Tag: پانی کا بحران

  • برطانیہ میں ہیٹ ویو کا قہر اور پانی کا بحران، گرمی کا 130 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا (ویڈیو رپورٹ)

    برطانیہ میں ہیٹ ویو کا قہر اور پانی کا بحران، گرمی کا 130 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا (ویڈیو رپورٹ)

    برطانیہ کا شمار دنیا کے ٹھنڈے ممالک میں ہوتا ہے لیکن موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث آج اسے بھی تاریخ کی بدترین گرمی اور پانی بحران کا سامنا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق برطانیہ میں ہیٹ ویو کا قہر جاری ہے اور تاریخ کی اس بدترین گرمی میں پانی کا بھی شدید بحران جاری ہے۔

    ماحولیاتی ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ملک میں جاری ہیٹ ویو کی تیسری لہر سے برطانیہ کا بیشتر حصہ متاثر ہوگا اور کئی علاقوں میں درجہ حرارت 33 سے 35 ڈگری تک پہنچ سکتا ہے۔

    رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ برطانیہ میں اس سال گرمی کا 130 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے اور رواں موسم گرم ترین ہونے کے ساتھ خشک ترین بھی ہے، جس کی وجہ سے پانی کا بحران پیدا ہو رہا ہے۔

    ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی نے بھی ہیٹ ویو سے متعلق یلو وارننگ جاری کی ہے جس میں شہریوں کو اس گرم موسم میں احتیاط برتنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    ریکارڈ گرمی کے باعث شام کے اوقات میں پارکس، واٹر پارکس اور ساحل سمندر پر شہریوں کا رش بڑھنے لگا ہے جبکہ پنکھوں کی مانگ میں بھی اضافہ ہو گیا ہے۔

    برطانیہ میں بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کے باعث ملک میں پانی کا بحران بھی جنم لے رہا ہے اور اس وقت برطانیہ کے دو ریجن نارتھ ویسٹ اور یارکشائر کو سرکاری طور پر خشک سالی سے متاثرہ قرار دیا گیا ہے۔

    یارکشائر جس کی آبادی 50 لاکھ افراد پر مشتمل ہے۔ وہاں آبی ذخائر اس وقت 55 فیصد پر پہنچ چکے ہیں، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 26 فیصد کم ہیں۔ جس کے باعث یارکشائر میں جمعہ سے سوراخ والے پائپ (فواروں) کا استعمال روکتے ہوئے شہریوں کے اپنے گارڈنز کو پانی دینے اور گاڑیاں دھونے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ اگر کوئی بھی ایسا کرتا پایا گیا تو اس پر جرمانہ بھی ہو سکتا ہے۔

    برطانیہ کی تاریخ میں پڑنے والی اس گرمی سے گورے تو گورے وہاں مقیم پاکستانی بھی بہت پریشان ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ اس سے قبل اتنی شدید گرمی پڑتے نہیں دیکھی۔ جب یہاں گرمی پڑتی ہے تو اتنا حبس ہوتا ہے کہ بندہ رات کو سو بھی نہیں سکتا۔

     

  • برطانیہ میں پانی کا بحران، 135 سال کا خشک ترین موسم ریکارڈ

    برطانیہ میں پانی کا بحران، 135 سال کا خشک ترین موسم ریکارڈ

    برطانیہ میں بارشوں کی کمی کے باعث کئی علاقے خشک سالی کا شکار ہوچکے ہیں، ملک کے آبی ذخائر میں مسلسل کمی آرہی ہے۔

    انوائرمنٹ ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کا یہ موسم بہار 135 سالہ تاریخ میں خشک ترین سال رہا ہے، اس وجہ سے نہ صرف ندی نالے خشک ہوچکے ہیں بلکہ واٹر ریزروائر میں بھی پانی کی سطح میں کمی آرہی ہے۔

    برطانیہ کے آبی ذخائر اس وقت 80 فیصد سے 65 فیصد تک پہنچ گئے ہیں جو کہ عموماً اس موسم میں 80 فیصد سے زائد ہوتے ہیں۔

    ملک میں برسات میں کمی کی وجہ سے ذخائر مسلسل کم ہورہے ہیں، برطانیہ میں مسلسل بڑھتے درجہ حرارت نے بھی اس خشک سالی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

