Tag: پانی کا مسئلہ

  • وفاق اور سندھ کے درمیان پانی کا مسئلہ حساس ہے اسے حل کیا جائے: قمر زمان کائرہ

    وفاق اور سندھ کے درمیان پانی کا مسئلہ حساس ہے اسے حل کیا جائے: قمر زمان کائرہ

    پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ وفاق اور سندھ کے درمیان پانی کا مسئلہ حساس ہے اسے فوری اجلاس بلا کر حل کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ ہماری جماعت کا مؤقف ایک ہی ہے پانی کا مسئلہ بہت حساس ہے، پاکستان میں پانی کا معاملہ ہمیشہ سے حساس رہا ہے، معاملے کو ایک فارمولے کے تحت طے کردیا گیا، پانی کی تقسیم کے فارمولے سے ہٹنے کی ضرورت نہیں اس کے لیے آپ کونسل آف کامرس کی میٹنگ بلائیں، بات کریں،

    قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ ہم کوئی نیا مطالبہ نہیں کررہے، معاہدے پر جتنی جلدی عمل ہوگا تلخیاں اتنی جلدی ختم ہوں گی، پانی حساس معاملہ ہے اس لیے اس پر بند کمرہ اجلاس بلاکر مسئلہ حل کیا جائے۔

    پیپلزپارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے موجودہ حکومت کی تشکیل کے وقت پچیس نکاتی معاہدے ہوا جس پر پوری طرح عملدر آمد نہیں ہوا، ہم کوئی نیا مطالبہ نہیں کررہے،  معاہدے پر جتنی جلدی عمل ہوگا وفاق سے تلخیاں اتنی جلدی ختم ہوں گی۔

    انہوں نے کہا کہ پی پی قیادت مشکل وقت میں بھی پاکستان کے مفاد میں فیصلےکرتی ہے، ہمارے بیچ تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوتا ہے صحافی پوچھتے ہیں حکومت چھوڑنے لگے ہیں، اس بار الیکشن میں کسی جماعت کو اکثریت نہیں ملی، ن لیگ کی سیٹیں ہم سے زیادہ تھیں، لہذا انہیں حکومت دی۔

    قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ ہمارا وفاق سے مطالبہ ہے کہ پہلے سے طے شدہ ایشوز پر عملد رآمد کیا جائے، ہم حکومت کو مشکل سے نکالنے کیلئے سپورٹ کررہے ہیں، سب کو سر جوڑ کر مسائل کا حل نکالنا ہے۔

  • پانی کا مسئلہ ، قائم علی شاہ بھی میدان میں آگئے، حکومت پر کڑی تنقید

    پانی کا مسئلہ ، قائم علی شاہ بھی میدان میں آگئے، حکومت پر کڑی تنقید

    کراچی : سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ میں پانی کا مسئلہ بڑھتا جارہا ہے، پانی نہ ملنےسے کاشتکار سراپااحتجاج ہیں ، سندھ کو بنجر کرنے کی کوشش کی گئی تومرکزی حکومت بھی بنجر ہو جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ملک کو 70 فیصد سے زائد ریوینیو دینے والے سندھ کا وفاق نے پانی بند کر دیا، سندھ میں پانی کا مسئلہ بڑھتا جارہا ہے، وفاق کوئی تدارک نہیں کررہا۔

    قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ کا پانی روک کرزراعت کو تباہ کرناملک کو کمزور کرنےکی سازش ہے، نیازی حکومت ارسا جیسے ادارے کو استعمال کرکے حالات خراب کرنا چاہتی ہے۔

