Tag: پاور ڈویژن

  • ملک میں بجلی کی لوڈشیڈنگ صفر ہوگئی ،حکومت کا دعویٰ

    ملک میں بجلی کی لوڈشیڈنگ صفر ہوگئی ،حکومت کا دعویٰ

    اسلام آباد : حکومت نے ملک میں بجلی کی لوڈشیڈنگ صفر ہونے کا دعویٰ کردیا ، ذرائع پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ بجلی کی طلب 20 ہزار جبکہ رسد بھی 20 ہزار میگا واٹ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عید کی تعطیلات پر سرکاری دفاتر، صنعتیں بند ہونے پر حکومت نے ملک میں بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا دعویٰ کردیا۔

    ذرائع پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ بجلی کا مجموعی شارٹ فال صفر ہوگیا، بجلی کی طلب 20ہزارجبکہ رسدبھی 20 ہزارمیگاواٹ ہے، ملک میں کہیں بھی لوڈ شیڈنگ نہیں کی جار ہی۔

    ذرائع نے کہا کہ ڈھائی ہزار میگاواٹ سے زائد اضافی بجلی سسٹم میں شامل کردی ہے اور متعدد پاور پلانٹس کو مطلوبہ تیل اور گیس فراہم کر دی گئی ہے۔

    دوسری جانب کراچی اور اندرون سندھ لوڈشیڈنگ جاری ہے ، جس کے باعث عوام پریشان ہیں ، شہریوں کا کہنا ہے کہ یکم مئی سے لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا وزیراعظم کا وعدہ وفا نہ ہوسکا،وزیراعظم وہی وعدہ کریں جو پورا بھی کریں۔

    یاد رہے حکومت نے عید الفطر کے تینوں دن بجلی کی لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، اس سلسلے میں حکومت نے پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں سے بجلی کی طلب اور رسد کی تفصیلات طلب کرلیں ہیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ عید پر بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کے احکامات وزیر اعظم شہباز شریف نے دیے، لوڈ شیڈنگ نہ ہونے کو یقینی بنانے کے لیے تمام پاور جنریشن کمپنیوں کو مطلوبہ تیل اور گیس فراہم کرنے کی ہدایت بھی جاری کر دی گئی ہے۔

  • سحر و افطار اور تراویح میں بلا تعطل بجلی فراہمی کا اعلان

    سحر و افطار اور تراویح میں بلا تعطل بجلی فراہمی کا اعلان

    اسلام آباد: پاور ڈویژن نے ملک بھر میں سحر و افطار اور تراویح میں بلا تعطل بجلی فراہمی کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان پاور ڈویژن نے کہا ہے کہ سحر و افطار اور تراویح میں ملک میں بلا تعطل بجلی مہیا کی جائے گی، ان اوقات میں تمام فیڈرز پر بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔

    ترجمان نے بتایا کہ تمام بجلی تقسیم کار کمپنیوں کو اس سلسلے میں ضروری ہدایات دے دی گئی ہیں، کسی بھی عارضی تعطل کو دور کرنے کے لیے ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی ٹیمیں بھی تشکیل دے دی گئیں۔

    پاور ڈویژن کے مطابق تمام ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے کنٹرول رومز بھی فعال کر دیے گئے ہیں، کنٹرول رومز میں 24 گھنٹے اسٹاف کی ڈیوٹیاں لگا دی گئیں۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ سب ڈویژن لیول پر اضافی ٹرانسفارمرز اور دیگر ضروری آلات بھی فراہم کر دیے گئے ہیں۔

  • صارفین کو کے الیکٹرک کے پنجے سے بچانے کے لیے وزیر اعظم کے معاون خصوصی کا اہم خط

    صارفین کو کے الیکٹرک کے پنجے سے بچانے کے لیے وزیر اعظم کے معاون خصوصی کا اہم خط

    اسلام آباد: کے الیکٹرک ثالثی معاہدے پر وزیر اعظم کے معاون خصوصی تابش گوہر نے پاور ڈویژن کو اہم خط لکھ کر عوامی مفاد کے حق میں سوال اٹھا دیے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی تابش گوہر نے کے الیکٹرک صارفین کے حقوق کے تحفظ کے مقصد کے پیش نظر پاور ڈویژن کو خط لکھا ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ کے الیکٹرک سے پاور پرچیز معاہدے میں سود کی ادائیگیوں کا فارمولا طے شدہ ہے، اور وزارت خزانہ کے الیکٹرک کے ذمے واجبات کی ادائیگیوں کا پابند نہیں ہے۔

