Tag: پانامہ پیپرز

  • پانامہ پیپرز میں 436 پاکستانیوں کیخلاف تحقیقات کیلئے دائر درخواست سماعت  کیلئے مقرر

    پانامہ پیپرز میں 436 پاکستانیوں کیخلاف تحقیقات کیلئے دائر درخواست سماعت کیلئے مقرر

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے پانامہ پیپرز میں 436 پاکستانیوں کیخلاف تحقیقات کیلئے دائر درخواست سماعت کیلئےمقرر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں پانامہ پیپرز میں 436 پاکستانیوں کیخلاف تحقیقات کیلئے دائر درخواست سماعت کیلئے مقرر کردی گئی۔

    جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں دو رکنی بینچ 9 جون کودرخواست پرسماعت کرے گا، جسٹس امین الدین خان بینچ کا حصہ ہوں گے۔

    سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل سمیت فریقین کو نوٹسز جاری کر دیے ہیں۔

    یاد رہے سال 2017 میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے پانامہ پیپرز میں 436 پاکستانیوں کے خلاف تحقیقات کی درخواست دائرکی تھی۔

    واضح ہے کہ 2016 اپریل میں بحراوقیانوس کے کنارے پر واقع ملک پاناما کی صحافتی تنظیم آئی سی آئی جے نے غیر قانونی اثاثہ جات کی ڈیڑھ لاکھ دستاویزات پامانہ پیپرز کے نام سے شائع کی تھیں جس کے باعث دنیائے ممالک کی کئی حکومتیں ہل گئیں تھیں۔

    پاناما لیکس میں یورپی ملک آئس لینڈ کے وزیراعظم سگمندر گنلگسن اور اُن کی اہلیہ کا نام سامنے آنے کے بعد عوام نے شدید احتجاج کیا، جس کے بعد انہیں مجبورا وزارت سے مستعفیٰ ہونا پڑا تھا۔ دستاویزات میں سابق برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کا نام بھی سامنے آیا، جس کے بعد انہیں عدالتوں میں پیش ہوکر صفائی دینی پڑی تھی۔

    پاناما دستاویزات میں سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف سمیت دیگر 400 سے زائد افراد کے نام سامنے آئے تھے۔

    سپریم کورٹ کی ہدایت پر پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے بینچ تشکیل دیا گیا تھا، جس نے نوازشریف کو نااہل قرار دیتے ہوئے آفشور کمپنیوں کی مزید تحقیقات نیب کے سپرد کردی تھیں۔

  • پانامہ پیپرز سے تہلکہ مچانے والی موزیک فونسیکا رواں ماہ کے آخر تک بند کردی جائے گی

    پانامہ پیپرز سے تہلکہ مچانے والی موزیک فونسیکا رواں ماہ کے آخر تک بند کردی جائے گی

    پاناما : پانامہ پیپرز سے دنیا بھر میں تہلکہ مچانے والے ادارے موزیک فونسیکا رواں ماہ کے آخر تک بندکردی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما پیپرز تحقیقات میں مرکزی حیثیت کی حامل لاء فرم موزیک فونسیکا رواں ماہ کے آخر تک بند کردی جائے گی۔

    آئی سی آئی جے کو ملنے والے کمپنی کے اعلامیے کے مطابق موزیک فونسیکا کے تمام دفاتر رواں ماہ کے آخر تک بند کردیئے جائیں گے۔

    کمپنی نے دعوی کیا ہے کہ میڈیا اور پاناما کے حکام کے اقدامات کی وجہ سے کمپنی کو مالی مشکلات کا سامنا ہے، جس کے باعث اس کی ساکھ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے تاہم کمپنی انصاف کے حصول کے لیے کوشاں رہے گی، کمپنی نے کوئی جرم نہیں کیا وہ حکام سے تعاون جاری رکھے گی۔

    پاناما پیپرز تحقیقات کے دوبرس بعد لاء فرم  کی بندش کی جارہی ہے۔

    یاد رہے 15 مارچ کو لاء فرم   موزیک فونسیکا نے آپریشنز بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ رواں ماہ سے پبلک ڈیلینگ بند کردی جائے گی، یہ فیصلہ مالی مسائل اور سخت حکومتی کارروائیوں کے باعث کیا گیا۔


