Tag: پاکستان اسٹاک ایکسچینج

  • اسٹاک ایکسچینج حملے میں کتنی جماعتیں ملوث ہیں؟ اے آئی جی کا انکشاف

    اسٹاک ایکسچینج حملے میں کتنی جماعتیں ملوث ہیں؟ اے آئی جی کا انکشاف

    کراچی: ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن نے کہا ہے کہ پاکستان اسٹاک ایکس چینج پر دہشت گردوں کے حملے میں صرف ایک جماعت شامل نہیں ہے۔

    گزشتہ رات اپنے ایک اہم بیان میں کراچی پولیس چیف نے کہا کہ کالعدم بی ایل اے (بلوچستان لبریشن آرمی) کے ساتھ دیگر دہشت گرد تنظیمیں بھی کراچی حملے میں شامل ہو سکتی ہیں۔

    غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ دہشت گرد مکمل منصوبہ بندی کے ساتھ آئے تھے، ان کے پاس سے 50 سے زائد دستی بم، 4 کلاشن کوف اور متعدد گولیاں ملیں۔ ایڈیشنل آئی جی نے یہ بھی بتایا کہ دہشت گرد حملے کی تحقیقات کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کر رہی ہے، یہ دیکھا جا رہا ہے کہ ملزمان نے یقیناً پہلے ریکی اور منصوبہ بندی کی ہوگی۔

    دہشت گرد حملے سے پہلے ہی ایجنسیوں نے آگاہ کر دیا تھا: پی ایس ایکس

    ادھر ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ یہ بیرونی حمایت یافتہ حملہ تھا، اس کی باقاعدہ سرپرستی کی گئی ہے، پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے بھارتی قیادت کے بیانات موجود ہیں، پاکستان اس سلسلے میں عالمی برادری کو پہلے ہی آگاہ کر چکا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دہشت گردی میں بھارتی ایجنسی را کے ثبوت موجود ہیں، نئی دہلی دہشت گرد کارروائیوں میں بھارت کی شمولیت کو چھپا نہیں سکتا، بھارتی وزارت خارجہ کے کراچی حملے پر تبصرے تردید کے سوا کچھ نہیں۔

    واضح رہے کہ کل صبح 10 بج کر 5 منٹ پر کراچی میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر 4 دہشت گردوں نے بڑی تعداد میں اسلحے کے ساتھ حملہ کیا، مرکزی گیٹ پر بم پھینکنے کے بعد انھوں نے اندھا دھند فائرنگ شروع کی، تاہم عمارت میں تعینات سیکورٹی گارڈز اور پولیس اہل کاروں نے انھیں روکتے ہوئے حملہ ناکام بنا دیا۔ اس حملے میں چاروں دہشت گرد مارے گئے، جب کہ پولیس اہل کاروں اور نجی سیکورٹی گارڈز سمیت 7 افراد شہید ہوئے۔

  • آرمی چیف کا پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شہید ہونے والوں کو خراج عقیدت

    آرمی چیف کا پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شہید ہونے والوں کو خراج عقیدت

    راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ اپنی بہادر قوم کے تعاون سے دہشت گردوں کی ہر کوشش ناکام بنا دیں گے۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنر قمر جاوید باجوہ نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شہید ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔

    پاک فوج کے سربراہ نے کہا کہ سیکورٹی گارڈز نے اپنی جانیں قربانیں کر کے دہشت گردوں کو روکا،گارڈز کی بروقت کارروائی سے دہشت گردی کی بڑی کوشش ناکام بنا دی گئی۔

    جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کا فوری ردعمل بھی لائق تحسین ہے،رینجرز و پولیس نے بروقت کارروائی کر کے دہشت گردوں کا خاتمہ کیا۔

    آرمی چیف کا مزید کہنا تھا کہ اپنی بہادر قوم کے تعاون سے دہشت گردوں کی ہر کوشش ناکام بنا دیں گے،ملک میں دیرپا امن شہدا کی بڑی قربانیوں کے نتیجے میں ممکن ہوا۔

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشت گردوں کا حملہ ناکام ، چاروں حملہ آور ہلاک

