Tag: پاکستانی قیدی

  • سری لنکا میں قید 56 پاکستانیوں کی وطن واپسی

    سری لنکا میں قید 56 پاکستانیوں کی وطن واپسی

    سری لنکا میں کئی سال سے قید 56 پاکستانی قیدیوں کو وطن واپس لانے کیلئے چارٹرڈ طیارہ سری لنکا روانہ ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق سری لنکا میں قید 56 پاکستانی قیدی آج وطن واپس آئیں گے، وزیر داخلہ محسن نقوی کی ہدایت پر وزارت داخلہ قیدیوں کو واپس لانے کیلئے گزشتہ تین ماہ سے سری لنکن حکام کے ساتھ رابطے میں تھی۔

     وفاقی وزیر نجکاری عبدالعلیم خان سری لنکا سے پاکستانی قیدیوں کی وطن واپسی کے تمام اخراجات برداشت کریں گے، وفاقی وزیرداخلہ نے قیدیوں کی وطن واپسی کے لیے تعاون پر سری لنکن حکومت اور ہائی کمشنر کا شکریہ ادا کیا۔

    وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے قیدیوں کی واپسی کے اخراجات برداشت کرنے پر وفاقی وزیر عبدالعلیم خان کا بھی شکریہ ادا کیا۔

    واضح رہے کہ وزیر داخلہ محسن نقوی کی ہدایت پر وزارت داخلہ قیدیوں کو واپس لانے کیلئے گزشتہ تین ماہ سے سری لنکن حکام کے ساتھ رابطے میں تھی۔
  • غیر ملکی جیلوں میں قید پاکستانیوں کی زیادہ تعداد کس ملک میں ہے؟

    غیر ملکی جیلوں میں قید پاکستانیوں کی زیادہ تعداد کس ملک میں ہے؟

    اسلام آباد: سینیٹ اجلاس کے وقفہ سوالات میں‌ بتایا گیا کہ مختلف ملکوں میں قید پاکستانیوں کی تعداد 9 ہزار 991 ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج منگل کو سینیٹ اجلاس میں غیر ملکی جیلوں میں پاکستانی قیدیوں سے متعلق تفصیلات پیش کی گئیں، وزارت خارجہ نے تحریری جواب ایوان بالا میں جمع کروا دیا۔

    تحریری جواب میں کہا گیا کہ مختلف ممالک میں 9 ہزار 991 پاکستانی قید ہیں، سب سے زیادہ پاکستانی سعودی عرب میں قید ہیں، جن کی تعداد 2 ہزار 555 ہے۔

    وزارت خارجہ کے مطابق متحدہ عرب امارات میں ایک ہزار 998 پاکستانی قید ہیں، یونان میں 884 پاکستانی، اور بھارت میں 345 پاکستانی قید کی زندگی گزار رہے ہیں۔

    انڈونیشیا میں 8 پاکستانی، آئرلینڈ میں 2 پاکستانی، ایران میں 100 پاکستانی قید میں ہیں، عراق میں 109، اٹلی میں 291، اور جاپان میں 9 پاکستانی قید ہیں۔

    وزارت خارجہ کے مطابق قازقستان میں ایک پاکستانی، کینیا میں 6 پاکستانی، کویت میں 65، لیبیا میں 30 پاکستانی، ملائیشیا میں 242، نیپال میں 21، عمان میں 309 پاکستانی، قطر میں 189، اسپین میں 163، جب کہ ترکی میں 263 پاکستانی قید ہیں۔

  • شہباز گل نے وزیر اعظم کی کوششوں سے سعودی جیلوں سے رہا ہونے والے پاکستانیوں کی تصویر ٹوئٹ کر دی

    شہباز گل نے وزیر اعظم کی کوششوں سے سعودی جیلوں سے رہا ہونے والے پاکستانیوں کی تصویر ٹوئٹ کر دی

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گل نے وزیر اعظم عمران خان کی کوششوں سے سعودی جیلوں سے رہا ہونے والے پاکستانیوں کی تصویر ٹوئٹ کر دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے اوورسیز پاکستانیوں کی تصاویر ٹوئٹ کی ہیں، جن کے بارے میں انھوں نے کہا کہ یہ سعودی جیلوں سے رہا ہونے والے پاکستانیوں کی ہیں۔