    مزید پڑھیں :  پانامہ پیپرز سے دنیا بھر میں تہلکہ مچانے والے ادارے موزیک فونسیکا کا آپریشنز بند کرنے کا اعلان


    موزیک فرانسیکا کا کہنا تھا کہ صرف ضروری اسٹاف کام جاری رکھے گا، جواتھارٹیز، پبلک اور مالیاتی گروپس کو پانامہ پیپیرز سے متعلق معلومات فراہم کرتا رہے گا۔

    واضح ہے کہ دو برس قبل اپریل میں بحراوقیانوس کے کنارے پر واقع ملک پاناما کی صحافتی تنظیم آئی سی آئی جے نے غیر قانونی اثاثہ جات کی ڈیڑھ لاکھ دستاویزات پامانہ پیپرز کے نام سے شائع کی تھیں جس کے باعث دنیائے ممالک کی کئی حکومتیں ہل گئیں تھیں۔

    پاناما لیکس میں یورپی ملک آئس لینڈ کے وزیراعظم سگمندر گنلگسن اور اُن کی اہلیہ کا نام سامنے آنے کے بعد عوام نے شدید احتجاج کیا، جس کے بعد انہیں مجبورا وزارت سے مستعفیٰ ہونا پڑا تھا۔ دستاویزات میں سابق برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کا نام بھی سامنے آیا، جس کے بعد انہیں عدالتوں میں پیش ہوکر صفائی دینی پڑی تھی۔

    پاناما دستاویزات میں سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف سمیت دیگر 400 سے زائد افراد کے نام سامنے آئے تھے، شریف خاندان کی آفشور کمپنیاں منظر عام پر آنے کے بعد نوازشریف نے قوم سے خطاب کر کے مطمئن کرنے کی کوشش کی مگر وہ ناکام رہے۔

    سپریم کورٹ کی ہدایت پر پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے بینچ تشکیل دیا گیا، جس نے نوازشریف کو نااہل قرار دیتے ہوئے آفشور کمپنیوں کی مزید تحقیقات نیب کے سپرد کردی تھیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • پانامہ پیپرز سے دنیا بھر میں تہلکہ مچانے والے ادارے موزیک فونسیکا کا آپریشنز بند کرنے کا اعلان

    پانامہ پیپرز سے دنیا بھر میں تہلکہ مچانے والے ادارے موزیک فونسیکا کا آپریشنز بند کرنے کا اعلان

    پاناما : پانامہ پیپرز جاری کرنے والا ادارہ موزیک فونسیکا کا آپریشنز بند کرنے کا اعلان کردیا، رواں ماہ سے پبلک ڈیلینگ بند کردی جائے گی، یہ فیصلہ مالی مسائل اور سخت حکومتی کارروائیوں کے باعث کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پانامہ پیپرز سے دنیا بھر میں ہلچل مچانے والا ادارہ موزیک فرانسیکا خود مسائل کا شکارہیں ، موزیک فرانسیکا نے آپریشنز بند کرنے کا فیصلہ کیا اور کہا کہ پبلک آپریشنز رواں ماہ کے اختتام تک بند کر دیئے جائیں گے ۔

    کمپنی کے مطابق پانامہ پیپرزسے لاء فرم کی ساکھ کو نقصان پہنچا، پانامہ حکومت کی جانب سے سخت اداراہ جاتی کارروائی کا سامنا ہے۔

    موزیک فرانسیکا کا کہنا ہےکہ صرف ضروری اسٹاف کام جاری رکھے گا، جواتھارٹیز، پبلک اور مالیاتی گروپس کو پانامہ پیپیرز سے متعلق معلومات فراہم کرتا رہے گا۔

    واضح ہے کہ دو برس قبل اپریل میں بحراوقیانوس کے کنارے پر واقع ملک پاناما کی صحافتی تنظیم آئی سی آئی جے نے غیر قانونی اثاثہ جات کی ڈیڑھ لاکھ دستاویزات پامانہ پیپرز کے نام سے شائع کی تھیں جس کے باعث دنیائے ممالک کی کئی حکومتیں ہل گئیں تھیں۔

