Tag: پاکستانی طلبا

  • کیمبرج کے نتائج سے پریشان  پاکستانی طلبا کیلئے بڑی خوشخبری

    کیمبرج کے نتائج سے پریشان پاکستانی طلبا کیلئے بڑی خوشخبری

    اسلام آباد : وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ کیمبرج نے اندازوں پرجاری نتائج واپس لینے کا اعلان کردیا ہے ، کیمبرج کی جانب سے نئے نتائج کا اعلان طلبا اور والدین کیلئے خوش آئند ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ کیمبرج نےاندازوں پرجاری نتائج واپس لینےکااعلان کردیا، جون 2020کےنتائج کیلئے کوششیں رنگ لےآئیں، کیمبرج جون 2020کے نئے نتائج کا جلد اعلان کرے گا۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ کیمبرج سسٹم کے اسکول طلبا کو نئے نتائج سے آگاہ کریں گے، کیمبرج کی جانب سے نئے نتائج کا اعلان طلبا اور والدین کیلئے خوش آئند ہے۔

    گذشتہ روز کیمبرج یونی ورسٹی کے اے لیول، جی سی ایس ای کے نتائج پر طلبہ اور والدین نے تحفظات کا اظہار کیا تھا، کرونا وائرس کی وجہ سے طلبہ کو اندازے پر مبنی امتحانی نتائج دیے گئے تھے اور 40 فی صد نتائج میں طلبہ کو پہلے سے کم گریڈ ملے۔

    لندن کے پاکستانی نژاد میئر صادق خان نے نتائج تبدیلی کے فیصلے کی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان میں بھی ہزاروں طلبہ کیمبرج نتائج سے مطمئن نہیں ہیں، پاکستان میں بھی طلبہ نے او لیول، اے لیول کے برطانوی نتائج کے خلاف احتجاج کیا تھا۔

    واضح رہے کہ سارا سال محنت کرنے والے دنیا بھر کے طلبہ کو کیمبرج یونی ورسٹی کی جانب سے 40 فی صد ڈاؤن گریڈنگ کے ذریعے A سے C اور D گریڈ دے دیا گیا ہے، طلبہ کو انفرادی طور پر اپیل کے حق سے بھی محروم کر دیا گیا ہے، اور صرف اسکولز کو مجموعی طور پر اپیل کرنے کی اجازت دی گئی۔

    آل سندھ پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن نے آج اس پر احتجاج کرتے ہوئے O اور A لیول کے نتائج مایوس کن اور ناقابل قبول قرار دیا، تنظیم کا کہنا تھا کہ اس طرح ڈاؤن گریڈنگ سے لاکھوں طلبہ کا مستقبل متاثر ہوگا، حکومت کیمبرج یونی ورسٹی کو نتائج پر نظرثانی کے لیے مجبور کرے۔

  • ووہان میں پھنسے طلبا کو پاکستانی کھانا بھیجنے کا فیصلہ

    ووہان میں پھنسے طلبا کو پاکستانی کھانا بھیجنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: چین کے شہر ووہان میں پھنسے پاکستانی طلبا کو پاکستانی کھانا بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس مقصد کے لیے خطیر رقم نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے چیئرمین کے حوالے کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاق نے چین کے شہر ووہان میں پھنسے پاکستانی طلبا کو پاکستانی کھانا بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس مقصد کے لیے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) ووہان میں مقیم پاکستانوں کے لیے تیار کھانا ارسال کر رہا ہے۔

    ترجمان این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ پاکستانی طلبا کے لیے 14 ٹن تیار کھانا ارسال کیا جائے گا، کھانا لے کر جہاز جمعہ کے روز اسلام آباد سے ووہان روانہ ہوگا۔

    ترجمان کے مطابق وزارت اوور سیز نے طلبا کے کھانے کے لیے 2 کروڑ 15 لاکھ روپے جاری کر دیے ہیں، رقم کا چیک چیئرمین این ڈی ایم اے محمد افضال کے حوالے کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے ووہان میں موجود طلبا سمیت ہر پاکستانی شہری کا خصوصی خیال رکھنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا تھا کہ دفتر خارجہ اور فارن مشن چین میں موجود ہم وطنوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہے۔

  • پاکستانی طلبا کوسہولتیں فراہم کرنے پر چین کے شکرگزار ہیں، چیئرمین سینیٹ

    پاکستانی طلبا کوسہولتیں فراہم کرنے پر چین کے شکرگزار ہیں، چیئرمین سینیٹ

    اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کا کہنا ہے کہ پاکستانی طلبا کوسہولتیں فراہم کرنے پر چین کے شکرگزار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی چین کے سفارت خانے آمد پر چینی سفیر یاؤ جنگ نے چیئرمین سینیٹ کا استقبال کیا۔دلاور خان، ستارہ ایاز، محمدعلی سیف، نصیب اللہ اور اشوک کمار چیئرمین سینیٹ کے ہمراہ تھے۔

