Tag: پاکستانی خاتون

  • مودی سرکار کی بے حسی، 7 ماہ کی حاملہ پاکستانی خاتون کو بھارت چھوڑنے کا حکم

    مودی سرکار کی بے حسی، 7 ماہ کی حاملہ پاکستانی خاتون کو بھارت چھوڑنے کا حکم

    پہلگام ڈرامے کے بعد مودی سرکار پر جنگی جنون کے ساتھ بے حسی سوار ہے اور اس نے 7 ماہ کی حاملہ پاکستانی خاتون کو بھارت چھوڑنے کا حکم دے دیا ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق بھارت کے ضلع گورداسپور کے رہائشی سونو مسیح کی شادی گزشتہ سال 8 جولائی کو پاکستان کے شہر گوجرانوالہ کی رہائشی مسیحی لڑکی ماریہ سے ہوئی تھی اور جوڑا بھارت میں خوش وخرم زندگی گزار رہا تھا۔

    تاہم پہلگام واقعہ کے بعد جہاں بھارتی حکومت نے ملک میں موجود تمام پاکستانیوں کو فوری بھارت چھوڑنے کا حکم جاری کیا۔ اس غیر انسانی حکم نامے کی زد میں ماریہ بھی آ گئی۔

    ماریہ جو اس وقت 7 ماہ کی حاملہ ہے۔ اس کے شوہر سونو مسیح نے بتایا کہ وہ کام پر تھا، جب گھر سے فون آیا اور وہاں سب رو رپے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس اہلکار گھر پر آئے اور ماریہ کو فوری طور پر بھارت کو چھوڑنے حکم دیا۔

    سونو کا کہنا تھا کہ پہلے ہی 6 سال کے طویل انتظار کے بعد ان کی شادی ہوئی تھی۔ اب وہ اور تمام خاندان آنے والے ننھے مہمان کے استقبال کی تیاریاں کر رہا تھا لیکن اس حکمنامہ سے سب کچھ الٹ ہو گیا ہے۔

    نوجوان جو اس واقعہ پر انتہائی مضطرب دکھائی دے رہا ہے۔ اس نے گلوگیر آواز میں بھارتی پنجاب اور وفاقی حکومت سے اپیل کی ہے کہ شادی شدہ لڑکیوں کو اس حکم سے مستثنیٰ رکھا جائے۔

    سونو کا کہنا ہے کہ اس نے شادی کے بعد گزشتہ جولائی میں ایل ٹی وی کے لیے درخواست دی تھی اور اتنے مہینوں کے بعد بھی ان کی ویزا فائل زیر غور ہے۔

    اس حوالے سے ماریہ کا کہنا ہے کہ پولیس مجھے 24 گھنٹے میں بھارت چھوڑ کر پاکستان واپس جانے کا کہہ رہی ہے، جو کہ میرے لیے بہت مشکل ہے اور ہم سب بہت پریشان ہیں

    ماریہ کے مطابق یہ حکم سن کر اس کی طبیعت خراب ہو گئی اور اس نے پوری رات اسپتال میں گزاری۔ میں اپنے شوہر اور سسرال کے ساتھ خوش ہوں اور بھارت میں ہی رہنا چاہتی ہوں۔

    ماریہ کی ساس یمنا کا بھی کہنا ہے کہ ان کی بہو خاندان کا حصہ بن چکی ہے اور وہ اس کو واپس نہیں بھیجنا چاہتی۔

    بی بی سی کے مطابق گورداسپور ضلع کے ایس ایس پی آدتیہ نے اس معاملے پر کہا ہے کہ ’انڈین حکومت کی طرف سے دی گئی چھوٹ ان لوگوں کے لیے ہے جن کے پاس ایل ٹی وی ویزا ہے، وہ رہ سکتے ہیں اور یہ وزارت کا فیصلہ ہے اس لیے وہ اس پر کوئی تبصرہ نہیں کر سکتے۔‘

