Tag: پاکستانی روپے کی قدر

  • پاکستانی روپے کے مقابلے میں کویتی دینار کی قیمت کتنی کمی آئی؟

    پاکستانی روپے کے مقابلے میں کویتی دینار کی قیمت کتنی کمی آئی؟

    کراچی/کویت: کویتی دینار اور پاکستانی روپے کے درمیان شرح مبادلہ میں آج معمولی کمی دیکھنے میں آئی، ایک کویتی دینار کی پاکستانی روپے میں قیمت930.03 رہی۔

    ایک ماہ کے مسلسل اضافے کے بعد پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں کویتی دینار کی شرتح مبادلہ میں یہ معمولی کمی واقع ہوئی۔ 11 جولائی کو ایک کویتی دینار کی قدر پاکستانی روپے کے مقابلے میں 932.18 اور 10 جولائی کو 931.78 روپے پر ریکارڈ کی گئی تھی۔

    کویتی دینار جسے دنیا کی طاقت ور ترین کرنسیوں میں شمار کیا جاتا ہے، یہ معمولی گراوٹ کے باوجود پچھلے 32 دنوں میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں کافی مضبوط رہا ہے۔

    10 جون سے اب تک روپے کے مقابلے میں کویتی دینار تقریبا 10.36 روپے تک مہنگا ہوچکا ہے، ایک مہینے پہلے ایک کویتی دینار کی قدر 919.67 روپے تھی۔

    کویتی دینار کی یہ قیمت ایک طرف کویت کی مضبوط معیشت کو ظاہر کرتی ہے تو دوسری جانب پاکستان کو درپیش معاشی چیلنجز اور دباؤ کو بھی اجاگر کررہی ہے، جس کی وجہ سے روپے کی قدر کم ہو رہی ہے۔

    ایک رپورٹ کے مطابق کویتی دینار اور پاکستانی کرنسی کے درمیان شرح تبادلہ کئی معاشی عوامل اور مارکیٹ کی طلب و رسد پر منحصر ہے۔

    اگرچہ مرکزی بینک جیسے کہ سینٹرل بینک آف کویت اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان اس میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، تاہم اصل قیمت مارکیٹ کی سرگرمیوں کے مطابق طے کی جاتی ہے۔

    کویت کی تیل پر مبنی معیشت، وافر زرمبادلہ ذخائر اور مالیاتی سرپلس اس کے دینار کو مضبوط رکھتے ہیں۔ اس کے برعکس پاکستان کو مہنگائی، تجارتی خسارے اور مالی دباؤ جیسے مسائل کا سامنا رہتا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/uae-dirham-to-pakistani-rupee-rate-today-july-12-2025/

  • یو اے ای درہم کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں بہتری آگئی

    یو اے ای درہم کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں بہتری آگئی

    کراچی/دبئی: یواے ای درہم کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں بہتری آئی ہے، پاکستانی روپے کی قدر 0.05 روپے بہتری ہوئی۔

    انٹربینک ٹریکنگ اور اوپن مارکیٹ ریٹ کے قابل اعتماد ذرائع کے اعداد و شمار کے مطابق درہم (اے ای ڈی) معمولی گراوٹ کےساتھ 77.42 پاکستانی روپے پر ٹریڈ کر رہا ہے جو کہ 11 جولائی کو 77.47 روپے کی قیمت پر دستیاب تھا۔

    جون میں درہم کی پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں مضبوطی کے بعد حالیہ طو پر یہ کمی واقع ہوئی ہے، جون کے مہینے می اے ای ڈی میں 0.81 روپے کی بہتری دیکھنے میں آئی تھی۔

    پچھلے مہینے کے آغاز میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں ایک یو اے ای درہم کی قیمت 76.44 روپے تھی جو کہ مہینے کے آخر میں 77.25 روپے تک پہنچ گئی جبکہ یکم جولائی 2025 کو ایک درہم کی قیمت 77.6111 ریکارڈ کی گئی۔

    درہم کی لچک متحدہ عرب امارات کی مہارت سے تیار کی گئی معاشی حکمت عملیوں اور عالمی مالیاتی مرکز کے طور پر اس کی مستند حیثیت کو واضح کرتی ہے۔

    یو اے ای درہم جسے 1973 میں متحدہ عرب امارات کی سرکاری کرنسی کے طور پر متعارف کرایا گیا تھا، ایک امریکی ڈالر کے لیے 3.6725 یو اے ای درہم کی شرح مقرر کی گئی تھی، جسے یو اے ای کے مرکزی بینک نے برقرار رکھا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/dollar-rate-in-pakistan-today-july-11-2025/

  • ایک عمانی ریال کیلئے اب کتنے پاکستانی روپے ادا کرنے ہونگے؟

    ایک عمانی ریال کیلئے اب کتنے پاکستانی روپے ادا کرنے ہونگے؟

    پاکستانی روپوں میں عمانی ریال کی قیمت خرید مستحکم ہے اور وہ حضرات جو عمانی ریال خریدنے کے خواہشمند ہیں اسے سابق قیمت پر حاصل کرسکتے ہیں۔

    فاریکس.پی کے ویب سائٹ کی تفصیلات کے مطابق پاکستان میں عمانی ریال کی قیمت خرید 715.66 روپے پر برقرار ہے جبکہ آج 20 نومبر بروز بدھ کو اوپن مارکیٹ میں عمانی ریال قیمت فروخت 724.16 روپے رہی۔

