Tag: پاناما پیپرز

  • شہباز شریف کی پانامہ جے آئی ٹی میں پیشی، 3 گھنٹے سے سوالات جاری

    شہباز شریف کی پانامہ جے آئی ٹی میں پیشی، 3 گھنٹے سے سوالات جاری

    اسلام آباد : وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف پاناما کیس کی تحقیقات کے حوالے سے بنائی گئی جے آئی ٹی کے روبرو پیش ہوگئے، اس موقع پر فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کے باہر سیکورٹی کے سخت اقدامات کئے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نواز شریف اور انکے صاحبزادوں حسین اور حسن نواز کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوگئے ، شہباز شریف نے متعلقہ دستاویزات جے آئی ٹی کو دے دیں جبکہ تین گھنٹے سے سوالات کا سلسلہ جاری ہے۔

    اس سے قبل وزیراعلیٰ پنجاب ،شہباز شریف بغیر پروٹوکول جوڈیشل اکیڈمی پہنچے، وزیرداخلہ چوہدری نثار اور اسحاق ڈار بھی شہبازشریف کے ہمراہ ہیں جبکہ ن لیگی رہنما حنیف عباسی اورزعیم قادری بھی جوڈیشل اکیڈمی کے باہرموجود ہیں۔

    مسلم لیگ(ن)کے کارکنوں کی بڑی تعداد جوڈیشل اکیڈمی کے باہر موجود ہے ، شہبازشریف نے ہاتھ ہلا کر کارکنوں کے نعروں کا جواب دیا۔

    پاناما جے آئی ٹی میں پیشی سے پہلے وزیر اعلیٰ پنجاب کی وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار سے ملاقات بھی ہوئی تھی جس میں پیشی کے حوالے سے مشاورت بھی کی گئی۔

    شہباز شریف کی پیشی کے موقع پر سیکیورٹی انتہائی ہائی الرٹ اور مزید خاردارتاریں لگادی گئیں، اسپیشل برانچ اور رینجرز کے ڈھائی ہزار سے زائد اہلکار ڈیوٹی دے رہے ہیں جبکہ جوڈیشیل اکیڈمی جانےوالےراستےبند کردیئے گئے۔

    ٹریفک پولیس نے متبادل روٹس کا پلان جاری کردیا گیا ہے اور شہری ایچ ایٹ قبرستان اور بیکن ہاؤس روڈ استعمال کریں، ایس ایس پی ساجد کیانی ،رینجرز کمانڈنٹ کرنل امان ،ڈپٹی کمشنر مشتاق احمد نے جوڈیشل اکیڈمی کا دورہ کیا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب سے حمزہ شہباز کے کاروبار، اثاثوں اور ٹیکس کے متعلق سوال ہوں گے، گلف اسٹیل اورحدیبیہ پیپر مل سے متعلق بھی سوالات کیے جائیں گے ۔

    جے آئی ٹی نے خادم اعلیٰ کو ہدایت کی تھی کہ وہ اپنے ساتھ حدیبیہ پیپرمل کے کاغذات بھی ساتھ لائیں۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب پیشی کیلیے لاہور سے اسلام آباد پہنچ گئے انہوں نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ عام آدمی کی طرح پروٹوکول کے بغیر جوڈیشل اکیڈمی پہنچیں گے۔


    مزید پڑھیں : حکومت اور خاندان نے خود کو احتساب کے لئےپیش کردیا، میں اور میرا خاندان سرخرو ہوں گے، وزیراعظم


    اس سے قبل جمعرات کو وزیر اعظم نواز شریف جے آئی ٹی میں پیش ہوئے تھے، جے آئی ٹی میں پیشی اور تقریباً 3 گھنٹوں کی پوچھ گچھ کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا تھا کہ ‘میں جے آئی ٹی کے سامنے اپنا مؤقف پیش کرکے آیا ہوں، میرے تمام اثاثوں کی تفصیلات متعلقہ اداروں کے پاس پہلے سے موجود ہیں، میں نے آج پھر تمام دستاویزات جے آئی ٹی کو دے دی ہیں۔


