Tag: پاکستانیوں

  • رواں مالی سال پاکستانیوں کی ماہانہ فی کس آمدن میں کتنا اضافہ ہوا؟

    رواں مالی سال پاکستانیوں کی ماہانہ فی کس آمدن میں کتنا اضافہ ہوا؟

    اسلام آباد : رواں مالی سال میں پاکستانیوں کی ماہانہ فی کس آمدن میں اضافے کی تفصیلات سامنے آگئیں، سالانہ آمدن 4 لاکھ 75 ہزار 281 روپے رہی۔

    تفصیلات کے مطابق ملکی معیشت کے حجم اور پاکستانیوں کی فی کس آمدن میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ ملکی معیشت کا حجم 341 ارب ڈالر سے بڑھ کر 375 ارب ڈالر تک پہنچ گیا، رواں مالی سال ملکی معیشت کے حجم میں صرف 34 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا۔

    رواں مالی سال فی کس سالانہ آمدنی میں 90 ہزار 534 روپے اضافہ ریکارڈ کیا گیا ، جس کے بعد پاکستانیوں کی ماہانہ آمدن 7 ہزار 544 روپے تک بڑھ گئی۔

    رواں مالی سال سالانہ آمدن 4 لاکھ 75 ہزار 281 روپے رہی جبکہ گزشتہ مالی سال سالانہ آمدن 3 لاکھ 84 ہزار 747 روپے تھی۔

    ڈالرز میں فی کس سالانہ آمدن میں بھی 129 ڈالر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور رواں مالی سال ڈالرز میں پاکستانیوں کی آمدن 1680 ڈالر رہی جبکہ گزشتہ مالی سال ڈالر ٹرم میں آمدن 1551 ڈالر تھی۔

    ملکی معیشت کے حجم میں مقامی کرنسی میں 22 ہزار 170 ارب روپے اضافہ ہوا، معیشت کے سائز میں نمایاں اضافے کی وجوہات میں ڈبل ڈیجیٹ مہنگائی شامل ہیں جبکہ معیشت کا مجموعی حجم 106 ہزار 45 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔

  • پاکستانی طالب علموں کیلئے اچھی خبر، گوگل کا بڑا اعلان

    پاکستانی طالب علموں کیلئے اچھی خبر، گوگل کا بڑا اعلان

    سرچ انجن گوگل نے اے آئی ایسنشلز کورس، گوگل کیریئر سرٹیفکیٹ اسکالرشپس اور نئے پروگراموں کے ذریعے پاکستان میں مصنوعی ذہانت کی مہارت کو فروغ دینے کے لیے اپنے تعاون کو دوگنا کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گوگل اس بات کو یقینی بنانے کے لئے پرعزم ہے کہ ہر شخص مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹیلیجنس)سے فائدہ اٹھا سکے، گوگل کا کہنا ہے کہ ہم یقین رکھتے ہیں کہ یہ پروگرام اس جانب پہلا قدم ہے۔

     گوگل نے ایک نئے کورس AI Essentials کا آغاز کیا ہے، جو مستقبل کے لیے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو مصنوعی ذہانت کی مہارتوں کو حاصل کرنے میں مدد کرے گا، 2024 گوگل کیریئر سرٹیفکیٹس کے لیے 45،000 اسکالرشپس فراہم کرے گا، گوگل نے فری لانسرز اور خواتین کو ہنر مند بنانے کے لئے یہ نئے پروگرامز شامل کیے ہیں۔

    مصنوعی ذہانت سے آغاز کرنے والوں کے لئے ایک نیا تعلیمی کورس

    گوگل کا کہنا ہے کہ یہ پروگرام ہمارا نیا، اپنی رفتار کے مطابق سیکھا جانے والا، آن لائن کورس ہے جو گوگل میں AI کے ماہرین کے ذریعے پڑھایا جاتا ہے۔ اس کورس کے لیے مصنوعی ذہانت میں پہلے سے کسی  تجربے کی ضرورت نہیں ہے اور اس کو مختلف کرداروں اور صنعتوں میں لوگوں میں پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لیے، مصنوعی ذہانت میں ضروری مہارت حاصل کرنے اور مختلف AI ٹولز کے ذریعے عملی تجربہ حاصل کرنے میں مدد فراہم کرنے کی غرض سے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

