Tag: پانی

  • غیر معیاری پانی فراہم کرنے والی کمپنیوں کو قید اور سزائیں ہوں گی: گورنر پنجاب

    غیر معیاری پانی فراہم کرنے والی کمپنیوں کو قید اور سزائیں ہوں گی: گورنر پنجاب

    لاہور: گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کا کہنا ہے کہ پنجاب آب پاک اتھارٹی صاف پانی کی فراہمی کے لیے بنی ہے، غیر معیاری پانی فراہم کرنے والی کمپنیوں کو قید اور لائسنس منسوخی کی سزائیں ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور سے ایک چیریٹی وفد نے ملاقات کی۔ وفد میں امریکا، آسٹریلیا اور پاکستان سے نمائندے شریک تھے۔

    فیصل آباد اور لاہور میں پانی کے 2 پلانٹ لگانے والی اس غیر سرکاری تنظیم کے وفد نے پنجاب میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی میں تعاون کے حوالے سے بات چیت کی۔

    اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے گورنر پنجاب چوہدری سرور نے کہا کہ ان کی سرپرستی میں چلنے والی سرور فاونڈیشن اب تک 200 واٹر فلٹریشن پلانٹ قائم کر چکی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پنجاب آب پاک اتھارٹی صاف پانی کی فراہمی کے لیے بنی ہے۔ غیر معیاری پانی فراہم کرنے والی کمپنیوں کو 2 سال قید اور لائسنس کی منسوخی کی سزائیں دی جائیں گی۔

    گورنر پنجاب نے مزید کہا کہ سال 2020 کے آخر تک 20 ملین لوگوں کو صاف پانی کی فراہمی ان کا ہدف ہے۔ انہوں نے اپیل کی کہ پلانٹ کی مانیٹرنگ کے لیے کمیونٹی ذمہ داری لے۔

  • پانی ہونے کے باوجود کراچی کے شہری بوند بوند کو ترس گئے

    پانی ہونے کے باوجود کراچی کے شہری بوند بوند کو ترس گئے

    کراچی: واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی نا اہلی کے باعث کراچی کے شہری پینے کے پانی کی بوند بوند کو ترس گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شہر میں پینے کا پانی دستیاب ہونے کے باوجود شہری بوند بوند کو ترس گئے، معلوم ہوا ہے کہ شہری واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی نا اہلی کے باعث پانی سے محروم ہیں۔

    ملیر اور لیاقت آباد میں پانی کی ٹوٹی ہوئی پائپ لائنوں کی تاحال مرمت نہ ہو سکی، جس کے باعث لاکھوں گیلن پانی نہ صرف سڑکوں پر ضائع ہو رہا ہے بلکہ ملحقہ علاقوں میں پانی کی شدید قلت بھی پیدا ہو گئی ہے۔

    دوسری طرف پانی سے محروم شہری مہنگے داموں پر خرید کر پانی پینے پر بھی مجبور ہیں، علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ واٹر اینڈ سیوریج بورڈ میں شکایت کے باوجود لائن کی مرمت نہیں کی گئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی : واٹربورڈ کا انجینئر پانی چوری میں‌ ملوث، نوکری سے برطرف

    یاد رہے کہ دو ماہ قبل واٹر بورڈ کے ایک انجینئر کو پانی چوری میں‌ ملوث ہونے پر نوکری سے برطرف کر دیا گیا تھا، انجینئر سعید شیخ نے اپنے جرم کا اعتراف بھی کیا۔ تحریک انصاف کے اراکین سندھ اسمبلی نے شکایت کی تھی کہ سیعد شیخ اپنے عہدے کا ناجائز فائدہ اٹھا کر پانی چوری کر کے اُسے فروخت کر رہے ہیں۔

    ادھر پانی چور مافیا نے نیا طریقہ نکالا تھا، نارتھ ناظم آباد میں واٹر بورڈ کی مین لائنوں پر لوہے کی پلیٹیں لگا کر علاقے کا پانی بند کر کے پانی چوری کیا جاتا تھا، چوری شدہ پانی کمرشل صارفین کو بیچا جاتا تھا، علاقہ مکینوں نے اپنی مدد آپ کے تحت اس سلسلے کو بے نقاب کیا۔