    واضح رہے کہ بھارتی حکومت پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی آڑ میں بوکھلاہٹ کا شکار ہو کر 35 سال سے بھارت میں مقیم پاکستانی خاتون کو بھی ملک چھوڑنے کا حکم دے چکی ہے جب کہ ایک دو بچوں کی ماں پاکستانی خاتون کو بھی بچوں کے بغیر پاکستان جانے کا فرمان جاری کر چکی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: بھارت میں 35 سال سے مقیم پاکستانی خاتون کو ملک چھوڑنے کا حکم

    اس کے علاوہ مودی سرکار نے بے حسی کی انتہا کرتے ہوئے علاج کے لیے بھارت گئے دل کے مریض دو کمسن بچوں کو بھی پاکستان واپس بھیج دیا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/children-sent-back-india-condition-critical-father-shahid-sheikh/

  • پاکستانی خاتون نے دبئی چھوڑ کر چین کے دیہی علاقے میں رہائش کیوں اختیار کی؟

    پاکستانی خاتون نے دبئی چھوڑ کر چین کے دیہی علاقے میں رہائش کیوں اختیار کی؟

    کسان خواہ کسی بھی ملک کے ہوں، ان میں ایک بڑی تعداد کے لیے دیہاتی زندگی کی یکسانیت کو چھوڑ کر شہری مواقع کو اپنانا ایک زندگی بھر کا خواب ہوتا ہے لیکن ایک پاکستانی خاتون مریم جاوید محمد نے اس کے برعکس انتخاب کیا۔ انھوں نے دنیا کے سب سے زیادہ مصروف شہر دبئی کی سہولت کو چھوڑا اور اپنے چینی شوہر کے ساتھ چین کے شمالی علاقے کے ایک چھوٹے سے گاؤں میں اپنی ’’دوسری زندگی‘‘ شروع کرنے کے لیے منتقل ہو گئیں۔

    دبئی میں جوان ہونے والی مریم جاوید نے کہا ’’بڑے شہروں کی ہلچل اور شور سے عادی ہونے کے بعد اب مجھے ایک پرامن اور فطرت سے جڑی دیہاتی زندگی کی آرزو ہوئی ہے۔‘‘ چین آنے کے بعد ان کا روزمرہ کا معمول مقامی ثقافت سے خود کو روشناس کرانے، علاقائی پکوان پکانے، سیکھنے اور ویڈیوز کے ذریعے گاؤں کی زندگی کو دستاویزی شکل دینے کے گرد گھوم رہا ہے۔ انھوں نے صرف 2 ماہ میں مختلف سوشل میڈیا پر 50 ہزار سے زیادہ فالوورز بنا لیے ہیں۔

    مریم نے بتایا ’’میرے شوہر نے چین آنے سے پہلے ہی مجھے اپنے گاؤں سے متعارف کرایا تھا، جہاں وہ جوان ہوئے تھے، اس لیے میں نئے ماحول میں خود کو ڈھالنے کے بارے میں زیادہ فکر مند نہیں تھی، جب تک میں ان کے ساتھ ہوں، میں زندگی کے کسی بھی چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہوں۔‘‘

    تاہم مریم جاوید کو حیرانی یہ ہوئی کہ وہ چین کے شمالی صوبے شنشی کے شہر یون چھنگ کی دیہی زندگی میں کس طرح آرام سے اور بغیر کسی مشکل کے ڈھل گئیں۔ انھوں نے وضاحت کی کہ وہ اب فینگ گاؤں میں رہتی ہیں، جہاں ہر گھر کشادہ، روشن اور جدید سہولیات سے آراستہ ہے۔ کھانے کا تنوع بھی بہت زیادہ ہے، قیمتیں مناسب ہیں اور مقامی بازار تازہ پیداوار سے بھرے پڑے ہیں۔