    انھوں نے لکھا کے الیکٹرک ثالثی معاہدے کے ٹی او آرز میں شفافیت اور مساوی اصولوں کا ذکر کیا جا رہا ہے، اس ذکر کا قانونی جواز نہیں، اگر یہ نکتہ تنازع کا سبب بن جائے تو اس کا نتیجہ کیا نکلے گا؟

    کے الیکٹرک کے سابق سی ای او تابش گوہر نے واضح کیا کہ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایگریمنٹ کے تحت ادائیگیوں کی مد میں تاخیر پر سود ادا کرنا ہوگا، اور کس کے ذمے کیا واجبات ہیں اس کا تعین ثالث کرے گا۔

    انھوں نے لکھا کے الیکٹرک کے ذمے سے پی پی اے کو ہونے والی ادائیگیاں ٹیرف کے فرق سے منہا ہوں گی، اگر ایسا نہ ہوا تو کئی سوال اٹھتے ہیں، کیا کے الیکٹرک ثالثی معاہدے میں سود کا پورا بوجھ صارفین پر ڈلوانا چاہتی ہے؟ کیا کے الیکٹرک ثالثی معاہدے میں اپنے ذمے واجبات پر سود کی ادائیگی سے فرار چاہتی ہے؟

    ادھر ذرائع کا کہنا ہے کراچی کے لیے وفاق نیشنل گرڈ سے 2 ہزار میگا واٹ بجلی دینا چاہتا ہے، لیکن کے الیکٹرک تیار نہیں ہے، کے الیکٹرک ثالثی معاہدے میں ادائیگی کے لیے گارنٹی دینے پر رضا مند نہیں۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ کے الیکٹرک وفاق کی جانب سے 800 میگا واٹ بجلی پر 250 ارب روپے کی نادہندہ بھی ہے۔

  • بجلی بریک ڈاؤن: گدو پاور پلانٹ میں کیا غلطی ہوئی؟

    بجلی بریک ڈاؤن: گدو پاور پلانٹ میں کیا غلطی ہوئی؟

    لاہور: ملک میں بجلی کا تاریخی بریک ڈاؤن کیوں ہوا؟ گدو پاور پلانٹ کے معطل 7 ملازمین کے خلاف انکوائری جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں قائم گدو تھرمل پاور پلانٹ میں ملازمین سے ایک ایسی تکنیکی غلطی ہوئی جس نے پورے پاکستان کو آن واحد میں تاریکی میں ڈبو دیا تھا۔

    اے آر وائی نیوز کو ذرائع نے بتایا کہ ایڈیشنل پلانٹ منیجر نے ابتدائی بریک ڈاؤن کے بعد پلانٹ بند نہیں کیا تھا، پلانٹ فوری بندکر دیا جاتا تو ملک میں بجلی کا بریک ڈاؤن نہ ہوتا۔

    حکام پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں معطل ملازمین سے تحریر جواب طلب کیا گیا ہے، وہ 15 روز میں اپنا تحریری جواب جمع کرائیں گے، ملازمین کے جواب کی روشنی میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

    نیپرا ملک بھر میں ہونے والے بجلی کے بڑے بریک ڈاؤن کی تحقیقات کرے گی

    ذرائع نے بتایا کہ 2 روز قبل پیش کردہ ابتدائی انکوائری رپورٹ کے بعد یہ تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

    یاد رہے کہ 10 جنوری کو ملک بھر میں بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن ہوا تھا، اس ملک گیر بلیک آؤٹ کی تحقیقات کے لیے گزشتہ روز ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی، جس میں نیپرا کے افسران، نجی ماہرین اور انجینئرز کو شامل کیا گیا ہے۔

    سینٹرل پاور جنریشن کمپنی نے گدو پاور پلانٹ کے منیجر سہیل احمد، جونیئر انجینئر دلدار علی چنا، فورمین علی حسن گولو، آپریٹر ایاز حسین، سعید احمد، اٹنڈینٹ سراج احمد اور اٹنڈینٹ الیاس احمد کو معطل کر دیا تھا، بتایا گیا تھا کہ ان افسران و ملازمین کی غفلت سے پاور بریک ڈاؤن ہوا۔