    واضح رہے کہ ملک دشمن عناصر کی امن خراب کرنے کی کوشش ناکام بنا دی گئی، پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دستی بم حملے اور فائرنگ سے سب انسپکٹر سمیت 7 افراد شہید ہو گئے جبکہ 4 دہشت گرد مارے گئے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے قبضے سے جدید ہتھیار، دستی بم اور دھماکا خیز مواد برآمد ہوا جبکہ سیکیورٹی فورسز نے اسٹاک ایکسچینج کے باہر موجود مشتبہ کار کا بھی معائنہ کیا۔

  • دہشت گرد حملے سے پہلے ہی ایجنسیوں نے آگاہ کر دیا تھا: پی ایس ایکس

    دہشت گرد حملے سے پہلے ہی ایجنسیوں نے آگاہ کر دیا تھا: پی ایس ایکس

    کراچی: پاکستان اسٹاک ایکس چینج نے کہا ہے کہ دہشت گردی کا خطرہ پہلے سے لاحق تھا، ایجنسیوں نے آگاہ کر دیا تھا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکس چینج کے چیئرمین سیلمان مہدی نے کہا کہ پی ایس ایکس کو دہشت گردی کے خدشات لاحق تھے، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پہلے ہی ہمیں آگاہ کر رکھا تھا۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا ممکنہ دہشت گردی کے خطرات کے تناظر میں سیکورٹی سخت کر دی گئی تھی، جس کی وجہ سے دہشت گردوں کی کوشش ناکام ہوئی۔

    سلیمان مہدی کا کہنا تھا قومی اسٹاک ایکس چینج پر بڑی دہشت گردی پر قابو پانا بڑی کامیابی ہے، دہشت گردی کے باوجود سرمایہ کاروں کے حوصلے بلند ہیں۔

    اسٹاک ایکسچینج کی سیکورٹی کیسی تھی؟

    ایم ڈی پاکستان اسٹاک ایکس چینج فرخ خان کا کہنا تھا کہ پی ایس ایکس قومی اہمیت کا حامل معیشت کا بیرو میٹر ہے، دہشت گردی کے ذریعے اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کو متاثر کرنے کا پلان تھا جو پی ایس ایکس کی سیکورٹی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جواں مردی سے ناکام بنایا گیا۔

    حملے کے وقت پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں کاروبار بلا تعطل جاری رہا

    انھوں نے کہا سیکورٹی ایجنسیوں کی مؤثر کارروائی کی بدولت دہشت گرد عمارت کے اندر داخل نہ ہو سکے، پی ایس ایکس انتظامیہ نے پہلے سے ہی سیکورٹی پروٹوکول کو سخت کیا ہوا تھا، بزدلانہ حملے کے باوجود اسٹاک ایکس چینج میں کاروباری سرگرمیاں بلا تعطل جاری رہیں۔

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشت گردوں کا حملہ ناکام ، چاروں حملہ آور ہلاک، سب انسپکٹر سمیت 7 شہید

    واضح رہے کہ آج صبح 10 بج کر 5 منٹ پر کراچی میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر 4 دہشت گردوں نے بڑی تعداد میں اسلحے کے ساتھ حملہ کیا، مرکزی گیٹ پر بم پھینکنے کے بعد انھوں نے اندھا دھند فائرنگ شروع کی، تاہم عمارت میں تعینات سیکورٹی گارڈز اور پولیس اہل کاروں نے انھیں روکتے ہوئے حملہ ناکام بنا دیا۔

    واقعے میں سب انسپکٹر شاہد اور 5 سیکورٹی گارڈز سمیت 7 افراد شہید ہو گئے جب کہ 3 اہل کار زخمی ہوئے، اور چاروں حملہ آور دہشت گردوں کو مار گرایا گیا۔

  • اسٹاک ایکسچینج حملے کے بعد سندھ اسمبلی کے اطراف سیکورٹی بڑھا دی گئی

    اسٹاک ایکسچینج حملے کے بعد سندھ اسمبلی کے اطراف سیکورٹی بڑھا دی گئی

    کراچی: پاکستان اسٹاک ایکس چینج پر آج صبح دہشت گردوں کے خوف ناک حملے کے بعد سندھ اسمبلی کے اطراف سیکورٹی بڑھا دی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ اسمبلی بلڈنگ کے اطراف میں سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے، آنے والے راستوں پر اضافی پولیس فورس کو تعنیات کر دیا گیا۔

