Tag: پاکستانی معیشت

  • عالمی ریٹنگ ایجنسی  کا  پاکستانی  معیشت کا  آؤٹ لک مستحکم  قرار

    عالمی ریٹنگ ایجنسی کا پاکستانی معیشت کا آؤٹ لک مستحکم قرار

    نیویارک : عالمی ریٹنگ ایجنسی ایس اینڈ پی نے پاکستانی معیشت کا آؤٹ لک مستحکم برقرار رکھتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام،ملٹی اوربائی لیٹرل فنڈنگ ملکی معیشت کوسہارادینےمیں مدد دے گی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ریٹنگ ایجنسی ایس اینڈ پی نے پاکستان پر رپورٹ جاری کی ہے ، جس میں پاکستانی معیشت کا آؤٹ لک مستحکم برقرار رکھا ہے  ، پاکستان کی طویل مدتی ریٹنگ بی مائنس اور قلیل مدتی ریٹنگ بی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام،ملٹی اوربائی لیٹرل فنڈنگ ملکی معیشت کوسہارادینےمیں مدد دے گی ، آئی ایم ایف اوردیگر ذرائع سے ملی فنڈنگ  آئندہ 12ماہ کیلئے کافی ہوگی، امید ہے ملکی معاشی اشاریوں میں مزید خرابی نہیں آئےگی۔

    عالمی ریٹنگ ایجنسی کا کہنا ہے کہ پاکستان کی معاشی شرح نمو2اعشاریہ4 فیصد رہےگی ، یہ شرح 12 سال کی کم ترین سطح ہے ، رواں مالی سال کے اختتام  تک  پاکستان میں فی کس آمدنی1200 ڈالر تک ہوجائے گی۔

    رپورٹ کے مطابق ملک میں امن و امان کی صورت حال میں بہتری آئی ہے، ملکی معیشت کو بیرونی خدشات لاحق ہیں ، ریٹنگز کم ہونے کی وجہ پاکستان کی  کم آمدنی ہے جبکہ خراب انفراسٹرکچر کےباعث غیرملکی سرمایہ کاری میں کمی دیکھی جارہی ہے

  • پاکستانی  معیشت   مشکل وقت سےگزر رہی ہے، آئی ایم ایف

    پاکستانی معیشت مشکل وقت سےگزر رہی ہے، آئی ایم ایف

    اسلام آباد : عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے کہا ماضی کی غلط پالیسیوں کےباعث پاکستانی معیشت مشکل وقت سےگزر رہی ہے، پروگرام کے تحت پاکستان کو ٹیکس وصولیوں میں اضافہ کرناہوگا، قرضوں میں کمی کیلئے اقدامات کرنے ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق قرض پروگرام کی منظوری کے بعد عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے رپورٹ جاری کردی ہے ، جس میں کہا گیا پاکستانی معیشت مشکل وقت سےگزرہی ہے، معیشت پربوجھ ماضی کی غلط پالیسیوں کےباعث ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا مالیاتی خسارہ غیر مؤثر زرعی پالیسی اور اوور ویلیوڈ کرنسی دفاع سے تھا، پالیسی سے وقتی فائدے حاصل ہوئے مگر دور رس برے نتائج ملے، پالیسیز میں اہم مسائل کےحل کونظراندازکیاگیا۔

    ٹیکس وصولیوں میں اضافےکی کوشش نہیں کی گئی، خسارےمیں چلتےحکومتی تحویل میں ادارےبھی مسئلہ ہیں، فوری طورپراصلاحات ضروری ورنہ معاشی توازن بگڑےگا،رپورٹ

    پروگرام کےتحت پاکستان کوٹیکس وصولیوں میں اضافہ کرناہوگا، قرضوں میں کمی کیلئےاقدامات کرنےہوں گے، سماجی بہبودکےپروگرام کوبڑھاناہوگا اور کرنسی کی قدر مارکیٹ کی طلب ورسد کے مطابق کرنا ہوگی۔

    مزید پڑھیں : آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 6 ارب 20 کروڑ ڈالر پیکج کی منظوری دے دی

    یاد رہے گذشتہ روز آئی ایم ایف نے پاکستان کوتین برس کےدوران چھ ارب ڈالرکاقرض دینےکی منظوری دی تھی ، قرض پروگرام کےتحت فوری طورپر پاکستان کوایک ارب ڈالرملیں گے۔