  • کھانے سے قبل پھل کو دھونا کتنا ضروری ہے؟

    کھانے سے قبل پھل کو دھونا کتنا ضروری ہے؟

    کیا آپ پھل کھانے سے قبل انہیں دھوتے ہیں؟ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسا کرنا آپ کو بہت سے خطرات سے محفوظ رکھ سکتا ہے۔

    فوڈ سیفٹی ماہرین کے مطابق کھانے سے قبل پھلوں کو دھو لینا ان پر لگے جراثیموں اور دھول مٹی سے جان چھڑانے کا آسان طریقہ ہے۔

    بعض افراد ان پھلوں کو نہیں دھوتے جن کا اندرونی حصہ کھایا جاتا ہے جیسے کہ تربوز، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے پھلوں کی بیرونی سطح پر ننھے سوراخ یا پورز ہوتے ہیں جن سے یہ جراثیم اندر داخل ہوسکتے ہیں۔

    ماہرین کی تجویز ہے کہ پھلوں کو کھلے ہوئے نل کے نیچے رکھ کر انہیں ہلکا سا رگڑا جائے۔

    ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ پھلوں کو دھونا بھی اس بات کو یقینی نہیں بناتا کہ آیا یہ پھل کھانے کے لیے مکمل طور پر محفوظ ہوگئے ہیں یا نہیں، البتہ جراثیموں سے بچنے کی ایک فائدہ مند کوشش ضرور ثابت ہوسکتا ہے۔

  • بنگلور کی بدبو دار جھیل سے پریشان کم عمر طالبہ نے ایپ تیار کرلی

    بنگلور کی بدبو دار جھیل سے پریشان کم عمر طالبہ نے ایپ تیار کرلی

    امریکا میں مقیم کم عمر طالبہ نے پانی کی آلودگی جانچنے کی ایپ تیار کرلی، طالبہ نے یہ ایپ اپنے مقامی علاقے بنگلور (بھارت) کی بدبو دار جھیل سے پریشان ہو کر بنائی۔

    بنگلور کی یہ طالبہ ساہیتی پنگالی جو اس وقت اسکالر شپ پر امریکا میں تعلیم حاصل کر رہی ہے، اپنے شہر کی بدبو دار جھیل سے تنگ تھی۔ بنگلور کی ورتھر جھیل کو بنگلور کی بدبو دار ترین جھیل کہا جاتا ہے اور یہ جھیل ہر وقت گندے جھاگ سے بھری رہتی ہے۔

    ساہیتی کا کہنا ہے کہ جب ہم یہاں سے گزرتے تھے تو گاڑی کے شیشے اوپر کر لیتے تھے اور ناک بند کرلیتے تھے۔ ایک بار اسے ایک فیلڈ ٹرپ پر جھیل کے آس پاس کے علاقوں کا دورہ کرنے کا موقع ملا۔

    ساہیتی نے دیکھا کہ یہاں ہزاروں انسان موجود تھے جو اس جھیل کے کنارے آباد تھے۔ ’جس بدبو میں ہم چند لمحے سانس نہیں لے پاتے تھے، یہ لوگ اس بدبو میں اپنی ساری عمر گزار چکے تھے‘۔

    وہ کہتی ہے کہ یہ لوگ اس جھیل کی گندگی اور بدبو کے اس قدر عادی تھے کہ وہ آرام سے یہاں سے پانی لے کر اسے مختلف کاموں میں استعمال کرتے تھے۔ یہی وہ دن تھا جب ساہیتی نے اس جھیل کے لیے کچھ کرنے کا سوچا۔

    اپنے امریکا میں قیام کے دوران ساہیتی نے واٹر مانیٹرنگ ایپ بنائی، پانی کو جانچنے کے بعد اس کا نتیجہ ایپ پر اپ لوڈ کیا جاتا ہے جس کے بعد اس نتیجے کو عالمی طور پر طے شدہ پانی کے معیار کے مطابق پرکھا جاسکتا ہے۔