    گوگل کا کہنا ہے کہ اس کورس کی صورت میں، لوگ یہ سیکھیں گے کہ خیالات پر غور کرنے اور روزانہ کے کاموں میں تیزی پیدا  کرنے کے لئے AI ٹولز کا استعمال کیسے کریں، آپ یہ بھی سیکھیں گے کہ AI کے ممکنہ رجحانات کی نشاندہی کرکے مؤثر اشارے کیسے لکھے جائیں اور AI  کو ذمہ دارانہ طور پر کس طرح  استعمال کیا جائے، Google AI Essentials کورس، انگریزی میں، کورسرا  (Coursera)پر دستیاب ہے۔

    Google AI Essentials کے علاوہ، گوگل کیریئر سرٹیفکیٹس (جی سی سی) تیزی سے بڑھتے ہوئے شعبوں میں انٹری لیول کی ملازمتوں کے لیے سیکھنے والوں کو تیار کرتے ہیں، خواہ یہ ڈیٹا کا تجزیہ کرنا ہو، سائبر سیکیورٹی یا ڈیجیٹل مارکیٹنگ ہو، اس میں گوگل نے سرٹیفکیٹس میں نئے وسائل بھی شامل کیے ہیں تاکہ سیکھنے والوں کو یہ جاننے میں مدد مل سکے کہ اُن کے شعبوں میں پیشہ ور افراد کس طرح مصنوعی ذہانت کا استعمال کر رہے ہیں۔

    گوگل کیریئر سرٹیفکیٹس کے لیے گوگل 2024 میں 45 ہزار اسکالرشپس فراہم کرے گا

    سن 2022 میں پہلی بار متعارف ہونے کے بعد سے، پاکستان میں جی سی سی کے 80 فیصد گریجویٹس نے بتایا کہ اِس پروگرام نے اُنہیں اپنے کیریئر میں آگے بڑھنے میں مدد کی ہے، اِس کے علاوہ، پارٹنر کی قیادت میں کیے جانے والے سروے (IRM/TechValley, 2023) کے مطابق، پروگرام سے فارغ التحصیل ہونے والی 28 فیصد خواتین نے مالی ترقی حاصل کرنے کے بارے میں بتایا۔

     24 فیصد نے کہا کہ انہوں نے نئی ملازمت حاصل کی یا ترقی حاصل کی، اور 91 فیصد پروگرام مکمل کرنے کے بعد زیادہ اعتماد محسوس کرتے ہیں۔

    PAFLAفری لانسر اور کیریئر کامیابی (Career Kamyabi) پروگرام

    پاکستان دنیا کی تیسری سب سے بڑی فری لانسنگ معیشت کا مرکز ہے اور اس بات کو یقینی بنانا ضروری ہے کہ ملک کا فری لانس ٹیلنٹ مسابقتی رہے، خاص طور پر آج کے تیزی سے بدلتے ہوئے ڈیجیٹل ماحول میں، رواں سال گوگل نے پاکستان فری لانسرز ایسوسی ایشن (PAFLA) کے اشتراک سے ایک پروگرام تیار کیا ہے جو پاکستان میں فری لانس کمیونٹی کو سافٹ اسکلز مثلاً پرسنل برانڈنگ اور کمیونیکیشن اسکلز کے حوالے سے درپیش چیلنجوں سے نمٹنے میں مدد فراہم کرے گا۔ گوگل کے ماہرین کی جانب سے پڑھائے جانے والے اس پروگرام سے 50 ہزار PAFLA فری لانسرز مستفید ہوسکتے ہیں۔

    پاکستان کے لیے گوگل کے کنٹری ڈائریکٹر، فرحان قریشی کا کہنا ہے کہ گوگل کیریئر سرٹیفکیٹس کے اس اقدام کے صورت میں ہم امید کرتے ہیں کہ پاکستان کے ڈیجیٹل منظر نامے میں مؤثر کردار ادا کرتے رہیں گے، ہماری اسکالرشپس اور تربیتی پروگراموں کو نہ صرف نوجوان پاکستانیوں کو ٹیکنالوجی کی دنیا میں سرچنگ (تلاش) کرنے میں مدد کرنے کے لئے تیار کیا گیا ہے بلکہ اُنہیں مالی طور پر بااختیار بنانے کے لئے بھی تیار کیا گیا ہے۔

