Tag: پاکستانی سفارتکار

  • اقوام متحدہ میں پاکستان کا بھارتی مندوب کی ہرزہ سرائی پر کرارا جواب

    اقوام متحدہ میں پاکستان کا بھارتی مندوب کی ہرزہ سرائی پر کرارا جواب

    نیویارک : اقوام متحدہ میں پاکستان کا بھارتی مندوب کی ہرزہ سرائی پر کرارا جواب دیتے ہوئے کہا جموں وکشمیرکبھی بھارت کاحصہ نہیں رہااورنہ ہی کبھی ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں پاکستانی سفارتکار انصار شاہ نے بھارتی مندوب کے بیان پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کبھی بھارت کا حصہ نہیں رہا اور نہ ہی کبھی ہوگا۔

    انصار شاہ کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے ، جس کے حتمی فیصلے کا حق کشمیری عوام کے پاس ہے اور جو اقوام متحدہ کی زیر نگرانی رائے شماری کے ذریعے طے ہونا ہے۔

    پاکستانی سفارتکار نے کہا کہ بھارت کشمیری عوام کو ان کا حق دینے کے بجائے پاکستان کے خلاف جارحیت کا راستہ اپنا رہا ہے اور آزادکشمیر پر قبضے کی دھمکیاں دے رہا ہے لیکن پاکستان اس کا بھرپور جواب دینے کیلئے تیار ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کشمیری عوام کی جائز آزادی کی تحریک کو دہشت گردی کے طور پر پیش کر رہا ہے، حقیقتاً بھارت خطے میں دہشتگردی کا سب سے بڑاسرپرست ہے۔

    انصار شاہ نے مزید کہا کہ بھارتی دہشت گردی اب گلوبل سطح پر آچکی ہے، کینیڈا میں سکھ رہنما کا قتل اور امریکا میں قتل کی سازش کی منصوبہ بندی ہے، بھارت عرصے سے بڑی جمہوریت ہونے کا ڈھنڈورا پیٹ رہا ہے درحقیقت وہ ایک بڑی عفریت بن چکا ہے۔

  • پاکستان نے کابل میں اپنے سفارت خانے سے ویزے کا اجرا روک دیا

    پاکستان نے کابل میں اپنے سفارت خانے سے ویزے کا اجرا روک دیا

    اسلام آباد: افغانستان کی ہٹ دھرمی پر پاکستان نے ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے کابل میں پاکستانی سفارت خانے سے ویزے کا اجرا تا حکم ثانی روک دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی سفارت خانے کے ترجمان نے کہا ہے کہ کابل میں پاکستانی سفارت خانے سے ویزے کا اجرا تا حکم ثانی روک دیا گیا ہے۔ ذرایع کا کہنا ہے کہ افغان حکام پاکستانی سفارت کاروں کی نقل و حرکت میں رکاوٹ بننے لگے ہیں۔

    ذرایع کے مطابق افغان حکام نے پاکستانی سفارت کاروں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے، افغان حکام سفارت کاروں کی گاڑیاں روک کر نازیبا زبان بھی استعمال کر رہے ہیں۔

    پاکستان نے معاملہ افغان وزارت خارجہ کے ساتھ اٹھا لیا ہے، تاہم دوسری طرف افغان وزارت خارجہ اپنی خفیہ ایجنسی کے سامنے بے بس نظر آ رہی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  افغان فورسز کی بلااشتعال فائرنگ، 6 جوان 5 شہری زخمی

    دریں اثنا، پاکستان نے افغان ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کر کے پاکستانی سفارت کاروں کو ہراساں کرنے کے معاملے پر تشویش کا اظہار کیا، ترجمان نے کہا کہ ہراساں کرنے کا عمل گرشتہ دو روز سے جاری ہے، پاکستانی اہل کاروں کی سیکورٹی افغان حکومت کی ذمہ داری ہے، افغانستان واقعات کی فوری تحقیقات کرے اور رپورٹ پاکستان سے شیئر کرے۔

