Tag: پاناما پیپرز

  • حسین نوازجےآئی ٹی میں پیشی کےلیے جوڈیشل اکیڈمی پہنچ گئے

    حسین نوازجےآئی ٹی میں پیشی کےلیے جوڈیشل اکیڈمی پہنچ گئے

    اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف کےبڑےصاحبزادے حسین نواز پاناما کیس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کےسامنے آج اپنابیان ریکارڈ کرانے کےلیےجوڈیشل اکیڈمی پہنچ گئے۔

    تفصیلات کےمطابق پاناماکیس کی جے آئی ٹی کےسامنےپیشی کےلیے وزیراعظم نوازشریف کےبڑے بیٹےحسین نوازجوڈیشل اکیڈمی پہنچ گئےجہاں وہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کےسوالوں کے جواب دیں گے۔

    وزیراعظم میاں محمدنوازشریف کےبڑے صاحبزادے حسین نواز اس سے قبل پانچ مرتبہ پاناماکیس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہوچکے ہیں۔


    وزیراعظم نوازشریف پربچوں کےذریعےدباؤڈالا جارہاہے‘ حسن نواز


    یاد رہےکہ گزشتہ روز وزیراعظم کےچھوٹےصاحبزادے حسن نواز نےتیسری مرتبہ جے آئی ٹی کےسامنے پیشی کےبعد جوڈیشل اکیڈمی کےباہر میڈیاسے بات کرتےہوئےکہاتھاکہ مسئلہ ہم نہیں صرف نوازشریف ہیں،ہمارےذریعےٹارگٹ کیا جارہاہے۔

    وزیراعظم کےچھوٹےبیٹے حسن نوازکاکہناتھاکہ پاکستان کی ترقی روکنےکےلیےنوازشریف پردباؤڈالاجارہاہے۔ انہوں نےکہاتھا کہ ایسےسوالات پوچھےجارہےہیں جن کاکوئی سرہےنہ پاؤں ہے۔


    مریم نواز کو طلب کرنے کے بجائے سوالنامہ گھر بھجوایا جائے: اسحاق ڈار


    بعدازاں گزشتہ روز جے آئی ٹی کی جانب سے 5 جولائی کو وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز کی طلبی پر وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مریم نواز صرف وزیر اعظم ہی نہیں میری اور قوم کی بیٹی بھی ہیں۔مریم نواز کو بلایا جا رہا ہے مجھے برا لگ رہا ہے۔

    انہوں نےدرخواست کی تھی کہ سوالنامہ بنا کر وزیر اعظم کی فیملی کو بھیجا جائے۔ مریم نواز کا سوالنامہ بھی ان کے گھر پر بھجوایا جائے۔

    واضح رہےکہ جے آئی ٹی نے پہلی باروزیراعظم نوازشریف کی بیٹی مریم نواز5 جولائی کوطلب کررکھاہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

     

  • حدیبیہ پیپر ملز کا معاملہ، پانامہ جے آئی ٹی میں  نیب کے سابق چیرمین نےحقائق سےپردہ اٹھادیا

    حدیبیہ پیپر ملز کا معاملہ، پانامہ جے آئی ٹی میں نیب کے سابق چیرمین نےحقائق سےپردہ اٹھادیا

    اسلام آباد: پانامہ جے آئی ٹی میں حدیبیہ پیپر ملز کے معاملے پر نیب کے سابق چیرمین جنرل (ر) امجد نے حقائق سے پردہ اٹھا دیا، انکا کہنا تھا کہ حدیبیہ پیپرملز کی انکوائری بند کرنا شریف خاندان اور پرویز مشرف میں معاہدے کا نتیجہ تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق چیئرمین نیب جنرل (ر) محمد امجد نے پانامہ کیس کی تحقیقات کے لئے بنائی جانے والی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو کر اپنا بیان ریکارڈ کروا دیا اور حدیبیہ پیپرملز کی انکوائری بند کرانے کے سوال کا جواب دے دیا۔

    ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی کے انکوائری بند کرنے کے سوال پر امجد شعیب نے جواب دیا کہ انکوائری بند کرنا شریف خاندان اور مشرف میں معاہدہ تھا، پرویزمشرف نے حدیبیہ پیپر ملز کی انکوائری بند کرنے کا حکم دیا۔

