Tag: پانی چوری

  • واٹر بورڈ کے افسران پانی چور مافیا کے خلاف مدعی بننے پر راضی

    واٹر بورڈ کے افسران پانی چور مافیا کے خلاف مدعی بننے پر راضی

    کراچی: شہر قائد میں عوام کا پانی چوری کرنے والے مافیا کے خلاف مقدمات میں آخر کار واٹر بورڈ کے افسران مدعی بننے پر راضی ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آج ڈی آئی جی ویسٹ ناصر آفتاب سے واٹر بورڈ کے چیف سیکیورٹی آفیسر کی میٹنگ میں پولیس اور واٹر بورڈ نے پانی کی چوری روکنے کے لیے مشترکہ آپریشن کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ پانی کی چوری میں ملوث افراد کو گرفتار کر کے ان کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں گے، اور ان مقدمات میں مدعی واٹر بورڈ کے افسران بنیں گے۔

    ڈی آئی جی ویسٹ کا کہنا تھا کہ پانی کی چوری میں ملوث افراد کی گرفتاری کے بعد واٹر بورڈ کے افسران ان کے خلاف مدعی نہیں بنتے تھے، جس کی وجہ سے پانی چور مافیا کو فائدہ ہوتا تھا۔

    ڈی آئی جی ویسٹ کے مطابق پانی چور مافیا کے خلاف گلبہار، سائٹ ایریا، پاک کالونی، منگھوپیر سمیت ویسٹ زون میں آپریشن کیا جائے گا۔

    ڈی آئی جی نے کہا کہ واٹر بورڈ کالونی کی زمین پر قبضہ خالی کرانے کے لیے بھی پولیس انھیں پروٹیکشن دے گی۔

  • ‌کراچی کا پانی کون چوری کررہا ہے؟ نیب حرکت میں آگئی

    ‌کراچی کا پانی کون چوری کررہا ہے؟ نیب حرکت میں آگئی

    کراچی : نیب نے پانی چوری کرنے کے معاملے پر شہر کے تمام 7 اضلاع کےایس ایس پیز کو طلب کرلیا ، واٹربورڈاینٹی تھیفٹ سیل نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس پانی چوری میں ملوث ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شہر کا پانی کون چوری کررہا ہے، اس حوالے سے تحقیقا ت کیلئے نیب حرکت میں آگئی ، نیب نے کراچی واٹربورڈ کے اینٹی تھیفٹ سیل سےمعلومات طلب کرلیں۔

    واٹربورڈاینٹی تھیفٹ سیل نے غیرقانونی ہایئڈرنٹس،ملوث افرادکی معلومات جمع کرادی ، جس میں واٹربورڈاینٹی تھیفٹ سیل نےمتعلقہ تھانوں اور مافیا کے گٹھ جوڑکاانکشاف کردیا ہے۔

    نیب نے شہر کے تمام 7 اضلاع کےایس ایس پیز کو طلب کرلیا ، واٹربورڈاینٹی تھیفٹ سیل نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس پانی چوری میں ملوث ہے۔

    یاد رہے رواں سال مارچ میں صوبائی وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ کی قائم کردہ پانی چوری کی روک تھام کے حوالے سے بنائی جانے والی ٹیم (اینٹی واٹر تھیفٹ) نے غریب آباد فرنیچر مارکیٹ میں کارروائی کی۔

    کارروائی میں زیرزمین پانی چوری کرنے والا بڑا نیٹ ورک پکڑا گیا جس نے لیاری کو پانی فراہم کرنے والی 33 انچ لائن سے کنکشن لے رکھے تھے۔

  • کراچی: سوئی گیس کمپنی کی لاکھوں گیلن پانی چوری کی کوشش ناکام

    کراچی: سوئی گیس کمپنی کی لاکھوں گیلن پانی چوری کی کوشش ناکام

    کراچی: شہر قائد کے علاقے گلشن اقبال بلاک 7 میں واٹر بورڈ کے انسداد پانی چوری سیل نے ایک کارروائی میں لاکھوں گیلن پانی چوری کی کوشش ناکام بنا دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے گلشن اقبال بلاک سیون میں 4 انچ کی پائپ لائن کے ذریعے لاکھوں گیلن پانی چوری کیا جا رہا تھا۔

    انسداد پانی چوری سیل کے انچارج راشد صدیقی نے بتایا کہ گلشن اقبال بلاک 7 میں ایس ایس جی سی کی رہائشی کالونی میں غیر قانونی طریقے سے پانی کی لائنیں بچھائی گئی تھی۔