    یاد رہے کہ ایک ہفتہ قبل افغانستان کی سیکورٹی فورسز نے پاک افغان سرحدی علاقے پر بلا اشتعال فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں خاتون سمیت پانچ شہری اور 6 جوان زخمی ہو گئے تھے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ افغان فوج نے پاکستانی پوسٹوں پر بلا اشتعال فائرنگ کی، اس کے باوجود پاکستان نے تحمل کا مظاہرہ کیا، افغان فوج نے مارٹر اور بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ کی تھی، پاک فوج نے روایتی اور پیشہ ورانہ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھرپور جوابی کارروائی کی جس کے نتیجے میں افغان سیکورٹی فورسز کی بارڈر پوسٹوں کو نقصان پہنچا۔

  • امریکا کا پاکستانی سفارت کاروں، اہل کاروں پر سفری پابندی ختم کرنے کا فیصلہ

    امریکا کا پاکستانی سفارت کاروں، اہل کاروں پر سفری پابندی ختم کرنے کا فیصلہ

    واشنگٹن: امریکا نے پاکستانی سفارت کاروں اور اہل کاروں کے لیے بڑا فیصلہ کر لیا ہے، پاکستانی اہل کاروں پر سے سفری پابندی اٹھائی جا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع نے کہا ہے کہ امریکا نے پاکستانی سفارت کاروں اور اہل کاروں پر سفری پابندی ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    امریکی فیصلے سے واضح ہو رہا ہے کہ پاک امریکا تعلقات بہتری کی جانب گامزن ہو چکے ہیں۔

    یاد رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے پاکستانی سفارت کاروں پر مئی 2018 میں سفری پابندیاں لگائی تھیں، 25 میل سے زائد سفر کے لیے پاکستانی سفارت کاروں کو ٹرمپ انتظامیہ سے اجازت لینا پڑتی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت نے امریکا کو مقبوضہ کشمیر کی حیثیت ختم کرنے پر آگاہ نہیں کیا: ایلس ویلز

    حالیہ فیصلے سے اب پاکستانی سفارت کار اور اہل کار ایک بار پھر امریکا میں آزادی سے سفر کر سکیں گے۔

    خیال رہے کہ امریکی نائب سیکریٹری خارجہ ایلس ویلز پانچ روزہ دورے پر کل سے پاکستان میں ہیں، پانچ روزہ دورے میں ایلس ویلز عسکری و سول قیادت سے ملاقاتیں کریں گی۔

    آج امریکی نائب وزیر خارجہ نے وزارت خارجہ کا دورہ کیا، ان کے ہم راہ ایک اعلیٰ سطح کا وفد بھی تھا، ذرایع کا کہنا ہے کہ وزارت خارجہ میں پاک امریکا وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے۔

    اس موقع پر پاکستانی وفد کی قیادت سیکریٹری خارجہ سہیل محمود کر رہے تھے، مذاکرات میں ایف اے ٹی ایف، دو طرفہ تعلقات اور افغان امن عمل سمیت دیگر پہلوؤں پر غور کیا گیا۔

  • پاکستانی سفارت کاروں کو بیرون ملک گرین پاسپورٹ جاری نہ کرنے کا بڑا فیصلہ

    پاکستانی سفارت کاروں کو بیرون ملک گرین پاسپورٹ جاری نہ کرنے کا بڑا فیصلہ

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا ایک بڑا فیصلہ سامنے آیا ہے، پاکستانی سفارت کاروں کو بیرون ملک گرین پاسپورٹ جاری نہیں کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع نے کہا ہے کہ پاکستانی سفارت کاروں کو آیندہ بیرون ملک گرین پاسپورٹ جاری نہیں ہوں گے، بیرون ملک تعینات سفارت کاروں اور اہل کار وں میں اس فیصلے پر پریشانی کی لہر دوڑ گئی ہے۔