    مریم نے کہا یہاں ایک تازہ انناس صرف 8 یوآن (تقریباً 1.1 امریکی ڈالر) کا ملتا ہے۔ دبئی میں یہ 5 سے 10 گنا مہنگا ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ حال ہی میں انھوں نے آن لائن خریداری سیکھی ہے اور حیرت زدہ ہے کہ کس طرح ترسیل چند دنوں میں ان کے دروازے تک پہنچ جاتی ہے۔ ’’میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ چین کے دیہات میں ترسیل اتنی مؤثر ہو سکتی ہے، آپ تقریباً ہر چیز گھریلو استعمال کی اشیا، آلات اور کپڑے آن لائن خرید سکتے ہیں۔‘‘

    چین کی گہری جڑوں کی حامل روایتی ثقافت نے مریم کو سب سے زیادہ متاثر کیا، اس سے قبل اس قدیم مشرقی قوم کے بارے میں ان کا علم ٹیراکوٹا واریئرز اورعظیم دیوار چین جیسے تاریخی مقامات تک محدود تھا، لیکن رواں سال اپنے پہلے موسم بہار تہوار کے دوران انھوں نے خود دیہاتیوں کو اپنے ثقافتی ورثے کو محفوظ رکھنے پر گہرے فخر کا اظہار کرتے ہوئے دیکھا۔

    مریم نے تعطیلات کے دوران آتش بازی، خوش قسمتی کے لیے آلاؤ روشن کرنے، مندر میلوں کی سیر کرنے اور قریبی قصبوں میں متحرک پریڈز میں شرکت کی۔ انھوں نے ان تقریبات کے بارے میں کہا کہ کچھ لوگوں نے ڈریگن رقص کیا، کچھ لوگوں نے بانس پر چل کر کرتب دکھائے۔ ’’اگرچہ میں ابھی تک اس کی علامت کو پوری طرح نہیں سمجھ پائی ہوں، لیکن ہر کوئی مکمل خوشی سے لبریز اور مکمل طور پر تہوار کے جوش و خروش سے سرشار تھا۔‘‘

    جس چیز نے مریم کو سب سے زیادہ متاثر کیا وہ ہر دیہاتی کے دل میں پیوست گہری ’’خاندانی ثقافت‘‘ تھی۔ انھوں نے مشاہدہ کیا کہ ان کا گاؤں ایک بڑے مشترکہ خاندان کی طرح کام کرتا ہے، پڑوسی ایک دوسرے کو گہرائی سے جانتے ہیں، آزادانہ طور پر ملتے جلتے ہیں اور ایک دوسرے کی غیر مشروط حمایت کرتے ہیں۔ مریم نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ چین منتقل ہونے سے ایسا محسوس ہوا جیسے کہ ایک بڑے خاندان سے دوسرے بڑے خاندان میں منتقل ہو رہی ہوں۔ انھوں نے مزید کہا کہ وہ خود 7 بہن بھائیوں کے ایک بڑے خاندان سے تعلق رکھتی ہیں۔

    دریائے زرد کے وسطی اور زیریں حصوں میں واقع یون چھنگ چینی تہذیب کا گہوارہ ہے، جو روایتی، مستند چینی ثقافت کا حامل ہے۔ اس کی بنیاد خاندانی اقدار ہیں، چینی لوگ جہاں بھی جائیں خاندان ان کا سب سے قیمتی بندھن رہتا ہے۔ مریم نے کہا حال ہی میں بلاک بسٹر فلم ’’نی جا 2‘‘ میں دکھایا گیا ہے جب مرکزی کردار اپنے گاؤں کو تباہ ہوتے دیکھتا ہے تو مجھے اس کا غم اور غصہ محسوس ہونے لگتا ہے، یہ ظاہر کرتا ہے کہ چینی لوگ ہر چیز سے بڑھ کر خاندان کو ترجیح دیتے ہیں۔

    اب اپنے پہلے بچے کی توقع کرتے ہوئے مریم چینی زبان سیکھنے پر توجہ مرکوز کر رہی ہیں، ان کا ارادہ ہے کہ جلد اپنے خاندان کو دیہاتی چین دیکھنے کے لیے مدعو کریں۔ انھوں نے کہا ’’میں یہ بھی امید کرتی ہوں کہ میری ویڈیوز دنیا کو چینی لوگوں کی حقیقی محبت اور ان کی ثقافت کی دولت دکھا سکیں۔‘‘

