Tag: پانامہ پیپرز

  • پارلیمانی کمیٹی کی حکومتی ٹیم میں تبدیلی

    پارلیمانی کمیٹی کی حکومتی ٹیم میں تبدیلی

    اسلام آباد : پارلیمانی کمیٹی میں شامل حکومتی ٹیم کے رکن خواجہ آصف کی جگہ وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کو شامل کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پارلیمانی کمیٹی کی حکومتی ٹیم میں تبدیلی کی گئی ہے،حکومتی ٹیم میں سے خواجہ آصف کی جگہ وفاقی وزیرِ قانون زاہد حامد کو شامل کر لیا گیا ہے، جو ٹیم کی قانونی مشاورت کے لیے ہر وقت دستیاب ہونگے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پارلیمانی کمیٹی کی اپوزیشن ٹیم میں سینیٹر اور ممتاز قانون دان بیرسٹر چوہدری اعتزاز احسن کی موجودگی سے اپوزیشنٹیم کی قانونی پہلوؤں پر مضبوط گرفت تھی،جب کہ حکومتی ٹیم کو قانونی مشاورت کے لیے وزیر قانوں سے بار بار رابطہ کرنا پڑ رہا تھا۔


    پاناماپیپرز پرپارلیمانی کمیٹی کےقیام سےمتعلق تحریک میں ترمیم منظور


    حکومتی اراکین نے اس پریشانی سے بچنے کے لیے تجویز پیش کی تھی کہ حکومتی ٹیم میں کوئی قانون دان مشاورت کے لیے موجود ہو،اس لیے آج پارلیمانی کمیٹی کی حکومتی ٹیم میں وفاقی وزیرِ دفاع خواجہ آصف کی جگہ وفاقی وزیرِ قانون زاہد حامد کو شامل کر لیا گیا۔


    پانامالیکس : پارلیمانی کمیٹی کیلئے6 حکومتی ناموں کی منظوری


    یاد رہے آئین میں پارلیمانی کمیٹی میں اراکین کی تعداد 12 رکھنے کی ترمیم کی گئی تھی، کمیٹی میں 6 حکومتی اور 6 اپوزیشن ٹیم کے رکن ہوں گے اراکین کی تعداد بڑھائی نہیں جا سکے گی البتہ کسی رکن کو تبدیل کیا جا سکتا ہے۔

  • کوئی ابہام نہ رہے، وزیراعظم کا نام ٹی او آرز میں شامل کرائیں گے، بلاول زرداری

    کوئی ابہام نہ رہے، وزیراعظم کا نام ٹی او آرز میں شامل کرائیں گے، بلاول زرداری

    کراچی: پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس کی پارلیمانی کمیٹی میں اپوزیشن ٹیم کو سخت موقف اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ ’’فرینڈلی اپوزیشن‘‘ کا شائبہ نہ جائے، ٹی او آرز میں وزیرِاعظم کا نام اہلِ خانہ کے سربراہ کے طور پر ضرور آئے گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج کراچی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، بلاول بھٹو زرداری نے بتایا کہ پارلیمانی کمیٹی میں اپوزیشن کی ٹیم کے سربراہ چوہدری اعتزاز احسن کو سخت موقف اختیار کرنے کی ہدایت جاری کردی گئیں ہیں،انہوں نے کہا کہ پانامہ پیپرز پر کوئی مصالحت یا مفاہمت نہیں کی جائے گی، وزیرِ اعظم نواز شریف کو اپنے اثاثہ جات کے حوالے سے تفصیلات لازمی بتانا ہونگی۔


    مزید پڑھیں : پانامہ پیپرز،پارلیمانی کمیٹی کےابتدائیے پر حکومت و اپوزیش کا اتفاق


    بلاول بھٹو زرداری نے واضح کیا کہ پانامہ لیکس پر اپنائی جانے والی پالیسی کی منظوری آصف علی زرداری سے لی گئی ہے، ان کی مشاورت کے بعد فیصلہ کیا گیا ہے کہ تحقیقات سے بالا تر کوئی نہیں ہے، ’’ٹی او آرز‘‘ میں وزیرِ اعظم کے اہلِ خانہ کا نام شامل کرایا جائے گا، حکومت تحقیقاتی نظام جو بھی وضع کرے اس کا آغاز وزیرِ اعظم نواز شریف کے اہل خانہ کے احتساب سے کیا جائے گا۔


