Tag: پانی

  • مزیدار اسٹرا جو بچوں کو پانی پینے پر مجبور کردیں

    مزیدار اسٹرا جو بچوں کو پانی پینے پر مجبور کردیں

    موسم چاہے کوئی بھی ہو، جسم کو پانی درکار ہوتا ہے، خصوصاً موسم گرما میں تو اس کی ضرورت اور بھی بڑھ جاتی ہے۔ تاہم بچوں کو پانی پلانا ایک مشکل مرحلہ ہوسکتا ہے کیونکہ پانی ان کے لیے بہت بورنگ چیز ہوسکتی ہے۔

    تاہم اب ایسے اسٹرا تیار کرلیے گئے ہیں جو پانی کو ذائقہ دار بنا کر بچوں کو اسے مزے سے پینے پر مجبور کرسکتے ہیں۔

    میجک اسٹرا نامی کمپنی نے مختلف فلیورز سے تیار کردہ اسٹرا پیش کیے ہیں۔

    یہ اسٹرا جب پانی کے گلاس میں ڈال کر پیے جاتے ہیں تو یہ پانی کا ذائقہ تبدیل کردیتے ہیں۔ یہ اسٹرا پینا کولاڈا، چیری کولا اور رس بیری لیمونڈ کے فلیورز میں پیش کیے گئے ہیں۔

    ان میں 5 گرام چینی شامل کی جاتی ہے جبکہ ان میں مختلف میٹھی گولیاں بھی شامل کی جاتی ہیں جو پانی کو مٹھاس سے بھردیتی ہیں۔

    ان اسٹراز کو بنانے کا مقصد نہ صرف بچوں بلکہ ان بڑوں کو بھی پانی پینے کی طرف مائل کرنا ہے جو اس ضروری شے میں دلچسپی نہیں رکھتے۔

    یہ کمپنی دودھ پینے کے لیے بھی مزیدار فلیورڈ اسٹرا تیار کر رہی ہے جو بچوں کے لیے دودھ کو ان کی پسندیدہ شے میں تبدیل کردیں گے۔

  • پاکستانی وفد کا بھارت میں زیرِ تعمیر متنازع آبی منصوبوں کا دورہ مکمل

    پاکستانی وفد کا بھارت میں زیرِ تعمیر متنازع آبی منصوبوں کا دورہ مکمل

    لاہور: پڑوسی ملک بھارت کے ساتھ آبی تنازعات کے حل میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، پاکستانی وفد نے بھارت میں زیرِ تعمیر متنازع آبی منصوبوں کا دورہ مکمل کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی وفد نے بھارت میں زیرِ تعمیر متنازع آبی منصوبوں کا دورہ مکمل کر لیا ہے، جسے آبی تنازعات کے حل میں اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔

    [bs-quote quote=”پاکستانی وفد نے دریائے چناب پر 4 آبی منصوبوں کا معائنہ کیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ذرائع نے کہا ہے کہ انڈس واٹر کمشنر کی سربراہی میں وفد نے منصوبوں کا دورہ مکمل کیا۔

    پاکستانی وفد نے دریائے چناب پر 4 آبی منصوبوں کا معائنہ کیا، وفد نے پاکل دل، رتلے، لوئر کلنائی اور بگلیہار ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کا دورہ کیا۔

    ذرائع کے مطابق وفد نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر تحفظات سے بھارتی حکام کو آگاہ کیا۔

    پاکستانی وفد اپنا دورہ مکمل کر کے کل پاکستان واپس پہنچ رہا ہے، انڈس واٹر کمشنر دورے سے متعلق پاکستانی ماہرین کی مرتب کردہ سفارشات پر اداروں کو آگاہ کریں گے، جس کے بعد ان پر وزارتِ پانی و بجلی سمیت دیگر محکمے اپنا مؤقف دیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی کے حوالے سے مذاکرات پر جمی برف پگھل گئی

