Tag: پاور پلے

  • قربانیاں دیتے رہیں گے، پیچھے نہیں ہٹیں گے، الیاس بلور

    قربانیاں دیتے رہیں گے، پیچھے نہیں ہٹیں گے، الیاس بلور

    لاہور: عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما اور سینیٹر الیاس بلور نے کہا ہے کہ ہم قربانیاں دیتے جا رہے ہیں، دیتے رہیں گے، کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اے آر وائی کے پروگرام ’پاور پلے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا، انھوں نے کہا بلور خاندان نے وطن کے لیے قربانی دی اور آئندہ بھی دیتا رہے گا۔

    سینیٹر الیاس بلور نے کہا کہ ہارون بلور 2001 یا 2002 میں ڈگری لے کر آئے تھے، بد قسمتی سے ہارون بلور کو ہم سیاست میں لے کر  آگئے۔

    شہید ہارون بلور کے چچا کا کہنا تھا کہ بلور خاندان پشاور میں پوری جماعت کو لے کر چل رہا ہے، ہارون بلور نے 2013 میں جو باتیں کیں وہ سب کے سامنے ہیں۔

    پشاور: اے این پی کی کارنر میٹنگ میں خودکش دھماکا، ہارون بلور سمیت 13 شہید


    انھوں نے کہا ’ہارون بلور سمیت کل شہید ہونے والے تمام لوگ ہمارے بچے ہیں، ہارون بلور اب شہید ہوچکے ہیں، اللہ جانتا ہے کہ اب کیا ہوگا۔

    واضح رہے کہ کل پشاور کے علاقے یکہ توت میں اے این پی کی کارنر مٹینگ کے دوران خودکش دھماکے سے ہارون بلور سمیت 13 افراد شہید جب کہ 35 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ماضی میں ن لیگ کا دفاع کرنے پر ہم قومی مجرم ہیں، چوہدری عبد الغفور

    ماضی میں ن لیگ کا دفاع کرنے پر ہم قومی مجرم ہیں، چوہدری عبد الغفور

    لاہور: مسلم لیگ ن کے باغی رہنما چوہدری عبد الغفور نے کہا ہے کہ ہم نے ماضی میں ن لیگ کا دفاع کیا، اس پر ہم قومی مجرم ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں کیا، ان کا کہنا تھا کہ ن لیگی قیادت قوم اور پاکستان دوست نہیں، یہ اداروں میں تصادم کی مرتکب ہوئی ہے۔

    باغی رہنما نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا مجھ سمیت ن لیگ کے لوگ در بَدر اور پارٹی سے دور بیٹھے ہیں، ن لیگ میں کیا ہو رہا ہے کسی کو کچھ معلوم نہیں، قیادت اپنی مرضی کے فیصلے کر رہی ہے۔

    چوہدری عبد الغفور کا کہنا تھا کہ پاکستان کی قسمت سے کھیلنے والوں کو عوام اب مسترد کر چکی ہے، ن لیگ کے ٹکٹ اسی وجہ سے واپس ہو رہے ہیں، پاکستان کے عوام جاگ چکے ہیں اب فیصلے ملک کے لیے ہوں گے۔

    انھوں نے کہا مسلم لیگ ن نے ملک اور اداروں کو برباد کیا ہے، کس چیز پر ہم دردی کا ووٹ ملے گا، ن لیگی قیادت کس حیثیت سے ہم دردی کا ووٹ مانگ رہی ہے۔

    سابق صوبائی وزیر عبدالغفور میو نے بھی ن لیگ سے بغاوت کردی


    باغی رہنما نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن نے جیپ کا نشان رکھا ہے، اس نشان پر الیکشن لڑنے پر کوئی برائی نہیں ہے۔ خیال رہے کہ ن لیگ کے ناراض رہنما چوہدری نثار کا انتخابی نشان بھی جیپ ہے۔

    چوہدری عبد الغفور نے کہا کرپشن کیسز کی نوعیت کا اندازہ لگانا نیب کا کام ہے، ملک میں سب کا احتساب بلا امتیاز ہوگا، ملک کو برباد کرنے والوں کا پکڑا جانا ضروری ہے، حکمران عوام کا پیسا خود ہڑپ کریں گے تو مسائل کون حل کرے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • مریم نواز جیت کر وزیر اعظم یا اپوزیشن لیڈر بن سکتی ہیں، اعتزاز احسن