    ذرائع کے مطابق جواب میں لکھا ہے کہ اسحاق ڈار نے سن دو ہزار میں حدیبیہ پیپر ملز معاملے پر مرضی سے بیان حلفی دیا، اسحاق ڈار نے مشرف کے قریبی ساتھی کی مدد سے بیان دینے کی خواہش ظاہر کی۔

    خیال رہے کہ محمد امجد مشرف دور میں چیئرمین نیب تھے ، انہوں نے حدیبیہ پیپر ملز سکینڈل کی تحقیقات کی تھیں۔


    مزید پڑھیں : پاناما کیس ، شریف خاندان کے بیانات میں تضادات ، جے آئی ٹی کا سوالنامہ تیار


    ذرائع کے مطابق مشترکہ تحقیقاتی ٹیم چھے جولائی کو اسحاق ڈارکو طلب کرے گی، اسحاق ڈار سے صرف بیان حلفی کی تصدیق یا تردید کا سوال پوچھا جائے گا۔

    علاوہ ازیں جے آئی ٹی میں دو جولائی سے نواز شریف خاندان کی مزید پیشیوں کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوگا۔ وزیر اعظم محمد نواز شریف کے کزن طارق شفیع کو 2، حسن نواز 3، حسین نواز 4 جبکہ مریم نواز کو 5 جولائی کو طلب کیا ہے۔

    واضح رہے کہ حسین نواز اس سے قبل 5بار جبکہ حسن نواز 2بار جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو چکے ہیں ، اس کے علاوہ وزیر اعظم نوازشریف ، وزیر اعلیٰ پنجاب شہبازشریف ، وزیر اعظم کے داماد کیپٹن (ر) صفدر بھی جے آئی ٹی کے روبرو پیش ہوچکے ہیں۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • پاناما کیس ، شریف خاندان کے بیانات میں تضادات ، جے آئی ٹی کا سوالنامہ تیار

    پاناما کیس ، شریف خاندان کے بیانات میں تضادات ، جے آئی ٹی کا سوالنامہ تیار

    اسلام آباد : پانامہ کیس میں شریف خاندان بیانات میں تضادات پر جے آئی ٹی نے سوالنامہ تیار کر لیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پانامہ کیس کی تحقیقات میں شریف خاندان کے افراد کے متضاد بیانات پر جے آئی ٹی نے سوالنامہ تیار کر لیا ہے ، جس کے مطابق وزیر اعظم کے بچوں اور طارق شفیع سے حتمی بیانات لیے جائیں گے اور جے آئی ٹی ارکان متضاد بیانات سےمتعلق سوالات پوچھے گی۔

    سوالنامے کے مطابق منی ٹریل کے ٹھوس شواہد دینے میں تاحال ناکام ہیں، منی ٹریل سے متعلق جے آئی ٹی میں بیانات شریف خاندان کے افراد کے سامنے رکھے جائیں گے۔

    ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی حدیبیہ پیپر مل کیس میں اسحاق ڈار کے 164بیان کو بنیا د بنا رہی ہے، جے آئی ٹی شریف خاندان سےحتمی بیانات لینے کے بعد رپورٹ مرتب کرے گی اور اپنی حتمی رپورٹ 10جولائی کو سپریم کورٹ میں پیش کرے گی۔


    مزید پڑھیں : پاناما جے آئی ٹی نے وزیراعظم نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز کو طلب کر لیا


    یاد رہے کہ پاناما کیس کی تحقیقات آخری مراحل میں داخل ہوچکی ہے، جے آئی ٹی نے وزیراعظم کے کزن، بھائی، بیٹوں اور داماد کے بعد بیٹی مریم نوازکو بھی 5 جولائی کو طلب کرلیا ہے۔

    مریم نواز کے علاوہ تین جولائی کو چھوٹے صاحبزادے حسن نواز اور چار جولائی کو حسین نواز تفتیش کاروں کے سامنے پیش ہوں گے جبکہ دو جولائی کو وزیراعظم کے کزن طارق شفیع پیش ہوں گے۔

