Tag: پاناما پیپرز

  • پاناما پیپرزمیں مالٹا کے وزیراعظم کی کرپشن بے نقاب کرنے والی خاتون صحافی ہلاک

    پاناما پیپرزمیں مالٹا کے وزیراعظم کی کرپشن بے نقاب کرنے والی خاتون صحافی ہلاک

    مالٹا ‌: پاناما پیپرز میں مالٹا کے وزیراعظم اوران کے ساتھیوں کی کرپشن کا انکشاف کرنے والی خاتون صحافی بم دھماکے میں ہلاک ہوگئیں، خاتون صحافی ملک میں اعلی طبقے کی کرپشن کی بڑی ناقد تھیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما پیپرز میں مالٹا کے وزیراعظم جوزف مسکٹ اوران کے ساتھیوں کی کرپشن کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرنے والی خاتون صحافی اور بلاگر ڈیفنی گیلیزیا کار بم دھماکے میں ہلاک ہوگئیں ۔

    ڈیفنی گیلیزیا کی گاڑی میں نامعلوم افراد نے بم نصب کیا تھا، جو انکے گاڑی میں بیٹھتے ہی پھٹ گیا، دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ ڈیفینی کی گاڑی ٹکڑوں میں بٹ گئی اور گاڑی کا ملبہ دو ر دور تک پھیل گیا۔ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور علاقے کو گھیرے میں لیکر شواہد اکٹھے کر لئے۔

    واضح رہے کہ ڈیفنی نے حال ہی میں کرپشن کے حوالے سے مضمون تحریر کیا تھا، جس میں انھوں نے وزیراعظم اور ان کے ساتھیوں کی آف شورکمپنیوں کے ذریعے مالٹا کے پاسپورٹس کی مبینہ فروخت اورآذربائیجان حکومت سے رقم کی وصولی منظرعام پرلائی تھیں۔

    پاناما لیکس کے حوالے سے ڈیفینی کو ون وومن وکی لیکس کے نام سے یادکیا جاتا تھا، ڈیفینی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے ہزاروں افراد نے شمعیں روشن کیں اور قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا، گلییزیا کے بیہمانہ قتل پر یورپ اور دنیا بھر کی اہم شخصیات نے شدید تشویش اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

    اپوزیشن نے ڈیفنی کی موت کو سیاسی قتل قراردیا جبکہ مالٹا کے وزیراعظم نے ڈیفنی کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیدیا ہے۔

    خیال رہے کہ پاناما کی فرم موساک فونیسکا کے ڈیڑھ لاکھ خفیہ دستاویزات نے دنیا کی کئی حکومتوں کو ہلا کر رکھ دیا تھا اور بعض ممالک کے صدور اور وزرائے اعظم، اور وزرا کو گھر جانا پڑا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • احتساب کےنام پرقوم کےساتھ مذاق کیا جارہا ہے‘ دانیال عزیز

    احتساب کےنام پرقوم کےساتھ مذاق کیا جارہا ہے‘ دانیال عزیز

    اسلام آباد : وفاقی وزیر برائے نجکاری دانیال عزیز کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈارکا نام کا پاناما پیپرزمیں کہیں بھی نہیں ہے۔

    وفاقی وزیر برائے نجکاری دانیال عزیز نے احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اصل کاغذات جمع کرائے گئے کاغذات سے مطابقت نہیں رکھتے جبکہ جمع کرائے522 صفحات میں سے ہرصفحے پراعتراض لگا ہے۔

    دانیال عزیز نے کہا کہ کسی کی پٹیشن میں بھی اسحاق ڈارکا نام نہیں ہے، صرف عمران خان کی ایک پٹیشن میں حدیبیہ کیس کا نام ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈاراوردیگرکےخلاف ایک سیاسی کیس چلایاجارہاہے، ہم عدالت کے سامنےسر جھکاتے اور فیصلوں پرعمل کرتے ہیں۔

    وفاقی وزیر دانیال عزیز نے کہا کہ پاناما پیپرزمیں اوربھی بہت سے لوگوں کے نام ہیں، جماعت اسلامی کی پٹیشن میں پاناماپیپرزکے دیگرلوگوں کا نام تھا۔

