Tag: پانامہ لیکس

  • پانامہ کیس : پی ٹی آئی کے ثبوت جھوٹ کا پلندہ ہیں، اکرم شیخ

    پانامہ کیس : پی ٹی آئی کے ثبوت جھوٹ کا پلندہ ہیں، اکرم شیخ

    اسلام آباد : پانامہ لیکس کیس میں مریم صفدر، حسن اور حسین نواز کے وکیل ایم اکرم شیخ نے پی ٹی آئی کی جانب سے جمع کرائے جانے والے ثبوتوں پر اعتراضات سپریم کورٹ میں جمع کرا دیئے، اکرم شیخ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے فراہم کردہ ثبوت جھوٹ کاپلندہ ہیں، اخباری تراشوں کوثبوت کے طور پرقبول نہیں کیا جاسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما کیس میں وزیراعظم کے بچوں مریم صفدر، حسن اورحسین نوازکی جانب سے وکیل نے پی ٹی آئی ثبوتوں پراپنے اعتراضات سپریم کورٹ میں جمع کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے فراہم کردہ ثبوت جھوٹ کاپلندہ ہیں۔

    اخباری تراشوں کوثبوت کے طور پرقبول نہیں کیا جاسکتا، پی ٹی آئی کی جانب سے فراہم کردہ ثبوت بے بنیاد ہیں۔ ایم اکرم شیخ نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے حسین نواز کے نام پر لندن کے فلیٹس کی ملکیت کی بنیاد پر وزیر اعظم کو نااہل قراردیئے جانے کی استدعا بھی بے بنیاد ہے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی نے اخباری تراشوں پر مبنی جو دستاویزات جمع کرائی ہیں ان کا پی ٹی آئی کی جانب سے عائد کیے گئے بنیادی الزام سے کوئی تعلق نہیں۔

    پی ٹی آئی نے ان دستاویزات پر انحصار کرنے پر اصرار کیا تو وہ ان دستاویزات کا فرداً فرداً جواب دینے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔ ان کا مؤقف تھا کہ عمران خان نے اپنے الزامات کو ثابت کرنے کیلئے ٹھوس شواہد فراہم نہیں کئے۔

    مزید پڑھیں : پاناما لیکس کے حوالے سے وزیر اعلیٰ پنجاب کی اہلیہ کا تہلکہ خیز انکشاف

    انہوں نےعمومی الزامات لگائے جنہیں وہ تینوں پہلے ہی مسترد کر چکے ہیں۔ وزیراعظم کے بچوں نے پاناما لیکس کیس میں عمران خان کے سپریم کورٹ میں پیش کردہ شواہد کو چیلنج کر دیا۔

    وزیراعظم کی قانونی ٹیم بھی کل درخواست دائر کرے گی۔ ایم اکرم شیخ نے عدالت سے استدعا کی کہ دستاویزی شہادتیں غیر متعلقہ ہونے کی بنا پر مسترد کرکے پی ٹی آئی کی درخواست خارج کی جائے۔

  • حمد بن جاسم کون ہیں ؟

    حمد بن جاسم کون ہیں ؟

    آج سپریم کورٹ میں وزیر اعظم کے بچوں حسن نواز اور حسین نواز کے وکلاء نے پاناما کیس میں جائیداد کے ثبوت کے طور پر قطر کے شہزادے حمد بن جاسم کا لکھا گیا خط جمع کرایا ہے۔

    خط میں قطر کے شہزادے حمد بن جاسم نے بتایا ہے کہ شریف خاندان نے 1980 میں قطر کے معروف تجارتی گروپ الثانی کے رئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری تھی اور سرمایہ کاری سے حاصل منافع سے لندن میں چار فلیٹس خریدے تھے۔

    واضح رہے کہ پاناما کیس میں سپریم کورٹ نے وزیراعظم کے صاحبزادوں کے زیرِ استعمال لندن کے فلیٹس کی خریداری کے لیے ذرائع آمدنی سے متعلق تفصیلات معلوم کیں تھیں جس کے جواب میں قطر کے شہزادے حمد بن جاسم کا خط جمع کرایا گیا۔