    واضح رہے کہ حسین نواز اس سے قبل 5بار جبکہ حسن نواز 2بار جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو چکے ہیں ، اس کے علاوہ وزیر اعظم نوازشریف ، وزیر اعلیٰ پنجاب شہبازشریف ، وزیر اعظم کے داماد کیپٹن (ر) صفدر بھی جے آئی ٹی کے روبرو پیش ہوچکے ہیں۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • جے آئی ٹی نے ریکارڈ طلب کرلیا‘ ایف بی آر کی عید کی چھٹیاں منسوخ

    جے آئی ٹی نے ریکارڈ طلب کرلیا‘ ایف بی آر کی عید کی چھٹیاں منسوخ

    لاہور: مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے وزیراعظم کےخاندان کا ایف بی آر سے ریکارڈ طلب کرلیا، ریکارڈ کی فراہمی کے لئے لاہور میں ایف بی آر کے تینوں دفاترکی آج چھٹیاں منسوخ کردی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر کےجاری کردہ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ شریف خاندان کےریکارڈ کی فراہمی کیلئےایف بی آر کی آج عید کی چھٹیاں منسوخ کردی گئیں ہیں۔

    مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ ایف بی آرلاہور کےتینوں دفاترآج اٹھائیس جون کو معمول کے مطابق کام کریں گے،ان دفاتر میں چیف کمشنر ان لینڈ ریونیولارج ٹیکس پیئر یونٹ،چیف کمشنر ان لینڈ ریوینیو کارپوریٹ ریجنل ٹیکس آفس اور ریجنل ٹیکس آفس ٹو شامل ہیں ۔


    جے آئی ٹی سے عدم تعاون کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے


    یہ مراسلہ چوبیس جون کو جاری کیا گیا تھا‘ جس میں جے آئی ٹی کو شریف خاندان کے ریکارڈ کی فراہمی کی ہدایت کی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ جے آئی ٹی نے عید سے قبل بھی مسلسل کام کیا تھا اور میاں نواز شریف‘ حسین نواز اور کیپٹن صفدر کی تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیشیاں ہوئی تھیں‘ جہاں ان سے اثاثوں کے بارے میں پوچھ گچھ کی گئی تھی۔

    عید سے قبل ہونے والی ایک پیشی میں عدالت عظمیٰ نے اپنے ریمارکس میں کہاتھا کہ پبلک آفس ہولڈرعدلیہ پرحملہ آور ہورہے ہیں، سب سے بڑی مہم حکومت چلارہی ہے، جے آئی ٹی سے عدم تعاون کے سنگین نتائج ہوں گے، ممبران کو ہراساں کرنے کی شکایت پرسپریم کورٹ نے ڈائریکٹرجنرل آئی بی طلب کرنے کا اشارہ بھی دیا تھا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • پاناما جے آئی ٹی نے  وزیراعظم نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز کو طلب کر لیا

    پاناما جے آئی ٹی نے وزیراعظم نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز کو طلب کر لیا

    اسلام آباد :پاناما جے آئی ٹی نے وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز کو پانچ جولائی کوطلب کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عید الفطر کی ایک دن کی چھٹی کے بعد پاناما کیس کی تحقیقات کے لئے بنائی گئی جے آئی ٹی پھر تحقیقات میں لگ گئی اور واجد ضیا کی سربراہی میں جوڈیشل اکیڈمی میں جےآئی ٹی کا اڑتالیسواں اجلاس جاری ہے، جس میں وزیراعظم کےخاندان کو بلاناغہ بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    وزیراعظم کے کزن، بھائی، بیٹوں اور داماد کے بعد بیٹی مریم نوازکو بھی جےآئی ٹی نے طلب کرلیا ہے، مسز مریم نوازصفدرکے نام سے جاری سمن میں مریم نوازکوپانچ جولائی کی صبح گیارہ بجے تمام متعلقہ دستاویزکے ساتھ پیش ہونےکی ہدایت کی گئی ہے، مریم نواز سے نیسکول کمپنی اور لندن فلیٹس سے متعلق پوچھ گچھ  ہوگی۔

    جے آئی ٹی کی جانب سے مریم نواز کو طلبی کیلئے جاری کردہ سمن پر عرفان نعیم منگی کے دستخط ہیں، جو 25 جون کو جاری کیا گیا تھا۔