    ساہیتی کہتی ہے کہ وہ جاننا چاہتی تھی کہ اس جھیل پر موجود جھاگ آخر آتا کہاں سے ہے۔ ’جب آپ کو علم ہی نہیں کہ آپ نے کون سا مسئلہ حل کرنا ہے تو آپ تبدیلی کیسے لائیں گے‘۔

    سائنس کی طالبہ ہونے کی وجہ سے ساہیتی کو اپنی ریسرچ میں کوئی دشواری پیش نہیں آئی اور سارے مرحلے آسان ہوتے گئے۔

    وہ کہتی ہے، ’کچھ بھی کرنے کا پہلا اصول یہ ہے کہ چیزوں کو رد کریں۔ غلط چیزوں کو معمول کا حصہ نہ سمجھیں اور واضح طور پر کہیں کہ ایسا نہیں ہونا چاہیئے۔ ہر بڑا کام ایک چھوٹا سا قدم اٹھانے سے شروع ہوتا ہے، چاہے وہ اس سے متعلق صرف کوئی مضمون پڑھنا ہی کیوں نہ ہو، اور آپ کو قطعی اندازہ نہیں ہوتا کہ آپ کتنا آگے جا سکتے ہیں‘۔

    ساہیتی کو ’انوینٹنگ ٹومارو‘ نامی دستاویزی فلم میں بھی شامل کیا گیا ہے۔ یہ فلم دنیا بھر سے 8 کم عمر سائنسدانوں کے بارے میں ہے جو اپنی مقامی آبادی کی بہبود کے لیے کوشاں ہیں۔

    ساہیتی کہتی ہے، ’اپنے آپ کو محدود مت کریں، ہر شخص جو دنیا کی اچھائی کے لیے کام کر رہا ہے وہ ہماری ہی طرح کا عام انسان ہے، بس فرق صرف یہ ہے کہ اس نے فکر کی اور اپنا قدم بڑھایا‘۔

  • 140 لیٹر پانی سے تیار ہونے والا کافی کا ایک کپ

    140 لیٹر پانی سے تیار ہونے والا کافی کا ایک کپ

    کیا آپ روزانہ صبح اٹھ کر کافی پیتے ہیں؟ تو کیا آپ جانتے ہیں آپ کی ایک کپ کافی میں کتنا پانی شامل ہوتا ہے؟ شاید آپ کہیں کہ ایک کپ، لیکن درحقیقت آپ کی ایک کپ کافی میں 140 لیٹر پانی شامل ہوتا ہے۔

    اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت کے مطابق ایک کپ کافی میں استعمال ہونے والے بیجوں کو اگانے، تیار کرنے اور منزل مقصود تک پہنچانے کے لیے 140 لیٹر پانی استعمال ہوتا ہے۔

    درحقیقت زراعت پانی استعمال کرنے والا سب سے بڑا شعبہ ہے۔ زمین پر موجود صاف پانی کا 70 فیصد حصہ زراعت میں استعمال کیا جاتا ہے۔ گویا آپ کے سامنے رکھی کھانے پینے کی کوئی بھی شے کئی سو لیٹر پانی سے اگائی گئی۔

    جب ہم کوئی کھانے پینے کی شے پھینکتے یا ضائع کرتے ہیں تو اس کئی سو لیٹر پانی کو بھی ضائع کرتے ہیں جو کسی بھی طرح ایک احسن عمل نہیں ہے۔

    صرف کافی ہی نہیں ہر خوردنی شے بے تحاشہ پانی کے استعمال کے بعد اس حالت میں ہمارے سامنے ہوتی ہے کہ اسے کھایا جاسکے۔ جیسے گائے کا ایک کلو گوشت 15 ہزار 415 لیٹر پانی کے استعمال کے بعد حاصل ہوتا ہے۔

    اسی طرح ایک سیب 70 لیٹر پانی کے استعمال کے بعد تیار ہوتا ہے۔

    پانی کا اس قدر استعمال کرنے میں زراعت واحد شعبہ نہیں، فیشن انڈسٹری بھی کچھ اسی طرح پانی استعمال کرتی ہے۔