    انھوں نے کہا سوئی سدرن گیس کمپنی سے پانی کی لائنیں بچھانے سے متعلق اجازت نامہ طلب کیا گیا تو وہ بھی ان کے پاس موجود نہیں تھا۔

    راشد صدیقی کا کہنا تھا کہ 28 فروری کو واٹر بورڈ نے یہاں آپریشن کیا تھا اور غیر قانونی پانی کی لائنوں کے کنکشن منقطع کر دیے تھے، لیکن اس کے بعد پھر 4 انچ کی لائنیں دوبارہ بچھائی گئیں اور پانی چوری کیا جا رہا تھا۔

    انچارج انسداد پانی چوری سیل کے مطابق وزیر بلدیات ناصر شاہ کی ہدایت پر پانی چوری کرنے والوں کے خلاف آپریشن جاری ہے۔

  • ن لیگ کے شریف میڈیکل کمپلکیس میں پانی کی چوری پکڑی گئی،  24 لاکھ روپے کا جرمانہ

    ن لیگ کے شریف میڈیکل کمپلکیس میں پانی کی چوری پکڑی گئی، 24 لاکھ روپے کا جرمانہ

    لاہور : ن لیگ کے شریف میڈیکل کمپلکیس میں  پانی کی  چوری پکڑگئی ، واسا نے پانی چوری پر 24 لاکھ روپے کا جرمانہ بھجوادیا۔

    تفصیلات کے مطابق شریف میڈیکل کمپلیکس کی جانب سے پانی چوری کا انکشاف سامنے آیا ، واسا نے ن لیگ کےشریف میڈیکل کمپلکیس کی پانی چوری پکڑلی۔

    وائس چیئرمین واسا شیخ امتیاز نے کہا پانی چوری پر 24لاکھ روپےجرمانہ بھجوادیا گیاہے، شریف میڈیکل نےواساسےاجازت کےبغیرٹی وی بنارکھاتھا، واسا لاہور کے سروے کے دوران موقع پر 2 کیوسک کا ٹیوب ویل پایا گیا۔

    شیخ امتیاز کا کہنا تھا کہ دوکیوسک کابل ماہانہ 2 لاکھ روپے بنتا ہے، پانی چوری پکڑے جانے پر ایک سال کا جرمانہ بھی کیا جاتا ہے۔

    قانون کے مطابق شریف میڈیکل کمپلکیس سے ریکوری کے لیے احکامات جاری کردیئے گئے ہیں۔

  • کراچی میں سبزیوں کی کاشت کے لیے پانی چوری کرنے کا انکشاف

    کراچی میں سبزیوں کی کاشت کے لیے پانی چوری کرنے کا انکشاف

    کراچی: شہر قائد میں سبزیوں کی کاشت کے لیے بھی پانی چوری کا انکشاف ہوا ہے، نیز کاشت کے لیے سرکاری زمین پر قبضہ بھی کیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے ملیر میں پانی چوری کا ایک اور کیس سامنے آ گیا ہے، ملیر میں ابراہیم حیدری کی حدود میں سرکاری زمین پر مافیا کا قبضہ ہے، جس پر با اثر افرد نے غیر قانونی طور پر سبزیاں کاشت کر لی ہیں۔

    سبزیوں کی کاشت کے لیے پانی چور مافیا نے غیر قانونی طور پر پانی کی لائنیں بھی لے رکھی تھیں، پانی چوری کے لیے لائنوں کو درمیان سے توڑ کر پائپ ڈالے گئے تھے، جہاں سے پانی چوری کر کے سرکاری زمین پر سبزیوں کے فارم کو پانی فراہم کیا جاتا تھا۔

    تاہم انتظامیہ نے اس پر ایکشن لے لیا ہے، ڈپٹی کمشنر ملیت گھنور لغاری قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے غیر قانونی پانی کی لائنیں توڑ ڈالیں، اس کارروائی کے دوران علاقہ پولیس اور بھاری مشینری موقع پر موجود تھی۔