    پاناما لیکس میں یورپی ملک آئس لینڈ کے وزیراعظم سگمندر گنلگسن اور اُن کی اہلیہ کا نام سامنے آنے کے بعد عوام نے شدید احتجاج کیا، جس کے بعد انہیں مجبورا وزارت سے مستعفیٰ ہونا پڑا تھا۔ دستاویزات میں سابق برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کا نام بھی سامنے آیا، جس کے بعد انہیں عدالتوں میں پیش ہوکر صفائی دینی پڑی تھی۔

    پاناما دستاویزات میں سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف سمیت دیگر 400 سے زائد افراد کے نام سامنے آئے تھے، شریف خاندان کی آفشور کمپنیاں منظر عام پر آنے کے بعد نوازشریف نے قوم سے خطاب کر کے مطمئن کرنے کی کوشش کی مگر وہ ناکام رہے۔

    سپریم کورٹ کی ہدایت پر پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے بینچ تشکیل دیا گیا، جس نے نوازشریف کو نااہل قرار دیتے ہوئے آفشور کمپنیوں کی مزید تحقیقات نیب کے سپرد کردی تھیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • پانامہ کیس، حمد بن جاسم کے خط کی کوئی اہمیت نہیں، اعتزاز احسن

    پانامہ کیس، حمد بن جاسم کے خط کی کوئی اہمیت نہیں، اعتزاز احسن

    اسلام آباد : پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماء اور سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں پیش کیےگئے حمد بن جاسم کے خط کی کوئی اہمیت نہیں ہے یہ صرف اور صرف ردی کا ٹکڑا ہے۔

    سینیٹر اعتزاز احسن اے آر وائی نیوز سے بات کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ جب تک حمد بن جاسم خط کی تصدیق نہیں کرتے یہ خط ردی کے ایک ٹکڑے کے سوا کوئی اہمیت نہیں رکھتا اور یہ خط خود نواز شریف کے بیان سے بھی متصادم ہے۔

    اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ پانامہ پپیپرز میں نواز شریف کے اہل خانہ کا نام آنے کے بعد سے دو مرتبہ وزیر اعظم قوم سے خطاب کر چکے ہیں اور دونوں مرتبہ حمد بن جاسم کے گروپ الثانی میں سرمایہ کاری کا ذکر تک نہیں کیا اور آج اچانک خط سامنے لے آئے ہیں جو کہ ناقابل فہم ہے۔

    اسی سے متعلق : حمد بن جاسم کون ہیں ؟

    انہوں نے مزید کہا کہ حمد بن جاسم سے منت سماجت کر کے خط لیا گیا ہو گا تا ہم اب انہیں پاکستان آنا چاہئے اور سپریم کورٹ میں باقاعدہ جرح ہونی چاہئے ایسا ہوا تو میں وکلاءکو بتاﺅں گا کہ حمد بن جاسم سے کیا سوالات کرنے ہیں۔

    یہ پڑھیے : پاناما کیس، وزیراعظم کےبچوں نے دستاویزی ثبوت سپریم کورٹ میں جمع کرا دیئے

    اعتزاز احسن نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ خط تو پتہ نہیں ثابت ہو گا یا نہیں ہو گا لیکن پاکستان میں یہ بات مشہور ہے کہ لندن کے فلیٹس موٹر وے کی تعمیر کے دوران لیے گئے کمیشن سے خریدے گئے ہیں۔

  • پانامہ کیس پارلیمنٹ میں لڑیں گے، خورشید شاہ

    پانامہ کیس پارلیمنٹ میں لڑیں گے، خورشید شاہ

    اسلام آباد : قومی اسمبلی میں قائد حزبِ اختلاف خورشید شاہ نےکہا ہے کہ متنازع خبر پر سیاسی جماعتیں جوڈیشل کمیشن کا فیصلہ تسلیم نہیں کریں گی،حکومت کاکمیشن تشکیل قیام کا فیصلہ درست نہیں۔

    قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم پانامہ کا کیس پارلیمنٹ میں لڑیں گے ،حکومت خود چاہتی تھی کہ پانامہ کا کیس سپریم کورٹ میں جائے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کا پیپلز پارٹی کی باتوں کو نظر انداز کرنا مشکل ہوگا حکومت سمجھدار ہے اس لیے اصل اپوزیشن کے سامنے نہیں آرہی ہے،عمران خان آسان ہدف ہیں اس لیے حکومت ان کے مقابل ہے۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ عمران خان سے زیادہ نوازشریف کا کوئی مددگار نہیں ہے، تحریکِ انصاف نے حکومت کے ہاتھ اور مضبوط کیے ہیں اور اپنے غلط فیصلوں سے حکومت کو مضبوط کیا ہے۔

