Tag: پاکستانی عدالتیں

  • چیف جسٹس نے کیرئیر کا آخری کیس سن لیا، کیس کون سا تھا؟

    چیف جسٹس نے کیرئیر کا آخری کیس سن لیا، کیس کون سا تھا؟

    اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان آصف سعید کھوسہ نے اپنے جوڈیشل کیریئر کا آخری کیس سن لیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے آج سپریم کورٹ میں کیریئر کا آخری کیس سن لیا، آخری کیس کے بعد انھوں نے خصوصی ریمارکس بھی دیے، انھوں نے کہا کہ یہ میرے کیرئیر کا آخری کیس ہے، سب کے لیے نیک خواہشات ہیں۔

    خیال رہے کہ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ آج رات 12 بجے ریٹائر ہو جائیں گے۔

    آخری کیس جو چیف جسٹس نے آج سنا وہ مری میں آمنہ بی بی نامی خاتون پر فائرنگ سے متعلق کیس تھا، اس کیس کو چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ سن رہا تھا۔

    دوران سماعت خاتون کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان ساجد، راشد اور قدیر تینوں نے گھر میں گھس کر فائرنگ کر کے آمنہ بی بی کو شدید زخمی کیا تھا، آمنہ بی بی کو جو گولیاں لگیں، ان کے چھرے اب بھی جسم کے اندرہیں اور وہ اسپتال میں زیر علاج ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ آمنہ بی بی نے پیشی پر ملزمان کی ضمانت پر اعتراض نہیں کیا تھا، بیان دینے سے پہلے سوچنا چاہیے تھا، لگتا ہے ضمانت کے بعد معاملات خراب ہوئے ہیں۔ انھوں نے آمنہ بی بی کے وکیل سے کہا، وکیل صاحب سچ بولیں آپ ضمانت کے خلاف آئے ہیں، معاملات خراب نہ ہو جائیں۔

    خیال رہے کہ اس کیس کا ٹرائل ابھی چل رہا ہے۔

  • پاکستان میں قائم 465 ماڈل کورٹس نے اہم سنگ میل عبور کر لیا

    پاکستان میں قائم 465 ماڈل کورٹس نے اہم سنگ میل عبور کر لیا

    اسلام آباد: مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کے لیے پاکستان میں قائم 465 ماڈل کورٹس نے اہم سنگ میل عبور کر لیا ہے، ڈی جی ماڈل کورٹس سہیل ناصر کا کہنا ہے کہ 167 دنوں میں عدالتوں میں 50 ہزار 743 مقدمات کا فیصلہ ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں قائم تیز ترین ماڈل عدالتوں نے صرف 167 دنوں میں پچاس ہزار سے زائد مقدمات نمٹا کر اہم سنگ میل عبور کر لیا ہے۔

    چیف جسٹس پاکستان آصف سعید کھوسہ نے ماڈل کورٹس کے ججوں اور مجسٹریٹس کو سنگ میل عبور کرنے پر مبارک باد دیتے ہوئے انھیں جوڈیشل ہیروز کا خطاب دیا۔

    ماڈل کورٹس آف پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل سہیل ناصر نے کہا ہے کہ اب تک جتنے مقدمات نمٹائے گئے ہیں ان میں قتل کے 7 ہزار 356، منشیات کے 12 ہزار 168 اور فوجداری 13 ہزار 571 مقدمات شامل ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ مقدمات کی سماعت کے دوران ایک لاکھ 24 ہزار 669 گواہان کے بیان قلم بند کیے گئے، 11 ہزار 330 دیوانی اپیلیں، 5560 فیملی، 785 کرایہ داری اپیلوں کا فیصلہ کیا گیا۔

    ڈی جی کا کہنا تھا ماڈل عدالتوں کی یہ کام یابی ججوں، وکلا، پولیس، پراسیکیوشن، محکمہ صحت اور دیگر اداروں کے تعاون کا نتیجہ ہے۔

    خیال رہے کہ رواں سال مارچ میں چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی نے فیصلہ کیا تھا کہ مقدمات ایک سے دوسری نسل تک چلنے کی کہانی اب ختم کر دی جائے گی، اور فوری انصاف کی فراہمی کے لیے ملک بھر میں ماڈل عدالتیں بنیں گی، اور ان ماڈل کورٹس میں کارروائی روزانہ کی بنیاد پر ہوگی۔

  • ماڈل کورٹس: آج قتل کے 67 اور منشیات کے 130 مقدمات نمٹا دیے گئے

    ماڈل کورٹس: آج قتل کے 67 اور منشیات کے 130 مقدمات نمٹا دیے گئے

    اسلام آباد: پاکستان کی ماڈل کورٹس میں مقدمات کی تیز ترین سماعت کا سلسلہ جاری ہے، 167 ماڈل کورٹس نے آج قتل کے 67 اور منشیات کے 130 مقدمات نمٹا دیے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی عدالتوں پر مقدمات کا بوجھ کم کرنے کے لیے بنائی جانے والی ماڈل عدالتوں میں آج 197مقدمات کا فیصلہ سنایا گیا، تمام عدالتوں میں کُل 697 گواہان کے بیانات قلم بند کیے گئے۔

    پنجاب میں قتل کے 30 اور منشیات کے 77، اسلام آباد میں قتل اور منشیات کے 2، سندھ میں قتل کے 19 اور منشیات کے 17، خیبر پختون خواہ میں قتل کے 15 اور منشیات کے 32 جب کہ بلوچستان میں قتل کا 1 اور منشیات کے 2 مقدمات کا فیصلہ ہوا۔

    4 مجرموں کو سزائے موت، 23 کو عمر قید کی سزا سنائی گئی جب کہ دیگر 26 مجرموں کو کُل 36 سال 2 ماہ 10 دن قید اور 82 لاکھ 89 ہزار 700 روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  ملک بھر میں قائم 96 سِول ایپلٹ کورٹس نے آج سے با قاعدہ کام کا آغاز کر دیا

    اسی طرح پاکستان بھر میں قایم ہونے والی 96 سِول ایپلٹ ماڈل کورٹس نے آج مجموعی طور پر 401 دیوانی، فیملی اور رینٹ اپیلوں اور نگرانی کے فیصلے کر دیے۔ خیال رہے کہ سول ایپلٹ عدالتوں نے کل سے کام شروع کیا ہے۔

    پاکستان بھر میں قایم ہونے والی 158 ماڈل مجسٹریٹس عدالتوں نے 193 مقدمات کے فیصلے کر دیے، تمام عدالتوں نے 435 گواہان کے بیانات قلم بند کیے، مجموعی طور پر 31 مجرموں کو 59 سال، 6 ماہ اور 11 دن قید اور 82954738 روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