    آئی ایم ایف کے اعلامیہ میں کہا گیا پروگرام پاکستان کوجامع معاشی اصلاحات میں کرنے میں مدد دے گا، ان اصلاحات میں روپےکی قدر، قرضوں میں کمی اور ریونیوکے شعبےمیں اصلاحات شامل ہیں۔

    آئی ایم ایف کاکہنا ہےکہ پاکستان معاشی مسائل سے دو چار ہے اور پروگرام پاکستان کومالی اورمالیاتی مسائل سےنمٹنےمیں مدد دے گا۔

    خیال رہے پاکستان پرآئی ایم ایف کے پانچ ارب نوے کروڑ ڈالر واجب الادا ہیں، جس میں سے پچھتر کروڑ ڈالر کی ادائیگی رواں مالی سال ہی کرنی ہے اور آئی ایم ایف سے قرضہ ملنے کے بعد دیگر مالیاتی اداروں اور عالمی بانڈز مارکیٹ سے بھی قرضہ ملنے کی راہ ہموار ہوجائے گی۔

  • آئی ایم ایف نے پاکستانی معیشت کو ہاتھ میں لینے کیلئے کھیل کھیلا ہے، سراج الحق

    آئی ایم ایف نے پاکستانی معیشت کو ہاتھ میں لینے کیلئے کھیل کھیلا ہے، سراج الحق

    لاہور : امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کی معیشت کو اپنے ہاتھ میں لینے کیلئے کھیل کھیلاہے، اس کے چُنگل میں پھنسنے والوں پر دوبارہ اچھا وقت نہیں آتا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، سراج الحق نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان پورا ملک آئی ایم ایف کے حوالے کرکے کہتے ہیں کہ اچھا وقت آنے والا ہے۔

    آئی ایم ایف کےچنگل میں پھنسنے والوں پر دوبارہ اچھا وقت کبھی نہیں آتا، سودی قرضوں سے معیشت ٹھیک ہوتی ہے نہ ہی ملک میں خوشحالی اور ترقی آتی ہے۔

    سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ حکمران خود انحصاری کےباعزت راستے پر چلنے کو تیارنہیں ہیں، حکومت کب تک سابقہ حکومتوں کی نااہلی کا رونا روتی رہے گی؟ اب حکمران اپنی کارکردگی کو بھی عوام کے سامنے لائیں۔

    امیرجماعت اسلامی نے کہا کہ آئی ایم ایف نے معیشت کو اپنےہاتھ میں لینے کیلئے یہ سارا کھیل کھیلا ہے، حکمران آئی ایم ایف کے مطالبے پر سب کچھ لٹانے کیلئے تیار نظر آتے ہیں۔

  • مجموعی ذخائر کی مالیت کم ہو کر 16.19 ارب ڈالر رہ گئی: اسٹیٹ بینک

    مجموعی ذخائر کی مالیت کم ہو کر 16.19 ارب ڈالر رہ گئی: اسٹیٹ بینک

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا ہے کہ مجموعی ذخائر کی مالیت کم ہو کر 16.19 ارب ڈالر رہ گئی ہے، مرکزی بینک کے ذخائر 1.02 ارب ڈالر کمی سے 9 ارب 24 کروڑ ڈالر رہ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ ملکی زر مبادلہ کے ذخائر میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے، مرکزی بینک کے ذخائر 1.02 ارب ڈالر کمی سے 9 ارب 24 کروڑ رہ گئے ہیں جب کہ کمرشل بینکوں کے پاس 6.95 ارب ڈالر موجود ہیں۔

    ایک ہفتے میں زر مبادلہ کے ذخائر میں 1 ارب 2 کروڑ ڈالر کی ادائیگی کی گئی، ایک ارب ڈالر پاکستان سورین بانڈز کی مد میں ادا کیے گئے، جب کہ بیرونی قرض کی مد میں 2 کروڑ 80 لاکھ ڈالر ادا ہوئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزارت خزانہ کا قلم دان حفیظ شیخ کو دیے جانے کا امکان

    اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال کے 9 ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 29 فی صد کمی ہوئی، 9 ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہو کر 9 ارب 59 کروڑ ڈالر رہ گیا، گزشتہ مالی سال اسی مدت میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 13 ارب 58 کروڑ ڈالر تھا۔

