Tag: پاکستانی ہائی کمیشن

  • برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمیشن پر حملہ کرنے والا ملزم عدالت میں پیش

    برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمیشن پر حملہ کرنے والا ملزم عدالت میں پیش

    برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمیشن پر حملہ کرنے والے بھارتی نژاد ملزم کو عدالت میں پیش کردیا، ملزم نے عدالت سے رحم کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ حملے کے وقت میں ذہنی طور پر پریشان تھا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمیشن پر حملہ کرنے والے بھارتی نژاد انکیت لو نے ویسٹ منسٹر مجسٹریٹس کی عدالت میں پیشی پر بیان دیا کہ پاکستانی ہائی کمیشن پر حملے کے وقت ذہنی تناؤ میں مبتلا تھا۔

    ملزم نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ بھارتی ہائی کمیشن کی عمارت کے شیشے بھی توڑ چکا ہے۔ والدین کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں قتل کیا گیا جس کا اس پر گہرا اثر پڑا۔

    بھارتی نژاد ملزم انکیت لو نے عدالت سے اپیل کی کہ اس کی ذہنی کیفیت اور پس منظر کو مدنظر رکھا جائے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کی عمارت پر حملہ کر کے کھڑکیوں کے شیشے توڑنے کے جرم میں ایک شخص کو گرفتار کیا تھا۔

    ہائی کمیشن کی عمارت پر پتھر پھینک کر کھڑکیوں کے شیشے توڑے گئے تھے جبکہ بلڈنگ کے اوپر ہندو مذہب سے منسلک زعفرانی رنگ بھی پھینکا گیا تھا۔

    لندن پولیس نے موقع پر پہنچ کر فوری طور پر ایک شخص کو گرفتار کر کے پولیس اسٹیشن منتقل کردیا تھا، پولیس نے فوری طور پر ملزم کی شناخت ظاہر نہیں کی تھی۔

    بھارت سے وطن واپسی پر پاکستانی ہائی کمیشن کے عملے کو ہراسانی کا سامنا

    حملہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا تھا جب پاکستانی کمیونٹی بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے احتجاج کرنے والی تھی۔

  • بریکنگ نیوز: بھارت سے وطن واپسی پر پاکستانی ہائی کمیشن کے عملے کو ہراسانی کا سامنا

    بریکنگ نیوز: بھارت سے وطن واپسی پر پاکستانی ہائی کمیشن کے عملے کو ہراسانی کا سامنا

    اسلام آباد: پڑوسی ملک بھارت سے وطن واپسی پر پاکستانی ہائی کمیشن کے عملے کو ہراسانی کا سامنا کرنے کا شرمناک واقعہ پیش آیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وطن واپسی کے دوران پاکستانی ہائی کمیشن کا عملہ جب اٹاری بارڈر پہنچا تو بھارتی عملے نے ان سے پاسپورٹ لے لیے، جب کہ بھارتی فوج اور پولیس کی موجودگی میں میڈیا کی جانب سے پاکستانی سفارتی اہلکاروں سے بدتمیزی کی گئی۔

    اٹاری بارڈر پر موجود بھارتی عملے اور میڈیا کی جانب سے پاکستانیوں کو ہراساں کیا گیا، واضح رہے کہ پاکستان نے اپنے ہائی کمیشن میں عملے کی تعداد کو 55 سے کم کر کے 30 کر دیا ہے اور یہ سفارت کار اور سفارتی عملہ اب مستقل طور پر بھارت سے واپس آ رہا ہے، ان کے ساتھ ان کے اہلخانہ بھی واپس آ رہے ہیں۔


    پاکستانی ہائی کمیشن پر حملہ کرنے والا انتہا پسند بھارتی نژاد نکلا


    پاکستانی سفارت کاروں اور ان کے اہلخانہ کے ایک گروپ کو آج بھارت سے پاکستان واپس پہنچنا تھا، جن میں سفارت کار اور سفارتی عملہ شامل ہیں، یہ گروپ اٹاری پہنچا تو انھیں ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا۔

    یاد رہے کہ اتوار کے روز لندن میں واقع پاکستانی ہائی کمیشن پر بھی ایک انتہا پسند بھارتی نژاد نے حملہ کیا تھا، جو دوسرے ممالک میں ماورائے عدالت قتل کے بعد بھارتی سفارتی دہشت گردی کی بھی عکاس ہے۔ ترجمان کنگسٹن و چیلسی کی میٹروپولیٹن پولیس کے مطابق حملہ آور 41 سالہ انکیت لوو پر اتوار کو مجرمانہ نقصان کا الزام عائد کیا گیا ہے۔