    مزید پڑھیں : شریف خاندان پر پی ایچ ڈی کرنی ہے تو جے آئی ٹی شہبازشریف کو بلا لے، رانا ثناء اللہ


    واضح رہے کہ جے آئی ٹی کی جانب سے شہباز شریف کی طلبی کے احکامات اُس روز سامنے آئے تھے جب ان کے قریبی ساتھی اور وزیر قانون پنجاب رانا ثناءاللہ نے کہا تھا کہ اگر جے آئی ٹی شریف خاندان پر پی ایچ ڈی کرنا چاہتی ہے تو شہباز شریف کو طلب کرلے۔

    یاد رہے کہ نواز شریف کے داماد کیپٹن صفدر کو بھی چوبیس جون کو پیشی کے سمن مل چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق جی آئی ٹی کو 13 سوالات دیئے گئے اورحکم دیا گیا کہ وزیراعظم نوازشریف سمیت ان کے خاندان کے ارکان پیش ہوں گے، حسین نواز5 مرتبہ حسن نواز2 مرتبہ پیش ہو چکے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • حکومت اور خاندان نے خود کو احتساب کے لئےپیش کردیا، میں اور میرا خاندان سرخرو ہوں گے، وزیراعظم

    حکومت اور خاندان نے خود کو احتساب کے لئےپیش کردیا، میں اور میرا خاندان سرخرو ہوں گے، وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ ہ جے آئی ٹی کے سامنے اپنا موقف پیش کرکے آیا ہوں،تمام دستاویزات جے آئی ٹی کو بھی فراہم کردی ہیں،  میں اور میرا خاندان سرخرو ہوں گے

    تفصیلات کے مطابق جے آئی ٹی میں پیشی کے بعد جوڈیشل اکیڈمی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ جے آئی ٹی کے سامنے اپنا موقف پیش کرکے آیا ہوں، تمام اثاثوں اور وسائل کی تفصیلات متعلقہ اداروں کے پاس موجود ہے، تمام دستاویزات جے آئی ٹی کو بھی فراہم کردی ہیں۔

    وزیراعظم نے کہا کہ آئین اور قانون کی سربلندی کے حوالے سے آج کادن سنگ میل ہے، حکومت اور خاندان نے خود کو احتساب کے لئےپیش کردیا ہے، میں اور میرا خاندان سرخرو ہوں گے ، ایک سال پہلے سپریم کورٹ کے ججز پرمشتمل کمیشن بنانے کی پیشکش کی تھی، اللہ کے فضل سے ایک ایک پائی کا حساب دے دیا ہے۔

    نواز شریف نے کہا کہ میرے احتساب کا سلسلہ میری پیدائش سے پہلے سے شروع ہوا ہے، ہے کوئی خاندان ایسا جس کی تین نسلوں کا ایسا بے رحمانہ احتساب ہوا ہو، میرا احتساب سیاسی مخالفین کی جانب سے بھی کیا گیا، کالج یونیورسٹی سے باہر آیا تو 1972میں بھی ہمارا احتساب ہوا۔

    انھوں نے کہا کہ پرویزمشرف کی آمریت نے بھی ہمارا احتساب کیا، پرویزمشرف نے ہمارے گھروں پر قبضہ کرلیا تھا،کوئی ثبوت ہوتا تو مشرف کو ہائی جیکنگ کے جھوٹے کیس کا سہارا نہ لینا پڑتا، اپنی ہی حکومت میں خود کو احتساب کے لئے پیش کیا ہے، ہمارے دامن پر کبھی کرپشن کا کوئی داغ نہیں پایا گیا۔


    مزید پڑھیں : وزیراعظم نوازشریف پاناما جے آئی ٹی کے سامنے پیش، سوالات کا سلسلہ شروع


    وزیراعظم نے کہا کہ مخالفین جتنے چاہے الزامات لگالیں، سازشیں کرلیں ،ناکام اور نامراد رہیں گے، وزیراعلیٰ پنجاب رہا، تیسری بار وزیراعظم ہوں، اربوں کے منصوبے شرو ع کئے، میرے مخالفین تمام ترکوششوں کے باوجود کسی بدعنوانی ،کرپشن کامعاملہ سامنے نہیں لاسکے۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ  جوکچھ ہورہا ہے اس کا سرکاری خزانے سے خوردبرد اور کرپشن سے تعلق نہیں، موجودہ صورتحال کا سرکاری خزانے کی کرپشن سے کوئی تعلق نہیں، ہمارے ذاتی کاروبارکو بنیاد بنا کر اچھالا جا رہا ہے۔

