Tag: پانی کا بحران

  • پانی کا بحران، ایم کیوایم وزیراعلی ہاؤس پر مظاہرہ کرے گی

    پانی کا بحران، ایم کیوایم وزیراعلی ہاؤس پر مظاہرہ کرے گی

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ آج کراچی میں پانی کے شدید بحران پر پریس کلب سے وزیر اعلیٰ ہاؤس تک احتجاجی ریلی نکالے گی،پولیس نے وزیراعلیٰ ہاؤس جانے والے راستوں پر رکاوٹیں کھڑی کردیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ نے شہر میں پانی کی شدید قلت سمیت دیگر شہری مسائل کے خلاف آج پریس کلب سے وزیراعلیٰ ہاؤس کے جانب احتجاجی ریلی کا اعلان کیا ہے، ریلی کے شرکاء وزیر اعلیٰ ہاوؤس کے باہر احتجاجی مظاہرہ بھی کریں گے۔

    متحدہ قومی موومنٹ کی ریلی نکالنے کے اعلان کے بعد پریس کلب اور شاہین کمپلیکس کے اطراف کی سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کردی ہیں، جب کہ وزیراعلیٰ ہاؤس کی طرف آنے والی سڑک کو کنٹینرز لگا کے بند کردیا گیا ہے۔

    یاد رہے وزیر اعلیٰ ہاؤس سیکیورٹی زون میں آتا ہے جہاں کسی قسم کی ریلی .مظاہرے اور جلوس پر پابندی ہوتی ہے،آج کی ریلی کے لیے بھی پولیس ہائی الرٹ ہے۔

    واضح رہے اس سے قبل بھی ریڈ زون کی سیکیورٹی کو محفوظ بنانے کے لیے کئی احتجاجی مظاہروں کو واٹر کینین، لاٹھی چارج اور گرفتاریوں کے ذریعہ منتشر کیا گیا تھا۔

    رابطہ کمیٹی نے اپنے اعلامیہ میں کہا ہے کہ ملک کی معیشیت میں ریڑھ کی ہڈی کی سی حثیت رکھنے والے کراچی کےساتھ سندھ حکومت سوتیلی ماں جیسا سلوک کررہی ہے۔

    اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کراچی میں فراہمی آب کے منصبے کے فورکے لیے وفاق کی جانب سے فنڈزمختص کرنےکےباوجود منصوبی شروع نہپیں کیا جارہا ہے۔

  • کراچی : مختلف علاقوں میں پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا

    کراچی : مختلف علاقوں میں پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا

    کراچی : شہر قائد اور شہر اقتدار میں عوام پانی کی بوند بوند کو ترس گئے۔ شہری ٹینکرمافیا سے مہنگے داموں پانی خریدنے پر مجبور ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا، شہر قائد کے باسی پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں۔

    بلدیہ ٹاؤن ،محمود آباد ،گلستان جوہر ،لیاقت آباد ،نیوکراچی ،حسرت موہانی سوسائٹی اور دیگر علاقوں کے مکین پانی کی تلاش میں سرگرداں ہیں۔

    رہی سہی کسر ٹینکر مافیا نے پوری کردی۔ واٹرٹینکرز نے زمین کو چوسنا مزید تیز کردیا۔پانی کے بحران کے باعث شہری ٹینکر مافیا سے مہنگے داموں پانی خریدنے پر مجبور ہیں۔

    ٹینکر مافیا نے پیاسے شہریوں کا خون چوسنے کیلئے فی ٹینکرکی قیمت میں من مانااضافہ کردیا۔ پانی کی قلت کےشکار علاقوں میں ایسے لوگ بستے ہیں جو تین سے آٹھ ہزار روپے میں واٹر ٹینکر نہیں خرید سکتے۔

    پانی خریدنے کی سکت نہ رکھنے والے غریبوں نے تو اپنی نگاہیں آسمان پر لگا دی ہیں کہ بادل ہی برس پڑیں، سندھ حکام کےمطابق دوکروڑنفوس پرمشتمل آبادی کو یومیہ ایک ارب گیلن پانی چاہئےجبکہ رسد آدھی یعنی چون کروڑگیلن ہے۔

    شہریوں کا سوال ہے کہ ٹینکر مافیا کو پانی کہاں سے مل رہا ہے؟ دوسری جانب شہر قائد کے بعد شہر اقتدار میں بھی پانی کا بحران سر اٹھانے لگا ہے، ایک سو سترملین ضرورت کے حامل اسلام آباد کو صرف پچاس ملین گیلن فراہم کیا جارہا ہے۔