    پاک فوج نے لائن آف کنٹرول پر بھارتی کواڈ کاپٹر کو مار گرایا


  • پاکستانی ہائی کمیشن کے اہلکار نے بھارتی انتہا پسندوں کو ‘چائے کا کپ’ دکھا کر لاجواب کردیا

    پاکستانی ہائی کمیشن کے اہلکار نے بھارتی انتہا پسندوں کو ‘چائے کا کپ’ دکھا کر لاجواب کردیا

    لندن : پاکستانی ہائی کمیشن کے اہلکار نے بھارتی انتہا پسندوں کو چائے کا کپ دکھا کر لاجواب کردیا اور ابھینندن کی تصویر دکھاکر بھارتیوں کو آئینہ بھی دکھایا۔

    تفصیلات کے مطابق پہلگام میں بھارتی ڈرامہ کے بعد انتہاپسند بھارتیوں نے لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کے باہر ہلڑبازی کی ، جس پر پاکستانی ہائی کمیشن کے اہلکار نے جواب میں صرف "چائے کا کپ ” اور ابھینندن کی تصویر دکھائی تو بھارتیوں کو آگ لگ گئی ۔

    ہائی کمیشن کے اہلکار نے انتہاپسند بھارتیوں سے یہ بھی پوچھا "چائےکیسی تھی”؟

    ہائی کمیشن نے بھارتی انتہا پسندوں کی مہمان نوازی کیلئے مفت چائے کااسٹال بھی لگایا۔

    مظاہرے میں ناکامی پربھارتیوں نے برطانوی پولیس کونسلی امتیازکا نشانہ بنایا اور ہنگامہ آرائی کی۔

    لندن پولیس کے ایکشن پر بھارتی بھاگ نکلے مگر پولیس نے دوبھارتیوں کوحراست میں لے لیا۔

    انتہاپسند بھارتیوں کے جمع ہونے پر برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کی بڑے تعداد بھی موقع پرپہنچ گئی اور فضا پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھیں۔

  • لندن : پاکستان کیخلاف مظاہرہ کرنے والے بھارتی گرفتار

    لندن : پاکستان کیخلاف مظاہرہ کرنے والے بھارتی گرفتار

    لندن پولیس نے بھارتی انتہا پسند مظاہرین کی پاکستانی ہائی کمیشن کی جانب بڑھنے کی کوشش ناکام بنادی، پولیس نے چار بھارتی مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔

    ذرائع کے مطابق پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد پاک بھارت تناؤ بیرون ممالک بھی دونوں ممالک کے شہریوں تک پھیلنے لگا۔

    لندن پولیس نے پاکستانی ہائی کمیشن کی جانب بڑھنے والے بھارتی انتہا پسند مظاہرین کو روک دیا اور 4 انتہا پسند بھارتی مظاہرین کو ہنگامہ آرائی کے الزامات کے تحت گرفتار کرلیا۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ARY News (@arynewstv)

    ذرائع کے مطابق پاکستان ہائی کمیشن لندن کے باہر بھارتی انتہا پسندوں کے جانب سے ڈرامہ رچانے کی کوشش کی گئی تاہم لندن پولیس نے مظاہرین کو منتشر کردیا۔

    برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں نے بھارتیوں کے احتجاج کا منہ توڑ جواب دیا بلکہ ملی نغموں، قومی ترانوں اور پُرجوش نعروں کے ساتھ یکجہتی کا شاندار مظاہرہ کیا۔

    اس موقع پر برطانوی پاکستانی کمیونٹی کی بڑی تعداد نے ہائی کمیشن کے باہر جمع ہو کر بھارت کی آبی جارحیت، کشمیر پر مظالم اور خطے میں دہشت گردی کے اقدامات کے خلاف آواز بلند کی۔

    پاکستانی مظاہرین نے آبی دہشت گردی نامنظور، بھارت بین الاقوامی دہشت گرد جیسے بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جن سے بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم کے خلاف شدید احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔

    لندن میں بھارتیوں کے پاکستان مخالف مظاہرے کے دوران پاکستانیوں نے مظاہرین کو "ابھینندن چائے” کی پیشکش کر دی۔