    وزیر توانائی عمر ایوب نے ایک بیان میں کہا تھا کہ فالٹ گدو پاور پلانٹ کی چار دیواری کے اندر نہیں ہوا، بلکہ باہر ہوا ہے جس کے لیے پول ٹو پول اسے ڈھونڈا جا رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایسی ٹرپنگ پاکستان میں پہلی بار ہوئی۔

  • سرکلر قرضہ: پاور ڈویژن نے مفتاح اسماعیل کے دعوؤں کی قلعی کھول دی

    سرکلر قرضہ: پاور ڈویژن نے مفتاح اسماعیل کے دعوؤں کی قلعی کھول دی

    اسلام آباد: پاور ڈویژن کے ترجمان نے سرکلر قرضوں سے متعلق سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے دعوؤں کی قلعی کھول دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ترجمان پاور ڈویژن نے کہا ہے کہ جولائی 2019 سے جنوری 2020 تک 7 ماہ میں سرکلر قرضہ 12 سے 14 ارب ماہانہ بڑھا ہے، سرکلر قرضہ بڑھنے کی رفتار 39 ارب ماہانہ سے کم ہو کر 14 ارب تک لائی گئی۔

    ترجمان نے بتایا کہ وزیر اعظم کے احکامات پر جنوری تا اپریل 2020 ٹیرف ایڈجسٹمنٹ مؤخر کی گئی، مہنگائی کے باعث اس عرصے کے دوران فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ بھی مؤخر رہی، کرونا کے باعث مارچ 2020 سے 3 ماہ کے لیے بلز بھی مؤخر رکھے گئے۔

    بجلی بریک ڈاؤن، تحقیقاتی کمیٹی قائم، کئی افسران معطل

    انھوں نے بتایا مجموعی طور پر اس ریلیف سے سرکلر قرضے پر 320 ارب روپے کا اضافہ ہوا، ریلیف اور دیگر وجوہ سے سرکلر قرضوں کا حجم 538 ارب روپے بڑھا، تاہم کرونا سے بحالی کے بعد جولائی 2020 سے قرضے 14 فی صد ماہانہ کم ہونا شروع ہوئے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کاروباری سرگرمیاں بڑھنے سے سرکلر قرضے بڑھنے کی رفتار میں تبدیلی آئی ہے۔

    واضح رہے کہ مفتاح اسماعیل نے کہا تھا کہ بجلی کی قیمت بڑھنے کے باوجود سرکلر ڈیٹ 2400 ارب روپے ہے، عمران خان نے اتنا قرض لے لیا جو نواز شریف نے 3 حکومتوں میں نہیں لیا، بجلی کی قیمت بڑھی ہے، اگلے ماہ بھی بڑھے گی، 6 روپے کے بجائے 16 روپے فی یونٹ کی بجلی بنائی جا رہی ہے۔

  • اسمارٹ لاک ڈاؤن کے علاقے لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ قرار

    اسمارٹ لاک ڈاؤن کے علاقے لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ قرار

    لاہور: پاور ڈویژن نے ملک بھر میں اسمارٹ لاک ڈاؤن والے علاقوں کو لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاور ڈویژن کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر میں اسمارٹ لاک ڈاؤن والے علاقوں کو لوڈ شیڈنگ نہیں کی جائے گی اور اس حوالے سے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو ہدایات بھی جاری کر دی گئی ہیں۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بجلی چوری،نقصانات سے بچنے کے لیے گزشتہ سالوں میں ٹھوس اقدامات کیےگئے،ان اقدامات سے بجلی چوری اور نقصان کم ہوا،لوڈ مینجمنٹ میں بھی کمی ہوئی۔

    پاور ڈویژن اعلامیے کے مطابق ٹرانسمیشن سسٹم18 ہزار میگاواٹ سے زیادہ بجلی کا بوجھ نہیں اٹھاسکتا تھا،آج 26 ہزار میگاواٹ سے زائد بجلی کی ٹرانسمیشن کی صلاحیت ہے،اس وقت22 ہزار میگا واٹ بجلی کامیابی سے فراہم کی جا رہی ہے۔

    اعلامیے میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کے علاقے لوڈ مینجمنٹ سے مستثنیٰ قرار دیےگئے ہیں،بجلی کی فراہمی اور دیگر امور کی مؤثر نگرانی بھی کی جا رہی ہے۔