    سابق وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پیپلزپارٹی علاقائی پارٹی نہیں ملک کی سب سےبڑی جماعت ہے، بلاول بھٹو ،آصف زرداری کی قیادت میں پی پی کی جدوجہد جاری ہے، دریائے سندھ پر سب سے زیادہ حق سندھ کا ہے، پنجاب میں زیرزمین پانی میٹھا ہے اورسندھ کا90 فیصد پانی کڑوا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سندھ کا انحصار زراعت پرہے، پانی نہ ملنےسے کاشتکار سراپااحتجاج ہیں، صوبے کووفاق مختلف شعبوں میں نظر انداز کررہا ہے، پانی سندھ کیلئےزندگی ہے پانی نہ ملا تو سندھ بنجر بن جائے گا۔

    قائم علی شاہ نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی حکومت یہ نہ سمجھے کہ وہ ناجائز فائدہ اٹھائے گی، سندھ کوبنجرکرنےکی کوشش کی گئی تومرکزی حکومت بھی بنجر ہو جائے گی، وفاق کا سندھ کے ساتھ یہ رویہ رہا تو پھر وفاق بھی نہیں چل سکے گا۔

    سابق وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ کےمؤقف کوسامنےرکھتے ہوئے جلد پانی کا مسئلہ حل کرے، منتخب نمائندوں کیساتھ بیٹھ کر1991والے پانی معاہدےسے آگے بڑھنا چاہیے، 1991آبی معاہدےپر سندھ کے عوام بالکل انکاری ہے، وفاق کو چاہیے کہ سندھ کا جائز حق سندھ کو دیا جائے۔

    انھوں نے کہا کہ وفاق کے رویوں پر سندھ کی عوام سلیکٹڈ سے سخت ناراض ہے، غیر قانونی لنک کینال کیوں ،کس کی اجازت سےکھولے جارہے ہیں؟ وفاق کے ڈاکو سندھ کا پانی چوری بھی کرتے اور روتے بھی ہیں، پیپلزپارٹی کا سینئر کارکن ہوں ہر فیصلے کے ساتھ کھڑا ہوں اور رہوں گا۔

  • پانی ہونے کے باوجود کراچی کے شہری بوند بوند کو ترس گئے

    پانی ہونے کے باوجود کراچی کے شہری بوند بوند کو ترس گئے

    کراچی: واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی نا اہلی کے باعث کراچی کے شہری پینے کے پانی کی بوند بوند کو ترس گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شہر میں پینے کا پانی دستیاب ہونے کے باوجود شہری بوند بوند کو ترس گئے، معلوم ہوا ہے کہ شہری واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی نا اہلی کے باعث پانی سے محروم ہیں۔

    ملیر اور لیاقت آباد میں پانی کی ٹوٹی ہوئی پائپ لائنوں کی تاحال مرمت نہ ہو سکی، جس کے باعث لاکھوں گیلن پانی نہ صرف سڑکوں پر ضائع ہو رہا ہے بلکہ ملحقہ علاقوں میں پانی کی شدید قلت بھی پیدا ہو گئی ہے۔

    دوسری طرف پانی سے محروم شہری مہنگے داموں پر خرید کر پانی پینے پر بھی مجبور ہیں، علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ واٹر اینڈ سیوریج بورڈ میں شکایت کے باوجود لائن کی مرمت نہیں کی گئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی : واٹربورڈ کا انجینئر پانی چوری میں‌ ملوث، نوکری سے برطرف

    یاد رہے کہ دو ماہ قبل واٹر بورڈ کے ایک انجینئر کو پانی چوری میں‌ ملوث ہونے پر نوکری سے برطرف کر دیا گیا تھا، انجینئر سعید شیخ نے اپنے جرم کا اعتراف بھی کیا۔ تحریک انصاف کے اراکین سندھ اسمبلی نے شکایت کی تھی کہ سیعد شیخ اپنے عہدے کا ناجائز فائدہ اٹھا کر پانی چوری کر کے اُسے فروخت کر رہے ہیں۔

    ادھر پانی چور مافیا نے نیا طریقہ نکالا تھا، نارتھ ناظم آباد میں واٹر بورڈ کی مین لائنوں پر لوہے کی پلیٹیں لگا کر علاقے کا پانی بند کر کے پانی چوری کیا جاتا تھا، چوری شدہ پانی کمرشل صارفین کو بیچا جاتا تھا، علاقہ مکینوں نے اپنی مدد آپ کے تحت اس سلسلے کو بے نقاب کیا۔