    واٹر کمپنیرز نے برطانیہ کے رہنے والوں کو کہا ہے کہ پانی کا ضیاع نہ کریں اور اسے احتیاط سے استعمال کریں، بارشوں اگر نہ ہوئیں تو آنے والے دنوں میں برطانیہ میں پانی کا بحران پیدا ہوسکتا ہے۔

  • کراچی میں پانی کا بحران  : واٹر کارپوریشن نے اصل وجہ بتادی

    کراچی میں پانی کا بحران : واٹر کارپوریشن نے اصل وجہ بتادی

    کراچی : واٹر کارپوریشن نے شہر میں پانی کا بحران کی اصل وجہ بتادی اور کہا پمپنگ اسٹیشنز پر بریک ڈاؤن کے باعث پانی کی ترسیل کا نظام متاثر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی واٹر کارپوریشن نے شہر میں پانی کی فراہمی سے متعلق وضاحتی بیان جاری کردیا۔

    جس میں کہا ہے کہ شہرمیں پانی کی فراہمی معمول کےمطابق جاری ہے، شدید گرمی کے باوجود پمپنگ اسٹیشنز پر کےالیکٹرک کے بریک ڈاؤن ہورہے ہیں، بجلی کے بار بار تعطل سے شہر میں پانی کی فراہمی میں شدید دشواریوں کاسامنا کرنا پڑرہا ہے.

    واٹر کارپوریشن کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کے بریک ڈاؤن سے پانی کی ترسیل کا نظام سخت متاثرہورہا ہے، 2 راتوں سےدھابیجی پمپنگ اسٹیشن پربجلی کے مسلسل بریک ڈاؤن ہوئے۔

    وضاحتی بیان میں بتایا گیا کہ 27 مئی کو رات 1:50 پر بجلی کابریک ڈاؤن ہوا، بجلی کی بحالی صبح 7:20 پر ہوئی، اس دن کے تھری اور فورتھ فیز کی بجلی مکمل بند رہی اور شہرکو45 ملین گیلن پانی کی فراہمی نہیں ہو سکی۔

    واٹر کارپوریشن کے مطابق 28 مئی کو رات 2:45 پر بجلی کا بریک ڈاؤن ہوا، بحالی صبح 7:50 پرہوئی، اس دوران کے تھری کی بجلی مکمل بند رہی اور شہر کو 45 ملین گیلن پانی فراہم نہ ہو سکا۔

    ان کا کہنا تھا کہ دو دن میں شہر میں 90 ملین گیلن پانی کی فراہمی متاثر ہوئی، پانی کی کمی سے این ای کے پمپنگ اسٹیشن کی سطح کم ہوگئی تھی، سخی حسن پمپنگ اسٹیشن اورہائیڈرنٹ پر پانی کی سپلائی معطل رہی تاہم شہرمیں پانی کی فراہمی اب معمول پر ہے۔

  • شہر میں پانی کے بحران، ہائیڈرنٹس سروس معطل ہونیکی خبر، واٹر کارپوریشن کا اہم بیان

    شہر میں پانی کے بحران، ہائیڈرنٹس سروس معطل ہونیکی خبر، واٹر کارپوریشن کا اہم بیان

    کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن نے شہر میں پانی کے بحران اور ہائیڈرنٹس سروس معطل ہونے کی خبروں کی سختی سے تردید کی ہے۔

    فوکل پرسن ٹو ایم ڈی برائے ہائیڈرنٹس سیل شہباز بشیر نے من گھڑت خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ ہائیڈرنٹس سروس معطل ہونے والی خبروں میں کوئی حقیقت نہیں ہے، ان کا کہنا تھا کہ واٹر کارپوریشن کے تمام ہائیڈرنٹس فعال ہیں اور شہریوں کو پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔

    حالیہ دنوں میں ہیوی گاڑیوں کے حادثات کے خلاف احتجاج کے دوران واٹر ٹینکرز کو بلاجواز روکا جا رہا تھا، جس کی وجہ سے واٹر ٹینکرز کے مالکان اور عملہ خوف میں مبتلا تھے۔

    شہباز بشیر نے کہا کہ احتجاج کے اثرات کی وجہ سے واٹر ٹینکرز کی تعداد میں کمی آئی ہے، تاہم ہائیڈرنٹس سروس معطل نہیں ہوئی۔