    شہباز گل نے کہا یہ اوورسیز پاکستانی سعودی جیلوں میں قید تھے، لیکن وزیر اعظم عمران خان کی ذاتی کوششوں سے انھیں رہائی مل گئی ہے، اور یہ آج پاکستان پہنچ گئے ہیں۔

    معاون خصوصی کا ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان چاہتے ہیں کہ یہ لوگ اپنوں میں عید کر سکیں، عمران خان ہمیشہ غریب کا سوچتے ہیں اور محنت کش ان کے دل کے بہت قریب ہیں۔

    واضح رہے کہ آج عید الاضحیٰ کے موقع پر سعودی عرب نے جیلوں میں قید 63 پاکستانی قیدیوں کو رہا کر دیا ہے، جو وطن واپس پہنچ چکے ہیں، اوورسیز پاکستانی فاؤنڈیشن کے مطابق یہ پاکستانی قیدی منگل کو پی آئی اے کی خصوصی پرواز کے ذریعے اسلام آباد پہنچے۔

    یہ پاکستانی معمولی جرائم میں قید تھے، وزیر اعظم عمران خان کی خصوصی درخواست پر سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے ان کو سعودی جیلوں سے رہا کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔

    رہا ہونے والے قیدیوں نے سعودی حکومت اور وزیر اعظم پاکستان کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔

  • تھائی لینڈ میں پاکستانی قیدیوں کے لیے خوش خبری

    تھائی لینڈ میں پاکستانی قیدیوں کے لیے خوش خبری

    اسلام آباد: حکومت نے تھائی لینڈ سے پاکستانی قیدیوں کو واپس لانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تھائی لینڈ میں سزا مکمل کرنے والے پاکستانی قیدیوں کو واپس لایا جائے گا، پاکستانیوں کی بڑی تعداد سزا مکمل کرنے کے باوجود تھائی جیلوں میں قید ہے۔

    اس سلسلے میں وزارت خارجہ نے وفاقی سیکریٹری وزارت قومی صحت کو مراسلہ ارسال کرتے ہوئے کہا ہے کہ براہ راست پرواز دستیاب نہ ہونے پر پاکستانی وطن واپس نہیں آ سکے، اب تھائی لینڈ سے پاکستانیوں کو لانے کے لیے خصوصی پرواز چلائی جائے گی، اس لیے وزارتِ صحت تھائی لینڈ کو کیٹگری B سے A میں شامل کرے۔

    مراسلے کے مطابق وزارت صحت کی درجہ بندی لسٹ میں تھائی لینڈ کی کیٹگری بی ہے، تھائی لینڈ نے پاکستان کو کرونا کے خلاف حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا، بتایا گیا کہ تھائی لینڈ میں کئی ماہ سے کرونا کی لوکل ٹرانسمیشن نہیں ہو رہی، کرونا ایس او پیز پر بھی سختی سے عمل درآمد جاری ہے۔

    پاکستانی نوجوانوں کیلیے تھائی لینڈ حکومت کا بڑا اعلان

    مراسلے میں کہا گیا کہ وزارت صحت تھائی لینڈ میں کرونا صورت حال کا از سر نو جائزہ لے، کیٹگری میں تبدیلی سے پاکستانیوں کی وطن واپسی میں آسانی ہوگی۔

    مراسلے کے مطابق بی کیٹگری ممالک سے آنے والوں کے لیے کرونا پی سی آر ٹیسٹ لازم ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ کیٹگری میں تبدیلی پر تھائی لینڈ سے آنے والوں کا پی سی آر ٹیسٹ نہیں ہوگا۔

  • میانوالی جیل کی پُرلطف محفلیں

    میانوالی جیل کی پُرلطف محفلیں

    مولانا عبدالمجید سالک 1922 میں تحریکِ خلافت کے سلسلے میں میانوالی جیل میں اسیر تھے۔

    اس جیل میں نہ صرف وہ بلکہ مولانا احمد سعید دہلوی، مولانا اختر علی خاں، مولانا داؤد غزنوی، مولوی لقاءُ اللہ پانی پتی، مولانا سید عطاءُ اللہ شاہ بخاری اور مولوی عبدالعزیز انصاری بھی مقید تھے۔

    سالک صاحب مولانا احمد سعید کا ذکر کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ وہ ایک بلند پایہ عالمِ دین اور شیوہ بیاں خطیب ہونے کے باوجود ہم لوگوں میں بیٹھ کر دن بھر لطیفہ بازی کیا کرتے تھے بلکہ جب ہم رات کو وقت گزاری اور تفریح کے لیے قوّالی کرتے تو مولانا اس مجلس میں صدر کی حیثیت سے متمکن ہوتے۔

