Tag: پاناما پیپرز

  • دنیا بھرمیں تہلکہ مچانے والی پاناما پیپرز کی نئی لیکس منظرعام پر

    دنیا بھرمیں تہلکہ مچانے والی پاناما پیپرز کی نئی لیکس منظرعام پر

    پاناما : دنیا بھرمیں تہلکہ مچانے والی پاناما پیپرز کی نئی لیکس منظرِ عام پر آگئیں، نئی لیکس میں کئی مشہور افراد کے نام شامل ہیں جبکہ نئے انکشافات میں شریف خاندان سے متعلق کوئی تفصیل نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق تہلکہ خیز انکشافات کرنے والے پاناما پیپرز سے متعلق آئی سی آئی جے نے نئی لیکس جاری کردیں، آئی سی آئی جے کی جانب سے جاری کردہ نئی لیکس میں بارہ لاکھ دستاویزات شامل ہیں، نئی لیکس میں اپریل 2016 سے لے کر دسمبر 2017 تک کی دستاویزات شامل ہیں۔

    موزیک فونسیکا کی نئی دستاویزات میونخ کی ایک فرم کو ا فشاء کی گئی ہیں، جس نے انہیں آئی سی آئی جے کے ساتھ شیئر کیا ہے۔

    نئی لیکس میں کئی مشہور افراد کے نام شامل ہیں، جب میں ارجنٹائن کے صدر کا خاندان آف شور کمپنی کا مالک ہے، قازقستان کے صدر نور سلطان کی بیٹی کی بھی برٹش ورجن آئی لینڈ میں کمپنی ہے۔

    کرپشن کے الزامات پر تحقیقات کا سامنے کرنے والے ملائیشیا کے سابق وزیراعظم نجیب رزاق کے بھائی کی بھی آف شور کمپنی تھی۔

    اجنٹائن کے اسٹار فٹبالر لیونل میسی پاناما میں میگا اسٹار انٹرپرائز آف شور کمپنی کے مالک ہیں، ہالی وڈ کے اداکار جیکی چن بھی موزیک فونسکا کے کلائنٹس میں شامل تھے جبکہ فانسیکا نے امیتابھ کو بطور ڈائریکٹر لیڈی شپنگ اور ٹریژر شپنگ 90 روز کا نوٹس بھیجا۔

    نئی لیکس کے مطابق شریف خاندان نے 2014 میں اپنی دو آف شور کمپنیوں نیلسن اور نیسکول کا ایجنٹ تبدیل کیا اس لئے نئے انکشافات میں شریف خاندان کے بارے میں کوئی تفصیل نہیں جبکہ کئی پاکستانیوں نے بیرون ملک دولت چھپانے کے منصوبے اس لئے ترک کردئیے کہ کہیں راز فاش نہ ہوجائے۔

    نئی لیکس کے مطابق موزیک فونسکا پاناما لیکس کے بعد پچھتر فیصد آف شور کمپنیوں کے مالکان کو شناخت نہ کر سکی، پاناما میں موجود 10 ہزار500  ایکٹو آف شور کمپنیوں کے مالکان کا پتا نہ چل سکا، آف شورکمپنیوں کے وکلا کو کئی میلز کی گئیں لیکن آف شور کمپنی مالکان غائب ہوگئے۔

    سال 2016 میں پاناما لیکس کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کے ایک سابق سربراہ نے سوئس بینکوں میں اکاؤنٹ کھولنے کا منصوبہ ختم کیا، پاناما پیپرز میں ان کی دو بے نامی کمپنیاں سامنے آئی تھیں جن کی ملکیت نامعلوم تھی۔

    سابق اٹارنی جنرل جسٹس ریٹائرڈ ملک عبدالقیوم نے بے نامی کمپنی سے لاتعلقی ظاہر کی اور بینک اکاؤنٹ کھولنے کا ارادہ ترک کردیا جبکہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی اہلیہ تہمینہ درانی کی والدہ نے پاناما پیپرز کی وجہ سے اپنے بیٹے عاصم اللہ درانی کو عجلت میں کمپنی منتقل کی ۔

    خیال رہے کہ موزیک فونسیکا نے پانامالیکس سامنے آنے کے بعد اپنا کاروباری نام بدلا اور ساموا میں سینٹرل کارپوریٹ سروسز کا نام اختیار کیا۔


    مزید پڑھیں : پانامہ پیپرز سے تہلکہ مچانے والی موزیک فونسیکا رواں ماہ کے آخر تک بند کردی جائے گی


    یاد رہے کہ رواں ماہ مارچ میں پانامہ پیپرز سے دنیا بھر میں تہلکہ مچانے والے ادارے موزیک فونسیکا نے اعلان کیا تھا کہ رواں ماہ کے آخر تک لاء فرم  بند کردی جائے گی۔