    مختلف مقامات پر کمانڈوز کو بھی تعنیات کر دیا گیا ہے، سندھ اسمبلی کی طرف آنے والی گاڑیوں کی چیکنگ کی جا رہی ہے، وزرا اور ارکان اسمبلی کو سیکورٹی چیک کے بعد آنے دیا جا رہا ہے۔

    واضح رہے کہ آج حملے کے بعد اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے انکشاف کیا ہے کہ دہشت گردوں سے سندھ اسمبلی کی تصاویر بھی برآمد ہوئی ہیں۔ ان کہنا تھا کہ سندھ اسمبلی کو دہشت گردوں سے خطرہ ہے، اس لیے اراکین اسمبلی اپنا خیال رکھیں۔

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشت گردوں کا حملہ ناکام ، چاروں حملہ آور ہلاک، سب انسپکٹر سمیت 7 شہید

    ڈی جی رینجرز نے دہشت گرد حملے کے حوالے سے پریس کانفرنس میں بتایا کہ آج صبح جب دہشت گردوں نے پاکستان اسٹاک ایکس چینج کی عمارت پر حملہ کیا تو سیکورٹی پر مامور اہل کاروں نے 2 دہشت گردوں کو پہلی انٹرنس پر ہی مار گرایا، دیگر 2 دہشت گرد اندر آئے تو سیکورٹی عملے سے سامنا ہوا، اور دہشت گرد اسٹاک ایکس چینج کی عمارت میں داخل نہیں ہو سکے۔

    ڈی رینجرز کا کہنا تھا کہ سیکورٹی گارڈز، پولیس اور رینجرز نے حملہ ناکام بنایا، داخلی راستے پر ہی تمام دہشت گردوں کو ختم کر دیا گیا، یہ خطرناک حملہ صرف 8 منٹ میں ناکام بنایا گیا۔

    انھوں نے کہا دہشت گرد اسٹاک ایکسچینج کی عمارت میں گھسنا چاہتے تھے، ہر دہشت گرد مکمل طور پر اسلحے سے لیس تھا، شہر قائد کا امن خراب کرنے کی ناکام کوشش کی گئی، دہشت گرد حملے کی ذمہ داری بی ایل اے نے قبول کر لی ہے۔

  • حملہ آوروں کی گاڑی پر لگی نمبر پلیٹ جعلی نکلی

    حملہ آوروں کی گاڑی پر لگی نمبر پلیٹ جعلی نکلی

    کراچی: پاکستان اسٹاک ایکس چینج پر آج صبح بھاری اسلحے کے ساتھ حملہ کرنے والے دہشت گردوں کے زیر استعمال رہنے والی گاڑی کی نمبر پلیٹ جعلی نکلی ہے۔

    تفتیشی ذرایع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ حملہ آوروں کے زیر استعمال گاڑی پر لگی نمبر پلیٹ جعلی ہے، گاڑی کی نمبر پلیٹ اور انجن نمبر الگ الگ ہیں، گاڑی کو انجن نمبر سے ٹریس کیا جا رہا ہے۔

    ذرایع نے یہ انکشاف بھی کیا ہے کہ دہشت گردوں کے زیر استعمال گاڑی ایک نجی بینک کے نام پر رجسٹرڈ ہے۔

    واضح رہے کہ آج صبح 10 بج کر 5 منٹ پر کراچی میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر 4 دہشت گردوں نے بڑی تعداد میں اسلحے کے ساتھ حملہ کیا، مرکزی گیٹ پر بم پھینکنے کے بعد انھوں نے اندھا دھند فائرنگ شروع کی، تاہم عمارت میں تعینات سیکورٹی گارڈز اور پولیس اہل کاروں نے انھیں روکتے ہوئے حملہ ناکام بنا دیا۔

