Tag: پاکستانی کرنسی

  • پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں سعودی ریال کا ریٹ

    پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں سعودی ریال کا ریٹ

    اوپن مارکیٹ میں آج 3 فروری 2025 کو پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں سعودی ریال کی قیمت خرید 74.06 روپے ہے۔

    اوپن مارکیٹ میں گزشتہ کاروباری دن کے اختتامی ریٹ کی بنیاد پر پاکستانی روپے کے مقابلے میں سعودی ریال کی قیمت فروخت 74.19 روپے ہے۔

    انٹر بینک میں سعودی ریال قیمت خرید 74 روپے 20 پیسے ہے جبکہ قیمت فروخت 74 روپے 75 پیسے ہے۔

    پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان شراکت داری ایک طویل عرصے سے قائم ہے اور باہمی طور پر فائدہ مند اتحاد کی طرف سے نشان زد ہے جس کو مملکت کی جانب سے کافی مالی امداد فراہم کی گئی۔

    پاکستان میں آج ڈالر اور دیگر کرنسیوں کی قیمت

    سعودی عرب میں کام کرنے والے لاکھوں پاکستانی ہر سال اپنی کمائی کا کافی حصہ پاکستان واپس بھیجتے ہیں۔

    یہ ترسیلات زر اہم مالی وسائل ہیں جو خاندانوں کو روزمرہ کے اخراجات کا انتظام کرنے، تعلیمی حصول میں مدد کرنے اور مقامی معیشتوں کو تقویت دینے کی اجازت دیتے ہیں۔

    یہ مالیاتی انحصار دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی روابط کو مزید مضبوط کرتا ہے۔

    مزید برآں، سعودی عرب ملازمت کے مواقع تلاش کرنے والے پاکستانی مزدوروں کے لیے ایک اہم مقام کے طور پر کام کرتا ہے۔

    ان کی واپسی پر ان میں سے بہت سے کارکن پاکستانی روپے پاکستانی کرنسی میں سعودی ریال کا تبادلہ کرتے ہیں جو دونوں ممالک کے درمیان کرنسی کے فعال لین دین کی عکاسی کرتا ہے۔

  • سعودی ریال کی قدر پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں آج کتنی ہے؟

    سعودی ریال کی قدر پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں آج کتنی ہے؟

    اوپن مارکیٹ میں آج 28 جنوری 2025 کو پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں سعودی ریال کی قیمت خرید 74.33 روپے ہے۔

    اوپن مارکیٹ میں گزشتہ کاروباری دن کے اختتامی ریٹ کی بنیاد پر پاکستانی روپے کے مقابلے میں سعودی ریال کی قیمت فروخت 74.53 پیسے ہے۔

    پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان شراکت داری ایک طویل عرصے سے قائم ہے اور باہمی طور پر فائدہ مند اتحاد کی طرف سے نشان زد ہے جس کو مملکت کی جانب سے کافی مالی امداد فراہم کی گئی۔

    سعودی عرب میں کام کرنے والے لاکھوں پاکستانی ہر سال اپنی کمائی کا کافی حصہ پاکستان واپس بھیجتے ہیں۔

    پاکستان میں آج ڈالر اور دیگر کرنسیوں کی قیمت

    یہ ترسیلات زر اہم مالی وسائل ہیں جو خاندانوں کو روزمرہ کے اخراجات کا انتظام کرنے، تعلیمی حصول میں مدد کرنے اور مقامی معیشتوں کو تقویت دینے کی اجازت دیتے ہیں۔

    یہ مالیاتی انحصار دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی روابط کو مزید مضبوط کرتا ہے۔

    مزید برآں، سعودی عرب ملازمت کے مواقع تلاش کرنے والے پاکستانی مزدوروں کے لیے ایک اہم مقام کے طور پر کام کرتا ہے۔

    ان کی واپسی پر ان میں سے بہت سے کارکن پاکستانی روپے پاکستانی کرنسی میں سعودی ریال کا تبادلہ کرتے ہیں جو دونوں ممالک کے درمیان کرنسی کے فعال لین دین کی عکاسی کرتا ہے۔

  • سعودی ریال کا ریٹ آج کتنا ہے؟

    سعودی ریال کا ریٹ آج کتنا ہے؟

    اوپن مارکیٹ میں آج 27 جنوری 2025 کو پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں سعودی ریال کی قیمت خرید 74.31 روپے ہے۔

    اوپن مارکیٹ میں گزشتہ کاروباری دن کے اختتامی ریٹ کی بنیاد پر پاکستانی روپے کے مقابلے میں سعودی ریال کی قیمت فروخت 74.51 پیسے ہے۔

    پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان شراکت داری ایک طویل عرصے سے قائم ہے اور باہمی طور پر فائدہ مند اتحاد کی طرف سے نشان زد ہے جس کو مملکت کی جانب سے کافی مالی امداد فراہم کی گئی۔

    سعودی عرب میں کام کرنے والے لاکھوں پاکستانی ہر سال اپنی کمائی کا کافی حصہ پاکستان واپس بھیجتے ہیں۔

    یہ ترسیلات زر اہم مالی وسائل ہیں جو خاندانوں کو روزمرہ کے اخراجات کا انتظام کرنے، تعلیمی حصول میں مدد کرنے اور مقامی معیشتوں کو تقویت دینے کی اجازت دیتے ہیں۔

    یہ مالیاتی انحصار دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی روابط کو مزید مضبوط کرتا ہے۔

    مزید برآں، سعودی عرب ملازمت کے مواقع تلاش کرنے والے پاکستانی مزدوروں کے لیے ایک اہم مقام کے طور پر کام کرتا ہے۔

    ان کی واپسی پر ان میں سے بہت سے کارکن پاکستانی روپے پاکستانی کرنسی میں سعودی ریال کا تبادلہ کرتے ہیں جو دونوں ممالک کے درمیان کرنسی کے فعال لین دین کی عکاسی کرتا ہے۔

  • سعودی ریال کا ریٹ آج پاکستانی روپے کے مقابلے میں کتنا ہے؟

    سعودی ریال کا ریٹ آج پاکستانی روپے کے مقابلے میں کتنا ہے؟

    اوپن مارکیٹ میں آج 25 جنوری 2025 کو پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں سعودی ریال کی قیمت خرید 74.31 روپے ہے۔

    اوپن مارکیٹ میں گزشتہ کاروباری دن کے اختتامی ریٹ کی بنیاد پر پاکستانی روپے کے مقابلے میں سعودی ریال قدر میں ایک پیسے کا اضافہ ہوا جس کے بعد سعودی ریال کی قیمت فروخت 74.51 روپے ہے۔

    پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان شراکت داری ایک طویل عرصے سے قائم ہے اور باہمی طور پر فائدہ مند اتحاد کی طرف سے نشان زد ہے جس کو مملکت کی جانب سے کافی مالی امداد فراہم کی گئی۔

    سعودی عرب میں کام کرنے والے لاکھوں پاکستانی ہر سال اپنی کمائی کا کافی حصہ پاکستان واپس بھیجتے ہیں۔

    یہ ترسیلات زر اہم مالی وسائل ہیں جو خاندانوں کو روزمرہ کے اخراجات کا انتظام کرنے، تعلیمی حصول میں مدد کرنے اور مقامی معیشتوں کو تقویت دینے کی اجازت دیتے ہیں۔

    یہ مالیاتی انحصار دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی روابط کو مزید مضبوط کرتا ہے۔

    مزید برآں، سعودی عرب ملازمت کے مواقع تلاش کرنے والے پاکستانی مزدوروں کے لیے ایک اہم مقام کے طور پر کام کرتا ہے۔

    ان کی واپسی پر ان میں سے بہت سے کارکن پاکستانی روپے پاکستانی کرنسی میں سعودی ریال کا تبادلہ کرتے ہیں جو دونوں ممالک کے درمیان کرنسی کے فعال لین دین کی عکاسی کرتا ہے۔

  • سعودی ریال کا ریٹ آج پاکستان میں کیا ہے؟

    سعودی ریال کا ریٹ آج پاکستان میں کیا ہے؟

    اوپن مارکیٹ میں آج 23 جنوری 2025 کو پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں سعودی ریال کی قیمت خرید 74.25 روپے ہے۔

    اوپن مارکیٹ میں گزشتہ کاروباری دن کے اختتامی ریٹ کی بنیاد پر پاکستانی روپے کے مقابلے میں سعودی ریال کی قیمت فروخت 74.80 پیسے ہے۔

    انٹربینک میں سعودی ریال کی قیمت خرید 74.06 روپے ہے جبکہ قیمت فروخت 74.20 پیسے رہی۔

    پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان شراکت داری ایک طویل عرصے سے قائم ہے اور باہمی طور پر فائدہ مند اتحاد کی طرف سے نشان زد ہے جس کو مملکت کی جانب سے کافی مالی امداد فراہم کی گئی۔

