Tag: پانی

  • آبی مسائل پر مذاکرات کے لیے بھارتی وفد کل پاکستان پہنچے گا

    آبی مسائل پر مذاکرات کے لیے بھارتی وفد کل پاکستان پہنچے گا

    اسلام آباد: حکومت کی تبدیلی کے ساتھ ہی پاک بھارت تعلقات پر چھائی گرد بھی چھٹنے لگی ہے، آبی مسائل پر مذاکرات کے لیے بھارتی وفد کل پاکستان پہنچے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ہی نہیں خطے میں بھی تبدیلی کی ہوا چل پڑی، بھارت بھی مذاکرات کی میزپر آ گیا، آبی مسائل پر مذاکرات کے لیے بھارتی وفد کل پاکستان پہنچے گا۔

    پاک بھارت واٹر کمشنرز کل اسلام آباد میں ملاقات کریں گے، پاکستان کو دریائے چناب پر 2 نئے بھارتی منصوبوں پر اعتراض ہے، پاکستان نے ان منصوبوں کو سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

    خیال رہے کہ بھارت پاکستان کے پانیوں پر ایک عرصے سے ڈاکا ڈال رہا ہے، بھارت غیر قانونی ڈیموں کی تعمیر بھی کر رہا ہے، تاہم پاکستان کے مسلسل احتجاج کے بعد اب بھارت ٹیبل ٹاک کے لیے تیار ہو گیا ہے، جس سے امید بندھ گئی ہے کہ مسائل کا حل نکل آئے گا۔

    پاکستان میں حکومت کی تبدیلی کے ساتھ ساتھ بھارت کے ساتھ تعلقات میں بھی تبدیلی کا امکان پیدا ہو گیا ہے، بھارت کے ساتھ مذاکرات کی شروعات پانی سے ہوگی۔


    یہ بھی پڑھیں:  سندھ طاس معاہدہ: پاک بھارت کمشنرز کا اجلاس پاکستان میں شروع


    بھارت کا نو رکنی وفد واٹر کمشنر کی سربراہی میں اسلام آباد میں پاکستانی وفد کے ساتھ مذاکرات کرے گا، وفود کی سطح پر یہ مذاکرات دو روز جاری رہیں گے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال مارچ میں پانی کے تنازعات پر پاک بھارت سندھ طاس واٹر کمشنرز کا پہلا با ضابطہ اجلاس ہوا تھا، مذاکرات میں آبی مسائل سے متعلق مختلف امور پر بات چیت کی گئی تاہم بھارت کی جانب سے متنازع ڈیموں کی تعمیر کو ایجنڈے میں شامل نہیں کیا گیا۔

  • تربیلا ڈیم بھر گیا، مزید پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ختم

    تربیلا ڈیم بھر گیا، مزید پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ختم

    لاہور: حالیہ بارشوں سے ملک کے دریاؤں اور ڈیموں میں پانی کی مسلسل آمد کا سلسلہ جاری ہے ، تربیلا میں پانی جمع کرنے کی گنجائش ختم ہوگئی۔

    تفصیلات کےمطابق ملک میں ہونے والی بارشوں سے تربیلا ڈیم مکمل طور پر بھر چکا ہے جبکہ منگلا ڈیم بھرنے کے قریب ہے ، ملک بھر کے دریاؤں میں اس وقت طغیانی کی صورتحال ہے۔

    تربیلاڈیم میں پانی کی آمد دو لاکھ 25 ہزار 100 کیوسک فٹ ہے جبکہ تربیلا ڈیم سےپانی کا اخراج دو لاکھ 24 ہزار 800 کیوسک فٹ ہے۔منگلا ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی ابھی 65 فٹ گنجائش موجود ہے ، اس وقت ڈیم میں پانی کی آمد 28 ہزار اوراخراج 10ہزار کیوسک فٹ ہے جبکہ ہیڈمرالہ پر پانی کی آمد 75100 اور اخراج 44500 کیوسک فٹ ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ میں بھی اس وقت پانی کی یہی صورتحال ہے سکھر اور کوٹر ی کے مقام پر پانی دروازوں کی سطح تک موجود ہے اور بڑی تعداد میں کوٹری بیراج سے پانی کا اخراج کیا جارہا ہے ، یہ سارا پانی سمند ر میں جاگرے گا۔