    اسٹاک ایکسچینج کی سیکورٹی سخت یا کمزور؟

    واقعے میں سب انسپکٹر شاہد اور 4 سیکورٹی گارڈز سمیت 6 افراد شہید ہو گئے جب کہ 3 اہل کار زخمی ہوئے، اور چاروں حملہ آور دہشت گردوں کو مار گرایا گیا۔

    ایس ای سی پی ذرایع نے کہا ہے کہ اسٹاک ایکس چینج میں سیکورٹی کے لیے غیر معمولی اقدامات کیے گئے تھے، حملے کے وقت عمارت میں 25 سیکورٹی اہل کار تعینات تھے، ایس ای سی پی نے سیکورٹی انتظامات کو مزید مستحکم کرنے کی ہدایت بھی کی تھی، عمارت میں چند ماہ قبل سندھ رینجرز نے فل ڈریس ریہرسل بھی کی تھی۔

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشت گردوں کا حملہ ناکام ، چاروں حملہ آور ہلاک، سب انسپکٹر سمیت 6 شہید

    پاکستان اسٹاک ایکس چینج پر حملے کے بعد بھی حصص کی ٹریڈنگ ایک لمحے کو بھی معطل نہیں ہوئی، ذرایع اسٹاک مارکیٹ نے بتایا کہ اسٹاک ایکس چینج کا ٹریڈنگ انجن مکمل طور پر آن لائن رہا، ملکی و غیر ملکی سرمایہ کار حسب معمول کاروبار کرتے رہے۔

  • اسٹاک ایکسچینج کی سیکورٹی کیسی تھی؟

    اسٹاک ایکسچینج کی سیکورٹی کیسی تھی؟

    کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر سیکورٹی انتظامات کی تفصیل سامنے آ گئی ہے، ایس ای سی پی ذرایع نے کہا ہے کہ اسٹاک ایکس چینج میں سیکورٹی کے لیے غیر معمولی اقدامات کیے گئے تھے، حملے کے وقت عمارت میں 25 سیکورٹی اہل کار تعینات تھے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکس چینج پر حملے کے بعد بھی حصص کی ٹریڈنگ ایک لمحے کو بھی معطل نہیں ہوئی، ذرایع اسٹاک مارکیٹ نے بتایا کہ اسٹاک ایکس چینج کا ٹریڈنگ انجن مکمل طور پر آن لائن رہا، ملکی و غیر ملکی سرمایہ کار حسب معمول کاروبار کرتے رہے۔

    ذرایع ایس ای سی پی کا کہنا ہے کہ بلڈنگ کی سیکورٹی پر سندھ رینجرز، پولیس اور نجی کمپنی کے گارڈ تعینات ہیں، ایس ای سی پی نے سیکورٹی انتظامات کو مزید مستحکم کرنے کی ہدایت بھی کی تھی، عمارت میں چند ماہ قبل سندھ رینجرز نے فل ڈریس ریہرسل بھی کی تھی۔

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشت گردوں کا حملہ ناکام ، چاروں حملہ آور ہلاک، سب انسپکٹر سمیت 6 شہید

    ذرایع کے مطابق حال ہی میں اسٹاک ایکس چینج بلڈنگ کی باؤنڈری کی دیوار مزید اونچی کی گئی تھی، عمارت میں الیکٹرانک اسکیننگ مشین، واک تھرو گیٹ نصب ہیں، بلڈنگ میں 100 سے زائد سیکورٹی کیمرے بھی نصب ہیں۔

    اسٹاک ایکس چینج کے 2 مرکزی دروازے ہیں، پہلا دروازہ آئی آئی چندریگر روڈ اور اسٹیٹ بینک سے متصل ہے، اس دروازے سے بیرئیر سے گزرنے کے بعد پاس رکھنے والی گاڑیوں کو داخلے کی اجازت ہوتی ہے، دوسرا دروازہ پاکستان ریلوے کارگو سے ملا ہوا ہے، اس دروازے سے عام افراد کو داخل ہونے کی اجازت ہوتی ہے۔

