Tag: پاکستانی سفیر

  • بان کی مون کا2 پاکستانی فوجیوں کی شہادت پراظہارافسوس

    بان کی مون کا2 پاکستانی فوجیوں کی شہادت پراظہارافسوس

    نیویارک: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے ایل او سی پر بھارتی فائرنگ سے شہید ہونے والے دو پاکستانی فوجیوں کی شہادت پر اظہار افسوس کیا۔

    تفصیلات کےمطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے سیکریٹری جنرل بان کی مون سےملاقات کی ہےجس میں بان کی مون نے 2 پاکستانی فوجیوں کی شہادت پر پاکستانی حکومت اور شہدا کے لواحقین سے اظہار تعزیت کی۔

    اس موقع پر ملیحہ لودھی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو بھارتی جارحیت سے آگاہ کیا،ملیحہ لودھی نے کہا کہ بھارتی بیانات اور اقدامات خطے اور عالمی امن کے لیے خطرہ ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت کا سرجیکل اسٹرائیک کا دعویٰ سراسر جھوٹ ہے، بھارت پاکستان کے خلاف کئی بار جارحیت کرچکا ہے، ملیحہ لودھی نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں مظالم سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے۔

    پاکستانی سفیر نے کہا کہ مسئلہ کشمیرکی بنیادی وجوہات پرغورکرنے کی ضرورت ہے،بھارت مسلسل کشمیریوں کے حق خود ارادیت سے انکار کررہا ہے۔

    ملیحہ لودھی نے مزید کہا کہ سیکرٹری جنرل کشمیرمیں انسانی حقوق کےخلاف ورزیوں کےخاتمے میں کرداراداکریں۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ کےسیکرٹری جنرل بان کی مون نے اعتراف کیا کہ اقوام متحدہ کے مبصرگروپ کابھارتی ہٹ دھرمی کےباعث مکمل فعال نہیں یو این مشن صرف پاکستانی لائن آف کنٹرول پرفعال ہے۔

  • پاکستانی ثقافت کا گم گشتہ پہلو ’دالان‘ لندن میں جلوہ گر

    پاکستانی ثقافت کا گم گشتہ پہلو ’دالان‘ لندن میں جلوہ گر

    آپ کو وہ زمانہ یقیناً یاد ہوگا جب بڑے بڑے گھروں میں خوبصورت دالان ہوا کرتے تھے۔ دالان وہ کشادہ اور وسیع راہداریاں ہوتی ہیں جو آج کل کی تنگ راہداریوں کی طرح صرف گزرنے کے کام نہیں آتیں بلکہ یہاں بیٹھنے کا سامان رکھ کر اکثر محفلیں سجائی جاتی تھیں اور بچے ان دالانوں میں کھیلا کرتے تھے۔ ان دالانوں پر چھت بھی ہوتی ہے جو عموماً محراب دار ہوتی ہے۔

    ایران کے کئی شہروں میں ایسے بازار موجود ہیں جو محراب دار دالانوں کی شکل میں ہیں یعنی وسیع اور چوڑی راہداریوں میں دکاندار اپنا خوانچہ سجائے بیٹھے ہیں۔

    لیکن اب یہ مقام شاذ ہی کہیں نظر آتا ہے۔ تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی، بدلتے ہوئے طرز زندگی اور کم جگہ کے باعث رہائش کے لیے فلیٹوں اور چھوٹے گھروں کی تعمیر نے صرف ایک دالان تو کیا ہمارے رہنے کے لیے مناسب کھلی جگہ بھی چھین لی۔ ایک گنجان آباد شہر میں رہنے والا شخص شاید ہی بتا سکے کہ اس نے آخری بار آسمان پر چاند کب دیکھا تھا؟ یا وہ کون سا دن تھا جب اس نے آخری بار سورج ڈھلتے دیکھا؟ یا جب بارشوں کا موسم آتا ہے تو اسے ابلتے گٹروں، جا بجا کھڑے پانی اور لوڈ شیڈنگ کے علاوہ مٹی کی وہ سوندھی خوشبو بھی محسوس ہوئی جو بارش کا پہلا قطرہ زمین پر پڑتے ہی چہار سو پھیل جاتی ہے؟

    آپ سمیت یقیناً بہت سے افراد ان سوالات پر تذبذب کا شکار ہوجائیں گے۔

    تو چلیں پھر آپ کو ان لوگوں سے ملواتے ہیں جنہوں نے شاید ان سب کو محسوس کیا ہو تب ہی ان چیزوں کو یاد کروانے کے لیے انہوں نے اپنا تصوراتی اور تخیلاتی دالان تشکیل دے ڈالا۔