    نواز شریف کا کہنا تھا کہ  چند دن میں جے آئی ٹی کی رپورٹ اور عدالت کا فیصلہ بھی آجائے گا، ہم سب کو یاد رکھنا چاہئے ایک بڑی جے آئی ٹی بھی بیٹھنے والی ہے، 20 کروڑ عوام کی جے آئی ٹی کے سامنے بھی ہمیں پیش ہونا ہے، ہرلمحے اللہ کی عدالت میں حاضری کی فکر رہتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے حق اور سچ کا علم حقیقی معنوں میں بلند ہو، اس لئے پیش ہوا کیونکہ ہم سب آئین اور قانون کے سامنے جوابدہ ہیں، مخصوص ایجنڈے چلانے والی فیکٹریاں بند نہ ہوئیں تو آئین اور جمہوریت نہیں ملک کی سلامتی بھی خطرے میں پڑجائیں گی ۔

    نواز شریف نے کہا کہ عوام کی جے آئی ٹی پہلے کے مقابلے میں بڑھ کرہمارے حق میں فیصلہ دے گی، اب کٹھ پتلیوں کے کھیل نہیں کھیلے جاسکیں گے، آپ کے کہیں سوال ہوں گے، میرے پاس بھی کہنے کوبہت کچھ ہے، ان سوالات کو پھر کسی موقع کے لئے رکھتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • وزیراعظم نوازشریف پاناما جے آئی ٹی کے سامنے پیش، سوالات کا سلسلہ شروع

    وزیراعظم نوازشریف پاناما جے آئی ٹی کے سامنے پیش، سوالات کا سلسلہ شروع

    اسلام آباد : وزیر اعظم پاکستان نواز شریف پاناما کیس کی جے آئی ٹی کے روبرو پیش ہوگئے، وزیراعظم نے دستاویز جےآئی ٹی کے سپرد کردیں جبکہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے سوالات پوچھنا شروع کردیئے۔

    تفصیلات کےمطابق نئی ملکی تاریخ رقم ہوگئی۔ پہلی بارحاضر وزیر اعظم تفتیش کیلئے پاناما جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کے سامنے پیش ہوگئے، وزیراعظم نے دستاویز جےآئی ٹی کے سپرد کردیں جبکہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے سوالات پوچھنا شروع کردیئےکہ  گلف اسٹیل مل کیسے بنائی ؟ پیسہ قطرسے سعودیہ اور پھر لندن کیسے پہنچا۔

    اس سے قبل وزیراعظم نوازشریف جے آئی ٹی کے سامنے پیشی کے لیے فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی پہنچے  تو انکے ہمراہ ان کے بیٹے حسین نواز ، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، حمزہ شہباز، اسحاق ڈار اور وزیر دفاع خواجہ آصف بھی تھے۔

    وزیراعظم پاکستان نے جے آئی ٹی میں پیشی سے قبل وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار اور وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان سے الگ الگ ملاقاتیں کی اور جے آئی ٹی میں پیشی سے متعلق امور پر تبادلہ کیا۔

    بعدازاں وزیراعظم نوازشریف نے وزیراعظم ہاؤس میں قریبی رفقا سے مشاورت کی اوراس موقع پر اسحاق ڈار، چوہدری نثار، خواجہ آصف اور شہبازشریف بھی موجود تھے۔

    مریم نوازنے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کی جس میں انہوں نےکہاکہ ایسی مثال قائم ہوئی ہے جس کی ضرورت تھی،ایسی مثال آنے والوں کے لیےقابل تقلید ہے۔

     

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم سے تیرہ سوال پوچھے جائیں گے۔ منی ٹریل کا اہم سوال بھی کیا جائے گا کہ پیسہ قطرسے سعودی عرب اور پھر لندن کیسے پہنچا؟ وزیر اعظم کی پیشی پر سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں۔