    یاد رہے کہ پاک بھارت آبی تنازعات پر مذاکرات کے لیے پاکستان کے آبی ماہرین کا تین رکنی وفد تین دن قبل بھارت روانہ ہوا تھا، وفد کی قیادت انڈس واٹر کمشنر مہرعلی شاہ کر رہے ہیں۔

    پاکستان نے لوئر کلنائی اور پکل ڈل منصوبوں پر اعتراضات اٹھائے ہیں، بھارت اب تک سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کئی ڈیم بنا چکا ہے۔

  • پانی پیتے ہوئے یہ غلطیاں تو نہیں کرتے؟

    پانی پیتے ہوئے یہ غلطیاں تو نہیں کرتے؟

    ہر انسان کو ایک مخصوص مقدار میں پانی پینے کی ضرورت ہوتی ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ پانی پیتے ہوئے ہم بعض اوقات کچھ غلطیاں کرجاتے ہیں جو ہمیں نقصان پہنچا سکتی ہیں۔

    آئیں دیکھتے ہیں وہ غلطیاں کیا ہیں۔

    مرغن کھانے کے بعد پانی پینا

    مرغن غذاؤں پر مشتمل کھانا کھانے کے بعد پانی پینے سے گریز کریں۔ اس وقت پیا جانے والا پانی غذا کو ہضم کرنے والے گیسٹرک جوس کے اثر کو کم کردیتا ہے جس سے غذا ہضم ہونے میں مشکل پیش آتی ہے۔

    علاوہ ازیں انسولین کی سطح میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔

    ایک ساتھ بہت سارا پانی پینا

    ایک وقت میں بہت سارا پانی پی لینا تھوک کو پتلا کردیتا ہے جس سے غذا کو ہضم کرنے کا عمل آہستہ ہوجاتا ہے۔ ایک وقت میں 60 سے 90 ملی لیٹر پانی پئیں اور آہستہ آہستہ پئیں۔

    صبح اٹھ کر پانی نہ پینا

    کئی گھنٹوں کی نیند کے بعد ہمارے جسم کو اپنی توانائی بحال کرنے کے لیے فوری طور پر کچھ چیزوں کی ضرورت ہوتی ہے اور پانی بھی انہی میں سے ایک ہے۔

    نیند میں ہمارا جسم خشک ہوجاتا ہے اور بیدار ہونے کے بعد فوری طور پر اسے ہائیڈریشن فراہم کرنا ضروری ہے لہٰذا صبح اٹھنے کے بعد ایک گلاس پانی ضرور پئیں۔

    سونے سے پہلے پانی نہ پینا

    رات بستر پر جانے سے قبل ایک گلاس پانی پینا اپنی عادت بنا لیں۔ یہ نیند کے دوران جسم کو ڈی ہائیڈریشن سے بچائے گی جبکہ پانی نہ پینے کی صورت میں دن بھر آپ سستی اور غنودگی محسوس کریں گے۔

    سخت ورزش کے دوران بہت زیادہ پانی پینا

    سخت ورزش کرتے ہوئے بہت سارا پانی پینے سے گریز کریں، یہ آپ کو سر درد، متلی اور چکر میں مبتلا کرسکتا ہے۔

    مصالحہ دار اشیا کا اثر ختم کرنے کے لیے

    کوئی تیز اور مصالحہ دار شے کھانے کے بعد ہم اس کی جلن زائل کرنے کے کے لیے پانی پیتے ہیں، لیکن کیا آپ جانتے ہیں پانی پینا ان مالیکیولز کو اور تیز کرتا ہے جو ہماری زبان پر جلن پید ا کرتے ہیں؟

    یعنی آپ جتنا زیادہ پانی پئیں گے اتنی ہی جلن محسوس کریں گے، اس کے برعکس ایسے موقع پر دودھ پینا جلن کی شدت کو کم کرسکتا ہے۔