    واضح ہے کہ دو برس قبل اپریل میں بحراوقیانوس کے کنارے پر واقع ملک پاناما کی صحافتی تنظیم آئی سی آئی جے نے غیر قانونی اثاثہ جات کی ڈیڑھ لاکھ دستاویزات پامانہ پیپرز کے نام سے شائع کی تھیں، جس کے باعث دنیائے ممالک کی کئی حکومتیں ہل گئیں تھیں۔

    پاناما لیکس میں یورپی ملک آئس لینڈ کے وزیراعظم سگمندر گنلگسن اور اُن کی اہلیہ کا نام سامنے آنے کے بعد عوام نے شدید احتجاج کیا، جس کے بعد انہیں مجبورا وزارت سے مستعفیٰ ہونا پڑا تھا۔ دستاویزات میں سابق برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کا نام بھی سامنے آیا، جس کے بعد انہیں عدالتوں میں پیش ہوکر صفائی دینی پڑی تھی۔

    پاناما دستاویزات میں سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف سمیت دیگر 400 سے زائد افراد کے نام سامنے آئے تھے، شریف خاندان کی آفشور کمپنیاں منظر عام پر آنے کے بعد نوازشریف نے قوم سے خطاب کر کے مطمئن کرنے کی کوشش کی مگر وہ ناکام رہے۔

    سپریم کورٹ کی ہدایت پر پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے بینچ تشکیل دیا گیا، جس نے نوازشریف کو نااہل قرار دیتے ہوئے آفشور کمپنیوں کی مزید تحقیقات نیب کے سپرد کردی تھیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • جمہوریت نہیں کرپٹ مافیا کی کرپشن خطرے میں ہے‘ عمران خان

    جمہوریت نہیں کرپٹ مافیا کی کرپشن خطرے میں ہے‘ عمران خان

    کراچی : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا ہے کہ عدالتوں سے کرپٹ مافیا کوپیغام گیا کہ قانون سے بالاترکوئی نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کراچی بار کی تقریب سےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ جدوجہد کے دوران پریشانی ہوتی ہے لیکن ہارنہیں ماننی چاہیے۔

    عمران خان نے کہا کہ خوشی ہے رول اینڈ لا کے لیے ہماری پارٹی وکلا کےساتھ ہے، انہوں نے کہا کہ طاقتوراورکمزورکے لیےالگ الگ قانون نہیں ہونا چاہیے۔

    پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے کہا کہ پاناما لیکس کیس میں پہلی مرتبہ طاقتورقانون کے نیچے آیا۔

    انہوں نے کہا کہ نوازشریف کہتےہیں مجھے کیوں نکالا، وہ یہ نہیں کہتے کہ میرےساتھ نا انصافی ہوئی۔ عمران خان نے کہا کہ عوامی عہدہ رکھنے والے کی ذمہ داری ہے اثاثوں کی تفصیلات بتائے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ نے کہا کہ نوازشریف کہتے ہیں میرے خرچےآمدنی سے زیادہ ہیں توآپ کوکیا جبکہ نوازشریف کےساتھ کھڑے لوگ کہتے ہیں جمہوریت خطرے ہے۔

    عمران خان نے کہا کہ جمہوریت نہیں کرپٹ مافیا کی کرپشن خطرے میں ہے، انہوں نے کہا کہ عدالتوں سے کرپٹ مافیا کوپیغام گیا قانون سے بالاترکوئی نہیں ہے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ نے کہا کہ پاکستان ایک بہترین ملک بن سکتا ہے،ایک وقت میں بن بھی رہا تھا، وہ وقت دورنہیں انشااللہ پاکستان ایک بہترین ملک بنے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سپریم کورٹ کا پاناما پیپرز میں نامزد دیگر افراد کے خلاف کارروائی کا فیصلہ، بینچ تشکیل

    سپریم کورٹ کا پاناما پیپرز میں نامزد دیگر افراد کے خلاف کارروائی کا فیصلہ، بینچ تشکیل

    اسلام آباد : اہم سیاسی شخصیات کے بعد سپریم کورٹ نے پانامہ میں نامزد دیگر افراد کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کرتے ہوئے بینچ بھی تشکیل دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے اہم سیاسی شخصیات کے بعد پانامہ میں نامزد دیگر افراد کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا ہے جبکہ بینچ بھی تشکیل دے دیا گیا ہے۔

    سپریم کورٹ سے پہلے ایس ای سی پی اور ایف بی آر نے بھی پانامہ پپیپرز میں نامزد افراد کے خلاف کارروائی کا آغاز کر چکے ہیں، دونوں اداروں نے متعلقہ افراد کو نوٹسسز دیئےتھے۔