    حمد بن جاسم کون ہیں

    38 سالہ حمد بن جاسم 25 اگست 1978 کو قطر کے دارالخلافہ دوحہ میں پیدا ہوئے وہ امیرِ قطر شیخ حمد بن الخلیفہ الثانی کے تیسرے صاحبزادے ہیں۔

    حمد بن جاسم نے ابتدائی تعلیم کے حصول کے بعد قطر آرمی میں اپنی خدمات انجام دیں وہ تجارتی اور کاروباری سرگرمیوں کے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں اور قطر کے بڑے تجارتی گروپ الثانی کے اہم رکن ہیں۔

    یاد رہے کہ قطر کے شہزادے حمد بن جاسم نے تجارتی گروپ الثانی میں شریف خاندان کی جانب سے سرمایہ کاری سے متعلق لکھے گئے خط کے بعد سے پاکستان میں زیرِ بحث ہیں اور لوگ ان کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں۔

  • متنازعہ خبر : وعدہ معاف گواہ جلد سامنے آئے گا، سراج الحق

    متنازعہ خبر : وعدہ معاف گواہ جلد سامنے آئے گا، سراج الحق

    لاہور : امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے انکشاف کیا ہے کہ نیوز گیٹ پر جلد وعدہ معاف گواہ سامنے آنے کی توقع ہے جب کہ نیوز گیٹ سکینڈل پر اپوزیشن مشترکہ موقف پر جمع ہورہی ہے۔

    جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق اپنے ہیڈ کوارٹر منصورہ میں آنے والے وفد سے گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ جمہوری ملک میں سب کچھ پارلیمنٹ ہوتی ہے مگر یہاں تمام اختیارات کو وزیر اعظم نے اپنی مٹھی میں بند کررکھا ہے، کرپشن کے الزامات کے بعداخلاقی طور پر وزیر اعظم کو اپنا منصب چھوڑدینا اور اپنے دامن پر لگے داغ کو دھونا چاہئے تھا۔

    لیکن ہماری بد قسمتی ہے کہ ہمارے ہاں اچھی روایات کا گلا گھونٹا جارہا ہے،حکمران خود کو بچانے کی کوشش کررہے ہیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ دال میں کچھ کالا نہیں بلکہ ساری دال ہی کالی ہے۔

    سینیٹر سراج الحق نے انکشاف کیا کہ نیوز گیٹ اسکینڈل پرجلد وعدہ معاف گواہ سامنے آنے کی توقع ہے،دیکھتے ہیں کہ کس کا ضمیر جلد جاگتا ہے،خبر لیکس پر حکمران پانامہ لیکس کی طرح مکر نہیں سکیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت اگر مخلص ہوتی تو پارلیمنٹ اور اپوزیشن کو اس پر اعتماد میں لیتے ہوئے ایک غیر جانبدار کمیشن بناتی مگر حکومت کی طرف سے متنازع کمیشن کی تشکیل نے معاملے کو مزید گھمبیر بنا دیا ہے۔

    سینیٹر سراج الحق نے پانامہ لیکس کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکمران حقائق کو جھٹلانے کی ناکام کوشش کررہے ہیں ،جب تک حقائق کو تسلیم کرکے اپنے جرم کا اعتراف نہیں کرتے اور لوٹی گئی قومی دولت واپس نہیں آتی ،حکمرانوں کی جان نہیں چھوٹے گی پوری قوم کا مطالبہ ہےوزیر اعظم اور ان کے خاندان کا احتساب ہونا چاہئے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی نے گزشتہ کئی ماہ سے کرپشن مٹاؤ مہم چلا رکھی ہے جماعت اسلامی واحد جماعت ہے جس نے ملک کو دیا نت دار قیادت دی ہے کیوں کہ اس ملک کا مستقبل دیانت دار حکمراں ہی سنوار سکتے ہیں۔