    عام طور پر بکتر بند گاڑی اسٹاک ایکس چینج کے احاطے میں مسلسل گشت کرتی ہے، اسٹاک ایکس چینج کا اپنا پرائیوٹ سیکورٹی نظام بھی ہے، داخلی دروازوں پر واک تھرو گیٹس اور چیکنگ کی جاتی ہے، بلڈنگ کے احاطے میں داخلے پر پہلے گراؤنڈ میں داخل ہوتے ہیں، داخلی دروازے سے دائیں جانب انتظامیہ، سی ای او اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کے دفاتر ہیں، بائیں جانب ٹریڈنگ ہال، بروکرز دفاتر اور ڈائریکٹرز کے دفاتر ہیں، جب کہ گراؤنڈ فلور پر مختلف بینکوں کے دفاتر ہیں۔

    کرونا وبا کے باعث پہلے ہی اسٹاک ایکس چینج اور بینکوں میں محدود اسٹاف آ رہا تھا، مارچ 2020 سے مسلسل محدود عملے کے ساتھ اسٹاک ایکس چینج میں کام جاری تھا، اکثر دفاتر اور بینکوں میں کرونا کیس مثبت آنے پر برانچ اور دفاتر بند تھے۔

    داخلی دروازے پر اسٹاک ایکس چینج کا سیکورٹی آفس قائم ہے، احاطے پر 5 مسلح سیکورٹی اہل کار تعینات ہوتے ہیں، 2 مرکزی دروازوں سے اسٹاک ایکس چینج کے احاطے میں مجموعی طور پر 20 اہل کار ڈیوٹی پر موجود ہوتے ہیں۔

  • وزیر اعظم، صدر مملکت کی اسٹاک ایکسچینج پر حملے کی مذمت

    وزیر اعظم، صدر مملکت کی اسٹاک ایکسچینج پر حملے کی مذمت

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان اور صدر مملکت عارف علوی نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشت گردوں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیکورٹی اداروں کے جوانوں نے بہادری سے دشمن کا مقابلہ کیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ سیکورٹی اداروں کے بہادر جوانوں نے دہشت گردوں کے حملے کو ناکام بنایا، پوری قوم کو اپنے بہادر جوانوں پر فخر ہے، شہدا کے لواحقین سے دلی ہم دردی اور زخمیوں کی صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں۔

    صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنانے والے سیکورٹی گارڈز کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہو سکتے، پاکستان دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے پُر عزم ہے۔

    ادھر وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بھی پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے واقعے کو ملکی سلامتی اور معیشت پر حملہ قرار دیا، انھوں نے کہا کہ وبائی صورت حال کے پیش نظر دشمن عناصر ناجائز فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں، واقعے کی مکمل انکوائری کر کے رپورٹ پیش کی جائے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مزید چوکس رہنے کی بھی ہدایت کی۔

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشت گردوں کا حملہ ناکام ، چاروں حملہ آور ہلاک، سب انسپکٹر سمیت 6 شہید

    دریں اثنا، گورنر سندھ عمران اسماعیل نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر فائرنگ اور دستی بم حملے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ کو ٹیلی فون کر کے واقعے کی تفصیلی رپورٹ طلب کر لی، ان کا کہنا تھا کہ اسٹاک ایکسچینج کو سیکورٹی فراہم کرنا پولیس کی ذمہ داری ہے، یہ حملہ پاکستان کی معیشت پر حملہ ہے۔

    واضح رہے کہ آج صبح 10 بج کر 5 منٹ پر کراچی میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر 4 دہشت گردوں نے بڑی تعداد میں اسلحے کے ساتھ حملہ کیا، مرکزی گیٹ پر بم پھینکنے کے بعد انھوں نے اندھا دھند فائرنگ شروع کی، تاہم عمارت میں تعینات سیکورٹی گارڈز اور پولیس اہل کاروں نے انھیں روکتے ہوئے حملہ ناکام بنا دیا۔

    واقعے میں سب انسپکٹر شاہد اور 4 سیکورٹی گارڈز سمیت 6 افراد شہید ہو گئے جب کہ 3 اہل کار زخمی ہوئے، اور چاروں حملہ آور دہشت گردوں کو مار گرایا گیا۔

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشت گردوں کا حملہ ناکام ، چاروں حملہ آور ہلاک، سب انسپکٹر سمیت 7 شہید