    مولانا داؤد غزنوی اور مولوی عبدالعزیز انصاری بعض اوقات حال کھیلتے کھیلتے مولانا کی توند پر جا پڑتے۔ مولانا ہنستے بھی جاتے اور بُرا بھلا بھی کہتے جاتے۔

    ایک دفعہ ہم نے مولانا کو ایک گیت سنانے پر مجبور کر دیا۔ مولانا نے بڑے مزے لے لے کر گایا۔

    یہاں ہماری زندگی کا ایک خاص انداز شروع ہوا۔ میں نے اور عبدالعزیز انصاری صاحب نے مولانا احمد سعید سے عربی صَرف و نحو، ادب اور منطق کا سبق لینا شروع کیا۔ ایک آدھ گھنٹے پڑھ لیتے، پھر ایک دو گھنٹے آموختہ دہراتے اور اردو سے عربی میں ترجمہ کر کے مولانا کو دکھلاتے۔

    مولانا کا اندازِ تدریس اگرچہ وہی اساتذہ قدیم کا سا تھا، لیکن وہ اس میں خاص دل آویزی پیدا کردیتے تھے جس سے بیزاری اور ناگواری کا شائبہ تک نہ ہوتا تھا اور ہم لوگ بے تکان پڑھتے چلے جاتے تھے۔

    راوی: عبدالمجید قریشی

  • مختلف ممالک میں 10 ہزار 896 پاکستانی قید، تفصیلات منظر عام پر

    مختلف ممالک میں 10 ہزار 896 پاکستانی قید، تفصیلات منظر عام پر

    اسلام آباد: بیرون ملک سفارتخانوں کی عدم دلچسپی کے باعث دنیا بھر کے 28 ممالک میں 10 ہزار 896 پاکستانی قیدی مختلف جرائم میں قید ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بیرون ملک قید پاکستانیوں کی تفصیلات سامنے آگئیں، بیرون ملک سفارتخانوں کی عدم دلچسپی کے باعث 28 ممالک میں 10 ہزار 896 پاکستانی قیدی جیلیں کاٹ رہے ہیں۔

    مذکورہ قیدیوں میں سے قانونی معاونت نہ ملنے پر 6 ہزار 2 سو 11 کو مجرم قرار دیا جاچکا ہے۔

    یہ قیدی متحدہ عرب امارات، ابو ظہبی، دبئی، اومان، چین، ایران، بھارت، یونان، عراق، کویت، ملائیشیا، ترکی، تھائی لینڈ، سری لنکا، قطر، روس، پرتگال، ناروے، جنوبی افریقہ، اسپین، اٹلی، فرانس، کینیڈا، ہنگری، آسٹریلیا، بحرین، افغانستان اور بنگلہ دیش میں قید ہیں۔

    ان قیدیوں میں سے 4 ہزار 500 پاکستانیوں کے مقدمات مختلف ممالک کی عدالتوں میں زیر سماعت ہیں، 4 ہزار 120 پاکستانی منشیات اسمگلنگ اور 1 ہزار 195 غیر قانونی امیگریشن پر قید ہیں۔

    دستاویز کے مطابق 1 ہزار 737 قیدی قتل، اغوا اور چوری کے جرائم میں قید ہیں، 190 پاکستانی انسانی اسمگلنگ اور 165 ڈکیتی کے جرم میں جیل میں سزا کاٹ رہے ہیں۔

    علاوہ ازیں 374 فراڈ، 467 ویزا کی مدت ختم ہونے پر جبکہ دیگر 2 ہزار 61 پاکستانی معمولی جرائم میں ملوث ہونے پر پابند سلاسل ہیں۔

    خیال رہے کہ کچھ عرصہ قبل موجودہ حکومت نے تھائی لینڈ کے ساتھ بائے لیٹرل ٹیریٹی ایگریمنٹ بحال کردیا تھا جس کے بعد تھائی لینڈ کی کلونگ پرین جیل میں قید 17 پاکستانی قیدیوں کی رہائی عمل میں آئی تھی۔

