Tag: پاور ڈویژن

  • ماہانہ 200 یونٹ تک والے کتنے فیصد بجلی صارفین کو 3 ماہ کے لیے ریلیف ملے گا؟

    ماہانہ 200 یونٹ تک والے کتنے فیصد بجلی صارفین کو 3 ماہ کے لیے ریلیف ملے گا؟

    اسلام آباد : پاورڈویژن نے ماہانہ 200 یونٹ تک والے کتنے فیصد بجلی صارفین کو 3 ماہ کے لیے ریلیف کےحوالے سے وضاحت جاری کردی۔

    تفصیلات کے مطابق پاورڈویژن کا ماہانہ 200 یونٹ تک والے کتنے فیصد بجلی صارفین کو 3 ماہ کے لیے ریلیف ملنے کے حوالے سے اہم بیان آگیا۔

    دستاویز میں بتایا گھیا کہ ماہانہ 200یونٹ تک کے86فیصدگھریلوصارفین کو3 ماہ کیلئےریلیف ملے گا اور تقریباً 5 فیصدلائف لائن صارفین کو نکال کر اصل ریلیف 82 فیصد گھریلو صارفین کو ملے گا۔

    پاور ڈویژن کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے94فیصد گھریلوصارفین کو ریلیف دینے کادعویٰ کیا تھا۔

    دستاویز نے کہا کہ ماہانہ ایک سے100یونٹ تک کے34 فیصد پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین، ماہانہ101 سے 200 یونٹ تک کے 19 فیصد پروٹیکٹڈ گھریلوصارفین اور ماہانہ ایک سے100یونٹ تک کے20 فیصد نان پروٹیکٹڈ گھریلوصارفین کوفائدہ ہوگا۔
    .
    پاور ڈویژن نے بتایا کہ ماہانہ101سے200یونٹ تک کے9 فیصد نان پروٹیکٹڈگھریلوصارفین کوریلیف ملےگا، حکومت ریلیف دینے کے لیے49 ارب 72 کروڑ80 لاکھ روپےکی اضافی سبسڈی دے گی۔

    دستاویز کے مطابق ماہانہ200 یونٹ تک کےگھویلو صارفین کوجولائی تاستمبر 2024 کے لیےریلیف ملے گا، اس حوالے سے پاورڈویژن گھریلوصارفین کو ریلیف کے اعدادوشمار کی تفصیلات سے نیپرا کو آگاہ کرچکا ہے۔

  • بجلی کے نئے نرخ لاگو ، صارفین کے ماہانہ بل پر کتنا اثر پڑے گا؟

    بجلی کے نئے نرخ لاگو ، صارفین کے ماہانہ بل پر کتنا اثر پڑے گا؟

    اسلام آباد : بجلی کے نئے نرخ لاگو ہونے کے بعد ماہانہ بل پر کتنا اثر پڑے گا؟ اس حوالے سے صارفین کے لئے پریشان کن خبر آگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاور ڈویژن کی جانب سے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ جولائی 2024 سے بجلی کے نئے نرخ لاگو ہوں گے، بجلی کے نئے ٹیرف سے زیادہ تر لوگوں کے ماہانہ بل پرتھوڑا سا اثر ڈالیں گے۔

    اعلامیے میں کہا کہ نئے ٹیرف میں 5 روپے72 پیسے کا اضافہ ہو گا تاہم بجلی کے بلز میں کم سے کم اضافہ کیلئے حکومت 440 ارب کی سبسڈی دے گی، ایک کروڑ68 لاکھ یا 58 فیصد غریب گھریلوصارفین کیلئے اضافہ 2 فیصد سے کم ہوگا جبکہ 42 فیصد امیر صارفین کیلئے اوسطاً 9 فیصد اضافہ ہوگا۔

    پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ معیشت بہتر ہونے پر بجلی کے ٹیرف میں کمی کی توقع ہے۔

    جنوری 2025 تک صارفین کیلئے بجلی کے ٹیرف جون 2024 کے مقابلے اوسطاً3 فیصد کم ہونے کی توقع ہے۔