  • کراچی: کے فور کی فزیبلٹی رپورٹ میں سنگین غلطیوں کا انکشاف

    کراچی: کے فور کی فزیبلٹی رپورٹ میں سنگین غلطیوں کا انکشاف

    کراچی: فراہمی آب کے سب سے بڑے منصوبے کے فور کی فزیبلٹی رپورٹ کے معاملے پر سندھ حکومت نے تحقیقات کے لیے 3 رکنی کمیٹی بنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ کے فور کی فزیبلٹی رپورٹ میں سنگین غلطیوں کا انکشاف ہوا ہے، جس کی تحقیقات کے لیے حکومت سندھ نے ایک کمیٹی تشکیل دے دی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کینجھر جھیل سے کراچی 121 کلو میٹر روٹ میں 2 اہم نہری ذخائر شامل نہیں ہیں، سابقہ کنسلٹنٹ کمپنی نے 2 اہم نہری ذخائر ہالیجی اور ہاڈیروہر کو فزیبلٹی رپورٹ میں شامل نہیں کیا۔

    12 سال گزرنے کے بعد کے فور کے تین مرحلوں میں سے ایک بھی مکمل نہ ہو سکا، ذرائع کے مطابق جولائی 2018 تک کے فور کا فیز وَن مکمل ہو جانا تھا، کے فور کے دوسرے اور تیسرے فیز کو 2022 تک مکمل ہونا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  ڈالر کی قیمت بڑھنے سے کے فور منصوبے کی لاگت بڑھی، ناصر حسین شاہ

    منصوبے کی ابتدائی لاگت تقریباً 25 ارب روپے تھی، اب اس کی لاگت 100 ارب روپے سے بھی تجاوز کر گئی ہے۔

    یاد رہے گزشتہ روز وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ نے دعویٰ کیا تھا کہ ڈالر کی قیمت بڑھنے سے کے فور منصوبے کی لاگت بڑھی ہے، ہماری نیت اور ہاتھ صاف ہیں، کے فور منصوبے کی مکمل انکوائری ہونی چاہیے۔

    خیال رہے کہ سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی نے کہا تھا کہ کے فور منصوبے میں تاخیر کا سبب سندھ حکومت کی کراچی دشمنی ہے۔

  • پی ٹی آئی کا بلاول بھٹو کے خلاف پانی نہ ملنے پر تحریک چلانے کا اعلان، واٹر بورڈ دفتر کے باہر دھرنا

    پی ٹی آئی کا بلاول بھٹو کے خلاف پانی نہ ملنے پر تحریک چلانے کا اعلان، واٹر بورڈ دفتر کے باہر دھرنا

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف نے پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے خلاف پانی نہ ملنے پر تحریک چلانے کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کراچی نے پانی نہ ملنے کے خلاف پیپلز پارٹی کے چیئرمین کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے۔

    دریں اثنا، پانی کے بحران پر پی ٹی ارکان اسمبلی نے واٹر بورڈ دفتر کے باہر احتجاجی دھرنا دے دیا، مظاہرین نے ایم ڈی واٹر بورڈ اور سندھ حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔

    پی ٹی آئی ارکان نے چیف انجینئر واٹر بورڈ سلیم احمد سے ملاقات کی، پی ٹی آئی ارکان واٹر بورڈ حکام پر برس پڑے، اراکین سندھ اسمبلی کا کہنا تھا کہ پانی کا ضیاع ہوتا ہے اور انھیں کوئی احساس نہیں، واٹر بورڈ نے شہر کو پانی دینا بند کر دیا ہے۔

    سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی کا کہنا ہے پانی دینا حکومت سندھ کی ذمے داری ہے، حب ڈیم میں پانی نہیں تھا تو ضلع غربی کو پانی نہیں ملتا تھا، اب حب ڈیم بھر چکا ہے پھر بھی پانی نہیں مل رہا۔

    فردوس شمیم نے کہا کہ پانی کا مسئلہ حل نہیں کیا جائے گا تو حکومت بھی نہیں کرنے دیں گے۔

    رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے فور منصوبے کو مکمل نہیں کرے گی، سعید غنی نے کہا کہ ہم سے غلطی ہوئی ہے، ایسی نالائق حکومت کا کیا فائدہ جو عوام کو بنیادی ضروریات نہیں دے سکتی۔

    خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ ہر ایم پی اے یہاں کہتا ہے میرے حلقے میں پانی نہیں ہے، تپتی دھوپ میں یہاں کھڑے ہیں، پیپلز پارٹی نے سندھ کے ہر شہر کو تباہ کر دیا، شہر کراچی میں پانی امیر کے پاس نہ غریب کے پاس ہے۔

    انھوں نے مطالبہ کیا کہ موجودہ ایم ڈی واٹر بورڈ کو تبدیل کر دیا جائے، اور وزیر بلدیات سعید غنی کو بھی فوری طور پر ہٹایا جائے۔

  • صوبائی حکومتیں غیر قانونی ہائیڈرنٹس کے خلاف کارروائی میں تعاون کریں، چیف جسٹس

    صوبائی حکومتیں غیر قانونی ہائیڈرنٹس کے خلاف کارروائی میں تعاون کریں، چیف جسٹس

    اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے صوبائی حکومتوں سے کہا ہے کہ وہ غیر قانونی ہائیڈرنٹس کے خلاف کارروائیوں میں تعاون کریں۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان سے وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا نے ملاقات کی، یہ ملاقات چیف جسٹس ثاقب نثار کے چیمبر میں ہوئی۔

    [bs-quote quote=”پانی چوری کی روک تھام کے لیے ہر ممکن تعاون کریں گے: چیف جسٹس” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    چیف جسٹس نے وزارتِ آبی ذخائر کے حالیہ اقدامات پر فیصل واوڈا کی تعریف کرتے ہوئے کہا ’وفاقی وزیر کے کرپشن کے خاتمے کے لیے اقدامات قابلِ تعریف ہیں۔‘

    چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ پانی چوری اور کرپشن کی روک تھام کے لیے ہر ممکن تعاون کریں گے، جو کام 15 سال میں ہونا چاہیے تھا وہ 15 دن میں ہو رہا ہے۔

    میاں ثاقب نثار نے کہا کہ غیر قانونی ہائیڈرنٹس کے خلاف ایکشن نا گزیر ہو گیا ہے، صوبائی حکومتیں غیر قانونی ہائیڈرنٹس کے خلاف کارروائی میں تعاون کریں۔


    یہ بھی پڑھیں:  اربوں روپے کا پانی چوری ہو رہا ہے، پانی چوری روک کر دکھاؤں گا: فیصل واوڈا


    دریں اثنا چیف جسٹس نے فیصل واوڈا کو مکمل سیکورٹی فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ’سیکورٹی ادارے وفاقی وزیر کو مکمل سیکورٹی فراہم کریں۔‘

    خیال رہے کہ چیف جسٹس پاکستان ملک میں پانی کی قلت کے اہم ترین مسئلے پر نہ صرف خود متحرک ہیں بلکہ متعلقہ حکام اور اداروں کو بھی حرکت میں لا رہے ہیں۔

    ایک ہفتہ قبل فیصل واوڈا نے کہا تھا کہ اربوں روپے کا پانی چوری ہو رہا ہے، پانی کی چوری روک کر دکھاؤں گا، سندھ کو مزید پانی ملے گا کوئی کٹوتی نہیں ہوگی۔

