Tag: پانی

  • لاکھوں ایکڑ اراضی سیراب کرنے والی کھیر تھر کینال میں پانی ڈیڈ لیول تک آ گیا

    لاکھوں ایکڑ اراضی سیراب کرنے والی کھیر تھر کینال میں پانی ڈیڈ لیول تک آ گیا

    کوئٹہ: بلوچستان کی لاکھوں ایکڑ اراضی سیراب کرنے والی کھیر تھر کینال میں پانی کا شارٹ فال تشویش ناک حد تک بڑھ گیا۔

    کھیر تھر کینال میں پانی ڈیڈ لیول تک گرنے کے سبب 2 درجن کے قریب نہریں خشک ہو گئیں، لاکھوں ایکڑ کے لیے لگائی گئی چاول کی پنیری سمیت کھڑی فصلیں سوکھنے لگی ہیں۔

    بلوچستان کے ضلع اوستہ محمد اور دیگر اضلاع کی لاکھوں ایکڑ اراضی کو سیراب کرنے والی کھیرتھر کینال میں پانی کی قلت سے ہزاروں ایکڑ پر چاول کی کھڑی فصل سمیت لاکھوں ایکڑ کے لیے لگائی گئی چاول کی 80 فی صد پنیری سوکھنے لگی ہے، جس کے باعث کسانوں کو بھاری نقصان کے علاوہ چاول کی فصل بھی متاثر ہونے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔

    حلقے کے منتخب رکن صوبائی اسمبلی و صوبائی وزیر صحت نے پانی کی کمی کا نوٹس لے کر کھیر تھر کینال کا دورہ کیا، اور سکھر بیراج کے افسران سے پانی کی کمی کے حوالے سے ملاقات کی، اور بیراج کے متاثرہ گیٹوں کا دورہ بھی کیا۔

    ویڈیو: وائلڈ لائف ملازمین نے مداری کے بندر کو مار ڈالا

    صوبائی وزیر نے کہا کہ ابتدائی سیزن میں کینالز اور نہروں میں پانی نہ ہونا زراعت کے شعبے کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے، زمین داروں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ پانی کی کمی کو فوری پورا کر کے کسانوں کو مزید نقصان سے بچایا جائے۔

    واضح رہے کہ سکھر بیراج کے تین دروازوں میں پیدا ہونے والی فنی خرابی کے بعد بیراج سے سندھ اور بلوچستان کی نہروں کو پانی کی سپلائی بند ہونے اور مختلف کینالز میں شارٹ فال کے سبب خریف کی بوائی موخر کرنی پڑی اورزرعی شعبے کو بڑے پیمانے پر پہنچنے والے نقصانات کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے۔

  • کراچی والوں کیلیے پانی کی مفت سہولت ختم

    کراچی والوں کیلیے پانی کی مفت سہولت ختم

    پانی کی قلت کا شکار کراچی کے شہریوں اور صنعتکاروں کے لئے بُری خبر آگئی۔

    زیرِ زمین پانی نکالنا، کھپت اور ترسیلی نظام  پر میٹر لگا کر بل کے ذریعے پیسے وصول کرنے کا نوٹیفیکشن جاری کر دیا گیا۔

    میئرکراچی مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے زیرِزمین پانی کے ٹیکس وصولی کا گزٹ نوٹیفکیشن جاری کر دیا جس کا اطلاق  کراچی ڈویژن اور اس طرح کے اضافی علاقوں پر لاگو ہو گا۔

    کارپوریشن، تجارتی استعمال، واٹر بوٹلنگ، پیکجنگ سمیت زیرِ زمین پانی استعمال کرنے والے تعلیمی ادارے بھی شامل ہیں۔ زیرِ زمین پانی کے میٹرنگ نظام میں ہوٹل، ریستوران، مینوفیکچرنگ، پروسسینگ شامل ہیں۔

    سوسائٹی، آپریٹو سوسائٹی، رہائشی کمپلیکس، اپارٹمنٹ، فلیٹس، ہائی رائز بھی شامل ہیں تاہم انفرادی رہائشی مکانات کو شامل نہیں کیا گیا۔

