Tag: پان کی دکان

  • پان کی دکان میں ڈکیتی: آئی جی سندھ کا بڑا ایکشن

    پان کی دکان میں ڈکیتی: آئی جی سندھ کا بڑا ایکشن

    کراچی : آئی جی سندھ غلام بنی میمن نے گلشن اقبال میں پان کی دکان میں ڈکیتی کے معاملے پر ڈی ایس پی لیگل ظفر جاوید کو معطل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق گلشن اقبال میں پان کی دکان میں ڈکیتی کے معاملے پر آئی جی سندھ نے اے آروائی نیوز کی خبر پر بڑا ایکشن لیتے ہوئے ڈی ایس پی لیگل ظفر جاوید کو معطل کردیا۔

    آئی جی سندھ نے ڈی آئی جی سی آئی اے مقدس حیدر کو انکوائری آفیسر مقرر کردیا اور 15روز کے اندر تحقیقات کرکے آئی جی کو رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

    اس سے قبل کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں پان کی دکان پر پولیس موبائل میں آئے ڈاکوؤں کی واردات کی ایک اور فوٹیج سامنے آگئی۔

    جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کس دیدہ دلیری سے واردات کی گئی ، ویڈیو میں پولیس موبائل کو پان شاپ پر رکتے دیکھا جاسکتا ہے۔

    سی سی ٹی وی ویڈیو میں دیکھا گیا کہ پولیس موبائل دس بجکر اٹھاون منٹ پر دکان پہنچی،ڈرائیونگ سیٹ پر موجود چشمہ پہنے ملزم تیزی سے اتر ، پولیس موبائل کے عقب میں بیٹھا ملزم بھی اوپرسے اتر گیا۔

    واردات کے وقت درجنوں افراد آس پاس سے گذرتے رہے لیکن ملزمان نے ایسا ظاہر کیا جیسے چھاپہ مار رہے ہوں۔

    فوٹیج کے مطابق ایک ملزم نے دکاندار کو پکڑ کر موبائل میں بٹھایا جبکہ شہری عباس موبائل میں دکان کا سامان لاکر دیتا رہا، مجموعی طور پر تین منٹ سے زیادہ واردات ہوتی رہی، فوٹیج

    پولیس حکام نے کہا کہ لوٹ مار کی اس کارروائی میں ڈی ایس پی ظفر جاوید خود ملوث ہے، جسے گرفتار کیا جاچکا ہے۔

  • پان کی دکان پر واردات کس دیدہ دلیری سے اور کتنی دیر تک کی گئی؟ ویڈیو  سامنے آگئی

    پان کی دکان پر واردات کس دیدہ دلیری سے اور کتنی دیر تک کی گئی؟ ویڈیو سامنے آگئی

    کراچی : گلشن اقبال میں پان کی دکان پر پولیس موبائل سے پان کی دکان پر ڈکیتی کی کی ایک اور ویڈیو سامنے آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں پان کی دکان پر پولیس موبائل میں آئے ڈاکوؤں کی واردات کی ایک اور فوٹیج سامنے آگئی۔

    جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کس دیدہ دلیری سے واردات کی گئی ، ویڈیو میں پولیس موبائل کو پان شاپ پر رکتے دیکھا جاسکتا ہے۔

    سی سی ٹی وی ویڈیو میں دیکھا گیا کہ پولیس موبائل دس بجکر اٹھاون منٹ پر دکان پہنچی،ڈرائیونگ سیٹ پر موجود چشمہ پہنے ملزم تیزی سے اتر ، پولیس موبائل کے عقب میں بیٹھا ملزم بھی اوپرسے اتر گیا۔

    واردات کے وقت درجنوں افراد آس پاس سے گذرتے رہے لیکن ملزمان نے ایسا ظاہر کیا جیسے چھاپہ مار رہے ہوں۔