    پاور ڈویژن نے مزید کہا کہ بجلی شعبے کے مقررہ 75 فیصد لاگت کے پیش نظر فکسڈ چارجز کا اجرا ضروری تھا، ملکی صنعت کے فروغ کیلئےصنعتی شعبہ سے 150 ارب کابوجھ کم کردیا گیا ہے۔

    اعلامیے کے مطابق نیپراکی سماعت کے بعد بجلی کی قیمتوں کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔

  • بجلی چوری روکنے اور وصولیوں کیلئے عملے کو انعامات دینے کا اعلان

    بجلی چوری روکنے اور وصولیوں کیلئے عملے کو انعامات دینے کا اعلان

    اسلام آباد : حکومت نے بجلی چوری روکنے اوروصولیوں کیلئے عملے کو انعامات دینے کا اعلان کردیا، اس حوالے سے مختلف تجاویزپرمشتمل سمری تیارکرلی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاور ڈویژن نے بجلی کی چوری روکنے اور بلنگ یقینی بنانے کےلیے متعلقہ محکموں، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران اور ضلعی انتظامیہ کے لیے پُرکشش پیکج تیار کرلیا۔

    جس کی سمری کابینہ کمیٹی برائے توانائی کو ارسال کردی گئی ہے، جس کے مطابق دو سے تین سال کے نجی ڈیفالٹر سے وصولی پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران اور ضلعی انتظامیہ کو پانچ فیصد انعام ملے گا جبکہ تین سال سے زائد کے نجی ڈیفالٹر سے وصولی پر سات فیصد انعام ملےگا۔

    اسی طرح دو سے تین سال کے نجی منقطع نادہندہ سے وصولی پر پانچ فیصد جبکہ تین سال سے زائد کے نجی منقطع نادہندہ سے وصولی پر سات فیصد انعام ملے گا۔

    سمری کے مطابق بجلی چوروں کا سراغ لگانے والوں کو وصولی کا دس فیصد انعام ملے گا جبکہ پیکیج کے تحت بجلی کی چوری روکنے میں ناکام تقسیم کار کمپنیوں کے افسران اور عملے کو بھی کروڑوں روپے ملیں گے۔

    واضح رہے کہ تقسیم کار کمپنیوں نے نادہندہ صارفین سے 1700 ارب روپے وصول کرنے ہیں جبکہ افسران اور ضلعی انتظامیہ کے عملے میں انعامی رقم ڈپٹی کمشنر کے ذریعے بذریعہ چیک تقسیم کی جائے گے۔

  • بجلی چوروں سے  اب تک  20 ارب 47 کروڑ 70 لاکھ روپے کی ریکوری کا  دعویٰ

    بجلی چوروں سے اب تک 20 ارب 47 کروڑ 70 لاکھ روپے کی ریکوری کا دعویٰ

    اسلام آباد : پاور ڈویژن نے بجلی چوروں سے 20 ارب 47 کروڑ 70 لاکھ روپے کی ریکوری کا دعویٰ کردیا ،لیسکو میں سب سے زیادہ ریکوری ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق بجلی چوروں کے خلاف ملک بھر میں کریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے ، بجلی چوروں سے اب تک20 ارب 47 کروڑ 70 لاکھ روپے ریکور کئے گئے۔

    پاور ڈویژن کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ملک بھر میں کارروائیوں کے دوران 15 ہزار 165بجلی چور پکڑے گئے، لیسکو میں سب سے زیادہ 5 ارب 34 کروڑ 80 لاکھ روپے کی ریکوری کی گئی اور 5 ہزار 58 بجلی چور گرفتار کئے گئے۔

    پاور ڈویژن کا کہنا تھا کہ حیسکو نے اب تک سے 3 ارب 98 کروڑ 80 لاکھ روپے ، پیسکو ریجن نے3 ارب 94 کروڑ 40 لاکھ روپے سے زائد کی اور میپکو نے 2 ارب 5 کروڑ سے زائد کی ریکوری کی ہے۔