    پانی چوری کرنے کے لیے کراچی میں غیر قانونی روڈ کٹنگ کا انکشاف

    ڈپٹی کشمنر کا کہنا تھا کہ سرکاری زمین پر قائم سبزیوں کے فارم کو ختم کر کے زمین وا گزار کرا لی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ دو دن قبل اے آر وائی نیوز نے ایک رپورٹ دی تھی کہ کراچی کے علاقے بڑا بورڈ سے لسبیلہ تک میں پانی کی لائن مرمت کرنے کے بہانے روڈ کٹنگ کر کے پانی کی چوری کی جا رہی ہے۔ ذرایع نے بتایا تھا کہ پانی کی لائن مرمت کرنے کے بہانے روڈ کٹنگ کرنے کے لیے اجازت بھی نہیں لی گئی ہے، کے ایم سی کے قانون کے مطابق 25 سال تک روڈ کٹنگ نہیں کی جا سکتی۔

  • پانی چوری کرنے کے لیے کراچی میں غیر قانونی روڈ کٹنگ کا انکشاف

    پانی چوری کرنے کے لیے کراچی میں غیر قانونی روڈ کٹنگ کا انکشاف

    کراچی: شہر قائد میں پانی چوری کرنے کے لیے غیر قانونی روڈ کٹنگ کا انکشاف ہوا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں پانی کی لائن مرمت کرنے کے بہانے روڈ کٹنگ کر کے پانی کی چوری کی جا رہی ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ ضلع وسطی میں بڑا بورڈ سے لے کر لسبیلہ تک پانی کی لائن مرمت کرنے کے بہانے روڈ کٹنگ کی گئی ہے، جب کہ روڈ کٹنگ کے ذریعے غیر قانونی طور پر اضافی پانی کی لائنیں لگائی جا رہی ہیں۔

    ذرایع نے بتایا کہ پانی کی لائن مرمت کرنے کے بہانے روڈ کٹنگ کرنے کے لیے اجازت بھی نہیں لی گئی ہے، کے ایم سی کے قانون کے مطابق 25 سال تک روڈ کٹنگ نہیں کی جا سکتی۔

    پانی چور مافیا نے کچھ عرصہ قبل ہی بننے والی روڈ کو پھر سے کھود ڈالا ہے، جہاں پانی کی لائن چوری کے لیے ڈالی گئی ہے وہاں میگا منصوبہ گرین لائن پراجیکٹ بھی ہے۔

    کراچی، واٹر بورڈ کی مین لائنوں پر دھات کی پلیٹیں لگا کر پانی چوری کا انکشاف

    یاد رہے کہ ماضی میں نارتھ کراچی میں واٹر بورڈ کی مین لائنوں سے پانی چوری کے لیے ان پر دھات کی پلیٹیں لگائی گئی تھیں، چور مافیا اس ترکیب سے علاقے کا پانی بند کر کے کمرشل صارفین کو فروخت کر رہا تھا۔

  • پیاسے شہر کو پانی دینے کے بجائے واٹر بورڈ پانی فروخت کر کے پیسے بنانے میں مصروف

    پیاسے شہر کو پانی دینے کے بجائے واٹر بورڈ پانی فروخت کر کے پیسے بنانے میں مصروف

    کراچی: ملیر پولیس نے شہر قائد میں پانی چوری کے حوالے سے مفصل رپورٹ تیار کرلی جس میں سنسنی خیز انکشافات سامنے آئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ ملیر پولیس نے انٹیلی جنس اطلاعات پر شہر کراچی کے پانی کے حوالے سے رپورٹ تیار کرلی، ایس ایس پی ملیر کی جانب سے رپورٹ عدالت میں بھی جمع کروائی گئی ہے۔

    رپورٹ میں واٹر بورڈ کی مبینہ ملی بھگت سے کروڑوں کا پانی فروخت ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق واٹر بورڈ حکام 43 نجی افراد کے ساتھ مل کر سرکاری پانی فروخت کرتے ہیں، 3 تھانوں کی حدود میں 9 مقامات پر رشوت کے عوض پانی فروخت ہوتا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق شہر میں 70 ہزار سے زائد گھروں میں پانی فروخت کیا جاتا ہے، فی گھر کم سے کم 200 سے 600 روپے تک وصول کیے جاتے ہیں۔ سرکاری لائنوں میں کٹ لگا کر واٹر ٹینکر بھی بھرے جاتے ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ اس سارے عمل میں سیاسی جماعتوں کے کارکنان، پرائیویٹ مافیا اور واٹر بورڈ ملوث ہے۔

    رپورٹ میں ملوث افراد کے نام بھی دیے گئے ہیں، شیر پاؤ واٹر ہائیڈرنٹ پر آصف نامی شخص سمیت 11 افراد پانی فروخت کرتے ہیں، سعدی ٹاؤن کے 3 ہزار گھروں کو 600 ماہانہ پر پانی فروخت ہوتا ہے، یہاں عاصم نامی شخص 3 ساتھیوں سمیت پانی فروخت میں ملوث ہے۔

