Tag: پاکستانی ڈاکٹرز

  • فٹبال ورلڈ کپ 2022: پاکستانی ڈاکٹرز عالمی طبی ماہرین کی ٹیم میں شامل

    فٹبال ورلڈ کپ 2022: پاکستانی ڈاکٹرز عالمی طبی ماہرین کی ٹیم میں شامل

    فٹبال ورلڈ کپ 2022 کے لیے عالمی طبی ماہرین کی ٹیم میں پاکستانی ڈاکٹرز بھی شامل کر دیے گئے، جو پاکستان کے لیے صحت کے شعبے میں بڑا عالمی اعزاز ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر خرم اکرم گھمن، ڈاکٹر اکرام، اور ڈاکٹر عابد کو فیفا ورلڈ کپ 2022 کے لیے عالمی طبی ماہرین کی ٹیم میں شامل کر دیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی وبائی ماہرین قطر فٹبال ورلڈ کپ کے دوران خدمات انجام دیں گے، اور قطری وزارت صحت کے ساتھ ملک کر کام کریں گے۔

    ذرائع کے مطابق پاکستانی ڈاکٹر قطر میں وبائی امراض کی سرویلنس اور ڈیٹا تیار کریں گے، اور ایونٹ کے دوران وبائی امراض کے سد باب کے لیے کام کریں گے۔

    واضح رہے کہ قطر کی وزارت صحت نے انسداد وبائی ماہرین کے لیے پاکستان سے درخواست کی تھی۔

    خیال رہے کہ نومبر میں شروع ہونے والا فٹ بال 2022 ورلڈ کپ ٹورنامنٹ مشرق وسطیٰ میں ہونے والا پہلا ورلڈ کپ ہے۔

  • پاکستانی ڈاکٹرز کے ہاتھوں چوہدری شجاعت کا 2 گھنٹے طویل اور کامیاب آپریشن

    پاکستانی ڈاکٹرز کے ہاتھوں چوہدری شجاعت کا 2 گھنٹے طویل اور کامیاب آپریشن

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ق کے مرکزی صدر چوہدری شجاعت حسین آج 2 گھنٹے طویل آپریشن کے بعد گھر واپس آ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق چوہدری شجاعت آج لاہور میں کامیاب آپریشن کے بعد گھر منتقل ہو گئے، سینئر سیاست دان کا دو گھنٹے طویل آپریشن کیا گیا۔

    چوہدری شجاعت کو پارکنسن اور بولنے میں مشکلات درپیش تھیں، وہ کافی عرصے پارکنس میں مبتلا تھے، آج پاکستانی ڈاکٹرز نے بولنے میں مشکلات کے لیے کامیاب آپریشن کیا، جس پر انھوں نے ڈاکٹرز کو مبارک باد بھی دی ہے۔

    ڈاکٹرز نے چوہدری شجاعت حسین کو 2 ہفتے مکمل آرام کا مشورہ دیا ہے، انھوں نے گھر منتقلی پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا میں طویل عرصہ اس مرض میں مبتلا رہا، جرمنی، آسٹریا، انگلینڈ، فرانس اور امریکا سے علاج کروایا، لیکن پاکستانی ڈاکٹرز نے کامیاب آپریشن کیا۔

    چوہدری شجاعت نے کہا پاکستان میں انتہائی قابل اور ماہر ڈاکٹر موجود ہیں، ہم نے ہمیشہ پاکستانی ڈاکٹروں پر اعتماد کیا ہے۔

    یاد رہے کہ چوہدری شجاعت حسین 16 جنوری 2021 کو پاکستان مسلم لیگ ق کے بلامقابلہ مرکزی صدر منتخب ہوئے تھے۔ گزشتہ برس نومبر میں بھی چوہدری شجاعت کی طبیعت ناساز ہو گئی تھی جس پر انھیں سروسز اسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں ایک ہفتہ زیر علاج رہنے کے بعد انھیں ڈسچارج کیا گیا تھا۔

