Tag: پاناما لیکس

  • پاناما لیکس : تحقیقاتی کمیشن کے ٹی او آرزکی تبدیلی کیلئے تیارہیں، نوازشریف

    پاناما لیکس : تحقیقاتی کمیشن کے ٹی او آرزکی تبدیلی کیلئے تیارہیں، نوازشریف

    اسلام آباد : وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ وہ پاناما لیکس کے تحقیقاتی کمیشن کے ٹی او آرز تبدیل کرنے کے لئے تیارہیں۔

    اسلام آباد میں صحافیوں سےگفتگوکرتے ہوئے وزیراعظم کاکہنا تھا کہ وہ نہ پہلے کسی کے سامنے جھکے ہیں اور نہ اب جھکیں گے، احتجاج کرنے والے کرتے رہیں وہ اپناکام جاری رکھیں گے۔

    نوازشریف نے کہا کہ پانامہ لیکس میں ان کانہیں ان کے بچوں کے نام آئے ہیں، ان کے خاندان کا پہلی باراحتساب نہیں ہورہاہے۔ جمہوریت کو ڈی ریل کرنے سے پاکستان ماضی میں چلا جائے گا۔عوام کے مینڈیٹ سے بننے والی حکومت کا احترام کرنا چاہئے اورملک میں ہونے والے بلا جواز احتجاج کوختم ہونا چاہئے۔

    انہوں نے کہا ملک کو مضبوط بنانے کیلئے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن میں چیف جسٹس نے طریقہ کار وضع کرنا ہے۔

    چیف جسٹس چاہیں تو ٹی او آرزمیں خود بھی تبدیلی کر سکتے ہیں اور دوسروں سے بھی کروا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا عمران خان کو نہ سیاست کا طریقہ آتا ہے نہ ہی شعور ہے وہ صرف بدکلامی کرتے ہیں۔

    وزیراعظم نے کہا کہ پتہ نہیں عمران خان کہاں کی سیاست کرتے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں انہیں نوازشریف نظر نہ آئے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ”میا ں جی جان دو ساڈی واری آن دو“ والوں کی باری نہیں آئے گی،روڑے اٹکانہ ملکی مفاد میں نہیں ہے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بچکانہ سیاست کی بجائےسنجیدہ سیاست ہی ملک کوبچاسکتی ہے، کون کتنا مضبوط ہے اس کا فیصلہ انتخابات کرتے ہیں، وزیراعظم نے کہا کہ جنہیں اپنی مقبولیت کا غرور ہے وہ دو ہزار اٹھارہ کی تیاری کریں۔

     

  • کمیشن کامطالبہ کرنےوالے عمران خان تحقیقات سے خوف زدہ ہیں، پرویزرشید

    کمیشن کامطالبہ کرنےوالے عمران خان تحقیقات سے خوف زدہ ہیں، پرویزرشید

    لاہور: پرویز رشید نے کہا ہے کہ پاناما پیپرز میں وزیراعظم کا کوئی حوالہ موجود نہیں ہے۔

    میڈیا سے گفتگو میں وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کا کہنا تھا کہ جو لوگ کمیشن کا مطالبہ کرتے تھے کمیشن بنا تو ان کے پاؤں کے نیچے سے زمین سرک گئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس سامنے آنے کے بعد وزیر اعظم نے اپنی اخلاقی ذمہ داری محسوس کرتے ہوئے ایک کمیشن بنانے کا اعلان کیا تھا تاکہ اس کمیشن کے ذریعے ان کے خاندان کے جن افراد کا نام آف شور کمپنیز کے حوالے سے منظر عام پر آیا ہے یہ تسلی کرلی جائے کہ وہ آف شور کمپنیز قانونی طور پر اپنے کاروباری مقاصد پورے کرنے کیلئے بنائی گئی تھیں اور ان میں کسی قسم کی کوئی بدعنوانی یا لا قانونیت یا اخلاقی قدروں کو پامال نہیں کیا گیا۔

    وفاقی وزیرنے کہا کہ ہم ایک بار نہیں بلکہ 3 بار کڑے احتساب کی چھلنی سے گزر چکے ہیں، پہلے احتساب میں شہباز شریف اس وقت جیل گئے جب حمزہ شہباز صرف 16 برس کے تھے، ایک سیاسی مخالف نے تو نواز شریف اور ان کے خاندان کو 7 سال وطن سے دور رکھا جب کہ ایک سیاسی مخالف کوہمارا وجود ہی برداشت نہیں تھا لیکن تینوں احتساب میں ہماری جانب سے سرکاری وسائل کے استعمال کا وجود ہی نہیں ملا اور آج بھی ہم احتساب کے لئے تیار ہیں۔

  • انکوائری کمیشن میں دودھ کا دودھ اورپانی کا پانی ہوجائےگا، پرویزرشید

    انکوائری کمیشن میں دودھ کا دودھ اورپانی کا پانی ہوجائےگا، پرویزرشید

    اوکاڑہ : وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا ہے کہ پانامہ دستاویزات پر اپوزیشن منفی پروپیگنڈا کررہی ہے، وہ پاناما لیکس کے معاملے کی انکوائری نہ کروا کرالزامات کی سیاست کا بازار گرم رکھنا چاہتی ہے، انکوائری کمیشن میں دودھ کادودھ اورپانی کاپانی ہوجائےگا.