    انھوں نے میڈیا سے درخواست کی کہ میرے نام سے منسوب کوئی بھی خبر نشر نہ کی جائے، کیونکہ انھوں نے کبھی بھی ہائیڈرنٹس سروس کی معطلی پر کوئی موقف نہیں دیا اور نہ ہی کسی میڈیا نمائندے سے اس حوالے سے بات کی ہے۔

    شہباز بشیر نے اس بات پر زور دیا کہ واٹر کارپوریشن کی ہائیڈرنٹس سروس مکمل طور پر فعال ہے اور کراچی کے شہریوں کو پانی کی فراہمی بلا تعطل جاری ہے۔

    فوکل پرسن ہائیڈرنٹس سیل کا مزید کہنا تھا کہ احتجاج کے اثرات کا سامنا کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے کچھ مشکلات پیش آئی ہیں۔

  • کراچی کے مختلف علاقوں میں پانی کا بحران شدت اختیار  کرگیا

    کراچی کے مختلف علاقوں میں پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا

    کراچی : شہر قائد کے مختلف علاقوں میں پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا، جس کے باعث شہری پانی کیلیے لمبی قطاریں لگانے پر مجبور ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دھابیجی پمپنگ اسٹیشن کے قریب پانی کی ایک پائپ لائن کی مرمت کا کام پانچ دن بعد مکمل تو کرلیا گیا لیکن کراچی میں پانی کی قلت کم نہ ہوئی۔

    کراچی والے پانی کی بوند بوند کو ترس گئے ہیں ، مختلف علاقوں میں پانی بحران نے شہریوں نے کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا۔

    خواتین بچے ، نوجوان گھریلو ضروریات کے لیے ہاتھوں میں بولتیں اور کین اٹھاکر گلی محلوں میں گھومتے نظر آئے جبکہ جمشیدکوارٹر کےمکین مسجدوں کےنلکوں سے بورنگ کا پانی بھرنےپرمجبور ہیں۔

    واٹرکا رپوریشن نے دعوی کیا ہے کہ دھابیجی کے قریب پھٹنےوالی پانی کی مین لائن کی مرمت ہوچکی ہے، دوسری لائن کاکام مکمل ہوتےہی پانی کی مزیدکمی پوری کردی جائےگی۔

    واٹرکارپوریشن دھابیجی میں پھٹنے والی لائن کی مرمت مکمل کرنے میں ناکام ہے ، جس کے باعث مزید دو دن کی تاخیر ہوگی۔

    کورنگی ناصر جمپ پرپانی کی بندش کے خلاف شہریوں نے احتجاج کرتے ہوئے لانڈھی سے کراسنگ جانےاورآنے والی سڑک مکمل طور پر بند کردیا۔

    احتجاج کے باعث اطراف کی سڑکوں پر ٹریفک جام ہوگیا، شہریوں کا کہنا تھا کہ ناصر کالونی اور اطراف کے علاقوں میں 10 دنوں سے پانی بند ہے، جب تک پانی کی سپلائی بحال نہیں ہوتی احتجاج جاری رہے گا۔

  • کراچی کے تیسرے بڑے سرکاری اسپتال میں پانی کا بحران سنگین ہوگیا

    کراچی کے تیسرے بڑے سرکاری اسپتال میں پانی کا بحران سنگین ہوگیا

    کراچی : شہر قائد کے تیسرے بڑے سرکاری اسپتال عباسی شہید اسپتال میں پانی کا بحران سنگین ہوگیا اور واش رومز میں بوتلوں میں پانی فراہم کیا جانے لگا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے تیسرے بڑے سرکاری اسپتال میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے۔

    عباسی شہید اسپتال میں جگہ جگہ غلاظت کے ڈھیر جمع ہوگئے ہیں اور عباسی شہید ہسپتال کے واش رومز میں بوتلوں میں پانی فراہم کیا جارہا ہے۔

    بچوں کےوارڈمیں صورتحال سنگین ہوگئی، ڈاکٹرز اپنی مدد آپ کے تحت بچوں کے وارڈز میں پانی فراہم کرنے پر مجبور ہے۔

    عباسی شہیداسپتال میں 15 دن سےپانی کےبحران کاسامنا ہے ، ڈاکٹرز نے انتظامیہ کو شکایت میں کہا ہے کہ ٹراما سینٹر سمیت تمام شعبہ جات میں پانی کا بحران ہے۔