    مارچ 2019 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 82 کروڑ 20 لاکھ ڈالر رہا، فروری میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 27 کروڑ 80 لاکھ ڈالر تھا، جنوری سے مارچ 2019 کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 1.97 ارب ڈالر رہا، جب کہ پچھلے سال اکتوبر سے دسمبر کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 3.81 ارب ڈالر تھا۔

  • عمران خان کی قیادت میں پاکستان اپنی منزل ضرور حاصل کرے گا: چینی سفیر یاؤ ژنگ

    عمران خان کی قیادت میں پاکستان اپنی منزل ضرور حاصل کرے گا: چینی سفیر یاؤ ژنگ

    اسلام آباد: عوامی جمہوریہ چین کے سفیر یاؤ ژنگ نے وزیرِ اعظم عمران خان کو یقین دہانی کرائی ہے کہ چین پاکستان میں مزید سرمایہ کاری کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں وزیرِ اعظم عمران خان سے چینی سفیر یاؤ ژنگ نے ملاقات کی، چینی سفیر نے کہا کہ پاکستان میں مزید سرمایہ کاری اور خریداری پر توجہ دی جائے گی۔

    [bs-quote quote=”پاک چین تعلقات باہمی دوستی اور شراکت داری کا مضبوط رشتہ ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”عمران خان” author_job=”وزیرِ اعظم پاکستان”][/bs-quote]

    چینی سفیر یاؤ ژنگ نے کہا کہ پاکستان اور چین قریبی دوست اور شراکت دار ہیں، چین کی حکومت پاک چین تعلقات میں مزید فروغ اور استحکام کے لیے کوشاں ہے۔

    ملاقات میں سفیر نے وزیرِ اعظم کو چینی قیادت کا خصوصی پیغام پہنچایا، چین نے پاکستان کی موجودہ حکومت اور پالیسیوں پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا، چینی سفیر نے کہا کہ وزیرِ اعظم کے ساتھ کام یاب ملاقات ہوئی ہے۔

    چینی سفیر کا کہنا تھا کہ چینی حکومت اور بزنس کمیونٹی وزیرِ اعظم کے اقدامات سے مطمئن ہیں، کاروبار اور سرمایہ کاری کے لیے حکومتی ترجیحات اطمینان بخش ہیں، حکومت پاکستان کے اقدامات غیر ملکی سرمایہ کاروں کو متوجہ کر رہے ہیں، پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھ رہی ہے، حالیہ اقدامات سے پاکستان کی ایکسپورٹس بڑھیں گی۔

    چینی سفیر نے مزید کہا کہ چین مضبوط اسٹریٹجک شراکت دار کے طور پر کردار ادا کرے گا، پاکستانی قیادت کو بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے، عمران خان کی قیادت میں پاکستان اپنی منزل ضرور حاصل کرے گا، پاکستان میں ترقی اور خوش حالی کا نیا باب شروع ہو رہا ہے۔

    وزیرِ اعظم عمران خان نے چینی سفیر سے گفتگو کرتے ہوئے چین کے صدر کی سماجی اقتصادی ترقی کے وژن کی تعریف کی۔

    وزیرِ اعظم نے کہا کہ پاک چین تعلقات باہمی دوستی اور شراکت داری کا مضبوط رشتہ ہے، پاکستان چین کے تجربات سے استفادہ کرتے ہوئے عوام کو غربت کی لکیر سے اوپر لا سکے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  آج کا پاکستان 6 ماہ قبل کے پاکستان سے کہیں زیادہ مضبوط اور مستحکم ہے: عالمی میڈیا

    خیال رہے کہ وزیرِ اعظم پاکستان عمران خان کے وژن اور کام یاب معاشی و خارجہ پالیسی کی بہ دولت پوری دنیا کا میڈیا پاکستان کی ترقی کا معترف نظر آ رہا ہے۔

    عالمی میڈیا کے مطابق پاکستان خطے کے استحکام میں اپنی جغرافیائی اہمیت منوا رہا ہے، فنانشنل ٹائمز کا کہنا ہے کہ آج کا پاکستان چھ ماہ قبل کے پاکستان سے کہیں زیادہ مستحکم اور مضبوط ہے۔