    قومی سلامتی سے متعلق حساس خبر کے اجراء پر تحقیقاتی کمیٹی کے قیام کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ڈان نے خبر لگانے سے قبل ایک سینیئر وزیر سے خبر کی تصدیق کی تھی کیا کمیشن جھٹلائے پائے گا کہ وزیرِ اطلاعات فارغ ہوا اور رپورٹر کا نام ای سی ایل سے نکالا گیا تھا؟

    آرمی چیف کی مدت ملازمت بڑھائے جانے یا نئے آرمی چیف کے نام کے اعلان سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ روایات تو یہ ہیں کہ آرمی چیف کے نام کا فیصلہ 15 اکتوبر تک کر لیا جاتا ہے لیکن اس دفعہ اب تک ایسا نہیں ہوسکا ہے حکومتی تاخیر کی وجہ سمجھ نہیں آرہی ہے۔

  • جوڈیشل کمیشن کے قیام سے نہ کسی کی جیت ہوئی نہ ہار،ایاز صادق

    جوڈیشل کمیشن کے قیام سے نہ کسی کی جیت ہوئی نہ ہار،ایاز صادق

    اسلام آباد : اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا ہے کہ پانامہ پیپرز سے متعلق کیس سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے اور سماعت کے دوران کیس کو زیرِ بحث لانا عدالت پراثراندازہونے کے مترادف ہو تا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی میں بات میرٹ پر ہوتی ہے،میرے پاس جو بھی معاملات آتے ہیں اُن پر رولز آف پروسیجر کے تحت عمل کرتا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ یہ قومی اسمبلی ہے جہاں فائلیں تبدیل نہیں ہوتی اور یہاں بہت سوچ سمجھ کر فیصلے ہوتے ہیں۔

    پانامہ کیس کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں اُن کا کہنا تھا کہ کیس سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے اور ہم میں سے ہر ایک شخص کو عدالت پر مکمل بھروسہ ہے اس لیے سب کو عدالت کے فیصلے کا انتظار کرنا چاہیے۔

    انہوں نے بلاول بھٹو کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرا خیال ہے کہ جوڈیشل کمیشن کے قیام کے بعد اب کسی بات کی کوئی گنجائش بنتی نہیں ہے۔

    ایک صحافی کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پانامہ پیپرا کی تحقیقات کے حوالے سے سپریم کورٹ کی جانب سے جوڈیشل کمیشن کے قیام سے نہ تو کسی کی جیت ہوئی ہے اور نہ ہی ہار ہوئی ہے باقی سپریم کورٹ جو فیصلہ کرے گی وہ سب کے لیے قابل قبول ہوگا۔

  • فیصلہ عدالت میں ہونا ہےسڑکوں پہ نہیں،پرویزرشید

    فیصلہ عدالت میں ہونا ہےسڑکوں پہ نہیں،پرویزرشید

    لاہور : وزیراطلاعات پرویزرشید نے کہا ہے کہ عمران خان عدالت گئے ہیں توپھرعدلیہ پراعتباربھی کریں اس کے بعد اسلام آباد بند کرنے کا کوئی جوازنہیں بنتا۔

    لاہورمیں اے آروائی نیوزسے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا ہے کہ ہمارا دامن صاف ہے،امید ہےعدالت جلد فیصلہ سنائے گی ہمیں عدلیہ پرمکمل اعتماد ہے۔

    انہوں ے کہا کہ عدلیہ کا فیصلہ آئے گا توعمران خان کوشرمندگی کےسوا کچھ نہیں ملے گا کیوں کہ نوازشریف نےکاروبارمیں بھی قانون کااحترام کیا ہےاسی لیے وزیراعظم کا دامن بھی صاف ہے۔