    مزید پڑھیں: پانامہ کیس : جے آئی ٹی نے شہباز شریف کو بھی طلب کرلیا


    فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کو جانے والے تمام راستوں پر سکیورٹی کا سخت انتظام کیا گیا ہے، فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی میں غیر متعلقہ افراد کا داخلہ مکمل طور پر بند ہے جبکہ شہریوں کے لیے متبادل روٹس کا انتظام کیا گیا ہے۔

    اسلام آباد پولیس کے مطابق پولیس کے تقریباً ڈھائی ہزار اہلکار اس موقع پر حفاظتی فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔

    ریڈیو پاکستان کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کے وقت پارٹی رہنمائوں اورکارکنوں کو وفاقی جوڈیشل اکیڈمی کے باہر جمع نہ ہونے کی ہدایت کی ہے۔


    مزید پڑھیں: پاناما جے آئی ٹی نے رحمان ملک کو طلب کرلیا


    پیشی کے موقع پرگزرگاہوں کی قسمت بھی جاگ اٹھی وزیراعظم ہاؤس سےاکیڈمی تک سڑکیں چمکا دی گئیں وزیر اعظم کی آمد کے پیش نظر جوڈیشل اکیڈمی جانے والےراستے کے ہرکھمبے پرحامیوں نے بینر لگادیئے۔


    مزید پڑھیں: جےآئی ٹی میں وزیراعظم کی پیشی، سیکیورٹی انتظامات 


    وزیراعظم کی پیشی پر لیگی رہنماؤں اورکارکنوں کےبھی جوڈیشل اکیڈمی پہنچنےکاامکان ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف جمعہ کو جے آئی ٹی میں پیش ہوں گے جبکہ وزیراعظم کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو جےآئی ٹی نے چوبیس جون کو طلب کیا ہے۔

    خیال رہےکہ اس سے قبل جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا نے 8 جون کو وزیراعظم کو خط لکھ کر طلب کیا تھا جس میں انہیں  بطور وزیراعظم اور رکن قومی اسمبلی مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا تھاکہ جےآئی ٹی کے ساتھ تعاون کریں اور تمام  متعلقہ ریکارڈاور دستاویزات ساتھ لائیں۔

    یادرہے وزیر اعظم نوازشریف سے پہلے ان کے دونوں بیٹے حسین نواز اور حسن نواز جے آئی ٹی میں متعدد بار پیش ہو چکے ہیں ۔

    واضح رہے کہ رواں سال 20 اپریل کو پاکستان کی عدالت عظمیٰ نے پاناما لیکس کیس کے فیصلے میں وزیراعظم نواز شریف کے خلاف مزید تحقیقات کے لیے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی کے اعلیٰ افسر کی سربراہی میں چھ رکنی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بنانے کا حکم دیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • آج کے دن تاریخ رقم ہوئی ہے،مریم نواز کا ٹوئٹ

    آج کے دن تاریخ رقم ہوئی ہے،مریم نواز کا ٹوئٹ

    اسلام آباد : وزیر اعظم کی پاناما جے آئی میں پیشی کے موقع پر مریم نواز کا کہنا ہے کہ آج کے دن تاریخ رقم ہوئی ہے، ایسی مثال قائم ہوئی ہے، جس کی ضرورت تھی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے سماجی رابظے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر نواز شریف کے فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی روانہ ہونے سے پہلے کی تصاویر ٹوئٹ کیں۔

    پاناما جے آئی ٹی کے سامنے وزیراعظم کی پیشی کے موقع پر مریم نواز نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ آج کے دن تاریخ رقم ہوئی ہے، ایسی مثال قائم ہوئی ہے، جس کی ضرورت تھی۔

    مریم نواز نے کہا کہ ایسی مثال آنے والوں کے لئے قابل تقلید ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • جے آئی ٹی الزامات،حسین نواز اور اداروں نےجواب جمع کرادیا