    فوٹیج کے مطابق ایک ملزم نے دکاندار کو پکڑ کر موبائل میں بٹھایا جبکہ شہری عباس موبائل میں دکان کا سامان لاکر دیتا رہا، مجموعی طور پر تین منٹ سے زیادہ واردات ہوتی رہی، فوٹیج

    پولیس حکام نے کہا کہ لوٹ مار کی اس کارروائی میں ڈی ایس پی ظفر جاوید خود ملوث ہے، جسے گرفتار کیا جاچکا ہے۔

    مزید پڑھیں : کراچی: پان کی دکان میں ڈکیتی : اے وی ایل سی کی تمام گاڑیوں کو اپڈیٹ کرنے کا حکم

    اس سے قبل گلشن اقبال میں پولیس موبائل سے پان کی دکان میں ڈکیتی کے معاملے پر اے وی ایل سی کی تمام گاڑیوں کودو دن میں اپڈیٹ کرنے کاحکم دے دیا گیا۔

    ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ اے وی ایل سی کے تمام ملازمین کہا گیا موبائل کےدونوں طرف اےوی ایل سی سی آئی اے لکھا ہوناچاہیے، یونٹ کے زیر استعمال موٹرسائیکلوں پرنمبرپلیٹس ہونی چاہئیں۔ جس افسرکے نام پرموبائل الاٹ ہے وہ ہی اسکے استعمال کے ذمہ دار ہوں گے۔

  • کراچی: پان کی دکان میں ڈکیتی : اے وی ایل سی کی تمام گاڑیوں کو اپڈیٹ کرنے کا حکم

    کراچی: پان کی دکان میں ڈکیتی : اے وی ایل سی کی تمام گاڑیوں کو اپڈیٹ کرنے کا حکم

    کراچی : پولیس موبائل سے پان کی دکان میں ڈکیتی کے بعد 2 دن میں اے وی ایل سی کی تمام گاڑیوں کو اپڈیٹ کرنے کا حکم دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گلشن اقبال میں پان کی دکان پر ڈی ایس پی اے وی سی سی کی پولیس موبائل استعمال ہوئی تھی، جس میں اب تک کی تحقیقات کے مطابق وہ خود بھی ملوث تھا۔

    جس کے بعد اب ایس ایس پی اے وی ایل سی عارف اسلم راو نے اہم قدم اٹھاتے ہوئے دو دن کے اندر اے وی ایل سی کی تمام گاڑیوں کو اپڈیٹ کرنے کا حکم دینے کے ساتھ اسپیشلائزڈ یونٹ کے تمام متعلقہ ملازمین سے حلف نامہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    عارف اسلم راو کا کہنا تھا کہ اے وی ایل سی کے تمام ملازمین کو سختی سے آگاہ کردیا گیا ہے کہ پولیس موبائل کے دونوں طرف اے وی ایل سی ، سی آئی اے واضح لکھا ہونا چاہیے۔

    ایس ایس پی اے وی ایل سی نے مزید کہا کہ یونٹ کے استعمال میں موٹرسائیکلوں پر دونوں نمبرپلیٹس ہونی چاہیئیں، جس افسر کے نام پر موبائل الاٹ ہے، وہ صحیح استعمال کریں گے کیونکہ قانون کے مطابق وہی اس کے استعمال کے زمہ دار ہوں گے۔

    دوسری جانب ایم ٹی او کو تمام موبائل اور موٹرسائیکلوں کی انسپکشن کو یقینی بنانے کا حکم دیا ہے اور کہا ہے کہ ایم ٹی او دیکھیں کہ نام نمبر ٹھیک ہے کچھ چھپا ہوا نہیں۔

    جس افسر یا ملازم کو موبائل یا موٹرسائرسائیکل الاٹ ہوگی وہ حلف نامہ دے گا کہ جو گاڑی ان کو الاٹ ہوئی اس کا وہی استعمال کر رہے ہیں اور خلاف ورزی کے مرتکب ملازم کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی کی جائے گی۔