  • آج کا پاکستان 6 ماہ قبل کے پاکستان سے کہیں زیادہ مضبوط اور مستحکم ہے: عالمی میڈیا

    آج کا پاکستان 6 ماہ قبل کے پاکستان سے کہیں زیادہ مضبوط اور مستحکم ہے: عالمی میڈیا

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم پاکستان عمران خان کے وژن اور کام یاب معاشی و خارجہ پالیسی کی بہ دولت پوری دنیا کا میڈیا پاکستان کی ترقی کا معترف نظر آ رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق موجودہ حکومت کی اقتصادی و خارجہ پالیسی کے پیشِ نظر عالمی میڈیا اس بات کا معترف ہے کہ پاکستان اب ترقی کے ایک نئے دور میں داخل ہو چکا ہے۔

    [bs-quote quote=”پی ٹی آئی حکومت کی پالیسیوں کے باعث دنیا میں پاکستان کا وقار بحال ہو رہا ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”عالمی میڈیا”][/bs-quote]

    عالمی میڈیا کے مطابق پاکستان خطے کے استحکام میں اپنی جغرافیائی اہمیت منوا رہا ہے۔

    فنانشنل ٹائمز کا کہنا ہے کہ آج کا پاکستان چھ ماہ قبل کے پاکستان سے کہیں زیادہ مستحکم اور مضبوط ہے۔

    عالمی میڈیا کے مطابق تحریکِ انصاف کی حکومت نے محض چھ ماہ میں خلیجی ممالک سے تعلقات میں بہتری سمیت کرتار پور راہ داری اور طالبان امریکا مذاکرات جیسی کام یابیاں حاصل کی ہیں۔

    اخبار کے مطابق پی ٹی آئی حکومت کی پالیسیوں کے باعث دنیا میں پاکستان کا وقار بحال ہو رہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  وفاقی کابینہ نے سعودی عرب کے ساتھ 8 معاہدوں کی منظوری دے دی

    اخبار کا یہ بھی کہنا ہے کہ آئندہ چند روز میں سعودی ولیٔ عہد محمد بن سلمان کا دورہ اس سلسلے کی ایک اور کڑی ہے جو پاکستان کی معیشت کی بحالی میں اہم سنگِ میل ثابت ہو سکتا ہے۔

    صرف چھ ماہ کے قلیل عرصے میں سفارتی و معاشی محاذ پر یہ تمام کام یابیاں اس بات کا ثبوت ہیں کہ عمران خان کی قیادت میں پاکستان بالکل درست سمت میں گام زن ہے۔

    [bs-quote quote=”خطے میں پاکستان ایک نئے چیپٹر میں داخل ہو چکا ہے۔” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″ author_name=”ولی نثر” author_job=”ڈین، جان ہاپکنز یونی ورسٹی”][/bs-quote]

    جان ہاپکنز یونی ورسٹی کے اسکول آف ایڈوانسڈ انٹرنیشنل اسٹڈیز کے ڈین ولی نثر کا کہنا ہے کہ خطے میں پاکستان ایک نئے چیپٹر میں داخل ہو چکا ہے، اب افغانستان کے مسئلے کے کسی بھی حل کے لیے پاکستان ہی کی ضرورت ہے، چناں چہ پاکستان امریکا کے ساتھ کھیلتے ہوئے مطالبات کرنے کی اچھی پوزیشن میں آ چکا ہے۔

    ہانگ کانگ میں ایک عالمی مالیاتی کمپنی کے ریجنل ہیڈ یوحنا شووا کا کہنا ہے کہ مشرقِ وسطیٰ سے ملنے والے تعاون نے حکومتِ پاکستان کو آئی ایم ایف پروگرام سے بات چیت کے لیے مزید وقت فراہم کر دیا ہے، اگرچہ یہ تعاون پاکستان کی عالمی پوزیشن کے لیے فوری طور پر مثبت اثر کا حامل نہیں۔

    فنانشل ٹائمز کے مطابق یہ خوش قسمتی ہے کہ تیل کی قیمتوں میں کمی کے باعث پاکستان پر اقتصادی دباؤ کم ہوا ہے، اور بیرونی زرِ مبادلہ کے ذخائر میں تیزی سے آنے والی کمی کی رفتار بھی کم ہو گئی ہے، تاہم 2017 سے امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر 30 فی صد گر گئی ہے، جس کے باعث عالمی مارکیٹ میں پاکستانی برآمدات زیادہ مسابقتی ہوں گے۔