    مریم نواز جیت کر وزیر اعظم یا اپوزیشن لیڈر بن سکتی ہیں، اعتزاز احسن

    لاہور: پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ ہوسکتا ہے مریم نواز جیت کر ملک کی وزیر اعظم یا اپوزیشن لیڈر بن جائیں، انھوں نے سب کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ ذاتی طور پر مریم نواز پاکستان کی سیاست میں ابھر کر سامنے آئی ہیں۔

    چوہدری اعتزاز احسن نے کہا کہ نواز شریف نہیں چاہتے مریم بی بی الیکشن سے پہلے نا اہل ہوجائیں، میرے خیال میں مریم نواز شہباز شریف سے زیادہ مضبوط ہیں، انھوں نے مامے چاچے کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

    پی پی کے رہنما نے کہا کہ میاں صاحب سائنسی طریقے سے گیم کھیل رہے ہیں، بہ ظاہر لگتا ہے وہ کلثوم نواز کی بیماری کی وجہ سے لندن میں ہیں مگر وہ اس گیم میں بال کی طرح لگتی ہیں۔

    میاں صاحب ایک اور سطح پر اس ریجن کی سیاست کر رہے ہیں، ریجن سطح کی اس سیاست میں مودی اور ٹرمپ دونوں موجود ہیں، امریکا برطانیہ کے بغیر اس خطے میں سیاست نہیں کرتا۔

    ٹوبہ ٹیک سنگھ میں بھی کراچی سے اچھی بسیں ہیں، شہباز شریف


    اعتزاز احسن نے کہا کہ شہباز شریف اندرونی معاملات کے کھلاڑی ہیں، انھوں نے کراچی جا کر اردو بولنے والوں کا مزاق اڑایا، ہم ایم کیو ایم کو اردو بولنے والوں سے علیحدہ سمجھتے تھے، پیپلز پارٹی نے کبھی بھی اردو بولنے والوں کی اس طرح تضحیک نہیں کی، اردو بولنے والے کراچی کی ثقافت کی ترجمانی کرتے ہیں۔

    پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے ہارلے اسٹریٹ کلینک شریف خاندان کی پراپرٹی ہو، اس کے ارد گرد انھوں نے ایک پردہ رکھا ہوا ہے، یہاں کوئی اور مریض آتا جاتا نظر نہیں آتا۔ ایک ملزم کے دو بیٹے مفرور ہیں جب کہ ملزم خود بھی لندن جا کر مفرور بیٹوں کے گھر رہتا ہے۔

    اعتزاز احسن نے کہا آسمانوں کے مشورے الیکٹبلز کے حوالے سے بھی یقیناً ہوں گے، پارٹی چھوڑنے والوں کو شاید دوسری جگہ پناہ کا اشارہ ملا ہے، دو سے تین بار سنجیدگی سے الیکشن لڑنے والوں کو اس سسٹم کا تجربہ ہو جاتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • خواجہ آصف کیس قومی سلامتی کے معاملے کی طرح اہم ہے، عمران خان

    خواجہ آصف کیس قومی سلامتی کے معاملے کی طرح اہم ہے، عمران خان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ خواجہ آصف کیس کی اہمیت اتنی ہے جتنا قومی سلامتی کا معاملہ اہم ہوتا ہے۔

    انھوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں، کوئی تصور بھی نہیں کرسکتا کہ پاکستان کا وزیر کسی اور ملک کا ملازم ہو۔

    خواجہ آصف نے وہی کام کیا جو نواز شریف نے کیا، یہ منی لانڈرنگ چین بنے ہوئے تھے، احسن اقبال نے بھی اپنا اقامہ ظاہر نہیں کیا، وہ ریاست کے پیچھے چھپنے کی کوشش کرتا ہے۔ جس کے پاس بھی اقامہ نکل رہا ہے اس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔

    عمران خان نے انٹرویو میں کہا کہ پاکستان سے سالانہ دس ارب ڈالر باہر جاتا ہے، ملک قرضوں میں ڈوب رہا ہے، قسطیں عوام کے پیسے سے بھری جارہی ہیں، ہم نے امیدواروں کو کہا ہے اپنے تمام اثاثے ڈکلیئر کریں۔ سابق وزیر داخلہ چوہدری نثارکے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ وہ فیصلہ کریں سیاست اپنی ذات کے لیے کرنی ہے یا ملک کے لیے، چونتیس سال بعد پارٹی بدلنے کا فیصلہ بڑا فیصلہ ہوگا۔

    عمران نے کہا کہ ذوالفقار بھٹو کے ساتھ مشرقی پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ تھی، صرف بے نظیر بھٹو 1988 میں اسٹیبلشمنٹ کے بغیر الیکشن جیتی تھیں، نوازشریف پیسا دے کر الیکشن جیتے تھے، آج وہ اپنے پیسے بچانے کےلیے اداروں کو تباہ کررہا ہے، شہباز شریف میں فیصلہ کرنے کی صلاحیت نہیں ہے۔

    انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ جنرل قمرجاوید باجوہ سب سے زیادہ جمہوری آدمی ہیں، میں سمجھتا تھا پرویز مشرف کرپشن کے خلاف کھڑے ہوں گے لیکن اس نے ڈر کر کرپشن کے رول ماڈلز کو اکھٹا کرلیا، جنرل راحیل نے کوئی ڈیل پیش نہیں کی تھی، انھوں نے کہا دھرنا ختم کردیں ہم جے آئی ٹی بنوادیں گے، میں نے کہا کہ نواز شریف اس کے ارکان خرید لے گا۔

    پی ٹی آئی میں الیکشن 2013 لڑنےوالے 80 فیصد لوگ نئے تھے، ٹکٹ دیتے وقت دیکھیں گے کہ وہ الیکشن لڑنا جانتا ہے یا نہیں، پی ٹی آئی دو مرتبہ انتخابات میں حصہ لے کر ٹوٹنے کے سانحے سے گزری ہے۔

    پی ٹی آئی کے کچھ لوگ چوہدری نثار سے رابطے میں ہیں، عمران خان

    انھوں نے کہا کہ آدھے پنجاب کا بجٹ لاہور پر خرچ ہوجاتا ہے، جنوبی پنجاب کا صوبہ بننا چاہیے پی ٹی آئی اس کی حمایت کرتی ہے، جنوبی پنجاب محاذ والے تحریک انصاف میں آئیں، 29 اپریل کو لوگوں کو بتاؤں گا سو دن میں مسائل کیسے حل کرنے ہیں۔

  • منحرف اور مستعفی لیگی اراکینِ پارلیمنٹ کی’پاور پلے‘ میں گفتگو

    منحرف اور مستعفی لیگی اراکینِ پارلیمنٹ کی’پاور پلے‘ میں گفتگو

    اسلام آباد : مسلم لیگ (ن) کے منحرف رکن صوبائی اسمبلی نظام الدین سیالوی نے کہا ہے کہ 10 سے 12 اراکین مستعفی ہونے کو تیار ہیں جس کے لیے استعفے سجادہ نشین حمید الدین سیالوی کے پاس جمع کرادیئے گئے ہیں.

    اس بات کا انکشاف مذکورہ رکن صوبائی اسمبلی پنجاب نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں میزبان ارشد شریف سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، نظام الدین سیالوی کا موقف تھا کہ ہمارے استعفوں کا فیصلہ سجادہ نشین حمید الدین سیالوی کریں گے اور وہی ہمارے مستقبل کا فیصلہ کریں گے.

    حکمراں رکن صوبائی اسمبلی نظام الدین سیالوی نے مزید کہا کہ 4 سے 5 مزید اراکین اسمبلی نے قانون ختم نبوت میں ترمیم کے بعد ہم سے رجوع کیا ہے اس طرح اگر وہ بھی استعفے دے دیں تو تعداد بڑھ کر 17 تک پہنچ سکتی ہے تاہم استعفی دینے کا کُلی فیصلہ معروف پیر اور سجاد نشین حمید الدین سیالوی کا ہوگا.