    پاکستان کے حامی شہریوں نے پاکستانی ہائی کمیشن کے باہر چائے کا اسٹال لگا دیا، چائے کے اسٹال پر آپریشن سوئفٹ ریٹارڈ میں پکڑے جانے والے بھارتی پائلٹ ابھینندن کے پوسٹر آویزاں کیے گئے۔

    https://urdu.arynews.tv/pahalgam-operation-fir-registered-in-indian-police-station-exposes-modi-governments-lies/

  • پاکستانی ہائی کمیشن نئی دہلی میں یوم پاکستان کی پروقار تقریب

    پاکستانی ہائی کمیشن نئی دہلی میں یوم پاکستان کی پروقار تقریب

    پاکستان ہائی کمیشن نئی دہلی کے زیر اہتمام یوم پاکستان سے متعلق استقبالیہ تقریب کا اہتمام کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن میں یوم پاکستان کی مناسبت سے پروقار تقریب ہوئی، جس میں سیاستدانوں، سفارت کاروں اورکاروباری شخصیات سمیت بڑی تعداد میں مہمانوں نے شرکت کی۔

    ناظم الامور پاکستان ہائی کمیشن نئی دہلی سعد احمد وڑائچ نے مہمانوں کا استقبال کیا،  ناظم الامور سعد احمد نے پرچم کشائی کی۔

    تقریب سے خطاب میں سعد احمد وڑائچ نے کہا کہ کہا مشترکہ خدشات دور کرکے اور جموں وکشمیر سمیت دیرینہ تنازعات کے حل سے پاک بھارت تعلقات میں نئی صبح طلوع ہوسکتی ہے۔

    اس تقریب میں پاکستانی ثقافت کے رنگ اجاگر کیےگئے، افطارڈنر میں پاکستانی کھانوں سے مہمانوں کی تواضع کی گئی، تقریب میں مختلف ممالک کے سفارتکار اور تاجربرادری سمیت کانگریس رہنما منی شنکراییر نے بھی شرکت کی۔

  • قاضی فائز پر حملہ، پاکستانی ہائی کمیشن کو برطانیہ میں قانونی کارروائی کی ہدایت

    قاضی فائز پر حملہ، پاکستانی ہائی کمیشن کو برطانیہ میں قانونی کارروائی کی ہدایت

    لندن میں قاضی فائزعیسیٰ پرحملہ کرنے والوں کے خلاف پاکستانی ہائی کمیشن کو برطانیہ میں قانونی کارروائی کی ہدایت کردی گئی۔

    ذرائع نے بتایا کہ سابق چیف جسٹس پاکستان پر حملے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے وزارت خارجہ کی جانب سے پاکستان ہائی کمیشن کو ہدایت جاری کی گئی ہیں، قاضی فائز عیسی مڈل ٹیمپل سے نکلتے ہوئے پاکستانی ہائی کمیشن کی گاڑی میں موجود تھے۔

    وزارت خارجہ نے کہا کہ پاکستانی ہائی کمیشن کی گاڑی اور سابق چیف جسٹس آف پاکستان پر حملہ ایک گھناؤنا فعل ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع نے مزید بتایا کہ وزارت خارجہ کی جانب سے ملزمان کو سزا دلانے کیلئے قانونی راستہ اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے لندن میں سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی گاڑی پر حملہ کرنے والوں کی شناخت کے لیے اقدامات کا حکم دیا تھا۔

    وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ایف آئی آر درج کرکے حملہ آوروں کے خلاف مزید کارروائی کی جائے گی، حملہ آوروں کے شناختی کارڈ بلاک اور پاسپورٹ منسوخ کیے جائیں گے۔

  • نواز شریف کے معالج ڈیوڈ لارنس کو حکومتی خط موصول ہو گیا

    نواز شریف کے معالج ڈیوڈ لارنس کو حکومتی خط موصول ہو گیا

    اسلام آباد: حکومت نے نواز شریف کے معالج ڈیوڈ لارنس سے وقت مانگا تھا، اس سلسلے میں ڈاکٹر لارنس کو خط موصول ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن نے متعلقہ حکام کو بذریعہ دفتر خارجہ آگاہ کر دیا ہے کہ نواز شریف کے معالج ڈاکٹر ڈیوڈ لارنس کو اٹارنی جنرل کا خط موصول ہو گیا ہے۔

    اٹارنی جنرل نے ڈاکٹر ڈیوڈ لارنس سے نامزد طبی ماہرین کی ملاقات کے لیے 22 فروری سے 13 مارچ کے درمیان وقت مانگا ہے، ڈیوڈ لارنس کے جواب کے بعد حکومت آئندہ لائحہ عمل کا فیصلہ کرے گی۔