    شدید گرمی کے موسم میں شہرمیں پانی کی طلب میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ سوال یہ ہے کہ حکومت سندھ قلت آب سے نمٹنے کیلئےعملی اقدام کب اٹھائے گی ؟

     

  • کراچی میں پانی کا بحران ایک بار سر اُٹھانے لگا

    کراچی میں پانی کا بحران ایک بار سر اُٹھانے لگا

    کراچی : شہر قائد میں پانی کا بحران سنگین ہوگیا۔ حب ڈیم سوکھ کر چراگاہ کا منظرپیش کرنےلگا۔

    تفصیلات کے مطابق حب ڈیم سوکھنے کے باعث کراچی کو یومیہ دس کروڑ گیلن پانی کی بندش نےنصف شہرکو خشک کردیا۔ کلری کینجھر جھیل سےدستیاب پانی ویسےہی شہرکوپورانہیں پڑتا۔

    ضلع غربی کےاکثرعلاقوں سائٹ ایریا،میٹروول،بلدیہ ٹاؤن،لیاری،سرجانی، نیوکراچی سمیت نصف شہر میں پانی کاناغہ بڑھادیاگیا۔

    میٹروول میں ساٹھ روزبعد نوے منٹ کیلئے دیئےجانےوا لا پانی اب نوے روز بعد صرف پینتالیس منٹ کیلئےفراہم کیاجائے گا۔

    رہی سہی کسر ٹینکر مافیا نے پوری کردی۔ واٹرٹینکرزنےزمین کوچوسنا مزید تیزکردیا۔ ٹینکر مافیا نے پیاسے شہریوں کا خون چوسنے کیلئے فی ٹینکرکی قیمت میں من مانااضافہ کردیا۔

    سندھ حکام کےمطابق دوکروڑنفوس پرمشتمل آبادی کو یومیہ ایک ارب گیلن پانی چاہئےجبکہ رسدآدھی یعنی چون کروڑگیلن ہے۔

    موسم گرما کی آمد کے ساتھ شہرمیں پانی کی مانگ مزید بڑھ جائے گی۔ کیا، سوال یہ ہے کہ کیاحکومت سندھ صرف دعاؤں تک محدود رہے گی ؟ قلت آب سے نمٹنےکیلئےعملی اقدام کب اٹھایاجائےگا؟

  • حیدرآباد کے پیاسے برتن اٹھائے سڑکوں پر نکل آئے، واسا کیخلاف نعرے بازی

    حیدرآباد کے پیاسے برتن اٹھائے سڑکوں پر نکل آئے، واسا کیخلاف نعرے بازی

    حیدرآباد : کراچی کے بعد حیدرآباد میں بھی پینے کے پانی کا بحران پیدا ہوگیا، پانی کے حصول میں پریشان شہری برتن اٹھائے سڑکوں پر نکل آئے۔

    تفصیلات کے مطابق حیدرآباد کے علاقے لطیف آباد نمبرگیارہ، ایوب کالونی سمیت دیگرعلاقوں میں گذشتہ کئی روز سے پانی کی فراہمی معطل ہے جس کی وجہ سے ہزاروں افراد پر مشتمل آبادی پانی کے حصول کیلئے شدید مشکلات کا شکار ہیں۔

    پانی کی عدم فراہمی کے خلاف ایوب کالونی اوراس سے ملحقہ علاقوں کے مکینوں نے کمپری ہینسو چوک پر برتن اٹھاکر احتجاجی مظاہرہ کیا اور واسا کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

    مظاہرین کا کہنا تھا کہ گذشتہ ایک ماہ سے علاقے میں پانی کی فراہمی معطل ہے اور صاف پانی کی بجائے گٹر کا پانی فراہم کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے وبائی امراض تیزی سے پھیل رہے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ محکمہ واسا کو متعدد بار صورتحال سے آگاہ کیا لیکن کوئی عملدرآمد نہیں کیا جاسکا ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر پانی کی فراہمی بحال کی جائے بصورت دیگر ایم ڈی واسا کے دفتر کا گھیراؤ کیا جائے گا۔

  • پانی کا بحران: پی ٹی آئی نے وزیر اعلیٰ سندھ کو تجاویز دے دیں

    پانی کا بحران: پی ٹی آئی نے وزیر اعلیٰ سندھ کو تجاویز دے دیں

    کراچی : پاکستان تحریک انصاف کے اراکین سندھ اسمبلی نے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے ملاقات کی اور کراچی میں پانی کے بحران کے حل کے لئےتجاویز پیش کیں۔