    سعودی عرب میں کام کرنے والے لاکھوں پاکستانی ہر سال اپنی کمائی کا کافی حصہ پاکستان واپس بھیجتے ہیں۔

    یہ ترسیلات زر اہم مالی وسائل ہیں جو خاندانوں کو روزمرہ کے اخراجات کا انتظام کرنے، تعلیمی حصول میں مدد کرنے اور مقامی معیشتوں کو تقویت دینے کی اجازت دیتے ہیں۔

    یہ مالیاتی انحصار دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی روابط کو مزید مضبوط کرتا ہے۔

    مزید برآں، سعودی عرب ملازمت کے مواقع تلاش کرنے والے پاکستانی مزدوروں کے لیے ایک اہم مقام کے طور پر کام کرتا ہے۔

    ان کی واپسی پر ان میں سے بہت سے کارکن پاکستانی روپے پاکستانی کرنسی میں سعودی ریال کا تبادلہ کرتے ہیں جو دونوں ممالک کے درمیان کرنسی کے فعال لین دین کی عکاسی کرتا ہے۔

  • سعودی ریال کا ریٹ آج پاکستان کرنسی کے مقابلے میں کتنا رہا؟

    سعودی ریال کا ریٹ آج پاکستان کرنسی کے مقابلے میں کتنا رہا؟

    اوپن مارکیٹ میں آج 23 جنوری 2025 کو پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں سعودی ریال کا ریٹ 74.32 روپے ہے۔

    اوپن مارکیٹ میں گزشتہ کاروباری دن کے اختتامی ریٹ کی بنیاد پر پاکستانی روپے کے مقاببلے میں سعودی ریال کی شرح 2 پیسے مضبوط ہوئی، سعودی ریال کی قیمت فروخت اب 74.52 روپے ہے۔

    پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان شراکت داری ایک طویل عرصے سے قائم ہے اور باہمی طور پر فائدہ مند اتحاد کی طرف سے نشان زد ہے جس کو مملکت کی جانب سے کافی مالی امداد فراہم کی گئی۔

    سعودی عرب میں کام کرنے والے لاکھوں پاکستانی ہر سال اپنی کمائی کا کافی حصہ پاکستان واپس بھیجتے ہیں۔

    یہ ترسیلات زر اہم مالی وسائل ہیں جو خاندانوں کو روزمرہ کے اخراجات کا انتظام کرنے، تعلیمی حصول میں مدد کرنے اور مقامی معیشتوں کو تقویت دینے کی اجازت دیتے ہیں۔

    یہ مالیاتی انحصار دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی روابط کو مزید مضبوط کرتا ہے۔

    مزید برآں، سعودی عرب ملازمت کے مواقع تلاش کرنے والے پاکستانی مزدوروں کے لیے ایک اہم مقام کے طور پر کام کرتا ہے۔

    ان کی واپسی پر ان میں سے بہت سے کارکن پاکستانی روپے پاکستانی کرنسی میں سعودی ریال کا تبادلہ کرتے ہیں جو دونوں ممالک کے درمیان کرنسی کے فعال لین دین کی عکاسی کرتا ہے۔

  • آئی ایم ایف سے قرض منظوری کے اثرات ، امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی کرنسی مضبوط

    آئی ایم ایف سے قرض منظوری کے اثرات ، امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی کرنسی مضبوط

    کراچی‌: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے قرض منظور ہونے پر ڈالر 2 روپے 37 پیسے سستا ہوکر 275 روپے کی سطح پر آگیا۔

    فصیلات کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف بورڈ) کی جانب سے پاکستان کو اسٹینڈبائی ارینجمنٹ قرض کی منظوری کے اثرات کرنسی مارکیٹ پر نمایاں نظر آئے۔

    کاروباری ہفتے کے چوتھے روز مارکیٹ کھلتے ہی روپے کی قدر میں بڑا اضافہ دیکھنے میں آیا اور ڈالر مزید سستا ہوگیا۔

    انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں 2 روپے تینتیس پیسے کمی ہوئی اور ڈالر دو سو پچھتر روپے پندرہ پیسے پر آگیا۔

    فاریکس ڈیلرز کا کہنا ہے کہ بینک درآمد کنندگان کو ڈالر 275 روپے 50 پیسے میں فروخت کر رہے ہیں۔

    فاریکس ڈیلرز کے مطابق اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر2 روپے سستا ہوکر 279 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔

    گذشتہ روز انٹربینک میں روپےکے مقابلے میں ڈالرایک روپے نوپیسے سستا ہو کر دو سو ستتر روپے اڑتالیس پیسے پربند ہوا تھا۔

