Tag: پاکستانی ڈرامے

  • حمزہ علی عباسی کی اہلیہ نیمل خاور کا شادی کے بعد اداکاری چھوڑنے کا اعلان

    حمزہ علی عباسی کی اہلیہ نیمل خاور کا شادی کے بعد اداکاری چھوڑنے کا اعلان

    کراچی: حمزہ علی عباسی کی اہلیہ نیمل خاور نے شادی کے بعد اداکاری چھوڑنے کا اعلان کر دیا، انھوں نے یہ اعلان حمزہ سے نکاح کے بعد کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اداکار حمزہ علی عباسی کی زندگی کا نیا سفر شروع ہو گیا، نکاح کے بعد نیمل خاور خان نے اعلان کیا کہ وہ شادی کے بعد اداکاری چھوڑ رہی ہیں۔

    نیمل خاور نے اپنے مداحوں کے نام پیغام میں کہا ہے کہ ڈراما سیریل انا میرا پہلا اور آخری ڈراما ہے۔

    حمزہ علی عباسی کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ وہ اب صرف مصوری پر توجہ دیں گی اور پینٹنگز کی نمایش کریں گی۔

    خیال رہے کہ نامور پاکستانی اداکار حمزہ علی عباسی نے نیمل سے نکاح کر لیا ہے، انھوں نے ڈھولکی جیسی رسومات کو فضول قرار دیتے ہوئے مہندی سے بھی انکار کر دیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  حمزہ علی عباسی کا نکاح، اداکار کا فضول رسومات منانے سے صاف انکار

    فلم ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ کی پروڈیوسر عمارہ حکمت نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر حمزہ علی عباسی کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ’میرے پیارے دوست، دلھے میاں نے ڈھولکی منانے سے صاف انکار کر دیا، جس پر ہم نے چند دوستوں کو گھر بلایا اور باربی کیو کا انتظام کر کے خوشی منائی۔‘

    علاوہ ازیں سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر حمزہ علی عباسی کی تقریبِ نکاح کی ویڈیو اور تصاویر بھی سامنے آ گئی ہیں، تقریب کو انتہائی سادگی سے منایا گیا جس میں صرف قریبی رشتے دار شریک ہوئے۔

  • پاکستانی ڈراموں کے 10 ناقابل فراموش جملے

    پاکستانی ڈراموں کے 10 ناقابل فراموش جملے

    پاکستانی ڈرامے اپنی بہترین تحریر اور ناقابل فراموش ڈائیلاگ کے بدولت ہمیشہ سے مشہور، مقبول اور منفرد رہے ہیں، کچھ دائیلاگ ایسے ہوتے ہیں جو ہمیشہ کے لئے زہہن نشیں ہوجاتے ہیں، مندرجہ ذیل ڈائیلاگ بھی انہی میں سے ایک ہیں جیسے سالوں گزرجانے کے بعد بھی سننے کو دل کرتا ہے۔ اورجب سنا جاتا ہے تو پورانی یادیں تازہ ہوجاتی ہیں ۔

    جو کہاتھا میں سچھ تھا، جو سنا تھا وہ نہیں تھا‘۔ یہ ڈائیلاگ ڈرامہ سیریل آنگن ٹیرھا میں لیجینڈ اداکار معین اختر کے ہیں۔

    مجھے کام بتاوٗ  میں کیا کروں میں کس کو کھاوٗں ‘ یہ ڈائیلاگ عینک والا جن  کا ہے ، نوے کی دہائی میں ہر بچے کے زبان پر یہ ڈائیلاگ پایا جاتا تھا ۔

    مس سانیہ میرا نام قباچہ ہے‘ یہ ڈائیلاگ ڈرامہ سیریل تنہیاں میں مشہور اداکار بہروز سبزواری کے ہیں۔


    مولا خوش رکھے باجی پہچانا ، نہیں پہچانا‘ یہ ڈائیلاگ مشہورِ زمانہ ڈرامہ فیملی فرنٹ کے ہیں۔

     مارکس & سپینسر  کا سوٹ یاتو بہت امیر لوگ پہنتے ہیں یہ پھر میرے جیسے ‘ یہ ڈائیلاگ ڈرامہ الفا ، براو، چارلی  میں کیپٹن گل شیر کے ہیں۔

    My name is Rambo Rambo John Rambo…Cockroach killer’!
    یہ مشہور ڈائیلاگ ڈرامہ  گیسٹ  ہاوٗس کا ہے اس ڈرامے میں یہ ڈائیلاگ افضل خان کا یہ تکیہ کلام تھا جس کے انہیں ریمبو کے نام سےہی پہچانا جاتا ہے


    میری اتنی اوقات نہیں کے فرح سے محبت کروں لیکن مجھے فرح سے محبت کرنے کا حق ہے ‘یہ ڈائیلاگ مشہور ڈرامہ پیارے افضل  میں افضل (حمزہ علی عباسی ) کا تھا ۔

    جب کھلا نہیں سکتے تو پیدا کیوں کرتے ہو‘ پاکستانی فلم  بول کا یہ ڈائیلاگ ایسا ہے جس نے بے پناہ مقبولیت حاصل کی ۔


    ’  میں تم سے بہت پیار کرتی ہوں اشر ، میں تمھیں اپنی زندگی برباد کرنے نہیں دونگی‘ یہ بھی مشہور زمانہ ڈرامہ ہمسفر کا ہے ، اس ڈرامے کو بھی بے پناہ پزیرائی ملی۔


    آپ کیا سمجھتے ہیں ، میں آپ پر فدا ہوگئی ہوں ، بہت ہی عام سے شکل کے آدمی ہیں آپ ،۔ڈرامہ الفا براو چارلی یہ مشہور مزاحیہ  ڈائیلاگ  شہناز نے کہا ہے۔


    ابے ٹوکن ! یہی تو ہماری باتیں ہیں ۔ یہ وہ مشہور زمانہ ڈائیلاگ ہے جو اس دور میں اداکار فیصل قریشی کی پہچان بن گیا تھا۔


    دل کی ساری باتیں دل والوں کے پاس امانت ہوتی ہیں، یہ مشہور ڈائیلاگ ڈرامہ پیارے افضل میں کردار فرح کے ہیں ۔