  • دنیا بھر میں پانی کا بحران، اقوام متحدہ نے خبردار کردیا

    دنیا بھر میں پانی کا بحران، اقوام متحدہ نے خبردار کردیا

    جینیوا: اقوام متحدہ نے بنیادی ضرورت پانی کے حوالے سے خبر دار کرتے ہوئے کہا کہ دنیا پانی کے بحران کی جانب بڑھ رہی ہے۔

    پانی کے عالمی دن کے موقع پر اقوام متحدہ واٹر فورم اور یونیسکو کی جانب سے رپورٹ جاری کی گئی ہے، رپورٹ کے مطابق تقریباً 2 ارب لوگ پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں۔

    اقوام متحدہ نے اپنی رپورٹ میں پانی کے بحران کی وجوہات پانی کا ضرورت سے زیادہ استعمال اور موسمیاتی تبد یلیوں کو قرار دیا ہے، دنیا بھر میں اربوں لوگوں کو اب بھی پانی تک رسائی نہیں ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک اندازے کے مطابق ہر سال 8 لاکھ سے زیادہ لوگ ایسی بیماریوں سے ہلاک ہو جاتے ہیں جو غیرمحفوظ پانی، نامناسب نکاسیء آب اور صحت و صفائی کے ناقص طریقوں سے براہ راست جنم لیتی ہیں۔

  • کراچی: بارش اور بجلی کے بریک ڈاؤن کے بعد پانی کا بھی بحران

    کراچی: بارش اور بجلی کے بریک ڈاؤن کے بعد پانی کا بھی بحران

    کراچی: شہر قائد میں گزشتہ روز کی بارش کے بعد بجلی کے بریک ڈاؤن کی وجہ سے شہر میں پانی کا بھی بحران پیدا ہوگیا، دھابیجی پمپنگ اسٹیشن کے تمام 21 واٹر پمپس نے کام چھوڑ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق دھابیجی میں واٹر بورڈ کی تنصیبات پر بجلی کے بریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے، بریک ڈاؤن کے باعث کراچی کو 3 روز سے پانی کی فراہمی معطل ہے۔

    واٹر بورڈ کے مطابق پانی فراہم کرنے والے 21 پمپ رک گئے ہیں، شہر کو روز 177 ملین گیلن پانی کی کمی کا سامنا ہے۔

    ترجمان واٹر بورڈ کے مطابق کراچی کو پانی کی بلا تعطل فراہمی کے لیے 72 گھنٹے کا وقت درکار ہے، ٹیمیں 72 انچ کی لائن کے مرمتی کام میں مصرف ہیں۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ دھابیجی میں 21 واٹر پمپ کراچی کو پانی فراہم کرتے ہیں، پمپنگ اسٹیشن پر 10 سے 12 جولائی تک 4 بریک ڈاؤن ہوچکے ہیں۔ بریک ڈاؤن سے کراچی کو پانی دینے والی 72 انچ قطر کی 3 پائپ لائنز پھٹ گئیں۔

  • پانی کا بحران : مراد علی شاہ کی زیر صدارت تمام سیاسی و غیر سیاسی اسٹیک ہولڈرز کا اجلاس

    پانی کا بحران : مراد علی شاہ کی زیر صدارت تمام سیاسی و غیر سیاسی اسٹیک ہولڈرز کا اجلاس

    کراچی : وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے شہر میں پانی کے بحران کے پیش نظر تمام سیاسی اور غیر سیاسی اسٹیک ہولڈرز کا ایک اجلاس بلایا تاکہ ان کے مشترکہ وزڈم کے ساتھ قلیل اور طویل المدتی حل وضع کیے جائیں۔

    انہوں نے کے فور منصوبے سے متعلق اسٹیک ہولڈرزکی غلط فہمیاں بھی ختم کیں۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ30فیصد پانی کے نقصانات جو کہ 174ایم جی ڈی بنتا ہے کو کنٹرول کرنے اور انتظامی اقدامات کے ذریعے پانی کی چوری کو کنٹرول کرنے سے متعلق فیصلہ کیا۔

