Tag: پانی

  • پاکستان کے خلاف پانی کو ہتھیار نہ بناؤ، چینی تجزیہ کار وکٹر گاؤ کی بھارت کو کھلی وارننگ

    پاکستان کے خلاف پانی کو ہتھیار نہ بناؤ، چینی تجزیہ کار وکٹر گاؤ کی بھارت کو کھلی وارننگ

    چینی تجزیہ کار وکٹر گاؤ نے بھارت کو کھلی وارننگ دے دی ہے کہ پاکستان کے خلاف پانی کو ہتھیار نہ بناؤ۔

    تفصیلات کے مطابق چین کے سینئر تجزیہ کار وکٹر گاؤ نے بھارتی ٹی وی پر مودی سرکار کے ممکنہ آبی اقدامات پر شدید ردعمل دکھاتے ہوئے کہا کہ چین دریا کے بالائی حصے پر ہے، بھارت نے پاکستان کا پانی روکا تو چین خاموش نہیں رہے گا۔

    وکٹر گاؤ کا کہنا تھا پاکستان کا پانی روکنے کی کسی بھی کوشش کو چین اتحادی سالمیت پر حملہ سمجھے گا، بھارت دریا کے درمیانی حصے میں ہے اسے خود سوچنا چاہیے زیادتی کرے گا تو اوپر چین ہے۔


    چینی دفاعی تجزیہ کار نے ارنب گوسوامی کے پروگرام میں جنرل بخشی کے چھکے چھڑا دیے


    انھوں نے کہا دوسروں کے ساتھ ویسا سلوک نہ کرو جیسا تم اپنے لیے پسند نہیں کرتے، چین پاکستان کی سالمیت، خود مختاری، قدرتی حقوق کے مکمل تحفظ کا حامی ہے، سندھ طاس معاہدہ موجود ہے بھارت کی خلاف ورزی عالمی قوانین کی پامالی ہوگی۔

    چینی تجزیہ کار نے کہا چین پاکستان کی دوستی آئرن کلاڈ ہے، ہم پاکستان کے مفادات پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ دوسری طرف دفاعی مبصرین کا کہنا ہے کہ اگر بھارت خطے میں آبی توازن بگاڑتا ہے تو چین اس کے خلاف برہمپترا کارڈ استعمال کر سکتا ہے۔

  • کھیر تھر کینال میں پانی کیوں بند ہے؟ اوستہ محمد کے شہری بوند بوند کو ترس گئے، ویڈیو رپورٹ

    کھیر تھر کینال میں پانی کیوں بند ہے؟ اوستہ محمد کے شہری بوند بوند کو ترس گئے، ویڈیو رپورٹ

    ویڈیو رپورٹ: چاکر خان دیناری

    دریائے سندھ سے ملحقہ بلوچستان کے علاقوں میں پینے کے پانی کا بحران بڑھتا جا رہا ہے، 5 لاکھ سے زائد آبادی والے ضلع اوستہ محمد سمیت دیہات میں بھی تالاب خشک ہو گئے ہیں۔

    بلوچستان کے زرعی علاقوں کے لیے دریائے سندھ سے نکلنے والی کھیرتھر کینال میں پانی کی فراہمی محکمہ ایریگیشن کی مبینہ غفلت کے سبب رواں برس مارچ سے تاحال بند ہے، جس کی وجہ سے ضلع بھر میں پانی ناپید ہو گیا ہے۔ زرعی ضرورتوں کے بعد اب پینے کا پانی بھی لوگوں کو میسر نہیں۔

    اوستہ محمد کھیر تھر کینال پانی نہر

    پانی کی طویل بندش سے شہری اور دیہی علاقوں میں پانی اسٹور کرنے والے تالاب بھی خشک ہو گئے ہیں، شہریوں کا کہنا ہے کہ شدید گرمی میں دریائی علاقہ کربلا بن گیا ہے۔ ضلع اوستہ محمد کے لوگوں کا کہنا ہے کہ کھیر تھر کینال میں پانی پیشگی بند کر کے تعمیراتی کام تاخیر سے شروع کیا گیا، جس سے تاحال پانی بند ہے۔