    مئیر کراچی نے کاؤنسل آف اکنامک اینڈ انرجی جرنلسٹس سے ملاقات میں اہم انکشاف کیا کہ صنعتی علاقوں میں پانی کی چوری کو روکنے کیلئے ڈیجیٹل میٹرز نصب کرنے کا عمل یکم اگست سے شروع ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ سی او ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی زبیر موتی والا نے صنعتی علاقوں میں پانی کے میٹرز نصب نہ کرنے کیلئے فون کیا لیکن کمرشل سیکٹر کیلئے زیر زمین پانی نکالنے پر سب سوائل پالیسی تیار کر لی، میٹرنگ نظام سالانہ 1 ارب روپے آمدنی متوقع ہے صنعتوں  کو ملنے والا زیر زمین پانی بھی میٹر کے ذریعے چیک ہوگا۔

    میئر نے بتایا کہ کراچی کو ساڑھے چار ارب روپے کا 550 ملین گیلین پانی فراہم کیا جاتا ہے اور واٹر بورڈ کو ساڑھے چار ارب کی پانی کی بلنگ  سے صرف  ڈیڑھ ارب روپے بلوں سے ملتے ہیں، شہر میں سارھے پانچ ہزار  واٹر ٹینکر چلتے ہیں پانی کی چوری کو روکنے کیلئے 3200 ٹینکرز کو رجسٹرڈ کیا ہے مزید 2300 واٹر ٹینکرز کو رجسٹرڈ کیا جائے گا۔

  • پارلیمنٹ ہاؤس اور لاجز میں پینے کا پانی مضر صحت ہونے کا انکشاف

    پارلیمنٹ ہاؤس اور لاجز میں پینے کا پانی مضر صحت ہونے کا انکشاف

    پاکستان کونسل آف ریسرچ ان واٹر ریسورس کی رپورٹ کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس اور پارلیمنٹ لاجز کے میں پینے کے پانی کو مضر صحت ہونے کا انکشاف کیا گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس اور پارلیمنٹ لاجز میں پینے کے دس مقامات کے نمونے لیے گئے جن میں سے نو نمونے غیر محفوظ ثابت ہوئے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق غیر محفوظ پینے کے کولر پارلیمنٹ ہاؤس میں دوسری، تیسری اور چوتھی منزل پر موجود ہیں جن میں ڈپٹی اسپیکر اور ڈیٹا سینٹر سینیٹ میں موجود کولرز شامل ہیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ARY News (@arynewstv)

    واٹر ریسورس کی رپورٹ نے پارلیمنٹ لاجز میں  F, G, H, بلاک میں بھی پینے کے پانی کو غیر محفوظ قرار دیا گیا ہے، پی سی آر ڈبلیو آر کی رپورٹ کے مطابق پارلیمنٹ لاجز میں صرف مین فلٹر پلانٹ کا پانی پینے کے لیے محفوظ قرار دیا گیا ہے۔

  • معصوم بچہ پانی سے بھری بالٹی میں ڈوب کر چل بسا

    معصوم بچہ پانی سے بھری بالٹی میں ڈوب کر چل بسا

    اندرا: بھارت میں ایک معصوم بچہ اپنے ہی گھر میں بالٹی کے پانی میں ڈوب کو چل بسا۔

    بھارت کے  شہر میں ایک دلخراش واقعہ پیش آیا ہے، اندرا کالونی میں پیش آئے واقعے میں ایک معصوم بچے کی اپنے ہی گھر میں بالٹی کے پانی میں ڈوب جانے سے موت ہو گئی۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بچے کی عمر سوا سال تھی وہ گھر کے باتھ روم میں بالٹی میں لٹکا ہوا ملا۔ پولیس نے بچے کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے بعد اہلِ خانہ کے حوالے کر دیا ہے۔

