Tag: پانی کے ریلوں

  • بھارت کی طرف سے چھوڑے گئے پانی کے ریلوں نے تباہی مچانا شروع کردی

    بھارت کی طرف سے چھوڑے گئے پانی کے ریلوں نے تباہی مچانا شروع کردی

    بہاولنگر : بھارت کی طرف سے چھوڑے گئے پانی کے منہ زور ریلوں نےتباہی مچانا شروع کردی، دریائےراوی اوردریائے ستلج نے کئی گاؤں ڈوب گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی طرف سے دریائے راوی اور ستلج میں پانی چھوڑے جانے کے بعد پاکستان کے دو دریاؤں میں منہ زور ریلے داخل ہوگئے، جس سے قصور اور بہاول نگر کے درجنوں دیہات زیر آب آگئے، کھڑی فصلیں بہہ گئیں اور کئی علاقوں کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔

    فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن نے بتایا کہ دریائے روای میں بھارت سے چھوڑا گیا ریلا پاکستان کی حدود میں داخل ہوگیا اور دریائے راوی میں جسڑ کے مقام پر پانی کی سطح اچانک بڑھ کر 61 ہزار کیوسک تک جا پہنچی ہے، یہاں نچلے درجے کا سیلاب ہے جبکہ یہ ریلا آج رات شاہدرہ سے گزرے گا۔

    قصور کے علاقے گنڈا سنگھ پر دریائے ستلج میں اس وقت ایک لاکھ چونتیس ہزار کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے ، ہیڈ گنڈا سنگھ پر پانی کی آمد بڑھ کر 174,062 کیوسک ہوگئی جبکہ ہیڈ سلیمانکی پر پانی کی آمد 104,664 کیوسک ریکارڈ کی گئی، جس کے باعث دریائے ستلج کے بھوکاں پتن پل اور بابا فرید پل پر پانی کی سطح مسلسل بلند ہو رہی ہے۔

    سیلابی ریلوں کے باعث بہاول نگر اور گرد و نواح میں بڑے پیمانے پر تباہی دیکھنے میں آئی، عارضی حفاظتی بند ٹوٹنے سے 25 سے زائد آبادیاں سیلابی پانی کی لپیٹ میں آگئیں۔ ہزاروں ایکڑ پر تیار فصلیں تباہ ہوگئیں جبکہ گھروں اور ڈھیروں کو بھی نقصان پہنچا۔ متعدد دیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا اور خوراک، ادویات اور مویشیوں کے چارے کی شدید قلت پیدا ہوگئی۔

    ضلعی انتظامیہ نے ریسکیو آپریشن شروع کر دیا ہے اور اب تک 1,720 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔

    کمشنر بہاولپور نے فلڈ ریلیف کیمپس کا دورہ کیا اور متاثرین کو خوراک، طبی سہولتیں اور جانوروں کے لیے چارہ فراہم کرنے کی ہدایات جاری کیں۔

    دریں اثناء مقامی مکینوں نے شکایت کی ہے کہ بروقت ریلیف سرگرمیاں شروع نہ ہونے کے باعث انہیں اپنی مدد آپ نقل مکانی کرنا پڑی۔