    یاد رہے کہ پانامہ پپیرز میں دو سو انسٹھ پاکستانیوں کے نام سامنے آئے ہیں، پانامہ پپیرز میں کاروباری ،سیاسی شخصیات اور فنکار شامل ہیں، ان افراد میں نامور بزنس میں جہانگیر صدیقی کے بیٹے اور وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے مشیر علی جہانگیر کا نام بھی شامل ہے۔

    جیو اور جنگ کے میر شکیل الرحمان جبکہ بھی کا نام بھی سامنے آیا تھا جبکہ بزنس مین عرفان اقبال پوری، گل محمد ٹبہ، شوکت عزیز کے دورئےحکومت کے وزیرصحت ناصر خان، شوکت احمد سابق صدر کراچی چیمبر شامل ہیں۔


    مزید پڑھیں : پانامہ پیپرزکی تحقیقات: ایف بی آرخاطر خواہ نتائج حاصل نہ کرسکا


    پانامہ پپیرز میں سابق ڈی جی پورٹ قاسم عبدالستار ڈیرہ کی آف شور کمپنی کا انکشاف ہوا جبکہ حسین داود اور ان کے بیٹوں کے نام بھی پانامہ پپیرز میں سامنے آئے ہیں۔

    خیال رہے کہ یف بی آر حکام نے پاناما پیپرز پر تین سو تین افراد کو نوٹسز جاری کیے تھے،  چوالیس افراد نے ٹیکس ادارے کے نوٹسز کا جواب دیا جبکہ ان میں سے صرف چودہ پاکستانیوں نے آف شور کمپنیوں کا اعتراف کیا اور تینتیس افراد نے جواب کیلئے مہلت مانگ لیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔

  • کیوں نکالا والوں کو اب بتانا چاہیئے کہ قومی خزانہ کیوں لوٹا ؟ طاہرالقادری

    کیوں نکالا والوں کو اب بتانا چاہیئے کہ قومی خزانہ کیوں لوٹا ؟ طاہرالقادری

    لاہور : سربراہ پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے شریف خاندان کے تمام چور بازاری کو طشت ازبام کردیا ہے جس کے بعد انہیں عدالت کے خلاف مہم چلانے پر معافی مانگنی چاہیئے.

    علامہ طاہر القادری سپریم کورٹ کی جانب سے پاناما پیپرز کا تفصیلی فیصلہ جاری کرنے پر تبصرہ کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ تفصیلی فیصلہ آنے اور تمام مبہم سوالات کے ٹھوس جوابات ملنے کے بعد اب کیوں نکالا کی گردان کرنے والے جواب دیں کہ قومی خزانہ کیوں لوٹا؟

    انہوں نے کہا کہ قوم ، پارلیمنٹ اور عدلیہ کے سامنے جھوٹ بولنے اور جعلی دستاویزات جمع کرانے والوں کواعلیٰ عدلیہ کے خلاف نفرت آمیز مہم جوئی کرنے پرشرم آنی چاہیے اور اپنے اس رویئے کی قوم و عدلیہ سے معافی مانگنی چاہیئے.

    یہ پڑھیں : نوازشریف نے جان بوجھ کر اثاثے چھپائے، عدالت کا تفصیلی فیصلہ

    ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ عدالیہ کا فیصلہ مستحسن ہے تاہم جعلی حلف نامے دینے والوں کو جیل نہ بھیج کر نرمی دکھائی گئی ہے اور نیب سے یہ سوال کیا جانا چاہیئے کہ شریف خاندان کا نام ای سی ایل میں ڈال کر انہیں گرفتار کیوں نہیں کیا گیا اور اب تک وہ جیل میں ہونے کے بجائے کے بجائے آزاد کیوں گھوم رہے ہیں.

    خیال رہے سپریم کورٹ نے پاناما پیپرز کیس کا 23 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف کی نااہلی سےمتعلق حقائق غیرمتنازع تھے، افسوس کی بات ہے کہ نواشریف نے بد دیانتی کے ساتھ جھوٹا بیان حلفی دے کر پارلیمنٹ، عوام اور عدالت کو بے وقوف بنایا اور دھوکہ دہی کے مرتکب ہوئے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • تفصیلی فیصلے نے شریف خاندان کا پوسٹ مارٹم کردیا، شیخ رشید

    تفصیلی فیصلے نے شریف خاندان کا پوسٹ مارٹم کردیا، شیخ رشید

    راولپنڈی : سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید نے کہا ہے کہ اخلاقیات شریف خاندان کے قریب سے بھی نہیں گذری ہے وگرنہ تفصیلی فیصلہ آجانے کے بعد انہیں شرم سے ڈوب مرجانا چاہیئے تھا.

    وہ سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے پر ردعمل دے رہے تھے انہوں نے کہا کہ میں نے کہا کہ شریف خاندان کےمستقبل پرانا للہ وانا الیہ راجعون پڑھ لیا ہے اور وہ دن دور نہیں جب شریف خاندان پناہ ڈھونڈتا پھرے گا.