     اہلخانہ نے پولیس کو بتایا کہ آیوش گھر کے دیگر بچوں کے ساتھ ٹی وی کے سامنے بیٹھ کر کارٹون دیکھ رہا تھا،  اس کے دادا دادی اپنے کمرے میں تھے، آیوش کے والد اپنی ڈیوٹی پر تھے جبکہ ماں جیوتی گھر کے کام مصروف تھی۔

    ’’اچانک آیوش غائب ہوگیا، سب گھر میں آیوش کو ڈھونڈنے لگے۔ جب وہ باتھ روم میں دیکھنے گئے تو آیوش وہاں پانی کی بالٹی میں آدھا لٹکا ہوا ملا، اس کا سر پانی میں ڈوبا ہوا تھا۔ جب اسے باہر نکالا تو وہ بے ہوش ہو چکا تھا‘‘۔

    رپورٹ کے مطابق جس کے بعد بچے کو قریبی اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹرز نے چیک اپ کے بعد اسے مردہ قردر دے دیا، والدین  نے لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ گھر کے تمام افراد اپنے گھر کے چھوٹے بچوں کا خیال رکھیں۔

  • کیا آپ بھی پلاسٹک کی بوتل میں پانی پیتے ہیں؟ جانیے یہ کتنا خطرناک ہے

    کیا آپ بھی پلاسٹک کی بوتل میں پانی پیتے ہیں؟ جانیے یہ کتنا خطرناک ہے

    پلاسٹک سے بنی اشیاء کو دنیا بھر میں انسانی صحت کے لیے خطرناک تصور کیا جاتا ہے تاہم اب ماہرین نے پلاسٹک کی بوتل میں پانی پینے والوں کو خبردار کردیا۔

    دنیا بھر میں لوگوں کی بڑی تعداد پلاسٹک کی بوتل کا استعمال کی جاتی ہے، خواہ وہ اسکول جانے والے بچے ہوں یا آفس میں کام کرنے والے ہر عمر کے لوگ پلاسٹک کی بوتل میں ہی پانی پیتے ہیں۔

    اب ماہرین کا بتانا ہے کہ پلاسٹک کی بوتل میں موجود پانی میں آپ کی توقع سے بھی سو گنا زیادہ پلاسٹک کے ذرات موجود ہوتے ہیں۔

    پروسیڈینگ آف دا نیشنل اکیڈمی آف سائنسزنامی تحقیقی جرنل کی حالیہ رپورٹ  میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ماضی میں لگائے جانے والے اندازے سے کہیں بڑھ کر پلاسٹک کی بوتل میں مائیکرو پلاسٹک موجود ہوتے ہیں۔

    پلاسٹک کی بوتل میں انتہائی چھوٹے اور باریک پلاسٹک کے ٹکڑوں کے حوالے سے تحقیق کی گئی، تحقیق کے مطابق ایک لیٹر والی پانی کی بوتل میں اوسطاً 2 لاکھ 40 ہزار پلاسٹک کے ٹکڑے ہوتے ہیں، محققین کے مطابق ان میں سے بہت سے ٹکڑوں کا پتہ نہیں چلتا۔

    محققین کے مطابق ان پلاسٹک کے ذرات کی لمبائی ایک مائیکرو میٹر سے کم یا چوڑائی انسانوں کے بال کے سترہویں حصے جتنی ہوتی ہے، پلاسٹک کے یہ انتہائی چھوٹے ذرات انسانی صحت کے لیے زیادہ خطرہ ہیں کیونکہ یہ انسانی خلیوں میں گھس سکتے، خون میں داخل ہو سکتے اور اعضاء کو متاثر کر سکتے ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق یہ انتہائی خطرناک چھوٹے ذرات ماں کے پیٹ میں موجود بچوں کے جسم میں بھی جا سکتے ہیں، رپورٹ مین بتایا گیا کہ سائنسدانوں کو طویل عرصے سے پلاسٹک کی بوتل کے پانی میں ان ذرات کی موجودگی کا شبہ تھا لیکن ان کا پتہ لگانے کے لیے ٹیکنالوجی کی کمی ہے۔