  • امریکی طیارہ حادثہ میں جاں بحق پاکستانی خاتون کی لاش مل گئی

    امریکی طیارہ حادثہ میں جاں بحق پاکستانی خاتون کی لاش مل گئی

    امریکی ریاست واشنگٹن میں گزشتہ دنوں ہونے والے خوفناک طیارہ حادثے میں جاں بحق پاکستانی خاتون کی لاش مل گئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی ریاست واشنگٹن میں گزشتہ دنوں مسافر طیارے اور فوجی ہیلی کاپٹر کے فضا میں ٹکرانے کے حادثے میں تمام مسافر اور عملہ ہلاک ہوگیا تھا۔

    اس افسوسناک حادثے میں پاکستانی خاتون اسریٰ حسین بھی جاں بحق ہوئی تھیں، جن کی لاش مل گئی ہے اور اس کو ورثا کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اسریٰ حسین کو آج (اتوار) کو انڈیانا پولس میں سپرد خاک کیا جائے گا۔

    اسریٰ حسین اپنے کام کے سلسلے میں کنساس گئی ہوئی تھیں، اور واشنگٹن ایئرپورٹ کے قریب ہونے والے حادثے میں ان کی موت واقع ہوئی۔

    واضح رہے کہ 26 سالہ سالہ اسریٰ حسین کا تعلق امریکی ریاست انڈیانا کے علاقے کارمل سے تھا۔ وہ امریکی پاکستانی حامد رضا کی اہلیہ تھیں۔

    انہوں نے 2020 میں انڈیانا یونیورسٹی بلومینگٹن سے ہیلتھ کیئر مینجمنٹ میں گریجویشن کی تھی اور بعد ازاں کولمبیا یونیورسٹی سے اسی شعبے میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔

    واشنگٹن طیارہ حادثہ: جاں بحق ہونے والی پاکستانی خاتون نے حادثے سے 20 منٹ قبل شوہر کو کیا میسج کیا تھا؟

    بدنصیب طیارے کی سوار متوفی خاتون نے موت سے قبل آخری ٹیکسٹ میسج اپنے شوہر کو کیا تھا۔

  • واشنگٹن طیارہ حادثہ:  جاں بحق ہونے والی  پاکستانی خاتون نے حادثے سے 20 منٹ قبل شوہر کو کیا میسج کیا تھا؟

    واشنگٹن طیارہ حادثہ: جاں بحق ہونے والی پاکستانی خاتون نے حادثے سے 20 منٹ قبل شوہر کو کیا میسج کیا تھا؟

    واشنگٹن : امریکی مسافر طیارہ حادثے میں مرنے والوں میں پاکستانی خاتون بھی شامل ہیں، حادثے سے 20 منٹ قبل انھوں شوہر کو کیا میسج کیا تھا؟

    تفصیلات کے مطابق امریکی دارلحکومت واشنگٹن میں مسافر طیارے سے فوجی طیارہ ٹکرانے کے واقعہ میں جاں بحق افراد میں پاکستانی خاتون بھی شامل ہے۔

    خاتون کا نام اسری حسین ہے، خاتون نے اپنے شوہر حماد رضا کو ٹیکسٹ میسج کیا تھا کہ بیس منٹ بعد پرواز ایئرپورٹ پر لینڈ کرنے والی ہے، جس کے بعد طیارہ حادثے کا شکار ہوگیا اور شوہر ایئرپورٹ پر منتظر رہ گیا۔

    واشنگٹن طیارہ حادثہ

    حماد نے بتایا کہ انکی اہلیہ اسری کسی کام کے سلسلے میں واشنگٹن گئی تھیں۔

    حماد رضا اور اسریٰ حسین کی ڈھائی سال قبل شادی ہوئی تھی اور دونوں بطور کنسلٹنٹ کام کرتے تھے۔

