Tag: پاکستانی سفیر

  • پاکستانی سفیر کی امریکی کانگریس رکن سے ملاقات

    پاکستانی سفیر کی امریکی کانگریس رکن سے ملاقات

    واشنگٹن : پاکستان کے سفیر مسعود خان کی امریکی کانگریس رکن جم کوسٹا سے ملاقات ہوئی ، جم کوسٹا مضبوط پاک امریکا تعلقات کے حوالے سے نئے مواقع تلاش کرنے کے خواہاں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے امریکا میں سفیر سردار مسعود خان نے امریکی کانگریس رکن جم کوسٹا سے ملاقات کی، ملاقات کے حوالے سے پاکستانی سفیر نے ٹوئٹ کیا کہ جم کوسٹا مضبوط پاک امریکا تعلقات کے حوالے سے نئے مواقع تلاش کرنے کے خواہاں ہیں،

    سردار مسعود خان کا کہنا تھا کہ وہ متعدد بار پاکستان کا دورہ کرچکے ہیں، رابطے کا یہ سلسلہ جاری رہے گا۔

  • امریکا میں پاکستانی سفیر سردار مسعود خان کی واشنگٹن میں اہم ملاقاتیں

    امریکا میں پاکستانی سفیر سردار مسعود خان کی واشنگٹن میں اہم ملاقاتیں

    واشنگٹن : امریکا میں پاکستانی سفیر سردار مسعود خان نے واشنگٹن میں اہم ملاقاتیں کیں ، جس میں پاک امریکا تعلقات مزیدمستحکم کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں پاکستانی سفیر سردارمسعود خان نے واشنگٹن میں امریکی سینیٹرلنزےگراہم سے ملاقات کی، ملاقات میں پاک امریکا تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔

    سردارمسعودخان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ پاک امریکا تعلقات کو مزید مستحکم کرنے اور سیلاب زدگان کی مدد کے لیے سینیٹرلنزے گراہم کےکردار کوکبھی نہیں بھولیں گے۔

    پاکستانی سفیر نے ورلڈ بینک کے نائب صدر برائے جنوبی ایشیا مارٹن ریزرسے بھی ملاقات کی ، اس حوالے سے سردارمسعود خان نے ٹویٹ میں بتایا کہ مفید ملاقات ہوئی، ورلڈبینک تعلیم، صحت،سماجی شعبے، صاف اور سرسبز پاکستان مہم مدد کررہا ہے۔

  • پاکستانی سفیر نے مرحوم ارشد شریف کی شناخت کرلی

    پاکستانی سفیر نے مرحوم ارشد شریف کی شناخت کرلی

    اسلام آباد : پاکستانی سفیر نے مرحوم ارشد شریف کی شناخت کرلی ہے، جس کے بعد میت کی واپسی کیلئے قانونی عمل شروع ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراطلاعات مریم اورنگزیب کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی سفیرسیدہ ثقلین ، کینیا پولیس حکام اور ڈاکٹرز نیروبی میں اسپتال میں ہیں، پاکستانی سفیر نے مرحوم ارشد شریف کی شناخت کرلی ہے۔

    مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ شناخت کے بعد اب میت کی واپسی کیلئے قانونی عمل شروع ہے، اسوقت ضابطے کی قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ کینیا حکام کو ضابطے کی کارروائی جلد مکمل کرنے کی درخواست کی ہے۔

    اس سے قبل وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے صحافی ارشد شریف کی والدہ سے رابطہ کرکے دلی رنج اور غم کا اظہار کرتے ہوئے معاملے پر پیشرفت اور معلومات سے آگاہ کیا۔

    مریم اورنگزیب نے کہا تھا کہ ارشد شریف کی موت پر بہت دکھ ہے،اہلخانہ کے غم میں شریک ہیں، ارشد شریف کی موت کی وجوہات کا پتہ چلانے کیلئے کوششیں جاری ہیں۔

    وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ کینیاکی حکومت نے باضابطہ سرکاری طور پرارشد شریف کی موت پر کچھ نہیں بتایا، جیسےہی کینیا کی حکومت بتائے گی ہم تفصیلات سے اہلخانہ اور عوام کو آگاہ کریں گے۔