  • پانامہ لیکس : سینیٹ کے اپوزیشن اراکین کا پارلیمنٹ کے باہردھرنا

    پانامہ لیکس : سینیٹ کے اپوزیشن اراکین کا پارلیمنٹ کے باہردھرنا

    اسلام آباد : سینیٹ کی کمیٹی میں حکومتی اراکین کی جانب سے پانامہ لیکس بل کی مخالفت پراپوزیشن نے پارلیمنٹ کے باہردھرنا دے دیا۔ اعتزازاحسن نے کہا کہ حکومت نے پانامہ تحقیقات کے معاملے سے راہ فرار اختیارکی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس چیئرمین جاوید عباسی کے زیر صدارت ہوا جس میں وزیر قانون زاہد حامد نے اعتزاز احسن کے بل کی شق واری منظوری رکوا دی۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر اپوزیشن کوئی ترمیم چاہتی ہے تو نئے نام کے ساتھ نئی ترمیم لائے۔ اجلاس میں سینیٹر اعتزاز احسن اور وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کے درمیان تلخ کلامی ہو گئی۔ بعد ازاں تلخ کلامی کا معاملہ سڑک پر آ گیا۔

    سینیٹ کےاپوزیشن اراکین نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہردھرنا دیا اور پاناما بل کی مخالفت پرحکومت کےخلاف نعرے لگائے۔ اس موقع پر سینیٹرز اعتزاز احسن، کامل علی آغا، تاج حیدر، بابر اعوان اور شاہی سید نے حکومت پر راہ فرار کا الزام لگا یا۔ جس کے جواب میں زاہد حامد اور نہال ہاشمی نے جوابی وار کیے۔

    اپوزیشن نے اجلاس میں پاناما لیکس سے متعلق بل کی منظوری کا مطالبہ کیا تھا۔ جسے کمیٹی چیئرمین نے معاملہ کورٹ میں ہے کہہ کر مسترد کر دیا تھا۔

  • پانامہ کیس پارلیمنٹ میں لڑیں گے، خورشید شاہ

    پانامہ کیس پارلیمنٹ میں لڑیں گے، خورشید شاہ

    اسلام آباد : قومی اسمبلی میں قائد حزبِ اختلاف خورشید شاہ نےکہا ہے کہ متنازع خبر پر سیاسی جماعتیں جوڈیشل کمیشن کا فیصلہ تسلیم نہیں کریں گی،حکومت کاکمیشن تشکیل قیام کا فیصلہ درست نہیں۔

    قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم پانامہ کا کیس پارلیمنٹ میں لڑیں گے ،حکومت خود چاہتی تھی کہ پانامہ کا کیس سپریم کورٹ میں جائے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کا پیپلز پارٹی کی باتوں کو نظر انداز کرنا مشکل ہوگا حکومت سمجھدار ہے اس لیے اصل اپوزیشن کے سامنے نہیں آرہی ہے،عمران خان آسان ہدف ہیں اس لیے حکومت ان کے مقابل ہے۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ عمران خان سے زیادہ نوازشریف کا کوئی مددگار نہیں ہے، تحریکِ انصاف نے حکومت کے ہاتھ اور مضبوط کیے ہیں اور اپنے غلط فیصلوں سے حکومت کو مضبوط کیا ہے۔

    قومی سلامتی سے متعلق حساس خبر کے اجراء پر تحقیقاتی کمیٹی کے قیام کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ڈان نے خبر لگانے سے قبل ایک سینیئر وزیر سے خبر کی تصدیق کی تھی کیا کمیشن جھٹلائے پائے گا کہ وزیرِ اطلاعات فارغ ہوا اور رپورٹر کا نام ای سی ایل سے نکالا گیا تھا؟

    آرمی چیف کی مدت ملازمت بڑھائے جانے یا نئے آرمی چیف کے نام کے اعلان سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ روایات تو یہ ہیں کہ آرمی چیف کے نام کا فیصلہ 15 اکتوبر تک کر لیا جاتا ہے لیکن اس دفعہ اب تک ایسا نہیں ہوسکا ہے حکومتی تاخیر کی وجہ سمجھ نہیں آرہی ہے۔