    مزید پڑھیں : پارلیمانی کمیٹی ٹی او آرز پر حکومت اور اپوزیشن کا ڈیڈ لاک برقرار


    اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری نے فرینڈلی اپوزیشن کے تاثر کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ پانامہ لیکس پر ہم اپنے ’’ٹی او آرز‘‘ پر ڈتے رہیں گے، اس حوالے سے کوئی شائبہنہ رہے، ان کا کہنا تھاکہ پیپلز پارٹی پانامہ پیپرز کی تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچائے گی۔

     

  • پیپلز پارٹی وزیرِاعظم کے خلاف نااہلی کا ریفرنس دائر کرے گی،لطیف کھوسہ

    پیپلز پارٹی وزیرِاعظم کے خلاف نااہلی کا ریفرنس دائر کرے گی،لطیف کھوسہ

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما لطیف کھوسہ نے کہا کہ پانامہ کے ذریعے وزیرِاعظم اور ان کے اہل خانہ کا جھوٹ سامنے آگیا ہے،جس پر پیپلز پارٹی وزیر اعظم کے خلاف نااہلی کا ریفرنس دائر کرے گی۔

    میڈیا سے بات کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما لطیف کھوسہ نے وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف کے خلاف نا اہلی کا ریفرنس دائر کرنے کا عندیہ دے دیا،ان کا کہنا تھا کہ پانامہ لیک سے وزیر اعظم کا جھوٹ سامنے آیا ہے جس کے بعد وزیر اعظم آرٹیکل 62 اور 63 پر پورا نہیں اترتے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق گورنر پنجاب لطیف کھوسہ نے بتایا کہ وزیر اعظم اور اُن کے اہلِ خانہ کی جانب سے اثاثہ جات چھپانے سے متعلق شواہد آنے کے بعد پیپلز پارٹی وزیرِ اعظم پاکستان نواز شریف سمیت اُن کے اہلِ خانہ بہ شمول بھائی شہباز شریف،سمدہی اسحاق ڈار، داماد کیپٹن صفدر،اور بھتیجے حمزہ شہباز کے خلاف نا اہلی کے ریفرنس تیار کر رہی ہے جو تکمیل کے آخری مرحلے میں ہے۔

    انہوں نے عندیہ دیا کہ چند ایک روز میں وزیر اعظم اور ان کے اہل خانہ کے خلاف نا اہلی کے ریفرنس الیکشن کمیشن میں جمع کرادیں گے،جس میں آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت وزیرِاعظم پاکستان سمیت اراکین قومی اسمبلی اسحاق ڈاراور کیپٹن صفدر جب کہ پنجاب اسمبلی کے وزیراعلی شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز کو نا اہل قراد دینے کی درخواست کریں گے۔

    دوسری جانب الیکشن کمیشن نے آج وزیر اعظم اور اُن کے رشتہ دار ارکانِ اسمبلی کے اثاثہ جات کی تفصیلات پیپلز پارٹی کو دینے کی منظوری دے دی ہے،پیپلز پارٹی کے رنماؤں لطیف کھوسہ اور نئیر بخاری نے وزیر اعظم پاکستان سمیت شہباز شریف، اسحاق ڈار،حمزہ شہباز اور کیپٹن صفدر کے 1990 سے 2013 تک جمع کرائے گئے کاغزات نامزدگی میں درج اثاثہ جات اور سالانہ گوشواروں کی تفصیلات مانگی تھیں۔