    ذرایع نے بتایا کہ پاکستانی سفارت کار ریڈ و دیگر اہل کار بلیو پاسپورٹ پر تعینات ہوتے ہیں، تاہم مدت ملازمت مکمل ہونے پر سفارت کار مختلف ممالک میں رہایش اختیار کر لیتے تھے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ اب آیندہ کسی سفارت کار اور اہل کار کو بیرون ملک گرین پاسپورٹ جاری نہیں ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں:  سبز پاسپورٹ کی عزت کے لیے وزیراعظم کا دورہ امریکا انتہائی مفید ہے، فردوس عاشق اعوان

    بتایا گیا ہے کہ مدت ملازمت مکمل ہونے پر ہر سفارت کار کو پاکستان میں رپورٹ کرنا ہوگا، سفارت کاروں کو پاکستان واپس جا کر ہی گرین پاسپورٹ مل سکے گا۔

    دریں اثنا، وزیر اعظم عمران تین روزہ امریکی دورے کے دوران واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانے پہنچ گئے ہیں، وزیر اعظم نے سفیر منیر اکرم اور پاکستانی سرمایہ کاروں کے وفد سے ملاقات کی۔

    اس موقع پر شاہ محمود قریشی، رزاق داؤد، مشیر خزانہ حفیظ شیخ، زلفی بخاری، علی زیدی اور سیکریٹری خارجہ بھی موجود تھے، ملاقات میں پاکستان میں تجارت و سرمایہ کاری بڑھانے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

  • بھارت کا پاکستانی سفارتکاروں کو پاک بنگلہ دیش میچ دیکھنےکی اجازت دینے سے انکار

    بھارت کا پاکستانی سفارتکاروں کو پاک بنگلہ دیش میچ دیکھنےکی اجازت دینے سے انکار

    نئی دہلی: مودی سرکار نے پاکستانی سفارتکاروں کوپاک بنگلہ دیش میچ دیکھنےکی اجازت دینےسےانکار کردیا، پاکستانی ہائی کمشنرکاکہناہے چھ سفارتکاروں نےاجازت مانگی تھی صرف ایک کوملی۔

    پاکستانی ہائی کمیشنر عبدالباسط کو تاحال کولکتہ جانے کی اجازت نہیں ملی، پاکستانی ہائی کمیشنر نے بھارتی وزارت خارجہ سے پاکستان کرکٹ ٹیم کی حمایت کے لئے کوکتہ جانے کی اجازت طلب کی ہے۔

    پاکستان کی جانب سے ساتھ سفارتکاروں کی کولکلتہ جانے کی اجازت طلب کی گئی تھی، ساتھ میں سے دوپاکستانی سفارتکاروں کو کلکتہ جانے کی اجازت دیدی گئی، بھارت کی جانب سے اب تک صرف دو پاکستانی اہلکاروں کو کولکتہ جانے کی اجازت دی گئی ہے جو شام پانچ بجے موصول ہوئی مگر ان دو اہلکاروں کا بھی کولکتہ جانا، بھارت کی جانب سے اجازت میں تاخیر کے باعث فلائٹس میں کینسلیشن کے بعد اب ریبکنگ اور فلائٹس اوور بکڈ ہونے کی وجہ سے ان دو اہلکاروں کا جانا بھی مشکل ہوگیا۔

    بھارتی میڈیا کیمطابق پانچ سفارتکاروں کو انکے وزارت دفاع سے تعلق کی وجہ سے اجازت نہیں دی گئی، کل پاکستانی ٹیم کے اعزاز میں مزید دس اہلکاروں کی کولکتہ جانے کی اجازت بھی طلب کی گئی۔

    واضع رہے کہ یہ دس اہلکار صرف کل کے عشائیہ کے لئے کولکتہ جارہے تھے، میچ دیکھنے نہیں۔