    فرحان قریشی نے کہا کہ ہم اپنے تمام مقامی شراکت داروں کے مشکور ہیں جنہوں نے ہمارے ساتھ ہاتھ ملایا ہے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لئے تندہی سے کام کیا ہے کہ پاکستانی نوجوانوں کو اپنی پوری صلاحیتوں سے استفادہ کرنے کے زیادہ سے زیادہ مواقع ملیں۔

  • فاطمہ بھٹو کا پاکستانیوں کو اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کا مشورہ

    فاطمہ بھٹو کا پاکستانیوں کو اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کا مشورہ

    سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کی پوتی اور میر مرتضی بھٹو کی صاحبزادی فاطمہ بھٹو نے بھی اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کرنے کا مشورہ دے دیا۔

    فلسطینوں پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کے بعد دنیا بھر میں اسرائیلی پروڈکٹس کو بائیکاٹ کرنے کی مہم جاری ہے، اسی سے متعلق ذوالفقار علی بھٹو کی پوتی نے بھی بیان جاری کیا ہے۔

    سوشل میڈیا ایکس پر اپنے پیغام میں فاطمہ بھٹو نے کہا کہ اسرائیل کی پوری آبادی بمشکل کراچی کے دو محلوں کی آبادی کے برابر ہے، آبادی کے اعتبار سے آپ کے بائیکاٹ میں ایک طاقت ہے۔

    فاطمہ بھٹو نے کہا کہ پورے فخر کے ساتھ اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں اوردنیا کو تبدیل کرنے والی اپنی طاقت کو پہچانیں۔

    اس سے قبل بھی فاطمہ بھٹو نے اسرائیلی دہشت گردی پر مغربی میڈیا کے جانبدرانہ کردار پر سوال اٹھائے تھے۔

    سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ جب اسرائیل الشفا اسپتال پر بمباری کرے گا تو کیا نیویارک ٹائمز ، بی بی سی ادر دیگر ادارے اس حقیقت کو مٹانے کیلئے تیار ہوں گے یہ بمباری کرنے والی صہیونی تھے۔

    فاطمہ بھٹو نے کہا تھا کہ اسرائیل نے غزہ میں مواصلاتی بلیک آؤٹ کردیا ہے تاکہ وہ بغیر کسی رکاوٹ فلسطینیوں کا قتل عام کرسکیں۔

    خیال رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ میں جاری اسرائیلی بمباری میں حماس اور اسرائیل کے درمیان ہونے والے سیز فائر معاہدے کے تحت آج سے 4 روز کے لیے جنگ بندی ہوئی ہے۔

    جنگ بندی کے دوران غزہ میں ہر روز امدادی سامان کے 200 ٹرک داخل ہوں گے جس میں ایندھن اور گیس بھی شامل ہو گا۔

  • یونان کشتی حادثہ: 15 جاں بحق پاکستانیوں کی شناخت مکمل، 3 میتیں لاہور پہنچ گئی

    یونان کشتی حادثہ: 15 جاں بحق پاکستانیوں کی شناخت مکمل، 3 میتیں لاہور پہنچ گئی

    گذشتہ ماہ یونان میں پیش آنے والے کشتی حادثے میں جاں بحق ہونے والے 15 پاکستانیوں کی میتوں کی شناخت مکمل ہوگئی جبکہ 3 میتیں لاہور پہنچا دی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق یونان کشتی حادثے میں جاں بحق ہونے والے 15 پاکستانیوں کی میتوں کی شناخت مکمل کرلی گئی جب کہ 3 میتیں لاہور پہنچا دی گئی ہیں۔

     حکام کے مطابق میتیں یونان سے دوحہ اور دوحہ سے لاہور پہنچائی گئی ہیں، اوورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن کے نمائندوں نے میتیں ورثا کےحوالے کیں۔

    میتیوں کو او پی ایف کی ایمبولینسز کے ذریعے آبائی علاقوں کو روانہ کیاگیا، عبدالواحد اور سفیان عباس  کی میتیں گجرات جبکہ ناصر علی کی میت گوجرانوالہ روانہ کی گئی ہے۔