    شیخ رشید نے کہا کہ مریم نواز نے ان کواس نہج پر پہنچادیا ہے کہ کہیں منہ دکھانے کے قابل نہیں رہے ہیں اور میرے بارہا مشورے دینے کے باوجود کسی سینیئر رہنما کے بجائے مریم نواز کو آگے کیا گیا جس کا خمیازہ پوری مسلم لیگ (ن) کو بھگتنا پڑے گا.

     یہ پڑھیں : نوازشریف نے جان بوجھ کر اثاثے چھپائے، عدالت کا تفصیلی فیصلہ

    انہوں نے کہا کہ تفصیلی فیصلے نے آج شریف خاندان کا پوسٹ مارٹم کردیا ہے اور اب اس معاملے میں جنہیں تھوڑا بہت شک و شبہ تھا بھی وہ بھی نہیں رہے گا.

    شیخ رشید نے کہا کہ میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ شریف خاندان کے کرپشن کا تابوت سپریم کورٹ سے نکلے گا اور آج تفصیلی فیصلہ آنے سے لگتا ہے کہ یہ بات پوری ہونے جا رہی ہے.

    خیال رہے سپریم کورٹ نے پاناما پیپرز کیس کا 23 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف کی نااہلی سےمتعلق حقائق غیرمتنازع تھے، افسوس کی بات ہے کہ نواشریف نے بد دیانتی کے ساتھ جھوٹا بیان حلفی دے کر پارلیمنٹ، عوام اور عدالت کو بے وقوف بنایا اور دھوکہ دہی کے مرتکب ہوئے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • تفصیلی فیصلے سے نوازشریف کو ’ کیوں نکالا‘ کا جواب مل گیا ہوگا، عمران خان

    تفصیلی فیصلے سے نوازشریف کو ’ کیوں نکالا‘ کا جواب مل گیا ہوگا، عمران خان

    اسلام آباد : چیئرمین تحریک انصاف نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے نوازشریف کی نظرثانی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے اپنے تفصیلی فیصلے میں سب کچھ واضح کردیا ہے جس سے کے بعد میاں صاحب کو’ مجھے کیوں نکالا ‘ کا جواب مل گیا ہو گا.

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاناما پیپرز کے تفصیلی فیصلے پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ردعمل دیتے ہوئے کیا، عمران خان کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے عوام، پارلیمنٹ اور عدالت کو بے وقوف بنانے کی کوشش کی ہے جو کہ ناقابل برداشت ہے.

    سربراہ تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ تمام لوگوں کو تمام وقت بے وقوف نہیں بنایا جا سکتا اور ایک وقت آتا ہے جب بھانڈا پھوٹ جاتا ہے.

    انہوں نے کہا کہ تفصیلی فیصلے سے یہ بات بھی ثابت ہو گئی کہ دراصل مریم نواز ہی مے فیئر فلیٹ کی بینیفشل اونر ہیں جب کہ سب جانتے ہیں کہ 1993 میں مریم نواز کے پاس یہ فلیٹ خریدنے کے ذرائع نہیں تھے.

    عمران خان نے مزید کہا کہ شریف خاندان منی ٹریل نہیں دے سکے جس سے ثابت ہو سکتے کہ نوازشریف نے یہ فلیٹ چوری اور منی لانڈرنگ کے پیسوں سے خریدے گئے.

     سربراہ تحریک انصاف نے کہا کہ سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے کے شائع ہونے کے بعد امید کی جاسکتی ہے کہ نواز شریف کو اپنے مستقل سوال مجھے کیوں نکالا کا خاطر خواہ جواب مل گیا ہو گا جسے وہ ہر جلسے، ریلی اور تقریر میں بار بار دہرایا کرتے تھے۔

     اسی سے متعلق : نوازشریف نے جان بوجھ کر اثاثے چھپائے، عدالت کا تفصیلی فیصلہ

     خیال رہے سپریم کورٹ نے پاناما پیپرز کیس کا 23 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف کی نااہلی سےمتعلق حقائق غیرمتنازع تھے، افسوس کی بات ہے کہ نواشریف نے بد دیانتی کے ساتھ جھوٹا بیان حلفی دے کر پارلیمنٹ، عوام اور عدالت کو بے وقوف بنایا اور دھوکہ دہی کے مرتکب ہوئے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پیراڈائز لیکس: سابق وزیراعظم شوکت عزیز بھی ٹیکس چور نکلے

    پیراڈائز لیکس: سابق وزیراعظم شوکت عزیز بھی ٹیکس چور نکلے

    واشنگٹن : آف شور کمپنیوں کے حوالے سے کام کرنے والی صحافتی تنظیم آئی سی آئی جے نے پیراڈائز لیکس کی دستاویزات جاری کردیں، مذکورہ دستاویز میں پہلا نام ٹیکس چوری کرکے آف شور کمپنی بنانے والے شوکت عزیزکا ہے، این آئی سی ایل کے سابق چیئرمین ایاز خان نیازی کا نام بھی شامل ہے۔