  • پاکستان 2025 تک خشک سالی کا شکار ہو سکتا ہے

    پاکستان 2025 تک خشک سالی کا شکار ہو سکتا ہے

    اسلام آباد: پانی سے متعلق ’محفوظ پاکستان کی تعمیر‘ کے موضوع پر بین الاقوامی سمپوزیم کا انعقاد کیا گیا، واٹر سمپوزیم کے اعلامیے میں خبردار کیا گیا کہ پاکستان 2025 تک خشک سالی کا شکار ہو سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں محفوظ پاکستان کی تعمیر کے عنوان سے بین الاقوامی واٹر سمپوزیم میں کہا گیا کہ پاکستان میں قلتِ آب کا مسئلہ شدید تر ہو رہا ہے، ملک 2025 تک خشک سالی کا شکار ہو سکتا ہے۔

    [bs-quote quote=”واٹر سمپوزیم کے اعلامیے میں سندھ طاس معاہدے پر دوبارہ غور کرنے کی تجویز دی گئی” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کا انتظام پہلی ترجیح ہونی چاہیے، اس معاہدے پر دوبارہ غور کیا جائے، زیرِ زمین پانی کے استعمال کی پالیسی شروع ہونی چاہیے۔

    سمپوزیم اعلامیے میں تجویز دی گئی کہ پانی کے عالمی قانون کے مطابق پاکستان اپنا مقدمہ لڑے، پانی کی تقسیم کے لیے جدید طریقے استعمال کیے جائیں، ملک میں چھوٹے ڈیم تعمیر کیے جائیں۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ میدانی، صحرائی علاقوں میں زیرِ زمین پانی کے ذخائر محفوظ بنائے جائیں اور ڈیموں کی تعمیر کے لیے مالیاتی اداروں سے رابطہ کیا جائے، دوسری طرف دریاؤں کو بھی محفوظ بنایا اور پانی کے ضیاع کو روکا جائے۔


    یہ بھی پڑھیں:  پانی کی کمی کی وجہ سے اپنی بچوں کی زندگی تلف ہوتے نہیں دیکھ سکتا: چیف جسٹس


    سمپوزیم اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ پانی کی قیمتوں کے حوالے سے پالیسی بنائی جائے، انڈس بیس اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا جائے، ڈیموں، پانی کے ذخائر سے فائدہ اٹھانے کے لیے انتظامات بہتر کیے جائیں۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ پانی سے متعلق اداروں کو اختیارات دیے جائیں، زراعت پر ٹیکس لگایا جائے، اسکولوں کے نصاب میں پانی کا ضیاع روکنے سے متعلق آگاہی دی جائے۔

  • پائیدار ترقی کے لئے پانی کا مسئلہ حل کرنا ہوگا: صدر پاکستان

    پائیدار ترقی کے لئے پانی کا مسئلہ حل کرنا ہوگا: صدر پاکستان

    اسلام آباد: صدر پاکستان عارف علوی نے کہا ہے کہ پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کرنے کے لئے پانی کا مسئلہ حل کرنا ہی ہوگا.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے پانی سےمتعلق بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا.

    صدر عارف علوی کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پانی کے مسئلے کو اجاگر 

    ان کا کہنا تھا کہ اللہ نے پاکستان کو آبی وسائل سے مالا مال کیا، پاکستان کو بہترین آبی وسائل ملے تھے.

    صدر پاکستان نے کہا کہ قیام پاکستان کے بعد منگلا اور تربیلا سمیت چند ہی ڈیم بنائے گئے، آبی وسائل وقت کی اہم ضرورت ہیں.


    مزید پڑھیں: صحت کی انشورنس کے ذریعے غریبوں کو تحفظ فراہم کرنا ہوگا: صدرعارف علوی


    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں 30 دن کاپانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش موجود ہے، تھرمیں پانی کی کمی کی وجہ سے بچے انتقال کر رہے ہیں. پانی کو محفوظ اور ذخیرہ کرنا بنیادی مسئلہ ہے.

