Tag: پاور سیکٹر

  • گردشی قرضوں کا حجم ایک ہزار ارب سے تجاوز کر گیا

    گردشی قرضوں کا حجم ایک ہزار ارب سے تجاوز کر گیا

    اسلام آباد : گردشی قرضوں کی مکمل ادائیگیوں کے باوجود مسائلہ حل نہ ہوسکا،گردشی قرضوں کا حجم ایک ہزار ارب سے تجاوز کر گیا، صرف پی ایس او کے  واجبات کا حجم تین سو ارب روپے سے تجاوز کرگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گردشی قرضوں کامعاملہ بحرانی صورت اختیار کرگیا، قرضے آٹھ سو ارب سے زائد ہوگئے، صرف پی ایس او کے واجبات کا حجم تین سو ارب روپے سے زیادہ ہوگیا ہے۔

    پاور ڈویژن زرائع کے مطابق حکومت کو پاور سیکٹر کو مجموعی طور پر پانچ سو سات ارب روپے ادا کرنے ہیں جبکہ پاور ہولڈنگ پراویٹ کمپنی میں چار سو ستانوئے ارب روپے کی واجبات پارک ہیں ۔

    مختلف اداروں عدم ادائیگیوں کے باعث پی ایس او کے کیلئے مالی مسائل شدید ہوگئے، پی ایس او نے اداروں سے تین سو چودہ ارب روپے وصول کرنے ہیں۔

    پاور سیکٹر بدستور نادہندگان کی فہرست میں پہلے نمبر پر ہے، پاور سیکٹر نے پی ایس او کو دو سو ستر ارب روپے ادا کرنے ہیں جبکہ سرکاری جنکوز نے ایک سو چوون ارب ساٹھ کروڑ روپے ادا کرنے ہیں۔

    پی آئی اے سولہ ارب چالیس کروڑ روپے کی نادہندہ ہے جبکہ پرائس ڈفرینشل کی مد میں نو ارب ساٹھ کروڑ حاصل کرنے ہیں، پی ایس او نے بھی مخلتف اداروں کو ادائیگیاں کرنے ہیں، جن کا حجم اکاسی ارب ساٹھ روپے ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • ملکی گیس کا 44 فیصد پاور سیکٹر کے زیر استعمال رہا: اوگرا

    ملکی گیس کا 44 فیصد پاور سیکٹر کے زیر استعمال رہا: اوگرا

    اسلام آباد: آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی نے مالی سال 16-2015 کی رپورٹ جاری کردی۔ رپورٹ کے مطابق ملکی گیس کا 44 فیصد پاور سیکٹر کے زیر استعمال رہا۔

    تفصیلات کے مطابق اوگرا نے گزشتہ مالی سال کے لیے تیل و گیس انڈسٹری کی رپورٹ جاری کردی۔

    رپوٹ کے مطابق ملکی گیس کا سب سے زیادہ استعمال پاور سیکٹر کرتا ہے جو 44 فیصد ہے۔ گھریلو اور کھاد سیکٹر صرف 21 فیصد گیس استعمال کرتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: نیپرا اور اوگرا سمیت 5 ریگولیٹری اتھارٹیز وزارتوں کے ماتحت

    اعداد و شمار کے مطابق ملک میں پیدا ہونے والی گیس 46 فیصد سندھ، جبکہ 42 فیصد پنجاب میں استعمال ہوئی۔

    اوگرا رپورٹ کے مطابق سوئی کمپنیوں نے گزشتہ 5 سالوں میں اوسط 3 لاکھ کنکشن سالانہ فراہم کیے جبکہ ایل پی جی کی یومیہ سپلائی میں اضافہ ہوا۔