    ڈاکٹر ڈیوڈ لارنس کو بھیجا گیا خط

    حکومتی خط میں کہا گیا تھا کہ حکومت پاکستان کا نمائندہ نواز شریف کی رپورٹس کی تصدیق اور جائزے کے لیے آپ سے ملنا چاہتا ہے۔

    اٹارنی جنرل آفس کی جانب سے کہا گیا کہ شہباز شریف نے ہائیکورٹ میں میڈیکل رپورٹ کےنام پر 8 دستاویز جمع کرائیں، تمام دستاویزات پر آپ کے دستخط ہیں، جب کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق نواز شریف بہ ظاہر اب صحت مند نظر آتے ہیں، وہ تاحال اسپتال میں بھی داخل نہیں ہوئے، اور سیاسی سرگرمیاں بھی جاری ہیں۔

    خط کے متن میں کہا گیا کہ پنجاب حکومت کے اسپیشل میڈیکل بورڈ کے مطابق آپ کی دستاویزات ناکافی ہیں، آپ کی دستاویزات میں بلڈ ٹیسٹ اور کلیکنکل معائنے کی تفصیلات موجود نہیں ہیں، جب کہ پنجاب کا اسپیشل میڈیکل بورڈ فی الحال کوئی حتمی رائے نہیں دے پا رہا۔

    پاکستانی عدالت میں امریکی ڈاکٹر فیاض شال کی دستخط شدہ دستاویز بھی جمع کرائی گئی، میڈیکل بورڈ کے مطابق ڈاکٹر فیاض شال نے بھی علاج کی مکمل تفصیل نہیں دی۔

    خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ عدالتی حکم کے مطابق نواز شریف کی رپورٹس کی تصدیق اور جائزے کے لیے حکومت پاکستان کا نمائندہ آپ سے ملنا چاہتا ہے، میڈیکل بورڈ کے مطابق نواز شریف کی تمام میڈیکل رپورٹس کا جائزہ ضروری ہے، نواز شریف سفر کر سکتے ہیں یا نہیں، اس کا تفصیلی رپورٹس کے جائزے کے بعد پتا چلے گا۔

    خط میں کہا گیا کہ برطانوی معالج ملاقات کے لیے تاریخ سے 4 روز پہلے آگاہ کریں، آپ کی یاد دہانی کے لیے بتایا جا رہا ہے کہ نواز شریف اور شہباز شریف نے عدالت میں حلف نامہ جمع کرایا تھا، یہ کارروائی ان حلف ناموں کے بعد عدالتی حکم کی روشنی میں کی جا رہی ہے۔

  • کینیڈا میں 4پاکستانی نژادشہریوں کے قتل ، پاکستانی ہائی کمیشن کا  واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ

    کینیڈا میں 4پاکستانی نژادشہریوں کے قتل ، پاکستانی ہائی کمیشن کا واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ

    ٹورنٹو : پاکستانی ہائی کمیشن نے کینیڈامیں 4پاکستانی نژادشہریوں کے قتل پر اظہارافسوس کرتے ہوئے صوبائی اور وفاقی حکومتوں سے واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈامیں پاکستانی ہائی کمیشن نے 4پاکستانی نژادشہریوں کےقتل پراظہارافسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ اونٹاریوکے شہر لندن میں واقعہ اسلاموفوبیا کا نتیجہ ہے۔

    پاکستانی ہائی کمیشن نے صوبائی اور وفاقی حکومتوں سے واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔

    ٹورنٹومیں پاکستانی قونصل جنرل متاثرہ افراد سے اظہارتعزیت کریں گے اور پاکستانی ہائی کمیشن کینیڈاغمزدہ خاندان کےساتھ ہرممکن تعاون کرےگا۔

    خیال رہے کینیڈا کے صوبہ اونٹاریو کے شہر لندن میں ایک پک اپ ٹرک ڈرائیور نے ایک ہی خاندان کے چار افراد کو کچل کر ہلاک کرڈالا، کینیڈین پولیس کا کہنا تھا کہ ایک مسلمان خاندان کے چار افراد کو سوچے سمجھے منصوبے کے تحت گاڑی کے نیچے روند کر قتل کیا گیا ہے۔

    کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے واقعے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نفرت انگیز واقعے کا شکار افراد کے لواحقین کے ساتھ ہیں، کینیڈا میں اسلامو فوبیا کی کوئی جگہ نہیں، نفرت کو ختم کرنا ہوگا۔