  • بڑے شہروں کے سیوریج سسٹم میں پولیو وائرس کی تصدیق

    بڑے شہروں کے سیوریج سسٹم میں پولیو وائرس کی تصدیق

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے پولیو بابر بن عطا کا کہنا ہے کہ ملک کے بڑے شہروں کے سیوریج میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے پولیو بابر بن عطا نے تفصیلات جاری کردیں۔ بابر عطا کے مطابق کراچی، لاہور، پشاور اور کوئٹہ کے سیوریج میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے۔

    معاون خصوصی کے مطابق کراچی کے علاقے گڈاپ اور کورنگی جبکہ پشین، قلعہ عبد اللہ اور بنوں کے سیوریج میں بھی پولیو وائرس پایا گیا ہے۔

    بابر عطا کا کہنا ہے کہ شہروں کے سیوریج سے نمونے دسمبر 2018 میں لیے گئے تھے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے ہی پاکستان میں ایک اور پولیو کیس سامنے آیا تھا۔ صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع لکی مروت میں 16 ماہ کی انعم میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔

    یہ سنہ 2019 کا پاکستان میں سامنے آنے والا پہلا پولیو کیس ہے۔

    گزشتہ برس یعنی سنہ 2018 میں 10 پولیو کیسز ریکارڈ کیے گئے، ایک ایسے موقع پر جب پاکستان میں پولیو کیسز کی شرح بتدریج کم ہونے کے بعد خیال کیا جارہا تھا کہ گزشتہ برس کے آخر تک پاکستان پولیو فری ملک بن جائے گا، یہ تعداد نہایت مایوس کن اور تشویش ناک تھی۔

    مزید پڑھیں: 3 کروڑ 70 لاکھ پاکستانی بچے پولیو سے محفوظ

    اینڈ پولیو پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں پولیو کیسز کی بلند ترین شرح سنہ 2014 میں دیکھی گئی جب ملک میں پولیو وائرس کے مریضوں کی تعداد 306 تک جا پہنچی تھی۔

    یہ شرح پچھلے 14 سال کی بلند ترین شرح تھی۔ اس کے بعد پاکستان پر سفری پابندیاں بھی عائد کردی گئیں تھی۔ اسی سال پڑوسی ملک بھارت پولیو فری ملک بن گیا۔

    تاہم اس کے بعد عالمی تنظیموں کے تعاون سے مقامی سطح پر پولیو کے خاتمے کے لیے ہنگامی اقدامات اٹھائے گئے جس کے بعد سنہ 2015 میں یہ تعداد گھٹ کر 54 اور سنہ 2016 میں صرف 20 تک محدود رہی۔

    سنہ 2017 میں پولیو کے 8 کیسز ریکارڈ کیے گئے تھے۔

  • پانی کی تلاش میں روز18 کلومیٹر سفر کرنے والا گاؤں

    پانی کی تلاش میں روز18 کلومیٹر سفر کرنے والا گاؤں

    پشاور: سنہ 2005 کے زلزلے سے متاثر ہونے والا گاؤں آج بھی پانی جیسی بنیادی سہولت سے محروم ہے ، مکین روزانہ اٹھارہ کلومیٹر کا فاصلہ طے کرکے پانی لاتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق زلزلے کے سبب بٹ گرام کےمختلف دیہاتوں میں پانی کی سطح نیچے ہوگئی تھی ، جن میں کولائی، چینام، چلونی ، شابورا اور سانگوڑے شامل ہیں، کل ملا کر دوسو سے زائد گھر قلتِآب کا شکار ہیں۔

    کولائی نامی گاؤں کا باشندہ عبدالفراض، دیگر گاوں والوں سمیت پانی کی تلاش کے لیے روزانہ 18 کلومیٹر کا فاصلہ طے کر کے دور دراز علاقوں سے پینے کا پانی گدھوں اور خچروں پر لاد کر شام کو واپس لوٹتا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ عوامی نمائندوں نے اپنی آنکھیں بند کر کے منہ موڑ لیا ہے اور قلت آب کے سبب گاؤں کا مستقبل تاریک تر ہوتا جا رہا ہے ۔

