Tag: پاکستانی قیدی رہا

  • وزیراعظم کا پاکستانی قیدی رہا کرنے پر یو اے ای کے ولی عہد کا شکریہ

    وزیراعظم کا پاکستانی قیدی رہا کرنے پر یو اے ای کے ولی عہد کا شکریہ

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے پاکستانی قیدی رہا کرنے پر یو اے ای کے ولی عہد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا یہ قدم دونوں ملکوں کے برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی جانب سے 572 پاکستانی قیدی رہا کرنے پر وزیراعظم عمران خان نے ولی عہد شہزادہ محمد بن زید کا شکریہ ادا کیا۔

    وزیراعظم نے کہا متحدہ عرب امارات حکومت کے اس جذبہ کی قدر کرتے ہیں، یو اے ای حکومت کا یہ قدم دونوں ملکوں کے برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔

    اس سے قبل معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر یو اے ای سے 572پاکستانی قیدیوں کی رہائی پر اظہارتشکر کرتے ہوئے کہا پاکستانی حکومت اور عوام کا یو اے ای کے ولی عہد شہزاد محمد بن زیدکا 572 پاکستانی قیدیوں کی رہائی پر شکریہ ادا کرتے ہیں ،یہ ہوتی ہےحقیقی قیادت جو اپنےنہیں دوسروں کےبچوں کاسوچتی ہے۔

    مزید پڑھیں : پاکستانی حکومت اور عوام کا یو اے ای کے ولی عہد کا 572 پاکستانی قیدیوں کی رہائی پر شکریہ ادا

    یاد رہے متحدہ عرب امارات نے صدر شیخ خلیفہ بن زید النہیان کی جانب سے رمضان میں معافی دیئے جانے کے تحت 572 پاکستانی قیدیوں کو رہا کر دیا۔

    عرب میڈیا نے پاکستانی دفتر خارجہ کے حوالے سے بتایا کہ تقریباً 262 پاکستانی قیدیوں کو ابوظہبی اور العین، 177 کو دبئی، 52 کو شارجہ، 16 کو فجیرہ اور 65 کو عَجمان کی جیلوں سے رہا کیا گیا۔

    واضح رہے کہ ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا تھا کہ یو اے ای سے 3500 پاکستانی قیدی رہا کیے جا رہے ہیں، پہلے مرحلے میں 572 قیدیوں کو رہا کیا جا رہا ہے، ابوظہبی سے 262، عجمان 65، فجیرہ 62، شارجہ سے 52 پاکستانی قیدی رہا ہوں گے۔

  • آرمی چیف کے نوٹس لینے پرسعودی عرب میں قید پاکستانی کو رہائی مل گئی

    آرمی چیف کے نوٹس لینے پرسعودی عرب میں قید پاکستانی کو رہائی مل گئی

    ریاض : آرمی چیف کی ہدایت پر سعودی عرب میں زیرحراست پاکستانی کو رہائی مل گئی، کراچی کا رہائشی محمد ندیم جمعہ کو واپس پہنچے گا۔

    تفصیلات کے مطابق شناختی کارڈ اور پاسپورٹ گم ہونے پرسعودی پولیس نے شک کی بنا پر پاکستانی شہری محمد ندیم کو حراست میں لیا تھا، قید کے دوران دوستوں نے جیل سے سوشل میڈیا پر لوگوں سے مدد کی اپیل کی تھی۔

    بعد ازاں خبر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد آرمی چیف نے ایکشن لیتے ہوئے مذکورہ شخص کو مدد فراہم کرنے کی ہدایات جاری کیں۔

    جس کے بعد ندیم کو مطلوبہ دستاویز فراہم کردی گئیں اور ندیم کو ریاض جیل سے رہا کردیا گیا جو جمعہ کو وطن واپس پہنچے گا۔ندیم کا تعلق کراچی کے علاقے کورنگی نمبر چھ سے ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

     

  • الزامات غلط ثابت، امریکا میں قید پاکستانی شہری کو 14 سال بعد رہا کرنے کا فیصلہ

    الزامات غلط ثابت، امریکا میں قید پاکستانی شہری کو 14 سال بعد رہا کرنے کا فیصلہ

    واشنگٹن: امریکا کی رسوائے زمانہ جیل گوانتاناموبے میں قید پاکستانی شہری احمد ربانی کو 14 برس بعد رہا کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا،چودہ برس بعد ان پر لگائے گئے الزامات غلط ثابت ہوگئے ہیں۔


    US decides to release Pakistani prisoner in… by arynews

    نمائندہ واشنگٹن جہانزیب علی کے مطابق احمد ربانی سعودی عرب میں پیدا ہوئے اور اٹھارہ برس کی عمر میں کراچی منتقل ہوگئے، وہ یہاں ٹیکسی ڈرائیور تھے،انہیں عربی زبان پر مکمل عبور حاصل تھاجس پرانہیں یمنی باشندہ سمجھ لیا گیا، انہیں دوہزار دو میں القاعدہ سے تعلق کے شبہے میں کراچی سے گرفتار کیا گیا تھا۔

    نمائندہ واشنگٹن کے مطابق اس سارے معاملے کا ایک اور دکھ بھرا پہلو یہ ہے کہ امجد ربانی کا 14برس کا بیٹا ہے جسے انہوں نے آج تک نہیں دیکھا، چودہ برس کے دوران پاکستانی حکومت نے آج تک کبھی بھی یہ معاملہ امریکا سے نہیں اٹھایا اور اس معاملے پر کبھی بات نہیں کی کہ ان کے قیدی کو بغیر ثبوت کیوں رکھا ہوا ہے اور رہا کیوں نہیں کیا جارہا۔

    نمائندے کے مطابق اور بھی کئی قیدی ہیں جنہیں عدم ثبوت کی بنا پر رہا کردیا گیا، گزشتہ ماہ بھی عدم ثبوت کی بنا پر 15قیدی رہا کرکے متحدہ عرب امارات کو دیے گئے تھے۔

    جہانزیب علی نے پاکستان سفارت خانے کے اعلیٰ حکام سے بات کی تو انہوں نے لاعلمی کا اظہار کیا کہ انہیں پتا ہی نہیں کہ احمد ربانی کو کب اور کس جرم میں گرفتار کیا گیا۔

    امریکی حکام کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق احمد ربانی کو سال 2004ء میں امریکا کے حوالے کیا گیا جب کہ احمد ربانی کو 10 ستمبر 2002ء میں گرفتار کیا گیا تھا،اسے دو سال تک پاکستان میں ہی رکھا گیا۔

    اطلاعات ہیں کہ احمد ربانی کو سعودی عرب یا پاکستان کے حوالے کیے جائے گا، چودہ برس تک بغیر ثبوت قید رکھنے پر احمد ربانی اپنی رہائی کے بعد فیصلہ کریں گے کہ امریکی حکام کے خلاف ہرجانے کا دعویٰ دائر کریں یا نہیں۔

    احمد ربانی کو رہا کرنے کے لیے پریاڈک ریویو بورڈ کا اجلاس یکم ستمبر کو ہوگا، انہوں نے اپنی رہائی کے لیے کچھ عرصے قبل بھوک ہڑتال بھی کی تھی۔

    واضح رہے کہ جیل میں اس وقت احمد ربانی، سیف اللہ پراچہ، خالد عمر،عمارال بلوچ  اور ماجد خان سمیت چھ پاکستانی شہری قید ہیں۔