    انہوں نے کہا کہ ایسا کھیل کھیلا گیا کہ نوازشریف کا کیس سنا گیا باقی چھوڑے گئے، احتساب کےنام پرقوم کےساتھ مذاق کیا جارہا ہے۔


    شریف خاندان کےخلاف کیسزمیرٹ پرچلیں گے‘ چیئرمین نیب


    واضح رہے کہ گزشتہ روزچیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے عہدے کا چارج سنبھالتے ہی اپنے بیان میں کہا کہ شریف خاندان کے خلاف کیسز میرٹ پرچلیں گے تمام کیسز کو خود مانیٹر کروں گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • عبوری وزیراعظم ایل این جی معاملات میں‌ ملوث ہیں، بابر اعوان

    عبوری وزیراعظم ایل این جی معاملات میں‌ ملوث ہیں، بابر اعوان

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے رہنماء بابر اعوان نے کہا ہے کہ ن لیگ میں کوئی ایسا شخص نہیں جو وزیراعظم بن سکے، عبوری وزیراعظم کے لیے نامزد ہونے والے والا شخص ایل این جی معاملات میں ملوث ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بابر اعوان نے کہا کہ اسٹیٹس کو اور مفلوج حکومت نہیں چل سکتی، عبوری وزیراعظم کے لیے نامزد ہونے والے شخص کا نام ایل این جی کیس میں ہے۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ شاہد خاقان عباسی کے عبوری وزیراعظم آتے ہی قطر سے ہونے والی ایل این جی ڈیل کے بارے میں پوچھا جائے کیونکہ اس معاملے میں اُن کا کردار عیاں ہے۔

    یاد رہے میاں محمد نوازشریف کی بطور وزیراعظم نااہلی کے بعد مسلم لیگ ن قائد ایوان کے لیے مختلف ناموں پر غور کررہی ہے، اب تک سامنے والی اطلاعات کے مطابق عبوری وزیراعظم کے لیے شاہد خاقان عباسی جبکہ مستقل وزیراعظم کے لیے شہباز شریف کے نام فائنل کیے گئے ہیں۔

    واضح رہے پاناما لیکس سامنے آنے کے بعد سپریم کورٹ میں شریف خاندان کے خلاف مقدمہ درج ہوا تھا، عدالتِ عظمیٰ نے پاناما کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دی تھی جس میں وزیراعظم کی دبئی میں نوکری اور ماہانہ تنخواہ کے کاغذات تفتیشی افسران کے ہاتھ لگے ، اس طرح میاں محمد نوازشریف کو آئین کے آرٹیکل 62 / 63 پر پورا نہ اترنے اور قوم سے غلط بیانی کرنے پر نااہل قرار دیا گیا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • نئے وزیراعظم کی نامزدگی، شہباز شریف فیورٹ، حتمی فیصلہ نوازشریف کے سپرد

    نئے وزیراعظم کی نامزدگی، شہباز شریف فیورٹ، حتمی فیصلہ نوازشریف کے سپرد

    اسلام آباد: نوازشریف کی نااہلی کے بعد مسلم لیگ ن نے شہبازشریف کو وزیراعظم بنانےکا فیصلہ کرلیا، شہباز شریف صوبائی اسمبلی کی نشست سے استعفیٰ دے کر قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 120 سے انتخابات لڑیں گے۔

    ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کااجلاس کل طلب کیا گیا ہے جس میں نئے وزیراعظم کے نام پر مشاورت کی جائے گی، اگلے وزیراعظم کو منتخب کرنے کے لیے پارٹی اراکین نے نوازشریف کو اختیار دے دیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف نے شہبازشریف کواگلاوزیراعظم بنانےکی تجویز دی ہے تاہم کل طلب کیے جانے والے اجلاس میں پارلیمانی رہنماؤں کی تجاویز کو مدنظر رکھتے ہوئے حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

    پڑھیں: نواز شریف کی نااہلی کے بعد نیا وزیر اعظم کون ہوگا؟

    نوازشریف کی وزیراعظم ہاؤس سے روانگی

    دوسری جانب ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ نوازشریف نے وزیراعظم ہاؤس چھوڑنےکی تیاری مکمل کرلی اور وہ اب سے کچھ دیر بعد پنجاب ہاؤس منتقل ہوجائیں گے۔