    گزشتہ برس فروری میں جب سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے پاکستان کا دورہ کیا تھا تب وزیر اعظم عمران خان نے سعودی عرب میں قید پاکستانی قیدیوں کی جانب ان کی توجہ مبذول کروائی تھی جس کے بعد سعودی ولی عہد نے سعودی عرب میں قید 2107 پاکستانیوں کی فوری رہائی کا حکم دیا تھا۔

    مذکورہ قیدی سعودی عرب کی مختلف جیلوں میں قید تھے، سعودی حکومت کی جانب سے باقی پاکستانی قیدیوں کے کیسز کا جائزہ لینے کا بھی عندیہ دیا گیا تھا۔

    مئی میں متحدہ عرب امارات سے بھی 572 پاکستانی قیدیوں کو رہا کیا گیا تھا۔ ان قیدیوں کے لیے بھی وزیر اعظم نے اماراتی ولی عہد شہزاد محمد بن زید سے درخواست کی تھی جنہوں نے فوری ان قیدیوں کی رہائی کا حکم دیا تھا۔

    دفتر خارجہ کے مطابق سنہ 2019 میں متحدہ عرب امارات سے 3500 پاکستانی قیدی رہا کیے گئے۔ ان میں سے ابو ظہبی سے 262، عجمان سے 65، فجیرہ سے 62 اور شارجہ سے 52 پاکستانی قیدی شامل تھے۔

  • تاجکستان کی جیل میں قید 2 پاکستانی رہا

    تاجکستان کی جیل میں قید 2 پاکستانی رہا

    اسلام آباد: تاجکستان کی جیل میں قید 2 پاکستانی قیدیوں کو رہا کردیا گیا، قیدیوں کی رہائی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی خصوصی درخواست کے بعد عمل میں آئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی کوششیں رنگ لے آئیں، تاجکستان کی جیل میں قید 2 پاکستانی اسجد محمود اور کاشف علی رہا کردیے گئے۔ دونوں پاکستانی تاجکستان کی جیل میں 5 سال کی سزا بھگت رہے تھے۔

    مذکورہ قیدیوں کے لیے وزیر خارجہ نے حالیہ دورہ تاجکستان میں تاجک ہم منصب سے سزا معافی کی درخواست کی تھی۔

    تاجکستان کے صدر کی جانب سے سزا معاف کرنے کے بعد پاکستانی قیدیوں کو دو شنبہ میں پاکستانی سفارتی عملے کے حوالے کردیا گیا۔ پاکستانیوں کی سزا معافی اور رہائی پر شاہ محمود قریشی نے تاجک حکومت اور وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا ہے۔

    خیال رہے کہ اسے قبل بھی وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی خصوصی درخواست پر کئی خلیجی ممالک سے پاکستانی قیدیوں کو رہا کیا گیا ہے۔ وزیر اعظم خلیجی ممالک میں روزگار کے لیے جانے والے ان پاکستانیوں کے لیے بے حد فکر مند تھے جو معمولی جرائم میں قید کرلیے گئے۔

    رواں برس فروری میں جب سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے پاکستان کا دورہ کیا تھا تب وزیر اعظم نے اس جانب ان کی توجہ مبذول کروائی تھی جس کے بعد سعودی ولی عہد نے سعودی عرب میں قید 2107 پاکستانیوں کی فوری رہائی کا حکم دیا تھا۔

    مذکورہ قیدی سعودی عرب کی مختلف جیلوں میں قید تھے، سعودی حکومت کی جانب سے باقی پاکستانی قیدیوں کے کیسز کا جائزہ لینے کا بھی عندیہ دیا گیا تھا۔

    مئی میں متحدہ عرب امارات سے بھی 572 پاکستانی قیدیوں کو رہا کیا گیا تھا۔ ان قیدیوں کے لیے بھی وزیر اعظم نے اماراتی ولی عہد شہزاد محمد بن زید سے درخواست کی تھی جنہوں نے فوری ان قیدیوں کی رہائی کا حکم دیا تھا۔

    بعد ازاں رواں برس اگست میں قطر سے بھی 53 پاکستانی قیدیوں کو رہا کیا گیا۔

  • وزیر اعظم عمران خان کی درخواست پر قطر سے 53 پاکستانی قیدی رہا

    وزیر اعظم عمران خان کی درخواست پر قطر سے 53 پاکستانی قیدی رہا

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی درخواست پر قطر نے 53 پاکستانی قیدیوں کو رہا کر دیا۔ رہا ہونے والے پاکستانی شہریوں نے وزیر اعظم عمران خان کا شکریہ ادا کیا اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی درخواست پر قطر نے 53 پاکستانی قیدیوں کو رہا کر دیا۔ وزیر اعظم عمران خان نے امریکا سے واپسی پر قطر میں قیام کے دوران قیدیوں کی رہائی کی درخواست کی تھی۔