    یا درہے کہ ڈیڑھ ماہ قبل بارشوں میں تاخیر اور گلیشئر نہ پگھلنے سے ملک کے سب سے بڑے ڈیم تربیلا میں پانی کا قابل استعمال ذخیرہ ختم ہونے کے بعد پانی کی سطح ڈیڈ لیول ایک ہزار 386 فٹ پرآگئی تھی۔

    پاکستان میں ہر سال مون سون کے موسم میں بڑی تعداد میں پانی دریاؤ ں سے پانی آتا ہے تاہم طویل عرصے سے ملک محض منگلا اور تربیلا نامی دو بڑے ڈیموں سمیت چند چھوٹے ڈیموں پر انحصا کررہا رہے ، ذخیر ہ کرنے کی گنجائش نہ ہونے کے سبب ہر سال یہ پانی سمندر میں ضائع ہوجاتا ہے۔

  • پانی کا بحران شدید: تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح ڈیڈ لیول پر برقرار

    پانی کا بحران شدید: تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح ڈیڈ لیول پر برقرار

    لاہور: ملک میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے، تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح ڈیڈ لیول 1386 فٹ پر برقرار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دریائے سندھ میں تربیلا کے مقام پر پانی کی آمد 1 لاکھ 21300 کیوسک ہے جب کہ پانی کا اخراج 1 لاکھ 20600 کیوسک ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ تربیلا ڈیم میں پانی کی کمی سے پنجاب اور سندھ کو پانی کی فراہمی میں کمی ہوگی، جس کی وجہ سے ملک میں پانی کا بحران مزید شدید ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق تربیلا کے علاوہ دیگر ڈیموں میں بھی پانی کی کمی ہے، منگلا ڈیم میں پانی کی آمد 39300 کیوسک جب کہ اخراج 55 ہزار کیوسک ہے۔

    دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ کے مقام پر آمد 53200 کیوسک ہے جب کہ دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ کے مقام پر اخراج 21100 کیوسک ہے۔

    واضح رہے کہ ملک میں پانی کا شدید بحران ہے لیکن ڈیموں کی تعمیر ایک عرصے سے سیاست کا شکار ہے، گزشتہ دنوں چیف جسٹس آف پاکستان نے اس مسئلے کو اٹھایا۔

    مسلح افواج کا ڈیموں کی تعمیر کے کار خیر میں بڑھ چڑھ کرحصہ لینے کا اعلان


    چیف جسٹس نے متعلقہ اداروں کو ڈیموں کی تعمیر کی ہدایات جاری کرتے ہوئے اس کے لیے ایک فنڈ بھی قائم کر دیا ہے، جس میں انھوں نے پہل کرتے ہوئے دس لاکھ کا عطیہ دیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سپریم کورٹ: بھاشا اور مہمند ڈیم کی فوری تعمیر اور کالا باغ کے لیے کمیٹی قائم کرنے کا حکم

    سپریم کورٹ: بھاشا اور مہمند ڈیم کی فوری تعمیر اور کالا باغ کے لیے کمیٹی قائم کرنے کا حکم

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے ڈیموں کی تعمیر سے متعلق مختصر لیکن تاریخی فیصلہ سناتے ہوئے حکم دیا کہ دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم فوری طور پر تعمیر کیے جائیں۔

    اپنے مختصر فیصلے میں عدالتِ عالیہ نے کالا باغ ڈیم کے حوالے سے بھی حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس کی تعمیر کے لیے ایک کمیٹی قائم کی جائے۔

    ملک میں ڈیموں کی تعمیر سے متعلق سپریم کورٹ نے تاریخی فیصلہ سنا دیا ہے، عدالت نے حکم دیا کہ حکومت اور متعلقہ ادارے ڈیموں کی تعمیر سے متعلق اقدامات کریں۔