    پلاسٹک کے اندھادھند استعمال نے نہ صرف زمین بلکہ سمندروں، دریاؤں، ندی نالوں، اور فضا کو بھی آلودہ کردیا ہے، پلاسٹک کے انتہائی باریک ذرات جنہیں مائیکرو پلاسٹک کہاجاتا ہے وہ فضا کے اندر بھی موجودد ہے جبکہ سمندر کی گہرائیوں کی اندر بھی پلاسٹک کے ذرات ملے ہیں۔

  • کیا گیزر سے نکلے والا گرم پانی پیا جا سکتا ہے؟

    کیا گیزر سے نکلے والا گرم پانی پیا جا سکتا ہے؟

    پاکستان میں اب سردی نے دستک دے دی ہے، ایسے میں اب گھروں میں نہانے کے لیے گیزر کا استعمال کیا جائے گا۔

    سردیوں میں گرم پانی کی بہت ضرورت ہوتی ہے،  ویسے بہت سے لوگوں کے ذہن میں یہ سوال بھی ہے کہ کیا گیزر سے نکلنے والے پانی کو پیا جا سکتا ہے یا اسے کافی یا میگی میں استعمال کیا جا سکتا ہے؟

    یہ سوال اس لیے پیدا ہوتا ہے کہ عام طور پر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ ابلتا ہوا پانی اسے صاف کرتا ہے، لیکن ہم بتاتے ہیں کہ حقیقت کیا ہے۔

    نوڈلز یا گرم کافی بناتے وقت کچھ لوگ سوچتے ہیں کہ وہ اپنے ہیٹر کے نل سے آنے والے گرم پانی استعمال کر سکتے ہیں لیکن زیادہ تر گھروں میں پلمبنگ سسٹم کی وجہ سے یہ آپشن صحت کے سنگین مسائل پیدا کر سکتا ہے۔

    ماہرین کہتے ہیں کہ واٹر ہیٹر یا گیزر سے نکلنے والے پانی کو پینے یا کھانا پکانے کے لیے استعمال نہیں کرنا چاہیے، کیونکہ یہ پانی پینے کے قابل بنانے کے لیے صاف ہونے کے بعد آپ تک نہیں پہنچتا۔

    گرم ہونے کی وجہ سے پانی کی ساخت بدل جاتی ہے ایسے پانی میں آکسیجن کم ہوتی ہے اور اس کا ذائقہ بھی بدل جاتا ہے، اس میں نقصان دہ نائٹریٹ بھی پائے جاتے ہیں۔

    گیزر عام طور پر پانی کو تقریباً 49 ڈگری تک گرم کرتے ہیں،  تھوڑا سا ٹھنڈا پانی ملا کر پینے والوں کو یہ درجہ حرارت اچھا لگتا ہے، لیکن جو لوگ اسے مسلسل پیتے ہیں ان کے لیے یہ ایک خطرہ ہے۔

    کیونکہ پانی کو موزوں بنانے کے لیے پانی کو مختلف طریقے سے ابالنا پڑتا ہے، اس کے علاوہ گیزر کی فٹنگ ایسی نہیں ہے کہ آپ کو آخر میں صاف پانی مل سکے۔

  • کراچی کو پانی فراہم کرنے والی قطر کی پائپ لائن پھٹ گئی

    کراچی کو پانی فراہم کرنے والی قطر کی پائپ لائن پھٹ گئی

    ٹھٹھہ: دھابیجی پمپنگ اسٹیشن سے کراچی کو پانی فراہم کرنے والی قطر کی پائپ لائن پھٹ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کو پانی فراہم کرنے والی 72 انچ قطر کی پائپ لائن پھٹ گئی، جس کی وجہ سے شہر کو پانی فراہم کرنے والے پمپس بند ہو گئے ہیں۔

    پائپ لائن پھٹنے سے کراچی کو دھابیجی سے پانی کی فراہمی معطل ہوگئی، پانی کی فراہمی معطل ہونے سے شاہ لطیف ٹاؤن، لانڈھی، ملیر، کورنگی،گلشن حدید میں پانی کی قلت ہوگئی۔

