Tag: پاکستانی دفتر خارجہ

  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حالیہ انسانیت سوز واقعات پر پاکستان کا  ردِعمل

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حالیہ انسانیت سوز واقعات پر پاکستان کا ردِعمل

    اسلام آباد : پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں 4 کشمیری نوجوانوں کی شہادت کی مذمت کرتے ہوئے کہا دنیا مقبوضہ کشمیر کا معاملہ یواین قراردادوں کے مطابق حل کرائے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حالیہ انسانیت سوز واقعات پر پاکستانی دفتر خارجہ نے ردعمل دیتے ہوئے کہا پاکستان مقبوضہ کشمیر میں 4 کشمیری نوجوانوں کی شہادت کی مذمت کرتا ہے۔

    دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں غیرقانونی تسلط کیلئے فورس کا استعمال کررہا ہے ، مقبوضہ کشمیر میں نوجوانوں کو دباکرحقوق کو پامال کیا جارہا ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ بھارتی جارحیت سے5 اگست 2019 سےابتک 621 کشمیریوں کوشہیدکیاگیا، بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کا محاصرہ جاری ہے۔

    پاکستانی دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیرمیں جاری واقعات کی توجہ عالمی برادری سے کراتا ہے، دنیا مقبوضہ کشمیر کا معاملہ یواین قراردادوں کے مطابق حل کرائے۔

    خیال رہے مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج نے چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید چار نہتے کشمیریوں کو شہید کردیا تھا۔

    کشمیر میڈیا سروس نے بتایا ہے کہ بھارتی فورسز نے تین نوجوانوں کو ضلع پلوامہ کے علاقے دربگام اور ایک کو سرینگر کے علاقے پالپورہ میں نشانہ بنایا۔

  • مقبوضہ کشمیر میں بگڑتی صورتحال خطے کے امن کیلئے خطرہ ، پاکستان نے خبردار کردیا

    مقبوضہ کشمیر میں بگڑتی صورتحال خطے کے امن کیلئے خطرہ ، پاکستان نے خبردار کردیا

    اسلام آباد : پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں قابض افواج کی ظالمانہ کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بگڑتی صورتحال خطے کے امن کیلئے خطرہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی دفتر خارجہ کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں بےگناہ کشمیریوں کے قتل کی مذمت کرتا ہے، بھارتی افواج 2ماہ سے کم عرصے میں35بےگناہ کشمیریوں کوشہید کرچکی ہے ، 24نومبر کو سری نگر میں 3 مزید کشمیریوں کوشہید کیاگیا۔

    ترجمان دفتر خارجہ کاکہنا تھا کہ وزارت قابض بھارتی افواج کشمیریوں کیخلاف سنگین جرائم کا ارتکاب کررہی ہیں ، ستمبرمیں ڈوزئیر سےسنگین،ناقابل تردیدثبوت دنیا کودکھاچکے، عالمی برادری انسانی حقوق خلاف ورزیوں پر بھارت سے جوابدہی کرے۔

    مقبوضہ کشمیر میں بگڑتی صورتحال خطے کے امن کیلئے خطرہ ہے، پاکستان دنیاپر زور دیتا ہے یواین متعلقہ قراردادوں پرعملدرآمد کرائے اور کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق تنازع کے پائیدار حل کیلئے کردار ادا کرے۔

    خیال رہے قابض بھارتی فورسز کی وادی میں ریاستی دہشت گردی جاری ہے، گزشتہ روز سری نگر میں قابض بھارتی فوج نے3 کشمیریوں کوشہید کیا جبکہ رواں ماہ بھارتی جارحیت سے 10 سے زیادہ کشمیری شہید ہوچکے ہیں۔

  • پاکستان کی مقبوضہ کشمیر میں 1400 کشمیریوں کی گرفتاری کی شدید مذمت

    پاکستان کی مقبوضہ کشمیر میں 1400 کشمیریوں کی گرفتاری کی شدید مذمت

    اسلام آباد : پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں 1400 کشمیریوں کی گرفتاری پر مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کے غیر قانونی اقدامات سے دنیا کو گمراہ نہیں کیا جا سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی دفتر خارجہ کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں 1400 کشمیریوں کی گرفتاری پر مذمت کرتے ہیں ، یہ گرفتاریاں ریاستی دہشت گردی اور بنیادی انسانی حقوق پامالی کی بڑی مثال ہے۔

    دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ محاصرے ،گھیراؤ اور سرچ آپریشن عالمی برادری کے لیے خطرے کا باعث ہیں، گزشتہ ماہ بھارتی فوج کے جنگی جرائم کےناقابل تردید شواہد پرمبنی ڈوزیئرجمع کرائے۔

    بھارت کو تسلیم کرنا چاہیے کہ کارروائیوں کے ذریعے تحریک کو دبایا نہیں جا سکتا اور نہ ہی بھارت کے غیر قانونی اقدامات سے دنیا کو گمراہ کیا جا سکتا۔

    خیال رہے گذشتہ روز مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس نے کریک ڈاؤن کرتے ہوئے 900 سے زائد کشمیری نوجوانوں کو گرفتارکیا تھا۔

    کشمیر میڈیا سروس کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کو مجاہدین کے ساتھ رابطوں کے جعلی الزامات لگا کر گرفتار کیا گیا ، تاہم بھارتی فوج نے تصدیق کرتے ہوئے 700 نوجوانوں کی گرفتاری ظاہر کی۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق وادی میں کریک ڈاؤن کشمیری پنڈت کی ٹارگٹ کلنگ کے بعد شروع ہوا۔

  • پاکستان نے عدالتوں پر دباؤ سے متعلق امریکی محکمہ خارجہ کی رپورٹ مسترد کردی

    پاکستان نے عدالتوں پر دباؤ سے متعلق امریکی محکمہ خارجہ کی رپورٹ مسترد کردی

    اسلام آباد : پاکستان نے عدالتوں پر دباؤ سے متعلق امریکی محکمہ خارجہ کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے کہا پاکستان کےعدالتی نظام پر امریکی رپورٹ میں تاثرات غیر معقول ہیں ، عدلیہ آزاد،آئین اور قوانین کےمطابق کام کررہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی دفتر خارجہ کی جانب سے پاکستان کےعدالتی نظام پر امریکی محکمہ خارجہ کی غیر ضروری رپورٹ کی تردید کرتے ہوئے کہا پاکستان کےعدالتی نظام پرامریکی رپورٹ میں تاثرات غیر معقول ہیں۔

    ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں عدلیہ آزاد ،آئین اور قوانین کےمطابق کام کر رہی ہیں، امریکی رپورٹ میں الزامات کوحقائق کے برعکس پیش کیاگیا ، پاکستانی عدلیہ پرکسی قسم کے جبر یا دباؤ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ امریکی رپورٹ میں بے بنیاد دعوےعدالتوں کے لاتعداد فیصلوں کےمنافی ہیں ، رپورٹ میں ریگولیٹری نظام میں مبینہ کوتاہیوں پرقیاس آرائی کی گئیں اور ناقابل تصدیق ذرائع سے نتائج اخذ کئے گئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری سےمعیشت ، تجارت ،سرمایہ کاری میں تعاون حکومت کی ترجیح ہے، پاکستان کی معاشی صلاحیت بہتر طور پرمحسوس کرنےکیلئےاقدامات جاری رہیں گے۔

  • نائب افغان صدر کے الزامات پر پاکستان کا دو ٹوک جواب

    نائب افغان صدر کے الزامات پر پاکستان کا دو ٹوک جواب

    اسلام آباد : پاکستان نے افغان نائب صدر امر اللہ صالح کے الزامات مسترد کردیے اور کہا پاک فضائیہ نے افغان فضائیہ کے ساتھ کسی قسم کی پیغام رسانی نہیں کی،ایسے الزامات افغان مسئلے کے حل کیلئے پاکستان کی سنجیدہ کوششوں سے انحراف ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں افغان نائب صدر امر اللہ صالح کےالزامات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کیجانب سے پاکستان کو ایئر آپریشن سے متعلق آگاہ کیا گیا تھا اور پاکستان نے افغان سرزمین پر کسی بھی کارروائی کو اس کا حق قرار دیا تھا۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ پاک فضائیہ نے افغان فضائیہ کے ساتھ کسی قسم کی پیغام رسانی نہیں کی، افغان نائب صدرکےالزامات درست نہیں ، نازک صورتحال میں ایسے بیانات پاکستان کی سنجیدہ کوششوں سے انحراف ہے۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ ممکنہ حادثےکےپیش نظرپاکستان نے اپنی جانب سےحفاظتی اقدامات مکمل کیے، تمام انتظامات اپنے لوگوں کے تحفظ کے لیے پاکستان کی سرزمین پر کیے گئے ، ہم خود مختارافغان سر زمین پرکسی بھی ایکشن کے لیے افغان حکومت کے حق کو جائز تصورکرتے ہیں۔