    کارروائیوں میں اب تک 4 ہزار 944 بجلی چوروں کو پکڑا گیا، سیپکو نے اب تک 2 ارب 43 کروڑ 10 لاکھ روپے، کیسکو نے 90 کروڑ 20 لاکھ، فیسکو نے 77 کروڑ 10 لاکھ روپے ، گیپکو نے 54 کروڑ 30 لاکھ، آئیسکو نے 42 کروڑ40 لاکھ روپے کی ریکوری کی ہے۔

  • بجلی چوروں کا گٹھ جوڑ توڑنے کیلئے حکومتی منصوبہ سامنے آگیا

    بجلی چوروں کا گٹھ جوڑ توڑنے کیلئے حکومتی منصوبہ سامنے آگیا

    اسلام آباد : پاور ڈویژن نے بجلی چوری میں ملوث ملازمین اور بجلی چوروں کا گٹھ جوڑ ختم کرنے کے لئے ایف آئی اے سے مدد مانگ لی۔

    تفصیلات کے مطابق بجلی چوری میں ملوث ملازمین اور بجلی چوروں کا گٹھ جوڑ ختم کرنے کے لیے حکومتی منصوبہ سامنے آگیا۔

    ذرائع پاور ڈویژن نے بتایا کہ پاور ڈویژن نے بجلی چوروں کا گٹھ جوڑ توڑنے کیلئے ایف آئی اے سے مدد مانگ لی ہے، حیسکو، سیپکو اور پیسکو میں ملازمین بجلی چوری میں ملوث ہیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے کی فیلڈ فورس کے ساتھ ٹیم فراہم کی جائے، بجلی چوری کے خاتمے کی مہم کی روزانہ کی بنیادپر مانیٹرنگ کی جارہی ہے۔

    ذرائع کے مطابق بجلی چوری میں مددفراہم کرنے والے ملازمین کی نشاندہی ضروری ہے، بجلی چوروں کی نشاندہی کیلئے کمپنیوں کی انتظامیہ کی معاونت ضروری ہے۔

  • جیکب آباد، سجاول اورلاڑکانہ بجلی چوری میں سب سے آگے

    جیکب آباد، سجاول اورلاڑکانہ بجلی چوری میں سب سے آگے

    اسلام آباد : سندھ میں جیکب آباد، سجاول اورلاڑکانہ بجلی چوری میں سب سے آگے ہے، جیکب آباد میں بجلی چوری کی شرح 59 فیصد، سجاول میں 58 فیصد اور لاڑکانہ میں 57 فیصد ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاور ڈویژن نے سندھ میں بجلی چوری کے حوالے سے اعداد و شمار جاری کردیئے ، جس میں کہا ہے کہ سندھ کے 8 اضلاع میں 50 فیصد بجلی چوری ہورہی ہے۔

    پاور ڈویژن کا کہنا تھا کہ پندرہ اضلاع میں بجلی چوری کی شرح 40 فیصد اور سندھ کے 19 اضلاع میں 30 فیصد تک بجلی چوری ہورہی ہے جبکہ صرف دو اضلاع میں بجلی چوری کی شرح 20 فیصد سے کم ہے۔

    پاور ڈویژن نے بتایا کہ سندھ کے 6 اضلاع میں بجلی چوری کی شرح20 سے40 فیصد تک ہے ، جیکب آباد میں 59 فیصد، سجاول میں بجلی چوری کی شرح 58فیصد اور لاڑکانہ میں بجلی چوری کی شرح 57 فیصد ہے۔

    اعداد و شمار کے مطابق کشمور میں بجلی چوری کی شرح 56فیصد، شکار پور، نوشہروفیروز، دادو اور قمبر میں بجلی چوری شرح 52فیصد ، مٹیاری میں بجلی چوری 49 فیصد، خیرپور میں 48 فیصد جبکہ شہید بینظیر آباد میں بجلی چوری کی شرح 43 فیصد ہے۔