  • سسٹم میں اضافی گیس سے پائپ لائنیں پھٹنے کا خدشہ، سوئی ناردرن نے پاور ڈویژن کو آگاہ کر دیا

    سسٹم میں اضافی گیس سے پائپ لائنیں پھٹنے کا خدشہ، سوئی ناردرن نے پاور ڈویژن کو آگاہ کر دیا

    اسلام آباد: سوئی ناردرن گیس کمپنی لمیٹیڈ نے سسٹم میں اضافی گیس کی وجہ سے پائپ لائنیں پھٹنے کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے، سوئی ناردرن نے پاور ڈویژن کو بھی اس سلسلے میں آگاہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سوئی ناردرن نے کہا ہے کہ سسٹم میں اضافی گیس کے سبب پائپ لائنیں پھٹ سکتی ہیں، کمپنی نے پاور ڈویژن کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ بجلی پیداوار کے لیے ایل این جی کی طلب میں اچانک کمی اس کا باعث ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ ایل این جی کی کھپت کم ہونے سے پائپ لائنز پر بوجھ بڑھ گیا ہے، پائپ لائنوں میں سسٹم پیک 4660 ایم ایم سی ایف ڈی تک پہنچ گیا۔

    پاور ڈویژن نے 828 ایم ایم سی ایف ڈی ایل این جی منگوائی تھی، ایک ہفتے میں صرف 686 ایم ایم سی ایف ڈی گیس استعمال کی گئی، مون سون میں ایل این جی کی کھپت کم ہونے سے سسٹم پیک بڑھنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

    سوئی ناردرن نے کہا ہے کہ کسی بڑے حادثے سے بچنے کے لیے ایل این جی پلانٹس کو ترجیح دی جائے، فرنس آئل کے پاور پلانٹس بھی ایل این جی سے چلائے جائیں۔

    سوئی ناردرن کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایل این جی کارگوز کا شیڈول تبدیل کرنا یا ری گیسی فکیشن میں کمی ممکن نہیں، پاور ڈویژن دی گئی طلب کے مطابق ایل این جی استعمال کرے۔

  • پاور ڈویژن کی بہترین کارکردگی، 51 ارب روپے کی اضافی وصولی کا ریکارڈ بنالیا

    پاور ڈویژن کی بہترین کارکردگی، 51 ارب روپے کی اضافی وصولی کا ریکارڈ بنالیا

    اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا ہے کہ پاور ڈویژن ٹیم کی انتھک محنت کے ثمرات ملنا شروع ہوگئے، گزشتہ برس کی نسبت نومبر سے فروری تک 51 ارب روپے کی اضافی وصولی ریکارڈ کی گئی۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر عمر ایوب نے ٹویٹ کے ذریعے مطلع کیا کہ پاور ڈویژن کی ٹیم شبانہ روز محنت کررہی ہے جس کے ثمرات سامنے آنا شروع ہوگئے، چوری اور کرپشن کے خلاف جاری مہم کی بدولت لائن سے بجلی چوری ہونے مین 2.4 فیصد کمی ہوئی۔

    اُن کا کہنا تھا کہ پچھلےسال کی نسبت نومبرسےفروری2019تک51ارب کی اضافی وصولی کاریکارڈ بنا کیونکہ اکتوبر2018 سے فروری2019 میں پاورسیکٹرکی ریکوری میں1.3فیصداضافہ ہوا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار80فیصدفیڈرزپرکوئی لوڈشیڈنگ نہیں کی جارہی، گزشتہ سال کی نسبت صرف چار ماہ میں 15 فیصد بہتری آئی، جن فیڈرز پر بجلی چوری نہیں ہورہی وہاں لوڈشیڈنگ بالکل ختم کردی گئی۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ  ملک میں 8610 فیڈرز میں سے 6061 فیڈرز پر اس وقت کوئی لوڈشیڈنگ نہیں ہورہی جبکہ بقیہ پر واجبات کی عدم ادائیگی کے باعث معمول کے مطابق لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے۔

    یاد رہے کہ 7 اپریل کو وفاقی وزیر برائے توانائی نے آگاہ کیا تھا کہ ملک بھر سے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کردیا گیا البتہ اُن علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے جہاں بجلی چوری کی جاتی ہے۔