    زمینداروں نے سولر پینلز والے چھوٹے ڈیمز بنا کر بڑا مسئلہ کیسے حل کیا؟ ویڈیو رپورٹ


    لوگوں کا مطالبہ ہے کہ محکمہ ایریگیشن کے غفلت برتنے والے افسران کے خلاف کارروائی کر کے ضلع بھر کے لوگوں کو پٹ فیڈر کینال سے فوری طور پر پینے کا پانی فراہم کیا جائے۔


    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں


  • کوئی بھی خاندانی قوم پانی اور کرکٹ پر حملہ نہیں کرتی، رمیز راجا

    کوئی بھی خاندانی قوم پانی اور کرکٹ پر حملہ نہیں کرتی، رمیز راجا

    پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین رمیز راجا نے بھارتی جارحیت پر کہا ہے کہ کوئی بھی خاندانی قوم پانی اور کرکٹ پر حملہ نہیں کرتی۔

    پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین وٹیسٹ کرکٹر اور موجودہ کمنٹیٹر رمیز راجا نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی آڑ میں بھارتی جارحیت پر اس کو آئینہ دکھاتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی بھی خاندانی قوم پانی اور کرکٹ پر حملہ نہیں کرتی۔ بھارت نے بزدلانہ کارروائی کرتے ہوئے کرکٹ کے میدان پر حملہ کیا۔

    پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم بھی مشکلات کا شکار تھی لیکن ہیرو بن کر ابھری اور چار دن میں ایک قوم بن کر ابھری۔

    سابق کرکٹر نے کہا کہ قوم میں اعتماد دیکھ کر بہت خوشی ہوئی۔ ہر مشکل کے بعد ہیرو بننے کا موقع ہوتا ہے اور پاکستان نے یہ کر دکھایا۔

    ان کا کہنا تھا کہ کرکٹ دنیا میں پاکستان کی پہچان ہے۔ تمام اسٹیک ہولڈرز کو اب کرکٹ کو اوپر کی طرف لے جانا ہوگا۔ کرکٹ پریشر گیم ہے اور دباؤ کی صورتحال سے گزر کر کھلاڑی عظیم بنتے ہیں۔

  • بھارت پاکستان کا پانی روکنے کی ہمت نہیں کر سکتا، ڈی جی آئی ایس پی آر

    بھارت پاکستان کا پانی روکنے کی ہمت نہیں کر سکتا، ڈی جی آئی ایس پی آر

    ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہےکہ بھارت پاکستان کا پانی روکنےکی ہمت نہیں کر سکتا۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے عرب نیوز کو آپریشن معرکہ حق سے متعلق تفصیلی انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت پاکستان پانی کے معاملہ پر بھارت کو واضح کر چکی۔ فوج کی طرف سے مزید کچھ کہنے کی ضرورت نہیں ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ 24 کروڑ سے زائد لوگوں کا پانی روکنےکا کوئی پاگل ہی سوچ سکتا ہے اور بھارت ایسا کرنے کی ہمت نہیں کر سکتا۔

    انہوں نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ کوئی پاکستان کا پانی روکنے کی جرات نہ کرے۔ امید کرتے ہیں کہ ایسا وقت نہ آئے، لیکن آیا تو دنیا اقدامات دیکھے گی۔ بھارت نے اگر پاکستان کا پانی روکا تو دہائیوں تک اس کے نتائج محسوس کیے جائیں گے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہے پاک فوج پروفیشنل آرمی ہے اور حکومتی اقدامات کے پابند ہیں۔ ہمارا پیغام واضح ہے کہ ہم امن چاہتے ہیں، لیکن بھارت کی طرف سے کوئی خلاف ورزی ہوئی تو ہمارا جواب تیار ہے۔ جارحیت کے خلاف ہمارا ردعمل فوری اور فیصلہ کن ہوگا۔ تاہم ہم کبھی بھی سویلینز اور ان کی آبادی کو نشانہ نہیں بناتے۔

    لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے مزید کہا کہ بھارت نے جھوٹ کی بنیاد پر پورا تنازع کھڑا کیا اور پہلگام واقعہ پر کوئی ثبوت نہیں دیا۔ بھارت نے جھوٹ کی بنیاد پر جارحیت کرتے ہوئے معصوم شہریوں اور مساجد کو نشانہ بنایا۔ بھارتی میڈیا پر معصوم بچوں اور خواتین کی شہادت پر جشن منایا جا رہا تھا۔ کبھی ایسا نہیں دیکھا کہ معصوم بچوں کے قتل پر اپنی سینہ ٹھوک کر فخر کیا جائے۔ بھارت میں اب جو کچھ ہورہاہے یہ نیا ہے دنیا کو دیکھنا چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا جھوٹی خبریں چلا کر سمجھ رہا تھا کہ دنیا بےوقوف ہے اور آج تک وہ اپنے جھوٹ کے پیچھے ہی چھپ رہی ہے۔ اس نے خود ہی اپنے ان علاقوں پر میزائل فائر کیے جہاں سکھ آبادی رہتی ہے۔ بھارت نے بے انتہا پروپیگنڈا کر کے اپنے لوگوں کو گمراہ کیا۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر پاکستان نے محدود پیمانے پر بھارت کو جواب دیا، جس کے بعد بھارت جارحیت سے رکنے پر مجبور ہوا۔ میں تصدیق کرتا ہوں کہ بھارت کے 6 طیارے گرائے ہیں۔ پاکستان کی جانب سے بھارتی میراج طیارہ بھی گرایا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے جس طرح جواب دیا، یہ ہماری صلاحیت کا صرف ایک حصہ ہے۔ پاکستان نے اپنی کچھ ٹیکنالوجی اور محدود کارروائی سے اپنی صلاحیت دکھا دی۔ دنیا جان چکی ہے کہ ہم اپنی خودمختاری کا دفاع کر سکتے ہیں۔ کوئی شک میں نہ رہے ہم ہمیشہ ملک کے دفاع کے لیے تیار ہیں۔ پاکستان کی سلامتی اور خود مختاری کا ہر قیمت پر دفاع کیا جائے گا۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر بھارت نے اس پورے تنازع میں غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا۔ بھارت نے کہا کہ جن ممالک نے پاکستان کو اسلحہ فراہم کیا، اس کا بائیکاٹ کریں گے۔ بھارت کے پاس بھی روس اور فرانس کے جدید ہتھیار تھے۔ اس کے پاس بھی بہترین سسٹم اور اسلحہ ہے لیکن اہم یہ ہے کہ اس کو استعمال کون اور کیسے کر رہا ہے۔

  • پھٹنے والی پائپ لائن نے کراچی یونیورسٹی کا کروڑوں کا نقصان کر دیا، لیب میں‌ قیمتی کیمیکل ضائع

    پھٹنے والی پائپ لائن نے کراچی یونیورسٹی کا کروڑوں کا نقصان کر دیا، لیب میں‌ قیمتی کیمیکل ضائع

    کراچی: کینجھر جھیل سے کراچی کو پانی فراہم کرنے والی سائفن کی مرمت تو اتوار کو مکمل ہو گئی ہے تاہم پھٹنے والی پائپ لائن نے کراچی یونیورسٹی کا کروڑوں کا نقصان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی میں پانی کی لائن پھٹنے سے کروڑوں کا نقصان ہوا ہے، شعبہ کیمسٹری کے بیسمنٹ میں پانی جمع ہونے سے کیمیکل ضائع ہو گئے ہیں۔ شعبہ کیمسٹری میں زیر تعلیم طلبہ کے پریکٹیکل کے لیے اب کیمیکل دستیاب نہیں۔