  • ملک احتساب کے بغیر نہیں چل سکتا، پانامہ بل پاس کیا جائے، بلاول

    ملک احتساب کے بغیر نہیں چل سکتا، پانامہ بل پاس کیا جائے، بلاول

    کراچی : پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نواز شریف پانامہ بل کو فوری طور پر پاس کریں، ملک احتساب کے بغیر نہیں چل سکتا۔

    انہوں نے وزیر اعظم نواز شریف کو پانامہ شریف کہہ کر مخاطب کرتے ہوئئے کہا کہ ہم جمہوریت اور امن چاہتے ہیں، سب دیکھ رہے ہیں کہ اسلام آباد میں کیاہورہا ہے ؟

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کلفٹن کے علاقے میں قائم شیو مندر میں دیوالی کی تقریبات میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی کہا کہ میں ہندو برادری سے ملنے آیا ہوں،کوئٹہ واقعہ کے باعث دیوالی کا پروگرام ملتوی کیا ہے،کوئٹہ واقعے پرہندو برادری نے دیوالی کا تہوار سادگی سے منانے کا اعلان کیا، ہم نے پاکستان کی سب سے بڑی دیوالی منانے کا اعلان کیا تھا۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ میں پھر کہتا ہوں کہ ہمارے چار مطالبا ت مان لیں۔ سانحہ اے پی سی پر جوڈیشل کمیشن آج تک نہیں بننے دیا گیا سانحہ میں ملوث مجرموں کو پھانسی بھی ہوگئی، ہم جمہوریت اور امن چاہتے ہیں، ہم نے جمہوریت اورعدلیہ کو مضبوط کرنا ہے،بتایا جائے دہشت گرد کیسے کوئٹہ پولیس ٹریننگ سینٹرپہنچے؟ نواز شریف اسٹیٹس کو جیسے سیاستدان نے پاکستان کو برا بنادیا۔

    انہوں نے کہا کہ نوازشریف امیرالمومنین بننا چاہتے تھے، نواز شریف محترمہ کی حکومت کو گرانے کیلئے اسامہ سے فنڈز لیتے رہے، امریکا میں الیکشن لڑنے والا بھی مودی کے الفاظ بولتا ہے ، مودی ہمارے فوجیوں ،شہریوں کو ماررہا ہے لیکن کوئی چوں بھی نہیں کرتا ،سڑکوں پرپارلیمنٹ میں بھی لڑیں گے،مگردہشت گردوں کوکامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

    سب دیکھ رہے ہیں کہ اسلام آباد میں کیاہورہا ہے؟ کیمرے اور ٹی وی بند کردیئے جائیں تو سب ڈرامہ بند ہوجائے گا،ریٹنگ کیلئے عمران خان کی ہر بات اور کام کو دکھایا جارہا ہے، عمران اب پش اپس کررہا ہے، مسٹربین اب جی ٹی روڈ بند کرارہے ہیں۔

  • عدالت کا احترام کرتا ہوں،قانونی جنگ لڑوں گا،نواز شریف

    عدالت کا احترام کرتا ہوں،قانونی جنگ لڑوں گا،نواز شریف

    اسلام آباد : وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے پانامہ لیکس کیس میں سپریم کورٹ میں قانونی جنگ لڑنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ ہمارا دامن صاف ہے،سپریم کورٹ کے فیصلے کا کھلے دل سے خیرمقدم کرتے ہیں،عدالت عظمی سے بھی سرخروں ہو ں گے،انہوں نے قانونی جنگ لڑنے کا عندیہ دے دیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ میں پانامہ لیکس کیس کی سماعت ہو ئی، سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے وزیراعظم سمیت تمام فریقین کو نوٹس جاری کرکے دو ہفتے کے دوران جواب طلب کر لیا ہے جب کہ جوڈیشل کمیشن تشکیل نہ دینے کی درخواست بھی خارج کردی۔

    سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ٹی اوآرز کی تشکیل کے لیے کمیٹی تشکیل دی تھی ، پھر پاناما کا معاملہ لاہور ہائی کورٹ،الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ میں آیا اسی لیے حکومت نے کمیشن کا اعلان کیا تھا کہ صاف شفاف تحقیقات سے قوم کو آگاہ کیا جاسکے۔

