Tag: پاکستانی خواتین

  • عہد حاضر میں زیورات کا استعمال اورجدت کے نئے رنگ

    عہد حاضر میں زیورات کا استعمال اورجدت کے نئے رنگ

    سجنا سنورنا اورخوبصورت نظر آناخواتین کا پیدائشی حق ہوتاہے ۔ نئے زمانے میں جہاں ہر چیز میں جدت آچکی ہے وہیں خواتین اپنے بناؤ سنگھار میں جدت سے بھلا کیوں پیچھے رہیں اور جہاں بات آجائے بناو ٔسنگھار کی تو زیورات کے بغیر تو ہر فیشن ادھورا معلوم ہوتاہے ۔

    ماضی میں سونے اور چاندی کے زیوارت ہی خواتین کا اصل زیورمانے جاتے تھے لیکن وقت کے ساتھ مہنگائی نے خواتین کے لیے سونا چاندی کے زیوارت خریدنا مشکل بنادیا ہے اور اسی مشکل کے سبب بڑھی ہے مانگ مصنوعی زیورات کی ۔ چوڑیاں ، کنگن، انگوٹھیاں ، بندے ، بالیاں، ہار ، پازیب، یوں تو زیورات کی اقسام وہی پرانی ہیں لیکن جدید دور میں ڈیزائنز میں آنے والی جدت نے سجنے سنورنے کے تقاضوں کو غیر معمولی بنادیاہے ۔

    سر سے لے کر پاوں تک خواتین کے حسن کو کئی گنا بڑھاتے یہ زیورات کل بھی سجنے سنورنے کیے لیے ضروری تھے ۔۔اور آج بھی لازمی ہیں۔


    1 .خوبصورت ہاتھوں میں اگر نگینے جڑی سنہری چمکتی انگوٹھی نہ ہوتو سجاوٹ ادھوری سی لگتی ہے۔.2 کلائیاں چوڑیوں کے بغیر سونی سونی سی لگتی ہیں۔بازار میں خوبصورت رنگوں سے مزین اور منقش چوڑیاں دستیاب ہیں۔3 .روز مرہ کے استعمال کے لیے الگ نازک یا ڈیسنٹ ڈیزائنز میں دھاتی چوڑیوں او ر کڑوں کا سیٹ مناسب قیمتوںمیں موجود ہیں۔4 . شادی بیاہ ، عید ،بقریٰ عید سمیت دیگر تہوار کے لیے بھاری بھرکم ڈیزائنز دیکھتے ہی خواتین کی آنکھوں میں چمک آجاتی ہے !!!!.5 چہرے کی خوبصورتی تو اُس وقت تک کھل کر ہی سامنے نہیں آتی جب تک کانوں میں بندے یا بالیاں نہ پہن لی جائیں ۔۔6 . بندے بھی کوئی ایسے ویسے سادہ سے نہیں ۔۔۔ بھاری یا ہلکے ، ہر قسم کی نگینے جڑے بندے بھی مارکیٹ میں اِن ہیں ۔

    .7 جدید دور ہے ، ایک سے بڑھ کر ایک نئے ڈیزائنز کے چھوٹے بڑے مختلف رنگوں کے موتیو ں سے بنے جھمکے بھی لڑکیوں میں بے حدمقبول ہیں ۔

    .8 اگر موڈ ہو مغربی ڈریسنگ کا تو نگینے جڑے کیچر سے اپنے بالوں کی پونی ٹیل باندھیں کہ اس کے ذریعے خواتین مزید پرکشش نظر آتی ہیں۔

    .9 مغربی یا مشرقی ۔۔ لباس جیسا بھی ہو ۔۔ کلرڈ موتیوں کے نیکلیس خواتین کی شخصیت کو فوری اسٹائلش بنا دیتے ہیں۔

    کہیں تقریب میں جانا ہے اور بھاری زیورات کا دل نہ ہوتو میچنگ چوڑیوں سے ہی سوٹ کا رنگ بھی نکھر کر آجاتا ہے۔

    .11 آج کل لمبے پینڈنٹ کے ساتھ ساتھ نت نئے ڈیزائنز کے ہار بھی مارکیٹ میں دستیاب ہیں ۔ مختلف دھاتوں پر دیدہ زیب رنگوں کے نگینوں سے سجے یہ ہار خواتین کو لمحوں میں ہی اسٹائلش بنا دیتے ہیں۔

    .12بچیاں کس کو نہیں پیاری۔ چھوٹی بچیوں کی کلائیاں چوڑیوں کے سنگ مزید پیاری لگتی ہیں۔


