Tag: پاکستانی خاندان

  • دل کی جگہ تبدیل : پاکستانی خاندان نے دنیا کو حیران کردیا

    دل کی جگہ تبدیل : پاکستانی خاندان نے دنیا کو حیران کردیا

    قدرت نے انسانی جسم اور اس کے تمام اعضاء کو مکمل ترتیب اور خوبصورتی سے ساتھ تخلیق کیا ہے، تاہم یہ بھی قدرت کا ایک کرشمہ ہے کہ کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو اس ترتیب میں تبدیلی کے باوجود صحت مند زندگی گزار رہے ہیں۔

    ایک ایسا ہی خاندان صوبہ سندھ کے شہر قمبر شہداد کوٹ میں رہائش پذیر ہے جس کے چھ افراد کا دل بائیں نہیں بلکہ دائیں جانب ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے یوسف کمبوہ کی رپورٹ کے مطابق اس خاندان کے چھ افراد میں گھر کے سربراہ خدا بخش سیلرو کی 53 سالہ بیوی، 60 سالہ سالی، دو نوجوان بیٹے اور 22 سالہ بیٹی اور 6 ماہ کا نواسہ بھی شامل ہے۔

    غیر معمولی جسمانی تبدیلی کے حامل اس خاندان کا دعویٰ ہے کہ وہ دائیں طرف دل رکھنے والا دنیا میں واحد اور سب سے بڑا خاندان ہے۔

    انہوں نے اے آر وائی نیوز کے توسط سے مطالبہ کیا ہے کہ ہم چھ افراد کے نام گنیز بک آف ورلڈ میں شامل کیے جائیں۔

    اس حوالے سے ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں صرف ایک فیصد لوگ دائیں جانب دل رکھنے والے ہوتے ہیں تاہم کسی ایک ہی خاندان کے 6 افراد کا ہونا حیرت انگیز بات ہے۔

  • کینیڈا: پاکستانی خاندان کو گاڑی تلے کچلنے والے مجرم کو سزا سنادی گئی

    کینیڈا: پاکستانی خاندان کو گاڑی تلے کچلنے والے مجرم کو سزا سنادی گئی

    پاکستانی خاندان کو کینیڈین شہر لندن اونٹاریو میں 2021 میں گاڑی تلے کچلنے کے واقعہ کے ملزم نیتھینیل ویلٹمین کو عدالت کی جانب سے سزا سنادی گئی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ملزم نیتھینیل ویلٹمین کو عدالت نے دہشتگردی کا مجرم قرار دے دیا، کینیڈا کی تاریخ میں پہلی بار کسی مقدمہ میں دہشتگردی کے قانون کا اطلاق کیا گیا۔

    سپیریئر کورٹ کی جسٹس رینی پومیرنس نے مجرم کا نام نہیں لیا، اُن کا کہنا تھا کہ میں نے مجرم کا نام نہ لینے کا انتخاب کیا ہے، میں مجرم کی سوچ کا بھی ذکر نہیں کروں گی کہ یہ کارروائی دہشتگردی کے زمرے میں آتی ہے۔

    واضح رہے کہ 23 سال کے مجرم نیتھینیل ویلٹمین نے جون 2021 میں سلمان افضال نامی پاکستانی شہری اور انکے خاندان کو گاڑی تلے روند دیا تھا، افسوسناک واقعے میں سلمان افضال، انکی اہلیہ مدیحہ، بیٹی یمنیٰ اور والدہ طلعت افضال جاں بحق ہوئے تھے۔

    بیٹے کو اسکول سے پیدل گھر جانے کی سزا دینے والی ماں نے دل دہلا دینے والی غلطی کر دی

    عدالت نے مجرم نیتھینیل ویلٹمین کو فرسٹ ڈگری مرڈر اور کم سن کو قتل کرنے کی کوشش کا مجرم قرار دیا۔ مجرم کو کسی پیرول کے بغیر عمر قید یعنی 25 سال قید بھگتنا پڑے گی۔

  • سوڈان میں خانہ جنگی طویل، 1500 پاکستانی خاندان پھنس گئے

    سوڈان میں خانہ جنگی طویل، 1500 پاکستانی خاندان پھنس گئے

    خرطوم: سوڈان میں خانہ جنگی شدید ہوچکی ہے، ملک میں مقیم 15 سو پاکستانی خاندانوں کو خوراک، ادویات اور دیگر اشیا کی قلت کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سوڈان میں مسلح افواج اور نیم فوجی دستوں میں اقتدار کی جنگ طول پکڑگئی، سوڈان میں اس وقت 15 سو پاکستانی خاندان مقیم ہیں جن میں زیادہ تر دارالحکومت خرطوم میں رہائش پذیر ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سوڈان میں خانہ جنگی کے باعث خوراک، ادویات و دیگر اشیا کی قلت کا سامنا ہے، مواصلات اور انٹرنیٹ کا نظام شدید متاثر ہے جس سے رابطے محدود ہوگئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق خرطوم اور دیگر شہروں کے ہوائی اڈے بند ہوچکے ہیں جبکہ زمینی راستوں سے بھی گزرنا مشکل ہوگیا ہے۔