    چھ افراد پر مشتمل پاکستانی تخلیق کاروں کی تخلیق ‘دالان‘ آج کل لندن کے سمرسٹ ہاؤس میں ہونے والی لندن ڈیزائن بینالے 2016 میں جلوہ گر ہے جو مشرقی و مغربی افراد کے لیے خوشگوار حیرت کا باعث ہے۔

     یہ ڈیزائن کراچی کے کوئلس ڈیزائن اسٹوڈیو کے تخلیق کاروں نے تشکیل دیا ہے جس میں ایک تخیلاتی دالان کو پیش کیا گیا ہے۔ یہ اسٹوڈیو اس سے قبل بھی ’نروان‘ اور ’زاویہ‘ نامی ڈیزائن تشکیل دے چکا ہے جو ادب اور مصوری کی سرحدوں کو ملا کر تشکیل دیے گئے ہیں۔

    یہاں کی سب سے منفرد چیز گھومنے والے اسٹولز ہیں جنہیں لٹو کا نام دیا گیا ہے۔ چھت سے اسکرین پرنٹ (ڈیجیٹل سطح پر سیاہی یا دھات سے تصویر کشی) کے ذریعہ تصاویر آویزاں کی گئی ہیں جن میں پاکستانی ثقافت سے جڑے بچوں کے مختلف کھیلوں کی تصویر کشی کی گئی ہے۔

    لندن میں ہونے والی اس نمائش کا مرکزی خیال آرٹ کے ذریعہ یوٹوپیا (خیالی دنیا) تشکیل دینا ہے جہاں فنکار اپنے خیالات و تصورات کو حقیقت میں ڈھال کر پیش کرسکتے ہیں۔ ایک فنکار کے تصور کی کوئی سرحد نہیں لہٰذا یہاں پیش کیے گئے نمونہ فن ایسے ہیں جو عام افراد کی سوچ و ادراک سے بالکل بالاتر ہے۔

    دالان کے تخلیق کاروں کی ٹیم نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ پاکستانی ثقافت کو بیرون ملک پیش کرتے ہوئے نہایت فخر محسوس کر رہے ہیں۔ ’لوگ یہاں آتے ہیں اور جب انہیں پتہ چلتا ہے کہ یہاں تشکیل دیا گیا نمونہ فن دراصل پاکستانی ثقافت و روایت کا حصہ ہے تو وہ حیران رہ جاتے ہیں‘۔

    سلمان جاوید، فائزہ آدم جی، علی حسین، مصطفیٰ مہدی، حنا فینکی، اور زید حمید پر مشتمل یہ تمام فنکار انڈس ویلی اسکول آف آرٹس سے فارغ التحصیل ہیں اور چونکہ اس ٹیم میں ماہر تعمیرات (آرکیٹیکچر)، ٹیکسٹائل ڈیزائنر، اور گرافک ڈیزائنر شامل ہیں لہٰذا ان تمام علوم کی آمیزش سے تخلیق کیا ہوا فن پاکستانی فن و مصوری کو نئی جہتیں عطا کررہا ہے۔

    لندن میں جاری اس 10 روزہ نمائش میں ’دالان‘ کو یہاں پیش کی گئی بہترین 6 تخلیقات میں سے ایک کا اعزاز مل چکا ہے۔ کوئلس ڈیزائن اسٹوڈیو کی ٹیم اس سے قبل گذشتہ برس بھی دبئی ڈیزائن ویک میں پاکستانی پویلین کے ذریعہ اپنا فن پیش کر چکی ہے جسے بہترین پویلین کے اعزاز سے نوازا گیا۔

    دالان کی روایت و رومانویت نے دراصل اردو شاعری کو بھی کافی متاثر کیا ہے۔

    کئی شاعر اپنی شاعری میں محبوب کے ہجر و فراق میں دالان کا ذکر کرتے دکھائی دیتے ہیں۔

    ساری گلی سنسان پڑی تھی باد فنا کے پہرے میں
    ہجر کے دالان اور آنگن میں بس اک سایہ زندہ تھا