    وفاقی وزیراطلاعات نے بتایا کہ خود عمران خان نے تسلیم کیا ہے کہ وزیراعظم نےقومی خزانےکونقصان نہیں پہنچایا ہے،معاملہ عدلیہ تک پہنچ گیا ہے فیصلہ حق اور انصاف کی بنیاد پر جلد سامنے اآجائے گا جس کا انتظار کرنا چاہیے نہ کہ انتشار پھیلایا جائے۔

    وفاقی وزیرپرویزرشید نے کہا کہ عمران خان کوپتہ ہے کہ نوازشریف کا نام پانامہ لیکس میں موجود نہیں اور اُن کا دامن صاف ہے اسی لیے موصوف پانامہ پیپرز پر کمیشن یا ٹی اوآرنہیں بننے دیتے کہ کہیں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی نہ ہو جائے۔

    پرویز رشید نے واضح کیا کہ اعلیٰ عدلیہ نے نوٹس بھیجا ہے،نوازشریف کو طلب نہیں کیا، وزیراعظم کو موصول ہونے والے جس نوٹس پرعمران خان دندناتے پھررہے ہیں ویسا ہی نوٹس عدالت نے خود عمران خان کو بھی بھیجا ہے۔

     

  • ادارے اپنا کام کررہے ہیں ان کی تضحیک مناسب نہیں،مسلم لیگی رہنما

    ادارے اپنا کام کررہے ہیں ان کی تضحیک مناسب نہیں،مسلم لیگی رہنما

    اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنماؤں محمد زبیر اور دانیال عزیز نے عمران خان کی جانب سے نواز شریف پر لگائے گئے الزامات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ اداروں کی تضحیک مناسب نہیں، ادارے اپنا کام کررہے ہیں۔

    یہ بات انہوں نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ پریس کانفرنس میں میڈیا کو سربراہ تحریک انصاف عمران خان کی تقریر کے چند ویڈیو کلپ بھی دکھائے گئے جو کہ اے آر وائی نیوز کے تھے، ویڈیو میں آئی سی آئی جے کے پاناما لیکس کے حوالے سے دستاویزات بھی اسکرین پر دکھائی گئیں۔

    پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رہنما مسلم لیگ محمد زبیر نے کہا کہ پی ٹی آئی نے پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کی ہوئی ہے، اداروں کی تضحیک نامناسب عمل ہے، الزامات کی بوچھاڑ کرنے والے ایک سوال کا بھی جواب نہیں دیتے۔

    محمد زبیرنے سوال کیا کہ تحریک انصاف نے پاناما لیکس پر سپریم کورٹ اورالیکشن کمیشن میں پٹیشن دائر کی، عمران خان بتائیں کہ ایف بی آر اور سپریم کورٹ نے کیا کرنا تھا جو ان اداروں نے نہیں کیا۔

    قبل ازیں مسلم لیگ ن کے رہنما دانیال عزیز نے تحریک انصاف کے کارکنان کو تاکید کی کہ آئی سی آئی جے کی ویب سائیٹ دیکھیں اورخود فیصلہ کریں کہ کیا وزیر اعظم پاکستان کا نام پاناما لیکس میں شامل ہے؟

    انہوں نے وضاحت کی کہ آئی سی آئی جے کو وزیراعظم کے نام کے حوالے سے خط لکھا گیا تو انہوں نے اپنی غلطی درست کی اور تسلیم کیا کہ پاناما لیکس میں نواز شریف کا نام نہیں ہے۔

    پریس کانفرنس میں موجود شرکاء کو آئی سی آئی جے کی ویب سائٹ سے متعلق اور دیگر ثبوت کی فوٹو کاپی بھی فراہم کی گئیں۔

  • پانامہ پیپرزکی تحقیقات: ایف بی آرخاطر خواہ نتائج حاصل نہ کرسکا

    پانامہ پیپرزکی تحقیقات: ایف بی آرخاطر خواہ نتائج حاصل نہ کرسکا

    اسلام آباد : پاناما لیکس کی تحقیقات پرایف بی آر حرکت میں ضرور آیا لیکن کوئی خاطر خواہ نتائج حاصل نہ کرسکا۔ ایف بی آر نے تین سو تین افراد کو نوٹسز جاری کئے لیکن جواب چند نے ہی افراد نے دیا۔ ایف بی آر نے شریف خاندان کو نوٹس بھیجے ضرور جواب کیا آیا اس حوالے سے کسی کو کچھ معلوم نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما پیپیرز میں سیکڑوں پاکستانیوں کے نام آئے۔ ایف بی آر ایک سو اکتالیس افراد کا کوئی سراغ نہ لگا سکا۔