    ایک سوال کے جواب میں ایم پی اے کا کہنا تھا کہ ہمارے سجادہ نشین کا مطالبہ ہے کہ قانون ختم نبوت کے حلف نامے میں ترمیم کے دوران تبدیلی کے مرتکب شخص کو سامنے لایا جائے تب تک ہم نہ اجلاس میں شرکت کریں گے اور نہ ہی کسی حکومتی اجتماع میں جائیں گے اور اگر حکومت نے بات نہ مانی تو پھر استعفے اسمبلی میں جمع کرادیئے جائیں.

    اسی پروگرام میں مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی میں دوستین خان ڈومکی جو وزیر مملکت برائے سائنس و ٹیکنالوجی بھی ہیں نے اپنے استعفیٰ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ میں نے استعفی اپنےمحکمے کی وجہ سےدیا کیوں کہ این ٹی ایس اور کام سیٹ میں اختلافات تھے جب کہ میرا مطالبہ اربوں روپے کی کرپشن کی تحقیقات کا تھا لیکن میری سنی نہیں گئی.

    دوستین خان ڈومکی کا کہنا تھا کہ چیئرمین کے ہاتھ لمبے ہیں وہ تحقیقات میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں چنانچہ میں نے بورڈ آف گورنرز کو معطل کرکے انکوائری کمیٹی کا حکم دیا لیکن جب تحقیقات شروع کی تو رانا تنویرکو وفاقی وزیر بنا دیا گیا جنہوں نے مجھے کام کرنے نہیں دیا اس لیے احتجاجاً استعفیٰ دینا مناسب سمجھا.

  • حماد صدیقی کی حمایت پر وسیم آفتاب اورعمران اسماعیل کی تند و تیز گفتگو

    حماد صدیقی کی حمایت پر وسیم آفتاب اورعمران اسماعیل کی تند و تیز گفتگو

    کراچی : پاک سرزمین پارٹی کے رہنما وسیم آفتاب نے کہا ہے کہ حماد صدیقی کو پتلی گردن کی وجہ سے بلدیہ فیکٹری کیس میں پھنسادینا مناسب عمل نہیں بلکہ مکمل تحقیقات کے بعد اصل ملزم کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے تاکہ کسی معصوم کو تختہ دار پر نہ لٹکادیا جائے.

    وہ اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں میزبان صدف عبدالجبار کے سوالوں کا جواب دے رہے تھے، وسیم آفتاب کا کہنا تھا کہ جب تک عدالت سے حماد صدیقی کا جرم ثابت نہیں ہوجاتا تب تک اس کے ساتھ کھڑے ہیں البتہ اگر عدالت میں الزامات ثابت ہوجاتے ہیں تو ہم عدالت اور پاکستان کے ساتھ کھڑے ہوں گے.

    وسیم آفتاب کا مزید کہنا تھا کہ اب تک جو انکشافات سامنے آئے ہیں اس کے بارے میں کچھ نہیں پتہ کہ آیا وہ متصدقہ بھی ہیں یا نہیں؟ اس لیے اس ہائی پروفائل کیس میں احتیاط کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیئے اور ہم سب کو عدالتی فیصلے کا انتظار کرنا چاہیے اور اگر کسی کے پاس بھی کوئی ثبوت ہے تو اسے لے کرعدالت جانا چاہیئے.

    اس موقع پر تحریک انصاف کے رہنما عمران اسماعیل نے پی ایس پی کے رہنما وسیم آفتاب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کیا پی ایس پی میں آنے والے سب لوگوں گردنیں پتلی ہیں؟ کیا وسیم آفتاب سمیت دیگر لوگ اس وقت ایم کیو ایم کے اہم عہدے دار نہیں تھے جب سانحہ بلدیہ فیکٹری جیسا دلخراش واقعہ رونما ہوا ؟

    عمران اسماعیل نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم کے سابق عہدیدار ماضی کی تمام وارداتوں کے چشم دید گواہ ہیں اور جب کراچی میں قتل و غارت گری، بھتہ خوری اور دیگر جرائم عروج پر تھے تو یہ لوگ کیوں خاموش تھے اور کیا انہیں نہیں معلوم کے دہشت گردی کے ہر واقعے کے تانے بانے کہاں سے ملتے ہیں؟

    سلمان مجاہد بلوچ کے ڈی جی رینجرز کو لکھے گئے خط کے حوالے سے وسیم آفتاب کا کہنا تھا کہ میں نے ان کے خط کے مندرجات نہیں پڑھے ہیں تاہم اگر عمران اسماعیل اور سلمان مجاہد سمیت کسی کے پاس بھی اس واقعے سے متعلق کوئی ثبوت ہے تو اسے عدالت سے رجوع کرنا چاہیئے.