    اس موقع پر چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ کرونا وائرس پر پاکستانی قوم چین کے ساتھ ہے، سیاسی قیادت، پارلیمان اور عوام چین سےاظہار یکجہتی کرتے ہیں۔

    صادق سنجرانی کا کہنا تھا کہ چین کی حکومت کے کرونا وائرس پر قابو پانے کے اقدامات قابل تحسین ہیں، پاکستانی طلبا کو سہولتیں فراہم کرنے پر چین کےشکرگزار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت پڑی توطبی ماہرین پرمشتمل ٹیم چین بھجوائی جائے گی، پاکستان اور چین نے ہر مشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا۔

    چینی سفیر نے اظہار یکجہتی پر چیئرمین سینیٹ ،پارلیمان اور عوام کاشکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی طلبا ہمیں بہت عزیز ہیں، پاکستانی طلبا کو ہر ممکن سہولتیں کی فراہمی یقینی بنائیں گے۔

    کرونا وائرس دنیا کے لیے بڑا خطرہ بن گیا، اموات 2619 ہو گئیں

    واضح رہے کہ کرونا وائرس دنیا کے لیے بڑا خطرہ بن گیا ہے، وائرس سے اموات کی تعداد 2619 ہو گئی۔

  • چین میں  کرونا وائرس کے شکار پاکستانی طلبا کی دیکھ بھال جاری ہے، ظفر مرزا

    چین میں کرونا وائرس کے شکار پاکستانی طلبا کی دیکھ بھال جاری ہے، ظفر مرزا

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس سے متاثرہ کوئی شہری سامنے نہیں آیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ چین میں کرونا وائرس سے اب تک 170 افراد ہلاک ہوچکے ہیں، پوری دنیا کرونا وائرس سے متعلق تشویش میں مبتلا ہے اور یہ وائرس چین سمیت 15 ممالک میں پھیل چکا ہے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ قوم کو کرونا وائرس کی صورت حال پر باخبر رکھنا فرض سمجھتے ہیں، جن لوگوں میں بیماری پھیلی ماضی میں انہوں نے چین کا سفر کیا۔

    معاون خصوصی برائے صحت کا کہنا تھا کہ متاثرہ ممالک میں کرونا وائرس کی منتقلی چین سے ہوئی، پاکستان میں ابھی تک کوئی کرونا وائرس سے متاثرہ مریض نہیں، چین میں کرونا وائرس سے متاثرہ پاکستانی طلبہ میں اضافہ نہیں ہوا۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ ڈبلیو ایچ او نے چین میں کرونا وائرس سے متاثر غیر ملکیوں کو واپس نہ لانے کی سفارش کی ہے، ڈبلیو ایچ او کسی کو چین سے شہریوں کے انخلا کی تجویز نہیں دے رہا۔

    انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں کہ حکومت کو چین میں پاکستانیوں کا احساس نہیں ہے، چینی شہر ووہان تک وائرس کی منتقلی کے سبب لاک ڈاؤن کیا گیا ہے، ڈبلیو ایچ او وائرس کا عالمی پھیلاؤ روکنے کے لیے تجاویز دے رہا ہے۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ بیجنگ میں ہمارا سفارت خانہ دن رات پاکستانی کمیونٹی سے رابطے میں ہے، ووہان میں موجود پاکستانیوں کے دیکھ بھال کر رہے ہیں۔

  • چین میں مقیم پاکستانی طلبا کو واپس نہ لایا جائے، عذرا پیچوہو

    چین میں مقیم پاکستانی طلبا کو واپس نہ لایا جائے، عذرا پیچوہو

    کراچی: وزیر صحت سندھ عذرا پیچوہو کا کہنا ہے کہ چین میں مقیم پاکستانی طلبا کو واپس نہ لایا جائے، حالات کے سازگار ہونے کا انتظار کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر صحت عذرا پیچوہو نے کہا کہ چین میں مقیم پاکستانی طلبا کو واپس نہ لایا جائے، متاثرہ طلبا ممکنہ طور پر وائرس پھیلانے کا سبب بن سکتے ہیں۔

    وزیر صحت سندھ کا کہنا تھا کہ چینی قوانین اور صحت عامہ کے پیش نظر طلبا چین میں قیام کریں، حالات کے سازگار ہونے کا انتظار کیا جائے، وائرس کاایک مخصوص وقت ہوتا ہے،مشکل وقت بھی گزر جائے گا۔

    کرونا وائرس سے متعق صوبائی وزیر صحت عذرا پیچوہو کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کرونا وائرس کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔

    اس سے قبل معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کی زیر صدارت ایمرجنسی کرونا وائرس کی کور کمیٹی کے اجلاس میں طبی ماہرین کا کہنا تھا کہ پاکستان میں فی الحال کرونا وائرس سے نمٹنے کی سہولتیں موجود نہیں، چین میں موجود پاکستانیوں کو کلیئرنس کے بعد وطن لایا جائے، بغیر کلیئرنس کسی کو بھی پاکستان واپس نہ لایا جائے۔

