Tag: پاکستانی طلبہ

  • پاکستانی طلبہ اپنی تعلیمی اسناد کی صرف 24 گھنٹے میں‌ آن لائن تصدیق کیسے کریں؟

    پاکستانی طلبہ اپنی تعلیمی اسناد کی صرف 24 گھنٹے میں‌ آن لائن تصدیق کیسے کریں؟

    اسلام آباد (27 اگست 2025): پاکستانی طلبہ کے لیے بڑی خوشخبری ہے کہ وہ تعلیمی اسناد صرف 24 گھنٹے میں آن لائن تصدیق کر سکیں گے۔

    وفاقی وزیر تعلیم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کسٹمر کیئر ڈیسک (سی سی ڈی) پورٹل کا افتتاح کیا ہے۔ اس کا بنیادی مقصد طلبہ کو ان کی تعلیمی اسناد کی آن لائن تصدیق اور دیگر خدمات فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے اس اقدام کو سراہتے ہوئے اسے تعلیمی خدمات کو ڈیجیٹائز کرنے اور بیورو کریسی کے عمل کو طلبہ کے لیے مزید قابل رسائی اور شفاف بنانے کے لیے ایک قدم قرار دیا۔

    نئے متعارف کرائے جانے والے سی سی ڈی پورٹل کو انٹر بورڈ کمیٹی چیئرمین (آئی بی سی سی) نے ڈیزائن کیا ہے۔ جس سے ملک بھر کے طلبہ اپنی تعلیمی اسناد آن لائن کسٹمر سپورٹ سسٹم کے ذریعہ تصدیق کر سکیں گے۔

    اس حوالے سے ایگزیکٹو ڈائریکٹر غلام علی ملاح کا کہنا ہے کہ طلبہ اب اپنی تعلیمی اسناد کی تصدیق کا عمل ایک کیو آر کوڈ سسٹم پر مبنی سسٹم کے تحت دیکھ بھی سکیں گے۔

    غلام علی ملاح کا کہنا تھا کہ عوام کی آسانی ہماری پہلی ترجیح ہے۔ اس پورٹل کی پہلے 6 ماہ تک ٹیسٹنگ کی گئی جس کے بعد اب اس کو عوام کے لیے متعارف کرایا گیا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ اس سروس سے دنیا کے کسی بھی حصے میں مقیم پاکستانی طلبہ اور ان کے والدین بھی مستفید ہو سکیں گے۔ اس کے لیے انہیں کسٹمر کیئر ڈیسک کو ای میل کرنا ہوگا، جس کا جواب 24 گھنٹے میں دیا جائے گا۔ یہ ان کے لیے بہترین سہولت ہے، جو ذاتی طور پر نہیں آ سکتے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملک کے کسی بھی حصے میں رہنے والے طلبہ اب اپنی تعلیمی اسناد کی تصدیق کے ساتھ کوئی بھی شکایات یا درخواست بھی کسی بھی وقت بذریعہ پورٹل کر سکتے ہیں۔ سی سی ڈی کا مقصد ہے کہ وہ پراسیسنگ ٹائم کو کم کر کے طلبہ اور آئی بی سی سی کے درمیان رابطوں کو بہتر بنائے۔

  • پاکستانی طلبہ کے لیے بیرون ملک مفت تعلیم حاصل کرنے کا نادر موقع

    پاکستانی طلبہ کے لیے بیرون ملک مفت تعلیم حاصل کرنے کا نادر موقع

    (13 اگست 2025): پاکستانی طلبہ کے لیے بیرون ملک پرکشش مراعات کے ساتھ مختلف مضامین میں فنڈڈ اسکالر شپ کا اعلان کیا گیا ہے۔

    عمان نے پاکستانی طلبہ کے لیے مختلف مضامین میں مکمل فنڈڈ انڈر گریجویٹ اسکالر شپ کا اعلان کیا ہے۔ پاکستان ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) نے عمانی اسکالر شپ پروگرام 2025-26 کے لیے خواہشمند طلبہ سے درخواستیں طلب کر لی ہیں۔