    مذکورہ درخواست وزیر اعظم عمران خان نے قطری ہم منصب سے ملاقات کے دوران کی تھی۔ رہا ہونے والے پاکستانی شہریوں نے وزیر اعظم عمران خان کا شکریہ ادا کیا اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان خلیجی ممالک میں روزگار کے لیے جانے والے ان پاکستانیوں کے لیے بے حد فکر مند تھے جو معمولی جرائم میں قید کرلیے گئے۔

    رواں برس فروری میں جب سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے پاکستان کا دورہ کیا تھا تب وزیر اعظم نے اس جانب ان کی توجہ مبذول کروائی تھی جس کے بعد سعودی ولی عہد نے سعودی عرب میں قید 2107 پاکستانیوں کی فوری رہائی کا حکم دیا تھا۔

    مذکورہ قیدی سعودی عرب کی مختلف جیلوں میں قید تھے، سعودی حکومت کی جانب سے باقی پاکستانی قیدیوں کے کیسز کا جائزہ لینے کا بھی عندیہ دیا گیا تھا۔

    مئی میں متحدہ عرب امارات سے بھی 572 پاکستانی قیدیوں کو رہا کیا گیا تھا۔ ان قیدیوں کے لیے بھی وزیر اعظم نے اماراتی ولی عہد شہزاد محمد بن زید سے درخواست کی تھی جنہوں نے فوری ان قیدیوں کی رہائی کا حکم دیا تھا۔

    دفتر خارجہ کے مطابق رواں برس متحدہ عرب امارات سے 3500 پاکستانی قیدی رہا کیے جائیں گے اور 572 قیدیوں کی رہائی اس کا پہلا مرحلہ ہے۔ ان میں سے ابو ظہبی سے 262، عجمان سے 65، فجیرہ سے 62 اور شارجہ سے 52 پاکستانی قیدی رہا ہوں گے۔

  • شاکر اللہ قتل کا معاملہ، پاکستان بھارتی  جیل سپرنٹنڈنٹ کے خلاف مقدمہ درج کرے گا

    شاکر اللہ قتل کا معاملہ، پاکستان بھارتی جیل سپرنٹنڈنٹ کے خلاف مقدمہ درج کرے گا

    اسلام آباد: پاکستان نے شاکر  اللہ قتل معاملے میں بھارتی جیل سپرنٹنڈنٹ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کیا ہے.

    ان خیالات کا اظہار سینیٹ میں وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے کیا، ان کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیٹی کوفعال بنانےکی ضرورت ہے، ہم بھارتی ماہی گیروں کی دیکھ بھال کرتے ہیں، تو بھارت بھی کرے.

    [bs-quote quote=” ضرورت پڑی تومعاملہ عالمی عدالت انصاف میں لےجائیں گے” style=”style-8″ align=”left” author_name=”شیریں مزاری”][/bs-quote]

    شیریں مزاری نے کہا کہ شاکراللہ کے معاملے کو بہت سنجیدگی سے لیا ہے، شاکراللہ کا پوسٹ مارٹم کیا ہے اورمقدمہ درج کریں گے.

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستانی قوانین کے مطابق جیل سپرنٹنڈنٹ کے خلاف مقدمہ ہوگا، ضرورت پڑی تومعاملہ عالمی عدالت انصاف میں لےجائیں گے.

    یاد رہے کہ 4 مارچ 2019 کو سینیٹ میں خطاب کرتے ہوئے شیریں مزاری نے کہا تھا کہ پاکستانی شہری شاکر اللہ کے بھارتی جیل میں قتل پر خاموش نہیں رہیں گے.