    جے آئی ٹی الزامات،حسین نواز اور اداروں نےجواب جمع کرادیا

    اسلام آباد : جے آئی ٹی کے الزامات پر وزیر اعظم کے صاحبزادے حسین نواز، ایف بی آر اور ایس ای سی پی نے جوابات عدالت عظمیٰ،اٹارنی جنرل اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو جمع کرادیے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے صاحبزادے حسین نواز نے جےآئی ٹی رپورٹ کو تضادات کا مجموعہ قرار دیدیا، انہوں نے الزامات کا جواب سپریم کورٹ میں جمع کرایا۔

    حسین نوازنے کہا ایک طرف تصویر لیک ہونے کا اعتراف کیا گیا، دوسری طرف تصویر لیک ہونے پر ان کی درخواست کو جےآئی ٹی کے خلاف مہم کا حصہ قرار دیا گیا۔

    اپنے جواب میں حسین نواز کا کہنا ہے کہ تصویر لیکج کی ذمہ دار جے آئی ٹی ہے، جے آئی ٹی ممبران تصویر لیکج سے راہ فرار اختیار نہیں کرسکتے، قانون جےآئی ٹی کو ویڈیو ریکارڈنگ کی اجازت نہیں دیتا۔

    حسین نوازکا کہنا تھا کہ مجھ پر لگائے گئے الزامات بدنیتی اور جھوٹ پر مبنی ہیں، میں نے توہین آمیز یا سخت زبان استعمال نہیں کی۔

    دوسری جانب ایف بی آر نے اپنا جواب ایڈیشنل اٹارنی جنرل کوجمع کرادیا، جس میں جےآئی ٹی کے الزامات مسترد کردیا، ایف بی آرنےواضح کیا کہ جن دستاویزات کا ریکارڈطلب کیا، تین سے پانچ روزمیں فراہم کردیا۔


    مزید پڑھیں : پاناما جے آئی ٹی کی سرکاری اداروں پر سنگین الزامات پر مشتمل چارج شیٹ عدالت میں جمع


    سیکوریٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن نے بھی اٹارنی جنرل کے ذریعے دفاع کا فیصلہ کرتے ہوئے جواب اشتر اوصاف کے پاس جمع کرادیا ہے۔

    یاد رہے گذشتہ روز پاناما کیس کی تحقیقات کیلئے بنائی گئی جی آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء نےسرکاری اداروں پر سنگین الزامات پر مشتمل چارج شیٹ عدالت میں جمع کرادی ، جس میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم ہاؤس،ایس ای سی پی،آئی بی، ایف بی آر ،وزارت قانون اور نیب پاناما تحقیقات میں رخنہ ڈال رہے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف بند کمرے میں پھنس گئے ہیں، دیوار توڑ کر نکلنا پڑے گا،اعتزازاحسن

    نوازشریف بند کمرے میں پھنس گئے ہیں، دیوار توڑ کر نکلنا پڑے گا،اعتزازاحسن

    اسلام آباد : پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماء اور معروف قانون دان اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ نوازشریف بند کمرے میں پھنس گئے ہیں، دیوار توڑ کر نکلنا پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ نواز شریف نے بچنے کے لیے تین پلان بنائے ہیں ، دستاویزات میں ردو بدل کریں یا جےآئی ٹی ممبران خرید لیں یا سپریم کورٹ کے بنچ کو متنازع کرکے فیصلہ اپنے حق میں لے لیں۔

    اعتزاز احسن نے کہا کہ پلان بی تاخیری حربوں، جے آئی ٹی اور بنچ کو متنازعہ بنانا ہے، فیصلے خلاف آئے تو کہیں کہ یہ منظور نہیں، پلان سی یہ ہے کہ جسٹس سجاد علی شاہ والا معاملہ دہرانا ہے، گلوں بٹوں کو لے جاکر ہنگامہ آرائی اور ڈرایا دھمکایا جائے۔


    مزید پڑھیں : بند کمرے کی تحقیقات نواز شریف کو فائدہ پہنچانے کے لئے ہے، اعتزاز احسن


    انھوں نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہوگی ایک جج بینچ میں نہ بیٹھنے کا کہہ دے، شریف خاندان کے پاس بچنے کا کوئی راستہ نہیں ہے، نواز شریف سعودی عرب اور قطر کے ممنون حسین ہیں۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما نے مزید کہا کہ سعودی عرب نے پوچھا پوزیشن واضح کریں کس کے ساتھ ہیں، ہم سعودی عرب اور قطر کے کلائنٹ ہیں ہمارا کیا دباؤ ہوگا، نواز شریف نے ہنری کسنجر بننے کی ناکام کوشش کی۔