    واضح رہے کہ امریکا میں واشنگٹن ائیرپورٹ کے قریب مسافر طیارہ اور فوجی ہیلی کاپٹر سے ٹکرانے کے بعد قریبی دریا میں گرگیا تھا، جس کے نتیجے میں تمام مسافر جاں بحق ہوگئے ہیں۔

    اس طیارے میں اسریٰ حسین اور عملے کے اراکین سمیت 64 افراد سوار تھے تاہم حکام کے مطابق اب تک 28 لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔

  • ’اب بس کرو‘ سیما حیدر کا میڈیا کے سامنے آنے سے انکار

    ’اب بس کرو‘ سیما حیدر کا میڈیا کے سامنے آنے سے انکار

    نئی دہلی : گزشتہ سال پب جی گیم کھیلنے کے دوران بھارتی شہری کی محبت میں گرفتار ہوکر پسند کی شادی کرنے والی سیما حیدر نے میڈیا کے سامنے آنے سے انکار کردیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق پاکستانی خاتون سیما حیدر جاکھرانی اور سچن تین دن سے پولیس کی نگرانی میں مختلف خفیہ مقامات پر رہ رہے ہیں،  اس دوران وہ کسی سے نہیں ملے جبکہ سیما کے بچے اس کے گھر پر رشتہ داروں کی دیکھ بھال میں ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق  سیما اور سچن کے ٹوٹے ہوئے موبائل کے ڈیٹا کے علاوہ سیما کا واٹس ایپ اور دیگر چیٹس کا ڈیٹا بھی ریکور کیا جارہا ہے، ایک فون سچن سے بھی برآمد ہوا ہے اور وہ بھی ٹوٹا ہے۔ اس کی رپورٹ بھی حاصل کی جائے گی۔

    پب جی پر دوستی : بھارت میں غیرقانونی طور پر مقیم پاکستانی خاتون کے حوالے سے عدالت کا حکم

    رپورٹ کے مطابق سچن کے خاندان اور قریبی دوستوں کی سرگرمیوں پر بھی کڑی نظر رکھی جارہی ہے، سچن کے گھر پر پولیس فورس تعینات ہے، دونوں کو لوگوں کی نظروں سے بچانے کے لیے ہر روز ان کی رہائش کی جگہ تبدیل کی جاتی ہے۔

    تاہم یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ کچھ لوگ اب بھی ملاقاتیں کر رہے ہیں جبکہ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ اب سیما خود میڈیا کے سامنے نہیں آنا چاہتیں، سیما بار بار کہہ رہی ہے اب بس کرو، میں تھک چکی ہوں۔

  • سعودی عرب میں گرفتار پاکستانی خاتون کی 4 سالہ بچی کو وطن واپس بھیجنے کی اجازت

    سعودی عرب میں گرفتار پاکستانی خاتون کی 4 سالہ بچی کو وطن واپس بھیجنے کی اجازت

    اسلام آباد: ہیروئن اسمگلنگ کے جرم میں سعودی عرب میں گرفتار سوات کی خاتون کی 4 سالہ بچی آج پاکستان پہنچا دی جائے گی، خاتون کو عمر قید یا سزائے موت سنائے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سوات کی رہائشی خاتون رانی بی بی کو ہیروئن اسمگلنگ کی کوشش میں سعودی عرب میں گرفتار کرلیا گیا تھا اور انہیں جدہ میں عمر قید یا سزائے موت سنائے جانے کا امکان ہے۔

    رانی بی بی مئی 2019 میں 4 سالہ بچی کے ہمراہ جدہ روانہ ہوئی تھیں، سعودی حکام نے جدہ ائیرپورٹ پر ہیروئن بھرے کیپسول برآمد ہونے پر انہیں گرفتار کیا تھا۔

    وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر معاون خصوصی زلفی بخاری اور وزارت اوور سیز نے سعودی حکام سے رابطے کیے جس کے بعد 4 سالہ ایمان کو سعودی عرب سے پاکستان لانے کی اجازت مل گئی۔

