Tag: پاکستانی بینکوں

  • پاکستانی بینکوں کا فارن کرنسی اکاؤنٹس ہولڈرز کو ڈالر دینے سے انکار

    پاکستانی بینکوں کا فارن کرنسی اکاؤنٹس ہولڈرز کو ڈالر دینے سے انکار

    کراچی : پاکستانی بینکوں نے فارن کرنسی اکاؤنٹس ہولڈرز کو ڈالر دینے سے انکار کردیا جبکہ بینکس منی چینجرز کو ڈالرفراہم کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی بینکوں کی جانب سے فارن کرنسی اکاؤنٹس کے صارفین کو بھی ڈالردینے سے انکار کیا جانے لگا۔

    ذرائع نے بتایا کہ فارن کرنسی اکاونٹس میں لوگوں کے باہر سے ڈالر آرہے ہیں، مگربینکوں کی جانب سے چیک کلیئر نہیں کیے جا رہے، فارن کرنسی اکاؤنٹس ہولڈر صارفین سے کہا جا رہا ہے اسٹیٹ بینک کی اجازت نہیں ہے۔

    دوسری جانب بینکس منی چینجرز کو ڈالرفراہم کررہے ہیں، جو مارکیٹ سے تیس سے چالیس روپے زیادہ میں ڈالر فروخت کر رہے ہیں۔

    بینکوں کے ترسیلات زر پہلے ہی ایک ارب ڈالر تک کم ہوچکے ہیں، جس کی وجہ سےلوگوں نےفارن کرنسی اکاؤنٹس میں ترسیلات زر منگوانا کم کر دیا ہے۔

    خیال رہے انٹربینک مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر مستحکم ہے ، آج ڈالر باون پیسے مہنگا ہوکر دوسو انتیس روپے سڑسٹھ پیسے پر بند ہوا، بینکوں کی جانب سے درآمد کنندگان کو ڈالر دوسو تیس روپے میں فروخت کیا گیا۔

  • موڈیز نے 5  پاکستانی بینکوں کے آؤٹ لک کو  منفی کردیا

    موڈیز نے 5 پاکستانی بینکوں کے آؤٹ لک کو منفی کردیا

    اسلام آباد : عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیزنے پاکستان کی معیشت کے بعد پاکستانی بینکوں کے آؤٹ لک کو  منفی کردیا۔

    تفصیلات کے مطابنق موڈیز ریٹنگ ایجنسی نے پاکستانی بینکوں کے آؤٹ لک کو مستحکم سے منفی کر دیا۔

    موڈیز کی جانب سے پانچ پاکستانی بینکوں الائیڈ بینک لمیٹڈ ، حبیب بینک لمیٹڈ، ایم سی بی بینک لمیٹڈ، نیشنل بینک آف پاکستان اوریو نائٹیڈ بینک کی طویل مدتی غیرملکی کرنسی کی ریٹنگ بی ٹو سے کم کرکے بی تھری کردی گئی۔

    تاہم ریٹنگ ایجنسی نے پانچ پاکستانی بینکوں کی طویل مدتی ڈپازٹ ریٹنگز کی بی 3 کی توثیق بھی کی ہے۔

    یاد رہے 2 جون کو ریٹنگ ایجنسی نے پاکستان کے آؤٹ لک کو مستحکم سے منفی کر دیا تھا، جس کا آثر بینکوں پر بھی پڑا ہے جبکہ پچھلے ہفتے موڈیز نے واپڈا کے آؤٹ لک کو بھی مستحکم سے منفی کر دیا تھا۔

    اس حوالے سے موڈیز کا کہنا تھا کہ پاکستان کا آؤٹ لک منفی کرنے کا فیصلہ بیرونی خطرات کے باعث ہوا ہے کیونکہ پاکستان کو مقامی اور بین الاقوامی ادائیگی میں مسائل کا سامنا ہے۔

    ریٹنگ ایجنسی نے مزید کہا تھا کہ بڑھتی مہنگائی کی وجہ سے پاکستان کو بیرونی خطرات میں اضافہ ہوا ہے، ملکی خسارہ، روپے کی قدر کم ہونے سے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ ہے۔

  • ترسیلات زر میں اضافہ پاکستانی بینکوں کیلئے مثبت قرار

    ترسیلات زر میں اضافہ پاکستانی بینکوں کیلئے مثبت قرار

    اسلام آباد : موڈیز نے ترسیلات زرمیں اضافہ پاکستانی بینکوں کیلئے مثبت قرار دے دیا اور کہا 2018 میں ترسیلات زروصول کرنیوالےممالک میں پاکستان کا7واں نمبرہے ، ترسیلات زر میں مزید اضافہ متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے پاکستان سے متعلق رپورٹ رپورٹ جاری کی ہے ، جس میں کہا گیا ہے ترسیلات زرمیں اضافہ پاکستانی بینکوں کیلئے مثبت ہے، ترسیلات زرمیں رواں مالی سال اوسط4 فیصد ماہانہ اضافہ ہورہا ہے۔

    موڈیز کا کہنا ہے کہ 2018 میں ترسیلات زروصول کرنیوالےممالک میں پاکستان کا7واں نمبرہے ، ترسیلات سےہاؤس ہولڈ ڈپازٹس میں اضافہ ہوا، جو پاکستانی بینکوں کیلئے مثبت ہے، ڈپازٹس میں اضافہ بینکوں کےمنافع اور سیالیت کوبہتربنانےکاباعث بنے گا۔

    عالمی ریٹنگ ایجنسی کے مطابق پرسنل فنانسنگ کےحصول کارجحان کم ہونے باعث پاکستانی بینکوں کےمنافع میں آہستہ آہستہ اضافہ ہوگا جبکہ پیشگوئی کی ہےکہ پاکستان کی ترسیلات زرمیں مزید اضافہ متوقع ہے۔

    مزید پڑھیں : پاکستانی بینکوں کا آؤٹ لک مستحکم ہے، موڈیز

    یاد رہے رواں ماہ کے آغاز میں عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز کا کہنا تھا کہ پاکستانی بینکوں کا آؤٹ لک مستحکم ہے اور یہ آؤٹ لک آئندہ 18 ماہ تک مستحکم رہے گا، ڈپازٹس اور حکومتی قرض گیری مستحکم آؤٹ لک کا سبب ہے۔

    موڈیز کے مطابق پاکستانی بینکوں کی ڈپازٹس اور لکویڈٹی کی صورتحال بہتر ہے، بینکوں نے بڑی مقدار میں حکومتی بانڈز میں سرمایہ کاری کر رکھی ہے، بینکوں کا منافع بہتری کے باوجود تاریخی سطح سے کم رہے گا۔

    عالمی ریٹنگ ایجنسی کا کہنا تھا کہ ریاست کے قرض لینے کی صلاحیت بہتر ہونے کا فائدہ بینکوں کو ہوا ہے، معاشی نمو کم ہونے کے باوجود شرح سود کئی سالوں تک کم نہ ہونے کے مارکیٹ اندازے ہیں۔ معاشی سرگرمیاں ترقیاتی منصوبوں، امن و امان اور بجلی کے سبب بہتر رہیں گی۔