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشت گردوں کا حملہ ناکام ، چاروں حملہ آور ہلاک، سب انسپکٹر سمیت 7 شہید

    کراچی: ملک دشمن عناصر کی امن خراب کرنے کی کوشش ناکام بنا دی گئی، پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دستی بم حملے اور فائرنگ سے سب انسپکٹر سمیت 7 افراد شہید ہو گئے جب کہ 4 دہشت گرد مارے گئے، بی بی سی کا کہنا ہے کہ بی ایل نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آج صبح پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر کاروباری ہفتے کے پہلے روز دہشت گردوں نے دستی بم کے ساتھ حملہ کیا، جسے اسٹاک ایکسچینج میں تعینات پولیس اہل کاروں اور سیکورٹی گارڈز نے ناکام کرتے ہوئے چاروں حملہ آوروں کو مار دیا، واقعے میں سب انسپکٹر شاہد اور 5 سیکورٹی گارڈز سمیت 7 افراد شہید ہو گئے جب کہ 3 اہل کار زخمی ہوئے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ جوابی فائرنگ میں چار دہشت گرد مارے گئے ہیں، حملہ آوروں نے 10 بج کر 5 منٹ پر پانچ سے 7 منٹ تک فائرنگ کی۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر سڑک کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا، جب کہ زخمیوں کو سِول اسپتال کراچی منتقل کیا گیا، ڈاکٹر خادم قریشی کا کہنا تھا اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کی گئی ہے۔

    پاکستان اسٹاک ایکس چینج کے مرکزی گیٹ پر دہشت گردوں کی گاڑی، دوسری تصویر میں ہلاک دہشت گرد

    اے آر وائی فوٹیج کے مطابق دہشت گرد نیلے رنگ کی کرولا کار میں آئے، چار دہشت گردوں نے مرکزی دروازے سے اندر داخل ہوتے ہوئے فائرنگ کی، تاہم سیکورٹی اہل کاروں نے جوابی کارروائی میں ایک دہشت گرد کو گیٹ پر ہی مار دیا اور دہشت گردوں کو عمارت کے اندر داخل نہیں ہونے دیا۔ دہشت گردوں سے برآمد ایمونیشن کو دیکھتے ہوئے لگتا ہے کہ وہ بڑی کارروائی کی غرض سے آئے تھے، ان کے پاس جدید ہتھیار، رائفل، کلاشن کوف، اور ہینڈ گرینڈز موجود تھے، تاہم بہادر سیکورٹی گارڈز نے ان کا حملہ ناکام بنایا۔

    ماہر معاشیات مزمل اسلم نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ اسٹاک مارکیٹ کی عمارت میں حملے کے وقت 2 ہزار کے قریب لوگ موجود تھے، کچھ دیر قبل اچانک پہلے فائرنگ ہوئی اور پھر ٹریڈنگ ہال کے باہر دستی بم حملے کی اطلاع ملی۔ انھوں نے کہا یہ ہائی سیکورٹی زون ہے، یہاں حملہ ہونا حیران کن ہے۔

    ایم ڈی پاکستان اسٹاک ایکسچینج فرخ خان نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ اسٹاک مارکیٹ کی عمارت میں سرچ آپریشن جاری ہے، کوئی بھی دہشت گرد کمپاؤنڈ یا عمارت تک نہیں پہنچ سکا، مربوط سیکورٹی عملے نے دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنایا۔

    پولیس اور رینجرز کی بڑی نفری نے عمارت کے اندر اور علاقے کو گھیر لیا ہے، یہ علاقہ حساس کہا جاتا ہے، علاقے میں اہم دفاتر بھی موجود ہیں، لوگوں کا رش رہتا ہے، سیکورٹی بھی سخت رہتی ہے، پولیس اس دہشت گردانہ حملے کی تحقیقات کر رہی ہے، دوسری طرف آئی آئی چندریگر روڈ پر ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