    فیشن کی صنعت ایک سال میں اتنا پانی استعمال کرتی ہے کہ اس سے اولمپک سائز کے 3 کروڑ 20 لاکھ سوئمنگ پولز بھرے جا سکتے ہیں۔

    آپ کے روزمرہ استعمال کی ایک سادی ٹی شرٹ بنانے میں 2 ہزار 720 لیٹر جبکہ ایک جینز بنانے میں 10 ہزار لیٹر پانی استعمال ہوتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق پانی بچانے اور ماحول دوست بننے کے لیے ضروری ہے کہ مختلف اشیا کو کم سے کم خریدا جائے اور پھینکنے کے بجائے کسی اور طرح استعمال کیا جائے۔

  • امریکی رفع حاجت کے لیے پانی کی جگہ ٹوائلٹ پیپر کیوں استعمال کرتے ہیں؟

    امریکی رفع حاجت کے لیے پانی کی جگہ ٹوائلٹ پیپر کیوں استعمال کرتے ہیں؟

    دنیا بھر میں بیت الخلا میں رفع حاجت کے لیے پانی کا مناسب انتظام موجود ہوتا ہے، پاکستان سمیت متعدد ممالک میں پانی کے بغیر باتھ روم جانے کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔

    اس مقصد کے لیے لوٹے یا دوسرے نالی دار برتن، ہینڈ شاورز یا بیڈیٹ (جو ایک نالی کی شکل میں کموڈ سے ہی منسلک ہوتی ہے) کا استعمال عام ہے۔ تاہم امریکا میں ہمیشہ سے رفع حاجت کے بعد صرف ٹوائلٹ پیپر کو ہی کافی سمجھا جاتا ہے۔

    سوال یہ ہے کہ امریکی اس مقصد کے لیے پانی کا استعمال کیوں نہیں کرتے؟

    بیت الخلا میں رفع حاجت کے لیے بیڈیٹ سب سے پہلے فرانس میں متعارف کروائے گئے۔ بیڈیٹ بھی ایک فرانسیسی لفظ ہے جس کا مطلب ہے پونی یا چھوٹا گھوڑا۔ یہ بیڈیٹس پہلی بار فرانس میں 1700 عیسوی میں استعمال کیے گئے۔

    اس سے قبل بھی وہاں رفع حاجت کے لیے پانی استعمال کیا جاتا تھا تاہم بیڈیٹ متعارف ہونے کے بعد یہ کام آسان ہوگیا۔ ابتدا میں بیڈیٹ صرف اونچے گھرانوں میں استعمال کیا جاتا تھا تاہم 1900 عیسوی تک یہ ہر کموڈ کا باقاعدہ حصہ بن گیا۔

    یہاں سے یہ بقیہ یورپ اور پھر پوری دنیا میں پھیلا لیکن امریکیوں نے اسے نہیں اپنایا۔ امریکیوں کا اس سے پہلا تعارف جنگ عظیم دوئم کے دوران ہوا جب انہوں نے یورپی قحبہ خانوں میں اسے دیکھا، چنانچہ وہ اسے صرف فحش مقامات پر استعمال کی جانے والی شے سمجھنے لگے۔

    سنہ 1960 میں آرنلڈ کوہن نامی شخص نے امریکن بیڈیٹ کمپنی کی بنیاد ڈال کر اسے امریکا میں بھی رائج کرنے کی کوشش کی مگر وہ ناکام رہا۔ امریکیوں کے ذہن میں بیڈیٹ کے بارے میں پرانے خیالات ابھی زندہ تھے۔

    اس کے علاوہ امریکی بچپن سے ٹوائلٹ پیپر استعمال کرنے کے عادی تھے چانچہ وہ اپنی اس عادت کو بدل نہیں سکتے تھے۔

    اسی وقت جاپان میں بیڈیٹ کو جدید انداز سے پیش کیا جارہا تھا۔ ٹوٹو نامی جاپانی کمپنی نے ریموٹ کنٹرول سے چلنے والے الیکٹرک بیڈٹ متعارف کروا دیے تھے۔