    مسلم لیگ ن کے ذرائع کے مطابق شہباز شریف کی بطور رکن قومی اسمبلی نامزدگی تک مسلم لیگ ن کل کے اجلاس میں 45 دن کے لیے عبوری وزیراعظم کے انتخاب کے لیے مختلف ناموں پر غور بھی کرے گی۔

    پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس

    قبل ازیں سپریم کورٹ کی جانب سے نااہلی کا فیصلہ آنے کے بعد وزیراعظم کی زیر صدار ت مسلم لیگ ن اور اتحادی جماعتوں کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں سیاسی صورتحال اور نئےقائد ایوان کیلئےمختلف ناموں پرغور کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق جس حلقے سے نوازشریف کو نااہل قرار دیا گیا ہے شہباز شریف قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 120 سے الیکشن لڑ کر قومی اسمبلی کی رکنیت حاصل کریں گے اورانہیں نئے وزیراعظم کے طور پر منتخب کیا جائے گا۔

  • وزیراعظم نوازشریف 20 کروڑعوام کےدلوں میں بستے ہیں‘ شہبازشریف

    وزیراعظم نوازشریف 20 کروڑعوام کےدلوں میں بستے ہیں‘ شہبازشریف

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کا کہنا ہےکہ عوام کےمخلص لیڈرپرالزامات لگانے والوں کے ہاتھ کچھ نہیں آئےگا۔

    تفصیلات کےمطابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کا کہناہےکہ وزیراعظم نوازشریف20کروڑعوام کےدلوں میں بستےہیں،عوام کےمخلص لیڈرپرالزامات لگانےوالوں کے ہاتھ کچھ نہیں آئےگا۔

    شہبازشریف کا کہنا تھا کہ بیساکھیوں پراقتدارکا راستےڈھونڈنےوالوں کی خواہش پور ی نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ مسترد عناصر آئندہ الیکشن میں اپنی شکست کے ڈرسے بوکھلاہٹ کا شکارہیں۔

    وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ 2018کےانتخابات میں عوام ترقی کےمخالفین کوپھرمستردکردیں گے، انتخابات میں بھی دیانت،شرافت،خدمت کی سیاست کی جیت ہوگی۔

    شہبازشریف کا کہنا تھا کہ عوام کی ترقی کےسفرمیں منفی سیاست کا بند باندھنے والوں کوپچھتانا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ قوم ایسے سیاسی عناصر کو کبھی معاف نہیں کرے گی۔


    روزنیا سیاسی تماشا لگانے والے ہوش کے ناخن لیں‘ شہباز شریف


    یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کا کہنا تھا کہ دھرنوں، لاک ڈاؤن، سول نافرمانی اور احتجاج کے ذریعےترقی روکنے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہا تھا کہ روزسیاسی تماشا لگانے والے ہوش کے ناخن لیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف آج رات تک وزارت عظمیٰ چھوڑنےکا فیصلہ کرلیں‘ خورشید شاہ

    نوازشریف آج رات تک وزارت عظمیٰ چھوڑنےکا فیصلہ کرلیں‘ خورشید شاہ

    سکھر : قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا ہےکہ ہم اسمبلی تحلیل کرنے کا مطالبہ نہیں کرتے،چاہتے ہیں نیا وزیراعظم آئےاورحکومت اپنی مدت پوری کرے۔

    تفصیلات کےمطابق سکھرمیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت کھل کرسامنےآگئی ہے،عوام کےسامنےبےنقاب ہوگئی۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ وزیراعظم کو آج رات تک وزارت عظمیٰ چھوڑنے کا فیصلہ کرلینا چاہیے کیونکہ کوئی چیز چھپی نہیں رہی، سب سامنے آگیا ہے۔

    قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ نوازشریف عقل سے کام لیں اورنیا وزیراعظم لے آئیں، اگر نوازشریف خود چلے جائیں تو ان کی کچھ عزت بچ جائے گی۔