    ۔ جون ایلیا

    دالان کے تخلیق کاروں کا مقصد بھی یہی ہے کہ جب لوگ ان کے فن کو دیکھیں تو وہ اس بھولے بسرے وقت کو یاد کریں جب لمبی دوپہریں اور ٹھنڈی شامیں دالانوں کے سائے میں گزرتی تھیں اور انہیں احساس ہو کہ زندگی کی تیز رفتار چال کے ساتھ قدم ملانے کی کوشش میں وہ اپنی ثقافت کے خوبصورت پہلوؤں کو بھی بھلا بیٹھے۔

    برطانیہ میں تعینات پاکستانی سفیر سید ابن عباس نے بھی نمائش کا دورہ کیا اور پاکستانی تخلیق کاروں سے ملاقات کی۔ ان کے حیرت انگیز فن کی تعریف کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا ’آپ لوگ پاکستان کا اصل چہرہ ہیں اور دراصل آپ ہی پاکستان کی درست اور حقیقی نمائندگی کر رہے ہیں‘۔

    انہوں نے کہا کہ جس طرح ان فنکاروں نے پاکستانی ثقافت اور طرز زندگی کو اجاگر کیا ہے یہ کوشش نہایت قابل تعریف ہے۔

    پاکستان کی دم توڑتی روایات کو زندہ کرنے کی کوششوں کی اس مثال کا اب تک کئی ہزار افراد دورہ کر چکے ہیں اور وہ اس اچھوتے اور سادہ ڈیزائن کو دیکھ کر سحر زدہ رہ جاتے ہیں۔

    لندن کے سمرسٹ ہاؤس میں جاری یہ نمائش مزید ایک روز تک جاری رہے گی اور ہر خاص و عام کے لیے دعوت عام ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں ماورائےعدالت قتل کی تحقیقات کی جائے،ملیحہ لودھی

    مقبوضہ کشمیر میں ماورائےعدالت قتل کی تحقیقات کی جائے،ملیحہ لودھی

    نیویارک: اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی کشیدہ صورتحال خطے میں امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہے،اقوام متحدہ کشمیریوں کی ماروائے عدالت قتل کی شفاف تحقیقات کرائے.

    تفصیلات کےمطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ پاکستان نے اقوام متحدہ سے مقبوضہ کشمیر میں ماورائے عدالت قتل کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے‘ بھارتی فورسز نے دن دیہاڑے پچاس سے زائد معصوم کشمیریوں کو قتل کیا‘ عالمی برادری بھارتی فورسز کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے.

    اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے اقوام متحدہ کے انڈرسیکرٹری جنرل ایڈمنڈمولیٹ سے ملاقات کی جس کے دوران مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیاگیا.

    ڈاکٹر ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ قابض بھارتی فوجیوں کی جانب سے کشمیریوں کا ماورائے عدالت قتل انسانیت کی تذلیل ہے جب کہ بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر میں مسلسل کرفیو کے نفاذ سے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئے ہیں.

    عامی برادری اور اقوام متحدہ کشمیر کی موجودہ کشیدہ صورتحال اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لیتے ہوئے نہتے کشمیریوں کے ماروائے عدالت قتل کی شفاف تحقیقات کرائے.

    اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل ایڈمنڈ مولے نے کہا کہ بان کی مون کو مقبوضہ کشمیر کی کشیدہ صورتحال پر تشویش ہے.

  • امریکہ بھارت کو پاکستان کے ساتھ بات چیت پر آمادہ کرے، جلیل عباس جیلانی

    امریکہ بھارت کو پاکستان کے ساتھ بات چیت پر آمادہ کرے، جلیل عباس جیلانی

    نیویارک : امریکہ میں تعینات پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی کا کہنا ہے کہ بھارت پاکستان کی طرف سے خیرسگالی کے تمام اقدامات نظر انداز کرتا رہا ہے۔

    امریکی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے پاکستان سفیر جلیل عباس جیلانی کا کہنا تھا کہ امریکہ کو چاہیے کہ بھارت کو بات چیت پر آمادہ کرے، اوباما انتظامیہ اگر چاہے تو جنوبی ایشیا میں قیام امن کیلئے زیادہ مؤثر اقدامات کر سکتی ہے، پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف اقدامات کی بھارت کو کئی بار پیشکش کی مگر جواب نہیں ملا، بھارت کا رویہ تکبرانہ ہے۔

    جلیل عباس جیلانی کا کہنا تھا کہ امریکہ کو چاہیے کہ بھارت کا رویہ تبدیل کرنے میں اپنا اثر و رسوخ کا استعمال کرے۔