    واضع رہے الیکشن کمیشن پہلے ہی وزیر اعظم کے داماد اور رکنَ اسمبلی کیپٹن صفدر کو ان کے اثاثہ جات کے حوالے متضاد اعداد و شمار پر تفصیلات مانگنے کے لیے طلب کر چکی ہے۔

  • کسی جماعت نے وزیر اعظم سے استعفے کا مطالبہ نہیں کیا،ایاز صادق

    کسی جماعت نے وزیر اعظم سے استعفے کا مطالبہ نہیں کیا،ایاز صادق

    لاہور: علی حیدر گیلانی کی بازیابی کی مبارکباد دینے کے موقع پر اسپیکر قومی اسمبلی ایازصادق نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں میں سے کسی نے وزیراعظم کے استعفی کا مطالبہ نہیں، پارلیمانی کمیٹی ایک دو روز میں قائم کردی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کو بیٹے کی بازیابی پر مبارکباد دینے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی کو ان کے بیٹے کی بازیابی پر مبارکباد دینے آیا ہوں ، یوسف رضا گیلانی قابل احترام سینیئر سیاستدان ہیں،ان سے قومی اسمبلی کے امور چلانے سے متعلق رہنمائی لی ہے۔

    انہوں نے دعویٰ کیا متحدہ اپوزیشن میں شامل کسی جماعت نے ٹی او آرز کی تشکیل سے پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل تک کسی مقام پر وزیرِ اعظم سے مستعفیٰ ہونے کا مطالبہ نہیں کیا،البتہ اپوزیشن تحقیقات کا ضرور مطالبہ کررہی ہے جس کی منظوری قومی اسمبلی میں دی جا چکی ہے۔

    پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل پر تعطل کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہپارلیمانی کمیٹی کے لیے اپوزیشن ٹیم کے نام آچکے ہیں،تاہم حکومتی ٹیم کے نام نہیں ملے،امکان ہے کہ کل تک نام مل جائیں گے اور اگلے دو روز میں کمیٹی قائم کر دی جائے گی ۔

    وزیرِ اعظم کی برطانیہ روانگی کے حوالے سے اُن کا کہنا تھا کہ وہ نہیں جانتے کہ لندن میں وزیر اعظم طبی معائنے کے علاوہ سیاسی ملاقاتیں بھی کرینگے یا نہیں؟ انہیں یہ بھی علم نہیں کہ وزیر اعظم لندن اپنے خرچے پر گئے ہیں یا عوام کے پیسوں پر؟ البتہ وفاقی وزیر اطلاعات پر ویز رشید اس بارے میں بہتر بتا سکتے ہیں۔

  • پانامہ پیپرز میں فوج کو کوئی کردار نہیں ، عاصمہ جہانگیر

    پانامہ پیپرز میں فوج کو کوئی کردار نہیں ، عاصمہ جہانگیر

    واشنگٹن: پاکستان کی معروف قانون دان عاصمہ جہانگیر کہتی ہیں کہ پانامہ پیپرز میں فوج کا کوئی کردار نہیں جبکہ آف شور کمپنی کے حوالے سے عمران خان کے بیانات مضحکہ خیز ہیں۔

    واشنگٹن کے ہڈسن انسٹی ٹیوٹ میں سابق پاکستانی سفیر حسین حقانی کی دعوت پر عاصمہ جہانگیر نے پاکستان کے موجودہ سیاسی حالات اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر بات چیت کی۔

    عاصمہ جہانگیر کے مطابق پاکستانی سیاست دان معاملات کو احسن طریقے سے چلانے میں ناکام نظر آتے ہیں جبکہ پانامہ پیپرز میں فوج کا کوئی کردار نہیں۔

    عمران خان کی آف شور کمپنی پر عاصمہ جہانگیر کہتی ہیں کہ پاکستان کے سیاسی معاملات پر وہ خود الجھن کا شکار رہتی ہیں، انہوں نے پاکستان میں کرپشن کی تحقیقات کرنے والے اداروں کو زیادہ سے زیادہ اختیارات دینے کا مطالبہ کیا ۔

