Tag: پاکستان آئی ایم ایف

  • پاکستان آئی ایم ایف سے 7 سے 8 ارب ڈالر کا  نیا قرض پروگرام ملنے کیلئے پُر امید

    پاکستان آئی ایم ایف سے 7 سے 8 ارب ڈالر کا نیا قرض پروگرام ملنے کیلئے پُر امید

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے پاکستان کو کلائمیٹ فنانسنگ کیلئے مذاکرات کا بھی عندیہ دےدیا، جس کے بعد پاکستان آئی ایم ایف سے7سے8ارب ڈالر کا نیاقرض پروگرام ملنے کیلئے پُر امید ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان آئی ایم ایف سے7سے8ارب ڈالر کا نیاقرض پروگرام ملنے کیلئے پُر امید ہیں، آئی ایم ایف نےکلائمیٹ فنانسنگ کیلئےمذاکرات کابھی عندیہ دے دیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف قرض کےموجودہ دستیاب کوٹہ میں اضافے کی بھی توقع ہے، نئے آئی ایم ایف پروگرام کیلئےدرخواست آئندہ ماہ دی جائے گی، آئی ایم ایف سے باقاعدہ مذاکرات ایگزیکٹیو بورڈ میٹنگ کے بعد ہوں گے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ نئے3 سالہ قرض پروگرام کیلئےمذاکرات دوسےتین ماہ جاری رہنےکاامکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق نئے مالی سال کا بجٹ بھی آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق تیار کرنا ہوگا، جس میں بجلی،گیس ٹیرف میں اضافہ،کاسٹ ریکوری اصلاحات، نئےٹیکس اقدامات شرائط میں شامل ہیں جبکہ مہنگائی میں کمی آنے تک پالیسی ریٹ میں کمی نہ کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی ہے۔

    آئی ایم ایف نے پاکستان کےذمہ قرضوں کو پائیدار قرار دےدیا ہے ، قرضوں کی ادائیگی کیلئے ایکسٹرنل فنانسنگ یقینی بنانا ہوگی۔

    ذرائع نے کہا کہ آئی ایم ایف سے نئے قرض پروگرام سے متعلق پی ٹی آئی کے تحفظات نظرانداز کردیئے گئے ہیں ، آئی ایم ایف 5سالہ مینڈیٹ لیکر آنےوالی مخلوط حکومت سےمذاکرات کیلئے پُر عزم ہیں ، نئےپروگرام پر عمل درآمد کیلئےاپوزیشن جماعتوں سےگارنٹی کی ضرورت نہیں پڑےگی۔

  • پاکستان کی آئی ایم ایف سے قرض کے مقابلے میں ڈبل رقم لینے کی تیاری

    پاکستان کی آئی ایم ایف سے قرض کے مقابلے میں ڈبل رقم لینے کی تیاری

    اسلام آباد : پاکستان آئی ایم ایف سے قرض کے مقابلے میں ڈبل رقم لینے کی تیاری کررہا ہے ، قرض کیلئے 6 سے 8 اور ماحولیات کیلئے ڈیڑھ ارب ڈالر لیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے آئی ایم ایف سے دوہرا پروگرام لینے کی تیاری شروع کردی، جس کے تحت قرض کیلئے 6 سے 8 اور ماحولیات کیلئے1.5 ارب ڈالر لیے جائیں گے۔

    ذرائع وزارت خزانہ نے بتایا کہ آئی ایم ایف بورڈ آف گورنرز نے دسمبر کے وسط میں تمام ملکوں کے کوٹے بڑھانے کی منظوری تھی، آئی ایم ایف بورڈ آف گورنرز کے فیصلے کا اطلاق پاکستان بھی ہوگا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کوٹہ بڑھنے کے بعد 6 سے 8 ارب ڈالر کا قرض لے سکتا ہے، پاکستان بنگلہ دیش کی طرح ماحولیات کی بہتری کے لیے خصوصی فنانسنگ کا خواہش مند ہے۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان ماحولیات کی بہتری کے لیے ڈیڑھ ارب ڈالر حاصل کرنے کی کوشش کرے گا، آئی ایم ایف سے قرض لینے سے قبل پاکستان کو ماحولیات کی بہتری کے لیے ابتدائی فنڈ مختص کرنا ہوگا۔