    وزیراعلیٰ ہاؤس کراچی میں ہونے والی ملاقات کے بعدتحریک انصاف کے اراکین اسمبلی نےمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت نے ان کے مسائل کو غور سے سنا ہے اور یقین دلایا ہے کہ واٹر بورڈ میں کرپشن اور گھوسٹ ملازمین کا خاتمہ کیا جائے گا۔

    پی ٹی آئی اراکین اسمبلی کا کہنا تھا کہ بلدیاتی الیکشن جیتنے کے لئے ایک جماعت نے پانی کا مسئلہ اٹھایا وہ جماعت ہمیشہ حکومت میں شامل رہی مگر اس جماعت نے کبھی بھی پانی کا مسئلہ حل نہیں کیا، اب بلدیاتی الیکشن کی تیاری ہے۔

    پی ٹی آئی رہنماءخرم شیر زمان نے کہا کہ اب پانی پر لڑائیاں ہوں گی ، اس لئے کے فور منصوبے پر جلد از جلد کام شروع کیا جائے تاکہ آئندہ سال گرمیوں میں پانی کا بحران ختم ہوسکے۔

  • پانی کے بحران پرایم کیوایم کے وفد کی وزیراعلیٰ سے ملاقات

    پانی کے بحران پرایم کیوایم کے وفد کی وزیراعلیٰ سے ملاقات

    کراچی : شہر قائد میں پانی کے بحران پر وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے ایم کیو ایم کے پانچ رکنی وفد نے ملاقات کی اور پانی کی قلت کو دور کرنے اور فراہمی کو منصفانہ بنانے کے لئے پانچ نکاتی ایجنڈہ پیش کیا۔

    ملاقات میں پیپلز پارٹی سے شرجیل میمن ، مراد علی شاہ ، اور سکندر میندھرو جبکہ ایم کیو ایم کی جانب سے خواجہ اظہار الحسن ، کنور نوید جمیل، محمد حسین، سید سردار احمد نے شرکت کی ۔

    ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ پانی کے بحران پر قابو پانے کے لئے ہر ممکن کردار ادا کریں گے اور پینسٹھ ایم گی ڈی کے حوالے سے جون کے پہلے ہفتے میں ٹینڈر کیا جائے گا۔

    اس سے قبل ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین نے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے فون پر گفتگو کی اور کراچی میں امن وامان کی صورتحال اور پانی کے شدید بحران پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔

    پانی کے شدید بحران کے حوالے سے الطاف حسین کا کہنا تھا کہ پانی کےبحران کےباعث کراچی کے شہریوں میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے، وزیراعلیٰ شہریوں کوپانی کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔

  • کراچی میں پانی کےناغے کا نظام شروع کردیا گیا، شرجیل میمن

    کراچی میں پانی کےناغے کا نظام شروع کردیا گیا، شرجیل میمن

    کراچی : وزیرا طلاعات وبلدیات شرجیل میمن نے کہا ہے کہ کراچی میں پانی کےناغے کا نظام شروع کردیا گیا ہے، شہرکو یومیہ چھ سو ملین گیلن پانی مل رہا ہےجبکہ طلب ایک ہزار ملین گیلن پانی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے کیا۔ کراچی میں پانی کے بحران سے نمٹنے کے حکومتی دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔

    پانی کی تلاش میں دربدر عوام پوچھ رہے ہیں فری ٹینکرز کہاں ہیں؟ شہریوں کا کہنا ہے کہ فری ٹینکر نام کی کوئی سہولت میسر نہیں، یہ باتیں صرف میڈیا پر دہرائی جا رہی ہیں۔

    عوام کی دہائی کا جواب دیتے ہوئے وزیربلدیات شرجیل میمن نے کہا کہ ایک منصوبے پر کام جاری ہے لیکن اس کی تفصیلات ابھی نہیں بتائی جا سکتیں۔

    شرجیل میمن جو سندھ کے وزیر اطلاعات بھی ہیں اپنی پریس کانفرنس میں پانی کے مسئلے پر تھوڑا بہت بول کر ان کی زیادہ تر توجہ امن و امان کے مسئلے پر رہی۔

    ان کا کہنا تھا کہ غیر ملکی دہشت گروں سے نمٹنے کے لئے پولیس کو خصوصی تربیت دی جا رہی ہے۔

  • عوام پانی کی نعمت سے تاحال محروم، پیاسوں کی حکومت کو بد دعائیں

    عوام پانی کی نعمت سے تاحال محروم، پیاسوں کی حکومت کو بد دعائیں

    کراچی : شہرمیں پانی کا بحران شدت اختیارکرگیا ہے۔ عوام پانی کی بوند بوند کوترس گئے ہیں اور اپنے طورپر بندوبست کرکےگزارا کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کا تقریباً ہرشہری پانی کی قلت کی دہائی دیتا نظرآتا ہے۔پانی سے محرومی نے عوام خصوصا خواتین کو احتجاج کرنے اوربدعائیں دینے پرمجبورکردیا ہے۔