    یاد رہے اس سے قبل پیپلزپارٹی کے رہنماء اعتراز احسن کا کہنا تھا کہ پانامہ جے آئی ٹی کی کارروائی بند کمرے میں ہو رہی ہے، پہلے دن سے مؤقف ہے کہ کارروائی اوپن ہونی چاہیئے۔

    اعتراز احسن نے کہا تھا کہ تین ماہ سے یہ سن سن کر کان پک گئے کہ نواز شریف نے تین نسلوں کا حساب دیا ہے، اب یہ لوگ وزیراعظم کی پیشی کابول بول کرکان پکادیں گے، صرف پیش نہیں ہوناسچ بھی بولنا ہے ورنہ کیا فائدہ؟ بند کمرے کی تحقیقات نواز شریف کو فائدہ پہنچانے کے لئے ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • تحریک انصاف کا وزیراعظم اور اسحاق ڈار پر عدلیہ اور پاناما جے آئی ٹی مخالف مہم چلانے کا الزام

    تحریک انصاف کا وزیراعظم اور اسحاق ڈار پر عدلیہ اور پاناما جے آئی ٹی مخالف مہم چلانے کا الزام

    اسلام آباد : عدلیہ اور پاناما جے آئی ٹی مخالف مہم پر تحریک انصاف نے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا اور توہین آمیز مہم چلانے کا الزام وزیراعظم نوازشریف اور اسحاق ڈار پر لگایا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے جی آئی ٹی کی تحقیقات میں رکاوٹ اور ٹیم کو دھمکانے پر سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی، درخواست فواد چوہدری کی جانب سے دائر کی گئی جبکہ لیگی رہنماؤں کے بیانات کی ویڈیوز اور متن بھی جمع کرائے گئے۔

    درخواست میں توہین آمیز مہم چلانے کا الزام وزیراعظم نوازشریف اور اسحاق ڈار پر لگایا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ آصف کرمانی وزیراعظم کی ایما پر جے آئی ٹی کیخلاف بیان بازی کر رہے ہیں، ججز،عدالتی عملے اور جے آئی ٹی کیخلاف منظم مہم چلائی جا رہی ہے۔

    درخواست میں مزید کہا گیا کہ برسراقتدار خاندان کو نشانہ بنانے کا تاثر دیا جا رہا ہے، حسن اور حسین نوازکی پیشیوں پر لیگی وزرانےجے آئی ٹی کو ٹارگٹ کررہے ہیں جبکہ ن لیگی وزرا نے جے آئی ٹی ارکان اور ججوں کے خاندانوں کو بھی دھمکیاں دی ہیں۔


    مزید پڑھیں : تحریک انصاف کی جے آئی ٹی کی رپورٹ پبلک کرنے کے لیے درخواست


    درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ نواز شریف اور اسحاق ڈار کو جے آئی ٹی کے امور میں رکاوٹ پیدا کرنے سے روکا جائے اور آرٹیکل 190 کے تحت تمام ریاستی اداروں کو عدالتی فیصلہ پر عملدرآمد یقینی بنانے کا حکم دیا جائے ۔

    آرٹیکل 190 کے تحت ملک کے تمام انتظامی ادارے سپریم کورٹ کو معاونت فراہم کرنے کے پابند ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • پاناما جے آئی ٹی کی سرکاری اداروں پر سنگین الزامات پر مشتمل چارج شیٹ عدالت میں جمع

    پاناما جے آئی ٹی کی سرکاری اداروں پر سنگین الزامات پر مشتمل چارج شیٹ عدالت میں جمع

