Tag: پاکستانی انجینئرز

  • پاکستانی انجینئرز کا ایک اور کارنامہ، کسانوں کے لیے جدید ڈرون تیار

    پاکستانی انجینئرز کا ایک اور کارنامہ، کسانوں کے لیے جدید ڈرون تیار

    اسلام آباد: نیشنل ریڈیو اینڈ ٹیلی کمیونی کیشن کارپوریشن (این آر ٹی سی) کے پاکستانی انجینئرز نے کسانوں کی سہولت کے لیے کارنامہ انجام دیتے ہوئے جدید ڈرون تیار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق این آر ٹی سی میں میڈ اِن پاکستان پراڈکٹس کی تیاری کا عمل جاری ہے، جدید پورٹیبل وینٹی لیٹرز کے بعد انجینئرز نے کسانوں کے لیے ہیوی ڈیوٹی اسپرے ڈرون بھی تیار کر لیا۔

    اس ڈرون کی مدد سے ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے سہولت کے ساتھ اسپرے کیا جا سکے گا، یہ ‘میڈ اِن پاکستان’ پراجیکٹ کے تحت تیار کردہ سب سے بڑا اسپرے ڈرون ہے، جس کا ٹیسٹ رن کامیاب رہا۔

    این آر ٹی سی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ انتہائی کم قیمت ڈرون جلد مارکیٹ میں دستیاب ہوگا، یہ بھی بتایا گیا ہے کہ انجینئرز کو وفاقی وزیر فواد چوہدری نے اس ڈرون کی تیاری کا ٹاسک دیا تھا۔

    گزشتہ روز وزیر اعظم کو بھی ڈرون سے متعلق بریفنگ دی گئی تھی، یہ ڈرون جی پی ایس ٹیکنالوجی کی مدد سے کام کرے گا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے میڈ اِن پاکستان وینٹی لیٹرز کی پہلی کھیپ این ڈی ایم اے کے حوالے کی تھی، این آر ٹی سی حکام کا کہنا تھا کہ اب تک 12 وینٹی لیٹرز تیار کیے جا چکے ہیں، ضرورت پڑنے پر ایک مہینے میں 300 وینٹی لیٹرز بنائے جا سکتے ہیں۔

    این آر ٹی سی پاکستان کا پہلا اداراہ ہے جو مقامی سطح پر وینٹی لیٹرز بنا رہا ہے، یہ وینٹی لیٹرز آسانی سے ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کیے جا سکتے ہیں اور انھیں سیف ایونٹ ایس پی 100 (Safevent SP 100) کا نام دیا گیا ہے، اس پیداواری یونٹ میں ہر ماہ ڈھائی سو سے 300 تک وینٹی لیٹرز تیار کرنے کی صلاحیت ہے۔

    این آر ٹی سی حکام کے مطابق پاکستان میں وینٹی لیٹرز کی تیاری عالمی معیار کے مطابق ہو رہی ہے، انجینئرنگ کونسل نے وینٹی لیٹر کو عالمی معیار کے مطابق قرار دیا ہے۔

  • پاکستانی انجینئرز کے لیے خوش خبری

    پاکستانی انجینئرز کے لیے خوش خبری

    کراچی: پاکستان انجینئرنگ کونسل نے نیا اعزاز حاصل کرلیا جس کے بعد اب پاکستانی انجینئرز کی عالمی مارکیٹ میں مانگ مزید بڑھ جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں جنیوا معاہدے کے تحت پاکستان انجینئرنگ کونسل کے چیئرمین جاوید سلیم کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں پی ای سی  نیا اعزاز دینے سے متعلق گفتگو کی گئی۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں پاکستان انجینئرنگ کونسل کو انٹرنیشنل پروفیشنل انجئینرنگ لائسنس جاری کرنے کا اختیار دیا گیا جس کے بعد اب وہ لائسنس جاری کرسکتی ہے۔

    انٹرنیشنل پروفیشنل انجئینرنگ لائسنس جاری کرنے کا اختیارملنا پاکستان کے لیے بہت بڑا اعزاز ہے کیونکہ اس سے پاکستان کے انجینیئرز کی عالمی مارکیٹ میں مانگ بڑھ جائے گی۔

    اختیار ملنے کے بعد پاکستان کو عالمی مارکیٹس میں نمایاں مقام حاصل ہوجائے گا۔

    پاکستان انجینئرنگ کونسل کے چئیرمین جاوید سلیم قریشی نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ اب پاکستان کے انجینئرز دنیا بھر کے باقی انجینئرز کی طرح مارکیٹ میں کام کریں گے اور ملازمتوں کے لیے دنیا بھر میں کہیں بھی اپلائی کرنے کے ساتھ ذاتی کمپنیاں بھی کھول سکتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ابھی دنیا کے انیس ممالک کو انٹرنیشنل پروفیشنل انجئینرنگ لائسنس جاری کرنے کا اختیا ر دیا گیا ہے۔جاوید سلیم قریشی کا کہنا تھا کہ سی پیک اور دیگر میگا پروجیکٹ کے لیے اب ستر فیصد پاکستان انجینئرز بھرتی کئے جائیں گے۔

    واضح رہے کہ پاکستان انجیئرنگ کونسل کا قام 24 جنوری 2011 کو 176 ایکٹ کے تحت قائم کیا گیا تھا جس کا مقصد پاکستان میں فنی تعلیم حاصل کرنے والے شہریوں کو اچھا پلیٹ فارم کرنا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