    ان کاکہنا تھا کہ پاکستان نے فرار 40 اے این ڈی ایس کے افسران اور جوانوں کو ریسکیو کیا اور ریسکیوکر کے عزت کے ساتھ جی آئی او آر اے کےحوالے کیا گیا۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان نے اے این ڈی ایس ایف درخواست پر لاجسٹک مدد کی پیشکش کی، پاکستان افغان امن کوششوں کی کامیابی کے لیے مدد کرتا رہے گا، اس نازک موقع پرتوانائیاں وسیع البنیاد ،جامع سیاسی حل پرمرکوز کی جائیں۔

  • اسرائیل کو تسلیم کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ، ترجمان دفتر خارجہ نے واضح کردیا

    اسرائیل کو تسلیم کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ، ترجمان دفتر خارجہ نے واضح کردیا

    اسلام آباد : پاکستانی دفتر خارجہ  کا کہنا ہے کہ  پاکستان کی اسرائیل کے ساتھ   مشقوں میں شرکت کا ہرگز مطلب نہیں کہ اسرائیل پر پالیسی تبدیل ہوگئی، اسرائیل کو تسلیم کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی دفتر خارجہ نے پاکستان اور اسرائیل کی مشترکہ نیوی مشقوں میں شرکت پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہ پاکستان ہمیشہ مسئلہ فلسطین اٹھاتا رہا ہے، فلسطین کا دارالحکومت القدس شریف ہونا چاہیے، اسرائیل کو تسلیم کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

    دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان مشترکہ نیول مشقوں سی بریز بطور مبصرشرکت کررہا ہے ، پاکستان کی شرکت کاہرگزمطلب نہیں کہ اسرائیل پرپالیسی تبدیل ہوگئی، پاکستان چاہتا ہے اسرائیل 1967 سے پہلے کی پوزیشن پر سرحدوں کو لائے۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان واحد ہے جس نےاسرائیل سےتعلقات مسئلہ فلسطین کے حل سے مشروط کیا ، یہ حل یروشلم کے فلسطینی ریاست کے دارلحکومت کے طور پر قابل عمل ہے۔

    خیال رہے پاکستان، ترکی اور متحدہ عرب امارات کی فوج اسرائیلی آرمی کے ساتھ مشترکہ جنگی مشقیں جاری ہے ، جنگی مشقوں میں پاکستان کی بحریہ شرکت کررہی ہے، جنگی مشقیں 28 جون سے 10 جولائی تک جاری رہیں گی۔

    یہ مشقیں “بلیک سی” میں ہو رہی ہے اور ان بحری مشقوں میں پاکستان اور اسرائیل کے علاوہ دنیا کے چھ براعظموں سے 32 ممالک کی افواج شامل ہیں۔

  • پاکستان کے پیش ڈوزئیر کے بعد بھارت نے پاکستان مخالف مہم تیز کر دی

    پاکستان کے پیش ڈوزئیر کے بعد بھارت نے پاکستان مخالف مہم تیز کر دی

    اسلام آباد : پاکستان کے پیش ڈوزئیر کے بعد بھارت نے پاکستان مخالف مہم تیز کر دی ہے، پاکستانی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت پاکستان کوبدنام کرنے کے لیے فالس فلیگ آپریشن جیسے اقدامات کر سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی دفتر خارجہ نے بھارتی وزارت خارجہ کی غیرملکی سفیروں کو بریفنگ پر رد عمل دیتے ہوئے کہا بریفنگ مقبوضہ کشمیر ناگروٹا میں نام نہاددہشتگرد حملے سےمتعلق دی گئی ، بریفنگ پاکستان کے خلاف پراپیگنڈے کی ایک اور ناکام کوشش ہے۔

    دفترخارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارتی ریاستی دہشت گردی، منصوبہ بندی، معاونت اور مالی اعانت کےثبوت دیے، ناقابل تردید ثبوت عالمی برادری کے سامنے رکھا، پاکستان کے پیش ڈوزئیر کے بعد بھارت نے پاکستان مخالف مہم تیز کر دی ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ بھارتی جھوٹا بیانیہ ریاستی دہشت گردی سے توجہ ہٹانے کےسواکچھ نہیں، پاکستان نےعالمی برادری کو بھارت کے اقدامات پرپہلے ہی آگاہ کر رکھا ہے، بھارت پاکستان کوبدنام کرنےکےلیےفالس فلیگ آپریشن جیسےاقدامات کرسکتاہے۔.

    دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارت کو عالمی سطح پر بے نقاب کرتا رہے گا، بے بنیاد بھارتی پراپیگنڈے سے عالمی برادری کو گمراہ نہیں ہونےدیں گے اور مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ اور عالمی برادری کو پاکستان کے پیش ڈوزئیر پر ایکشن لینا چاہیے۔

  • اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے وزیراعظم پر امریکی دباؤ کی خبریں من گھڑت قرار

    اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے وزیراعظم پر امریکی دباؤ کی خبریں من گھڑت قرار

    اسلام آباد : پاکستانی دفتر خارجہ نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے وزیر اعظم پر امریکی دباؤ کی خبریں من گھڑت قرار دیتے ہوئے کہا وزیر اعظم کہہ چکے ہیں مسئلے کے منصفانہ حل تک اسرائیل کوتسلیم نہیں کرسکتے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے دباؤ کی میڈیا رپورٹس کی تردید کرتے ہوئے وزیر اعظم پر امریکی دباؤ کی خبریں من گھڑت قرار دے دی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کہہ چکے ہیں مسئلے کے منصفانہ حل تک اسرائیل کوتسلیم نہیں کرسکتے، وزیر اعظم نے زور دیا تھا کہ پاکستان کی پالیسی قائداعظم کے وژن پر مبنی ہے، وزیر اعظم کے واضح موقف کے بعد بے بنیاد قیاس آراؤں کی گنجائش نہیں۔

    دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ 1967سےقبل کی سرحدوں اوردارلحکومت القدس پرمشتمل فلسطین کے حامی ہیں، اقوام متحدہ ،او آئی سی قراردادوں اور عالمی قانون کے مطابق 2 ریاستی حل کے حامی ہیں۔

    یاد رہے وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ کہا جا رہا تھا پاکستان کہیں اسرائیل کو تسلیم کرنے تو نہیں جا رہا تو میں واضح طور پر کہتا ہوں پاکستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کر رہا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ فلسطین پر ہماری حکومت کا وہی مؤقف ہے جو دیگر حکومتوں کا تھا، کسی کے دباؤ میں آکر ہرگز اپنی پالیسی پرنظر ثانی نہیں کر رہے، فلسطین پر ہمارا وہی مؤقف ہے جو پاکستان کا مؤقف ہے،ہم دو ریاستی نظریے کےکل بھی حمایتی تھے آج بھی ہیں۔

  • پاکستان کا امریکااور بھارت میں ہتھیاروں کے لین دین پر تشویش کا اظہار

    پاکستان کا امریکااور بھارت میں ہتھیاروں کے لین دین پر تشویش کا اظہار

    اسلام آباد : پاکستانی دفتر خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی نے امریکااور بھارت میں ہتھیاروں کے لین دین پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہتھیاروں کی دوڑ سے خطے میں مزید کشیدگی بڑھے گی، امن معاہدوں پر دستخط میں شاہ محمود قریشی پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی دفتر خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی نے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کو 207 دن ہو چکے ہیں ، گزشتہ ایک ہفتے میں مزید تین کشمیریوں کو شہید کیا گیا ، ہجوم کی طرف سے مسجدوں، املاک ،گھروں کو نقصان پہنچانے کی اطلاعات ہیں ، دہلی کی صورتحال پر پاکستان اور عالمی برادری کو تشویش ہے ، اقوام متحدہ ، مذہبی آزادی کی تنظیموں نےدہلی کی صورتحال پر تشویش کا اظہارکیا۔