    اس اقدام کا مقصد پاکستان اور عمان کے درمیان تعلیمی اور ثقافتی تعلقات کو مضبوط بنانا ہے اور اعلیٰ کارکردگی کے حامل طلبہ کو عالمی معیار کے تعلیمی وسائل تک رسائی فراہم کرنا ہے۔

    اسکالر شپ کے خاص فوائد اور مراعات:

    * عمانی اسکالر شپ پروگرام کے تحت طلبہ عمان کی منتخب یونیورسٹیوں میں انجینئرنگ، ہیومینٹیز، انفارمیشن ٹیکنالوجی، اور سائنسز ( علاوہ میڈیسن) میں گریجویشن ڈگری حاصل کر سکتے ہیں۔

    * طلبہ کے لیے اسکالر شپ مکمل فنڈڈ ہے اور ٹیوشن فیس 100 فیصد معاف ہے۔

    * اسکالر شپ کے لیے عمان جانے والے طلبہ کو ماہانہ وظیفہ بھی دیا جائے گا۔ طلبہ کو رہائش کے بغیر 200 عمانی ریال (لگ بھگ ایک لاکھ 45 ہزار پاکستانی روپے) یا رہائش کے ساتھ 140 عمانی ریال (تقریباً ایک لاکھ سےزائد پاکستانی روپے) ہر ماہ دیے جائیں گے۔

    * طلبہ کو ہر سال ایک راؤنڈ ٹرپ ہوائی ٹکٹ بھی دیا جائے گا۔

    ایچ ای سی نے اسکالر شپ کے لیے اہل طلبہ سے درخواستیں طلب کی ہیں اور درخواست دینے کی آخری تاریخ 23 ستمبر 2025 مقرر کی گئی ہے۔

    بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے کے خواہشمند طلبہ دیے گئے آفیشل لنک https://tinyurl.com/studyinoman کے ذریعے درخواستیں جمع کرا سکتے ہیں۔

  • آکسفورڈ یونیورسٹی میں پاکستانی طلبہ کیسے داخلہ لے سکتے ہیں؟ ویڈیو رپورٹ‌

    آکسفورڈ یونیورسٹی میں پاکستانی طلبہ کیسے داخلہ لے سکتے ہیں؟ ویڈیو رپورٹ‌

    ویلنگٹن : آکسفورڈ یونیورسٹی کا شمار دنیا کی قدیم ترین اور اعلیٰ تعلیمی اداروں میں ہوتا ہے اور یہاں داخلہ حاصل کرنا ایک باوقار لیکن سخت مقابلے کا عمل ہوتا ہے، خاص طور پر غیر ملکی یا پاکستانی طلبہ کے لیے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق یونیورسٹی میں داخلے کے حوالے سے ہر سال دنیا بھر سے 30 ہزار کے زائد طلبہ اعلیٰ تعلیم کے حصول کیلیے یہاں آتے ہیں۔

    پاکستان کی پہلی خاتون وزیر اعظم محترمہ بے نظیر بھٹو، ٹونی بلیئر، ڈیوڈ کیمرون اور دنیا کی نامور ترین شخصیات نے اس عظیم تعلیمی درسگاہ سے استفادہ کیا۔

    رپورٹ کے مطابق فنڈز کی کمی کے باعث بے شمار پاکستانی طلبہ یہاں تعلیم حاصل نہیں کرپاتے یہ فنڈز کہاں سے اور کیسے حاصل کیے جاسکتے ہیں اس سلسلے میں وہاں زیر تعلیم پاکستانی طلبہ نے تفصیلات سے آگاہ کیا۔

    اس حوالے سے جھنگ کے جعفر علی اور چترال سے تعلق رکھنے والے عبد الواحد نے بتایا کہ ایک پروگرام کے تحت داخلے کے خواہشمند پاکستانی طلبہ کو کاغذات اور دیگر معاملات سے متعلق مکمل رہنمائی فراہم کی جاتی ہے۔

    اس وقت آکسفورڈ یونیورسٹی میں صرف 50 پاکستانی طلبہ و طالبات زیر تعلیم ہیں، یقیناً پاکستان میں ذہین اور قابل طلباکی کمی نہیں، حکومتی سطح پر دلچسپی اور سرپرستی سے یہ طلبہ دنیا کی اعلیٰ تعلیمی اداروں تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔

    داخلے کا مکمل طریقہ کار

    مندرجہ ذیل سطور میں آکسفورڈ یونیورسٹی میں پاکستانی طلبہ کے داخلے کا مکمل طریقہ کار بیان کیا گیا ہے۔

    پہلے فیصلہ کریں کہ آپ کون سا مضمون پڑھنا چاہتے ہیں (جیسے لاء ، طب، انجینئرنگ وغیرہ)۔

    تعلیمی قابلیت کیلیے اے لیولز میں عام طور پر AAA یا AAA گریڈز درکار ہوتے ہیں۔ صرف ایف ایس سی سے براہ راست داخلہ ممکن نہیں۔ ، اے لیولز یا فاؤنڈیشن ایئر ضروری ہے۔

    داخلے کیلیے آپ کو یو سی اے ایس ویب سائٹ کے ذریعے اپلائی کرنا ہوتا ہے، جس کی آخری تاریخ ہر سال 15 اکتوبر ہوتی ہے۔
    www.ucas.com

    اس کے علاوہ کچھ کورسز کے لیے ٹیسٹ اور آن لائن انٹرویو دینا ہوتا ہے۔ یونیورسٹی سے آفر لیٹر ملنے کے بعد پھر آپ کو یو کے اسٹوڈنٹ ویزا کے لیے اپلائی کرنا ہوگا۔

    اگر آپ کسی خاص مقصد کے لیے مدد چاہتے ہیں یا اسکالر شپ کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں تو ان مفید ویب سائٹ پر وزٹ کریں۔
    www.ox.ac.uk

    اس کے علاوہ آکسفورڈ کی اس ویب سائٹ پر تمام کورسز کی فہرست موجود ہے:
    https://www.ox.ac.uk/admissions

  • امریکا میں مقیم 54 پاکستانی طلبہ کے بارے میں امریکی وضاحت

    امریکا میں مقیم 54 پاکستانی طلبہ کے بارے میں امریکی وضاحت

    امریکا نے پاکستان کے لیے گلوبل انڈر گریجویٹ ایکسچینج پروگرام کے حوالے سے وضاحت کی ہے کہ امریکا میں موجود 54 پاکستانی طلبہ ایکسچینج پروگرام کے تحت اپنی تعلیم مکمل کریں گے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکا کی جانب سے وضاحتی بیان میں بتایا گیا ہے کہ پاکستانی طلبہ شیڈول کے مطابق پاکستان واپس آئیں گے، انھیں طے شدہ الاؤنس اور مراعات بھی ملتی رہیں گی۔

    امریکا نے فل برائٹ پروگرام کی بندش کی اطلاعات بھی غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکی محکمہ خارجہ دنیا بھر میں اپنے تعلیمی ایکسچینج پروگراموں کا جائزہ لے رہا ہے تاکہ ان پروگراموں کو ٹرمپ انتظامیہ کی ترجیحات کے مطابق بنایا جا سکے۔


    چین پر عائد بھاری ٹیرف کے بعد ٹرمپ کا حیران کن فیصلہ


    بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکی حکومت کے فنڈ کردہ کئی دیگر تبادلہ پروگرام پاکستانی طلبہ کے لیے اب بھی دستیاب ہیں، بشمول فل برائٹ پروگرام، جس کے شرکا اپنے وظیفے اور الاؤنس بدستور وصول کر رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ یہ وضاحت پاکستان کے لیے گلوبل انڈر گریجویٹ ایکسچینج پروگرام بند ہونے کی خبروں پر عوامی تشویش کے بعد سامنے آئی ہے۔ گزشتہ دنوں امریکا نے پاکستان کے لیے گلوبل انڈر گریجویٹ ایکسچینج پروگرام ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

  • بنگلادیش میں تعلیم حاصل کرنے والے پاکستانیوں کا انسانی بنیادوں پر بڑا قدم

    بنگلادیش میں تعلیم حاصل کرنے والے پاکستانیوں کا انسانی بنیادوں پر بڑا قدم

    ڈھاکا: بنگلادیش میں تعلیم حاصل کرنے والے پاکستانیوں نے انسانی بنیادوں پر بڑا قدم اٹھایا، اور سیلاب متاثرین کے لیے امداد جمع کی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی طلبہ نے بنگلادیشی سیلاب متاثرین کو 2 لاکھ 25 ہزار ٹکا کا عطیہ جمع کر کے دیا ہے، یہ عطیات پاکستانی طلبہ نے بنگلادیش میں موجود اپنے ساتھیوں اور پاکستانی شہریوں سے جمع کیے۔