    تا ہم چیف جسٹس کی سربراہی میں حاضرسروس کمشین کا مطالبہ آیا جومیں نے بغیرکسی ہچکچاہٹ کے قبول کیا کیوں کہ میں آئین کی پاسداری،قانونی کی حکمرانی اور انصاف کے حصول میں شفافیت پریقین رکھتا ہوں۔

    نوازشریف نے کہا کہ سپریم کورٹ کی سربراہی میں حاضرسروس جج پرمشتمل کمیشن بنایا لیکن حکومتی نیک نیتی پرمبنی تمام کاوشوں کوکچھ کوششوں کوسبوتاژ کیا گیا۔

    وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ آئین کی پاسداری،قانون کی حکمرانی اورشفافیت پریقین ہے کچھ لوگوں کی جانب سے شفاف تحقیقات کے راستے میں مسلسل روکاوٹیں کھڑی کی گئیں لیکن اب بہتر یہی ہوگا کہ عدالتی فیصلے کا احترام کر لیا جائے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پاناما لیکس کے معاملے پر قوم سے دو بارخطاب کیا اورمعززاسمبلی میں بھی اپنا موقف پیش کرچکا ہوں اورعوامی عدالت تو پے در پے مسلم لیگ ن کے حق میں فیصلے صادر کررہی ہے۔

     

  • پاناما لیکس: سپریم کورٹ میں درخواستیں سماعت کیلئے منظور، بینچ تشکیل

    پاناما لیکس: سپریم کورٹ میں درخواستیں سماعت کیلئے منظور، بینچ تشکیل

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے دائر چار درخواستوں کی سماعت کے لیے تین رکنی بینچ تشکیل دے دیا،بینچ آئندہ ہفتے درخواستوں پر سماعت کا آغازکرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما لیکس کے معاملے پر قانونی جنگ کا آغاز ہو گیا ہے، سپریم کورٹ نے پاناما لیکس کے معاملے پر تحریک انصاف اور جماعت اسلامی سمیت تمام درخواست گزاروں کی درخواستیں سماعت کے لیے منظور کر لی ہیں۔

    سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس انور ظہیر جما لی نے درخواستوں کی سماعت کے لیے تین رکنی بینچ تشکیل دے دیا۔ مذکورہ بینچ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی، جسٹس خلجی عارف حسین اور جسٹس اعجاز الحسن پرمشتمل ہے۔

    بینچ آئندہ ہفتے پاناما لیکس سے متعلق درخواستوں پر سماعت کا آغازکرے گا، سماعت کے لیے 20 اکتوبر کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن،پانامہ لیکس کی سماعت 2 نومبر تک ملتوی

     درخواست گزاروں کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ وزیر اعظم کو نااہل قرار دے کر بیرون ملک بھجوائی گئی رقم واپس لائی جائے، اور یہ کہ عدالت وزیر اعظم کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا بھی حکم دے۔

    مزید پڑھیں : سپریم کورٹ پانامہ لیکس پردرخواستوں کی سماعت کرے گی

     علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف نے سپریم کو رٹ میں اس معاملے پر جلد سماعت کی استدعا کی تھی جسے عدالت نے منظور کر لیا۔
  • عوام پی ٹی آئی کے شانہ بشانہ اسلام آباد پہنچیں گے، عمران خان

    عوام پی ٹی آئی کے شانہ بشانہ اسلام آباد پہنچیں گے، عمران خان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ 30 اکتوبر کو وفاقی دار الحکومت میں تاریخی احتجاج ہوگا جس میں ملک بھر کے عوام بڑی تعداد میں شرکت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی زیر صدارت اہم اجلاس منعقد کیا گیا جس میں 30 اکتوبر کو ہونے والے تاریخی احتجاج کے حوالے سے حکمت عملی مرتب کرنے سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیاگیا۔