      شہر میں پانی کی بوند بوند کوترستے عوام اپنی مدد آپ کے تحت پانی کا بندوبست کررہے ہیں۔ ستم تو یہ ہے کہ کراچی واٹربورڈ بھی عوام کی تکلیف پرکان دھرنے کوتیار نہیں۔

    پانی فراہم کرنے کے صرف دعوے اور کچھ نہیں۔ حکام کی بے حسی کا شکوہ کرتے عوام کہتے ہیں کہ بورنگ سے بھی پانی نہیں مل رہا۔ ہم آخر جائیں تو جائیں کہاں؟

      عوام کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت پانی کی قلت فوری دور کرے ورنہ عوامی احتجاج شدت بھی اختیارکرسکتا ہے۔

  • سمندر کے کنارے آباد شہر قائد میں پانی کا بحران آخر کب تک؟

    سمندر کے کنارے آباد شہر قائد میں پانی کا بحران آخر کب تک؟

    کراچی : شہر قائد بوند بوند کو ترس گیا۔ اور لگتا ہے سندھ کے سائیں سرکارخواب خرگوش کے مزے لے رہے ہیں۔ شہر میں زیر زمین پانی کی لائنیں خشک مگر واٹر ٹینکرزسڑکوں پر دندناتے پھر رہے ہیں۔ غریب عوام کی امیدیں اور حکومتی اعلانات دھرے کے دھرے رہ گئے۔

    زمینی حقائق یہ ہیں کہ اہلیان کراچی قلت آب کا شکار ہیں۔ پانی کے سنگین بحران کے باجود واٹر ہائیڈرنٹس پر دھڑلے سے ٹینکر بھر بھر کے بیچےجارہےہیں۔پانی کےترسےشہریوں کاکہناہےکہ دومہینے ہوگئے لیکن پانی نہیں آیا۔ ہیوی ڈیوٹی سکشن پمپ لگائے گئے لیکن نتیجہ صفر رہا۔

    پانی کی تلاش میں دربدرشہریوں نےشکوہ کیا ہےکہ ٹینکر مافیا صورتحال سےفائدہ اٹھاتےہوئے مجبوروں کو دونوں ہاتھوں سے لُوٹ رہی ہے۔ کمشنر کراچی نے قلت آب سے متاثرہ علاقوں میں واٹر ہائیڈرنٹس کیخلاف کارروائی کا دعویٰ کردیا ہے۔

    اب دیکھنا یہ ہے کہ کمشنر کراچی کے دعوے حقیقت کا روپ دھارتے ہیں یا ماضی کی طرح یہ باتیں صرف اخبارات یا میڈیا کی زینت ہی بنیں گی؟  پانی کے بحران پر انتظامیہ کے تازہ ترین دعوے عملی حقیقت میں نہیں بدلے تو جلد شہرقائد کی فضاؤں میں ۔چلو بھر پانی میں۔۔۔۔۔۔۔ کے نعرے لگیں گے۔

    کراچی کی عوام پانی کی تلاش میں سرگرداں ہے اور ارباب اختیار کی بے حسی کم ہونے میں نہیں آرہی۔۔جس کے باعث ٹینکر مافیا شہر پرراج کرنے لگی۔ معاشی حب کہلانے والا شہرکو جہاں بہت ساری بنیادی مسائل نے جکڑا ہوا ہے شہریوں کو صاف اور میٹھے پانی کا حصول بھی مشکل ہوگیاہے۔

    شہری بجلی اور بھی پانی پر احتجاج کرتے نظر آتے ہیں مگر مسائل حل ہوتے نظر نہیںآ رہے پانی کی شدید قلت کے باعث شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے، واٹر بورڈ کی ملی بھگت سے ٹینکر مافیا کی جانب سے مہنگے داموں مضر صحت پانی کی فروخت کا سلسلہ جاری ہے۔ شہریوں کا سوال ہے کہ شہریوں کو پانی میسر نہیں تو ہائیڈرنٹس کو پانی کہاں سے مل رہا ہے؟