    انہوں نے بتایا کہ گاؤں والوں نے پانی کا مسئلہ حل کرنے کے لیے چندہ بھی کیا لیکن غریب گاؤں والے اتنی رقم اکھٹی نہ کرسکے کہ جدید مشینری خرید لی جاتی۔اس سلسلے میں کولائی کے پانی سے محروم عوام نے روڈ بند کر کے احتجاج بھی کیا تھا۔

    مظاہرین نے بینرز اٹھائے ایم این اے، ایم پی اے اور لوکل گورنمنٹ سے پانی کی فراہمی کا مطالبہ کیا جبکہ چیف جسٹس آف پاکستان سے اس معاملے کا ازخود نوٹس لینے کی اپیل کی ہےاور جلد از جلد گاوں میں سرکاری واٹر سپلائی اسکیمیں شروع کا مطالبہ کیا تھا۔

    یاد رہے کہ پاکستان کی تاریخ کا ناقابل فراموش اور تباہ کن زلزلہ 8 اکتوبر 2005 کو آیا تھا جب آزاد کشمیر، اسلام آباد،بٹ گرام، ایبٹ آباد اورخیبر پختونخواہ کے بالائی علاقوں پر قیامت ٹوٹ پڑی تھی۔ ریکٹر اسکیل پر اس زلزلے کی شدت7.6 اور 7.8کے درمیان رہی تھی اورمتاثرہ علاقوں میں سے بہت سے علاقوں کے عوام آج بھی زلزلے کے بعد پیدا ہونےو الے مسائل سے نبرد آزما ہیں۔ بہت سے علاقوں میں بحالی کا عمل بھی تاحال مکمل نہیں ہوسکا ہے۔

  • مہمند ڈیم کی تعمیر آئندہ ماہ شروع ہو جائے گی: واپڈا

    مہمند ڈیم کی تعمیر آئندہ ماہ شروع ہو جائے گی: واپڈا

    لاہور: واپڈا نے کہا ہے کہ رواں سال کے اہداف کے حصول کے باعث مہمند ڈیم کی تعمیر آئندہ ماہ شروع ہو جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق واٹر اینڈ پاور ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے ترجمان نے کہا ہے کہ واپڈا نے 2018 میں پانی اور پن بجلی میں اہم کام یابیاں حاصل کیں جس کے باعث مہمند ڈیم کی تعمیر آئندہ ماہ شروع ہو جائے گی۔

    [bs-quote quote=”تین منصوبوں کی تکمیل سے پن بجلی کی پیداواری صلاحیت میں 2 ہزار 487 میگا واٹ اضافہ ہوا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ دیامیر بھاشا ڈیم پر تعمیراتی کام کا آغاز 2019 کے وسط میں متوقع ہے۔

    واپڈا کے ترجمان نے مزید بتایا کہ 2018 میں عرصے سے تاخیر کے شکار 3 پن بجلی منصوبوں کو مکمل کر دیا گیا ہے جن میں گولن گول، تربیلا 4 اور نیلم جہلم منصوبے شامل ہیں۔

    منصوبوں کی تکمیل سے پن بجلی کی پیداواری صلاحیت میں 2 ہزار 487 میگا واٹ اضافہ ہوا، پن بجلی کی پیداوار 6 ہزار 902 سے بڑھ کر 9 ہزار 389 میگا واٹ ہو گئی ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  عالمی ماہرین نے دیامیر بھاشا ڈیم سائٹ کلیئر قرار دے دی


    واپڈا کے مطابق پن بجلی کی پیداواری صلاحیت میں 36 فی صد اضافہ ہوا۔ دوسری طرف ڈیمز کی تعمیر پر بھی 2018 میں اہم اہداف حاصل کیے گئے ہیں۔

    خیال رہے کہ مہمند ڈیم 49 سال پہلے منظور ہوا تھا لیکن اس پر کام شروع نہ ہو سکا، منصوبے سے 800 میگا واٹ بجلی پیدا ہوگی اور 12 لاکھ ایکڑ پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت ہوگی۔