    تحریرو تصاویر: شازیہ تسنیم فاروقی

  • پاکستانی خواتین ملک کی اقتصادی ترقی میں بنیادی کردار ادا کر سکتی ہیں، مقررین

    پاکستانی خواتین ملک کی اقتصادی ترقی میں بنیادی کردار ادا کر سکتی ہیں، مقررین

    اسلام آباد : اقوام متحدہ کے کمیشن برائے انسانیت کی ہائی کمشنر روبینہ علی نے کہا ہے کہ پاکستانی خواتین انتہائی باصلاحیت ہیں جو ملک کی سماجی اور اقتصادی ترقی میں بنیادی کردار ادا کر سکتی ہیں۔

    اسلام آباد ویمن چیمبر کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خواتین کی ترقی کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے تاکہ وہ معاشرے میں اپنا کارآمد کردار ادا کر سکیں۔

    روبینہ علی نے مزید کہا کہ صحت تعلیم امن اور کاروباری سرگرمیوں کا فروغ ہماری ترجیحات میں شامل ہیں تاکہ غربت کا خاتمہ ممکن ہو۔

    انہوں نے بتایا کہ اگست میں اسلام آباد میں عالمی نمائش منعقد کی جارہی ہے، جس میں اٹھائیس ممالک کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے، جس سے مقامی مصنوعات کو فروغ ملے گا اور ملک کا امیج بھی بہتر ہو گا، تاجر خواتین کو بلاسود قرضے بھی دئیے جائیں گے تاکہ وہ اپنا کاروبار بہتر اور اس میں توسیع کر سکیں۔

    اس موقع پر ثمینہ فاضل نے کہا کہ خواتین کو با اختیار بنانے کی کوششوں میں ہر ممکن تعاون کیا جائے گا،حکومت کی جانب سے خواتین کو با اختیار بنانے کے لئے نئے قوانین بنانے کا فیصلہ خوش آئند ہے۔

  • خدیجہ صدیقی کی جدوجہد پر بہت خوشی ہوئی: فواد چوہدری کا ٹویٹ

    خدیجہ صدیقی کی جدوجہد پر بہت خوشی ہوئی: فواد چوہدری کا ٹویٹ

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ انھیں قانون کی طالبہ خدیجہ صدیقی کی جدوجہد پر بہت خوشی ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فواد چوہدری نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں اپنے حق کے لیے عدالتی جنگ لڑنے والی قانون کی طالبہ کی جدوجہد پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔

    [bs-quote quote=”فواد چوہدری نے انصاف کی جنگ لڑنے والی خدیجہ صدیقی کو ’دی فائٹر‘ قرار دے دیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    وزیرِ اطلاعات نے لکھا کہ خدیجہ صدیقی نے اپنے عزم سے پاکستانی خواتین کا سر فخر سے بلند کر دیا ہے۔

    وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے انصاف کی جنگ لڑنے والی خدیجہ صدیقی کو ’دی فائٹر‘ قرار دے دیا۔

    فواد چوہدری نے خدیجہ صدیقی کے وکیل حسن نیازی کے کردار کو بھی سراہا، لکھا ’مقدمے کو منطقی انجام تک پہنچانے پر حسن نیازی تعریف کے مستحق ہیں۔‘

    خیال رہے کہ گزشتہ روز خدیجہ صدیقی حملہ کیس میں سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے ملزم شاہ حسین کو گرفتار کرنے کا حکم دیا اور 5 سال قید کی سزا کا فیصلہ بھی برقرار رکھا۔

    مئی 2016 میں قانون کی طالبہ خدیجہ صدیقی پر شاہ حسین نے خنجر کے 23 وار کیے تھے، جس سے وہ شدید زخمی ہوگئی تھیں۔ جوڈیشیل مجسٹریٹ نے مجرم کو 7 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں:  خدیجہ کیس: سپریم کورٹ کا ملزم شاہ حسین کوگرفتار کرنے کا حکم، 5سال قید کی سزا برقرار

    ملزم نے مجسٹریٹ کورٹ کی سزا کے خلاف سیشن کورٹ میں اپیل دائر کی، جس نے سزا کم کر کے 5 سال کر دی، بعد ازاں لاہور ہائی کورٹ نے ملزم کو رہا کردیا، تاہم سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے اس پر از خود نوٹس لے لیا۔