    روزنیا سیاسی تماشا لگانے والے ہوش کے ناخن لیں‘ شہباز شریف


    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ملک کا وزیراعظم اقامے پرمزدوری کررہا ہے،اب پاناما کیس کھلی کتاب کی طرح نظر آرہا ہے،کیس کلیئر تھا جس میں ججوں نے ایسے ریمارکس دیے جس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی جبکہ نواز شریف کے خلاف 2 جج پہلے ہی فیصلہ دے چکے ہیں۔

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ چیلنج سے کہتا ہوں کہ جس دن فیصلہ ہوا ایک چڑیا بھی پر نہیں مارے گی۔

    انہوں نےکہا کہ ظفر حجازی نے حکومت کے کہنے پر ٹیمپرنگ کی جس کے بعد حکومت نے ان کا ساتھ چھوڑ دیا، سپریم کورٹ کواس پرنوٹس لینا چاہیے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • روزنیا سیاسی تماشا لگانے والے ہوش کے ناخن لیں‘ شہباز شریف

    روزنیا سیاسی تماشا لگانے والے ہوش کے ناخن لیں‘ شہباز شریف

    لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کا کہناہےکہ عوام نے جھوٹ کی سیاست کے علمبرداروں کو مسترد کیا۔

    تفصیلات کےمطابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کا کہناہےکہ دھرنوں، لاک ڈاؤن، سول نافرمانی اور احتجاج کےذریعےترقی روکنے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ روزسیاسی تماشا لگانے والے ہوش کے ناخن لیں۔

    شہبازشریف کا کہنا تھا کہ عوام نےاحتجاجی سیاست سے لاتعلق رہ کران عناصر کے منفی عزائم کوناکام بنایا جبکہ پے درپے شکستوں سے نیازی صاحب نےکوئی سبق نہیں سیکھا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ ملکی ترقی کے خلاف سازش پرنیازی صاحب کا نام تاریخ میں سیاہ حروف سے لکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ترقی کے مخالفین جان لیں منفی سیاست کا ہر حربہ ناکام رہے گا۔


    وزیر اعظم خود منصب چھوڑیں یا سزا کے بعد فیصلہ انہیں کرناہے،عمران خان


    واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم خود منصب چھوڑیں یا سزا کے بعد فیصلہ انہیں کرنا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • چوہدری نثارساتھ تھے،ہیں اورساتھ ہی رہیں گے‘ خواجہ سعد رفیق

    چوہدری نثارساتھ تھے،ہیں اورساتھ ہی رہیں گے‘ خواجہ سعد رفیق

    اسلام آباد: وفاقی وزیرریلوے سعد رفیق کا کہنا ہےکہ چوہدری نثار کی مسلم لیگ ن اورمیاں نوازشریف کے ساتھ 32 سالہ رفاقت ہے وہ نواز شریف کے ساتھ تھے، ہیں اوررہیں گے۔

    تفصیلات کےمطابق مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پراپنے پیغام میں کہا کہ چوہدری نثارآزمائش اورمشکل وقت میں پیچھے نہیں ہٹیں گے، انشاء اللہ فرنٹ لائن پرہوں گے۔

    خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن میں ایشوز پراختلاف رائے کا حق اختلاف کرنے اوراختلاف برداشت کرنے والے دونوں کا کریڈٹ ہے اوریہی جمہوریت کی شان ہے۔

    وفاقی وزیرریلوے کا کہنا تھا کہ ہمت ہے توعوامی خدمت اورکارکردگی کا مقابلہ اورموازنہ کیا جائے اورگالیاں، بیہودگی، جھوٹے الزامات، انتقامی مقدمات اور سازشیں ہمیں روک نہیں سکتیں۔

    واضح رہے کہ وزیرداخلہ چوہدری نثار پاناما کیس کے حوالے سے وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت ہونے والے پارٹی کے اہم مشاورتی اجلاسوں میں شریک نہیں ہورہے جبکہ انہوں نے اتوار شام 5 بجے اہم پریس کانفرنس کااعلان کیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں،کوئی سازش نہیں ہورہی‘ شاہ محمود

    جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں،کوئی سازش نہیں ہورہی‘ شاہ محمود