    دفتر خارجہ کی ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت کی ایل او سی پر بلا اشتعال فائرنگ بھی جاری ہے ، پاکستان نےگزشتہ روز بھارتی سفارتکار کو طلب کرکے مذمت کی ، ہم اپنی افواج کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

    ٹرمپ کے حوالے سے عائشہ فاروقی نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے دورہ بھارت میں کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کی ، امریکی صدر کی پیشکش کا خیر مقدم کرتے ہیں، امریکی صدر نے مسئلہ کشمیر پر بات کی اور پاکستانی اقدامات کو سراہا،مسئلہ کشمیر کے حل سے خطے میں خوشگوار تبدیلی آئے گی۔

    عمران خان کے دورہ قطر سے متعلق ترجمان کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ وزیر اعظم عمران خان کے ہمراہ قطر کا دورہ کریں گی، دورہ قطر کے دوران وزیراعظم کی قطر کے امیر سے ملاقات ہوگی۔

    انھوں نے کہا کہ 29 فروری کو امن معاہدے پر دستخط ہورہےہیں، امن معاہدوں پر دستخط میں شاہ محمود قریشی پاکستان کی نمائندگی کریں گے، نیپال اور پاکستان کےتیسرے درجے کے مذاکرات ہوئے، دونوں ممالک نے بہتر تعلقات پر زور دیا۔

    دفترخارجہ کا چینی صدر کے دورہ پاکستان سے متعلق کہنا تھا کہ چین اورپاکستان کےدرمیان تعلقات کی گہرائی واضح ہے ، چینی صدر دورہ پاکستان کےحوالے سےتاریخوں پرکام ہورہاہے ،چین کے صدر کا دورہ پاکستان متوقع ہے۔

    عائشہ فاروقی نے کہا کہ سعودی عرب کی طرف سےعمرہ پرپابندی کےحوالےسےرپورٹس دیکھی ہیں ،عمرہ زائرین پر پابندی سے متعلق سعودی حکومت سےرابطےمیں ہیں۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ امریکااور بھارت میں ہتھیاروں کے لین دین پر تشویش ہے، ہتھیاروں کی دوڑسےخطےمیں مزیدکشیدگی بڑھے گی۔

    27 فروری کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ گزشتہ سال پاکستان نے بھرپور طریقے سے بھارتی جارحیت کا جواب دیا ، افواج پاکستان ، عوام  کاکسی بھی جارحیت کاجواب دینےپرابہام نہیں ہوناچاہیے۔

    دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ کروناوائرس کےحوالے سے ایرانی حکام سےرابطے میں ہیں ، ایران کے ساتھ اظہاریکجہتی کرتے ہیں ، مشہد اور  زاہدان میں24گھنٹے ہیلپ لائن قائم کردی گئی ہے ، ایران میں پاکستانی سفارتخانہ ،قونصلیٹ سہولتیں مہیاکر رہےہیں۔

    عائشہ فاروقی نے کہا کہ  بھارت پاکستان کیخلاف کام کررہا ہے تو اس پرتعجب نہیں ہوناچاہیے، پاکستان نے4دہائیوں سے زائد عرصہ  پناہ گزینوں کوچھت فراہم کی، 4 دہائیوں میں پناہ گزینوں کورکھنےکی پاکستان نےقیمت بھی ادا کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ  افغانستان میں امن کی خواہش پاکستان سےزیادہ کسی کونہیں، پاکستان اور ملائیشیا کے دوستانہ تعلقات ہیں، چین کی صورتحال پرنظر ہے،بہتری کیلئےاقدامات کریں گے۔

  • دفترخارجہ نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورۂ پاکستان کا باضابطہ اعلان کردیا

    دفترخارجہ نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورۂ پاکستان کا باضابطہ اعلان کردیا

    اسلام آباد : پاکستانی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی دعوت پرسعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان دو روزہ دورے پر 16 فروری کو پاکستان آئیں گے، دورے میں متبادل توانائی، اندرونی سیکیورٹی، میڈیا، ثقافت اور کھیل کے شعبے میں معاہدوں اور یادداشتوں پر دستخط ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی دفترخارجہ کے ترجمان ڈاکٹر  محمد فیصل نے سعودی ولی عہدمحمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کا باضابطہ اعلان کر دیا۔