  • پاکستانی خواتین میں‌ چھاتی کا سرطان تیزی سے پھیل رہا ہے، ڈاکٹر محمد اقبال

    پاکستانی خواتین میں‌ چھاتی کا سرطان تیزی سے پھیل رہا ہے، ڈاکٹر محمد اقبال

    کراچی: جامعہ کراچی کے پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستانی خواتین میں چھاتی کا سرطان تیزی کے ساتھ پھیل رہا ہے، تحقیق کے ذریعے اس مرض کا سدباب کیا جاسکتا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے بین الاقوامی مرکز جامعہ کراچی کے تحت نیچرل پروڈکٹ کیمسٹری کے موضوع پر جاری 4 روزہ14ویں سمپوزیم میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال کا کہنا تھا کہ چھاتی کے سرطان کا مرض اور اس کے پھیلنے کی وجوہات جاننے کی ضرورت ہے۔

    مزید پڑھیں: وٹامن ڈی بریسٹ کینسر کی شدت میں کمی کے لیے معاون

    پروفیسر اقبال چوہدری کا کہنا تھا کہ صرف2014 میں 17لاکھ چھاتی کے سرطان کے کیسز دنیا میں رپورٹ ہوئے، کینسر کی یہ قسم پھیلنے کے اعتبار سے سے دیگر اقسام کے مقابلے میں دوسرے نمبر پر ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ  دنیا بھر میں انسانی صحت کی نگہداشت میں قدرتی مرکبات اہم کردار ادا کررہے ہیں، عالمی سطح پر انفکیشن کو ختم کرنے والی ادویات تیار نہیں کی جارہیں جس کی وجہ سے مختلف موذی امراض تیزی سے پھیل رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: بریسٹ کینسر: تیزی سے فروغ پاتا مرض

    سمپوزیم میں شرکت کرنے والے دیگر ملکی و غیر ملکی سائنس دانوں نے بھی اپنا مقالہ پڑھا۔

    غیر ملکی ماہرین نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان میں اس مرض کے پھیلاؤ کے اسباب جاننے کی بہت ضرورت ہے اور  خواتین میں شعور بھی پیدا کرنا بھی لازم ہے۔

  • پاکستانی خاتون مجسمہ ساز کا فن پارہ نیویارک میوزیم میں‌ نصب

    پاکستانی خاتون مجسمہ ساز کا فن پارہ نیویارک میوزیم میں‌ نصب

    نیویارک: کراچی سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون مجسمہ ساز کا فن پارہ نیویارک کے میٹروپولیٹن میوزیم آف آرٹ کی چھت پر نصب کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی نژاد امریکی فن کارہ ہما بھابھا پہلی پاکستانی خاتون ہیں جنھیں اس معروف میوزیم کی چھت پر چند دیگر انتہائی پیچیدہ فنکاروں کے شاہکاروں کے ساتھ اپنے فن کو پیش کرنے کا موقع ملا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فن پارے کو ’کم اِن پیس‘ کا نام دیا گیا ہے جو غیر ملکی سرزمین پر دوستانہ عزائم کے ساتھ اپنی آمد کو ظاہر کرتا ہے۔ تاہم ہما بھابھا کا کہنا ہے کہ ان کے ذہن میں اس مجسمے کا خیال 1951 میں ریلیز ہونے والی سائنس فکشن فلم The Day the Earth Stood Still کو دیکھ کر آیا تھا، جس میں دوسرے سیارے کی مخلوق انسانوں کی دنیا میں اس پیغام کے ساتھ آتی ہے کہ انہیں ساتھ رہنا ہے اس لیے امن سے رہیں ورنہ تباہی کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہیں۔

    پاکستانی خواتین کوہ پیماؤں نے نئی تاریخ رقم کردی

    یہ عجیب و غریب فن پارہ تاریک وقت اور سائنس فکشن کا امتزاج ہے جسے انتہائی مہارت سے تراشا گیا ہے اور دیکھنے والوں کو سوچنے پر مجبور کرتا ہے۔ یہ دو مجسموں پر متشمل ہے جس میں ایک مجسمہ پانچ چہروں والے بارہ فٹ اونچے اور ڈیڑھ ٹن وزنی انسان کا ہے اور دوسرا اس کے سامنے اٹھارہ فٹ کا سجدہ ریز مجسمہ ہے جو پلاسٹک بیگ سے ڈھکا ہے۔

    میوزیم کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ فن پارہ انتہائی بولڈ اور ڈرامائی انداز کا ہے، اسے افریقی و بھارتی مجسمہ سازی کے حیرت انگیز امتزاج سے تخلیق کیا گیا ہے۔

    واضح رہے نیویارک کے میٹروپولیٹن میوزیم کا روف گارڈن موسم سرما میں فن کے شائقین کی دل چسپی کا مرکز ہوتا ہے اور ہر سال قریباً پانچ لاکھ افراد یہاں آتے ہیں۔ یہ مجسمہ اٹھائیس اکتوبر تک میوزیم کی چھت پر نصب رہے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