    ابراہیم حیدری الیاس گوٹھ میں آصف نامی شخص اور پبلک ہیلتھ اسٹاف کا کارکن اقبال پانی فروخت کرتے ہیں۔ علاقے میں 2 ہزار گھروں میں ماہانہ 300 روپے رشوت کے عوض پانی فراہم کیا جاتا ہے۔ ابراہیم حیدری جمعہ بلوچ گوٹھ میں قمر اور وزیر احمد نامی افراد ڈھائی سو گھروں میں ماہانہ 300 روپے پر پانی فروخت کرتے ہیں۔

    قائد آباد ریڑھی گوٹھ کالا پانی میں مختیارعلی سمیت 6 افراد پانی چوری میں ملوث ہیں، علاقے میں 3 ہزار گھروں میں ماہانہ 200 روپے کے عوض پانی فروخت کیا جاتا ہے۔ قائد آباد گلشن بونیر میں خوف بادشاہ سمیت 4 افراد پانی فروخت کرنے میں ملوث ہیں اور یہاں 2 ہزار گھروں میں 200 روپے ماہانہ رشوت کے عوض پانی فراہم کیا جاتا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ قائد آباد اسپتال چورنگی اسٹیشن پر تاج محمد نامی شخص سمیت 11 افراد پانی فروخت کرتے ہیں، ساڑھے 3 ہزار گھروں میں ماہانہ 200 روپے لے کر پانی فروخت کیا جاتا ہے۔

  • کٹاس راج مندر کیس: پانی چوری کی رپورٹ طلب، سماعت جنوری 2020 تک ملتوی

    کٹاس راج مندر کیس: پانی چوری کی رپورٹ طلب، سماعت جنوری 2020 تک ملتوی

    اسلام آباد: کٹاس راج مندر از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے ماحولیاتی تحفظ ایجنسی (ای پی اے) سے پانی چوری پر رپورٹ طلب کر لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کٹاس راج مندر کیس میں عدالت نے پانی چوری کی تفصیلات طلب کر لی ہیں، عدالت کے استفسار پر کہ کٹاس راج مندر کا تالاب خشک کیوں ہو جاتا ہے؟ ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ میاں منشا کی فیکٹری ڈی جی خان سیمنٹ کے نوّے فی صد تالاب بھرے ہوئے ہیں۔

    رمیش کمار نے کہا عدالت نے گزشتہ سال سے زیر زمین پانی کے استعمال پر پابندی لگا رکھی ہے، آج تک کٹاس راج کا پانی واپس نہیں آیا، جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ ممکن ہے زیر زمین پانی کا رخ تبدیل ہوگیا ہو۔

    عدالت نے ای پی اے پاکستان سے پانی چوری کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت اگلے سال جنوری 2020 تک ملتوی کر دی۔

    یہ بھی پڑھیں:  میاں منشاکے بینک پر ایک کروڑ 29 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد

    دریں اثنا، سپریم کورٹ میں زیر سماعت کٹاس راج مندر کیس میں فریق راجہ بشیر نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ زیر زمین پانی کے استعمال پر ایک سال سے پابندی عائد ہے لیکن میاں منشا کی فیکٹری ڈی جی خان سیمنٹ پوری گنجائش پر چل رہی ہے، اتنی بارش نہیں ہوئی جتنا میاں منشا کی فیکٹری کے تالاب میں پانی بھر لیا گیا ہے۔

    راجہ بشیر کا کہنا تھا کہ بارش کے پانی سے دیگر 2 سیمنٹ فیکٹریوں کے تالاب 7 فی صد بھرے گئے، جب کہ میاں منشا کی فیکٹری کے تالاب 90 فی صد سے زائد بھر گئے ہیں، سپریم کورٹ کے مقرر کمیشن نے پہلے بھی ڈی جی خان سیمنٹ کو دس کروڑ جرمانہ کیا ہے، اب بھی اگر عدالت آزاد کمیشن مقرر کرے تو چوری پکڑی جا سکتی ہے۔

    واضح رہے کہ ڈی جی خان سیمنٹ کے وکیل نے پچھلی سماعتوں میں کہا تھا ہم زیر زمین پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کر رہے، تاہم سپریم کورٹ کمیشن نے زیر زمین پانی چوری کی رپورٹ دی تھی، جس کی بنیاد پر ڈی جی خان سیمنٹ کو جرمانہ کیا گیا۔