    ملتان : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن میں دو گروپ بن گئے ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کا کہنا ہےکہ توقع ہے آئندہ ہفتے پاناما کا فیصلے آئے گا اورامید کرتے ہیں فیصلہ عوامی امنگوں کے مطابق ہوگا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ قوم چاہتی ہےکرپٹ طبقےکوکٹہرےمیں لایاجائے۔ انہوں نےکہا کہ ہم ہم انتظارکےموڈ میں ہیں،جہاں اتنا صبر کیا تھوڑا اورکرلیں گے۔

    تحریک انصاف کے رہنما کا کہنا تھا کہ نواز شریف کوئی منی ٹریل نہیں دے سکے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی خزانہ لوٹنےوالوں کوقوم کیوں بخشے۔

    عدالت عظمیٰ نے دونوں فریقین کو پورا وقت دیا جبکہ پہلے5 ججز کے سامنے موقف رکھا 2 نے وزیراعظم کو نا اہل کہا۔


    وزیر اعظم خود منصب چھوڑیں یا سزا کے بعد فیصلہ انہیں کرناہے،عمران خان


    واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم خود منصب چھوڑیں یا سزا کے بعد فیصلہ انہیں کرنا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پاناما کیس : وزیراعظم کی سربراہی میں اہم اجلا س شروع

    پاناما کیس : وزیراعظم کی سربراہی میں اہم اجلا س شروع

    اسلام آباد: سپریم کورٹ کی جانب سے پاناما عمل درآمد کیس کا فیصلہ محفوظ کیے جانے کے بعد وزیراعظم کی سربراہی میں اہم اجلاس شروع ہوگیا ہے‘ قانونی ماہرین‘ شہباز شریف اور اہم مشیروزیراعظم ہاؤس پہنچ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے پاناما کیس کا فیصلہ محفوظ ہونے کے بعد پیدا ہونے والی ممکنہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے قانون ماہرین کا اجلاس طلب کیا ہے۔

    وزیراعظم ہاؤس پہنچنے والے ماہرین میں بیرسٹر ظفر اللہ، اٹارنی جنرل اور خواجہ حارث شامل ہیں جبکہ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف ‘ شاہد خاقان عباسی‘ احسن اقبال اور خواجہ آصف بھی وزیراعظم ہاؤس پہنچ گئے ہیں اور اجلاس شروع ہوگیا ہے۔


    کون ہوگا نیا وزیراعظم ؟ مسلم لیگ (ن) میں متبادل امیدوارکی تلاش شروع


    دوسری جانب وزیراعظم ہاؤ س کے ترجمان مصدق ملک نے فیصلہ محفوظ کیےجانے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ ردی کی ٹوکری میں پھینک دی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ جے آئی ٹی کی تفتیش تعصب پر مبنی ہے‘ نامکمل تفتیش پر کسی قسم کا فیصلہ ممکن نہیں ہے۔

    آج صبح سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاناما عمل درآمد کیس کی سماعت مکمل کرتے ہوئے وزیراعظم اور ان کے بچوں کی کرپشن پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے‘ فیصلہ سنانے کی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

    عدالتِ عظمیٰ نے سماعت مکمل کرنے سے قبل وزیراعظم کے وکیل خواجہ حارث کی ایما پر جے آئی ٹی رپورٹ کا اب تک خفیہ رکھا جانے والا والیم 10 بھی ان کے حوالے کردیا‘ خیال رہے کہ رپورٹ کے اس والیم پر مسلم لیگ ن کے وزرا کی جانب سے سب سےزیادہ اعتراضات اٹھائے جارہے تھے اور مطالبہ کیا جارہا تھا کہ اسے پبلک کیا جائے۔


    جے آئی ٹی کیا ہےاور کیسے تحقیقات کرتی ہے؟


     یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے پانچ ججز پر مشتمل بینچ میں سے دو ججز نے وزیراعظم کو ناا ہل قرار دیا تھا اور تین نے کیس کی مزید تحقیقات کرنے کے لیے جی آئی ٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ جے آئی ٹی نے 60 روز میں اپنی تفتیش مکمل کرکے اپنی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائی تھی۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