    ڈھاکا میڈیکل کالج میں پاکستانی طلبہ نے بنگلادیشی طلبہ رہنماؤں کو سیلاب متاثرین کے لیے امدادی رقم حوالے کی، پاکستانی طلبہ نے بنگلادیش کے مشیر امور نوجوانان اور کھیل آصف محمود سے بھی ملاقات کی، آصف محمود نے پاکستانی طلبہ سے اظہار تشکر کیا۔

    واضح رہے کہ صرف پاکستانی طلبہ واحد غیر ملکی ہیں جنھوں نے اس اقدام میں حصہ لیا، امدادی رقم حوالگی کے موقع پر طلبہ نے پاکستان اور بنگلادیش کا پرچم اٹھا کر سیلاب متاثرین سے اظہار یکجہتی بھی کیا۔

  • بنگلادیش میں موجود پاکستانی طلبہ کس حال میں ہیں؟

    بنگلادیش میں موجود پاکستانی طلبہ کس حال میں ہیں؟

    بنگلادیش میں کوٹہ سسٹم کے خلاف شدید احتجاج جاری ہے، پاکستانی دفترخارجہ نے وہاں موجود پاکستانی طلبہ کے حوالے سے بیان جاری کیا ہے۔

    ڈھاکہ کی صورتحال پر پاکستانی طلبا کے حوالے سے ترجمان دفترخارجہ نے بیان جاری کرتے ہوئے بتایا کہ تمام پاکستانی طلبا محفوظ ہیں، ڈھاکہ میں ہمارامشن تمام طلبا سے رابطے میں ہے۔

    ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ ڈپٹی ہیڈ آف مشن نے چٹاگانگ کا دورہ کیا اور طلبا سے بھی ملاقات کی ہے، بنگلادیش میں تمام پاکستانی طلبا محفوظ ہیں.

    پاکستانی دفتر خارجہ نے کہا کہ ہائی کمیشن نے طلبا کو محفوظ مقامات پرجگہ دی ہے، محفوظ مقامات میں سفیر کی رہائش گاہ اور کچھ دیگر مقامات شامل ہیں۔

    خیال رہے کہ بنگلہ دیش میں کوٹہ سسٹم کے خلاف طلبہ کا احتجاج خون ریز ہوچکا ہے جس کے باعث ملک بھر میں تمام تعلیمی اداروں کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق بنگلہ دیش میں سرکاری ملازمتوں پر کوٹے کے خلاف طلبہ کا احتجاج پورے مل میں پھیل چکا ہے، مختلف علاقوں میں پولیس اور طلبہ کے درمیان جھڑپوں میں متعدد طلبہ سمیت 100 سے زائد افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوچکے ہیں۔

    پرتشدد واقعات کے بعد حکومت نے احتجاج پر قابو پانے کے لیے ملک کے تمام تعلیمی اداروں کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیا ہے۔

  • کرغزستان سے پاکستانی طلبہ کو لے کر ایک اور پرواز پشاور ایئرپورٹ پر اتر گئی

    کرغزستان سے پاکستانی طلبہ کو لے کر ایک اور پرواز پشاور ایئرپورٹ پر اتر گئی

    پشاور: کرغزستان سے پاکستانی طلبہ کو لے کر ایک اور پرواز پشاور ایئرپورٹ پر اتر گئی ہے، جس میں 285 طلبہ سوار تھے۔

    تفصیلات کے مطابق چوتھی خصوصی پرواز کرغزستان سے 285 طلبہ کو لے کر پشاور ایئرپورٹ پہنچ گئی، جہاں پی ڈی ایم اے اور ضلعی انتظامیہ کے حکام نے طلبہ کا استقبال کیا، اور گل دستے پیش کیے۔