    صدرعارف علوینے کہا کہ پانی زندگی ہے اوربطور قوم ہمیں اسے محفوظ بنانا ہے، پائیدار ترقی کے لیے پانی کے مسئلے کوحل کرنا ہوگا، پانی کےذخیرے کے لئے بڑے ذخائر کی تعمیر ناگزیر ہے.

  • اسلام آباد میں پانی سے بڑا کوئی مسئلہ نہیں ‘ وزیرخزانہ

    اسلام آباد میں پانی سے بڑا کوئی مسئلہ نہیں ‘ وزیرخزانہ

    اسلام آباد: وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کے مسائل کے حل کے لیے چیمبرآف کامرس تعاون کرے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں چیمبرآف کامرس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخزانہ اسد عمر نے کہا کہ بحری نظام اسلام آباد تک نہیں پہنچتا۔

    انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کی معیشت سے متعلق آپ لوگ تجاویزدیں، اسلام آباد کے مسائل کے حل کے لیے چیمبرآف کامرس تعاون کرے۔

    اسد عمر نے کہا کہ اسلام آباد میں پانی سے بڑا کوئی مسئلہ نہیں ہے، اسلام آباد کے لیے پانی سے متعلق منصوبوں پرعمل کی منظوری دے دی گئی۔

    وزیرخزانہ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد کے لیے آبی منصوبوں کی منظوری دی۔

    انہوں نے کہا کہ ایف بی آرمیں پالیسی سازی اورٹیکس نظام بہتربنائیں گے، ٹیکس پالیسی بورڈ کوایف بی آر سے الگ کردیں گے۔

    وفاقی وزیر خزانہ اسد عمرنے کہا کہ بہتری کے لیے پاکستان کی معیشت کا بائی پاس ہورہا ہے، بائی پاس کامیاب ہونے کے بعد معیشت ٹریک پر آجائے گی اور دوڑے گی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیرخزانہ اسد عمرکا کہنا تھا کہ قرضے واپس کرنے کے لیے نہیں قرضوں پر سود دینے کے لیے قرضے لے رہے ہیں، تمام اقدامات کے نتائج آنے میں تھوڑا وقت لگے گا، ہمارے پاس وقت نہیں اس لیے یہ اقدامات کررہے ہیں۔

  • قائد اوراقبال کے خواب کی تعبیرکےلیےکام کریں گے‘ گورنرسندھ

    قائد اوراقبال کے خواب کی تعبیرکےلیےکام کریں گے‘ گورنرسندھ

    کراچی : گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ صوبے کی ترقی اور خوشحالی کے لیے تمام تر اقدامات کروں گا۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے مزار قائد پرحاضری دی، پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی۔

    مزار قائد پرحاضری کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنرسندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ سب سے پہلےحل طلب مسئلہ پانی کا ہے۔

    گورنرسندھ کا کہنا تھا کہ پانی کے مسئلے پروزیراعظم سے بھی بات ہوئی ہے، گرین لائن و دیگر رکے ہوئے میگا پروجیکٹ کو دوبارہ شروع کریں گے۔

    عمران اسماعیل کا یہ بھی کہنا تھا کہ صوبے کی ترقی اور خوشحالی کے لیے تمام تر اقدامات کروں گا، صوبے کے وسیع تر مفاد میں تمام جماعتوں کوساتھ لے کرچلوں گا۔

    گورنرسندھ کا مزید کہنا تھا کہ قائد اوراقبال کے خواب کی تعبیرکے لیے کام کریں گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمران اسماعیل نے بطور گورنرسندھ عہدے کا حلف اٹھایا تھا۔

    عمران اسماعیل نے گورنر سندھ کا حلف اٹھا لیا

    عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ گورنرکے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد وہ گورنرہاؤس میں رہائش اختیار نہیں کریں گے بلکہ اپنے ذاتی گھر میں ہی رہیں گے اور گورنرہاؤس کے صرف دفتر کو استعمال کریں گے۔