    اب سوال یہ ہے کہ امریکی بیت الخلا میں پانی کے استعمال سے اس قدر گریزاں کیوں ہیں؟

    اس کی بنیادی وجہ تو یہ ہے کہ امریکا میں تعمیر کیے جانے والے باتھ رومز میں جگہ کی کمی ہوتی ہے لہٰذا اس میں کوئی اضافی پلمبنگ نہیں کی جاسکتی۔

    اس کے علاوہ امریکیوں کی ٹوائلٹ رول کی عادت بھی اس کی بڑی وجہ ہے جس کے بغیر وہ خود کو ادھورا سمجھتے ہیں۔ اب بھی امریکا میں کئی لوگوں کو علم ہی نہیں کہ رفع حاجت کے لیے ٹوائلٹ پیپر کے علاوہ بھی کوئی متبادل طریقہ ہے۔

    امریکیوں کی یہ عادت ماحول کے لیے بھی خاصی نقصان دہ ہے۔ ایک ٹوائلٹ رول بنانے کے لیے 37 گیلن پانی استعمال کیا جاتا ہے، اس کے برعکس ایک بیڈیٹ شاور میں ایک گیلن پانی کا صرف آٹھواں حصہ استعمال ہوتا ہے۔

    ایک اندازے کے مطابق امریکا میں روزانہ 3 کروڑ 40 لاکھ ٹوائلٹ پیپر استعمال کیے جاتے ہیں جبکہ ایک امریکی کے پوری زندگی کے ٹوائلٹ پیپر کے لیے 384 درخت کاٹے جاتے ہیں۔

    اس ضمن میں ایک تجویز ویٹ وائپس کی بھی پیش کی جاسکتی ہے کہ وہ اس کا متبادل ہوسکتے ہیں، تاہم ایسا ہرگز نہیں۔ ویٹ وائپس کا مستقل استعمال جلد پر خارش اور ریشز پیدا کرسکتا ہے۔ یہ وائپس سیوریج کے لیے بھی خطرہ ہیں جو گٹر لائنز میں پھنس جاتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق رفع حاجت کے لیے پانی کا استعمال پیشاب کی نالی کے انفیکشن ہیمرائیڈ سمیت بے شمار بیماریوں سے تحفظ دے سکتا ہے جبکہ یہ صفائی کا بھی احساس دلاتا ہے۔

  • دریائے ستلج میں ہیڈ اسلام کے مقام پر پانی کی سطح بلند ہونے لگی

    دریائے ستلج میں ہیڈ اسلام کے مقام پر پانی کی سطح بلند ہونے لگی

    وہاڑی: دریائے ستلج میں ہیڈ اسلام کے مقام پر پانی کی سطح بلند ہونے لگی ہے، سیلاب سے زمین کے کٹاؤ کا عمل جاری ہے، مزید علاقے زیر آب آنے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جنگی جنون میں‌ مبتلا مودی سرکار نے پانی کو ہتھیار بنا لیا ہے، پڑوسی ملک آبی دہشت گرد پر اتر آیا، بھارتی آبی جارحیت سے دریائے ستلج میں سیلاب کے بعد ہیڈ اسلام کے مقام پر بھی پانی کی سطح بلند ہونے لگی ہے۔

    سیلاب کے باعث دھان اور کپاس سمیت دیگر فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے، زمین کے کٹاؤ کا عمل بھی تیزی سے جاری ہے، خطرہ ہے کہ مزید علاقے زیر آب آ جائیں گے۔

    موضع جملیرا، ساہوکا، فاروق آباد، جھیڈو سمیت متعدد علاقے زیر آب آ چکے ہیں، ریسکیو اہل کار لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے میں مصروف ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  سیلابی ریلے سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن تیز کردیا گیا ہے، عثمان بزدار

    وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا ہے کہ سیلابی ریلے سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن تیز کر دیا گیا ہے، پنجاب میں آنے والے سیلابی ریلے سے متاثرہ علاقوں کا خود جائزہ لیا۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں قصور، اوکاڑہ، بہاول نگر، پاکپتن میں ریسکیو آپریشن تیز کر دیا گیا ہے، اس کے علاوہ متاثرہ علاقوں میں کھانے پینے کی اشیا اور دواؤں کا انتظام بھی کیا جا چکا ہے۔

    یاد رہے کہ بھارت کی جانب سے پانی چھوڑے جانے کے باعث دریائے چناب بھی بے قابو ہو چکا ہے، پنجاب کے ساتھ سندھ کے علاقوں کے شدید متاثر ہونے کا بھی خدشہ پیدا ہو گیا ہے، روجھان میں دریائے سندھ کا بند ٹوٹنے سے کئی بستیاں زیرآب آ چکی ہیں۔

  • بھارتی آبی جارحیت، پاکستان نے بھارت سے احتجاج ریکارڈ کرا دیا

    بھارتی آبی جارحیت، پاکستان نے بھارت سے احتجاج ریکارڈ کرا دیا

    اسلام آباد: بھارت کی جانب سے مسلسل آبی جارحیت پر پاکستان نے بھارت سے احتجاج ریکارڈ کرا دیا، پاکستان کا کہنا تھا کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان کو سیلاب سے پیشگی آگاہ کرنے کا پابند ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے، پاکستان نے سندھ طاس کمشنر کے ذریعے بھارتی کمشنر کو احتجاج ریکارڈ کرایا۔

    فیصل واوڈا نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ نہ صرف پاک بھارت بلکہ خطے میں امن کی علامت ہے، بھارتی خلاف ورزی پر معاہدے کے مطابق پاکستان کو انصاف ملنا چاہیے۔

    وفاقی وزیر آبی وسائل کا کہنا تھا کہ پاکستان سندھ طاس معاہدے کے ہر آپشن پر غور کر رہا ہے، آرٹیکل 12 کے مطابق کوئی ملک مرضی سے معاہدہ ختم نہیں کر سکتا، یہ معاہدہ صرف دونوں ملکوں کی باہمی رضا مندی ہی سے ختم ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت نے دریائے ستلج میں پانی چھوڑ دیا، سیلاب کا خطرہ

    واضح رہے کہ بھارت نے دریائے ستلج میں بغیر اطلاع پانی چھوڑ دیا ہے جس کے نتیجے میں دریائے ستلج میں بھارتی پنجاب سے آنے والے ریلے سے سیلاب کا خطرہ ہے، این ڈی ایم اے نے وارننگ بھی جاری کر دی ہے، اور متعلقہ اداروں کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق پانی گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پاکستان میں داخل ہوگا، ڈیڑھ سے 2 لاکھ کیوسک پانی پاکستانی حدود میں داخل ہوسکتا ہے، بھارت نے لداخ ڈیم کے 5 میں سے 3 اسپل ویز کھول دیے تھے، جس کے بعد پی ڈی ایم اے پنجاب کی جانب سے قصور اور دریائے سندھ کے اطراف انتظامیہ کو الرٹ کیا گیا۔

    یاد رہے کہ بھارت کی جانب سے دریائے جہلم میں بھی پانی چھوڑا جا رہا ہے، مظفر آباد آزاد کشمیر کی انتظامیہ نے اس سلسلے میں الرٹ جاری کر دیا ہے، گزشتہ روز بھارت نے آبی دہشت گردی کرتے ہوئے دریائے چناب میں پانی چھوڑ دیا تھا، جس کے باعث دریائے چناب میں درمیانے درجے کا سیلاب آیا۔