    آئی سی آئی جے کے ڈائریکٹر جیررڈ رائل کے مطابق  وہ دنیا کے انتہائی خفیہ رازوں کے بیس فیصد تک پہنچ چکے ہیں، اس بار بھی طریقہ کار پاناما پیپرز کی طرح ہی ہے، پیراڈائزپیپرز کی دستاویزات خود منہ بولتا ثبوت ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پیراڈائز لیکس کی دستاویزات جاری کردی گئیں ہیں، ان دستاویز میں سابق وزیراعظم شوکت عزیز کا پہلا نام سامنےآگیا۔

    سابق وزیراعظم شوکت عزیز بھی ٹیکس چور نکلے

    ملک کو قرضوں اور ٹیکسوں کی دلدل میں دھکیلنے والےسابق وزیراعظم شوکت عزیز بھی ٹیکس چور نکلے، پیراڈائز پیپرز کے مطابق شوکت عزیز نے وزارت داخلہ کے دور میں انٹارکٹک ٹرسٹ قائم کیا تھا، ٹرسٹ کی بینیفشری شوکت عزیز کی اہلیہ بچے اور پوتی ہیں۔

    بیس اگست 2004 سے15نومبر2007 تک وزیراعظم رہنے والے شوکت عزیز نے انٹارکٹک ٹرسٹ قائم کیا، شوکت عزیز نےجب ڈیلویئر میں ٹرسٹ قائم کیا تو اس وقت ملک کے خزانے کی چابی ان کے پاس تھی لیکن وزارت خزانہ اور بعد میں وزارت عظمیٰ سنبھالنے کے باوجود ٹرسٹ کو اپنے ٹیکس گوشواروں میں ظاہر نہیں کیا۔

    شوکت عزیز کے وکیل نے کہا ہے کہ انہیں دستاویزات پاکستان میں ظاہر کرنے کی ضرورت نہیں، سابق وزیراعظم کا کہنا ہے کہ بچوں کو بھی ٹرسٹی ظاہر کرنے کی ضرورت نہیں، ان کے بچے بینیفشری ہیں بینیفشل اونر نہیں ہیں۔

    اس کے علاوہ ٹیکس چوری کر کے آف شور کمپنیاں بنانے والوں میں امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کے13قریبی ساتھیوں کے نام سامنےآگئے۔

    پیراڈائز پیپرز نے ڈونلڈٹرمپ اور روس کا کاروباری گٹھ جوڑ بے نقاب کردیا، امریکی صدر کے ارب پتی سیکریٹری کامرس کے روس میں کاروبار ہیں۔

    سابق چیئرمین این آئی سی ایل ایاز نیازی بھی ٹیکس چوروں میں شامل

    شوکت عزیز کے علاوہ این آئی سی ایل کے سابق چیئرمین ایاز خان نیازی بھی ان پردہ نشینوں میں شامل ہیں، پیراڈائز پیپرز کے مطابق ایاز خان نیازی بھی ٹیکس چوری کرنے کے لیے آف شور کمپنیوں کے مالک نکلے۔

    ایاز خان نیازی کی ایک کمپنی ٹرسٹ اینڈ لشین ڈسکریشنری کےنام سے ہے جبکہ باقی تین کمپنیاں انڈلشین، اسٹیبشلمنٹ لمیٹڈ، انڈلشین انٹرپرائز لمیٹڈ اور انڈلشین ہولڈنگز لمیٹڈ کے نام سے ہیں، تینوں کمپنیاں دو ہزار دس میں قائم کی گئیں،ایاز خان کے دو بھائی اور والد کے نام بطور ڈائریکٹر پیراڈائز پیپرز میں شامل ہیں۔

    سال دوہزار نو میں ایاز خان نیازی کو این آئی سی ایل بڈنگ میں تزئین و آرائش کے ٹھیکوں میں کروڑوں روپے کی کرپشن کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا لیکن دسمبر دوہزار گیارہ میں عدم ثبوت کی بنا پر رہا کردیا گیا۔

    یاد رہے کہ این آئی سی ایل کے سابق چئیرمین ایاز خان کی تقرری سپریم کورٹ نے غیر قانونی قرار دی تھی۔

    قطری خط  سے مشہورحماد بن جاسم الثانی کا نام بھی شامل

    امریکی سیکریٹری خارجہ ریکس ٹیلرسن کا نام بھی پیراڈائز لیکس میں شامل ہے، ارجنٹیناکے صدرموریشو ماسری کا نام بھی سامنےآگیا، قطر کے سابق وزیراعظم اور پانامہ کیس میں قطری خط کے حوالے سے مشہورحماد بن جاسم الثانی کا نام بھی پیراڈائز لیکس میں موجود ہے۔