    جے آئی ٹی نے مریم نواز کے علاوہ تین جولائی کو چھوٹے صاحبزادے حسن نواز اور چار جولائی کو حسین نواز تفتیش کاروں کے سامنے پیش ہوں گے جبکہ دو جولائی کو وزیراعظم کے کزن طارق شفیع پیش ہوں گے۔

    واجد ضیاء کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں اسحاق ڈار کی طلبی کیلئے چھ رکنی ٹیم نے مشاورت کی۔

    زرائع کے مطابق پاناماجے آئی ٹی دس جولائی کو سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کرائے گی۔

    واضح رہے کہ حسین نواز اس سے قبل 5بار جبکہ حسن نواز 2بار جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو چکے ہیں ، اس کے علاوہ وزیر اعظم نوازشریف ، وزیر اعلیٰ پنجاب شہبازشریف ، وزیر اعظم کے داماد کیپٹن (ر) صفدر بھی جے آئی ٹی کے روبرو پیش ہوچکے ہیں۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • کیپٹن ریٹائرڈ صفدرجوڈیشل اکیڈمی پہنچ گئے

    کیپٹن ریٹائرڈ صفدرجوڈیشل اکیڈمی پہنچ گئے

    اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدرجوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے سامنے پیش ہونے کےلیے جوڈیشل اکیڈمی پہنچ گئے۔

    تفصیلات کےمطابق وزیراعظم نوازشریف کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر جے آئی ٹی کےسامنےپیش ہونے کے لیے جوڈیشل اکیڈمی پہنچ گئے۔

    کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے جوڈیشل اکیڈمی کے باہر موجود لیگی کارکنوں کے نعروں کا ہاتھ ہلا کر جواب دیا اور میڈیا سے بات کئے بغیر ہی جوڈیشل اکیڈمی میں داخل ہو گئے۔

    دوسری جانب پاناما جے آئی ٹی کا اجلاس بھی سربراہ عامر ضیا کی سربراہی میں جوڈیشل اکیڈمی میں ہی ہو رہا ہے۔


    حکومت اورخاندان نے خود کو احتساب کے لیےپیش کردیا‘ وزیراعظم


    وزیراعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف کے داماد کیپٹن(ر) صفدر آج جے آئی ٹی کو اپنا بیان ریکارڈ کرائیں گے۔


    جے آئی ٹی میں پیش ہوئے، کمردرد کا بہانہ نہیں بنایا، شہبازشریف


    خیال رہےکہ اس سے قبل وزیراعظم نوازشریف،وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف اور وزیراعظم کےدونوں صاحبزادے حسن اور حسین نواز جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوچکے ہیں۔

    یاد رہےکہ دو روزقبل پانامالیکس، جےآئی ٹی عملدرآمد کیس میں سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی کو حتمی رپورٹ 10 جولائی کو جمع کرانے کا حکم دیاتھا۔


    رحمان ملک نے شریف خاندان کے خلا ف دستاویزات جمع کرادیں


    واضح رہےکہ گزشتہ روز سابق وزیرادخلہ اور پیپلزپارٹی کے رہنما رحمان ملک نے جےآئی کے سامنے شریف خاندان کے خلا ف دستاویزات جمع کرادیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • رحمان ملک نے شریف خاندان کے خلا ف دستاویزات جمع کرادیں

    رحمان ملک نے شریف خاندان کے خلا ف دستاویزات جمع کرادیں

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی رہنما ء رحمان ملک کا کہنا ہے کہ پچھلے پندرہ روز سے مجھ اور میری پارٹی پر مک مکا کے الزامات لگ رہے تھے‘ ان سب الزامات کا جواب جے آئی ٹی کے سامنے جمع کرا کر آیا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق جمعے کے روز جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیرداخلہ رحمان ملک کا کہنا تھا کہ میری رپورٹ کی بنیاد پر پی ٹی آئی والے روز میچ جیت رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ نہ میں کسی کو ختم کرنے آیا ہونہ کسی کو برباد کرنے آیا ہوں ‘ میں نے یہ رپورٹ اس وقت کے صدر رفیق تارڑ کے سامنے بھی پیش کی تھی۔