    دوسری طرف عالمی ماہرین نے دیامیر بھاشا ڈیم کی سائٹ تعمیر کے لیے کلیئر قرار دے دی ہے، چییئرمین واپڈا مزمل حسین کے مطابق ڈیم کی تعمیر کے لیے سالانہ تین کروڑ ڈالر درکار ہوں گے۔

  • سال 2018: بلوچستان کے متعدد علاقے خشک سالی کی لپیٹ میں

    سال 2018: بلوچستان کے متعدد علاقے خشک سالی کی لپیٹ میں

    کوئٹہ: رواں برس صوبہ بلوچستان میں معمول سے نہایت کم بارشیں ہوئیں جس کے باعث متعدد علاقے خشک سالی کی لپیٹ میں آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ بلوچستان میں گزشتہ 2 دہائیوں سے بارشوں میں مسلسل کمی دیکھی جارہی ہے۔ محکمہ موسمیات کے اعداد و شمار کے مطابق سنہ 2018 میں بارشوں میں مزید کمی دیکھی گئی۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق بلوچستان میں سال بھر میں مجموعی طور پر نہایت کم بارشیں ہوئیں جس کے باعث صوبے کے 14 اضلاع خشک سالی کی لپیٹ میں آگئے۔

    بارشوں میں کمی کی وجہ سے رواں برس زراعت کا شعبہ بھی شدید متاثر رہا۔ دریاؤں میں پانی کی کمی کے باعث گرین بیلٹ اور خشک آبہ علاقوں میں بھی زرعی پیداوار معمول سے کم رہی۔

    موسمی تبدیلیوں اور کم ہوتے آبی ذخائر سے نمٹنے کے لیے رواں برس کوئی قابل ذکر اقدام نہیں اٹھایا گیا۔ نئی حکومت نے واٹر ایمرجنسی نافذ کردی تاہم کوئی بڑا ڈیم اس سال بھی مکمل نہ کیا جاسکا اور نہ ہی اینڈرڈ ڈیم منصوبے پر کوئی قابل ذکر پیشرفت ہوئی۔

    ماہرین کے مطابق صورتحال یہی رہی تو آئندہ برس صوبے کے بیشتر علاقوں میں قحط پڑنے کے امکان کو رد نہیں کیا جاسکتا۔

  • کراچی: پانی کی چوری کا معاملہ، خواجہ اظہار الحسن اے آر وائی نیوز کے شکرگزار

    کراچی: پانی کی چوری کا معاملہ، خواجہ اظہار الحسن اے آر وائی نیوز کے شکرگزار

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما خواجہ اظہار الحسن نے اے آر  وائی نیوز کا شکریہ ادا کیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے پانی کی چوری کے سنگین مسئلے پر عدالت میں درخواست جمع کروانے والے ایم کیو ایم کے رہنما نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سرعام اور اقرار الحسن کی کاوش کو سراہا.

    انھوں‌ نے کہا کہ پروگرام سرعام میں کراچی کے پانی کی چوری ثبوت کے ساتھ دکھائی گئی، پانی مافیا کو بے نقاب کرنا اچھی کاوش ہے.

    انھوں‌ نے کہا کہ پروگرام کی سی ڈی بطور ثبوت ارسال کردی، اب مزید کسی ثبوت کی ضرورت نہیں.

    خواجہ اظہارنےسربراہ واٹرکمیشن کو خط لکھ کرپانی چوروں کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ بھی کر دیا.

    یاد رہے کہ کراچی کو فراہم ہونے والے پانی کی چوری نے گمبھیر شکل اختیار کر لی ہے، جس کے باعث شہری شدید مشکل کا شکار ہیں.


    مزید پڑھیں: کراچی کا پانی کیسے چوری کیا جاتا ہے، ’سرعام‘ ٹیم نے پتہ لگالیا


    اس ضمن میں سرعام کی ٹیم نے خصوصی پرورام کیا، جس میں دیہی سندھ میں‌سرگرم اس مافیا کو بے نقاب کیا گیا تھا.