    اکتوبر کے آخر تک 100ایم جی ڈی اور 65ایم جی ڈی پانی سسٹم میں شامل ہوجائے گا اور وقت کے ساتھ کی گئی کاوشوں کی بدولت کے فور منصوبہ بھی مکمل ہوجائے گا جو کہ ایک مشکل ٹاسک ہے۔

    کثیر الجماعتی اور اسٹیک ہولڈرز کانفرنس جمعہ کو نیو سندھ سیکریٹریٹ کی ساتویں منزل پر منعقد ہوئی جس میں چیف سیکریٹری ممتازشاہ، صوبائی وزیربلدیات سعید غنی، وزیراعلی سندھ کے مشیر برائے اطلاعات مرتضٰی وہاب، وزیراعلی سندھ کے معاونینِ خصوصی وقار مہدی اور راشد ربانی، وسیم اختر، سیکریٹری بلدیات خالد حیدر شاہ، ایم ڈی واٹر بورڈ اسد اللہ خان، پی ڈی کے فور اسد ضامن اور دیگر نے شرکت کی۔

    وفود جنہوں نے اجلاس می شرکت کی ان میں سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی، پی ٹی آئی کے حلیم عادل شیخ اور جنید شاہ،ایم کیو ایم کے خواجہ اظہار،محمد حسین، اے این پی کے شاہی سید، یونس بونیری، سنی تحریک کے ثروت اعجاز قادری شامل ہیں۔

    اس کے علاوہ اجلاس میں پی ایس پی کے مصطفی کمال، ارشد وہرہ، آصف حسنین، حفیظ الدین، جے یو آئی کے قاری عثمان اور مولانا عبدالکریم، پی پی آئی کے ملک ایوب اور عمران گجر، پی ڈی پی کے بشارت مرزا، جے آئی کے سیف الدین اور جنید موتی والاموجود تھے۔

    مزید پڑھیں: کراچی کے مسائل کا حل: وزیر اعلیٰ سندھ نے آج اعلیٰ سطح اجلاس طلب کر لیا

    فاروق ستار کے نمائندے کامران اختر، کراچی آرٹ کونسل کے احمد شاہ، آباد کے حسن بخش، کے سی سی آئی کے زبیر موتی والا اور جاوید بلوانی، ایف پی سی سی آئی کے اختیار بیگ اور کراچی پریس کلب کے امتیاز فاران نے شرکت کی۔

  • پورا شہر لے کر نکلے تو حکمرانوں کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی: خالد مقبول صدیقی

    پورا شہر لے کر نکلے تو حکمرانوں کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی: خالد مقبول صدیقی

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ابھی تو صرف ایم کیو ایم کے کارکنان آئے ہیں، پورا شہر لے کر نکلے تو حکمرانوں کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کنوینر ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ یہاں 11 سال سے وڈیرے اور جاگیر داروں نے معاشی دہشت گردی مچا رکھی ہے، پاکستان کو بچانے کے لیے کراچی کو بچانا ضروری ہے۔

    ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ہم کچھ نہیں مانگتے، ہم تو اپنا لوٹا ہوا پیسا مانگتے ہیں، ایم کیو ایم کی بلدیاتی حکومت نے پہلا ماس ٹرانزٹ منصوبہ منظور کرایا، بد قسمتی سے تب پیپلز پارٹی کی حکومت تھی اور یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔

    ایم کیو ایم کے سربراہ نے کہا کہ ہم نے پاکستان بنایا تھا اور ہم پاکستان کو بچائیں گے، یہ شہر صوبے کو 95 فی صد اور وفاق کو 70 فی صد دیتا ہے، اور اب وفاق کہتا ہے کہ پانی کا منصوبہ کراچی کے لیے قابل عمل نہیں ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی کو سازش کے تحت پانی فراہم نہیں کیا جا رہا: خالد مقبول صدیقی

    وفاقی وزیر برائے آئی ٹی خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ کراچی پیسا دیتا ہے تو وفاق پلتا ہے، وزیر اعظم صاحب ہمیں صرف انصاف چاہیے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز پریس کلب پر پانی کی عدم فراہمی کے سلسلے میں احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں خالد مقبول نے کہا کہ کراچی کو سازش کے تحت پانی فراہم نہیں کیا جا رہا، ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ تحفظ فراہم کرے، اگر لوگ اپنی جماعت کو چھوڑ کر جا رہے ہیں تو یہ بھی عدم تحفظ کی دلیل ہے۔