  • معروف بین الاقوامی کمپنی کا پاکستان میں 200 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان

    معروف بین الاقوامی کمپنی کا پاکستان میں 200 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان سے انٹرنیشنل کمپنی کارگل کے سربراہ مارشل اسمتھ نے ملاقات کی، کمپنی نے پاکستان میں 200 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں ایک اور بڑی سرمایہ کاری کا آغاز ہونے جا رہا ہے، وزیرِ اعظم سے کارگل نامی ایک بین الاقوامی کمپنی کے ہیڈ مارشل اسمتھ نے ملک میں سرمایہ کاری کے حوالے سے خصوصی ملاقات کی۔

    [bs-quote quote=”مارشل اسمتھ سے وزیرِ اعظم عمران خان کا سابقہ حکومت کے رویے پر اظہار افسوس” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    سرمایہ کاری زراعت، ڈیری فارمنگ، آئل سیڈ، اور خوردنی تیل کی پیداوار کے شعبوں میں کی جائے گی، جو آئندہ 3 سے 5 برس کے دوران ہوگی۔

    کمپنی کے سربراہ مارشل اسمتھ نے کہا کہ کارگل کمپنی پاکستان کے ساتھ سرمایہ کاری کرنا چاہتی ہے، کمپنی پاکستان میں عالمی طرز پر ڈیری فارمنگ کے شعبے کو وسعت دے گی۔

    مارشل اسمتھ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت میں بہتری اور روزگار کے وسیع مواقع فراہم کریں گے۔

    دریں اثنا وزیرِ اعظم عمران خان نے کارگل کمپنی کی سرمایہ کاری کی خواہش کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ’کارگل کمپنی کو ملک میں سرمایہ کاری کے بہترین مواقع فراہم کریں گے۔‘

    یہ بھی  پڑھیں:  چین ہماری معیشت کی بہتری کیلئے اہم کردار ادا کررہا ہے، وزیر اعظم کا ترک ٹی وی کو انٹرویو

    وزیرِ اعظم نے کہا کارگل کمپنی کو درآمدی معاملات میں سہولت دی جائے گی، موجودہ حکومت کاروباری اور سرمایہ کار طبقے کے لیے آسانیاں پیدا کر رہی ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ بزنس کمیونٹی کو سرمایہ کاری کے مساوی مواقع فراہم کیے جائیں گے، تمام معاملات میں آسانی اور شفافیت حکومت کی ترجیح ہے، وفاقی حکومت ہر سطح پر کارگل کمپنی کے ساتھ تعاون کرے گی۔

    عالمی سرمایہ کار پاکستان سے کیوں گئے، اندرونی کہانی سامنے آ گئی

    وزیرِ اعظم سے عالمی کمپنی کارگل کے سربراہ کی ملاقات میں اہم انکشافات ہوا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ مارشل اسمتھ نے کہا کہ کارگل کمپنی 2012 میں پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے جا رہی تھی لیکن ناگزیر وجوہ کی بنا پر پاکستان سے سرمایہ کاری ختم کر کے واپس لوٹنا پڑا۔

    [bs-quote quote=”ماضی کی حکومت کرپٹ تھی، سرمایہ کاری میں مشکلات تھیں۔” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″ author_name=”مارشل اسمتھ”][/bs-quote]

    مارشل اسمتھ کا کہنا تھا ’ماضی کی حکومت کرپٹ تھی، سرمایہ کاری میں مشکلات تھیں، 2012 میں کرپٹ حکومت کی وجہ سے پاکستان چھوڑ کر جانا پڑا، عالمی سرمایہ کار نے سابقہ حکومت کی بد نیتی، مس مینجمنٹ سے پاکستان میں کاروبار بند کیا۔‘

    انھوں نے کہا کہ موجودہ حکومت شفاف اور قابل اعتماد ہے۔ مارشل اسمتھ سے وزیرِ اعظم عمران خان نے ملاقات کے دوران سابقہ حکومت کے رویے پر اظہار افسوس کیا۔
    وزیرِ اعظم نے کہا ’موجودہ حکومت میرٹ اور شفافیت سمیت احتساب پر یقین رکھتی ہے، کرپشن کرنے والے انجام کو پہنچ چکے، اب سرمایہ کاروں کو پریشانی نہیں ہوگی، پاکستان میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے اقدامات کی خود نگرانی کر رہا ہوں۔‘