    عدالت نے حکم دیا کہ ڈیموں کی تعمیر کے لیے ایک خصوصی اکاؤنٹ بھی کھولا جائے، فیصلے کے مطابق یہ اکاؤنٹ سپریم کورٹ کے رجسٹرار کے نام پر پر کھولا جائے گا۔

    ڈیموں کی تعمیر کے لیے کھولے جانے والے خصوصی اکاؤنٹ میں عوام عطیات اور فنڈ جمع کراسکیں گے، اس سلسلے میں متعلقہ اداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ عطیات اور فنڈ دینے والوں سے ذرائع آمدن نہ پوچھے جائیں۔ چیف جسٹس آف پاکستان نے پہل کرتے ہوئے ڈیم کی تعمیر کے لیے 10 لاکھ روپے عطیہ کرنے کا اعلان کر دیا۔

    ملک میں 138 ملین ایکڑ فٹ پانی آتا ہے، اسٹوریج کی گنجائش صرف 13.7 ملین ایکڑ فٹ ہے، ارسا


    سپریم کورٹ کی جانب سے ملک میں ڈیموں کی تعمیر کے لیے جاری کیے گئے حکم پر عمل در آمد شروع ہوگیا ہے، اس سلسلے میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی، کمیٹی اس امر کی نگرانی کرے گی کہ عدالتی حکم پر عمل در آمد کیا جا رہا ہے یا نہیں۔

    عدالت نے چیئرمین واپڈا کو کمیٹی کا سربراہ مقرر کر دیا ہے، کمیٹی کے دیگر ارکان کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ یہ فیصلہ چیف جسٹس کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ نے سنایا۔ خیال رہے کہ آرٹیکل 184 تین کے تحت سپریم کورٹ کو بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے اختیارات حاصل ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ملک میں 138 ملین ایکڑ فٹ پانی آتا ہے، اسٹوریج کی گنجائش صرف 13.7 ملین ایکڑ فٹ ہے، ارسا

    ملک میں 138 ملین ایکڑ فٹ پانی آتا ہے، اسٹوریج کی گنجائش صرف 13.7 ملین ایکڑ فٹ ہے، ارسا

    اسلام آباد: ارسا (انڈس ریور سسٹم اتھارٹی) نے کہا ہے کہ ملک میں 138 ملین ایکڑ فٹ پانی آتا ہے جب کہ ہمارے پاس 13.7 ملین ایکڑ فٹ پانی اسٹوریج کی گنجائش ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیموں کی تعمیر سے متعلق سپریم کورٹ میں جاری کیس کی سماعت کے دوران ارسا نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں دو نئے ڈیم بننے کی ضرورت ہے۔

    ارسا نے سپریم کورٹ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں دو نئے ڈیموں کے بننے سے مزید 7 ملین ایکڑ فٹ پانی جمع کرنے کی گنجائش پیدا ہوجائے گی۔

    انڈس ریور سسٹم اتھارٹی کے مطابق ملک کی ضرورت 25 ملین ایکڑ فٹ کی ہے، تاہم فوری طور پر دو ڈیم بننے کے بعد ہر 10 سال بعد نیا ڈیم بننےسے فائدہ ہوگا۔

    ارسا کی طرف سے عدالت کو دی جانے والی بریفنگ میں کہا گیا کہ 1976 میں تربیلہ ڈیم مکمل کیا گیا تھا جس کے بعد پھر نئے ڈیم کی تعمیر شروع ہونی چاہیے تھی لیکن 1990 میں نئے ڈیم بننے کی بات کی گئی، دراصل پانی کا مسئلہ کسی بھی حکومت کی ترجیحات میں شامل نہیں رہا۔

    ارسا کی بریفنگ پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے سیکریٹری خزانہ سے استفسار کیا کہ قوم ڈیموں کی تعمیر سے متعلق مدد کرنا چاہتی ہے، کیا قانون ہمیں ڈیمز کے لیے عطیات لینے کی اجازت دیتا ہے؟