    دوسری جانب ترجمان دفترخارجہ عائشہ فاروقی کا کہنا ہے کہ پاکستانی سفارت خانہ چین میں موجود طلبا سے رابطے میں ہے، کسی ملک نے ابھی تک باقاعدہ چین سے اپنے لوگ نہیں نکالے۔

    چین میں 4 پاکستانی طلبہ میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، ڈاکٹر ظفر مرزا

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ڈاکٹر ظفر مرزا نے تصدیق کی تھی کہ چین کے صوبے ووہان میں زیر تعلیم 4 پاکستانی طالب علموں میں بھی کرونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے۔ چاروں طالب علم تشویش ناک حالت میں اسپتال میں داخل ہیں۔

  • کرونا وائرس: چین میں پھنسے پاکستانیوں کی قسمت کا کیا فیصلہ ہوا؟

    کرونا وائرس: چین میں پھنسے پاکستانیوں کی قسمت کا کیا فیصلہ ہوا؟

    اسلام آباد: چین میں پھنسے پاکستانی طلبہ کی قسمت کا فیصلہ ہوگیا، طبی ماہرین و پروفیسرز نے واضح طور پر کہہ دیا کہ بغیر کلیئرنس کسی کو بھی پاکستان واپس نہ لایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کی زیر صدارت ایمرجنسی کرونا وائرس کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا۔

    اجلاس میں سیکریٹری ہیلتھ، ایگزیکٹو ڈائریکٹر نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ)، پاک فوج کے نمائندے اور دیگر شریک ہوئے۔ اجلاس میں تازہ ترین اور بدلتی ہوئی صورتحال پر غور کیا گیا۔

    معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ ایمرجنسی کور کمیٹی تیزی سے بدلتی صورتحال کی نگرانی کر رہی ہے، کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے مؤثر اقدامات کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہوائی اڈوں پر اسکریننگ کے نظام کی خود نگرانی کروں گا۔

    اجلاس میں طبی ماہرین نے چین میں موجود پاکستانیوں کی فوری واپسی سے کرونا وائرس کے پاکستان میں پھیلنے کا خدشہ ظاہر کردیا۔

    طبی ماہرین کا کہنا تھا کہ پاکستان میں فی الحال کرونا وائرس سے نمٹنے کی سہولتیں موجود نہیں، چین میں موجود پاکستانیوں کو کلیئرنس کے بعد وطن لایا جائے۔ بغیر کلیئرنس کسی کو بھی پاکستان واپس نہ لایا جائے۔

    ڈاؤ یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر سعید خان نے کہا کہ کرونا وائرس کا علاج فی الحال چین میں بھی دستیاب نہیں، بغیر اسکریننگ کوئی پاکستانی واپس آیا تو وائرس پاکستان میں بھی پھیلنے کا خدشہ ہے۔

    ڈاکٹر سعید کا کہنا تھا کہ پاکستانیوں کی واپسی کا معاملہ بہت اہم ہے، وائرس سے نمٹنے کے لیے کم سے کم 14 دن آبزرویشن میں رکھا جاتا ہے۔ 14 دن آبزرویشن کے بعد پاکستانیوں کو بھی واپس لایا جا سکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے پروفیشنل طریقہ کار اپنانا ضروری ہے، چین میں موجود پاکستانیوں کو صبر سے کام لینے کی ضرورت ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے تصدیق کی ہے کہ چین کے شہر ووہان میں زیر تعلیم 4 پاکستانی طالب علموں میں بھی کرونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے۔ چاروں طالب علم تشویشناک حالت میں اسپتال میں داخل ہیں۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کے مطابق اس وقت چین میں 28 سے 30 ہزار پاکستانی مقیم ہیں۔

    گزشتہ روز چین میں موجود پاکستانی طلبہ نے حکومت سے اپیل کی تھی کہ ہم ملک واپسی کی راہ دیکھ رہے ہیں، ووہان میں صورتحال بہت گھمبیر ہے، دوسرے ممالک اپنے شہریوں کو لے جاچکے ہیں ہم یہاں پھنسے ہوئے ہیں ہمیں نکالا جائے۔

    طلبہ کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے کمروں کو آئسولیٹ کردیا گیا ہے۔ پورا شہر بند ہے، روڈ، ریلوے اسٹیشن، ہوائی اڈے، ٹیکسی سب بند ہیں، اسپتال مریضوں سے بھرے پڑے ہیں، وائرس نے تباہی مچادی ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ وائرس روزانہ کی بنیاد پر بڑھتا جارہا ہے، اس وقت ووہان میں 500 سے زائد پاکستانی طالب علم موجود ہیں۔

    طلبا کا کہنا تھا کہ امریکا، ملائیشیا، آسٹریلیا، ترکی، بھارت و دیگر ممالک نے خصوصی پروازیں بھیج کر اپنے طلبا کو یہاں سے نکال لیا ہے، ہمیں نکالنے کے لیے ابھی تک پاکستان کی جانب سے کوئی مدد نہیں بھیجی گئی۔