    اس موقع پر عمران اسماعیل نے کہا کہ سلمان مجاہد بلوچ اتنےدن سے خاموش تھے لیکن آج اچانک نیند سے بیدار ہوئے ہیں اور اس کی وجہ شاید وہ آڈیو پیغام ہے جس میں انہوں ایک بلدیاتی ملازم کو پٹرول نہ دینے پر قتل کی دھمکی تھی اور شاید یہ آڈیو منظر عام پر آنے کے بعد وہ ردعمل کے طور پر چار بلدیاتی افسران کی شکایت کر رہے ہیں تاہم اگر وہ ٹھیک ہیں تو ڈی جی رینجرز ضرور ایکشن لیں گے.

    مردم شماری کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں رہنما پی ایس پی وسیم آفتاب نے کہا کہ 2013 میں شہر کراچی میں جتنے بلاکس کی تعداد تھی وہ اب بڑھ گئی ہے تاہم حیران کن طور پر آبادی میں اضافہ نہیں ہوا اس کی وجہ یہ ہے حکومت مردم شماری کرانے میں سنجیدہ ہی نہیں تھی یہ تو بس سپریم کورٹ کے کہنے پر بادل نخواستہ کی گئی ہے.

    اس سوال کے جواب میں سینیٹرسسی پلیجو نے کہا کہ پیپلزپارٹی کو مردم شماری کے اعداد و شمار پر شدید تحفظات ہیں جس کا ہر فورم پر برملہ اظہار کیا گیا ہے کہ سندھ کی دیہی علاقوں کو کم کر کے دکھایا گیا ہے جب کہ اسی طرح بلوچستان اور کے پی کے کے لوگ بھی سوال اُٹھا رہے ہیں چنانچہ اس کا کوئی ایسا حل نکالنا چاہیئے جس سے قومی وحدت متاثر نہ ہو.

    عمران اسماعیل نے کہا کہ مردم شماری سے متعلق آئین پاکستان بالکل واضح ہے اس لیے تحریک انصاف کا مطالبہ ہے کہ آئین کے تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے اس مسئلے کو قومی سطح پر اور سب کی مشاورت سے حل کرلیا جائے کیوں کہ آئندہ انتخابات سے قبل یہ مسئلہ دوبارہ کھڑا ہوسکتا ہے.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • شریف خاندان نے 17 ملین ڈالر غیر قانونی ذریعے سے چین بھیجے، انکشاف

    شریف خاندان نے 17 ملین ڈالر غیر قانونی ذریعے سے چین بھیجے، انکشاف

    اسلام آباد: سیکریٹری جنرل سپریم کورٹ بار آفتاب باجوہ نے انکشاف کیا ہے کہ شریف خاندان نے 17 ملین ڈالر کی چین میں منی لانڈرنگ کی، چینی حکام اس کی تحقیقات کررہے ہیں۔

    یہ انکشاف انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’’پاور پلے‘‘ میں کیا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان سے 17 ملین ڈالر چین کی کمپنی کو منتقل کیے گئے، چین کی ایس ای سی نے پاکستان میں بھی تحقیقات شروع کردی ہیں، 17 ملین ڈالر کی یہ رقم حبیب رفیق اور میٹراگون نے چین بھجوائی۔

    انہوں نے بتایا کہ رقم شریف خاندان نے بھجوائی،کیپیٹل کنسٹرکشن کمپنی نے اعتراف کیا،چینی ایس ای سی حکام پاکستان میں ہیں،تحقیقات کررہے ہیں۔

    ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اسی عدالت کے جے آئی ٹی کے فیصلے پر شریف خاندان ایک دوسرے کو مٹھائیاں کھلا رہا تھا اور اب عدلیہ کو نشانہ بنایا جارہا ہے، عدلیہ نے ایسا کیا کردیا؟ ایسا کیا جرم کردیا؟