    ماں کو جیل بھیجے جانے کے بعد ایمان کو سوشل پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ منتقل کردیا گیا تھا۔ اب ننھی ایمان کی جدہ کی جیل میں ماں سے الوداعی ملاقات کروا دی گئی اور اسے پاکستانی حکام کے حوالے کر دیا گیا۔

    ایمان آج رات 9 بجے جدہ سے پاکستان پہنچے گی۔ ایمان کو پشاور ائیرپورٹ پر اس کے انکل کے حوالے کیا جائے گا۔

    معاون خصوصی زلفی بخاری نے حکام کو بچی کی مکمل دیکھ بھال، تعلیمی ضروریات کی تکمیل اور بہتر ماحول فراہم کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

  • مکہ مکرمہ میں پاکستانی خاتون کا ہاتھ سے کڑھائی کردہ قرآن مجید توجہ کا مرکز

    مکہ مکرمہ میں پاکستانی خاتون کا ہاتھ سے کڑھائی کردہ قرآن مجید توجہ کا مرکز

    مکہ مکرمہ : پاکستانی خاتون کا کپڑے پر کڑھائی کے ذریعے تیار کردہ قرآن توجہ کا مرکز بن گیا ، جبل العمر میں ’القرآن الکریم‘ کی نمائش کے دوران شائقین قرآن کے نسخے کو بے حد پسند کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مکہ مکرمہ میں جبل العمر میں ’القرآن الکریم‘ نمائش میں پاکستانی خاتون نسیم اختر کے کپڑے پر کڑھائی کے ذریعے تیار کردہ قرآن کے نسخے کو پیش گیا گیا ، نمائش کے دوران شائقین کپڑے پر کڑھائی کے ذریعے تیار کردہ قرآن کے نسخے کو بے حد پسند کر رہے ہیں۔

    نسیم اختر کا تیار کردہ قرآن 10 جلدوں پر مشمل ہے اور ہر جلد میں تین پارے ہیں، اس قرآن کی تیاری میں 300 میٹر کپڑا اور 25 ہزار میٹر طویل دھاگہ استعمال ہوا ہے جبکہ قرآن کا ہر پارہ 24 صفحات اور ہر صفحہ 15 سطروں پر مشتمل ہے۔

    جبل العمر میں القرآن الکریم نمائش میں پاکستان خاتون کا کڑھائی کے ذریعے تیار کردہ قرآن ہزاروں افراد کی دلچسپی کا محور بن گیا ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستانی خاتون نسیم اختر نے کڑھائی سے کپڑے پر قرآن پاک لکھنے کا اعزاز حاصل کیا تھا، انہوں نے کڑھائی سے 724 صفحات لکھے جن کا وزن  55کلو گرام ہے۔

    مزید پڑھیں: ہاتھ کی کڑھائی سے پورا قرآن مجید تحریر کرنے والی پاکستانی خاتون

    خیال رہے کہ نسیم اختر نے دو بچے ہیں اور وہ ملازمت کرتی تھیں دوران ملازمت وہ بچیوں کو قرآن پاک کی تعلیم بھی دیتی تھیں، اس نیک کام کا آغاز انہوں نے 1987 میں کیا 32 سال بعد 2018 میں وہ اپنے نیک کام سے سرخرو ہوگئیں۔

    خاتون کا دعویٰ ہے کہ ہاتھ کی کڑھائی سے تیار کیا جانے والا قرآن مجید کا یہ نسخہ واحد ہے جو ایک ہی عورت کے ہاتھ سے بنا، اس میں کسی کی مدد شامل نہیں بلکہ سب میری اپنی کاوش ہے۔

    یاد رہے اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے ہاتھ کی کڑھائی سے قرآن پاک لکھنے والی خاتون نسیم اختر کو صدارتی ایوارڈ سے نوازنے کا مطالبہ کیا تھا،