  • کینجھر تباہ ہوچکی ہے اسے سنبھالنے کی ضرورت ہے: گورنر سندھ

    کینجھر تباہ ہوچکی ہے اسے سنبھالنے کی ضرورت ہے: گورنر سندھ

    کراچی: گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ کینجھر تباہ ہوچکی ہے اسے سنبھالنے کی ضرورت ہے۔ ابھی بھی وقت ہے مل کر تمام معاملات صحیح کر سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ سندھ میں پانی کی قلت ہے، بارشیں نہ ہوئی تو مزید پریشانی ہوگی، کینجھر تباہ ہوچکی ہے اسے سنبھالنے کی ضرورت ہے۔

    گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ وفاق کا کام ہے وہ پورا کر رہا ہے صوبے کو پورا پانی مل رہا ہے، سندھ کو ڈیمز بنانے تھے، پانی پر توجہ نہیں دی گئی۔ ابھی بھی وقت ہے مل کر تمام معاملات صحیح کر سکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ملک بھر میں قائم غیر قانونی ہائیڈرنٹس مسمار کردیے جائیں گے

    انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے کے فور کے لیے پوری فنڈنگ کی۔

    سابق صدر آصف علی زرداری کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کنفیوژن کا شکار ہیں، ان پر لاتعداد الزامات ہیں۔ ’انہوں نے جو بات کہی وہ افسوسناک ہے، زرداری بتائیں انہیں کون لایا، بی بی کی شہادت پر سیاست چمکائی‘۔

    گورنر کا کہنا تھا کہ طاقتور کا احتساب ہونے لگا ہے۔ ’ہم سے 100 دن کا حساب مانگنے والوں نے 70 سال میں کچھ نہیں کیا‘۔

  • بلوچستان میں آلودہ پانی سے متعلق کیس: 2 ہفتے میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت

    بلوچستان میں آلودہ پانی سے متعلق کیس: 2 ہفتے میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت

    اسلام آباد: صوبہ بلوچستان کے علاقے بولان میں آلودہ پانی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کمیشن قائم کرتے ہوئے 2 ہفتے میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ بلوچستان کے علاقے بولان میں آلودہ پانی سے متعلق کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران اہل علاقہ نے بتایا کہ بولان بھاگ ناری میں پانی کی اسکیمیں منظور ہوئی تھیں۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ سارے فنڈزغیر ترقیاتی کاموں پر خرچ ہوجاتے ہیں، سارے پیسے تنخواہوں میں چلے جاتے ہیں۔

    ڈپٹی کمشنر بولان نے کہا کہ وہاں 2 ماہ میں آر او پلانٹ لگا رہے ہیں۔

    چیف جسٹس کے طلب کرنے پر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر امان اللہ کنرانی روسٹرم پر آگئے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ بلوچستان میں جہاں پانی کا مسئلہ ہے وہاں کی فہرست بنا کر دیں۔

    امان اللہ کنرانی نے کہا کہ ایک ہفتے میں رپورٹ بنا کر دے سکتا ہوں۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ امان اللہ کنرانی کے ساتھ اور لوگوں کو شامل کریں گے، تجاویز بنا کر دیں وہاں پانی کا مسئلہ کیسے حل ہو سکتا ہے۔ پینے کا پانی صرف بولان بھاگ ناری کا مسئلہ نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کو بلاؤں گا، ساری کابینہ کو بھی بلانا پڑا تو بلاؤں گا۔

    چیف جسٹس نے امان اللہ کنرانی کی سربراہی میں 2 رکنی کمیشن قائم کردیا۔ انجینیئر عثمان بابائی بھی کمیشن کے رکن ہوں گے۔

    عدالت نے کہا کہ آبپاشی اور دیگر محکمے مکمل تعاون کریں گے۔ کمیشن کو دو ہفتے میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت بھی کردی گئی۔