    انہوں نے کہا کہ ملکی اداروں کو اکسانے اور اس کے خلاف بیان دینے کی سزا عمر قید یا سزائے موت ہے اور یہ لوگ ملک کے سب سے بڑے ادارے سپریم کورٹ کے خلاف بیانات دے رہے ہیں، کیا ان لوگوں کا ذہنی توازن درست ہے؟ اور یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ یہ لوگ کس کی شہہ پر ایسے بیانات دے رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وکلا برادری خاموش نہیں ہے اور ان کے خلاف کھل کر بیانات دے رہی ہے، تمام بارز سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کررہی تھیں اور اب تمام بار ایسوسی ایشنز اپنا کردار ادا کریں گی۔

    ویڈیو دیکھیں:

    انہوں نے مزید کہا کہ ملتان میٹرو بس کا ٹھیکہ کیپیٹل کنسٹرکشن کمپنی کے پاس ہے،ملتان میٹرو اسکینڈل کے تمام ثبوت میرے پاس موجود ہیں،ملتان میٹرو چند روز میں بڑا اسکینڈل بنے گا۔

    پروگرام کی مکمل ویڈیو:

  • وزیر اعظم کا صاحبزادی کو سالانہ 12 کروڑ روپے دینے کا انکشاف

    وزیر اعظم کا صاحبزادی کو سالانہ 12 کروڑ روپے دینے کا انکشاف

    اسلام آباد: پروگرام پاور پلے نے وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز کے نام بینک چیکس کی معلومات حاصل کرلیں۔ معلومات کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف سالانہ اوسطاً پونے 12 کروڑ روپے مریم صفدر کو دیتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں پاناما لیکس سے متعلق انکشافات کا سلسلہ جاری ہے۔

    پروگرام پاور پلے میں پیش کی جانے والی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز کا کہنا ہے کہ وہ اپنے والد کے زیر کفالت نہیں تاہم ان کے والد نواز شریف انہیں لگ بھگ 1 کروڑ روپے ماہانہ دے رہے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق 4 سال میں 16 چیکوں کے ذریعے 47 کروڑ 30 لاکھ روپے وزیر اعظم کے اکاؤنٹ سے مریم نواز کو ملے۔ پاناما الزمات کی زد میں گھرے وزیر اعظم انکشافات سے قبل اور بعد میں باقاعدگی سے صاحبزادی کو رقم دیتے رہے۔

    اس سے قبل سال 2014 میں ساڑھے 9 کروڑ روپے بذریعہ چیک مریم صفدر کو ملے۔

    وزیر اعظم کا بیٹی سے محبت کا والہانہ اظہار سال 2015 میں بھی نظر آیا۔ وزیر اعظم نے مریم صفدر کے نام 27 کروڑ 20 لاکھ روپے کے چیک کاٹے۔

    پاناما انکشافات کے سال، سنہ 2016 میں نواز شریف نے مجموعی طور پر 8 کروڑ 70 لاکھ روپے دیے۔

    اسی طرح سال 2017 میں اب تک نواز شریف 1 کروڑ 90 لاکھ کے چیک مریم کے نام لکھ چکے ہیں۔


  • حکمرانوں اور طاقت ور طبقے کا کبھی احتساب نہیں ہوتا، فروغ نسیم، اعجاز اعوان

    حکمرانوں اور طاقت ور طبقے کا کبھی احتساب نہیں ہوتا، فروغ نسیم، اعجاز اعوان

    اسلام آباد: میجر جنرل (ر) اعجاز اعوان نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے پاکستان میں حکمرانوں اور طاقت ور طبقے کا کبھی احتساب نہیں ہوتا جب کہ معروف قانون دان اور سینیٹر بیرسٹر فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے ملک کا نام نہاد جمہوریت پسند طبقہ ایسے اقدامات کر گزرتا ہے جو کہ آمر بھی نہیں کرتے۔

    یہ بات دونوں شخصیات نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں میزبان ارشد شریف سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، دونوں مہمان ملک کی بدلتی ہوئی سیاسی صورت حال اور پاناما کیس کے فیصلے پر اپنی آراء دے رہے تھے۔