  • نیب کے اکاؤنٹ میں خطیر رقم کیوں موجود تھی؟ برا ڈشیٹ کیس میں سنسنی خیز انکشاف

    نیب کے اکاؤنٹ میں خطیر رقم کیوں موجود تھی؟ برا ڈشیٹ کیس میں سنسنی خیز انکشاف

    اسلام آباد: برا ڈشیٹ کیس میں ایک اور انکشاف ہوا ہے، پاکستانی ہائی کمیشن کا ایک اہم خط منظر عام پر آیا ہے، جس نے نیب پر سوالات اٹھا دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کے زیر استعمال ہائی کمیشن اکاؤنٹ سے براڈ شیٹ کے لیے 28.7 ملین ڈالرز نکال لیے گئے، اکاؤنٹ میں 26.15 ملین ڈالرز موجود تھے، بقیہ 2.55 ملین ڈالرز راتوں رات بھیج دیے گئے۔

    سوال یہ ہے کہ پاکستانی ہائی کمیشن کے اکاؤنٹ میں نیب کی خطیر رقم کیوں موجود تھی؟ چندگھنٹے میں 2.55 ملین ڈالرز کی مزید رقم کس کی منظوری سے بھیجی گئی؟ اور کیا نیب نے حکومت پاکستان کو مزید ادائیگی پر آگاہ کیا؟

    اس سلسلے میں پاکستانی ہائی کمیشن کا اہم خط منظر عام پر آیا ہے، یہ خط ہائی کمیشن نے نیب، دفتر خارجہ، اٹارنی جنرل اور فنانس ڈویژن کو 30 دسمبر 2020 کو بذریعہ فیکس پاکستان بھیجا تھا۔

    براڈ شیٹ‌ کیس، 450 کروڑ روپے کی ادائیگی کے معاملے پر چیئرمین نیب طلب

    خط میں کہا گیا تھا کہ یو بی ایل نے براڈ شیٹ کو ادائیگی کے لیے ہمیں خبردار کیا ہے، ہم بینک کو بتا چکے ہیں کہ یک طرفہ ادائیگی پر عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہوگی، بینک کو یہ بھی بتایا گیا کہ براڈ شیٹ کو یک طرفہ ادائیگی سے تعلقات متاثر ہوں گے، ہم نے ایف سی ڈی او کو بھی لکھ دیا کہ معاملہ برطانوی حکام کے سامنے اٹھائیں۔

    پاکستانی ہائی کمیشن نے خط میں لکھا تھا کہ ویانا کنونشن کے مطابق ہمیں سفارتی استثنیٰ حاصل ہے، استثنیٰ کے تحت بینک اکاؤنٹس کسی صورت بغیر اجازت استعمال نہیں ہو سکتے، دوسری طرف عدالتی حکم پر نیب کی جانب سے 28.7 ملین ڈالر کی ادائیگی کی جانی ہے، جب کہ پاکستانی ہائی کمیشن کا یہ بینک اکاؤنٹ نیب کے زیر استعمال ہے۔

    خط میں کہا گیا کہ نیب کے زیر استعمال ہائی کمیشن اکاؤنٹ میں 26.15 ملین ڈالرز موجود ہیں، عدالتی حکم کے مطابق ادا کی جانے والی رقم میں 2.55 ملین ڈالرز کم ہیں، نیب سے درخواست ہے کہ 2.55 ملین ڈالرز فوری اکاؤنٹ میں منتقل کرے، اگر نیب نے پیسے نہ بھیجے تو حکومت کو قانونی اور مالی معاملات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    جاننا چاہتے ہیں براڈشیٹ کو مزید تحقیقات سےکس نےروکا؟ وزیراعظم

    خط میں ہائی کمیشن نے بتایا کہ 31 دسمبر کو پاکستانی اکاؤنٹ سے عدالتی حکم پر 28.7 ملین ڈالر نکال لیے گئے تھے۔

    تاہم اس سارے معاملے میں اہم سوالات یہ ہیں کہ برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمیشن کے اکاؤنٹ میں نیب کی خطیر رقم کیوں موجود تھی؟ چند گھنٹے میں مزید 2.55 ملین ڈالر کی مزید رقم کس کی منظوری سے بھیجی گئی؟ اور کیا نیب نے حکومت پاکستان کو مزید ادائیگی کے بارے میں آگاہ کیا تھا؟