    رحمان ملک کا میڈیا سے کہنا تھا کہ سابق صدر کو لکھے خطوط اور دستاویزات جے آئی ٹی کے سامنے پیش کردی ہے ‘ جب جے آئی ٹی کی کارروائی عوام کے سامنے پیش کی جائیں گی تو یہ سب بھی آپ کے سامنے آجائے گا‘ رحمان ملک نے یہ بھی کہا کہ نہ سیکیورٹی طلب کی اور نہ ہی سیکیورٹی دی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ پیپلز پارٹی نے مک مکا کرلیا ہے اور رحمان ملک ‘ نوا ز شریف کو بچا لے گا۔ کچھ لوگوں کا یہ بھی خیال تھا کہ میں جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوں گی۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر کسی کے ذرائع ہوں تو وہ جان سکتے ہیں کہ میں قانون اور آئین کا احترام کرتا ہوں اور قوم پر کتنا بڑا احسان کرکے آیا ہوں۔


    جےآئی ٹی حتمی رپورٹ 10 جولائی کو جمع کرائے، سپریم کورٹ


    رحمان ملک سابق ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے کی حیثیت سے جے آئی ٹی کےسامنے پیش ہوئے‘ انہوں نےسال 1994-95میں شریف خاندان کے خلاف تحقیقات کی تھیں ۔

    سابق ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے رحمان ملک مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے شریف خاندان کے حدیبیہ پیپرملز کیسز کے بارے بیان اور پس منظر ریکارڈ کرایا۔

    یاد رہےکہ گزشتہ روزپانامالیکس، جےآئی ٹی عملدرآمد کیس میں سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی کو حتمی رپورٹ 10 جولائی کو جمع کرانے کا حکم دیاتھا۔

    واضح رہےکہ کل وزیراعظم نوازشریف کے داماد کیپٹن(ر) صفدر جے آئی ٹی کو اپنا بیان ریکارڈ کرائیں گے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • پاناما جےآئی ٹی: تیسری پیشرفت رپورٹ آج سپریم کورٹ میں پیش کی جائےگی

    پاناما جےآئی ٹی: تیسری پیشرفت رپورٹ آج سپریم کورٹ میں پیش کی جائےگی

    اسلام آباد : پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی تیسری پیشرفت رپورٹ آج سپریم کورٹ میں جمع کرائے گی۔

    تفصیلات کےمطابق پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم آج تحقیقات میں پیش رفت کے حوالے سے اپنی تیسری رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کرے گی۔

    جے آئی ٹی کی جانب سے آج عدالت عظمیٰ میں جمع کرائی جانے والی رپورٹ میں وزیراعظم نوازشریف،ان کے بیٹوں اور وزیراعلٰی پنجاب کی پیشیوں سےمتعلق سپریم کورٹ کو آگاہ کیا جائے گا۔

    تحقیقات کےتیسرے دور میں بڑی پیشیاں ہوئیں۔بیٹوں کے بعد خود وزیراعظم پاکستان کو بھی جوڈیشل اکیڈمی میں تین گھنٹے تک پیشی کا سامنا کرنا پڑا جبکہ وزیراعظم کے چھوٹے بھائی شہبازشریف سے بھی تین گھنٹے سے زائد پوچھ گچھ ہوئی۔

    ذرائع کے مطابق پندرہ جون کو وزیراعظم نوازشریف سے منی ٹریل اور کاروبار سے متعلق تین گھنٹے تک کیا کیا سوالات کئے اور کیا جواب ملے، جےآئی ٹی خصوصی طور پرمندرجات کو تفصیل کے ساتھ رپورٹ میں شامل کررہی ہے۔


    مزید پڑھیں :  وزیراعظم نوازشریف پاناما جے آئی ٹی کے سامنے پیش


    ذرائع کے مطابق جےآئی ٹی آج جمع کرائی جانے والی رپورٹ میں پاناماعملدرآمد بینچ کو تحقیقات کے چوتھے اور آخری سیشن کی حکمت عملی سے بھی آگاہ کرے گی کہ قطری شہزادے کے خط پر پیشرفت کو کیسے آگے بڑھانا ہے؟وزیراعظم کے سمدھی، وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو طلب کرنا ہے یا نہیں ؟ نوازشریف کے داماد کیپٹن صفدر کا شریف خاندان کے کاروبار سے کیا لینا دینا ہے؟