  • بیرون ملک نئے سفیروں کی تعیناتی کی منظوری

    بیرون ملک نئے سفیروں کی تعیناتی کی منظوری

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے بھارت میں تعینات ناظم الامور سمیت بیرون ملک نئے سفرا کی تعیناتیوں کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے بیرون ملک نئے سفرا کی تعیناتیوں کی منظوری دے دی، منظوری وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے سفارشات پر دی گئیں۔

    فیصل نیاز ترمذی کو متحدہ عرب امارات میں سفیر تعینات کیا گیا ہے، رضا بشیر تارڑ جاپان میں، عاصم افتخار احمد فرانس میں اور عائشہ فاروقی کو آئر لینڈ میں سفیر تعینات کیا گیا ہے۔

    علی جاوید اٹلی میں، آصف میمن ہنگری میں، جنید یوسف ترکی میں اور عامر آفتاب قریشی یونان میں سفیر تعینات کیے گئے ہیں۔

    آفتاب حسن کو ہائی کمشنر برائے جنوبی افریقہ تعینات کیا گیا ہے، آفتاب خان اس وقت بھارت میں پاکستانی ناظم الامور ہیں۔ ان کی جگہ سلمان شریف دہلی میں ناظم الامور کے فرائض سر انجام دیں گے۔

    فواد شیر جدہ میں او آئی سی میں پاکستان کے نئے مستقل مندوب ہوں گے۔

  • پاکستانی سفیر مسعود خان کے لیے امریکی اعزاز

    پاکستانی سفیر مسعود خان کے لیے امریکی اعزاز

    واشنگٹن: امریکا میں تعینات پاکستانی سفیر مسعود خان کو ان کی خدمات کے اعتراف میں سرٹیفکیٹ آف اسپیشل کانگریشنل ریکگنیشن پیش کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی رکن کانگریس ال گرین نے امریکا میں پاکستانی سفیر مسعود خان کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں خصوصی اعترافی سرٹیفکیٹ آف اسپیشل کانگریشنل ریکگنیشن پیش کیا۔

    مسعود خان کو سرٹیفکیٹ پاکستان، امریکا تعلقات اور ٹریڈ کے فروغ کے اعتراف میں پیش کیا گیا۔

    رکن کانگریس ال گرین کا کہنا تھا کہ معاشی تعلقات اور سفارتکاری سے متعلق آپ کے عزم کو سیلوٹ کرتا ہوں۔

    پاکستانی سفیر مسعود خان کی جانب سے رکن کانگریس کا شکریہ ادا کیا گیا، پاکستانی سفیر نے سربراہ کانگریس پارلیمانی گروپ شیلا جیکسن کی کاوشوں کا بھی شکریہ ادا کیا۔

    انہوں نے کہا کہ پاک امریکا تعلقات کو مضبوط بنانے میں کانگریس کا کلیدی کردار ہے۔

  • امریکی صدر بائیڈن سے پاکستانی سفیر کی وائٹ ہاؤس میں ملاقات

    امریکی صدر بائیڈن سے پاکستانی سفیر کی وائٹ ہاؤس میں ملاقات

    واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن سے پاکستانی سفیر سردار مسعود خان نے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی سفیر سردار مسعود نے امریکی صدر سے ملاقات کی، ملاقات میں بائیڈن نے پاک امریکا تعلقات کے مضبوط بنیادوں پر فروغ کے عزم کا اظہار کیا۔

    پاکستانی سفیر مسعود خان نے کہا کہ ہم امریکا کے ساتھ ہر شعبے میں کام کرنے کے خواہاں ہیں۔

    اس ملاقات کی سرکاری تصویر بھی کھنچوائی گئی، مسعود خان 25 مارچ کو واشنگٹن پہنچے تھے اور اسی روز ان سے اسناد سفارت وصول کی گئی تھیں، امریکی صدر سے یہ ملاقات اس حوالے سے اہم ہے کہ اس سے پاکستانی سفیر کی پوزیشن کی باضابطہ توثیق ہو گئی۔