    گلوکارہ میڈونا اور پاپ سنگر بونو بھی آف شور کمپنیوں کے مالک

    پیراڈائز پیپرز کے مطابق مائیکرو سافٹ اور ای بے کے بانیوں کے نام بھی سامنےآگئے، نامورگلوکارہ میڈونا اور پاپ سنگر بونو کی بھی آف شور کمپنیاں نکلیں۔

    سعودی شاہ سلمان بن عبدالعزیزکا نام بھی پیراڈائز لیکس میں شامل ہے، امارات کےصدر،ابوظہبی کےامیرخلیفہ بن زیدالسلطان النہیان، یوکرائن کے صدر اورآسٹریلوی وزیراعظم اور سعودی سابق ولی عہد محمد بن نائف کا نام بھی سامنے آگیا۔

    ڈائریکٹرآئی سی آئی جے جیررڈ رائل کے مطابق پیراڈائر پیپرز ایپل بائے گلوبل نامی کمپنی کی خفیہ دستاویزات ہیں، ایپل بائے کمپنی کی ایک کروڑ 30 لاکھ دستاویزات افشا کی جارہی ہیں، پیراڈائز پیپرز کی دستاویزات کا تعلق 67 ممالک سے ہے، ایپل بائی گلوبل کمپنی کے دفاتر کے مین آئی لینڈ اور برمودا میں ہیں۔

    علاوہ ازیں پیراڈائز پیپرز میں شام کےصدر بشار الاسد کےکزن، جاپان کے سابق وزیر اعظم، ترکی کے وزیر اعظم بینالی یلدرم کے دو بیٹوں، بھارتی وزیر ہوابازی جےناتھ سنہا، اردن کی ملکہ نورالحسین، کولمبیا کے صدر اور لائبیریا کی صدر، امریکی سیکریٹری آف کامرس ویل لیوس روز ، یوکرائن کے نائب وزیر اعظم، یوگنڈا کے وزیرخارجہ سمیت روسی صدر پیوٹن کے دوستوں کے نام بھی پیراڈائزپیپرز میں شامل ہیں۔

  • فلیگ شپ ریفرنس میں بھی نوازشریف پرفردجرم عائد

    فلیگ شپ ریفرنس میں بھی نوازشریف پرفردجرم عائد

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں ملزم میاں محمد نوازشریف پر فرد جرم عائد کردی جبکہ اس ریفرنس میں نامزد حسن اور حسین نواز کو مفرورقرار دیا گیا ہے۔

    تفصیلات احتساب عدالت کے جج محمد بشیرفلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس کی سماعت کی جبکہ نا اہل وزیراعظم نوازشریف کی غیرموجودگی میں ان کے نمائندے ظافرخان عدالت میں پیش ہوئے۔

    احتساب عدالت کے جج نے فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں فرد جرم کے نکات پڑھ کرسنائے۔ سابق وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے ان کے نمائندے ظافر خان نے صحت جرم سے انکار کیا۔

    چارج شیٹ کے نکات کے مطابق نوازشریف وزیراعلیٰ اوروزیر اعظم کےعہدوں پرفائزرہے جبکہ 1989- 1990 میں حسن، حسین نواز والد کی زیرکفالت تھے۔

    حسن نواز کی طرف سے 1990سے 95 تک کے اثاثوں کا ریکارڈ جمع کرایا گیا، حسن نواز والد کے اثاثے دیکھتے تھے۔

    نااہل وزیراعظم نواشریف 2007 سے 2014 تک کیپٹل ایف زیڈ ای کے چیئرمین رہے، ملزم نوازشریف نے جےآئی ٹی کو بیان دیا کمپنیوں میں شیئرہولڈر ہوں جبکہ انہوں نے سپریم کورٹ میں بھی بیان جمع کرائے۔

    احتساب عدالت نے فرد جرم کی کارروائی کے بعد سماعت 26 اکتوبر تک کے لیے ملتوی کرتے ہوئے اگلی پیشی پر استغاثہ کے گواہ جہانگیر احمد کو طلب کرلیا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پر فرد جرم عائد کی گئی تھی جبکہ نوازشریف پر عزیزیہ اسٹیل ریفرنس میں بھی فردجرم عائد کی گئی تھی۔


    ایون فیلڈریفرنس کے بعدعزیزیہ اسٹیل ریفرنس میں بھی نوازشریف پر فردجرم عائد


    احتساب عدالت میں ملزمان مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر جبکہ نوازشریف کے نمائندے ظافرخان کی جانب سے صحت جرم سے انکار کیا گیا تھا۔