    دفاعی تجریہ کا ر میجرجنرل (ر) اعجاز اعوان کا کہنا تھا کہ اس ملک کی سب سے بڑی بدقسمتی یہ ہے کہ حکمرانوں اور طاقت ور طبقے کا کبھی احتساب نہیں ہوتا اس کے برعکس احتساب کا پھندا ہر وقت غریب عوام کے گلے میں ڈالا جاتا ہے لہذا عام مشاہدہ ہے کہ طالب علم ، کسان ، مزدور تو گرفتار ہوتے ہیں لیکن کھربوں روپے کی کرپشن میں ملوث افراد کا کچھ نہیں بگڑتا۔

    ماہر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے پروگرام میں شریک گفتگو ہوتے ہوئے کہا کہ المیہ یہ ہے کہ ملک کا نام نہاد جمہوریت پسند طبقہ ایسے اقدامات شروع کردیتا ہے جو آمر بھی نہیں کرتے جیسا کہ گزشتہ روز لاہور میں ہوا جب گو نواز گو کا نعرہ لگانے والے طالب علموں اور کھلاڑیوں کو گرفتار کیا گیا جس کا حکم شاید میاں صاحب نے نہیں بلکہ ان کے نیچے کام کرنے والے افراد نے دیا ہو جو شاہ سے بڑھ کر شاہ کی وفاداری نبھاتے ہیں۔

    پاناما کیس کے فیصلے کی رو سے جے آئی ٹی کی تشکیل کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پاناما کیس کے فیصلے میں لکھا ہے کہ ایف آئی اے کا کوئی افسر جے آئی ٹی کا سربراہ ہوگا اور ہوتا یہ ہے کہ جس ادارے کا کوئی افسر سربراہ ہو وہیں سیکرٹریٹ ہوگا اس لیے جے آئی ٹی کا سیکرٹریٹ جہاں بھی ہوگا سپریم کورٹ کے زیر نگرانی کام کرنے کا پابند ہے۔

    میجر جنرل(ر) اعجاز اعوان نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) بار بار کہتی ہے کہ میاں صاحب کا نام پاناما لیکس میں شامل ہی نہیں ہے لیکن سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے میں اسے Respondent نمبر 1کہا گیا ہے جس کے تحت سپریم کورٹ نے جن محکموں پر عدم اعتماد کیا ہے جے آئی ٹی میں اکثریت انہی محکموں کے اہلکاروں کی ہے اور جہاں تک اداروں پر حکومتی دباؤ کا تعلق ہے تو آئی ایس آئی کسی بھی دباﺅ میں نہیں آسکتی لیکن باقی اداروں کے بارے میں کچھ کہنا مشکل ہے۔

    بیرسٹر فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ موجودہ جے آئی ٹی مجرمانہ کیس پر نہیں دراصل یہ سول کیس پر بنایا گیا ایک کمیشن ہے جسکے ذمہ وزیر اعظم اور ان کے خاندان کے بیرون ملک اثاثہ جات کی تفتیش ہے، جے آئی ٹی بنانے کے فیصلے سے لگتا ہے کہ یہ نیب کے قانون کے تحت کام کرے گی اس لیے میں سمجھتا ہوں کہ سپریم کورٹ کے سامنے یہ بات رکھنی چاہئے کہ وہ تفتیش کا دائرہ کار زیادہ وسیع کرنے کے بجائے صرف لندن کے چار فلیٹس پر اپنی توجہ مرکوز رکھے اور اگر اس دوران کوئی خاص شواہد سامنے نہیں آئے تو حکمران خاندان کے دوسرے ذرائع آمدن کی بھی تفتیش کرے کیوں کہ دنیا بھر میں پھیلی ہوئی دولت کا صرف ساٹھ دنوں میں تفتیش کرنا ممکن نہیں۔

    اس موقع پر میجر جنرل (ر) اعجاز اعوان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے بارِ ثبوت تو میاں صاحب اور اس کے خاندان پر ڈالا ہے انہوں نے خود سارے شواہد کا اعتراف کیا تھا اگر شواہد موجود ہے تو جے آئی ٹی کے سامنے پیش کریں۔