    عاصمہ جہانگیر کے خیال میں پاکستان کی لوکل عدالتیں اس وقت بہت زیادہ دباؤ میں بہترین کام کر رہی ہیں جبکہ سپریم کورٹ نے بھی مذہبی اقلیتوں کے حوالے سے حالیہ دنوں میں اہم فیصلے کئے۔

  • قومی اسمبلی،پاناماپیپرز پرپارلیمانی کمیٹی کےقیام سےمتعلق تحریک میں ترمیم منظور

    قومی اسمبلی،پاناماپیپرز پرپارلیمانی کمیٹی کےقیام سےمتعلق تحریک میں ترمیم منظور

    اسلام آباد: پانامہ پیپرز پر پارلیمانی کمیٹی کے قیام سے متعلق تحریک وزیر قانون زاہد حامد نے پیش کی،جسے کثرتِ رائے سے منظور کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پانامہ پیپرز پر تحقیقات کے اہل اقتدار و حزب اختلاف کے درمیان پارلیمانی کمیٹی کے قیام پر اتفاق رائے ہو گیا تھا،آج وزیرِ قانون زاہد حامد نے پارلیمانی کمیٹی کے قیام سے متعلق تحریک پارلیمنٹ میں پیش کر کے کثرت رائے سے منظور کر لی گئی۔

    وزیرِ قانون زاہد حامد کی طرف سے پیش کردہ تحریک میں کمیٹی کے خدوخال سے متعلق بتایا گیا کہ کمیٹی کے ارکان میں 8 حکومتی اور 8 حزب اختلاف کے نمائندے شامل ہیں،اس طرح کمیٹی کے کل 16 اراکین ہونگے۔


    پانامہ لیکس : حکومت اوراپوزیشن کا مشترکہ کمیٹی کی تشکیل پراتفاق


    ممبران کی تعداد سے متعلق شاہ محمد قریشی نے اعتراض اُٹھایا اُن کا کہنات کہ کل جو تحریک تیار کی گئے تھی اس میں ممبران کی 6 حکومتی اور 6 اپوزیشن کے ارکان تھی، جسے اچانک بڑھا کر 8 حکومتی اور 8 اپوزیشن کے ارکان کے کر دیا گیا،جس پر ہم سے مشاورت نہیں کی گئی۔

    اس موقع پراسحاق ڈار نے حکومتی موقف پیس کرتے ہوئے کہا کہ طے شدہ تحریک تیار ہونے کے بعد بھی ایک ممبر کا اضافہ کیا گیا تھ اجس سے تعداد 6-7 ہو گئی تھی، بعد ازاں متحدہ قومی موومنٹ کے دوستوں نے اپنی نمائندگی نہ ہونے پر اعتراض کیا اور وہ اسپیکر صاحب اور قائدِ حزبِ اختلاف سے ملے،جس کے بعد ممبران کی تعداد 8-8 کی گئی۔

    اس موقع پر متحدہ قومی موومنٹ کے رکن اسمبلی آصف حسنین نے مطالبہ کیا ہم اپوزیشن کی تیسری بڑی جماعت ہیں،ہم اپوزیشن کی جانب سے بنائے گئے ٹی او آرز کی تشکیل پر موجود تھے،اور ہم نے متفقہ ٹی او آرز پر دستخط کیے،اب ہمیں ایک اپوزیشن جماعت کی فرمائش پر اس پورے عمل سے علیحدہ کیا جا رہا ہے،اس معاملے میں قائد حزب اختلاف کی جانب دیکھ رہے ہیں جو وہ فیصلہ کریں،ہمیں منظو رہوگا۔


    ایم کیو ایم کو پارلیمانی کمیٹی میں شامل کیا جائے، ڈاکٹرفاروق ستار


    .