  • وزیراعظم کی چینی عوام کی مدد کے لیے پاکستانی ڈاکٹرز بھیجنے کی پیشکش

    وزیراعظم کی چینی عوام کی مدد کے لیے پاکستانی ڈاکٹرز بھیجنے کی پیشکش

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے چینی عوام کی مدد کے لیے پاکستانی ڈاکٹرز بھیجنے کی پیشکش کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کرونا وائرس کے بعد چین کے فوری، مؤثر اقدامات کو دنیا بھرمیں سراہاگیا، چینی صدر کی قیادت میں چین کرونا وائرس پر قابو پانے میں کامیاب ہوگا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکومت، عوام کرونا وائرس کے خاتمے کے لیے چین کےساتھ ہے۔ انہوں نے چینی عوام کی مدد کے لیے پاکستانی ڈاکٹرز، فیلڈ اسپتال بھجوانے کی پیشکش کر دی۔

    وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ امید ہے چین پاکستانی شہریوں، طلبا کی خصوصی دیکھ بھال جاری رکھے گا۔

    دوسری جانب چینی صدر نے مشکل کی گھڑی میں پاکستان کی جانب سے حمایت پر اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ چین کرونا وائرس کے خلاف بروقت اور تیز ترین اقدامات کر رہا ہے، چینی عوام کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں فتح حاصل کریں گے۔

    شی جن پنگ کا کہنا تھا کہ پاکستانی طلبہ کی اپنے شہری کی طرح دیکھ بھال اور علاج کیا جا رہا ہے، پاکستانی طلبا کی حفاظت،صحت اور فلاح یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔

    چینی صدر نے اقتصادی شراکت داری کو نئی جہتوں تک لے جانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک پاک چین اقتصادی شراکت داری کا محور ہوگا۔ پاکستان، چین کی قیادت نے دونوں ممالک میں اعلیٰ سطح رابطے جاری رکھنے کا عزم کا اظہار کیا۔

  • پاکستانی ڈاکٹرز کا بڑا کارنامہ، بچے کا کٹا ہاتھ جوڑ دیا

    پاکستانی ڈاکٹرز کا بڑا کارنامہ، بچے کا کٹا ہاتھ جوڑ دیا

    ملتان: پاکستانی ڈاکٹرز نے بڑا کارنامہ انجام دیتے ہوئے بچے کا کلائی سے کٹا ہوا ہاتھ کامیابی کے ساتھ جوڑ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق نشتر پاک اٹالین ماڈرن برن یونٹ کے ڈاکٹرز نے کارنامہ انجام دیتے ہوئے ڈیڑھ سالہ بچے کا کٹا ہوا ہاتھ پھر سے جوڑ دیا، ماہر سرجنز نے یہ سرجری 4 گھنٹے میں کی۔

    لیہ کے رہایشی ڈیڑھ سالہ بچے کا ہاتھ کھیلتے ہوئے ٹوکہ مشین میں آ کر علیحدہ ہو گیا تھا، نشتر اسپتال ملتان کے پاک اٹالین ماڈرن برن یونٹ کے ماہرین نے چار گھنٹے پر مشتمل پیچیدہ سرجری کے بعد کٹا ہوا ہاتھ جوڑ کر معصوم بچے کو عمر بھر کی معذوری سے بچا لیا۔

    یاد رہے کہ 2016 میں خیبر پختون خوا کے ڈاکٹرز نے بھی یہ کارنامہ انجام دیا تھا، جب پشاور کے ڈاکٹرز کی ٹیم نے ایک 14 ماہ کے بچے کا کٹا ہوا ہاتھ 8 گھنٹے کے طویل آپریشن میں جوڑ دیا تھا۔ چودہ ماہ کے محفوظ کا ہاتھ آٹے کی چکی میں آ کر کٹ گیا تھا۔

    ان واقعات کو مد نظر رکھ کر والدین کو چاہیے کہ بچوں کو ایسی مشینوں سے دور رکھیں، جن کی وجہ سے ان کے بچے زندگی بھر کے لیے معذوری کا شکار ہو سکتے ہیں، والدین کی ذرا سی لاپرواہی بچوں کے لیے عمر بھر کا روگ بن سکتی ہے۔

  • پاکستانی ڈاکٹرز کا ایل او سی کے قریب اسپتال بنانے کا اعلان

    پاکستانی ڈاکٹرز کا ایل او سی کے قریب اسپتال بنانے کا اعلان

    لاہور : پاکستانی ڈاکٹر پروفیسر جاوید اکرم نے ایل او سی کے قریب اسپتال بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ایل او سی پر بھارتی فائرنگ، گولہ باری سے لوگوں کو نقصان ہورہا ہے ، ایل او سی پرزخمی ہونے والوں کے لئے اسپتال کی بہت ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی ڈاکٹرز کے وفد نے آزادکشمیر میں ایل او سی پر دورے کے بعد بڑا فیصلہ کیا ، پروفیسر جاوید اکرم نے ایل او سی کے قریب اسپتال بنانے کا اعلان کردیا ہے۔