    اسلام آباد : پاناما کیس کی تحقیقات کیلئے بنائی گئی جی آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء نےسرکاری اداروں پر سنگین الزامات پر مشتمل چارج شیٹ عدالت میں جمع کرادی ، جس میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم ہاؤس،ایس ای سی پی،آئی بی، ایف بی آر ،وزارت قانون اور نیب پاناما تحقیقات میں رخنہ ڈال رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما جے آئی ٹی کی سرکاری اداروں کے خلاف چارج شیٹ جمع کرادی ہے،جس میں وزیراعظم ہاؤس پر الزام لگایا گیا ہے کہ کس کو کیا بولنا ہے، جے آئی ٹی کو کتنا بتانا ہے، وزیراعظم ہاؤس پیشی سے قبل گواہوں کو اپنے پاس طلب کرکے سکھارہا ہے۔

    پاناما جےآئی ٹی کا کہنا ہے کہ ایس ای سی پی سرکاری ریکارڈ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کررہا ہے، مانگنے کے باوجود مطلوبہ ریکارڈ نہیں دیا جارہا، جے آئی ٹی نے ایس ای سی پی جانب سے دستیاب ریکارڈ پر بھی ٹیمپرنگ کا سنگین الزام عائد کیا ہے۔

    چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ ایس ای سی پی سے شریف فیملی کے خلاف تمام انکوائری کا ریکارڈ مانگا۔ لیکن ایس ای سی پی نے شریف خاندان کے خلاف کسی بھی انکوائری سے انکارکیا۔

    تحقیقات ٹیم نے انٹیلی جینس بیورو پر جے آئی ٹی ممبران کی ذاتی زندگی میں مداخلت کا الزام لگاتے ہوئے انکشاف کیا کہ آئی بی اہلکار ممبران کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے سیاسی وابستگیاں تلاش کرنے میں مصروف ہیں، آئی بی والے ممبران کے گھروں کے باہر بھی نظر آئے ہیں۔

    جے آئی ٹی نے نیب پر بھی تحقیقات میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام عائد کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ قومی احتساب بیورو کا ادارہ جے آئی ٹی رکن کے خلاف انضباطی کارروائی کررہا ہے جبکہ  وزارت قانون پر نوٹیفیکیشن کی عدم فراہمی اور تاخیر جبکہ ایف بی آر کے خلاف ٹیکس معلومات دستیاب نہ کرنے کی شکایت کی ہے۔

    جے آئی ٹی کا کہنا ہے کہ اداروں سے خفیہ خط و کتابت میڈیا کو جان بوجھ کر جاری کی جا رہی ہے، جس کا مقصد تحقیقاتی عمل متنازع بنانا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • جےآئی ٹی میں وزیراعظم کی کل پیشی، سیکیورٹی انتظامات کوحتمی شکل دیدی گئی

    جےآئی ٹی میں وزیراعظم کی کل پیشی، سیکیورٹی انتظامات کوحتمی شکل دیدی گئی

    اسلام آباد : جے آئی ٹی میں وزیراعظم کی پیشی پر سیکیورٹی انتظامات کو حتمی شکل دیدی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جے آئی ٹی میں وزیراعظم کی آمد کے سلسلے میں آئی جی اسلام آباد خالد خٹک کی سربراہی میں اعلیٰ سطحیٰ اجلاس ہوا، جس میں پندرہ جون کو جوڈیشل اکیڈمی میں وزیراعظم کی پیشی کے موقع پر سیکیورٹی انتظامات کو حتمی شکل دی گئی۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سیکیورٹی اور آپریشنزڈویژن پولیس کے حوالے ہونگے، رینجرز، پولیس، اسپیشل برانچ و دیگراداروں کے ڈھائی ہزار اہلکار تعینات ہونگے۔

    وزیراعظم کو پیشی کےموقع پر بلیوبک کے مطابق سیکیورٹی فراہم کی جائیگی، جوڈیشل اکیڈمی کےگرد عمارتوں پر سیکیورٹی اہلکار تعینات ہونگے۔

    جوڈیشل اکیڈمی میں عام افراد کا داخلہ بند ہوگا جبکہ میڈیا نمائندوں کے جوڈیشل اکیڈمی میں داخلے کی اجازت کا فیصلہ بعد میں ہوگا۔