    واضح رہے کہ پاکستان نے سال 2020 میں آئی ایم ایف سے قرض پروگرام کے ساتھ ساتھ کورونا کے خاتمے کے لیے 2.7 ارب ڈالر حاصل کیے تھے۔

  • پاکستان آئی ایم ایف سے نئے قرض پروگرام میں 6 بلین ڈالر مانگے گا،  بلوم برگ

    پاکستان آئی ایم ایف سے نئے قرض پروگرام میں 6 بلین ڈالر مانگے گا، بلوم برگ

    اسلام آباد: معروف امریکی جریدے بلوم برگ کا کہنا ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف سے نئےقرض پروگرام میں کتنے ڈالر ڈالرمانگے گا ، نئےاسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کیلئے مارچ یا اپریل میں بات شروع کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق معروف امریکی جریدے بلوم برگ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پاکستان کی نئی حکومت کوآئی ایم ایف سےقرض پروگرام کی فوری ضرورت پڑے گی۔

    بلوم برگ کا کہنا تھا کہ نئی حکومت آئی ایم ایف سے چھ ارب ڈالر لینے کی منصوبہ بندی کرے گی کیونکہ نیا قرض پروگرام معاشی چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے ہوگا۔

    امریکی جریدے نے بتایا کہ آئی ایم ایف سے رواں سال واجب الادا قرض ادائیگی میں مدد کیلئے نئے قرضے کی درخواست کی جائے گی، پاکستان آئی ایم ایف سے توسیعی فنڈ کی سہولت پر بھی بات کرے گا۔

    بلوم برگ کے مطابق پاکستان آئی ایم ایف سے نئےاسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کیلئے مارچ یا اپریل میں بات شروع کرے گا، آئی ایم ایف نے بیل آؤٹ ارینجمنٹ کیلئے پاکستان کے ساتھ سخت شرائط رکھیں، شرائط میں شرح سود بڑھانا، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ شامل ہے۔

    امریکی جریدے نے مزید کہا کہ نئی منتخب حکومت کیلئے آئی ایم ایف کی فنڈنگ 3سے4سال کی ہوسکتی ہے، پروگرام حکومت کوڈالرایکسچینج ریٹس مستحکم رکھنے ، توانائی اصلاحات اور نجکاری میں مدددےسکتاہے ۔

  • آئی ایم ایف  کے ساتھ نئے قرض پروگرام کیلئے اہداف سامنے آگئے

    آئی ایم ایف کے ساتھ نئے قرض پروگرام کیلئے اہداف سامنے آگئے

    اسلام آباد : پاکستان نے آئی ایم ایف کے ساتھ نئے قرض پروگرام کیلئے اہداف طے کر لئے گئے، موجودہ قرض پروگرام ختم ہونے کیساتھ آئی ایم ایف سے نیا قرض معاہدہ سائن ہو گا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ نئے قرض پروگرام کیلئے وزارت خزانہ کے ابتدائی خدوخال تیار کرلئے۔

    ذرائع وزارت خزانہ نے بتایا کہ ایف بی آرٹیکس جی ٹو جی ڈی پی 15 فیصد تک بڑھانے کاہدف ہوگا جبکہ مرکزی بینک کے پاس زرمبادلہ ذخائر 3 ماہ امپورٹ بل کےبرابر رکھنے کا ہدف رکھا ہے۔

    وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ میں کمی، پرائمری بیلنس سرپلس رکھنے کا ہدف بھی طے کر لیا اور آئندہ بجٹ میں سبسڈی کا تعین بھی نئے قرض پروگرام کی شرط کے مطابق ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق نگران حکومت نے نئی حکومت کیلئے معاشی روڈ میپ اور قرض پروگرام کیلئے ورکنگ تیار کی ہے، موجودہ قرض پروگرام ختم ہونے کیساتھ آئی ایم ایف سے نیا قرض معاہدہ سائن ہو گا۔

    وزارت خزانہ نے مزید کہا کہ قرض معاہدے سے قبل آئی ایم ایف کو شرائط پر عملدرآمد کیلئے یقین دہانی کرائی جائے گی۔