    جس کے بعد معزز اراکین نے مشاورت کے بعد پارلیمانی کمیٹی کے قیام سے متعلق تحریک پر ترمیم کر لی گئی،اور دوبارہ سے ممبران کی تعداد حکومتی ارکان کے 6 اور اپوزیشن کے 6 ارکان کر لی گئی،اور اسپیکر ایاز صادق نے تمام پارلیمانی جماعتوں کے رہنماؤں کو اپنے چیمبر میں بلایا،تاکہ اپوزیشن جماعت کے 6 ممبران کے ناموں میں ردوبدل کر کے متحدہ قومی موومنٹ کے اراکین کو شامل کیا جاسکے۔

    پارلیمانی کمیٹی کے آئینی کردار کا وضع کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ

    پارلیمانی کمیٹی آف شورکمپنیوں کی تحقیقات کےلیےمناسب فورم کاتعین کر کےٹی اوآرز تشکیل دے گی۔
    پارلیمانی کمیٹی بیرون ملک قرضے معاف کرانےکےمعاملات کی تحقیقات کیلیےفورم کاتعین بھی کرے گی۔
    پارلیمانی کمیٹی بدعنوانی،کمیشن،کک بیکس کی رقوم کی بیرون ملک منتقلی کی تحقیقات کیلیےفورم کاتعین کرے گی۔
    پارلیمانی کمیٹی تحقیقاتی فورم کی رپورٹ کی مدت کابھی تعین کرے گی۔

  • وزیر اعظم نواز شریف مستعفی ہو جائیں،افتخار محمد چوہدری

    وزیر اعظم نواز شریف مستعفی ہو جائیں،افتخار محمد چوہدری

    اسلام آباد: میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق چیف جسٹس پاکستان اور پاکستان جسٹس اینڈ ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ چوہدری محمد افتخار نے وزیرِ اعظم پاکستان محمد نواز شریف سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔

    پریس کانفرنس کے درمیان سابق چیف جسٹس پاکستان چوہدری محمد افتخار کا کہنا تھا کہ پانامہ لیکس کا معاملہ سنگین نوعیت اختیار کرتا جارہا ہے، وزیرِاعظم پر منی لانڈرنگ جیسا حساس الزام ہے،اس لیے وہ استعفی دے کر اپنا قلم دان کسی اور حکومتی رکن کو سونپ دیں۔

    انہوں نے وزیرِ اعظم نوازشریف کو مستعفی ہونے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ آپ کی جماعت کی قومی اسمبلی میں اکثریت ہے،کسی بھی رکنِ اسمبلی کو وزیرِاعظم کا قلمدان دے کر خود کو احتساب کے لیے پیسش کریں،اگر مستعفی نہیں ہونگے تو ملک میں کشیدگی بڑھ جائے گی۔

    اس موقع پر اُن کا کہنا تھا کہ کوئی بھی سیاسی جماعت بے رحمانہ احتساب نہیں چاہتی کیونکہ ہرجماعت کسی نی کسی غیر قانونی کام میں ملوث ہے۔

    ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے چوہدری محمد افتخار کا کہنا تھا کہ کمیشن کے قیام کا مطالبہ کر کے حکومت معاملہ کو طول دینا چاہتی ہے،سب جانتے ہیں کہ حمود الرحمن کمیشن سے لے کر اسامہ بن لادن پر بنائے گئے کمیشن کا کچھ نہیں بناتھا۔

    انہوں نے مزید نے کہا کہ پارلیمنٹ میں اُن لوگوں کی اکثریت ہے جو اسمبلی کے لیے "اجنبی” ہیں،موجودہ اراکین میں سے اکثریت ’’رکنِ اسمبلی‘‘ بننے کے معیار پر پورا نہیں اترتے۔

  • شیخ رشید نے پانامہ پیپرز پر قومی اسمبلی میں تحریکِ التواء جمع کرادی

    شیخ رشید نے پانامہ پیپرز پر قومی اسمبلی میں تحریکِ التواء جمع کرادی

    اسلام آباد: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور رکنِ قومی اسمبلی شیخ رشید احمد نے پانامہ پیپرز پرقومی اسمبلی میں بحث کرانے کے لیے آج تحریک التواء جمع کرادی۔