    پڑھیں:  عمران خان کی نواز شریف کومحرم تک ڈیڈ لائن، اسلام آباد بند کرنے کا اعلان

     اجلاس کے دوران تحریک انصاف کے رہنماؤں کو ملک کی معیشت اور اداروں پر کرپشن کے مہلک اثرات پر ڈاکیو مینٹری بھی دکھائی گئی۔ اس موقع پر عمران خان نے کہا کہ ’’حکمران چاہتے ہیں پاناما لیکس کے اسکینڈل کو دفن کردیا جائے تاہم تحریک انصاف پاناما اسکینڈل کو قوم کی نظروں سے اوجھل نہیں ہونے دے گی۔

    مزید پڑھیں:  عمران خان کو گرفتار کیا جائے، جسٹس پارٹی کی آئی جی پنجاب سے درخواست

    عمران خان نے کہا کہ وزیر اعظم کو احتساب کے لیے مجبور ہونا ہی  پڑے گا کیونکہ عوام پی ٹی آئی کے شانہ بشانہ ہیں اور حکمرانوں کے احتساب کے لیے 30 اکتوبر کو رائے ونڈ جلسے کی طرح بڑی تعداد میں اسلام آباد پہنچیں گے۔

    یاد رہے کہ 30 ستمبر کو رائے ونڈ جلسے میں احتساب ریلی کے دوران عمران خان نے وزیر اعظم میاں محمد نوازشریف کو محرم تک کا الٹی میٹم دیتے ہوئے 30 اکتوبر کو اسلام آباد بند کرنے کا اعلان کیا تھا، عمران خان کا کہنا تھا کہ محرم کے بعد حکومت چلنے نہیں دی جائے گی اور اسلام آباد میں احتساب ہونے تک دھرنا دیا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں: تیس اکتوبر کو صرف دھرنا نہیں دھرنا پلس ہوگا، عمران خان

    دوسری جانب اسپیکر ایاز صادق اور حکومتی نمائندوں نے اسلام آباد کو بند کرنے کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا ہے تاہم اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ ’’اسلام آباد بند کرنے کے لیے بڑے تالے کی ضرورت ہے جو کسی کے پاس موجود نہیں، جمہوریت کے دشمن ملک میں اتنشار پھیلا کر ترقی کے عمل کو روکنا چاہتے ہیں‘‘۔
  • سپریم کورٹ پانامہ لیکس پردرخواستوں کی سماعت کرے گی

    سپریم کورٹ پانامہ لیکس پردرخواستوں کی سماعت کرے گی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے پاناما لیکس پر تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کی درخواستوں پر لگائے گئے اعتراضات پر سماعت کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دونوں درخواستوں پر سماعت منگل کے روز سپریم کورٹ کے چیمبر میں کی جائے گی جس کی سربراہی خود چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس انورظہیر جمالی کریں گے۔

    اسی سے متعلق : پانامہ پیپرز،نیوزی لینڈ ٹیکس سے بچنے والوں کے لیے محفوظ ترین جگہ

    یاد رہے کہ چیرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان اورامیرجماعت اسلامی سراج الحق نے پاناما لیکس میں وزیر اعظم پاکستان کے اہل خانہ کے نام آنے کے بعد وزیراعظم کو نا اہل قرار دینے کے لیے سپریم کورٹ میں علیحدہ علیحدہ درخواستیں دائر کی تھیں۔

    واضح رہے رجسٹرار سپریم کورٹ نے اس سے قبل ان درخواستوں کو نا قابل سماعت اور دیگر اعتراضات لگا کر واپس کر دیا تھا جس کے بعد درخواست گذاروں نے اعتراضات کو دور کر کے دوبارہ جمع کروائی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں : قومی اسمبلی،پاناماپیپرز پرپارلیمانی کمیٹی کےقیام سےمتعلق تحریک میں

    پانامہ لیکس میں وزیر اعظم کے اہل خانہ کے ناموں کے آنے اور اُن کے صاحبزادوں کی جانب سے آف شور کمپنیاں رکھنے کے اقرار کے بعد سے اپوزیشن جماعتوں نے وزیراعظم کی نا اہلی کا مطالبہ کر دیا تھا جس کے بعد پانامہ لیکس پر حکومتی اور اپوزیشن کی پارلیمانی کمیٹیاں تشکیل دی گئی تھیں جن کا تا حال کوئی نتیجہ نہیں نکل پایا ہے۔