    ۔مختلف علاقے نارتھ ناظم آباد ، نارتھ کراچی،اورنگی ٹاون،بلدیہ ٹاون، کورنگی اور لانڈھی سمیت دیگر علاقوں کے مکین بھی پانی کی عدم فراہمی پر سراپا احتجاج ہیں پانی کی قلت کو واٹر بورڈکی غفلت قرار دیتے ہوئے مکینوں کا کہنا ہے کہ حکومت عوام کو بنیادی سہولتیں دینے میں ناکام ہوچکی ہے۔

    دوسری جانب بلبلاتے عوام نے بارش کیلئے نماز استسقاادا کرنا شروع کر دی ہے۔ کراچی میں بڑھتے ہوئے پانی کے بحران نے شہریوں کو شدید اضطراب میں مبتلا کر دیا ہے۔

    لوگ متبادل  ذرائع کی تلاش میں ہیں۔ کوئی واٹر ٹینکرز مافیا کی منت سماجت کر رہا ہے۔ تو کوئی کئی سو فٹ گہری بورنگ کروا کے پانی کی تلاش میں ہے۔ لیکن پانی ہے کہ ملتا ہی نہیں۔ پانی خریدنے کی سکت نہ رکھنے والے غریبوں نے تو اپنی نگاہیں آسمان پر لگا دی ہیں۔ کہ بادل ہی برس پڑیں۔

    کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں بلبلاتے شہریوں نے کڑی دھوپ میں نماز استسقاء ادا کرڈالی۔ بڑی تعداد میں شریک لوگوں کی ایک ہی دعا تھی۔اے اللہ بارش برسا دے۔

    پانی کی قلت کے خلاف اب جگہ جگہ مظاہرے ہورہے ہیں۔ ستم یہ ہے کہ سمندر کنارے آباد ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں اس وقت سب سے بڑا مسئلہ پانی ہے۔

  • پانی کی چوری میں صنعت کار بھی ملوث ہیں، شرجیل میمن

    پانی کی چوری میں صنعت کار بھی ملوث ہیں، شرجیل میمن

    کراچی : سندھ اسمبلی کے اجلاس میں کراچی میں پانی کے بحران پر گرما گرم بحث ہوئی۔ ایوان میں پانی کے مسئلے پر ایم کیوایم ، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی رہنماؤں میں تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے اجلاس میں کراچی میں پانی کے بحران پرایم کیوایم نے ایوان میں تحریکِ التوا پیش کی۔

    سندھ اسمبلی میں ایم کیوایم کے اپوزیشن لیڈرخواجہ اظہارالحسن نے کہا کہ واٹربورڈ اورکراچی الیکٹرک دونوں ادارے پیسے کے لئے سیاست کررہے ہیں۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیوایم کے رہنما سیف الدین خالد نےکہا کہ کراچی کےعوام سے پانی کی فراہمی میں سنگین مذاق کیاجارہا ہے۔

    کراچی کی آبادی میں اضافےکےباوجود پانی کے کوٹے میں اضافہ نہیں کیا گیا۔شہرکےمختلف علاقوں میں پانی چوری کرلیاجاتاہے۔

    رکن شمیم ممتاز کا کہنا تھا کہ پانی کےبحران کی بڑی وجہ لوڈ شیڈ نگ بھی ہے۔ واٹربورڈ میں اضافی بھرتی اور اس مد میں تنخواہوں کی رقم پانی کے منصوبوں پرخرچ کی جاسکتی تھی۔ واٹربورڈ سے اضافی ملازمین کونکالا جائے۔ بلدیاتی انتخابات کی وجہ سے پانی پرسیاست کی جارہی ہے۔

    پی ٹی آئی کے رہنماثمرعلی خان نے کہا کہ ایک ہائیڈرنٹ خراب ہونے کی صورت میں کوئی متبادل موجودنہیں ہوتا۔ پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ واٹربورڈ پرقابض لوگ پانی پرشورمچاکرسیاست چمکا رہے ہیں۔

    خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم حکومت سندھ سے باہرآگئی ہے تواسے پانی بحران کی فکرہوگئی۔ واٹربورڈ پرکراچی کی ایک سیاسی جماعت کا قبضہ ہے۔

    ایم کیوایم کے رہنما وسیم قریشی نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن کی وجہ سے پانی پرسیاست کا الزام دینے والے این اے دوسوچھیالیس کا نتیجہ دیکھ لیں۔

    صوبائی وزیر بلدیات شرجیل میمن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پانی چوری کے بعض معاملات سے آگاہی کے باوجودمصلحت سے کام لےرہے ہیں۔ پانی چوری میں صنعتکار بھی ملوث ہیں۔

    سندھ اسمبلی کے اجلاس میں تمام اراکین نے کراچی میں پانی کا بحران فوری حل کرنے کامطالبہ کیا۔