    تفصیلات کے مطابق عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور راولپنڈی سے منتخب رکنِ قومی اسمبلی شیخ رشید احمد نے پانامہ پیپرز میں وزیرِ اعظم میاں نواز شریف کے بچوں کا نام آنے پر آج اسمبلی میں بحث کرانے کے لیے تحریکِ التواء اسمبلی سیکریٹیریٹ میں جمع کرادی ہے۔

    تحریک التواء میں اسپیکر اسمبلی سے استدعا کی گئی ہے کہ پانامہ پیپرز کا معاملہ حساس اور اہم نوعیت کا ہے، جس پربین الاقوامی طور پر پاکستان کو سبکی اٹھانی پڑ رہی ہے،اس لیے اسمبلی کی معمول کی کاروائی کو معطل کر کے پانامہ پیپرز پر بحث کروائی جائے۔

    دوسری طرف پانامہ پیپرز پر موثر حکمتِ عملی اپنانے کے لیے اپوزیشن جماعتوں کا اہم اجلاس آج اسلام آباد میں ہونے جا رہا ہے جس میں اپوزیشن رہنماؤں سمیت قانونی ماہرین بھی شرکت کریں گے جن سے پانامہ پیپرز پر قانونی مشاورت کی جائے گی۔


    پاناما لیکس کے مزید انکشافات منظرعام پر


    یاد رہے آج پانامہ پیپرز کی دوسری فہرست بھی جاری کردی گئی ہے جس میں تحریک انصاف کے فنانسر،سابق ایڈمرل مظفر حسین کے بیٹے سمیت مشہور تاجر اور آصف علی زرداری و قائد ایم کیو ایم الطاف حسین کے دوست عرفان اقبال اورسیٹھ عابد کے ناموں کا انکشاف ہوا ہے، فہرست میں معروف فلمساز شرمین عیبد چنائے کی والدہ کا نام بھی شامل ہے۔

  • حزبِ اختلاف کی جماعتیں آج ٹی اوآرز فائنل کرلیں گی، کائرہ

    حزبِ اختلاف کی جماعتیں آج ٹی اوآرز فائنل کرلیں گی، کائرہ

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے رہنما قمر الزماں کائرہ نے حکومت سے پانامہ پیپرز پہ جلد از جلد کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا ہے، صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا اپوزیشن جماعتیں ٹی او آرز پہ کل تک مشاورت مکمل کر لیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق شہر اقتدار میں پیر کے روزحزبِ اختلاف کی جماعتوں کا ایک اہم اجلاس منعقد ہواجس میں پانامہ پیپرز کمیشن کی تشکیل پرغور اور ٹی او آرز پہ مشاورت کی گئی۔ قائدِ حزبِ اختلاف سید خورشید شاہ کی زیرِ صدارت ہونے والے اجلاس میں پیپلز پارٹی، تحریک انصاف، ایم کیو ایم سمیت دیگرجماعتوں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔

    اجلاس کے بعد پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زماں کائرہ نے اجتماعی پریس کانفرنس میں اجلاس کی کاروائی بتاتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں بلا تفریق احتساب کی خواہ ہیں۔

    پانامہ پیپرز میں موجود تمام ہی ناموں کے خلاف تفتیش ہونی چاہیئےلیکن اس کا آغاز وزیراعظم اور ان کے اہل خانہ سے ہونا چاہیئے تاکہ مثال قائم ہو سکے، جس کے لئے حکومت جلد از جلد تحقیقاتی کمیشن کا اعلان کرے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ اپوزیشن کی تمام جماعتوں نے آج اپنے اپنے ٹی او آرز پیش کئے جس پہ مشاورت جاری ہےجو کل تک فائنل کر لی جائیں گی۔ انہوں اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ اپوزیشن جماعتوں کو موجودہ صورتِ حال میں حکومت کی جانب سے پیش کئے گئے ٹی اوآرز قابلِ قبول نہیں۔