    واٹربورڈ ذرائع کا اس حوالے سے بتانا ہے کہ پائپ لائن کے مرمتی کام مکمل ہونے میں 24 گھنٹے لگیں گے۔

  • بھارت آبی جارحیت  سے باز نہ آیا، نالہ ڈیک میں پانی چھوڑ دیا

    بھارت آبی جارحیت سے باز نہ آیا، نالہ ڈیک میں پانی چھوڑ دیا

    پسرور: بھارت اپنی آبی جارحیت سے باز نہیں آیا، نالہ ڈیک میں پانی چھوڑ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت نے آبی جارحیت کا ایک بار پھر مظاہرہ کرتے ہوئے نالہ ڈیک میں پانی چھوڑ دیا ہے جس سے نالے میں طغیانی کی کیفیت ہے۔

    محکمہ آبپاشی کا کہنا ہے کہ نالہ ڈیک میں کنگرہ، چہور کے مقام پر 20 ہزار کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے، اور مذکورہ مقام پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

    محکمہ آب پاشی نے پسرور میں چہور، ڈوگری، روپووالی، تمبو غالب، اور کالووالی سیداں کے علاقے زیر آب آنے کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے، ضلعی انتظامیہ نے الرٹ بھی جاری کر دیا، ریسکیو کی امدادی ٹیمیں علاقوں میں پہنچ گئی ہیں۔

  • صحت مند رہنا چاہتے ہیں تو یہ 2 عادات اپنا لیں

    صحت مند رہنا چاہتے ہیں تو یہ 2 عادات اپنا لیں

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ صحت مند زندگی گزارنے کے لیے کوئی خاص جتن کرنے کی ضرورت نہیں، اگر قدرتی انداز سے زندگی گزاری جائے تو آخری عمر تک صحت مند رہا جاسکتا ہے۔

    ماہرین نے ماضی میں کیے جانے والے بہت سے مطالعات کا جائزہ لینے بعد دو اہم ترین عادات کو اپنانے یا انہیں بہتر بنانے پر زوردیا ہے جو ہماری مجموعی صحت کے لیے خاص اہمیت رکھتی ہیں، ان میں سے ایک دن بھر میں پانی کا مناسب استعمال جبکہ دوسری روزانہ ورزش کرنا ہے۔

    پانی کی موجودگی میں جسم اپنے افعال کو بہتر طریقے سے انجام دیتا ہے، جسم پانی پیدا نہیں کرتا اسی لیے صحت مند رہنے کے لیے پانی اور غذا کی ضرورت ہوتی ہے۔

    یہ بات درست ہے کہ بہتر صحت کے لیے صحت مند طرز زندگی اپنانا نہایت ضروری ہے جس میں متوازن غذا کا استعمال، ورزش کرنا، پرسکون نیند لینا اور یقیناً مناسب مقدار میں پانی پینا شامل ہے۔

    یہی وجہ ہے کہ روزانہ دن بھر میں 8 سے 10 گلاس پانی لازمی پینا چاہیئے تاکہ جسم کے تمام افعال بہتر انداز میں کام کر سکیں۔

    ماہرین صحت صبح بیدار ہوتے ہی نہار منہ ایک گلاس پانی پینے کا مشورہ دیتے ہیں، یہ صحت پر حیرت انگیز اثرات جیسے نظام انہضام کو تیز اور وزن کم کرنے میں مفید ثابت ہوتا ہے۔

    پانی جسم کو ہائیڈریٹ رکھنے کے ساتھ جسم سے زہریلے مادے کو خارج کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے، اس طرح جسم کئی امراض سے محفوظ رہتا ہے۔ اس لیے ماہرین کے نزدیک پانی پینا ایک ایسی صحت مند عادت ہے جو آپ کی مجموعی صحت کو بہتر بنانے معاون ثابت ہوتی ہے۔

    دوسری جانب ورزش کی افادیت بھی سابقہ کئی تحقیقات میں سامنے آچکی ہے، یہ ایک ایساعمل ہے جو آپ کو ہر عمر میں صحت مند رکھتا ہے یہاں تک کہ عمر رسیدہ افراد میں بھی اس کی افادیت سامنے آئی ہے۔