    طلبہ اور والدین نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا شکریہ ادا کیا، طلبہ کا تعلق مختلف صوبوں سے تھا، جنھیں ان کے آبائی علاقوں کی طرف روانہ کر دیا گیا۔ خیال رہے کہ اب تک کے پی حکومت کے تعاون سے 1143 طلبہ کو کرغزستان سے لایا جا چکا ہے۔

    کرغزستان سے طلبہ کی پہلی فلائٹ پانچ دن قبل پشاور ایئرپورٹ پہنچی تھی جب کہ دو دن قبل بشکیک سے آنے والی فلائٹ میں 300 طلبہ سوار تھے، جن میں اکثریت کا تعلق پنجاب اور سندھ کے مختلف اضلاع سے تھا۔ اب تک 5 ہزار سے زائد طلبہ کرغزستان سے وطن واپس آ چکے ہیں۔

  • کرغزستان سے 290 پاکستانی طلبہ پشاور پہنچ گئے

    کرغزستان سے 290 پاکستانی طلبہ پشاور پہنچ گئے

    پشاور: کرغزستان سے پشاور کیلئے پہلی خصوصی پرواز باچاخان ایئرپورٹ پہنچ گئی، کرغزستان میں پھنسے 290 پاکستانی طلبہ کو خصوصی طیارے سے وطن واپس لایا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق خصوصی طیارے کے ذریعے290 طلبہ باچاخان ایئرپورٹ پہنچ گئے، طلبہ کے والدین اور رشتہ دار بھی پشاور ایئرپورٹ پر بڑی تعداد میں موجود تھے۔

    باچاخان ایئرپورٹ پرخیبرپختونخوا کے وزرا نے طلبہ کااستقبال کیا، اس موقع پر امیناخان،ظاہرشاہ طورو،قاسم علی شاہ،فخر جہاں ودیگر موجود تھے۔

    اس سے قبل ایک بیان میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے الزام عائد کیا تھا کہ وفاق کرغزستان سے طلبہ کی واپسی میں روڑے اٹکا رہا ہے۔

    علی امین گنڈاپور نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ رقم کی ادائیگی کر دی گئی لیکن اس کے باوجود سی اے اے پھر بھی تعاون نہیں کر رہی، ایئربس کل سے تیار کھڑی ہے اور دستاویز بھی مکمل ہیں۔

    کرغزستان میں زخمی نوجوان نائب وزیراعظم کیساتھ خصوصی طیارے میں واپس آئیگا

    انہوں نے کہا کہ پاکستانی طلبہ کے مستقبل کا سوال ہے لہٰذا وفاق معاملے میں سیاسی پوائنٹ اسکورنگ نہ کرے، وفاق کو کہہ رہا ہوں شرم کریں پاکستانیوں کے والدین یہاں پریشان ہیں۔

  • کرغزستان سے  وطن واپس پہنچنے والے طلبہ نے پاکستانی سفیر کے خلاف شکایات کے انبار لگادیے

    کرغزستان سے وطن واپس پہنچنے والے طلبہ نے پاکستانی سفیر کے خلاف شکایات کے انبار لگادیے

    اسلام آباد: کرغزستان سے وطن واپس پہنچنے والے طلبہ نے پاکستانی سفیر کے خلاف شکایات کے انبار لگادیے اور کہا اپنے پیسے خرچ کرکے آئیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کرغزستان کے دارالحکومت میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے کے بعد پاکستانی طلبہ کی با حفاظت وطن واپسی کا سلسلہ جاری ہے۔

    خصوصی پروازوں کےذریعے اب تک پانچ سو پاکستانی طلبہ وطن واپس پہنچ چکےہیں ، وطن واپس پہنچنے والے طلبہ نے پاکستانی سفیر کے خلاف شکایات کے انبار لگادیے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ARY News (@arynewstv)

    طلبہ نے کہا کہ اپنے پیسے خرچ کرکے آئیں ہیں، پاکستانی سفارتخانے نے وہ مدد نہیں کی جو انکوکرنی چاہیےتھی، ہمارے ساتھ جو ہوا اس کا تصور نہیں کرسکتے تھے۔