  • حکومتی معاشی اقدامات کے مثبت اثرات، تجارتی خسارہ کم ، برآمدات اورترسیلات میں اضافہ

    حکومتی معاشی اقدامات کے مثبت اثرات، تجارتی خسارہ کم ، برآمدات اورترسیلات میں اضافہ

    اسلام آباد : حکومتی معاشی اقدامات کےمثبت اثرات نظر آنے لگے ، جولائی تا دسمبرتجارتی خسارے میں پانچ فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ رواں مالی سال کے پہلےچھ ماہ میں برآمدات میں چوبیس کروڑ ڈالرکا اضافہ ہوا۔

    ادارے شماریات کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں تجارتی خسارہ پانچ فیصد کمی کے بعد سولہ ارب اسی کروڑ ڈالر رہا جبکہ جولائی تا دسمبر کے دوران برآمدات کا حجم گیارہ ارب اکیس کروڑ ڈالرجبکہ درآمدات کا حجم آٹھائیس ارب ڈالر سے زائد رہا۔

    دسمبرمیں تجارتی خسارہ پندرہ فیصدکم ہوا جبکہ برآمدات کا حجم دوارب آٹھ کروڑڈالررہا۔

    دوسری جانب رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں ترسیلات زر میں دس فیصد کا اضافہ ہوا، اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ چھ ماہ میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نےدس ارب اکہتر کروڑاسی لاکھ ڈالر بھیجے، سب سے زیادہ ترسیلات سعودی عرب سےحاصل ہوئیں، دوسرے نمبر پرمتحدہ عرب امارات ہے۔

    چھ ماہ میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے 10 ارب 71 کروڑ 80 لاکھ ڈالر بھیجے

    دسمبر 2018ء میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، امریکا، برطانیہ، خلیج تعاون کونسل کے ملکوں (بشمول بحرین، کویت، قطر اور عمان) اور یورپی یونین کے ملکوں سے بالترتیب 414.84 ملین ڈالر، 341.58 ملین ڈالر، 262.83 ملین ڈالر، 247.06 ملین ڈالر، 171.56 ملین ڈالر، اور 45.62 ملین ڈالر پاکستان بھجوائے گئے۔

    یاد رہے دسمبر  2018 میں ادارہ شماریات کا کہنا تھا کہ مالی سال 2018-19 ء کے پہلے پانچ ماہ ( جولائی تا نومبر 2018ء ) کے دوران برآمدات اور درآمدات میں نمایاں اضافے کے نتیجے میں تجارتی خسارہ 14.51 ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گیا۔

    مزید پڑھیں :  مالی سال 2018-19ء کے پہلے پانچ ماہ، تجارتی خسارہ 14.51 ارب ڈالر تک پہنچ گیا

    ادارہ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 5 ماہ ( جولائی تا دسمبر) کے دوران پیٹرولیم مصنوعات کی برآمدات سے21کروڑ 67لاکھ ڈالر سے زائد کا زرمبادلہ کمایا گیا۔

    اس ہی دوران  ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں 0.07 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی اور ملکی برآمدات کا حجم 5ارب 50کروڑ 98لاکھ ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔

  • آئی ایم ایف سے اچھا پروگرام فائنل ہونے پر ہی معاہدہ کریں گے: وزیرِ خزانہ

    آئی ایم ایف سے اچھا پروگرام فائنل ہونے پر ہی معاہدہ کریں گے: وزیرِ خزانہ

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِ خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ کوئی اچھا پروگرام فائنل ہونے کے بعد ہی معاہدہ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ خزانہ اسد عمر اسلام آباد میں اینکر پرسنز سے گفتگو کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ عالمی مالیاتی ادارے کے ساتھ مسلسل مذاکرات جاری ہیں۔

    [bs-quote quote=”متبادل ذرائع سے بھی فنڈز کے حصول کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”اسد عمر” author_job=”وزیرِ خزانہ”][/bs-quote]