    جلیل عباس جیلانی کے مطابق اوباما انتظامیہ کی بھارت سے قربت نیو دہلی کے رویے میں نرمی کے بجائے سختی لارہی ہے، بھارت سمجھتا ہے کہ وہ ایک بڑا ملک ہے اسکو پاکستان جیسے چھوٹے ملک سے بات چیت کی کیا ضرورت ہے۔

    جلیل عباس جیلانی نے مزید کہا کہ پاک امریکہ تعلقات دو ہزار گیارہ کے مقابلے میں اب بہت بہتر ہوگئے ہیں، پاک امریکہ تعلقات میں بہتری کے افغانستان میں مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں، امریکہ کے انخلاء کے بعد بھی افغانستان میں استحکام برقرار رہے گا۔

  • امریکہ کے ساتھ تعلقات مسلسل بہتری کی جانب گامزن ہیں،جلیل عباس جیلانی

    امریکہ کے ساتھ تعلقات مسلسل بہتری کی جانب گامزن ہیں،جلیل عباس جیلانی

    واشنگٹن:امریکا میں پاکستانی سفیرجلیل عباس جیلانی کا کہنا ہے کہ امریکہ کے ساتھ تعلقات مسلسل بہتری کی جانب گامزن ہیں، انہوں نے کہا کہ کنٹرول لائن پر خلاف ورزیوں سے بھارت سے تعلقات کشیدہ ہوئے۔

    پاک امریکہ فورم سے خطاب میں جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ معاشی تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہتے ہیں، جس کے لئے مشترکہ ورکنگ گروپ قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

    پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جمہوری اقتدار کی منتقلی کے بعد پاک امریکہ تعلقات مستحکم ہوئے ہیں، انھوں نے کہا کہ فاٹا میں دہشتگروں کےخلاف آپریشن خطے کے حالات کوبہتر کریگا۔

    جلیل عباس جیلانی کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ امن وامان کی فضا قائم رکھنا چاہتا ہے تاہم بھارت کی طرف سے کنٹرول لائن پر حالیہ خلاف ورزیوں سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کشیدہ ہوئے ہیں۔

  • بھارت امن کی پیش کش سے فائدہ اٹھائے، جلیل عباس جیلانی

    بھارت امن کی پیش کش سے فائدہ اٹھائے، جلیل عباس جیلانی

    امریکا میں پاکستان کے سفیر جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف بھارت سے بہتر تعلقات چاہتے ہیں، بھارت کو ان کوششوں کا مثبت جواب دینا چاہئیے۔

    میڈیا سے گفتگو میں امریکا میں پاکستان کے سفیر جلیل عباس جیلانی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف بھارت سے پرامن تعلقات کے خواہاں ہیں، تعلقات کی بحالی کے لئے بھارت کو یہ موقع گنوانا نہیں چاہئیے۔

    وزیراعظم نواز شریف کی امن کے لئے کی گئی کوششوں کا مثبت جواب دے کر پاک بھارت تعلقات کومعمول پرلایا جاسکتا ہے، انہوں نے کہا کہ افغانستان سے امریکی فوجیوں کا مکمل انخلا نہیں ہونا چاہئیے کیونکہ افغان عوام عدم تحفظ کا شکار ہیں۔

  • واشنگٹن:پاکستانی سفیرجلیل عباس نے ذمہ داریاں سنبھال لیں

    واشنگٹن:پاکستانی سفیرجلیل عباس نے ذمہ داریاں سنبھال لیں

    سابق سیکریٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی نے امریکا میں پاکستانی سفیر کی ذمہ داریاں سنبھال لیں۔

    سابق سیکریٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانہ پہنچے اور سفیر کی حیثیت سے ذمے داریاں سنبھال لیں، یہ عہدہ سابق سفیر شیری رحمان کے استعفے کے بعد سات ماہ سے خالی تھا۔

    امریکا روانگی سے قبل جلیل عباس جیلانی نے صدر ممنون حسین سے ملاقات کی، جلیل عباس جیلانی کا کہنا تھا کہ وہ پاک امریکا تعلقات کی بہتری اور امریکا میں پاکستان کے مفادات کے لیے اپنی ذمہ داریاں بھرپور انداز میں نبھائیں گے۔

    امریکا میں پاکستان کے سفیر کا عہدہ سنبھالنے سے پہلےجلیل عباس جیلانی یورپی یونین اور آسٹریلیا میں پاکستان کے سفیر رہ چکے ہیں۔