Tag: پاور شیئرنگ

  • پیپلز پارٹی نے ن لیگ کو مذاکرات پر مشاورت کے لیے مہلت دے دی

    پیپلز پارٹی نے ن لیگ کو مذاکرات پر مشاورت کے لیے مہلت دے دی

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن میں معاملات تاحال طے نہیں ہو سکے، پیپلز پارٹی نے ن لیگ کو مذاکرات پر مشاورت کے لیے مہلت دے دی۔

    پی پی ذرائع کے مطابق ن لیگ نے پیپلز پارٹی سے مذاکرات پر وسط جنوری تک مہلت مانگ لی ہے، ن لیگ پارٹی سطح پر مشاورت کرنا چاہتی ہے، پیپلز پارٹی نے ن لیگ کو مشاورت کے لیے مہلت دے دی۔

    ذرائع نے بتایا کہ ن لیگ پی پی کے مطالبات پر مشاورت کر کے جواب دے گی، ن لیگ نے تحریری معاہدے پر عمل درآمد پر مشاورت کرنی ہے، دونوں پارٹیوں کے مذاکرات میں پنجاب پاور شیئرنگ فارمولا اہم رکاوٹ ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کو پنجاب کے حوالے سے شدید تحفظات ہیں، وہ کسی صورت پیپلز پارٹی کو پنجاب میں اسپیس نہیں دینا چاہتی، اس لیے مذاکرات کی کامیابی یا ناکامی سے متعلق کچھ کہنا قبل از وقت ہے، پیپلز پارٹی ن لیگ سے مذاکرات بارے زیادہ پرامید نہیں ہے۔

    پیپلز پارٹی قیادت نے رہنماؤں کو حکومتی پالیسیوں پر تنقید کی اجازت دے دی

    پی پی ذرائع نے بتایا کہ ن لیگ پنجاب کے علاوہ مطالبات تسلیم کرنے پر آمادہ ہے، اس لیے پنجاب سے متعلق تمام مطالبات پورے ہوتے نظر نہیں آ رہے، البتہ سندھ، کے پی اور بلوچستان بارے بیش تر مطالبات مان لیے جائیں گے۔

  • پیپلز پارٹی نے صدر مملکت کو وفاقی حکومت سے مسائل حل کروانے کا ٹاسک دے دیا

    پیپلز پارٹی نے صدر مملکت کو وفاقی حکومت سے مسائل حل کروانے کا ٹاسک دے دیا

    کراچی: پاور شیئرنگ پر اختلافات کو دور کرنے کے لیے صدر مملکت آصف علی زرداری، وزیر اعظم شہباز شریف سے آج شاہم اہم ملاقات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی نے صدر مملکت آصف علی زرداری کو وفاقی حکومت سے مسائل حل کروانے کا ٹاسک دے دیا ہے، تاکہ پی پی پی اور ن لیگ کے درمیان اختلاف کو دور کیا جا سکے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیر اعظم پاکستان میں ملاقات ہوگی، دونوں رہنما وفاقی حکومت کے مسائل پر بات کریں گے، صدر پاکستان اور وزیر اعظم ملاقات میں پی پی خدشات اور اختلافات پر غور ہوگا۔

    پارٹی ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کا پاور شیئرنگ پر وفاقی حکومت سے اختلاف ہے، وفاقی حکومت سندھ کے منصوبوں پر فنڈز جاری نہیں کر رہی ہے، اور بلوچستان کے مسائل پر بھی سنجیدہ نہیں ہے۔

    ’’پیپلز پارٹی مذاق کے موڈ میں بالکل نہیں‘‘ حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ساتھ پی پی کا مکالمہ

    پیپلز پارٹی کے مطابق وفاقی حکومت کے پی کے اور پنجاب میں گورنرز کے ساتھ انتظامی امور بھی حل نہیں کر رہی ہے، پی پی پی رہنماؤں نے قیادت سے شکوہ کیا ہے کہ انھوں نے وزیر اعظم شہباز شریف کو ووٹ دیے، لیکن بدلے میں ہمارے ووٹرز کے لیے کچھ نہیں ہو رہا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ملاقات میں دونوں رہنما مدارس رجسٹریشن ترمیمی بل پر بات چیت کریں گے، وزیر اعظم پاکستان مدارس بل پر صدر کے اعتراضات کے حل پر گفتگو کریں گے، صدر مملکت کی جانب سے مدارس بل پر 8 اعتراضات لگائے گئے ہیں۔

    وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف، صدر مملکت آصف علی زرداری کو مولانا فضل الرحمٰن سے ہونے والی ملاقات پر بات بھی کریں گے، اور مولانا کے مطالبات اور خدشات صدر مملکت کے سامنے رکھیں گے۔