  • پاکستان آئی ایم ایف سے مزید 6 ارب ڈالر کا نیا قرض پروگرام حاصل کرنے کے لئے تیار

    پاکستان آئی ایم ایف سے مزید 6 ارب ڈالر کا نیا قرض پروگرام حاصل کرنے کے لئے تیار

    اسلام آباد : پاکستان نے آئی ایم ایف سے مزید چھ ارب ڈالر کا نیا قرض پروگرام حاصل کرنے کی تیاری کرلی، نئے قرض پروگرام کے تحت بجلی، گیس مزید مہنگی کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف سے مزید چھ ارب ڈالر کا نیا قرض پروگرام حاصل کرنے کی تیاری کرلی۔

    ذرائع نے بتایا کہ نیا پروگرام تین سال کے لیے ہو گا اور اس کا نام ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسلیٹی پروگرام ہو گا، آئی ایم ایف کے ساتھ نئے قرض پروگرام کیلئے مذاکرات دوسرے اقتصادی جائزہ کے ساتھ ہوں گے۔

    وزارت خزانہ ذرائع کا کہنا تھا کہ نئے قرض پروگرام کے تحت بجلی، گیس مزید مہنگی کی جائے گی اور مختلف شعبوں کو دی جانے والی سبسڈی کا بتدریج خاتمہ کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق ٹیکسوں کی مد میں مختلف شعبوں کو دیا جانے والا استثنیٰ بھی ختم کیا جائے گا اور تمام یقین دہانیاں بجٹ میں تحریری طورپر کرائی جائیں گی۔

  • نئے قرض پروگرام  کے لئے پاکستان کی آئی ایم ایف کو بڑی یقین دہانیاں

    نئے قرض پروگرام کے لئے پاکستان کی آئی ایم ایف کو بڑی یقین دہانیاں

    اسلام آباد: پاکستان نے نئے قرض پروگرام کیلئے آئی ایم ایف کو آئندہ مالی سال کیلئے زرمبادلہ ذخائر 13.6ارب ڈالر تک بڑھانے کی یقین دہانی کرادی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے میمورنڈم آف اکنامک اینڈفنانشل ٹیبل میں آئی ایم ایف کو آئندہ مالی سال کیلئے یقین دہانیاں کرادیں۔

    وزارت خزانہ کے دستاویز میں بتایا گیا کہ آئی ایم ایف کو آئندہ مالی سال کیلئے زرمبادلہ ذخائر 13.6ارب ڈالر تک بڑھانے اور رواں مالی سال کے اختتام تک مرکزی بینک کےزرمبادلہ ذخائر 9ارب ڈالر تک بڑھانے کی یقین دہانی کرادی ہے۔

    ایم ای ایف پی ٹیبل میں کہا ہے کہ آئندہ مالی سال کےدوران 6.34 ارب ڈالر کےقرضوں کو رول اوور کرایا جائے گا۔

    دستاویز میں کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے آئندہ مالی سال کیلئے بیرونی سرمایہ 1.31ارب ڈالربڑھانےپر اتفاق ہوا اور رواں مالی سال بیرونی سرمایہ کاری 70کروڑ ڈالر تک بڑھانےکی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔

    ذرائع وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ رواں مالی سال بیرونی سرمایہ کاری بڑھانے کیلئے ایس آئی ایف سی کردارادا کرے گی۔

    وزارت خزانہ اور آئی ایم ایف کےدرمیان آئندہ مالی سال کیلئے یقین دہانیاں نئے قرض پروگرام کیلئے کرا ئی گئی ہیں۔

  • پاکستان آئی ایم ایف کے موجودہ پروگرام کے بعد ایک اور پروگرام بھی لے گا

    پاکستان آئی ایم ایف کے موجودہ پروگرام کے بعد ایک اور پروگرام بھی لے گا

    اسلام آباد : نگران حکومت نے آئی ایم ایف کا نیا  پروگرام لینے کیلئے مشاورت شروع کر دی، نئے پروگرام کیلئے بات چیت رواں ماہ سے ہی شروع کئے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان آئی ایم ایف کے موجودہ پروگرام کے بعد ایک اور پروگرام بھی لے گا، اس سلسلے میں نگران حکومت نے آئی ایم ایف کے آئندہ پروگرام لینے کیلئے مشاورت شروع کر دی ہے۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ نئے پروگرام کیلئے بات چیت رواں ماہ سے ہی شروع کئے جانے کا امکان ہے۔