  • پاکستانی خاتون نے دبئی میں دس لاکھ ڈالرکی لاٹری جیت لی

    پاکستانی خاتون نے دبئی میں دس لاکھ ڈالرکی لاٹری جیت لی

    دبئی: لاٹری ٹکٹ خریدنا ہر کسی کے لیے ممکن نہیں ہوتا لیکن جو اسے ممکن بنالے ، اس کے لیے کچھ بھی ناممکن نہیں ہوتا، پاکستانی خاتون نے دبئی میں یو ایس ڈالر ملینیئر لاٹری جیت لی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی نژاد خاتون فہمیدہ تنویر نے اپنی جیت کے امکانات بڑھانے کے لیے امریکی لاٹری کے اٹھارہ ٹکٹ خرید کررکھے تھے ، بالاخر ان کی امید بر آئی اور ان کا قرعہ اندازی میں نام نکل آیا، یعنی اب وہ دس لاکھ امریکی ڈالر لے کر وطن واپس آئیں گی۔

    لاٹری انتظامیہ کے مطابق فہمیدہ تنویر نامی اس پاکستانی خاتون کے اٹھارہ ٹکٹس میں سے ایک یعنی ٹکٹ نمبر 0373 حال ہی میں ہونے والے لکی ڈرا میں انعام کا حقدار قرار پایا ہے۔

    فہمیدہ تنویر گزشتہ دس سال سے اپنے شوہر کے ہمراہ دبئی میں مقیم ہیں ۔ انہوں نے اور ان کے شوہر نے حال ہی میں اس لکی ڈرا میں اپنی قسمت آزمانے کا فیصلہ کیا تھا اوراس مقصد کے لیے انہوں نے ایک ساتھ اٹھارہ ٹکٹ خریدے تھے۔

    یاد رہے کہ دبئی ڈیوٹی فری ریفل ٹکٹ کے نام سے جانے والے اس ٹکٹ کی قیمت ایک ہزار درہم ہے جوکہ دبئی میں مقیم کسی بھی پاکستانی کے لیے ایک بڑی رقم ہے۔ فہمیدہ اور ان کے شوہر نے ایک امید پر کل 18 ہزار درہم اس لاٹری میں لگائے تھے کہ اگر انعام نکل آیا تو ان کے تمام مسائل حل ہوجائیں گے۔

    ان کے شوہر تنویر کا کہنا ہے ’ وہ اللہ تعالیٰ کے شکر گزار ہیں جس نے انہیں اتنی بڑی خوش خبری دی، یہ ان کی زندگی میں پہلا موقع ہے کہ وہ اتنی بڑی انعامی رقم جیت سکے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ یہ سلسلہ آگے بھی جاری رہے گا۔

  • ہاتھ کی کڑھائی سے پورا قرآن مجید تحریر کرنے والی پاکستانی خاتون

    ہاتھ کی کڑھائی سے پورا قرآن مجید تحریر کرنے والی پاکستانی خاتون

    گجرات : پاکستان کے صوبے پنجاب کی رہائشی خاتون نسیم اختر نے مسلسل جدوجہد اور انتھک محنت کے بعد 32 برس میں ہاتھ کی کڑھائی سے لکھا قرآن مجید کا نسخہ تیار کرلیا۔

    اے آر وائی سے گفتگو کرتے ہوئے خاتون کا کہنا تھا کہ شادی سے پہلے شوق تھا کہ ہاتھ کی کڑھائی سے قرآن مجید خود تحریر کروں، شادی سے پہلے ارادہ کیا مگر وسائل نہ ہونے کی وجہ سے ملتوی کرنا پڑا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ 1987 میں شادی کے بعد جب حتمی ارادہ کیا تو فیصل آباد سے کپڑے کے 12 تھان منگوائے جن کی چوڑائی 45 انچ اور لمبائی 25 گز تھی، کپڑے کو شلنگ کے بعد کاٹا جس میں بہت وقت لگا بعد ازاں اسے ترتیب دے کر قرآن مجید کو سامنے رکھ کر الفاظ تحریر کیے۔

