Tag: پاکستانی معاشی ٹیم

  • پاکستانی معاشی ٹیم عالمی بینک اور آئی ایم ایف کی سالانہ میٹنگز میں شرکت کرے گی

    پاکستانی معاشی ٹیم عالمی بینک اور آئی ایم ایف کی سالانہ میٹنگز میں شرکت کرے گی

    اسلام آباد : نگران وزیرخزانہ شمشاد اختر کی سربراہی میں معاشی ٹیم عالمی بینک اور عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) کی سالانہ میٹنگز میں شرکت کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی معاشی ٹیم عالمی بینک اور آئی ایم ایف کی سالانہ میٹنگز میں شرکت کرے گی، نگران وزیرخزانہ شمشاد اختر کی سربراہی میں معاشی ٹیم اتوار کو مراکش پہنچے گی۔

    میٹنگز میں سیکرٹری وزارت خزانہ، گورنر اسٹیٹ بینک بھی دورے میں شامل ہوں گے، وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ شیڈول کے مطابق عالمی بینک اور آئی ایم ایف کی سالانہ میٹنگز نو اکتوبر سے شروع ہوگی۔

    معاشی ٹیم کی ایم ڈی آئی ایم ایف، صدر عالمی بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک کے حکام سے ملاقاتیں شیڈول ہیں جبکہ نگران وزیرخزانہ معاشی ٹیم کے ہمراہ انٹرنیشنل بانڈز بائرز سے بھی میٹنگز کرے گی۔

    چائنیز وزیرخزانہ، سعودی وزیرخزانہ اور موڈیز آفیشل سے بھی ملاقاتوں کا شیڈول طے ہے، ذرائع کا کہنا ہے سائیڈ لائن ملاقاتوں میں ایم ڈی آئی ایم ایف کو قرض پروگرام پر بات چیت ہو گی۔

  • ورچوئل مذاکرات کا پہلا دور: پاکستانی معاشی ٹیم آئی ایم ایف کا دل موم کرنے میں ناکام

    اسلام‌آباد : پاکستان اور آئی ایم ایف کےدرمیان ورچوئل مذاکرات کا پہلا دور بے نتیجہ رہا اور آئی ایم ایف مشن کےدورہ پاکستان کی تاریخ طے نہ ہوسکی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات میں ڈیڈلاک برقرار ہے۔

    ورچوئل مذاکرات کا پہلا دور بے نتیجہ رہا اور پاکستان کی معاشی ٹیم آئی ایم ایف کا دل موم کرنے میں ناکام رہی۔

    ذرائع وزارت خزانہ نے بتایا کہ پہلے دور میں آئی ایم ایف مشن کے دورہ پاکستان کی تاریخ طے نہ ہوسکی، آج بھی بات ہوگی اور ہوسکتا ہے ورچوئل مذاکرات آج مکمل ہوجائیں۔

    وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف اپنے مشن کی پاکستان آمد سے قبل مطالبات کی منظوری چاہتا ہے جبکہ پاکستان نے نویں جائزے کے تمام اہداف مکمل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    ذرائع نے توقع ظاہر کی مذاکرات کےاختتام پر آج آئی ایم ایف مشن کی تاریخ کو حتمی شکل دی جا سکتی ہے۔

    خیال رہے پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے درمیان مذاکرات کے لیے شرائط سامنے آئیں تھیں۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان کو ڈالر کا ایکسچینج ریٹ اوپن مارکیٹ کے مطابق کرنا ہوگا، پاکستان کو ڈالر کے ایکسچینج ریٹ پر مصنوعی پابندی ختم کرنا ہوگی۔

    پاکستان کو 30 جون2023 تک پٹرولیم لیوی 855 ارب جمع کرنے کا روڈمیپ دینا ہو گا اور ڈیزل پر فی لیٹر لیوی 35 سے بڑھا کر 50 روپے لیٹر کرنا ہو گی۔

    گیس کے شعبے میں 1500 ارب روپےکا سرکلرڈیٹ ختم کرنا ہو گا۔ اوگرا کے گیس نرخ بڑھانے کے فیصلے پر عمل درآمد کرنا ہو گا۔ سرکلرڈیٹ کم کرنے کیلئے گیس ریٹ یکم جولائی 2022 سے 74 فیصد بڑھانا ہوں گے۔