    جاوید اکرم نے کہا ایل او سی کے قریب فوج کے تعاون سے اسپتال بنانے جا رہے ہیں، مستقبل میں بہت کشمیریوں کی بڑی تعداد آزاد کشمیر آنے والی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایل او سی پر بھارتی فائرنگ، گولہ باری سےلوگوں کونقصان ہورہا ہے، ایل او سی پرزخمی ہونےوالوں کےلئےاسپتال کی بہت ضرورت ہے، اسپتال میں11،11ڈاکٹرز پر مشتمل 3شفٹیں بنائی جائیں گی۔

    پروفیسر جاوید اکرم نے مزید کہا کہ ایل اوسی پرایک چھوٹا سا اسپتال ہےجوکہ انتہائی نہ کافی ہے، اسپتال میں سرجری، آپریشنز سمیت دیگر بڑی سہولتیں موجودہونگی، ایل او سی کے قریب اسپتال بنانے کے لیے جگہ دیکھ آئے ہیں۔

    یاد رہے پاکستانی ڈاکٹرز نے کشمیریوں کے علاج کے لیے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) عبور کرنے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا مظلوم کشمیریوں کی مدد اور علاج کے لیے مقبوضہ کشمیر جانا چاہتے ہیں، پروفیسر جاوید اکرم کا کہنا تھا کہ بھارت ڈاکٹرز کی ٹیم کو کشمیریوں کو علاج معالجہ کرنے دے۔

    بعد ازاں ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا تھا کہ پاکستانی ڈاکٹرز کا مقبوضہ کشمیر جانے کا اعلان مثبت قدم ہے۔

  • پاکستانی ڈاکٹرز کا کشمیریوں کے علاج کے لیے ایل او سی عبور کرنے کا اعلان

    پاکستانی ڈاکٹرز کا کشمیریوں کے علاج کے لیے ایل او سی عبور کرنے کا اعلان

    لاہور: پاکستانی ڈاکٹرز نے کشمیریوں کے علاج کے لیے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) عبور کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق یو ایچ ایس اور پاکستان سوسائٹی آف انٹرنل میڈیکل نے مشترکہ اعلامیہ کے مطابق ڈاکٹرز نے کشمیریوں کے علاج کے لیے ایل او سی عبور کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    پاکستانی ڈاکٹرز نے اقوام متحدہ سیکیورٹی کونسل کو خط لکھا جس میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں صحت عامہ کی ابتر صورت حال ہے، تشویش ناک حالت میں مبتلا مریضوں کو بھی کشمیر سے باہر نیہں بھیجا جارہا ہے۔

    خط کے متن کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بچوں کی خوراک، ادویات کی سپلائی بھی نہیں دی جارہی ہے، مظلوم کشمیریوں کی مدد اور علاج کے لیے مقبوضہ کشمیر جانا چاہتے ہیں۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ مظلوم کشمیریوں کی مدد اور علاج کے لیے مقبوضہ کشمیر جانا چاہتے ہیں، پروفیسر جاوید اکرم کا کہنا ہے کہ بھارت ڈاکٹرز کی ٹیم کو کشمیریوں کو علاج معالجہ کرنے دے۔

    مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کا معصوم بچے پر تشدد، بھارتی صحافی نے پول کھول دی

    خط کے متن کے مطابق یو این سیکیورٹی کونسل کے ریفرنس نمبر 2417 کے مطابق اجازت دی جائے۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں مسلسل 26 روز سے لاک ڈاؤن کے باعث عوام گھروں میں محصور اور حریت قیادت قید ہے، جگہ جگہ بھارتی فورسز کے ناکوں کے باعث مریضوں کو ادویات اور اسپتال جانے کی بھی اجازت نہیں ہے۔

    اس کے علاوہ بھارتی فورسز اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے والے نہتے کشمیریوں پر پیلٹ گنوں اور آنسو گیس کا بے دریغ استعمال بھی کررہی ہیں۔