    یونان کشتی حادثہ میں ملوث بد نامے زمانہ 2 انسانی اسمگلرز گرفتار

    حکام کا بتانا ہے کہ 22 تاریخ کو مزید 6 میتیں اور 25 تاریخ کو 2 میتیں  وطن پہنچائی جائیں گی۔

    واضح رہے کہ گذشتہ ماہ غیر قانونی طور پر یورپ جانے والے 350 پاکستانیوں کی کشتی یونان کے ساحل کے قریب حادثے کا شکار ہو گئی تھی۔

    وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے گذشتہ ماہ قومی اسمبلی کو بتایا تھا کہ ’یونان کے قریب سمندر میں ڈوبنے والی کشتی میں 350 پاکستانی سوار تھے جن میں سے 281 کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہوگئی ہے۔‘

    یاد رہے کہ یورپ میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے کے لیے اکثر افراد ایران، لیبیا، ترکی اور یونان کے راستے استعمال کرتے ہیں۔

  • یورپ جانے کے خواہشمند پاکستانیوں کیلئے بڑی خوشخبری

    یورپ جانے کے خواہشمند پاکستانیوں کیلئے بڑی خوشخبری

    برطانیہ نے پاکستان سمیت دنیا بھر سے ہنرمندوں کے لئے امیگریشن کے دروازے کھول دیے ہیں۔

    کویت اردو نیوز کی رپورٹ کے مطابق سرکاری مراسلے کے مطابق برطانیہ کو اس وقت افرادی قوت کی شدید قلت کا سامنا ہے جس کی وجہ سے قوانین میں تبدیلی کی گئی ہے۔

    برطانیہ کے سرکاری مراسلے کے مطابق امیگریشن میں پہلی مرتبہ 226 کیٹیگریز کو شامل کیا گیا ہے جس میں جلد ہی لوگوں کو کام دیا جائے گا، تمام کیٹیگریز کے لئے برطانیہ میں کم از کم اجرت میں بھی اضافہ کر دیا گیا ہے۔

    نئی کیٹیگریز میں اداکاروں، موسیقاروں، سائنسدانوں اور دیگر جیسے وسیع شعبوں کے لوگوں کو نوکری دی جائےگا۔ اس کے علاوہ انسٹرکٹرز، ریلوے اسٹیشن اسسٹنٹ، ویٹرنری ڈاکٹرز، درزی، ایئر ہوسٹسز، کیبن کریو، ماہرین تعلیم، ائیر کرافٹ انجینئر، این جی اوز  میں کام کرنے والے اور اسٹیٹ ایجنسی میں متعلقہ تجربہ رکھنے والے  اب برطانیہ میں ملازمت حاصل کرنے کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ میں موجود طلبہ تعلیم کے بعد کام کرنے والی سہولت سے فائدہ بھی اٹھا سکتے ہیں۔

    اس حوالے سے مراسلے میں واضح کیا گیا ہے کہ اعلیٰ تعلیم یافتہ ہنرمندوں کے لئے تنخواہوں میں 20 فیصد اضافہ ہو گا، منظور شدہ افرادی قوت کی کمی کی کیٹیگری کے لئے ویزہ فیس بھی کم رکھی گئی ہے۔

    سرکاری مراسلے کے مطابق افرادی قوت کی کمی کی کیٹیگری میں 31 کیٹیگریز مختص کی گئی ہیں۔

  • سوڈان خانہ جنگی؛ انخلا کیے گئے پاکستانیوں کا پہلا گروپ پاکستان پہنچ گیا

    سوڈان خانہ جنگی؛ انخلا کیے گئے پاکستانیوں کا پہلا گروپ پاکستان پہنچ گیا

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ خانہ جنگی کا شکار سوڈان سے انخلا کیے گئے پاکستانیوں کا پہلا گروپ پاکستان پہنچ گیا۔

    ترجمان دفتر خارجہ ممتاز  زہرا بلوچ نے ہفتہ وار پریس کانفرنس میں بتایا کہ آج صبح 149 پاکستانیوں کا پہلا گروپ بحفاظت اسلام آباد  پہنچ گیا ہے، سوڈان سے جدہ پہنچنے والے پاکستانیوں کو بھی پاکستان لایا جارہا ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ دو مزید طیارے 200 پاکستانیوں کو لیکر آج سوڈان سے پہنچیں گے، پاکستانیوں کو محفوظ طریقے سے پاکستان لانے کا ہمارا منصوبہ کام کررہا ہے۔