    کراچی یونیورسٹی بیسمنٹ میں پانی بھرا ہوا ہے
    کراچی یونیورسٹی بیسمنٹ میں پانی بھرا ہوا ہے

    کراچی یونیورسٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پانی بھرنے کی وجہ سے مختلف شعبوں کے بیسمنٹ میں فرنیچر، کمپیوٹر اور دیگر اشیا بھی خراب ہو گئی ہیں، ایسے میں جامعہ کے مختلف شعبوں کے بیسمنٹ سے نکاسئ آب جاری ہے۔ گلشن اقبال ٹاؤن کا عملہ بیسمنٹ سے نکاسئ آب کے کام میں آج بھی مصروف رہا، اساتذہ نے کراچی واٹر کارپوریشن سے فوری ازالے کا مطالبہ کر دیا ہے۔


    کراچی : پانی کی لائن پھٹنے سے کراچی یونیورسٹی اسٹاف کالونی کے 400 سے زائد گھر زیرآب


    جامعہ کراچی میں پانی کی 84 انچ کی برسوں کی بوسیدہ پائپ لائن پھٹ گئی تھی، واٹر کارپوریشن نے 96 گھنٹے کے مطلوبہ وقت میں مرمتی کام مکمل کیا، لائن میں شگاف منگل کے روز پڑا تھا، مرمتی کام میں 1971 کی آر سی سی لائن کے متاثرہ حصے کو تبدیل کیا گیا۔

    پانی کی پائپ لائن پھٹنے سے کراچی یونیورسٹی میں 400 سے زائد مکان اور رہائشی علاقے کی تمام سڑکیں زیر آب آگئی ہیں، گھروں میں پانی داخل ہونے سے بھاری مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا، پانی جانے کی وجہ سے کئی ڈپارٹمنٹ میں تدریسی عمل بھی معطل رہا جبکہ شعبہ ٹرانسپورٹ ڈوبے ہونے کی وجہ سے طلبہ کی پوائنٹ کی بسیں بھی روانہ نہیں کی جا سکیں۔

    اسٹاف کالونی میں رہائش پذیر افراد کو اپنے قریبی عزیزوں کے گھر منتقل ہونا پڑا، کراچی یونیورسٹی میں سیلابی صورت حال ہو گئی تھی، اور سائنس فیکلٹی، ماس کمیونی کیشن، کیمسٹری، فزکس، فارمیسی، اور کمپیوٹر سائنس سمیت مختلف ڈپارٹمنٹ ڈوب گئے تھے۔

  • بھارت نے بگلیہار ڈیم سے پاکستان کو آنے والے پانی کا بہاؤ منقطع کر دیا

    بھارت نے بگلیہار ڈیم سے پاکستان کو آنے والے پانی کا بہاؤ منقطع کر دیا

    اسلام آباد: بھارت نے بگلیہار ڈیم سے پاکستان کو آنے والے پانی کا بہاؤ منقطع کر دیا، دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 5 ہزار 300 کیوسک رہ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پڑوسی ملک گھٹیا حرکتوں پر اتر آیا، بھارت نے دریائے چناب پر بگلیہار ڈیم سے پاکستان کو آنے والے پانی کا بہاؤ منقطع کر دیا ہے۔

    ہندوستان ٹائمز کے مطابق پاکستان کو ’’ایک قطرہ‘‘ بھی نہ دیے جانے کے فیصلوں پر عمل کرتے ہوئے بھارت جہلم پر کشن گنگا پراجیکٹ کے بہاؤ کو کم کرنے کی بھی تیاری کر رہا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق بھارت نے بگلیہار ہائیڈل پاور پراجیکٹ کے دروازے پاکستان پر بند کر دیے ہیں، اس اقدام سے پاکستان کی طرف بہاؤ میں 90 فی صد تک کمی ہوگی، جب کہ کشن گنگا ڈیم کے لیے بھی اسی طرح کی کارروائیوں کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔


    پاک بھارت کشیدگی، پاکستان کا ابدالی میزائل کا کامیاب تجربہ


    اے این آئی کے مطابق بھارت نے بگلیہار ڈیم میں مٹی کو ہٹانے کا کام شروع کیا ہے اور بند کے دروازے کو نیچے کر دیا، جس سے پاکستان کی طرف بہاؤ نوّے فیصد تک کم ہوا۔ بھارت کی نیشنل ہائیڈرو الیکٹرک پاور کارپوریشن کے ایک اہلکار نے اتوار کو بتایا کہ بگلیہار ہائیڈل پاور پراجیکٹ کے دروازے بند کر دیے گئے ہیں، آبی ذخائر کو ’’ڈی سِلٹنگ‘‘ کر دیا گیا ہے اور اسے دوبارہ بھرنا ہے۔

    دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 5 ہزار 300 کیوسک رہ گیا ہے، گزشتہ ہفتے دریائے چناب میں پانی کا بہاؤ 40 ہزار کیوسک کے قریب تھا، ذرائع آبپاشی کا کہنا ہے کہ بھارت نے بگلیہار ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنا شروع کر دیا ہے اور دریائے چناب میں پانی کی مزید کمی متوقع ہے۔

    واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے آبی جارحیت کے آغاز کے بعد خطے میں کشیدگی بڑھ گئی ہے، اور خطے کے امن و امان کو خدشات لاحق ہو گئے ہیں، ایسے میں بھارت کو کسی بھی جارحیت سے خبردار کرنے کے لیے پاکستان نے ہفتے کے روز زمین سے زمین پر مار کرنے والے بیلسٹک میزائل کے تجربے بھی کیے۔ پاکستان نے آج فتح میزائل کا بھی کامیاب تربیتی تجربہ کیا ہے، فتح میزائل زمین سے زمین تک 120 کلو میٹر تک مارنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

  • کراچی کے شہریوں کے لیے بڑی خوش خبری، پانی سپلائی کب سے بحال ہوگی؟

    کراچی کے شہریوں کے لیے بڑی خوش خبری، پانی سپلائی کب سے بحال ہوگی؟

    کراچی: کینجھر جھیل سے کراچی کو پانی فراہم کرنے والی سائفن کی مرمت مکمل ہو گئی، شہر قائد کے باسیوں کے لیے خوش خبری ہے کہ آج سے پانی سپلائی بحال ہو جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق واٹر کارپوریشن حکام نے کہا ہے کہ جامعہ کراچی میں پانی کی 84 انچ کی متاثرہ پائپ لائن کا مرمتی کام مکمل ہو گیا ہے۔

    حکام واٹر کارپوریشن کے مطابق شہر کو آج سے پانی کی سپلائی بحال ہو جائے گی، واٹر کارپوریشن نے 96 گھنٹے کے مطلوبہ وقت میں مرمتی کام مکمل کیا، اپ اسٹریم اور ڈاؤن اسٹریم کو پہلے 8 انچ کھولا جائے گا۔

    کراچی پائپ لائن جامعہ کراچی

    حکام نے بتایا کہ منگل کے روز جامعہ کراچی کی حدود میں پانی کی 84 انچ کی لائن میں ایک بڑا شگاف پڑا تھا، جس سے کراچی کے مختلف علاقوں میں پانی کی سپلائی معطل ہو گئی تھی، تاہم لائن کی بحالی کے بعد پانی سپلائی بھی بحال ہو رہی ہے۔