    ہم رہیں نہ رہیں، ڈیم ضرور بنے گا، چیف جسٹس


    قبل ازیں ڈیموں کے لیے قرضہ لینے کے سوال پر سیکریٹری خزانہ نے کہا تھا کہ ہم پہلے ہی اندرونی اور بیرونی قرضوں کے نیچے دبے ہوئے ہیں، چیف جسٹس کے استفسار پر انھوں نے کہا کہ آئین کسی مخصوص کام کے لیے اکاؤنٹ کھولنے کی اجازت دیتا ہے۔

    سیکریٹری خزانہ نے عدالت کو بتایا کہ اس وقت سالانہ 170 روپے فی ایکڑ وصول کیا جاتا ہے، زرعی ادویات کی قیمتیں بھی 1900 روپے فی ایکڑ تک پہنچ چکی ہیں، صوبوں کو 1500 روپے فی ایکڑ آبیانہ وصول کرنے کا حکم دیا جائے تو 70 ارب سالانہ جمع ہوں گے جس سے 10 سال بعد نیا ڈیم بنایا جاسکتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ملک میں پانی کی قلت کا خدشہ

    ملک میں پانی کی قلت کا خدشہ

    لاہور: ملکی آبی ذخائر میں پانی کا ذخیرہ صرف 15 لاکھ ایکڑ فٹ رہ گیا۔ انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) کا کہنا ہے کہ مون سون بارشیں ہوئیں تو پانی کی صورتحال میں بہتری آجائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر کے ڈیموں میں پانی کا ذخیرہ صرف 15 لاکھ ایکڑ فٹ رہ گیا۔ تربیلا اور منگلا ڈیم میں پانی کے ذخیرے میں 1 لاکھ ایکڑ فٹ کی ریکارڈ کمی دیکھی گئی۔

    صرف 24 گھنٹے میں دریاؤں میں 15 ہزار کیوسک پانی کی کمی ہوئی۔ دریائے سندھ میں تربیلا کے مقام پر پانی کی آمد ایک لاکھ 10 ہزار کیوسک ہوئی جبکہ اسی مقام پر پانی کا اخراج 155 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔

    دریائے کابل میں پانی کی آمد 2 ہفتے میں 90 ہزار سے کم ہو کر صرف 45 ہزار کیوسک رہ گئی جبکہ منگلا کے مقام پر دریائے جہلم میں پانی کی آمد محض 26 ہزار کیوسک ریکارڈ کی گئی۔ چشمہ جہلم لنک نہر میں 8 ہزار 700 کیوسک پانی دیا جا رہا ہے۔

    انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال آبی ذخائر میں پانی کا ذخیرہ 53 لاکھ ایکڑ فٹ سے زیادہ تھا۔ ارسا کے مطابق مون سون بارشیں ہوئیں تو پانی کی صورتحال میں بہتری آجائے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • 70سال ہوئے کراچی شہرکے مسائل آج تک حل نہ  کیے جاسکے‘ شاہد آفریدی

    70سال ہوئے کراچی شہرکے مسائل آج تک حل نہ کیے جاسکے‘ شاہد آفریدی

    کراچی : پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد خان آفریدی کا کہنا ہے کہ کراچی سمندر کے کنارے ہے لیکن مکین پانی کے بوند بوند کوترس رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ آخر کب پانی کا مسئلہ حل ہوگا؟۔

    شاہد آفریدی نے کہا کہ 70سال ہوئے کراچی شہرکے مسائل آج تک حل نہ کیے جاسکے، کراچی سمندر کے کنارے ہے لیکن مکین پانی کے بوند بوند کوترس رہے ہیں۔

    سابق آل راؤنڈر کرکٹرشاہد آفریدی نے مزید کہا کہ حکومتیں آئیں اورگئیں مگر پانی کا مسئلہ ٹھیک نہ کیا۔