    اے آر وائی نیوز کے اینکر ارشد شریف کا کہنا ہے کہ جس براڈ شیٹ کمپنی کے ساتھ معاہدہ ہوا تھا وہ 2007 میں ختم ہو گئی تھی، 2008 میں ایک نئی براڈ شیٹ کمپنی رجسٹرڈ ہوئی جس نے کلیم کیا، حکومت پاکستان نے اس کا جواب بھی دیا، دراصل نئی براڈ شیٹ کمپنی کے ساتھ کوئی معاہدہ نہیں تھا نہ وہ کلیم کر سکتی تھی۔

    انھوں نے سوال اٹھایا کہ کیا 2008 میں نئی رجسٹرڈ کمپنی کو حکومت نے کسی جگہ چیلنج کیا؟ جب کہ براڈ شیٹ کیس کے دوران وزارت خزانہ اور خارجہ میں خطوط موجود ہیں، خطوط میں مسلسل کہا گیا کہ اکاؤنٹس میں اتنا پیسہ رکھیں جتنا استعمال میں ہو۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی کی خارجہ امور کمیٹی نے برطانوی نجی فرم براڈ شیٹ کو 450 کروڑ روپے کی ادائیگی کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے 18 جنوری کو پارلیمنٹ ہاؤس میں کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا ہے، جس میں چیئرمین نیب کو طلب کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ براڈ شیٹ کمپنی کے سی ای او کیوے موسوی نے چند دن قبل ایک انٹرویو میں بتایا کہ سابق صدر پرویز مشرف نے نواز شریف، آصف زرداری، بے نظیر بھٹو اور دیگر کے اثاثوں کا پتا لگانے کے لیے براڈ شیٹ کی خدمات حاصل کی تھیں، تاہم نواز شریف کی جلا وطنی اور انتخابات کے بعد 2003 میں حکومت نے کمپنی سے یہ معاہدہ منسوخ کر دیا تھا۔

    اپنے انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ آصف زرداری نے اپنے ملک پاکستان کا نام بدنام کیا، ہم نے جن جائیدادوں کا سراغ لگایا آصف زرداری نے اپنے دور حکومت میں انھیں بحال کرایا، پیغام یہ تھا کہ جائیدادوں سے متعلق مزید تفتیش نہ کی جائے، ہمیں کہا گیا کہ 25 ملین ڈالرز لے لو اور معاملہ ختم کر دو، انجم ڈار سے اس سلسلے میں ملاقات بھی ہوئی، جس کا گواہ موجود ہے، اس نے 25 ملین ڈالرز کی پیش کش کی۔

  • بھارت میں پھنسے 200 پاکستانی  وطن واپس پہنچ گئے

    بھارت میں پھنسے 200 پاکستانی وطن واپس پہنچ گئے

    لاہور : بھارت میں پاکستانی ہائی کمیشن کی محنت رنگ لے آئی، لاک ڈاون کے دوران بھارت میں پھنسے 200 پاکستانی واہگہ بارڈر کے راستے پاکستان پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کے باعث بھارت میں پھنسے 200 پاکستانی شہری وطن واپس پہنچ گئے ، پاکستانی شہریوں کی واپسی کے  لیے پاکستان کی جانب سے واہگہ اور بھارت نے اٹاری بارڈر کو ایک روز کے لیے خصوصی طور پر کھولا گیا۔

    پاکستانی شہری لاک ڈاون سے قبل بھارت گئے تھے، لاک ڈاون کے باعث پاکستانی شہری بھارت کی مختلف ریاستوں میں پھنس گئے تھے، پاکستانی شہری گجرات، مہاراشٹر، مدھیہ پردیش، دہلی اور راجھستان میں پھنسے ہوئے تھے۔

    دو سو پاکستانیوں کی واپسی بھارت میں پاکستانی ہائی کمیشن کی کوششوں کی وجہ سے ممکن ہوئی۔

    اس سے قبل رواں سال 28 مئی کو کرونا وائرس کے باعث لگائے گئے لاک ڈاؤن کی وجہ سے بھارت میں پھنسے 179 پاکستانی، واہگہ بارڈرز  کے ذریعے وطن واپس پہنچ گئے تھے، ،تمام پاکستانی عزیزواقارب سےملنےکیلئےبھارت آئے تھے۔

    خیال رہے بھارت میں کورونا وائر س سے متاثرین کی تعداد 38 لاکھ سے تجاوز کرگئی جبکہ 67 ہزار سے زیادہ افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