    حکام وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ نگران حکومت کے طے شدہ اقدامات منتخب حکومت آگے بڑھائے گی، نئی منتخب حکومت کو اقتدار میں آتے ہی آئی ایم ایف پروگرام سائن کرنا ہوگا۔

    حکام نے کہا ہے کہ فروری میں عام انتخابات کے بعد آنے والی حکومت نئے پروگرام پر عملدرآمد کرے گی، معیشت کی مکمل بحالی کیلئے آئی ایم ایف کا ایک اور پروگرام ناگزیر ہے۔

    وزارت خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ منتخب حکومت مالی سال 2024 – 25 کیلئے بجٹ پر کام کا آغاز کرے گی، مالی سال 2024- 25 کا بجٹ آئی ایم ایف کے نئے پروگرام کے تحت ترتیب دینا ہوگا۔

    حکام کے مطابق نئی حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے بعد آئندہ بجٹ کی تیاری کیلئے چار ماہ کا وقت ہوگا،آئی ایم ایف کے ساتھ ایک اور پروگرام موجودہ اقدامات کے بعد معیشت کو مضبوط کرے گا۔

    وزارت خزانہ کے حکام نے کہا کہ معیشت کی مکمل بحالی کیلئے لانگ ٹرم پالیسی کے تحت اقدامات کا تسلسل جاری رکھا جائے گا۔

  • پاکستان کو بیرونی فنانسنگ گیپ کا سامنا :  متحدہ عرب امارات  کی  آئی ایم ایف کو  تعاون کی یقین دہانی

    پاکستان کو بیرونی فنانسنگ گیپ کا سامنا : متحدہ عرب امارات کی آئی ایم ایف کو تعاون کی یقین دہانی

    اسلام آباد : متحدہ عرب امارات نے عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) کو پاکستان کے بیرونی فنانسنگ گیپ کو پورا کرنے کے لیے تعاون کی یقین دہانی کرادی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کودرپیش ساڑھے چھ ارب ڈالر کے بیرونی فنانسنگ کا خلا پر کرنے کے لئے کے معاملے پر آئی ایم ایف مشن نے غیرملکی سفیروں سے ملاقاتیں کیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف مشن کے سربراہ نیتھن پورٹر کی متحدہ عرب امارات کےسفیرحمدعبید الرعابی سے ملاقات ہوئی ، جس میں پاکستان کیلئےبیرونی فنانسنگ گیپ پورا کرنے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ فریقین کےدرمیان باہمی دلچسپی کےامورپربھی تبادلہ خیال کیا گیا ، یواے ای کے سفیر نے پاکستان کے معاشی استحکام کیلئے کردار ادا کرنے کی یقین دہانی کرادی۔

    ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف مشن پاکستان کے ایکسٹرنل فنانسنگ کیلئےیقین دہانیاں حاصل کررہا ہے۔

    گذشتہ روز پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان پالیسی سطح کےمذاکرات میں آمدن بڑھانے، اخراجات گھٹانے،ڈالر ان فلوز پلان، ایکسچینج ریٹ، ادارہ جاتی اصلاحات پرتبادلہ خیال کیا گیاتھا جبکہ قرض پروگرام کےدوران فیول سبسڈی نہ دینے اور بجٹ خسارہ کم کرنےکےاقدامات پر بھی غورکیا گیا۔

    آئی ایم ایف نے رضامندی ظاہر کی ہے کہ نگران حکومت کوئی نیا ٹیکس نہیں لگائے گی، ذرائع کے مطابق ٹیکس ہدف نو ہزار چار سو پندرہ ارب پرہی برقراررہے گا۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان پہلے جائزے کیلئے آئی ایم ایف کی تمام اہم شرائط پوری کرچکا ہے، پالیسی سطح کے مذاکرات میں اسٹاف لیول ایگریمنٹ فائنل کیا جائے گا اور جائزہ مذاکرات کامیابی سے مکمل ہونے پرپاکستان کو اکہتر کروڑ ڈالرملیں گے۔