  • جوہری جنگی جہاز پر حملہ کیا تو خلیج کا پانی پینے کے قابل نہیں رہے گا، ایران

    جوہری جنگی جہاز پر حملہ کیا تو خلیج کا پانی پینے کے قابل نہیں رہے گا، ایران

    تہران : ایرانی کمانڈر نے واضح کیا ہے کہ خلیج فارس میں امریکا اور برطانیہ عدم استحکام کا باعث ہیں،صرف ایران استحکام فراہم کرسکتاہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی پاسدارانِ انقلاب کی نیوی کے سربراہ جنرل علی رضا تنگسیری نے کہاہے کہ خلیج فارس میں امریکا اور برطانیہ کی موجودگی سارے خطے کے عدم استحکام کا باعث بنی ہوئی ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اپنے ایک بیان میں تنگسیری کا مزید کہنا تھا کہ اس سارے خطے کو صرف ایران ہی دوسرے ممالک کے ساتھ اتحاد قائم کر کے استحکام فراہم کر سکتا ہے۔

    ایرانی جنرل نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ اُن کا ملک امن اور سلامتی کا خواہش مند ہے۔

    تنگسیری کا کہنا تھا کہ اگر جوہری توانائی کے حامل جنگی بحری جہاز پر حملہ کیا گیا تو خلیج کے جنوبی حصے کے ممالک کے لیے آلودگی کی وجہ سے پانی پینے کے قابل نہیں رہے گا۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل ایرانی سپاہ پاسداران انقلاب کے نائب سربراہ علی فدوی کا کہنا ہے کہ خطے میں امریکی جنگی بحری جہاز مکمل طور پر ایرانی فوج اور پاسداران انقلاب کے کنٹرول میں ہیں۔

    فدوی نے دعوی کیا کہ خلیج عربی میں سفر کرنے والے تمام جہازوں پر لازم ہے کہ وہ فارسی میں بات چیت کریں، اسی واسطے ہر جہاز میں فارسی مترجم موجود ہوتا ہے اور یہ ہماری طاقت کا ثبوت ہے۔

  • حالیہ بارشوں سے حب ڈیم کی سطح میں 10 فٹ اضافہ

    حالیہ بارشوں سے حب ڈیم کی سطح میں 10 فٹ اضافہ

    کراچی: حالیہ بارشوں سے حب ڈیم کی سطح میں دس فٹ اضافہ ہو گیا ہے، کراچی اور اطراف کے علاقوں میں بارشوں کے بعد حب ڈیم میں پانی کی سطح مزید بلند ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی اور اطراف کے علاقوں میں عید الاضحیٰ کے موقع پر ہونے والی بارشوں سے ڈیم لیول 318 فٹ تک بلند ہو گیا ہے۔

    ڈیم انتظامیہ کا کہنا ہے کہ عید سے قبل ہونے والی بارش سے ڈیم میں پانی کی سطح 308 فٹ تک پہنچ گئی تھی، حالیہ بارش سے پانی کی سطح میں 10 فٹ مزید اضافہ ہوا۔

    حب ڈیم سے کراچی کے مغربی علاقوں کو پانی فراہم کیا جاتا ہے، ڈیم کے پانی میں اضافے کے باعث ضلع غربی اور نارتھ کے علاقوں میں پانی بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  طوفانی بارشوں کے بعد حب ڈیم میں پانی کی سطح میں اضافہ

    واٹر بورڈ کے مینیجنگ ڈائریکٹر نے کہا تھا کہ حب ڈیم میں پانی کی سطح بلند ہونے سے شہر کو 2 سال تک پانی فراہم کیا جا سکتا ہے، حب ڈیم سے 10 کروڑ گیلن پانی یومیہ فراہم کیا جا رہا ہے۔

    خیال رہے کہ کراچی میں مون سون کی بارشوں سے جہاں ہر طرف تباہی پھیل گئی ہے، کئی علاقوں میں سیلابی کیفیت پیدا ہو گئی تھی، وہیں حب ڈیم میں پانی کے ذخیرے میں بھی اضافہ ہوا۔

    مون سون کی بارشوں نے شہر قائد کے کئی علاقوں کو ڈبو دیا تھا، تاحال بارشوں کا پانی کئی جگہ کھڑا ہے، گٹر بھی ابل کر صورت حال کو مزید خراب کر رہے ہیں۔

    ادھر کراچی میں صورت حال کو قابو کرنے کی بجائے اداروں اور بلدیاتی اور صوبائی نمایندوں کے درمیان اختیارات کی جنگ چھڑی ہوئی ہے۔