    مزید پڑھیں : شہباز شریف کی پانامہ جے آئی ٹی میں پیشی


    دوسری جانب جے آئی ٹی میں سینیٹر رحمان ملک 23 جون کو پیش ہوکر اپنا بیان بھی ریکارڈ کرائیں گے جبکہ وزیر اعظم کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو 24 جون کو طلب کر رکھا ہے۔

    کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے گزشتہ ہفتے جے آئی ٹی سے ان کی طلبی کی تاریخ میں تبدیلی کی درخواست کی تھی اور موقف اختیار کیا تھا کہ رواں ہفتے انہیں عمرہ ادائیگی کےلیے سعودی عرب جانا ہے اس لیے طلبی کی تاریخ تبدیل کی جائے تاہم جے آئی ٹی نے کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی استدعا مسترد کردی۔

    خیال رہے کہ جے آئی ٹی پاناما کیس سے متعلق اپنی 2 رپورٹیں سپریم کورٹ میں جمع کرا چکی ہے،اس سے پہلے جے آئی ٹی کی جانب سے 7 جون کو دوسری رپورٹ جمع کرائی گئی تھی۔

    سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ کاگذشتہ سماعت میں کہنا تھا کہ تحقیقات درست سمت میں جا رہی ہے اور یہ کہ جے آئی ٹی کے لیے مقررہ 60 دن کی مدت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

    یاد رہے کہ 7جولائی کو جے آئی ٹی کے 60 روز مکمل ہو جائیں گے جس کے بعد جے آئی ٹی اپنی تحقیقاتی رپورٹ سفارشات کے ساتھ سپریم کورٹ میں جمع کرائے گی ۔

    واضح رہے کہ سپریم كورٹ نے پاناما کیس کا فیصلہ 20 اپریل کو سناتے ہوئے معاملے كی مزید تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کا حکم دیا تھا اور اس ٹیم کی تشکیل کے لیے 6 اداروں سے نام طلب کیے تھے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • پاناما جے آئی ٹی کی شکایات، سپریم کورٹ آج درخواست کی سماعت کرےگا

    پاناما جے آئی ٹی کی شکایات، سپریم کورٹ آج درخواست کی سماعت کرےگا

    اسلام آباد : پاناماعملدرآمدکیس میں سپریم کورٹ جےآئی ٹی کی شکایتی درخواست کی سماعت کرے گا جبکہ حسین نوازکی تصویر لیک پر محفوظ فیصلہ بھی آج سنائے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما عملدرآمد کیس میں سپریم کورٹ کا تین رکنی بینچ جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں جے آئی ٹی شکایات کی آج پھر سماعت کرے گا، جے آئی ٹی کی جانب سے لگائے گئے محکموں پر الزامات تمام اداروں نے مسترد کردیئے۔

    سپریم کورٹ کو جمع کرائے گئے تحریری جواب میں ایس ای سی پی نے سرکاری ریکارڈ میں چھیڑچھاڑ کا الزام دو ٹوک مسترد کردیا۔

    آئی بی نے جےآئی ٹی ممبران کا ریکارڈ اکھٹا کرنے کا اعتراف کرلیا تاہم ممبران کے سوشل اکاؤنٹ ہیکنگ اور ہراساں کرنےکے الزامات کی تردید کی ہے۔

    نیب اور ایف بھی آر نےبھی جےآئی ٹی کے عدم تعاون کی شکایت کی نفی کرتے ہوئے سپریم کورٹ کوجواب جمع کرادیا۔


    مزید پڑھیں : پاناما جے آئی ٹی کی سرکاری اداروں پر سنگین الزامات پر مشتمل چارج شیٹ عدالت میں جمع


    یاد رہے گذشتہ پاناما کیس کی تحقیقات کیلئے بنائی گئی جی آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء نےسرکاری اداروں پر سنگین الزامات پر مشتمل چارج شیٹ عدالت میں جمع کرادی ، جس میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم ہاؤس،ایس ای سی پی،آئی بی، ایف بی آر ،وزارت قانون اور نیب پاناما تحقیقات میں رخنہ ڈال رہے ہیں۔