    فاریکس ڈیلرز کے مطابق اوپن مارکیٹ میں ڈالر دو روپے سستا ہوکر دو سو اسّی روپے پر فروخت ہوا تھا، ماہرین کا کہنا ہے درآمد کنندگان کی جانب سے ڈالرکی طلب میں اضافہ توہے مگرسپلائی بہترہونے کی وجہ سے قیمت میں کمی آرہی ہے۔

    خیال رہے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ایگزیکٹو بورڈ نے اسٹینڈ بائی معاہدہ کی منظوری دے دی تھی، جس کے بعد ایک ارب بیس کروڑ ڈالر کی پہلی قسط پاکستان کو جلد جاری کردی جائے گی۔

    آئی ایم ایف اعلامیے کے مطابق اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے تحت پاکستان کو نو ماہ میں تین ارب ڈالر ملیں گے، ایک قسط عبوری حکومت جبکہ ایک قسط نئی حکومت کو جاری کی جائے گی۔

  • پاکستانی کرنسی بحران ہائی رسک قرار

    پاکستانی کرنسی بحران ہائی رسک قرار

    اسلام آباد: جاپانی بینک نومورا نے پاکستانی کرنسی بحران کو ہائی رسک قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان سمیت 7 ممالک کی کرنسی 12 ماہ تک مستحکم نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جاپانی بینک نومورا نے پاکستانی کرنسی بحران کو ہائی رسک قرار دے دیا۔

    نومورا کا کہنا ہے کہ پاکستان ان 7 ممالک میں شامل ہے جن کی کرنسی 12 ماہ تک مستحکم نہیں، پاکستان، مصر، رومانیہ، سری لنکا، ترکی، جمہوریہ چیک اور ہنگری کرنسی بحران میں رہ سکتا ہے۔

    جاپانی بینک کی جانب سے کہا گیا کہ جمہوریہ چیک اور برازیل نے سب سے زیادہ خطرے میں اضافہ ریکارڈ کیا، تمام 32 مانیٹر شدہ ریاستوں کا مجموعی اسکور مئی میں 17 سو 44 سے بڑھ کر 22 سو 34 ہو گیا۔

    اس سے قبل مالیاتی اور اقتصادی اعداد و شمار اور خبروں کے پلیٹ فارم بلومبرگ نے بھی پاکستانی کرنسی کی گرواٹ پر خدشات کا اظہار کیا تھا۔

    بلومبرگ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان بڑھتی ضروریات کو آئی ایم ایف بیل آؤٹ سے پورا کر سکتا ہے کیونکہ پاکستان کو جون 2023 تک 33 ارب 50 کروڑ ڈالر کی ضرورت ہے اور اس کے پاس دستیاب فنانسنگ 35 ارب 90 کروڑ ڈالر کی ہوگی۔

  • پاکستانی کرنسی کی قدرکم کرنےکی فی الحال ضرورت نہیں‘ مفتاح اسماعیل

    پاکستانی کرنسی کی قدرکم کرنےکی فی الحال ضرورت نہیں‘ مفتاح اسماعیل

    واشنگٹن : مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران اقتصادی شرح نمو5.8 فیصد رہی، آئندہ سال اس شرح کو 6.2 فیصد تک لانے کی کوشش کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ تجارتی عدم توازن کے باعث ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی آئی۔

    مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ پاکستانی کرنسی کی قدر کم کرنے کی فی الحال ضرورت نہیں جبکہ اقتصادی پالیسیوں کی بدولت افراط زر کی شرح 4 فیصد سے کم ہوچکی ہے۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ سی پیک کے باعث ملک میں اقتصادی سرگرمیوں میں تیزی آئی ہے اور توانائی بحران کے خاتمے کے بعد صنعتی سرگرمیاں بحال ہوئی ہیں۔

    مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال کے دوران اقتصادی شرح نمو5.8 فیصد رہی، آئندہ سال اس شرح کو 6.2 فیصد تک لانے کی کوشش کریں گے۔

    غربت کے خاتمے کے لیے 8 سے 10 فیصد ترقی کی ضرورت ہے‘ مفتاح اسماعیل

    خیال رہے کہ دو روز قبل کراچی میں اسلامک فنانس کانفرنس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئےمشیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ غربت کے خاتمے کے لیے 8 سے 10 فیصد ترقی کی ضرورت ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے وفاقی مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ آئندہ بجٹ میں ٹیکس ریلیف دے رہے ہیں۔ ٹیکس میں متوسط طبقے کو ریلیف دیا جا رہا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