    ریپبلکن قانون ساز اسکاٹ پیری نے امریکی صدر جو بائیڈن کو ایک خط لکھا تھا جس میں ان پر سردار مسعود خان کی نامزدگی کو مسترد کرنے پر زور دیا گیا تھا، بھارتی میڈیا نے اس خط کو بہت اچھالا۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر بائیڈن سے آج 46 دیگر ممالک کے سفیروں نے بھی ملاقات کی، کرونا وبا کے باعث واشنگٹن میں کئی سفیر ایک سال سے صدر بائیڈن سے ملاقات کے منتظر تھے۔

  • پاکستان نے خطے میں ہمیشہ امن و استحکام لانے کے لیے کام کیا: سردار مسعود خان

    پاکستان نے خطے میں ہمیشہ امن و استحکام لانے کے لیے کام کیا: سردار مسعود خان

    واشنگٹن: اسلام آباد کی نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے 15 رکنی وفد نے امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے کا دورہ کیا، پاکستانی سفیر سردار مسعود نے وفد کو پاکستان امریکا تعلقات اور اہم علاقائی امور پر بریفنگ دی۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کا 15 رکنی وفد واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے پہنچا، وفد کی پاکستانی سفیر سردار مسعود خان سے ملاقات ہوئی۔

    وفد میں پاک فوج اور سول سروسز کے سینئر افسران، بنگلہ دیش، سری لنکا اور سعودی عرب کے اتحادی حکام شامل تھے۔

    سردار مسعود نے وفد کو پاکستان امریکا تعلقات اور اہم علاقائی امور پر بریفنگ دی، انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک اپنے تعلقات مزید مضبوط بنانے کے لیے جامع ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں، دونوں ممالک افغانستان میں انسانی بحران روکنے کے لیے مل کر کام جاری رکھیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے خواہاں ہیں، اقتصادی، تجارتی، دفاع، تعلیم، آئی ٹی و دیگر شعبہ جات سے متعلق بھی کام کیا جا رہا ہے۔

    پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ دفاعی اور سلامتی کے شعبوں میں تعاون سمیت تجارت، سرمایہ کاری، آب و ہوا،صحت، توانائی اور تعلیم کا محکمہ بھی یکساں اہمیت کا حامل ہے۔

    انہوں نے یوکرین کے جاری بحران کے حل کے لیے فعال سفارت کاری کی فوری ضرورت پر زور دیا، انہوں نے کہا کہ خطے میں جاری انسانی بحران، عالمی بحران کی حیثیت اختیار کر چکا ہے، بحران کے حل کے لیے اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور وعدوں پر اجتماعی ردعمل کی ضرورت ہے۔

    سردار مسعود خان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے خطے میں ہمیشہ امن و استحکام لانے کے لیے کام کیا ہے، پاکستان اور امریکا کے دیرینہ تعلقات میں امریکہ میں متعین تارکین وطن کا کردار انتہائی اہم ہے۔

  • پاکستانی نژاد امریکی نمائندہ خصوصی برائے تجارتی امور کی پاکستانی سفیر سے ملاقات

    پاکستانی نژاد امریکی نمائندہ خصوصی برائے تجارتی امور کی پاکستانی سفیر سے ملاقات

    واشنگٹن: امریکا میں پاکستانی سفیر سے امریکی نمائندہ خصوصی برائے تجارتی امور دلاور سید کی ملاقات ہوئی، پاکستانی نژاد دلاور سید نے پاک امریکا اقتصادی شراکت داری مضبوط بنانے پر زور دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی برائے تجارتی امور دلاور سید کی امریکا میں پاکستانی سفیر مسعود خان سے ملاقات ہوئی، سفیر مسعود خان نے پاکستانی نژاد امریکی نمائندہ خصوصی دلاور سید کو ان کی تقرری پر مبارک باد دی۔

    دلاور سید کا کہنا تھا کہ پاک امریکا اقتصادی شراکت داری کو مضبوط بنانے کے منتظر ہیں، باہمی شراکت داری کے وسیع امکانات ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سلیکون ویلی دو طرفہ تجارتی تعلقات کو بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کرے گی۔