    پاکستان میں انصاف نہیں بلکہ انصاف کا خون ہو رہا ہے، نواز شریف


    یاد رہے کہ گزشتہ روز لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نوازشریف نے سوال کیا تھا کہ کیا احتساب اس طرح ہوتا ہے؟ کیا آپ لوگوں کو احتساب ہوتا نظر آتا ہے ؟ یہ انصاف کا خون ہورہا ہے اور حقائق کو پیروں تلے روندا جارہا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • عوامی رہنماؤں کی تذلیل،سزاؤں سےماضی میں بھی ملک کانقصان ہوا‘ سعدرفیق

    عوامی رہنماؤں کی تذلیل،سزاؤں سےماضی میں بھی ملک کانقصان ہوا‘ سعدرفیق

    لاہور : وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ نوازشریف پرکرپشن یا اختیارات سے تجاوز کا کوئی مقدمہ ہے نہ ثبوت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ عوامی رہنماؤں کی تذلیل، سزاؤں سے ماضی میں بھی ملک کا نقصان ہوا جبکہ آئین شکنی کرنے والوں کومحفوظ راستے دیے گئے۔

    سعد رفیق نے کہا کہ طاقتوردشمنوں میں گھرا پاکستان اندرونی خلفشارکا متحمل نہیں ہوسکتا، محاذ آرائی کے بجائے مل کرآگے بڑھنے کی بھرپور کوشش کی جائے۔

    وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ نوازشریف پرکرپشن یااختیارات سےتجاوز کا کوئی مقدمہ ہے نہ ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کو پھر بھی نااہل کردیا گیا۔

    خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ نوازشریف کو سزا دینے کے لیے نت نئے تاویلیں گھڑی گئیں، نواز شریف کو احتسابی جال میں جکڑنے کی سازش کی گئی۔

    وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ سیاست سے بےدخل کرنےکی سازش خوفناک اقدام ہے، مخالفین نوازشریف دشمنی میں ملک دشمنی پر اترآئے ہیں۔


    ن لیگ نے نہ کسی سےمحاذ آرائی کی اورنہ کرےگی‘ خواجہ سعدرفیق


    واضح رہے کہ وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ میاں محمد نوازشریف اور ان کے خاندان پر فرد جرم عائد کرنا سازش ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔

  • ایون فیلڈریفرنس کے بعدعزیزیہ اسٹیل ریفرنس میں بھی نوازشریف پر فردجرم عائد

    ایون فیلڈریفرنس کے بعدعزیزیہ اسٹیل ریفرنس میں بھی نوازشریف پر فردجرم عائد

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نااہل نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پر فرد جرم عائد کردی گئی جبکہ عزیزیہ اسٹیل ریفرنس میں بھی نواز شریف پر فردِ جرم عائد کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے شریف خاندان کے خلاف نیب کی جانب سے دائر کیے گئے ریفرنسز کی سماعت کی، سماعت میں مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پیش ہوئے۔

    احتساب عدالت کےجج محمد بشیر نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف، مریم نواز، کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پر فرد جرم عائد کی اور ملزمان کو فرد جرم کے نکات پڑھ کر سنائے۔

    عدالت میں ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا جبکہ نا اہل نوازشریف پرفرد جرم ان کے نمائندے ظافرخان کے ذریعے عائد کی گئی۔

    ظافر خان نے نوازشریف کی جانب سے صحت جرم سے انکار کیا اور کہا کہ آئین میرے بنیادی حقوق کی حفاظت کرتا ہے اور شفاف ٹرائل میرا بنیادی حق ہے۔

    احتساب عدالت نے فرد جرم کی کارروائی کے بعد استغاثہ سے شہادتیں طلب کرتے ہوئے ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت 26 اکتوبر تک کے لیے ملتوی کردی۔

    نواز شریف پر عزیزیہ اسٹیل ریفرنس میں بھی فردجرم عائد

    دوسری جانب نوازشریف پر دوسرے ریفرنس عزیزیہ اسٹیل ریفرنس میں بھی فردجرم عائد کردی گئی، نوازشریف کے نمائندے ظافرخان نے صحت جرم سے انکار کیا، جس کے بعد نوازشریف کیخلاف عزیزیہ اسٹیل ریفرنس میں شہادتیں طلب کرلی ہے، عدالت نےعزیزیہ اسٹیل ریفرنس میں نیب کےگواہ طلب کرلیے۔

    فردجرم کے متن میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف نےسرکاری عہدےلینےکےساتھ ساتھ کاروبارکیا ، وزارت اعلیٰ اوروزارت عظمیٰ کےباوجوداپنےنام سےکاروبارکیاگیا، 1991 میں نوازشریف نےکاروباربچوں کےنام منتقل کیا۔

