Tag: پاکستانی بیٹنگ لائن

  • پاکستانی بیٹنگ لائن کے اچانک ڈھیر ہونے پر بھارتی کپتان بھی حیران

    پاکستانی بیٹنگ لائن کے اچانک ڈھیر ہونے پر بھارتی کپتان بھی حیران

    پاکستانی بیٹنگ کے اچانک سے ڈھیر ہونے پر بھارتی کپتان روہت شرما بھی حیران ہیں، انھوں نے کہا کہ بھارٹیم ڈھائی سو سے اوپر کے ہدف کے لیے ذہنی طور پر تیار تھی۔

    آئی سی کرکٹ ورلڈکپ 2023 کے اہم ترین ٹاکرے میں ہمیشہ کی طرح پھر سے بھات نے پاکستان کو شکست دے دی ہے جے کے بعد حریف کپتان نے پاکستان کی پرفارمنس پر بھی اظہار خیال کیا ہے۔

    روہت شرما نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ یہ 190 رنز بنانے والی پچ تھی۔ ایک مرحلے پر ہمارے ذہن میں تھا کہ پاکستان کے بیٹرز ہمیں 280 یا 270ہدف دیں گے۔

    حریف کے 155 رنز پر صرف 2 کھلاڑی آؤٹ تھے پھر اچانک سے ان کی وکٹیں گریں جس طرح طرح سے ہمارے بولرز نے بولنگ کی یہ ان کی صلاحیتوں کو ظاہر کرتا ہے۔ ہمارے بولرز نے آج ہمارے لیے مومینٹم سیٹ کیا۔ انھوں نے بہترین کاکردگی دکھاتے ہوئے پاکستانی ٹیم کو 190 تک محدود رکھا۔

    انھوں نے کہا کہ ہمارے پاس چھ پلیئرز ہیں جو بولنگ کرسکتے ہیں اور یہ کہ ہر دن ہر ایک کا نہیں ہو سکتا۔ جس پلیئرز کا دن اچھا ہو اسے چاہیے کہ وہ ٹیم کے لیے کاکردگی دکھائے۔

    بھارت کپتان نے کہا کہ ہمارے بولرز نے ورلڈ کپ کے اب تک کے تینوں میچوں میں عمدہ بولنگ کی، جس کی وجہ سے ٹیم کو کامیابی مل رہی ہے۔

  • گال ٹیسٹ, پاکستان261رنز کے ساتھ اننگز کا دوبارہ آغاز کرے گا

    گال ٹیسٹ, پاکستان261رنز کے ساتھ اننگز کا دوبارہ آغاز کرے گا

    گال : گال ٹیسٹ میں پاکستان دو سو اکسٹھ رنز کے ساتھ اننگز کا دوبارہ آغاز کرے گا، پہلا روز پاکستانی بلے باز یونس خان کے نام رہا۔

    گال ٹیسٹ میں پاکستان ٹیم کے سب سے تجربے کار کھلاڑی یونس خان نے کمال کیا، یونس خان نے مشکلات سے گھیری پاکستانی بیٹنگ لائن کو نہ صرف سنھبالا بلکہ تباہی سے بچاتے ہوئے کیرئیر کی چوبیسویں سنچری بھی بنا ڈالی۔

    پاکستانی کپتان مصباح الحق نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا لیکن ٹاپ آڈر نے مصباح کے فیصلے کی لاج نہ رکھی، احمد شہزاد، خرم منظور اور اظہر علی یکے بعد دیگرے  پویلین واپس لوٹ گئے، چھپن رنز پر تین کھلاڑیوں کے آؤٹ ہوجانے کے بعد یونس خان اور مصباح الحق نے سو رنز کی شراکت قائم کرکے پاکستان کو تباہی سے نکالا۔

    مصباح اکتیس رنز پر بنا کر ہیراتھ کا شکار بنے، پھر یونس خان نے اسد شیفق کے ساتھ مل دن کے اختتام تک کوئی وکٹ نہ گرنے دی اور پاکستان کا اسکور چار وکٹ پر دو سو اکسٹھ تک پہنچا دیا۔