    وزیرِ خزانہ اسد عمر نے کہا ’آئی یم ایف سے جیسے ہی اچھا پروگرام فائنل ہوگا، معاہدہ کر لیں گے، لیکن متبادل ذرائع سے بھی فنڈز کے حصول کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔‘

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی معاشی ترقی کے لیے اہم فیصلے کیے جا رہے ہیں، پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔

    وزیرِ خزانہ نے بتایا کہ برآمدات و ترسیلاتِ زر میں اضافے سے تجارتی خسارے میں کمی ہوئی، جب کہ درآمدات میں کمی سے بھی تجارتی خسارہ کم ہو رہا ہے۔

    اسد عمر نے کہا ’جولائی تا دسمبر 2018 نجی شعبے کو قرضوں کی فراہمی میں 65 فی صد ریکارڈ اضافہ ہوا، سالِ گزشتہ کے دوران مجموعی طور پر نجی شعبے کو قرضوں کی فراہمی 21 فی صد بڑھی۔‘


    یہ بھی پڑھیںچین ہماری معیشت کی بہتری کیلئے اہم کردار ادا کررہا ہے، وزیر اعظم کا ترک ٹی وی کو انٹرویو


    انھوں نے بتایا ’پیپلز پارٹی کے پہلے 5 ماہ میں افراطِ زر کی شرح میں 11.2 فی صد اضافہ ہوا، جب کہ 2013 میں ن لیگ کے پہلے 5 ماہ میں افراطِ زر میں 4 فی صد اضافہ ہوا، دوسری طرف پی ٹی آئی کے پہلے 5 ماہ میں افراطِ زرمیں صرف 0.4 فی صد اضافہ ہوا ہے۔‘

    وزیرِ خزانہ کا کہنا تھا کہ ضمنی فنانس بل لایا جا رہا ہے جس میں سرمایہ کاری اور کاروبار میں آسانی اور فروغ کے لیے اقدامات تجویز کیے جائیں گے۔

  • چین ہماری معیشت کی بہتری کیلئے اہم کردار ادا کررہا ہے، وزیر اعظم کا ترک ٹی وی کو انٹرویو

    چین ہماری معیشت کی بہتری کیلئے اہم کردار ادا کررہا ہے، وزیر اعظم کا ترک ٹی وی کو انٹرویو

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کرپشن نے پاکستانی معیشت کو بہت نقصان پہنچایا ہے، چین نے ہماری معیشت کیلیے اہم کردار ادا کیا، افغانستان کے مسئلے کا فوجی حل نہیں مذاکرات سے ہی امن ممکن ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں ترک ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا، وزیراعظم نے کہا کہ کرپشن نے پاکستانی معیشت کو بہت نقصان پہنچایا ہے۔

    کرنٹ اکاؤنٹ کا خسارہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ ہے گزشتہ چار ماہ کے دوران پاکستان معاشی لحاظ سے مستحکم ہوا ہے اور اس سلسلے میں چین ہماری معیشت کی بہتری کیلئے اہم کردار ادا کررہا ہے۔

    وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان کے مسئلے کا فوجی حل نہیں ہے، افغانستان میں امن کا قیام مذاکرات سے ممکن ہے، طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کیلئے خطے کے دیگر ممالک کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا،۔

    ہم کسی اور کی جنگ نہیں لڑیں گے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں80ہزار پاکستانی نشانہ بنے، ہم نے اس جنگ میں بہت بڑا خمیازہ بھگتا۔

    ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت کا مظاہرہ کررہا ہے، مقبوضہ کشمیر میں پیلٹ گن سمیت دیگر مظالم ڈھائے گئے، بھارت سے مذاکرات پرہم نے دوقدم آگے آنے کا کہا،  بھارت نے کئی بارپاکستان کی مذاکرات کی دعوت ٹھکرائی، نریندر مودی الیکشن مہم کیلئے بھارت پاکستان مخالف جذبات ابھار رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارتدو ایٹمی طاقتیں ہیں اور دو ایٹمی طاقتیں جنگ تو دور کی بات سرد جنگ کی بھی متحمل نہیں ہوسکتیں، مسئلہ کشمیر کا حل مذاکرات میں ہے، اقوام متحدہ بھی تسلیم کرتا ہےکہ کشمیریوں کی جدوجہد مقامی ہے۔