    وزیراطلاعات عطااللہ تارڑ نے کرغزستان سے آنے والے طلبہ سےملاقات کے بعد گفتگو میں کہا کہ کرغزستان سے آنے والے طلبہ خوف زدہ ہیں، انہیں تسلی دی۔

    عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی خصوصی ہدایت پر وزرا کو طلبا کو خوش آمدید کہنا ہے انہیں پھول پیش کرنےہیں اور گھر تک پہنچانے کے انتظامات کئے۔

    انھوں نے بتایا کہ کرغزستان کی حکومت سے رابطےمیں ہیں، بچوں کی سیکیورٹی بہترکرنے کیلئے کرغزستان حکومت سےبات کریں گے۔

    یاد رہے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کرغزستان میں پُرتشدد واقعات کےدوران پاکستانی طلبہ کی ہلاکت اور طالبات کے ساتھ زیادتی کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے مفنی پروپیگنڈا قرار دیا تھا۔

    اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ حملوں میں کسی پاکستانی کی موت نہیں ہوئی اور نہ ہی طالبات کے ساتھ زیادتی ہوئی، پیڈوی لاگرز کے ذریعے سوشل میڈیا پرپاکستانیوں کی ہلاکت کا پروپیگنڈا کیا گیا، پُرتشدد واقعات میں چار سے پانچ پاکستانی طلبہ زخمی ہوئے ہیں۔

  • کرغزستان سے پاکستانی طلبہ کو لیکر 2 خصوصی پروازیں وطن پہنچ گئیں

    کرغزستان سے پاکستانی طلبہ کو لیکر 2 خصوصی پروازیں وطن پہنچ گئیں

    کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک سے دو خصوصی پروازیں طلبا سمیت 180 سے زائد مسافروں کو لیکر وطن واپس پہنچ گئیں۔

    تفصیلات کے مطاق پاکستانی طلبہ سیمت تقریباً 180 مسافر بشکیک سے باحفاظت 2 خصوصی پروازوں کے ذیعے وطن پہنچ گئے۔ بشکیک سے 180 طلبہ اور مسافروں کو لیکر آنے والی پرواز کے اے 4575 نے اسلام آباد ایئرپورٹ لینڈ کیا۔

    پرواز کے اے 6571 طلبہ سمیت 180 مسافروں کو لیکر لاہور پہنچی۔ اس موقع پر ایئرپورٹ پر طلبہ کے اہلخانہ اور عزیز و اقارب بھی موجود تھے۔

    وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کی جانب سے ایئرپورٹ پر مسافروں کیلئے خصوصی انتظامات کی ہدایت کی گئی تھی۔

    اہلخانہ کا کہنا تھا کہ ہمارے بچے اپنی مدد آپ کے تحت پاکستان آرہے ہیں، بچوں کے ساتھ غیر انسانی رویہ رکھا گیا۔ بچوں کے پاس کھانا پینا ختم ہوگیا ہے، حکومت طلبا کے انخلا کو جلد یقینی بنائے۔

    اس سے قبل بھی پرواز کے اے 571 لاہور ایئرپورٹ پر 180 سے زائد مسافروں کو لے کر پہنچی تھی، وزیر داخلہ محسن نقوی واپس آنے والے طلبا کے استقبال کے لیے ایئرپورٹ پر موجود تھے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ دنوں لاہور ایئر پورٹ پر بشکیک سے واپس آنے والے طالب علم شاہ زیب کا کہنا تھا کہ بشکیک میں مصری لوگوں نے ایک جھگڑے کے دوران مقامی لڑکوں کو مارا تھا۔

    مزید پڑھیں : کرغزستان سے طلباء کو لانے والی پرواز لاہور پہنچ گئی

    شاہ زیب نے بتایا کہ وہاں کے مقامی ٹرانسپورٹرز بھی غیر ملکی طلبا پر تشدد کررہے ہیں جبکہ یونیورسٹیز انتظامیہ بھی جھوٹ بول رہی ہے،

    انھوں نے بتایا تھا کہ طلبا کے رہائشی فلیٹس میں آکر اور انھیں ڈھونڈ ڈھونڈ کر مارا جارہا ہے، مقامی لوگ ساری ساری رات فلیٹس کو گھیر کر لوگوں کپر تشدد کرتے ہیں۔