    سفیر مسعود خان نے پاکستان میں سرمایہ کاری میں اعتماد پر امریکی حکومت کا شکریہ بھی ادا کیا۔

  • "تم کس حد تک امریکا کے کام آ سکتے ہو…”

    "تم کس حد تک امریکا کے کام آ سکتے ہو…”

    بھٹو عہد میں مجھے دو مرتبہ ملک سے باہر جانے کا اتفاق ہوا اور انہوں نے دونوں مرتبہ اس کی اجازت دے دی۔

    پہلی مرتبہ 1973ء میں امریکی حکومت کی طرف سے مجھے لیڈر شپ پروگرام کے تحت امریکا یاترا کی دعوت ملی۔ بھٹو نے امریکا جانے کی اجازت دینے سے پیشتر مجھے بلوایا اور اس زمانے میں پاکستانی سفیر سلطان محمد خان کے بارے میں مجھے اپنے تاثرات لکھنے کے لیے کہا۔

    بات یہ ہے کہ جنرل یحییٰ خان کے زمانے میں انہی کی وساطت سے کسنجر نے چین کا دورہ کیا اور اس طرح امریکا کے چین کے ساتھ براہِ راست تعلقات استوار کرنے کا موقع پاکستان نے فراہم کیا۔ نتیجہ میں سوویت روس (جس کے تعلقات چین کے ساتھ بہت خراب تھے) پاکستان سے ناراض ہو گیا اور پاکستان کے خلاف بھارت کی مدد کر کے اس نے 1971ء کی جنگ میں پاکستان کو سخت سبق سکھایا۔ بھٹو کے دل میں جس طرح امریکا کے خلاف گرہ تھی، اسی طرح وہ سلطان محمد خان کو شعیب (جنرل ایوب خان کے وزیر خزانہ) کی طرح امریکا کا ایجنٹ سمجھتے تھے۔ واشنگٹن پہنچنے پر پاکستانی سفارت خانے اور اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے نمائندوں نے میرا استقبال کیا۔

    سفارت خانے کی دعوت میں مجھے امریکا کے فیڈرل سپریم کورٹ کے معروف جج جسٹس اوڈگلس سے ملاقات کا موقع ملا۔ جسٹس اوڈگلس کی عمر تقریباً پچاسی برس کی تھی اور انہوں نے اٹھائیس سالہ خاتون سے شادی کر رکھی تھی۔ وہ واشنگٹن میں عموماً پاکستانی سفارت خانے کے یومِ اقبال کی تقاریب کی صدارت کرتے تھے۔ کافی سترے بہترے تھے۔ مثال یہ ہے کہ انہوں نے مجھے فیڈرل سپریم کورٹ دیکھنے کی دعوت دی اور بعد ازاں اپنے رفقائے کار ججوں کے ساتھ لنچ میں شرکت کے لیے کہا، مگر چند ہی لمحوں کے بعد بھول گئے کہ میں کون ہوں، جس پر ان کی بیوی نے انہیں یاد دلایا کہ وہی ہیں جن کو دعوت دی ہے۔ مجھے بڑا تعجب ہوا کہ اس قسم کا عمر رسیدہ جج مقدمات کے فیصلے کس طرح کر سکتا ہے۔ (امریکا میں سپریم کورٹ کے جج کی ریٹائرمنٹ کی کوئی عمر نہیں، البتہ وہ خود چاہے تو ریٹائر ہو سکتا ہے۔)