    خاتون کا دعویٰ ہے کہ ہاتھ کی کڑھائی سے تیار کیا جانے والا قرآن مجید کا یہ نسخہ واحد ہے جو ایک ہی عورت کے ہاتھ سے بنا، اس میں کسی کی مدد شامل نہیں بلکہ سب میری اپنی کاوش ہے، کبھی دو سطریں تو کبھی تین سطریں بنتی تھیں کیونکہ پہلے تو یہ کام آسان نہیں تھا دوسرا لفظ کو پڑھنا تھا اس لیے اعراب کا بہت زیادہ خیال رکھا کہ کہیں کوئی غلطی نہ ہوجائے۔

    خاتون نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ قرآن مجید کے اس نسخے کو گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں درج کیا جائے کیونکہ ہاتھ کی کڑھائی کا ایسا کوئی قرآن مجید نہیں بنا جو خاص طور پر ڈبل لکھائی پر بنا ہو۔ نسیم اختر نے اس خواہش کا اظہار بھی کیا کہ میں مدینہ جاکر پاکستان کی نمائندگی کرنا چاہتی ہوں۔

    ویڈیو دیکھیں


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • یومِ پاکستان، پاکستانی خاتون نےملکی پرچم آسمانوں میں لہرا دیا

    یومِ پاکستان، پاکستانی خاتون نےملکی پرچم آسمانوں میں لہرا دیا

    جدہ : پاکستانی خاتون عظمیٰ طاہر  نے ایک اور اعزاز اپنے نام کرلیا،  یوم پاکستان کی مناسبت سے نیا انداز اپناتے ہوئے عظمیٰ طاہر  گائروکاپٹر کو دو ہزار فٹ کی بلندی پر اڑاتے ہوئے پاکستان کے پرچم کو تقریباً ایک گھنٹے تک فضا میں بلند رکھا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی جرآت و حوصلے میں پوری دنیا میں پہچانے جاتے ہیں اور اس خاصیت میں پاکستان کی خواتین بھی کم نہیں، ایسی ہی ایک جرآت مند پاکستانی پہلی خاتون نے اس بار پھر سے ایک انوکھا کارنامہ انجام دیا۔

    پاکستان خاتون عظمی طاہر  نے  یوم پاکستان کے حوالے سے سعودی شہر جدہ میں گائرو کاپٹر کو2 ہزارفٹ کی بلندی پر لے گئیں  اور  تقریباً ایک گھنٹے تک قومی پرچم کو فضا میں بلند رکھا۔

    یوم پاکستان کو اس انوکھے انداز میں منانے ، وطن سے اس بے لوث محبت کی پرواز میں ان کا ساتھ قاضی اجمل نے دیا اور بحیرہ احمر کی فضاؤں میں پاکستانی پرچم ، اپنی پوری آن، شان اور بان کے ساتھ لہراتا رہا۔


    مزید پڑھیں : پاکستانی خاتون کا قائد اعظم کو خراج تحسین، سمندر کی گہرائی میں‌ پرچم لہرا دیا


    اس سے قبل پاکستانی خاتون عظمی طاہر نے قائد اعظم کو یومِ ولادت کے موقع پر  انہیں انوکھے انداز میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے  اپنے دو ساتھیوں سمیت سمندر کی گہرائی میں پاکستان کا جھنڈا لہرا کر ریکارڈ قائم کیا تھا۔

    خاتون ایک گھنٹے تک سبز ہلالی پرچم کو  ہاتھوں میں تھامے گہرے سمندر میں رہیں اور  انہوں نے پاکستان زندہ باد کا نعرہ بھی لگایا۔

    خیال رہے کہ  23 مارچ یوم پاکستان بھرپورقومی جذبے منایا جاتا ہے اور دارالحکومت اسلام آباد میں مسلح افواج کی جانب سے شاندار مشترکہ پریڈ کا مظاہرہ  بھی کیا جاتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