     ترجمان دفتر خارجہ نے ہفتہ وار بریفنگ میں مزید بتایا کہ پاکستان کے خرطوم میں سفیر اور سفارتی عملہ پاکستانیوں کو نکالنے کے لیے انتھک محنت کررہا ہے۔

    واضح رہے کہ سوڈان میں فوج اور پیراملٹری گروپ کے درمیان جاری لڑائی میں اب تک سیکڑوں افراد جاں بحق اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں۔

    سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں آرمی چیف عبدالفتح البرہان کی فورسز اور ان کے نائب محمد ہمدان داغلو کی زیر کمان پیراملٹری کے درمیان 15 اپریل کو جھڑپیں شروع ہوئی تھیں، محمد ہمدان آر ایس ایف کے کمانڈر ہیں۔

    دونوں متحارب کمانڈروں نے 2021 میں مل کر سول حکومت کا کنٹرول حاصل کرلیا تھا لیکن ماضی کے اتحادی جلد ہی حکومت کے حصول میں بدترین دشمن بن چکے ہیں۔

  • ’پاکستانیوں کا دل اتنا بڑا ہے کہ ہم انہیں خیریت سے بھیجتے ہیں اور چائے بھی پلاتے ہیں‘

    ’پاکستانیوں کا دل اتنا بڑا ہے کہ ہم انہیں خیریت سے بھیجتے ہیں اور چائے بھی پلاتے ہیں‘

    پاکستان کی معروف اداکارہ صبور علی نے بھارتی مصنف، شاعر اور نغمہ نگار جاوید اختر کے لاہور میں ہوئے فیض احمد فیض فیسٹیول کے دوران دیے گئے بیان پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔

    جاوید اختر نے فیض فیسٹیول کے دوران پاکستانیوں سے متعلق متنازع گفتگو کی تھی جس کے بعد سے جاوید اختر سوشل میڈیا پر تنقید کی زد میں ہیں، تاہم اب سجل علی نے بھی ان کے بیان سے متعلق ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔

    پاکستانی اداکارہ صبورعلی نے جاویداختر  کی گفتگو سے متعلق ایک انسٹا اسٹوری شیئر کی جس میں کہا کہ ’ کوئی اپنے گھر میں آکر بے عزتی کر کے جارہا ہے، اس پر خوشی سے شور مچایا جارہا ہے اور قدموں میں بیٹھا جارہا ہے۔

    اداکارہ نے کہا کہ ’کتنی شرم کی بات ہے، اپنے ملک میں موجود ٹیلنٹ کو تو کبھی اتنی عزت نہیں دی، اس ملک میں بڑے بڑے فنکار ایسے چلے گئے، جن کے پاس اپنے آخری وقت پت علاج کے پیسے نہیں تھے، اس وقت ٹیلنٹ کے قدردان لوگ کہا جاتے ہیں؟

    صبور علی نے مزید کہا کہ جنہیں اپنی عزت رکھنی نہیں آتی ان کی کوئی اور کیا عزت کرےگا، مانا کے آرٹ کے لیے کوئی باؤنڈری نہیں لیکن اپنی عزت کے لیے تو لائن بنائی جاتی ہے۔

    پاکستانی اداکارہ کا مزید کہنا تھ اکہ ہمارے دل تو اتنے بڑے ہیں کہ خیر خیریت سے واپس بھیجتے ہیں اور چائے بھی پلاتے ہیں۔

    واضح رہے کہ فیض فیسٹیول جو کہ لاہور میں منعقد ہوا اس میں بھارت  کے معروف نغمہ نگار اور مصنف جاوید اختر  کو بطور مہمان بلایا  گیا،  پرجوش انداز میں ان کی حوصلہ افزائی اور میزبانی کی گئی لیکن پھر بھی وہ پاکستان کو برا بھلا کہنے سے باز نہ آئے.