    علاقے کی فضائی نگرانی سمیت پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی عمارت میں سرچ اینڈ کلیئرنس کا عمل جاری ہے، عمارت کے سامنے ایک مشکوک گاڑی کی تلاشی بھی لی جا رہی ہے، دوسری طرف کاروبار بھی جاری ہے، ملک دشمن عناصر کے حملے کے باوجود پی ایس ایکس 100 انڈیکس میں 61 پوائنٹس کا اضافہ ہوا، جب کہ انڈیکس 34000 پر ٹریڈ کر رہا ہے، جب کہ سیکورٹی صورت حال کنٹرول میں ہے۔

  • پاکستان اسٹاک مارکیٹ: 2 روز میں 100 انڈیکس میں 94 پوائنٹس کا اضافہ

    پاکستان اسٹاک مارکیٹ: 2 روز میں 100 انڈیکس میں 94 پوائنٹس کا اضافہ

    کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں گزشتہ ہفتے عید کی تعطیلات کے باعث 2 روز پر مشتمل ہفتے کے دوران تیزی دیکھی گئی، 100 انڈیکس میں 94 پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران عید کی چھٹیوں کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں 2 دن کاروبار ہوا، 2 دنوں میں 100 انڈیکس 94 پوائنٹس اضافے سے 33 ہزار 931 پوائنٹس پر بند ہوا۔

    گزشتہ ہفتے کے 2 دنوں میں اسٹاک ایکسچینج میں 17 ارب مالیت کے 42 کروڑ شیئرز کا کاروبار ہوا، ہفتے میں مارکیٹ کیپٹلائزیشن 13 ارب سے بڑھ کر 6 ہزار 848 ارب روپے ہوگئی۔

    دوسری جانب مہنگائی کی شرح میں بھی اضافہ دیکھا گیا، قومی ادارہ شماریات کے مطابق اپریل کے آخری ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.72 فیصد اضافہ ہوا اور مہنگائی کی شرح 9.84 فیصد رہی۔

    اپریل کے آخری ہفتے 13 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ اور 11 اشیا کی قیمتوں میں کمی ہوئی جبکہ 27 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

  • مندی کے بعد پاکستان اسٹاک مارکیٹ سنبھلنے لگی

    مندی کے بعد پاکستان اسٹاک مارکیٹ سنبھلنے لگی

    کراچی: پاکستان اسٹاک مارکیٹ ایک ماہ کی بدترین مندی کے بعد بالآخر سنبھالا لینے لگی، گزشتہ ہفتے 100 انڈیکس میں 512 پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 100 انڈیکس میں 12.49 فیصد اضافہ ہوا، ایک ہفتے میں 100 انڈیکس 3 ہزار 512 پوائنٹس اضافے سے 31 ہزار 621 پر بند ہوا۔

    گزشتہ ہفتے کے دوران انڈیکس کی بلند ترین سطح 31 ہزار 816 اور کم ترین سطح 27 ہزار 461 رہی۔

    گزشتہ کاروباری ہفتے میں 1.13 ارب شیئرز کے سودے 37 ارب روپے میں طے پائے، سرمایہ کاروں کو کاروباری ہفتے میں 542 ارب کا فائدہ ہوا ہے۔

    مارکیٹ کیپٹلائزیشن کاروباری ہفتے کے اختتام پر 6016 ارب روپے ہوگئی۔

    یاد رہے کہ کرونا وائرس کے اسٹاک ایکسچینج سمیت پوری معیشت پر بدترین اثرات دیکھے جارہے ہیں، اسٹاک مارکیٹ گزشتہ ایک ماہ سے مسلسل مندی کا شکار تھی۔

    تاہم حکومتی کوششوں کے بعد بالآخر رواں ہفتے مارکیٹ نے سنبھالا لیا، اسٹاک مارکیٹ میں 3 روز قبل 100 انڈیکس میں 12 سو 8 پوائنٹس کی تیزی دیکھی گئی تھی۔

    2 روز قبل اسٹاک مارکیٹ کا 100 انڈیکس 273.94 پوائنٹس بڑھا تھا جبکہ گزشتہ کاروباری روز بھی انڈیکس میں 12 سو 77 پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا تھا۔

    آخری کاروباری روز مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت 1 کھرب 41 ارب 26 کروڑ 48 لاکھ روپے کے اضافے سے بڑھ کر 60 کھرب 16 ارب 39 کروڑ 91 لاکھ روپے ہوگئی۔