    ایف بی آر حکام نے پاناما پیپرز پر تین سو تین افراد کو نوٹسز جاری کیے۔ چوالیس افراد نے ٹیکس ادارے کے نوٹسز کا جواب دیا۔ اوران میں سے صرف چودہ پاکستانیوں نے آٖ ف شور کمپنیوں کا اعتراف کیا۔ تینتیس افراد نے جواب کیلئے مہلت مانگ لی۔

    ایف بی آر کے نوٹسز پر سترہ افراد نے آف شور کمپنیوں کی تردید کی ہے۔ ایف بی آر کا کہنا ہے کہ پہلے نوٹس کا جواب نہ دینے پر پچیس ہزار جرمانہ کیا جائے گا۔

    دوسرے نوٹس پر بھی جواب نہ ملنے پر پچاس ہزار جرمانہ ہوگا۔ کوئی جواب نہ دینے والوں کیخلاف قانونی کارروائی ہوگی۔

    ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ٹیکس ریٹرن جمع کرانے والوں کے پانچ سال کے ریکارڈ کی چھان بین کا قانون ہے۔ اس سے پچھلی مدت کی جانچ پڑتال نہیں ہو سکتی۔

    ایف بی آر نے شریف خاندان سے مریم نواز۔ حسن نواز،، حسین نواز اور حمزہ شہباز سمیت تین سو تین افراد کو نوٹسز بھیجے تھے۔ ایف بی آر نے یہ نہیں بتایا کہ شریف خاندان کے افراد نے کیا جواب دیے ہیں۔

     

  • فرانزک آڈٹ کے ذریعے منی لانڈرنگ کا پتہ لگایا جائے،چوہدری اعتزازاحسن

    فرانزک آڈٹ کے ذریعے منی لانڈرنگ کا پتہ لگایا جائے،چوہدری اعتزازاحسن

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی نے پاناما پیپرز سے متعلق بل سینیٹ سیکرٹریٹ میں جمع کرادیا ہے بل کاعنوان دی پاناما پیپرزانکوائری بل ہے۔

    اس حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما اور سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹراعتزازاحسن کا کہنا تھا کہ بل کی منظوری سے غیرقانونی طریقے سے باہر بھیجوائی گئی رقوم کے خلاف تحقیقات کی جاسکےگی اور پیپلز پارٹی نے جو قانون بنایا ہے اس میں کوئی امتیاز نہیں برتا گیا ہے۔

    انہوں نے امید ظاہر کی کہ وزیر اعظم پاکستان نواز شریف بل کو نہ صرف یہ کہ منظورکریں گے بلکہ کُھلے دل کے ساتھ خود کو احتساب کیلئے بھی پیش کریں گے اور حکومتی وزراء کو بھی اس بل پرکوئی اعتراض نہیں ہونا چاہئے کیوں کہ بل قومی مفادکے تناظرمیں تیار کیا گیا ہےاس حکومت کو چاہیے کہ اس بل کی منظوری کے لیے اپوزیشن کے ساتھ تعاون کرے۔

    سینیٹ میں اپوزیشن لیڈراعتزازاحسن کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس میں تقریبا 630 افراد کا نام آیا ہے اس لیے اس بل کا اطلاق بھی پاناما پیپرزمیں شامل تمام ناموں پریکسا ں ہوگا۔

    انہوں نے کہا حکومت جمع خاطر رکھے یہ بل وزیراعظم کو نشانہ بنانے کیلئے نہیں ہے انہوں نے کہا خود کو تحقیقا ت کیلئے پیش کرنے والوں سے تحقیقات شروع کی جائیں گی۔

    آخر میں اپوزیشن لیڈرچوہدری اعتزازاحسن نے کہا پاکستان کا سرمایہ خفیہ طور پر ملک سے باہر گیا ہے اورپاناما کا انکشاف کسی سیاسی جماعت نے نہیں بلکہ ایک عالمی معتبر ادارے نے کیا اسی لیے بل کو سیاسی ایجنڈا نہ سمجھا جائے۔