    میں نے سفیر صاحب کے ساتھ سپریم کورٹ کی عمارت کی سیر کی۔ عدالت کا وہ ہال بھی دیکھا جس میں مستقل طور پر امریکی صدر کی کرسی رکھی گئی ہے۔ رواج کے مطابق وہ نیچے کھڑا ہو کر ڈائس پر کھڑے نئے چیف جسٹس سے حلف لیتا ہے۔ بعدازاں سپریم کورٹ کے ججوں کے ساتھ اس عمارت کی سب سے اوپر کی منزل پر واقع ریستوران میں لنچ کھایا۔ اس زمانے میں جسٹس وارن برگر چیف جسٹس تھے اور ان کی عمر بھی تقریباً اسی برس تھی۔ مجھ سے میری عمر پوچھی۔ میں نے بتایا کہ انچاس برس کا ہوں۔ فرمایا کہ آپ تو ابھی بچے ہو۔ جج صاحبان میری اس بات پر بڑے خوش ہوئے کہ پاکستان میں اعلیٰ عدالتیں صبح آٹھ بجے کام شروع کرتی ہیں اور ایک بجے دوپہر تک کام ختم کر دیتی ہیں۔ کہنے لگے کہ اے کاش کم از کم گرمیوں میں یہاں بھی ہم ایسے اوقات متعین کر سکیں تاکہ دوپہر کا کھانا اپنے اپنے گھر جا کر کھا سکیں۔ وہ سب اس بات کے بھی بڑے خواہشمند تھے کہ پاکستان کے شمالی علاقوں میں انہیں تعطیلات گزارنے کے مواقع فراہم کیے جائیں۔

    اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے جو اربابِ بست و کشاد جنوبی ایشیا کے معاملات میں دلچسپی رکھتے تھے۔ انہوں نے سفیر صاحب کے ساتھ مجھے لنچ پر مدعو کیا۔ اس لنچ پر امریکی افسروں نے ہمارے سفیر سلطان محمد خان کی تعریفوں کے پل باندھ دیے۔ کیپٹل ہل میں سلطان محمد خان کی مقبولیت دیکھ کر مجھے اندازہ ہوا کہ نہ صرف وہ امریکا کے آدمی ہیں بلکہ مجھے یہ بتانا بھی مقصود ہے کہ بھٹو حکومت نے اگر امریکا سے فائدہ اٹھانا ہے تو سفیر کے عہدے کے لیے صرف وہی موزوں ہوں گے۔

    لاہور پہنچ کر میں نے سفر کی رپورٹ بھٹو کو بھیج دی۔ گرمیوں کا موسم تھا۔ بھٹو مری میں تھے۔ مجھے وہیں بلا بھیجا۔ ہنستے ہوئے کہنے لگے، ”سلطان محمد خان دو وجوہ کی بنا پر تمہیں اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ میں لے کر گیا تھا۔ ایک تو یہ کہ تم مجھے آکر بتاؤ کیپٹل ہل میں وہ کس قدر مقبول ہے اور دوسری یہ کہ تم کس حد تک امریکا کے کام آ سکتے ہو۔“ بھٹو نے شاید شعیب یا امریکا کو چڑانے کی خاطر میکسیکو میں پاکستانی سفارت خانہ قائم کرنے کے لیے انور آفریدی کو وہاں پہلے پاکستانی سفیر کے طور پر بھیجا تھا۔

    (خود نوشت سوانح اپنا گریباں چاک سے انتخاب)

  • ایک ہزار سے زائد پاکستانیوں کو یوکرین سے نکالا جاچکا ہے: پاکستانی سفیر

    ایک ہزار سے زائد پاکستانیوں کو یوکرین سے نکالا جاچکا ہے: پاکستانی سفیر

    اسلام آباد: یوکرین میں تعینات پاکستانی سفیر کا کہنا ہے کہ اب تک 1 ہزار سے زائد پاکستانیوں کو یوکرین سے نکالا جاچکا ہے، انخلا کا عمل تقریباً مکمل کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرین میں تعینات پاکستانی سفیر نوئل کھوکھر نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ 1 ہزار 227 پاکستانیوں کو یوکرین سے نکال لیا گیا ہے۔

    سفیر کا کہنا تھا کہ 21 پاکستانی مختلف بارڈرز پر موجود ہیں جنہیں جلد نکال لیا جائے گا، 50 سے 60 پاکستانی ترنوپل کے قریب ہیں، کچھ ترنوپل پہنچ چکے ہیں، ان سب کو آئندہ ایک سے 2 روز میں وہاں سے نکال لیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ انخلا کا عمل تقریباً مکمل کر لیا ہے، ترنوپل، لویو اور رومانیہ بارڈر پر اپنی موجودگی برقرار رکھیں گے، اگر کوئی پاکستانی پیچھے رہ گیا ہے تو انہیں بھی وہاں سے نکالا جائے گا۔