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اوکاڑہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، پرویز رشید نے کہا کہ اپوزیشن من گھڑت الزامات کی سیاست کررہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف کے کردار پرکوئی انگلی نہیں اٹھاسکتا۔ پرویز رشید کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے صاحبزادوں حسین اور حسن نواز نے حلال کمائی سے بیرون ملک قوانین کے مطابق کاروبار کیا ۔

    ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن پانامالیکس کے معاملے کی انکوائری نہ کروا کرالزامات کی سیاست کا بازار گرم رکھنا چاہتی ہے کیونکہ تحقیقات کی صورت میں وزیراعظم کے خاندان پر اچھالا جانے والا کیچڑ دھل جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ انکوائری کمیشن میں بھی دودھ کادودھ اورپانی کاپانی ہوجائیگا۔ پرویز رشید کا کہنا تھا کہ نوازشریف پرمشرف دورمیں بھی کرپشن ثابت نہیں ہوئی۔

     

  • نوازشریف کی لندن روانگی پاناما لیکس کا معاملہ ہے، ڈاکٹرطاہرالقادری

    نوازشریف کی لندن روانگی پاناما لیکس کا معاملہ ہے، ڈاکٹرطاہرالقادری

    لندن : پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹرطاہرالقادری نے کہا ہے کہ شریف خاندان تیس سال سے کرپشن ، ٹیکس چوری اور کالے دھن سے بیرون ملک آف شور کمپنیاں بنا رہا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے وڈیو لنک کے ذریعے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی لندن روانگی پانامالیکس کا معاملہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نوازشریف لندن سے تمام سوالات کے دستاویزی ثبوت لیکرآئیں گے۔ اوربتائیں گے کہ کتنے کتنے ملین ڈالر کس مہربان نے کس طرح دیئے،چندروز میں وزراء کے پاس نئے دلائل اوراعداد وشمارآجائیں گے۔

    طاہر القادری نے کہا کہ جو لوگ جائز کاروبار سے پیسہ بناتے ہیں انہیں آف شور کمپنیاں بنانے کی کیا ضرورت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہائیڈپارک لندن میں نوازشریف کی جائیداد منظرعام پرآگئی۔

    ہائیڈ پارک کی جائیداد کے لئے ساڑھے بیالیس ملین پاؤنڈ ادائیگی کی گئی،نیوزی لینڈ کی سرکاری اسٹیل مل کاپچاس فیصد حصہ ان کا تھا، یہ بات نیوزی لینڈ کے وزیراعظم نے انیس سوچورانوےمیں بتائی تھی۔

     

  • پاناما لیکس : برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون پارلیمنٹ میں پیش ہوگئے

    پاناما لیکس : برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون پارلیمنٹ میں پیش ہوگئے

    لندن : پاناما لیکس پر جواب دینے کے لئے برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون برٹش پارلیمنٹ میں پیش ہوگئے۔ ڈیوڈ کیمرون کا کہنا تھا کہ انہوں نے کوئی خلاف قانون اقدام نہیں کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما پیپرزمعاملے میں والدکانام آنے کے بعد برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکس کےنظام کی خامیاں دورکرنے کیلئے قانون میں پچیس نئی تبدیلیاں لا رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ نئے نظام میں آف شورکمپنیوں میں برطانوی باشندوں کی ملکیت واضح ہوگی، انہوں نے کہا کہ والد سے متعلق کرپشن الزامات افسوسناک ہیں۔

    ڈیوڈ کیمرون نے اپنے گزشتہ چھ سال کے ٹیکس ریٹرن کا ریکارڈ بھی شائع کر دیا ہے۔  انہوں نے کہا کہ 2010 سے آف شور کمپنیوں میں میرے کوئی شیئرز نہیں ہیں،ٹیکس ریکارڈ جاری کرنا ضروری تھا۔

    پاناما اسکینڈل کے باعث اپوزیشن لیبرپارٹی نے وزیر اعظم کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔

     

     

  • پاناما لیکس : مالٹا کےعوام کا وزیراعظم کیخلاف مظاہرہ، استعفے کا مطالبہ

    پاناما لیکس : مالٹا کےعوام کا وزیراعظم کیخلاف مظاہرہ، استعفے کا مطالبہ

    ویلیٹا : پاناما لیکس کے انکشافات نے مالٹا میں بھی ہنگامہ برپا کردیا ہے۔ مالٹا میں ہزاروں افراد نے مظاہرے کے دوران وزیراعظم جوزف مسکت سے استعفےکا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما لیکس میں وزیراعظم مالٹا کی کابینہ سے دو وزرا کے آف شوراکاؤنٹس ہونے کا انکشاف کیا گیا ہے۔ جس پر ہزاروں افراد وزیراعظم کیخلاف سڑکوں پرنکل آئے۔

    ویلیٹا میں ہونے والے مظاہرے میں شرکاء کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کو اخلاقی طور پر حکومت کرنے کا کوئی اختیار نہیں رہا۔ انہیں فوری مستعفی ہو جانا چاہیئے۔

    اس موقع پر مظاہرین نے حکومت کیخلاف خوب نعرے بازی کی،انہوں نے کہا کہ کرپٹ حکمرانوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