    ترجمان دفترخارجہ نے کہا سعودی ولی عہد محمدبن سلمان 16 فروری کوپاکستان کا دورہ کریں گے، سعودی ولی عہد کو دورے کی دعوت وزیراعظم عمران خان نے دی، سعودی ولی عہدحکومت میں اہم ذمہ داریوں پر براجمان ہیں، وہ سعودی عرب کے وزیردفاع اور کونسل آف منسٹر کے وائس پریذیڈنٹ بھی ہیں۔

    سعودی ولی عہد کا عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلا دورہ پاکستان

    ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ سعودی ولی عہدکےوفدمیں اہم شخصیات شامل ہوں گے، وفدمیں سعودی رائل فیملی کےافراداہم وزرا اور تاجر شامل ہوں گے، یہ سعودی ولی عہد کا عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلا دورہ پاکستان ہے۔

    ترجمان نے کہا سعودی ولی عہد صدر مملکت ، وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقاتیں کریں گے جبکہ سینیٹ کا ایک وفد بھی سعودی ولی عہد سے ملاقات کرےگا۔

    دفترخارجہ کا کہا تھا کہ وفدشامل سعودی وزرا اپنے پاکستانی ہم منصب وزراسےملاقاتیں کریں گے اور دونوں ممالک کےتاجرمختلف شعبوں میں باہمی تعاون پر بات چیت کریں گے، ملاقاتوں میں سرمایہ کاری کوفروغ دینےسےمتعلق اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیاجائے گا۔

    ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ دورے میں متبادل توانائی، اندرونی سیکیورٹی، میڈیا، ثقافت اورکھیل کے شعبے میں معاہدوں اور یادداشتوں پر دستخط ہوں گے اور دونوں ممالک باہمی تعاون میں تیزی اور کیے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کے حوالے سے موثر میکنزم بھی تیار کریں گے۔

    ترجمان نے کہا سعودی ولی عہدکےدورےسےباہمی تعاون کومزیدوسعت اورفروغ ملےگا۔

    مزید پڑھیں : سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے تاریخی استقبال کی تیاریاں

    یاد رہے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی پاکستان آمد پر تاریخی استقبال کی تیاریاں آخری مراحل میں ہیں ، وزیر اعظم ہاؤس آمد پر ولی عہد کو گارڈ آف آنر پیش کیا جائے گا ، جہاں عمران خان اور شہزادہ محمد بن سلمان کی ون آن ون ملاقات بھی ہوگی جبکہ مہمانوں کو ظہرانہ بھی دیا جائےگا۔

    صدر مملکت عارف علوی بھی سعودی ولی عہد کے اعزاز میں عشائیہ دیں گے جبکہ ایوان صدر میں ثقافتی پروگرام بھی سجے گا۔

    سعودی ولی عہد کے قیام و طعام کا مکمل بندوبست وزیر اعظم ہاؤس میں کیا جا رہا ہے ، کھانے پینے کی اشیاء بھی سعودی عرب سے لائی جا رہی ہیں۔

    دوسری جانب سعودی آرمی اور اسلامی فوجی اتحاد کے 235اراکین پر مشتمل دستہ پاکستان پہنچ گیا ہے، سعودی ولی عہد کے ساتھ ایک سو تیس شاہی گارڈز بھی آئیں گے جبکہ اسلامی فوجی اتحاد کے کمانڈز ان چیف جنرل (ر) راحیل شریف پہلے ہی پاکستان میں ہیں۔

    سعودی ولی عہد کے ہمراہ 40 سعودی کاروباری شخصیات بھی پاکستان آئیں گی، یہ وفد مقامی کاروباری شخصیات سے بالمشافہ ملاقات کرے گا، جس سے دورے کے دوران نجی سطح پر بھی کچھ معاہدے متوقع ہیں۔

    خیال رہے شہزادہ محمد بن سلمان دورہ جہاں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان نئے دورکا آغاز ہے ، وہیں پاکستان کے معاشی مستقبل کے لیے بھی اہم سمجھا جارہا ہے۔