    مزید پڑھیں: بھارتی جیل میں شاکراللہ کے قتل کا معاملہ عالمی سطح پراٹھائیں گے: شیریں مزاری

    وزیرانسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا کہ پاکستانی شہری شاکراللہ پر بھارت میں تشدد اور قتل پر خاموش نہیں رہ سکتے، یہ عمل ظالمانہ ہے۔

    یاد رہے کہ پلوامہ حملے کے بعد بھارتی میں پاکستان دشمنی عروج پر پہنچ گئی تھی۔ واقعے کے بعد بھارتی جیل میں قید شاکر اللہ کو جیل انتظامیہ کی سرپرستی میں دیگر قیدیوں نے تشدد کرکے قتل کر دیا۔

  • بھارتی جیل میں شہید ہونے والے شاکر اللہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری

    بھارتی جیل میں شہید ہونے والے شاکر اللہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری

    سیالکوٹ : بھارتی جیل میں قیدیوں کے تشدد سے شہید ہونے والے پاکستانی شہری شاکر اللہ کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری کردی گئی جس کے مطابق مقتول کی موت سر پر لگنے والی چوٹ سے ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی قیدمیں جاں بحق پاکستانی شاکراللہ کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری کردی گئی، ایم ایس علامہ اقبال ٹیچنگ اسپتال کے مطابق مقتول کی موت سرپر چوٹ لگنے سےہوئی۔

    ڈاکٹر فاروق کا کہنا تھا کہ مقتول کے جسم کے نمونے لے کر فرانزک لیب بھیج دیے گئے جس کی رپورٹ آنے کے بعد مزید تفصیلات سے آگاہ کیا جائے گا۔ اُن کا کہنا تھا کہ میڈیکل سپریٹنڈنٹ کی سربراہی میں 6 رکنی ڈاکٹروں کی ٹیم نے پوسٹ مارٹم کیا۔

    پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق شاکر اللہ کے سر میں گہری چوٹ موت کی وجہ بنی، ان کا پہلے بھی ایک پوسٹ مارٹم ہوچکا تھا، شاکر اللہ کے جسم سے دماغ اور دل غائب تھے۔

    مزید پڑھیں: ڈسکہ: شہید شاکراللہ کی نماز جنازہ ادا کردی گئی

    قبل ازیں سیالکوٹ کی تحصیل ڈسکہ کے رہائشی شاکر اللہ کا جسد خاکی بھارتی حکام نے علی الصباح پاکستان کے حوالے کیا جس کے بعد اُسے پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کیاگیا۔

    شہید کا نماز جنازہ آبائی علاقے  پڑھایا گیا جس میں شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور پاکستان کے حق میں نعرے بلند کیے۔ شہریوں نے شاکراللہ کی میت پرپھولوں کی پتیاں نچھاورکیں جبکہ تدفین ڈسکہ میں واقع جیسروالا گاؤں کے قبرستان میں کی گئی۔

    شہید کے بھائی شہزاد گلفام نے بتایا تھا کہ شاکراللہ 47 سالہ شاکراللہ ذہنی مریض تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ شکرگڑھ کے نزدیک میلہ دیکھنے گیا تھا اور 2003 میں غلطی سے سرحد عبورکرگیا تھا۔

    یاد رہے کہ بھارتی ریاست راجستھان کے شہر جے پور کی جیل میں قید پاکستانی شہری شاکر اللہ کو بھارتی انتہاء پسند قیدیوں نے بد ترین تشدد کر کے 20 فروری کو شہید کردیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: بھارتی جیل میں قید پاکستانی قیدی ہندو انتہا پسندوں کے ہاتھوں قتل

    اطلاعات کے مطابق سینٹرل جیل کے بیرک میں موجود ہندو انتہا پسندوں نے پاکستانی شہری کے سر پر وار کیے تھے جس کی وجہ سے انہیں گہرے زخم آئے تھے اور بروقت طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے وہ جیل میں ہی دم توڑ گئے تھے۔

    غیر ملکی میڈیا نے پاکستانی قیدی کی شہادت کا ذمہ دار جے پور جیل کی انتظامیہ کو قرار دیا، قتل کے سلسلے میں تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

    بھارت میں سفارتی ذمہ داریاں انجام دینے والے سابق سفیر عبدالباسط کا کہنا تھا کہ عوام کو کچھ نہیں کہہ سکتے کیوں بھارتی حکومت کا مؤقف ہی دہشت گردی اور انتہاپسندی پر مبنی ہے۔

    سابق سفیر کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکومت کو جے پور کی جیل میں قید شکور اللہ کے قتل میں ملوث افراد کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کرنا چاہیے اور اسلام آباد میں موجود بھارتی سفیر کو طلب کرکے واقعے پر شدید احتجاج کرنا چاہیے۔