    واٹر کارپویشن حکام کہتے ہیں کہ دن رات کی محنت کے بعد بوسیدہ پائپ تبدیل کر دی گئی ہے، 1971 کی آر سی سی لائن کے متاثرہ حصے کو تبدیل کر دیا گیا ہے، کراچی واٹر کارپوریشن کی جانب سے 94 گھنٹے کی ڈیڈ لائن دی گئی تھی، جو آج اتوار کے روز مکمل ہو گئی۔ ہفتے کے روز بھی عملے اور واٹر کارپوریشن کے حکام نے صورت حال کا تفصیلی جائزہ لیا تھا۔

    واضح رہے کہ پانی کی یہ لائن دھابیجی سے 140 کلو میٹر طویل ہے، 1971 کی آر سی سی لائن انتہائی بوسیدہ ہو چکی ہے، سائفن لائن کی مدت مکمل ہو چکی ہے، اس اہم مرکزی لائن میں متعدد مرتبہ شگاف پڑا ہے۔

  • بارش کا پانی ذخیرہ کرنا لازمی قرار! نوٹیفکیشن بھی جاری

    بارش کا پانی ذخیرہ کرنا لازمی قرار! نوٹیفکیشن بھی جاری

    پاکستان کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں پانی کی شدد قلت ہے اور ماہرین آنے والے دنوں میں ملک میں پانی کا بدترین بحران کی نوید دے رہے ہیں۔

    اس وقت دنیا کے اکثر ممالک قلت آب کا شکار ہیں اور پاکستان کا شمار بھی ان ہی ممالک میں ہوتا ہے۔ ایسے میں پنجاب حکومت نے صوبے میں بارش کا پانی ذخیرہ کرنا لازم قرار دے دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پنجاب حکومت نے مختلف قسم کی تعمیرات کیلیے بارش کا پانی ذخیرہ کرنےکا سسٹم لازمی قرار دے دیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق پنجاب حکومت نے پولٹری، فش فارمز، پٹرولیم ریفائنریز، ٹیکسٹائل انڈسٹری، گارمنٹس یونٹس، فوڈ انڈسٹری، فلور، رائس ملز، گھی آئل ملز، پٹرول پمپس اور سیمنٹ پلانٹس میں پانی ذخیرہ کرنےکا سسٹم لازمی قرار دیا ہے۔

    اس حوالے سے پنجاب حکومت نے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے جس کے مطابق شوگر ملز، کیمیکل انڈسٹری، فارما انڈسٹری، پیپر ملز، کھادوں کے یونٹس، ایئر پورٹس، ہاؤسنگ سوسائٹیز، کمرشل بلڈنگز، ہوٹلز اور میرج ہالز میں بھی بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کا سسٹم لازمی قرار دیا گیا ہے۔

    اس کے علاوہ تمام تعلیمی اداروں، بسوں، ویگنوں کے اسٹینڈز پر بھی بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کا سسٹم نصب کرنا لازمی ہوگا۔

  • زمینداروں نے سولر پینلز والے چھوٹے ڈیمز بنا کر بڑا مسئلہ کیسے حل کیا؟ ویڈیو رپورٹ

    زمینداروں نے سولر پینلز والے چھوٹے ڈیمز بنا کر بڑا مسئلہ کیسے حل کیا؟ ویڈیو رپورٹ

    ویڈیو رپورٹ: جام فرید لاکھو

    حیدرآباد سمیت سندھ کے مختلف علاقوں میں پانی کی قلت نے کسانوں کی زندگی مشکل بنا دی ہے، نہری پانی کی کمی اور زیر زمین پانی کے ختم ہو جانے سے کاشتکاری بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔

    پانی کی شدید قلت کے باعث کاشتکاروں نے پانی ذخیرہ کرنے کا انوکھا حل نکال لیا ہے، حیدرآباد کے تعلقہ دیہات میں زمینداروں نے تالاب نما چھوٹے ڈیم بنا لیے ہیں۔

    اس کام میں سندھ حکومت بھی مدد کر رہی ہے، سندھ حکومت کے آن فارم واٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے محکمہ زراعت کے تحت چھوٹے ڈیم بنانا شروع کر دیے ہیں، تاکہ بارش، نہری و زیرِ زمین پانی کو محفوظ کیا جا سکے، اس پانی کو سولر پینل پر چلنے والی موٹر سے کھیتوں تک پہنچایا جاتا ہے۔


    ویڈیو رپورٹ: باکسر رابعہ کی متاثر کن کہانی


    کاشتکاروں کو چھوٹے چھوٹے ڈیمز سے ریلیف ملا ہے، کہتے ہیں ان تالاب نما ڈیموں سے واٹر کورس، ڈرپ ایریگیشن اور کچن گارڈن سے سبزیوں، کیلے، آم، گندم و دیگر فصلوں کے لیے ضرورت کے مطابق وقت پر پانی میسر ہوگا۔

    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں

  • سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی چوری نہیں ہونے دیں گے، نائب وزیراعظم کی یقین دہانی

    سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی چوری نہیں ہونے دیں گے، نائب وزیراعظم کی یقین دہانی

    نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ نہروں کے مسئلے پر پی پی کے تحفظات دور کریں گے اور سندھ کے پانی ایک قطرہ بھی چوری نہیں ہونے دیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی چوری نہیں ہونے دیں گے۔ حکومت نہروں کے مسئلے پر پیپلز پارٹی سمیت اپنے اتحادیوں کے اعتراضات دور کرے گی۔ اس سلسلے میں وزیراعظم شہباز شریف ایک کمیٹی تشکیل دے چکے ہیں۔

    اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ حکومت معاہدے پر من وعن عمل کرنے کی پابندی ہے اور وزیراعظم کی ہدایت پر قائم کمیٹی اتحادیوں کے معاملات پر غور کر رہی ہے جب کہ سندھ کے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری بھی دی جا رہی ہے۔

    نائب وزیراعظم نے کہا کہ نہروں کا مسئلہ سب سے پہلے ایکنک میں آیا تھا۔ پی پی سے دہائیوں پر محیط دیرینہ رشتہ ہے، اس لیے غلط فہمیوں سے بچنے کے لیے ایکنک میں نہروں کا ایجنڈا موخر کیا تھا۔ نہروں کے معاملے پر حکومت پی پی کو شانہ بشانہ لے کر چلے گی۔

    اسحاق ڈار نے کہا کہ نہروں کے معاملے پر دونوں اطراف سے گولہ باری ہوتی رہتی ہے۔ اس مسئلے پر اندرون سندھ کچھ عناصر فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ تمام مسائل مل بیٹھ کر حل کرنے پر یقین رکھتے ہیں۔ نہروں کے معاملے پر وزیراعلیٰ سندھ سے بھی بات ہوئی ہے، تمام غلط فہمیاں دور کی جائیں گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ نہروں کے مسئلے پر مشاورت جاری ہے۔ جو بھی حل نکلے گا، اس میں ملکی مفاد کو ترجیح دی جائے گی۔

    نائب وزیر اعظم نے نہروں کے مسئلے پر پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری کے بیان کو غیر ضروری تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ بہتر ہوتا اگر اس معاملے پر ان کا بیان محدود ہوتا۔ چیزوں اور مسائل کو سمجھداری سے حل کرنا ہوگا۔ وزیر اعظم کی قیادت میں مسائل پر قابو پا لیں گے۔

    اسحاق ڈار نے بتایا کہ دریائے سندھ میں تین مقامات پر ٹیلی مانیٹرنگ سسٹم کی تنصیب ہو رہی ہے۔ اس سسٹم سے دریائے سندھ میں پانی کی پیمائش ممکن ہوگی۔ سندھ کے حصے کے پانی کا ایک قطرہ بھی کسی دوسرے صوبے کو نہیں دیا جائے گا۔

    https://urdu.arynews.tv/project-to-divert-canals-from-indus-river-objection-of-sindh/