    خیال رہے کہ پاناما جےآئی ٹی نے وزیراعظم نواز شریف کو گزشتہ ہفتے سمن جاری کیا تھا، جس میں ان سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ سپریم کورٹ کی ہدایت کی روشنی میں عدالت میں دائر کردہ آئینی درخواست کے سلسلے میں مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی کے روبرو پیش ہوں اوراپنے ہمراہ تمام دستاویز اور ثبوتوں بھی لائیں۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق جی آئی ٹی کو 13 سوالات دیئے گئے اورحکم دیا گیا کہ وزیراعظم نوازشریف سمیت ان کے خاندان کے ارکان پیش ہوں گے، حسین نواز5 مرتبہ حسن نواز2 مرتبہ پیش ہو چکے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • شریف خاندان پر پی ایچ ڈی کرنی ہے تو جے آئی ٹی شہبازشریف کو بلا لے، رانا ثناء اللہ

    شریف خاندان پر پی ایچ ڈی کرنی ہے تو جے آئی ٹی شہبازشریف کو بلا لے، رانا ثناء اللہ

    لاہور : وزیر قانون پنجاب رانا ثناءاللہ نے کہا ہے جے آئی ٹی ممبران انکوائری نہیں شریف خاندان پر پی ایچ ڈی کر رہے ہیں، پی ایچ ڈی کرنی ہے تو جے آئی ٹی شہبازشریف کو بلا لے۔

    لاہور میں پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر قانون رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نواز شریف کی جے آئی ٹی کے سامنے پیشی کے وقت کارکنوں کو نہیں بلایا گیا، انکوائری سے 18 کروڑ عوام اور ملک کی سب سے بڑی جماعت کا مستقبل جڑا ہوا ہے، اگر شریف فیملی کے خلاف کرپشن کا فیصلہ رحمن ملک کی شہادت پر ہونا ہے تو پھر انا للہ ہی پڑھا جا سکتا ہے۔

    رانا ثناءاللہ نے کہا کہ جے آئی ٹی دن بدن متنازع ہوتی جا رہی ہے، جے آئی ٹی رپورٹ میں جو چیز سامنے آئی ہے وہ خطرناک ہے، تصویر لیک کرنیوالے ملزم کا نام اور ادارے کے بارے میں بھی بتایا جائے۔

    وزیر قانون نے کہا کہ اگر جے آئی ٹی کے مطابق وہی ملزم تھا تو مقدمہ درج کیوں نہیں کیا گیا، لگتا ہے جے آئی ٹی انکوائری نہیں بلکہ تھیسیز لکھنے اور پی ایچ ڈی کرنے کے لیے شریف فیملی کے کوائف جمع کر رہی ہے، جے آئی ٹی اپنی حرکات کی وجہ سے کہیں سپریم کورٹ کے گلے نہ پڑ جائے، عدالت کو اس بات کا نوٹس لینا چاہیئے۔

    انہوں نے کہا کہ پی ایچ ڈی اور تھیسیز کرنا ہے تو صرف شہباز شریف کو بلا کر تمام تفصیلات لے لی جائیں، جوانفارمیشن شہبازشریف دے سکتے ہیں وہ کوئی اور نہیں دے سکتا، ہوسکتا ہے شہبازشریف میری اس بات پر ناراض بھی ہوں، انہوں نے کتاب بھی لکھی ہے وہ طویل انٹیروگیشن پر اعتراضات نہیں کرینگے۔

    ان کا کہنا تھا کہ انکوائری میں مرحومین کا ریکارڈ اور تدفین کی تفصیلات بھی طلب کی جا رہی ہے، پاکستان کے عوام شریف فیملی کے خلاف سازش کو ناکام بنائیں گے۔

    رانا ثناءاللہ نے کہا کہ سازش شریف فیملی نہیں، پاکستان کی ترقی اور آزاد عدلیہ کے خلاف ہے، پاکستان جمہوریت کے راستے پرگامزن ہے اس کوروکنے کی کوشش ہے، ان کرداروں کو ناکامی کا سامنا ہو گا۔

    انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کی عزت و عظمت کی خاطر سینیٹر نہال ہاشمی کو فارغ کیا، اپوزیشن کی جانب سے نواز شریف کا استفعی مطالبہ نہیں بیماری ہے، اپوزیشن کے کہنے پر وزیر اعظم کبھی بھی مستعفی نہیں ہونگے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