    پاکستانی سفارتی مشن خرطوم ہم وطنوں کے انخلا کے لیے مشاورت کر رہا ہے، مصر اور ایتھوپیا میں پاکستانی سفارتی مشنز بھی متعلقہ حکومتوں سے رابطے میں ہیں، پاکستانیوں کی بڑی تعداد کو زمینی راستوں سے ہمسایہ ممالک پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی شہری اور سفارتی عملہ فی الحال محفوظ ہے، کسی جانی و مالی نقصان کی تاحال کوئی اطلاع نہیں۔

  • چالیس برس قبل سعودیہ جانے والے پاکستانی خاندان بڑی مشکل کا شکار

    چالیس برس قبل سعودیہ جانے والے پاکستانی خاندان بڑی مشکل کا شکار

    ریاض: چالیس برس قبل سعودیہ عرب جانے والے کئی پاکستانی خاندانوں کو سعودی حکام نے ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا، پاکستانی سفارت خانے نے ان کے بچوں کو ویزا دینے سے انکار کردیا، والدین پریشان ہیں کہ بچے چھوڑ کر کہاں جائیں؟ ہمیں نکال دیا تو بچے کہاں جائیں گے؟

    بیورو چیف سکھر لالہ اسد پٹھان نے بتایا کہ آج سے 40 برس قبل سعودی عرب کے مختلف شہروں میں پاکستان سے کام کاج کے لیے کافی لوگ گئے ، انہوں نے آپس میں شادیاں کرلیں یا مقامی خواتین سے شادیاں کیں اور ان سے ان کی اولادیں بھی ہوئیں۔

    ان بچوں کی پاکستانی سفارت خانوں میں رجسٹریشن نہیں ہوپائی ایک ایک خاندان میں پانچ پانچ یا سات  یا آٹھ بچے پیدا ہوئے جن کی عمریں 20 سال سے 6 سال کے درمیان ہیں ۔

    اب یمن کی صورتحال کے بعد کئی کمپنیاں سعودی عرب چھوڑ چکی ہیں وہاں کام کرنے والے پاکستانیوں کے ویزے بھی ایکسپائر ہوچکے ہیں جنہیں سعودی عرب چھوڑنے کا حکم دیا جاچکا ہے تاہم ان کے بچوں کے پاس نہ پاسپورٹ ہیں اور نہ ویزے اور نہ ان کے پاس پاکستان واپس آنے کے لیے ٹکٹ ہیں۔

    اس وقت وہ خاندان بہت ہی پریشان ہیں، کئی خاندان جدہ میں موجود ہیں جنہیں پاکستانی سفارت خانے کی مالی او ر قانونی مددکی ضرورت ہے تاکہ ان کے ٹکٹ، شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کا بندوبست کیا جاسکے۔

    اطلاعات ہیں کہ ان خاندانوں کے بچےسعودی عرب یا پاکستان کہیں بھی رجسٹرڈ نہیں ہیں اور ان کے والدین اپنے بچے چھوڑ کر کہیں بھی نہیں جاسکتے جبکہ سعودی حکام انہیں ملک چھوڑنے کی ڈیڈی لائن دے چکے ہیں۔


    Saudi Arabia by arynews
    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک پاکستانی شہری اپنے اہل و عیال کے ساتھ بیٹھا درخواست کررہا ہے کہ انہیں سعودی عرب چھوڑنے کے لیے دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہونے میں محض چند دن رہ گئے ہیں، بچوں کے پاسپورٹ نہ ہونے سے وہ کہیں اور منتقل نہیں ہوسکتے جب کہ پاکستانی سفارت خانے نے بچوں کی رجسٹریشن اور ان کے پاسپورٹ بنانے سے انکار کردیا ہے۔

    انہوں نے حکومت پاکستان سے اپیل کی کہ خدارا ہماری مدد کی جائے ہمارے بچوں کی رجسٹریشن کرک انہیں پاسپورٹ اور ویزا دیا جائے تاکہ وہ وطن واپس آسکیں۔


    یہ بھی پڑھیں: ملتان: سعودی عرب جانے والا نوجوان عمر بھر کے لیے معذور، والدین نے جمع پونجی لٹادی


     اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