    دوسری جانب حسین نوازکی تصویر لیک کی درخواست پرمحفوظ فیصلہ بھی آج سنائے جانےکا امکان ہے۔

    حسین نواز نے جے آئی ٹی پیشی کی تصویر لیک ہونے کی ذمہ داری سربراہ جےآئی ٹی اور ٹیم پر عائد کی تھی اورسپریم کورٹ سے رجوع کر لیا تھا۔

    حسین نواز کی جانب سے وکیل خواجہ حارث نے درخواست جمع کراتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ تصویر کا اجراء کر کے میرے موکل کی تضحیک کرنے کی کوشش کی گئی ہے جس کی وضاحت کے لیے جے آئی ٹی سے جواب طلب کیا جائے کیوں کہ تصویر لیک ہونے کی ذمہ دار جے آئی ٹی ہی ہے۔

    واضح رہے کہ سپریم كورٹ نے پاناما کیس کا فیصلہ 20 اپریل کو سناتے ہوئے معاملے كی مزید تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کا حکم دیا تھا اور اس ٹیم کی تشکیل کے لیے 6 اداروں سے نام طلب کیے تھے اور قرار دیا تھا کہ عدالت ناموں کا جائزہ لے کر خود جے آئی ٹی تشكیل دے گی جو 15 روز بعد اپنی عبوری رپورٹ عدالت میں پیش كرے گی جب كہ 60 روز میں تحقیقات مکمل کر کے اپنی حتمی رپورٹ سپریم کورٹ کے بینچ کے سامنے جمع کرائے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • آئی بی ڈائریکٹر کا پاناما جے آئی ٹی ممبران کی معلومات اکھٹی کرنے کا اعتراف

    آئی بی ڈائریکٹر کا پاناما جے آئی ٹی ممبران کی معلومات اکھٹی کرنے کا اعتراف

    اسلام آباد : انٹیلی جنس بیورو نے سپریم کورٹ کو جمع کرائے گئے جواب میں جےآئی ٹی کے کوائف اکٹھےکرنے کا اعتراف کرلیا جبکہ آئی بی،ایس ای سی پی اورایف بی آرنے پاناماجےآئی ٹی کےالزامات مسترد کردیئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما جے آئی ٹی کے الزامات پر ڈائریکٹرجنرل انٹیلی جینس بیورو آفتاب سلطان نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کرادیا ، جس میں آئی بی نے پاناماجےآئی ٹی ممبران کی معلومات اکھٹی کرنےکااعتراف کرلیا۔

    آئی بی کےچیف نے توجیہ پیش کرتے ہوئے تسلیم کیا کہ پانامامعاملہ بہت اہم اورملکی سیاست پراثرانگیز ہونے والا کیس ہے ، اسلئےجے آئی ٹی ارکان کے کوائف اکٹھے کئے ۔

    آفتاب سلطان نے موقف اختیار کیا کہ قومی اہمیت کے ہر معاملے کی معلومات اکھٹی کرنافرائض میں شامل ہے،لیکن معلومات جمع کرنے کے عمل کاافشاہوناتشویشناک ہے ۔

    آئی بی نے جے آئی ٹی کوہراساں کرنے کا الزام مسترد کرتے ہوئے سپریم کورٹ کو بتایا کہ بلال رسول اورانکی اہلیہ کی نجی زندگی میں مداخلت کی نہ سوشل میڈیاکے اکاؤنٹس ہیک کئے۔


    مزید پڑھیں : پاناما جے آئی ٹی کی سرکاری اداروں پر سنگین الزامات پر مشتمل چارج شیٹ عدالت میں جمع


    خیال رہے کہ جےآئی ٹی نےسپریم کورٹ میں تحفظات کا اظہار کیا تھا کہ انٹیلی جینس بیورو پر جے آئی ٹی ممبران کو ہراساں کرنے اور ذاتی زندگی میں مداخلت کا الزام لگاتے ہوئے انکشاف کیا تھا کہ آئی بی اہلکار ممبران کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے سیاسی وابستگیاں تلاش کرنے میں مصروف ہیں، آئی بی والے ممبران کے گھروں کے باہر بھی نظر آئے ہیں۔

    دوسری جانب ایس ای سی پی اور ایف بی آر نے پاناما جے آئی ٹی الزمات مسترد کردیئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