     اتنے  بڑے مجمعے کے سامنے پہلے کہا، ‘ہم نے تو نصرت (فتح علی خان) کے بڑے بڑے فکنشن کیے، مہدی حسن کے بڑے بڑے فنکشن کیے، آپ کے ملک میں تو لتا منگیشکر کا کوئی فکنشن نہیں ہوا۔

    پھر بولے  ہم بمبئی کے لوگ ہیں ہم نے دیکھا ہمارے شہر پر کیسے حملہ ہوا تھا، وہ لوگ ناروے سے تو نہیں آئے تھے، نہ مصر سے آئے تھے، وہ لوگ ابھی بھی آپ کے ملک میں گھوم رہے ہیں،  تو یہ شکایت بھارت کے دل میں ہو تو آپ کو بُرا نہیں ماننا چاہیے۔

    سب سے افسوس کی بات یہ ہے کہ ہال میں بیٹھے بہت سارے لوگوں نے ان کے بیانات سن کر تالیاں بجائیں۔

  • بڑی خوشخبری ، پاکستانیوں کیلئے سعودی عرب کے دروازے کھل گئے

    بڑی خوشخبری ، پاکستانیوں کیلئے سعودی عرب کے دروازے کھل گئے

    اسلام آباد : پاکستانیوں کیلئے سعودی عرب کے دروازے کھل گئے، آج سے پاکستان سمیت چھ ممالک کے افراد براہ راست سعودی عرب جاسکیں گے اور 18 سال سے زائد عمر کے افراد عمرے کی ادائیگی کرسکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں پاکستان سمیت چھ ممالک پرعائد سفری پابندیاں آج ختم ہوگئیں، سعودی حکام کا کہنا ہے کہ ان ممالک کے مسافر اب براہ راست سعودی عرب جا سکتے ہیں۔

    حکام نے کہا ہے کہ ان ممالک کے مسافروں کو منظورشدہ ویکسین کی بوسٹرڈوز لگوانی ہوگی اور کورونا ویکسی نیشن کی تفصیلات فراہم کرنی ہوں گی۔

    سعودی حکام کے مطابق ہر مسافر کو سفرسے 72 گھنٹے قبل پی سی آرٹیسٹ کرانا اور سعودی عرب پہنچ کر پانچ روز قرنطینہ میں رہنا ہوگا، پابندی سے مستثنی دیگر ممالک میں انڈونیشیا، برازیل، ویتنام، مصر اور بھارت شامل ہیں۔

    خیال رہے پی آئی اے نے سعودی عرب کے لیے ہفتے میں پینتیس پروازیں شروع کرنے کا اعلان کردیا ہے ، یہ پروازیں سعودی شہروں جدہ، ریاض، دمام اور القسیم کے لیے چلائی جائیں گی، جو پاکستان کے شہروں اسلام آباد، کراچی، لاہور، ملتان اور پشاور سے روانہ ہوں گی۔

    خیال رہے سعودی عرب نے چندروزقبل پاکستان سمیت چھ ممالک پر عائد سفری پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

  • ڈبلیو ایچ او اور یونیسف کی پاکستانیوں سےعید پر محتاط رویہ اپنانے کی اپیل

    ڈبلیو ایچ او اور یونیسف کی پاکستانیوں سےعید پر محتاط رویہ اپنانے کی اپیل

    اسلام آباد : ڈبلیو ایچ اواور یونیسف کی پاکستانیوں سےعید پر محتاط رویہ اپنانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا پاکستان کورونا کے خلاف جنگ کے اہم ترین مرحلے پر ہے، کورونا کے خلاف جنگ میں عمران خان کے ردعمل کو سراہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت، یونیسیف اورحکومت پاکستان کااعلی سطح آن لائن اجلاس ہوا، اجلاس کی صدارت معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے کی۔

    ڈبلیو ایچ اواوریونیسف کی پاکستانیوں سےعیدپرمحتاط رویہ اپنانےکی اپیل کردی، ڈبلیو ایچ او اور یونیسف نے کہا کہ کورونا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ایس اوپیزپرعمل ناگزیرہے، پاکستانی عید پر کورونا ایس اوپیز پر سختی سے عمل کریں۔

    معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ شہری خوداورپیاروں کوکوروناسےبچانےکےلیےکرداراداکریں ، ایس اوپیز پر عملدرآمد سے صورتحال کو عیدالفطر سے بہتر بنانا ہے۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ پاکستان وبائی صورتِحال سےجنگ کےاہم مرحلےپرہے، کوروناکیسزکی تعدادمیں بہت حدتک کمی ہو چکی ہے، موجودہ حالات میں غفلت وکاہلی کے متحمل نہیں ہوسکتے، عید الفطرکےایام سےبہت کچھ سیکھنے کو ملا تھا، کورونا سے نظام زندگی وشعبہ صحت شدید متاثر ہوا ہے۔

    نمائندہ یونیسف عائدہ گرما نے کہا کہ پاکستان کورونا کے خلاف جنگ کےاہم ترین مرحلےپرہے، یونیسیف کوروناکےخلاف جنگ میں پاکستان کا اہم شراکت دار ہے، کورونا کے خلاف جنگ میں ہیلتھ کیئرورکرز ہر اول دستہ ہیں ، شہری ایس اوپیزپر عمل سے زندگیاں محفوظ بنا سکتے ہیں۔

    نمائندہ ڈبلیوایچ او ڈاکٹر پالیشا گورنارتھنا کا کہنا تھا کورونا سے متعلق پاکستان کی کاوشیں لائق تحسین ہیں، ڈبلیوایچ او کورونا پر پاکستانی اقدامات کو سراہتا ہے، پاکستان میں صحت کی ضروری خدمات کی فراہمی کا ازسر نوآغاز ہوگیا ہے۔

    ڈاکٹرپالیشا گورنارتھنا نے مزید کہا کہ ڈبلیو ایچ او، یونیسیف شعبہ صحت میں پاکستان کے شانہ بشانہ ہیں، پاکستان کےمخصوص اضلاع میں پولیومہم کا ازسرنو آغاز ہوگیا ہے، ڈبلیو ایچ اوکورونا کے خلاف جنگ میں عمران خان کے ردعمل کو سراہتا ہے۔

  • سعودی اقامہ رکھنے والوں کے لئے اہم خبر

    سعودی اقامہ رکھنے والوں کے لئے اہم خبر

    ریاض : سعودی حکومت نے پاکستان سمیت دیگر ممالک گئے ہوئے اقامہ ہولڈرز کی سعودی عرب واپسی پر پابندی عائد کردی اور کہا کورونا کے خاتمے تک چھٹیوں پر گئے افراد کی واپسی ممکن نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی محکمہ پاسپورٹ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر سعودی عرب سے چھٹی پر جانے والے مختلف ممالک کے افراد کیلئے احکامات جاری کردیئے۔

    سعودی محکمہ پاسپورٹ کا کہنا ہے کہ پاکستان سمیت دیگر ممالک گئے ہوئے اقامہ ہولڈرز جلد واپس نہیں آسکتے، کورونا خاتمے تک چھٹیوں پر گئے تمام افراد کی سعودی عرب واپسی پر پابندی عائد کردی گئی ہے، فیصلہ کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے پیش نظر کیا گیا۔

    یاد رہے مارچ میں سعودی حکام کا کہنا تھا کہ اقامہ رکھنے والے وہ افراد جو فضائی راستے بند ہونے کی وجہ سے سعودی عرب واپس نہیں آسکے، ان کے ویزوں کی مدت میں توسیع کردی جائے گی۔

    حکام کے مطابق اس فیصلے کا اطلاق نجی شعبے کےغیر ملکی کارکنان پر ہوگا، جن کےاقامےکی معیاد ختم ہوچکی ہے یا اٹھارہ مارچ کے بعد اور تیس جون تک ختم ہوگی۔

    سعودی اداروں کی جانب سے یقین دہانی کروائی گئی تھی کہ جوں ہی حالات نارمل ہوں گے اور سفری پابندیاں ختم ہوں گی، تو ویزوں کی توسیع خود کار طریقے سے کی جائے گی۔

    اس سے قبل مارچ مین سعودی عرب نے پاکستانیوں سمیت تمام اقامہ ہولڈرز کو ملک میں واپسی کیلئے 72 گھنٹے دیئے تھے،اور اسی دورانیے میں تمام عمرہ زائرین کو بھی ملک چھوڑنے کی ہدایات کی گئی تھی۔