    متن کے مطابق کہ کروڑوں روپےکےفنڈزبچوں نےوالدکوتحفےمیں دیے، نوازشریف نے1983سےٹیکس دیناشروع کیا، گلف اسٹیل مل کامعاہدہ بھی غلط تھا، حسن نوازطالب علم تھےمگران کےنام پربےنامی جائیدادخریدی گئی۔

    دوسری جانب فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں نوازشریف پر فردجرم کی کارروائی کل تک مؤخر کردی گئی ، فرد جرم کی کارروائی عدالتی وقت ختم ہونے پرملتوی کی گئی۔


    وزیراعظم کی وکیل عائشہ حامد


    خیال رہے کہ اس سے قبل احتساب عدالت میں سماعت کے دوران نوازشریف کی وکیل عائشہ حامد نے سماعت روکنے کی درخواست کی تھی جسے عدالت نے مسترد کردیا جس کے بعد نااہل وزیراعظم نوازشریف کی جانب سےتینوں ریفرنسز کو یکجا کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔

    عدالت نے نوازشریف کی وکیل کی جانب سےتینوں ریفرنسز کو یکجا کرنے کی درخواست پرفیصلہ محفوظ کرلیا۔

    احتساب عدالت میں سماعت شروع ہوئی تو نااہل وزیراعظم نوازشریف کی وکیل عائشہ حامد نے احتساب عدالت میں درخواست دائرکی تھی۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ سپریم کورٹ میں نیب کے تینوں ریفرنسز کو یکجا کرنے کی درخواست کر رکھی ہے لہذا جب تک سپریم کورٹ کا فیصلہ نہ آئے اس وقت تک سماعت کی کارروائی روکی جائے۔

    عائشہ حامد نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ نوازشریف پر آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس بنایا گیا اور ایک الزام پر صرف ایک ہی ریفرنس دائر کیا جاسکتا ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ تمام ریفرنسز کا انحصار جے آئی ٹی رپورٹ پر ہے، تمام ریفرنسزایک جیسے ہیں جن میں بعض گواہان مشترک ہیں۔

    عائشہ حامد نے کہا تھا کہ سپریم کورٹ سے نظرثانی کی درخواست کے تفصیلی فیصلے کا بھی انتظار ہے جبکہ ریفرنسز یکجا کرنے کے لیے بھی سپریم کورٹ سے رجوع کررکھا ہے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا تھا کہ فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست پہلے ہی مسترد کی جاچکی ہےاور سپریم کورٹ نے ریفرنسز یکجا کرنے کی درخواست پر حکم امتناع ابھی نہیں دیا۔

    ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب سردار مظفرنے کہا تھا کہ کارروائی روکنے کی درخواست مسترد کرکے نوازشریف اور دیگرملزمان پر فرد جرم عائد کی جائے۔


    ایڈووکیٹ امجد پرویز


    احتساب عدالت میں سماعت کے دوران مریم نواز اور کیپٹن صفدر کے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ نے فرد جرم نہ عائد کرنےکی درخواست کی تھی جس میں کہا گیا کہ ابھی تک والیم 10 کی کاپی فراہم نہیں کی گئی۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ گواہوں کے بیانات کی کاپی بھی فراہم نہیں کی گئی، بیانات اوروالیم 10 کی کاپی کی فراہمی تک فرد جرم عائد نہیں ہوسکتی۔

    ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب نے کہا تھا کہ جن کے بیانات ریکارڈ کیے وہ استغاثہ کے گواہوں کی فہرست میں نہیں ہے انہوں نے کہا کہ دیکھنا ہے کہ جن 3 افراد کے بیان کا ذکر کیا انہیں ملزم بنانا ہے یا گواہ بنانا ہے۔


    مریم نوازکی کمرہ عدالت میں صحافیوں سےغیررسمی گفتگو


    مریم نواز نے کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ نواز شریف رواں ہفتے کےآخر یا آئندہ ہفتے واپس آئیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ سزا پہلے سنائی گئی ٹرائل بعد میں ہورہا ہے۔

    نااہل وزیراعظم نوازشریف کی صاحبزادی کا کہنا تھا کہ والدہ کی کیمو تھراپی ہوئی ہے ،صحت بہتر ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ پہلی بارایسا ہورہا ہے کہ سسلین مافیاعدالتوں میں پیش ہورہے ہیں۔

    مریم نواز کی پیشی کے موقع پر احتساب عدالت کے باہر سیکورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں، پولیس، اسپیشل برانچ، ٹریفک پولیس کے اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔


    احتساب عدالت میں بدمزگی‘ سماعت بغیرکارروائی کے 19اکتوبرتک ملتوی


    یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پراحتساب عدالت کے جج نے کمرہ عدالت میں وکلا کی ہلڑ بازی کے باعث سابق وزیراعظم نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پرفرد جرم کی کارروائی 19 اکتوبر تک کے لیے ملتوی کردی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