    حب ڈیم میں پانی انتہائی کم رہ گیا

    خیال رہے کہ گزشتہ روز واٹر بورڈ حکام کا کہنا تھا کہ حب ڈیم میں پانی کی سطح صرف نو انچ رہ گئی ہے جس کے باعث کراچی کے ضلع غربی اور وسطی کو صرف دس روز تک پانی کی فراہمی ممکن ہوسکے گی۔

    واٹر بورڈ کے مطابق اگر بارشیں نہ ہوئیں تو جولائی کے آخری ہفتے میں بیشتر علاقوں میں پانی کی فراہمی مکمل طور پر بند ہوجائے گی۔

    پانی کے بحران پر کراچی میں فسادات ہوسکتے ہیں‘ فاروق ستار

    یاد رہے کہ رواں سال 21 اپریل کو ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما ڈاکٹرفاروق ستار نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ کہیں پانی کے مسئلے پرشہرمیں فسادات نہ ہوجائیں.


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • آلودہ پانی کو صاف کرنے کا طریقہ

    آلودہ پانی کو صاف کرنے کا طریقہ

    دنیا بھر میں آبی آلودگی ایک بڑا مسئلہ بنتی جارہی ہے جو کروڑوں لوگوں کو سنگین طبی خطرات کا شکار بنا رہی ہے۔ اسی مسئلے پر کسی حد تک قابو پانے کے لیے پانی کو صاف کرنے کا ایک اور طریقہ تیار کرلیا گیا۔

    ماہرین کی جانب سے تیار کیا جانے والا پولی گلو نامی مادہ پانی میں موجود تمام مضر صحت اجزا کو پانی کی تہہ میں بٹھا دیتا ہے۔

    یہ استعمال میں بھی نہایت آسان ہے۔ اس مادے کو پانی میں ڈال کر اسے اچھی طرح ہلا لیا جاتا ہے جس کے بعد پانی میں موجود تمام اجزا نیچے بیٹھ جاتے ہیں اور صاف پانی کو علیحدہ کرلیا جاتا ہے۔

    یاد رہے کہ اقوام متحدہ کے مطابق افریقہ، ایشیا اور لاطینی امریکا میں آبی آلودگی میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جس کے باعث 30 کروڑ افراد کو صحت کے سنگین مسائل لاحق ہوسکتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق دنیا بھر میں ہر سال 3.4 ملین افراد گندے پانی کے باعث پیدا ہونے والی بیماریوں سے ہلاک ہوجاتے ہیں۔ ان بیماریوں میں ٹائیفائیڈ، ہیپاٹائٹس، ڈائریا اور ہیضہ شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں: گندے پانی کو فلٹر کرنے والی کتاب

    دوسری جانب عالمی ادارہ صحت کے مطابق پاکستان کی صرف 15 فیصد آبادی کو پینے کا صاف پانی میسر ہے جبکہ 85 فیصد شہری گندا اور آلودہ پانی پینے پر مجبور ہیں۔

    اس وقت قومی معیشت کا ڈیڑھ فیصد حصہ اسپتالوں میں پانی سے متعلقہ بیماریوں کے علاج پرخرچ ہو رہا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بھاشا ڈیم بنے گا نہیں، کالا باغ بننے نہیں دیں گے، چیئرمین کمیٹی برائے آبی وسائل

    بھاشا ڈیم بنے گا نہیں، کالا باغ بننے نہیں دیں گے، چیئرمین کمیٹی برائے آبی وسائل

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آبی وسائل کے چیئرمین شمیم آفریدی نے کہا ہے کہ بھاشا ڈیم بنے گا نہیں اور کالا باغ ڈیم ہم بننے نہیں دیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ سڑکیں بن رہی ہیں مگر بھاشا ڈیم کے لیے ڈیڑھ سو کلومیٹر سڑک نہیں بن رہی۔

    چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ جب تک اتفاق رائے نہیں ہوگا ہم کالا باغ ڈیم پر کام شروع نہیں کریں گے۔

    چیئرمین واپڈا کا کہنا تھا کہ کالا باغ ڈیم مستقبل کا منصوبہ ہے، اگر اتفاق رائے ہوتا ہے تو اسے ضرور بنانا چاہیے، اس کے بننے کے سلسلے میں تمام آپریشن سندھ کے حوالے کیا جائے۔

    لیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین نے کمیٹی کو بتایا کہ کالا باغ ڈیم کے متعلق سندھ کے تحفظات درست ہیں، انھیں نظر نہیں انداز نہیں کیا جاسکتا، سندھ کو خدشہ ہے کالا باغ سے پنجاب کو پانی دیا جائے گا۔

    چیئرمین واپڈا نے مزید کہا کہ سندھ طاس معاہدہ بہت کم زور ہوچکا ہے، اسے بہتر بنانا ہوگا، اس کے علاوہ مزید ڈیموں کی تعمیر کے لیے سیاسی اتفاق رائے بنانے کی اشد ضرورت ہے۔

    سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آبی وسائل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کمیٹی کے رکن اور تھرپارکر سے پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین کے رکن اسمبلی گیان چند نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ کالا باغ ڈیم پر اتفاق رائے نہیں ہے اس لیے اس پرمزید بات نہ کی جائے۔

    سندھ اسمبلی، کالا باغ ڈیم کی مخالفین کو ملک دشمن کہنے پر مذمتی قرارداد منظور

    کمیٹی کی ایک اور رکن قرۃ العین مری نے اجلاس میں بتایا کہ مشترکہ مفادات کونسل نے کالا باغ ڈیم منصوبہ ختم کردیا ہے، اس پر بات کرنے سے کوئی فائدہ نہیں ہے۔

    اجلاس میں موجود قائمہ کمیٹی برائے قلت آب کے رکن، خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے سینیٹر سید محمد صابر شاہ نے کہا کہ کالا باغ ڈیم کی حقیقت لوگوں کو بتائی جائے، انھیں بتایا جائے کہ کالا باغ ڈیم سے کیا نقصان ہوگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سندھ میں صرف 35 فی صد پانی دستیاب ہے، سیکریٹری آب پاشی

    سندھ میں صرف 35 فی صد پانی دستیاب ہے، سیکریٹری آب پاشی

    کراچی: نگران وزیر اعلیٰ سندھ کی زیرصدارت آب پاشی کے مسائل پر اجلاس میں سیکریٹری آب پاشی نے کہا ہے کہ سندھ میں صرف 35 فی صد پانی دستیاب ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آب پاشی کے مسائل پر منعقدہ اجلاس میں چیف سیکریٹری، سیکریٹری آب پاشی، سیکریٹری چیف منسٹر اوردیگر نے شرکت کی، اجلاس میں سندھ میں پانی کی قلت کے مسئلے پر غور کیا گیا۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نگراں وزیر اعلیٰ سندھ فضل الرحمان نے کہا کہ کراچی میں پانی کی قلت کے مسئلے کو حل کیا جائے اور بدین اور ٹیل کےعلاقوں میں پانی پہنچانے کی کوشش کی جائے۔

    سیکریٹری آب پاشی نے اجلاس میں بتایا کہ سندھ میں صرف 35 فی صد پانی دستیاب ہے، سندھ کو 36 ہزار 450 کیوسک پانی مل رہا ہے، تاہم 15 جون تک پانی کی صورت حال بہتر ہوجائے گی۔

    چیف سیکریٹری سندھ رضوان میمن کا کہنا تھا کہ کراچی میں پانی کے مسئلے کو میں خود مانیٹر کر رہا ہوں، جہاں پانی کی قلت ہے وہاں ٹینکرز سے پانی پہنچایا جا رہا ہے۔

    کراچی میں پانی کی بلیک میں فروخت جاری


    واضح رہے کہ کراچی میں گرمیوں کا موسم شروع ہوتے ہی بجلی بحران کے ساتھ ساتھ پانی کا بھی شدید بحران شروع ہوگیا ہے، پانی کی قلت کے دعوے کیے جارہے ہیں لیکن شہر میں ٹینکر مافیا بھی عروج پر ہے اور واٹر بورڈ کا عملہ بھی پانی بلیک میں فروخت کر رہا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں،مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