  • بھارت کوپاکستان کا پانی چوری نہیں کرنےدیں گے‘چیف جسٹس

    بھارت کوپاکستان کا پانی چوری نہیں کرنےدیں گے‘چیف جسٹس

    لاہور: سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں پانی چوری سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ عباسیہ لنک کینال سے کسانوں کا پانی چوری نہیں کرنے دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس کی سربراہی میں بینچ نے دریائے راوی، عباسیہ لنک کینال سے پانی چوری سے متعلق درخواست پرسماعت ہوئی۔

    عدالت میں سماعت کے دوران چیف جسٹس نے سیکرٹری آبپاشی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ اقتدارمیں موجود افراد کوبتا دیں میری تنبیہ ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ بھارت کیوں ہمارا پانی چوری کررہا ہے، بھارت کوپاکستان کا پانی چوری نہیں کرنے دیں گے۔

    انہوں نے ریمارکس دیے کہ کیا بھارت کے پانی چوری سے متعلق پنجاب حکومت کوعلم ہے، اگرپنجاب حکومت کوعلم ہے توکیا اقدامات کیے گئے ہیں۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ عباسیہ لنک کینال سے کسانوں کا پانی چوری نہیں کرنے دیں گے، غریب مزارعوں کا پانی چوری کرنا ان کا خون چوسنے کے مترادف ہے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پانی چوری کرنے والوں کے خلاف پولیس سے مل کرآپریشن کریں، کسی کا استحصال نہیں کرنے دیں گے۔

    چیف جسٹس نے پانی چوری کرنے والوں کے خلاف مقدمات درج کرنے کا حکم دیتے ہوئے سیکرٹری آبپاشی سے 4 جنوری کو رپورٹ طلب کرلی۔

  • نواز شریف نے دوسرے صوبے کے حق پر ڈاکہ ڈالا اور پانی چوری کیا: فیصل واوڈا

    نواز شریف نے دوسرے صوبے کے حق پر ڈاکہ ڈالا اور پانی چوری کیا: فیصل واوڈا

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ نواز شریف نے دوسرے صوبے کے حق پر ڈاکہ ڈالا اور پانی چوری کیا۔ فنانشل چوری کے ساتھ پانی کی حصے داری بھی چوری کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے پانی کے لیے کسی صوبے میں جا کر بات کرنا پڑی تو کروں گا۔

    انہوں نے کہا کہ ٹیلی میٹرز کا ایشو ہے، پانی مینوئل طریقے سے ناپا جا رہا ہے۔ زبانی احکامات کے ذریعے ٹیلی میٹرز بند کیے گئے۔

    فیصل واوڈا نے سندھ کے پانی کی چوری کا ذمہ دار نواز حکومت کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ نواز شریف نے دوسرے صوبے کے حق پر ڈاکہ ڈالا اور پانی چوری کیا۔ فنانشل چوری کے ساتھ پانی کی حصے داری بھی چوری کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ایوان کو بتانا چاہتا ہوں گزشتہ دور میں کی گئی پانی چوری پکڑ چکا ہوں۔ ایشو پر سندھ حکومت کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر چلوں گا۔ وزیر اعلیٰ سے ملاقات کر کے ایشو کو حل کروں گا۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ 58 فیصد پانی کم پہنچ رہا ہے جس میں 44 فیصد چوری ہورہا ہے، باقی نقصانات ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت میں انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں گے۔ اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلیں گے، وفاق مدد کرے گا۔ مختلف پروجیکٹس کا غیر جانب دار آڈٹ بھی کروایا جائے گا۔

    فیصل واوڈا کی تقریر کے جواب میں پاکستان پیپلز پارٹی کی رکن شازیہ مری نے کہا کہ کیا حکومت سندھ کو 1991 ایکٹ کے تحت پانی دلائے گی؟ پانی کی کمی سے ملک کا نقصان ہوگا۔ ارسا کی خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے، حل کے لیے مل کر بیٹھنا ہوگا۔

    فیصل واوڈا نے کہا کہ پانی کے مسئلے پر کوئی کمیٹی بنانے کی ضرورت نہیں۔ پانی کی چوری ہوئی ہے، چوری و ڈکیتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ پانی کی چوری کا ریکارڈ ہمیں ورثے میں ملا ہے۔