    کرنسی کے اعداد و شمار پر نظر رکھنے والی ویب سائٹ پر موجود ڈیٹا سے پتا چلتا ہےکہ اوپن مارکیٹ میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں عمانی ریال (او ایم آر) کو استحکام حاصل ہے۔

    عمان میں تقریباً ڈھائی لاکھ کے قریب پاکستانی تارکین وطن اپنی ملازمتوں یا کاروبار کے سلسلے میں مقیم ہیں، پاکستانی روپے اور عمانی ریال کی قیمت میں نمایاں ترین فرق کی وجہ سے اسے کافی پرکشش کرنسی خیال کیا جاتا ہے۔

    خیال رہے کہ عمانی ریال مملکت عمان کی سرکاری کرنسی ہے، اسے او ایم آر بھی کہا جاتا ہے جبکہ ایک عمانی ریال کو 1000 بیس میں تقسیم کیا جاتا ہے۔

  • یو اے ای درہم کتنے روپے کا ہوگیا؟

    یو اے ای درہم کتنے روپے کا ہوگیا؟

    ابوظہبی : یو اے ای درہم کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں کمی آئی ہے، پاکستانی روپے کی قیمت 40 پیسے گرگئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی روپے کے مقابلے میں یو اے ای درہم کی قیمت میں 40 پیسے اضافہ سامنے آیا ہے، عرب میڈیا کے مطابق پاکستانی روپے کے مقابلے میں یو اے ای درہم کی قیمت میں کئی روز بعد اضافہ ہوا ہے۔

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اماراتی درہم 40 پیسے بڑھ کر 75.54 روپے کا ہوگیا۔ گزشتہ ہفتے کے اختتام پر پاکستانی روپے کی قدر میں اماراتی درہم کے مقابلے میں 1.44 روپے بہتری آئی تھی۔

    عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک ہزار پاکستانی روپے میں اب 13.23 درہم ملیں گے۔ دوسری جانب بھارتی کرنسی میں یو اے ای درہم 22.58 روپے اور بنگلہ دیشی کرنسی میں درہم 29.89 ٹکے پر مستحکم ہے۔

    واضح رہے کہ انٹربینک میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں 3.26 روپے اضافہ ہوگیا، جس کے بعد ڈالر کی قیمت 280.29 روپے پر پہنچ گئی۔

  • آئی ایم ایف پروگرام :  روپے کی قدر میں کمی،  ڈالر 140 روپےسےتجاوزکرگیا

    آئی ایم ایف پروگرام : روپے کی قدر میں کمی، ڈالر 140 روپےسےتجاوزکرگیا

    اسلام آباد : عالمی مالیاتی ادارے کے قرض پروگرام کےحصول میں پیش رفت کے بعد پاکستانی روپے کی قدرمیں نمایاں کمی ریکارڈکی جارہی ہے جبکہ انٹر بینک  اوراوپن مارکیٹ میں ڈالر ایک سو چالیس روپے سے تجاوزکرگیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدہ عن قریب ہونے جارہا ہے، عالمی مالیاتی ادارے سے مذاکرات جاری ہے ، انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے نئے مشن چیف کے دورے کے بعد عالمی مالیاتی ادارے کی ایک اور ٹیم پیرکو پاکستان پہنچے گی ۔

    آئی ایم ایف کی یہ ٹیم ادارے شماریات کے حکام سے ملاقات کرے گی اور ادارئے شماریات کے طریقہ کار پر بار چیت کی جائے گی، ٹیم کا یہ دورہ تکنیکی نوعیت کا ہوگا تاہم اس دوران اہم اعداد وشمارکا تبادلہ کیا جائےگا۔

    دوسری جانب آئی ایم ایف پلان نزدیک آنے کے باعث روپے کی قدر میں کمی کا سلسلہ جاری ہے، انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر ایک سو چالیس روپے اٹھتر پیسے جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت ایک سو بیالیس روپے ہوگئی۔

    مزید پڑھیں : آئی ایم ایف مشن چیف پاکستانی معیشت میں جلد بہتری کے لیے پرامید

    معاش ماہرین کےمطابق رواں مالی سال کے اختتام پر ڈالر ایک سو پنتالیس روپے تک کا ہوجانے کا خدشہ ہے۔

    یاد رہے 26 مارچ کو انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے مشن چیف ارنسٹو ریمیریز ریگو کا دو روزہ دورے پر پاکستان پہنچے تھے ، اس دوران آئی ایم ایف مشن چیف نے وزیر توانائی عمر ایوب خان اور گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ سے ملاقاتیں کیں، جبکہ سیکریٹری خزانہ، ایف بی آر چیئرمین سے بھی ملے۔

    آئی ایم ایف مشن چیف نے پاکستان کی معاشی اصلاحات کو اچھا اقدام قرار دیتے ہوئے ملکی معیشت میں جلد بہتری کی امید ظاہر کی تھی۔

    خیال رہے گذشتہ دنوں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا تھا پاکستان آئی ایم ایف سے معاہدے کے قریب پہنچ چکا، آئی ایم ایف سے بیل آؤٹ پیکج پربات چیت آخری مرحلے میں ہے۔