  • قرض پروگرام : پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی سطح  کے مذاکرات آج سے شروع ہوں گے

    قرض پروگرام : پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی سطح کے مذاکرات آج سے شروع ہوں گے

    اسلام آباد : پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی سطح پر مذاکرات کا آغاز آج سے ہوگا، ذرائع کا کہنا ہے پاکستان پہلے جائزے کی کامیابی سے تکمیل کیلئے پرامید ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قرض پروگرام کے لیے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی سطح مذاکرات آج سے شروع ہوں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نگراں وزیر خزانہ ڈاکٹرشمشاد اختراورآئی ایم ایف مشن چیف نیتھن پورٹر اپنے اپنے وفد کی سربراہی کررہے ہیں۔

    پالیسی مذاکرات میں پاکستان آئی ایم ایف کواخراجات اورخسارے کنٹرول کرنےکےمنصوبے سے آگاہ کرے گا اور اور سرکاری اداروں کے نقصانات کم کرنے پر بریفنگ دی جائے گی۔

    اس کے علاوہ ماحولیاتی تبدیلیوں، بیرونی فنانسنگ، ٹیکس ہدف اورفارن ایکسچینج ریٹ کے بارے میں بریفنگ دی جائے گی، ماحولیاتی تبدیلیوں کےاثرات کم کرنے کےلیےڈو مور کا مطالبہ ہوسکتا ہے۔

    ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کو بیرونی فنانسنگ میں6.5 ارب ڈالر ضروریات سےمتعلق پلان دیا جائےگا اور ٹیکس کے 9415 ارب روپے کےہدف کےحصول پر بریفنگ دی جائے گی۔

    وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے تمام ہدف حاصل کیے اس لیےپہلےجائزےکی کامیابی سےتکمیل کیلئےپرامید ہیں، پاکستان پہلےجائزےکیلئے آئی ایم ایف کی تمام اہم شرائط پوری کرچکا ہے۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ مذاکرات کی کامیابی پر پاکستان کو تقریباً 70کروڑ ڈالر کی دوسری قسط ملے گی۔

  • پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ترقیاتی بجٹ پر تفصیلی مذاکرات

    پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ترقیاتی بجٹ پر تفصیلی مذاکرات

    اسلام آباد: پاکستان نے آئی ایم ایف کو جولائی سے ستمبر تک کے ترقیاتی بجٹ پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ رواں مالی سال 1150 ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ میں سے صرف 52 ارب روپے خرچ کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ترقیاتی بجٹ پر تفصیلی مذاکرات ہوئے، آئی ایم ایف کو جولائی سے ستمبر تک کے ترقیاتی بجٹ پر تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم کو بتا یا گیا کہ ترقیاتی بجٹ میں تکمیل کےقریب پراجیکٹس کوفنڈزکی فراہمی ترجیح ہے، رواں مالی سال 1150 ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ میں سے صرف 52 ارب روپے خرچ کیے گئے ہیں۔

    دستاویز کے مطابق جولائی تا ستمبر وفاقی وزارتوں نے صرف 46 ارب 60 کروڑ روپے خرچ کیے، جس میں وفاقی محکموں نے 6 ارب چالیس کروڑ اور کابینہ ڈویژن نے پہلی سہ ماہی میں 22ارب روپےترقیاتی کاموں پرلگائے۔

    آبی وسائل نے 10 ارب 29 کروڑ روپے ترقیاتی کاموں پر لگائے، آئی ایم ایف کو بریفنگ جولائی تا ستمبر ریلوے کو محض ڈیڑھ ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ ملا۔

    اس کے علاوہ وزارت ہاؤسنگ نے ڈھائی ارب ، ہائر ایجوکیشن نےدو ارب ، آزاد جموں کشمیر اور گلگت بلتستان کودو ارب نو کروڑ اور وزارت آئی ٹی کوایک ارب چالیس کروڑ روپے کا ترقیاتی بجٹ دیا گیا۔