    تھرپارکرمیں بجلی چوری کی شرح 11 فیصد اور جامشورو میں شرح 15 فیصد تک ہے۔

  • بجلی چوروں سے ریکوری کی رقم 6 ارب روپے سے تجاوز کر گئی: پاور ڈویژن

    بجلی چوروں سے ریکوری کی رقم 6 ارب روپے سے تجاوز کر گئی: پاور ڈویژن

    اسلام آباد: ملک بھر میں بجلی چوروں کے خلاف کاروائیاں جاری ہیں، پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ بجلی چوروں سے ریکوری کی رقم 6 ارب روپے سے تجاوز کر گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاور ڈویژن نے کہا ہے کہ بجلی چوری کے خلاف کارروائیوں میں 1 ہزار 488 بجلی چور گرفتار کر لیے گئے ہیں، اور بجلی چوروں کے خلاف اب تک 12 ہزار 935 ایف آئی آرز کا اندارج کیا جا چکا ہے۔

    پاور ڈویژن کے مطابق کارروائیوں اور ریکوری میں لیسکو کی کارکردگی سب سے بہتر رہی ہے، لیسکو نے بجلی چوروں سے 1 ارب 45 کروڑ 80 لاکھ روپے سے زائد ریکور کر لیے ہیں، جب کہ لیسکو ریجن سے اب تک 406 بجلی چوروں کو گرفتار کیا گیا ہے اور 4 ہزار 928 ایف آئی آرز کا اندراج کیا گیا۔

    حیسکو نے بجلی چوروں سے 1 ارب 21 کروڑ 40 لاکھ روپے ریکور کیے، 31 افراد کو گرفتار کیا گیا اور 310 ایف آئی آرز درج کی گئیں، میپکو میں 80 کروڑ 50 لاکھ روپے کی ریکوری کی گئی 249 گرفتاریاں ہوئیں اور 3 ہزار 497 ایف آئی آرز درج کی گئیں۔

    پاور ڈویژن کے مطابق سیپکو میں اب تک 70 کروڑ سے زائد کی ریکوری کی گئی ہے جب کہ 234 گرفتاریاں ہوئیں اور 325 ایف آئی آرز کا اندراج ہوا ہے۔

  • ملک بھر میں بجلی کے بحران کی بڑی وجہ منظرعام پر آگئی

    ملک بھر میں بجلی کے بحران کی بڑی وجہ منظرعام پر آگئی

    اسلام آباد: بجلی چوری کی روک تھام کے لیے کرپٹ افسران کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے سیکڑوں افسران کے خلاف انکوائری کا آغاز کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاورڈویژن کا کہنا ہے کہ اداروں میں کرپٹ افسران کی غیرقانونی ملی بھگت کے سبب بجلی چوری جاری تھی، بجلی چوری میں ملوث کرپٹ افسران کے خلاف آپریشن شروع کیا گیا ہے۔

    پاور ڈویژن نے بتایا کہ آپریشن کے دوران 1914 افسران کے خلاف کارروائی کی گئی، لیسکو کے 351، گیپکو کے 138 افسران کے خلاف انکوائری شروع کردئ گئی ہے۔

    فیسکو کے 195، آئیسکو کے 21 جب کہ میپکو کے 314 افسران کے خلاف انکوائری شروع کی گئی ہے۔ اسی طرح پیسکو کے 299، حیسکو کے 112 اور سیپکو کے 86ا فسران کے خلاف بجلی چوری کے حوالے سے معلومات اکٹھی کی جارہی ہیں۔

    پاورڈویژن حکام کا کہنا تھا کہ کیسکو کے 165 اور ٹیسکو کے 35 افسران کے خلاف بھی انکوائری شروع کی گئی ہے، 248 بدنام اور منفی ساکھ کے حامل افسران کو تبدیل کردیا گیا ہے۔

    حکام نے انکشاف کیا کہ بجلی چوری کے ذمہ داران کےخلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، ڈسٹری بیوشن کمپنیز کے 2199 سے زائد بجلی چوری کے مقدمات سامنے آئے ہیں جن میں سے 1955 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج ہو چکی ہے، 21 افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔

  • بجلی بریک ڈاؤن سے متاثر تمام گرڈ اسٹیشنز بحال کر دیے گئے، پاور ڈویژن

    بجلی بریک ڈاؤن سے متاثر تمام گرڈ اسٹیشنز بحال کر دیے گئے، پاور ڈویژن

    اسلام آباد: پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں بجلی بریک ڈاؤن سے متاثر تمام گرڈ اسٹیشنز بحال کر دیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز نیشنل گرڈ کی سسٹم فریکوئنسی کم ہونے کے باعث ملک میں بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن واقع ہوا تھا، پاور ڈویژن نے کہا ہے کہ اب متاثرہ تمام گرڈ اسٹیشنز بحال کر دیے گئے ہیں۔

    پاور ڈویژن کے مطابق پاور ہاؤس اور بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے تمام 1 ہزار 112 گرڈ اسٹیشنز بحال کیے جا چکے ہیں، جن میں پاور ہاؤس کے 129 گرڈ اسٹیشنز شامل ہیں۔

    پاور ڈویژن کے مطابق پیسکو اور ٹیسکو کے 113، آئیسکو کے 111 گرڈ اسٹیشنز، گیپگو کے 60، لیسکو کے 176 اور فیسکو کے 110 گرڈ اسٹیشنز بحال ہو چکے ہیں۔

    میپکو کے 138، حیسکو کے 71 اور سیپکو کے 69 گرڈ اسٹیشنز، جب کہ کیسکو کے تمام 65 گرڈ اسٹیشنز بحال کر دیے گئے ہیں۔

    دوسری طرف ذرائع کا کہنا ہے کہ پاور بریک ڈاؤن کے 24 گھنٹے بعد بھی بجلی مکمل بحال نہ ہو سکی ہے، اور 10 ہزار میگا واٹ سے زائد بجلی بدستور سسٹم سے آؤٹ ہے۔

    طویل بریک ڈاؤن، ملک میں 24 گھنٹے بعد بھی بجلی مکمل بحال نہ ہوسکی

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کول پاور پلانٹس کی 6 ہزار 600 میگا واٹ بجلی سسٹم میں واپس نہ آ سکی، نیوکلیئر پاور پلانٹس کی 3 ہزار 500 میگا واٹ بجلی بحال نہیں ہو سکی۔

    ذرائع کے مطابق کول، نیو کلیئر پاور پلانٹس شٹ ڈاؤن کے 72 گھنٹے بعد پیداوار شروع کرتے ہیں، ٹرپ کرنے والے تمام پاور پلانٹس 2 دن تک واپس پیداوار شروع کر دیں گے، شارٹ فال کے باعث کمپنیوں میں مختلف دورانیے کی لوڈشیڈنگ کی جائے گی۔

  • بالائی علاقوں میں درجہ حرارت میں کمی کے باوجود بجلی شاٹ فال برقرار

    اسلام آباد: موسم کی تبدیلی اور بارشوں کی وجہ سے بالائی علاقوں میں درجہ حرارت میں کمی کے باوجود ملک میں بجلی شاٹ فال برقرار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں بجلی شاٹ فال بدستور برقرار ہے، شہری علاقوں میں 6 سے 8 جب کہ دیہی علاقوں میں 12 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔

    ذرائع پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ ملک میں آج بجلی کا شارٹ فال 6 ہزار 245 میگا واٹ ہے، بجلی کی مجموعی پیداوار 20 ہزار 755 میگا واٹ ہے، ملک میں بجلی کی کل طلب 27 ہزار میگا واٹ ہے۔

    ذرائع کے مطابق پانی کی مدد سے 4 ہزار 574 میگا واٹ بجلی پیداکی جا رہی ہے، سرکاری تھرمل پلانٹس ایک ہزار 731 میگا واٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں، جب کہ نجی شعبے کے بجلی گھروں کی مجموعی پیداوار 11 ہزار 595 میگا واٹ ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ ونڈ پاور پلانٹس 1345 میگا واٹ اور سولر پلانٹس سے پیداوار 115 میگا واٹ ہے، بگاس سے چلنے والے پلانٹس 154 میگا واٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں، اور جوہری ایندھن سے 1239 میگا واٹ بجلی پیدا کی جا رہی ہے۔