    ورزش کرنے کے نتیجے میں جسم سے ایسے ہارمون کا اخراج ہوتا ہے جو آپ کو نہ صرف مختلف امراض سے بچاتا ہے بلکہ بڑھتی عمر کے اثرات کی رفتار کو بھی کم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    ورزش آپ کی مجموعی صحت کے ساتھ جلد کو بھی جوان بنانے میں معاون ثابت ہوتی ہے، ورزش کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ چند منٹ کی ورزش جو سخت یا معتدل ہو صحت کو بہتر بنانے میں معاونت کرتی ہے۔

    ان عادات کے ساتھ متوازن غذا کا استعمال، ہر طرح کے نشے سے دور رہنا، پرسکون نیند اور تناؤ سے بچنا بھی ضروری ہے، ان عادات کو اپنانے کا مطلب یہ ہے کہ یہ دونوں عادات ان تمام غیر صحت مند طرز عمل سے نجات میں بھی مدد فراہم کرتی ہے۔

  • جلد کی خوبصورتی کے لیے گرم پانی پینے کی عادت نہایت فائدہ مند

    جلد کی خوبصورتی کے لیے گرم پانی پینے کی عادت نہایت فائدہ مند

    ہمارے جسم کو روزانہ 8 گلاس پانی کی ضرورت ہے جو جسم کے لیے ضروری ہونے کے ساتھ ساتھ فائدہ مند بھی ہے، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ گرم پانی ان فوائد کو بڑھا دیتا ہے۔

    طبی ماہرین کے مطابق گرم پانی پینے کے فوائد حیران کن ہیں، آئیں جانتے ہیں گرم پانی پینے سے کیا کیا فائدے حاصل کیے جاسکتے ہیں۔

    گرم پانی کا استعمال جلد پر ایکنی کے نتیجے میں ہونے والی سوجن کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے اور جلد کو تازگی فراہم کرتا ہے۔

    گرم پانی پینے کا ایک اور فائدہ یہ ہے کہ آپ کا جسم آپ کی جلد سے تمام زہریلے مادوں کو بہت آسانی سے باہر نکال دیتا ہے، اور یہ آپ کی رنگت اور بناوٹ میں مجموعی طور پر بہتری کا باعث بنتا ہے، لہٰذا خشک یا کھردری جلد کو صاف کرنے کے لیے گرم پانی پینا اپنی عادت بنالیں۔

    ایکنی کی وجہ سے چہرے پر اکثر نشانات رہ جاتے ہیں تو اس کا سب سے مؤثر علاج گرم پانی ہے، یہ نہ صرف ان نشانات کو کم کرتا ہے بلکہ ایکنی سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔

    جس طرح آپ اپنے چہرے پر جمی چکنائی اور گرد کو صاف کرنے کے لیے کلینزنگ کرتے ہیں، اسی طرح جسم کو بھی ڈیٹوکس کرنا نہایت ضروری ہے، گرم پانی جسم کے زہریلے مادوں کو جسم سے باہر خارج کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔

    اس طرح عمر رسیدگی کی قبل از وقت سامنے آنے والی علامات کو روکا جا سکتا ہے۔

    جب ہم گرم پانی پیتے ہیں تو یہ ہمارے خلیات کو ٹھیک کرنے میں مدد کرتا ہے، ان میں لچک اور کولیجن کی پیداوار کو بڑھاتا ہے اور جلد کے مجموعی معیار کو بہتر بناتا ہے۔

    پانی نہ صرف جلد کو ہائیڈریٹ رکھتا ہے، بلکہ یہ دنیا کا بہترین مشروب ہے جو جسم کے ہر عضو کے نظام کو متاثر کرتا ہے، پٹھوں سے لے کر ہاضمے تک یہ سب کو صحت مند رکھتا ہے۔

    جب ہاضمہ بہتر اور جسم صحت مند ہوگا تو دوران خون بھی بہتر رہے گا، جو چہرے پر سرخی اور جلد کی چمک کا باعث بنے گا۔