    ڈان لیکس کی تحقیقاتی رپورٹ سے متعلق اعجاز اعوان کا کہنا تھا کہ ڈان لیکس کی رپورٹ میڈیا کے ذریعے سامنے آئی ہے لیکن باقاعدہ سرکاری طورپر یہ رپورٹ ابھی تک منظر عام پر نہیں آئی اس لیے معاملہ ابھی تک مبہم ہے تاہم خبروں میں آیا ہے کہ طارق فاطمی اور راﺅ تحسین پر خبر لیک کرنے کے الزمات لگائے گئے ہیں اور پرویز رشید کو کلیئر قرارد یا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جب دو تین روز بعد مکمل رپورٹ باضابطہ طورپر منظر عام پرآجائے گی تو پتہ چلے گا کہ کون خبر لیک کرنے کا ذمہ دار ہے اور کس کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی ہے تاہم غور طلب بات یہ ہے کہ آیا فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی کوئی بھی رپورٹ فوج کے لئے قابل قبول ہوگی۔

    بیرسٹر فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ تحقیقات پر عمل درآمد کرنے والے بینچ کے سامنے پیش کی جائے گی کیوں کہ قوم کو صرف آئی ایس آئی اور ایم آئی کے افسران سے امیدیں ہیں کہ جے آئی ٹی کی تحقیقات شفاف ہوگی اس لیے پوری قوم کی نظریں صرف تین اداروں سپریم کورٹ، آئی ایس آئی اور ایم آئی پر لگی ہوئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ ابھی ختم نہیں ہوا ہے بلکہ مزید تفتیش کے لئے کمیشن تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے خلاف تیس دن کے اندر کوئی بھی فریق نظر ثانی کے لئے درخواست دے سکتا ہے جس بینچ نے فیصلہ دیا تھا اسی کے سامنے نظر ثانی کے لئے درخواست دی جاسکتی ہے البتہ اختلافی نوٹ پر نظر ثانی کے لئے اپیل دائر نہیں کی جاسکتی۔

    مکمل پروگرام کی ویڈیو: 

     

  • پاناما کیس: فیصلہ مثالی اور عوامی امنگوں کے مطابق آئے گا، شیخ رشید

    پاناما کیس: فیصلہ مثالی اور عوامی امنگوں کے مطابق آئے گا، شیخ رشید

    اسلام آباد : عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ پاناما کیس میں سپریم کورٹ کا ایسا فیصلہ آئے گا کہ لوگ مثالیں دیں گے۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں اینکر پرسن ارشد شریف سے پاناما کیس میں اب تک ہونے والی پیشرفت کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئی کہی۔

    انہوں نے کہا کہ قوم کوسپریم کورٹ سےبہترین فیصلےکی امید ہے کرپشن کیخلاف تاریخی فیصلہ نہ آیاتوعام آدمی کا دل ٹوٹ جائےگا اس لیے پوری امید ہے عدالت سے ایسا فیصلہ آئے گا جو سب کے لیے قابل قبول ہو۔

    اس موقع پر شیخ رشید نے کہا ہے کہ میں نے ججز سےکہا ہے کہ تاریخی فیصلہ آنا چاہیے آنے والا وقت جس کی مثالیں دے اور اس کیس کو ہمیشہ یاد رکھا جائے۔

    انہوں نے بتایا کہ میں نے کیس کے دوران اپنا موقف دیتے ہوئے کہا کہ سرکاری وکلا سے 371 سوال پوچھے لیکن کسی ایک کا بھی جواب نہیں آیا جب کہ ہیلی کاپٹرکیس میں بھی قطری آچکا ہے اسی طرح پاناماکیس میں بھی قطری شہزادے کی دلچسپی رہی ہے۔

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا کہ شریف خاندان تسلیم کرچکاہےکہ تمام جائیدادیں ان کی ہیں لیکن بجائے اس کے کہ منی ٹریل بتائی جائے حیلے بہانے کیے جا رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کا عدالت میں استثنیٰ حاصل نہیں ہے انہیں جو استثنیٰ ملنی تھی وہ اسمبلی میں مل چکی ہے اس لیے عدالت میں استثنیٰ مانگنا درست نہیں اور یہ حربہ کامیاب نہیں ہو گا۔

    مکمل انٹرویو: