Tag: پاکستان اسٹاک مارکیٹ

  • پاکستان اسٹاک مارکیٹ : اتار چڑھاﺅ کا عنصرغالب رہا، مارکیٹ مجموعی طور پر مندی کا شکار

    پاکستان اسٹاک مارکیٹ : اتار چڑھاﺅ کا عنصرغالب رہا، مارکیٹ مجموعی طور پر مندی کا شکار

    کراچی : پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے کے دوران کاروباری اتار چڑھاﺅ کا عنصر غالب رہا،جس کی وجہ سے مارکیٹ مجموعی طور پر مندی کا شکار رہی، مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے40ارب روپے ڈوب گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں کے ایس ای100انڈیکس 37200پوائنٹس سے کم ہو کر37100پوائنٹس پر آگیا۔اسٹاک ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی بینک کی جانب سے پاکستان کا آمدنی خسارہ بڑھ جانے۔

    حکومت کی جانب سے نئے مالی سال کے بجٹ میں نئے ٹیکسز لگانے کی تجویز اورچین سے آزاد تجارتی معاہدہ کو ایف بی آر کی جانب سے معیشت کیلئے نقصان دہ قرار دیئے جانے جیسی خبروں پر سرمایہ کار تذبذب کا شکار رہے اور انہوں نے منافع کی خاطر فروخت کو ترجیح دی جس کی وجہ سے مارکیٹ میں مندی کے اثرات زیادہ غالب دیکھے گئے۔

    پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گذشتہ ہفتے کاروبار کا آغاز مایوس کن ہو ا اور 2دن کی مندی میں انڈیکس 888.44پوائنٹس لوز کر گیا تاہم3روزہ تیزی سے انڈیکس میں 726.60پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔

    پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گذشتہ ہفتے زیادہ سے زیادہ 5ارب روپے مالیت کے14کروڑ38لاکھ94ہزار حصص کے سودے ہوئے جبکہ کم سے کم4ارب روپے مالیت کے 10کروڑ68لاکھ14ہزار حصص کے سودے ہوئے تھے۔

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج: 100 انڈیکس 3 سال کی کم ترین سطح پر

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج: 100 انڈیکس 3 سال کی کم ترین سطح پر

    کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں رواں ہفتے 100 انڈیکس 3 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا، ہفتے کے آخری روز انڈیکس 37 ہزار 131 پوائنٹس پر بند ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق رواں ہفتے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے 100 انڈیکس میں 161 پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی جس کے بعد ہفتے کے آخری روز انڈیکس 37 ہزار 131 پوائنٹس پر بند ہوا۔

    رواں ہفتے انڈیکس 3 سال سے زائد کی کم ترین سطح 36 ہزار 136 پوائٹس پر رہا۔

    100 انڈیکس میں 3 سال کی کم ترین سطح 23 اپریل کو منگل کے روز دیکھی گئی جب کاروبار کے دوران 100 انڈیکس میں 700 سے زائد پوائنٹس کی کمی ہوئی۔

    ایک دن میں 100 انڈیکس میں 1.9 فیصد کی نمایاں کمی دیکھی گئی۔ انڈیکس نیچے جانے کے بعد شیئرز کی قیمت کم ہونے سے سرمایہ کاروں کے 110 ارب ڈوب گئے۔

    رپورٹ کے مطابق رواں ہفتے اسٹاک مارکیٹ میں 23.44 ارب مالیت کے 61 کروڑ شیئرز کا کاروبار ہوا، مارکیٹ کپیٹلائزیشن 40 ارب کمی سے 7 ہزار 528 ارب روپے ہوگئی۔

    روپے کی قدر میں استحکام

    دوسری جانب رواں ہفتے کے دوران روپے کی قدر میں استحکام رہا۔ مارکیٹ کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق انٹر بینک میں ڈالر 141.38 کی سطح تک ٹریڈ ہوا۔

    انٹر بینک میں ڈالر 141 روپے 39 پیسے کی سطح پر برقرار رہا۔

  • وزیراعظم کے دلیرانہ فیصلے کے مثبت اثرات،  پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی

    وزیراعظم کے دلیرانہ فیصلے کے مثبت اثرات، پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی

    کراچی : وزیراعظم عمران خان کے دلیرانہ فیصلے کے مثبت اثرات نمایاں ہونے لگے، پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی ریکارڈ کی گئی اور 100انڈیکس میں نو سو پوائنٹس کا اضافہ دیکھنے میں آیا، جس کے بعد سینتیس ہزارپوائنٹس کی سطح پر بحال ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے کابینہ میں تبدیلی کے فیصلے کے اثرات نظر آنے لگے، سرمایہ کاروں نے معاشی ٹیم کے نئے سربراہ پر اعتماد کا اظہار کیا، کاروبار کے دوران 100 انڈیکس میں 420 پوائنٹس کا اضافہ ہوا اور انڈیکس 37ہزار 200 پوائنٹس کی سطح عبور کرگیا۔

    پہلے سیشن کا اختتام مثبت زون میں ہوا اور انڈیکس میں600 سے زائد پوائنٹس کی تیزی دیکھی گئی، جس کے بعد انڈیکس میں سینتیس ہزارپوائنٹس کی سطح بھی بحال ہوگئی۔

    پہلے سیشن میں کاروبار کے دوران ایک سو نوے کمپنیوں کے حصص کی قیمت میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور کاروباری حجم بارہ کروڑ اکسٹھ لاکھ شیئرز رہا۔

    گذشتہ روز اسد عمر کے وزارت خزانہ چھوڑنے کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مندی چھا گئی تھی اور کاروبار کے دوران 100 انڈیکس میں 145 پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی، مندی کے بعد 100 انڈیکس 36 ہزار 600 پوائنٹس کی سطح سے نیچے آگیا تھا، تاہم اختتام انسٹھ پوائنٹس اضافے کے ساتھ ہوا تھا۔

    مزید پڑھیں : اسد عمر کے استعفے کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں مندی

    جس کے بعد  اسد عمر کی جگہ ڈاکٹر حفیظ شیخ مشیر خزانہ بنا دیا گیا  تھا۔

    خیال رہے کہ رواں ہفتے کے آغاز پر اسٹاک مارکیٹ میں تیزی دیکھی گئی تھی، منگل کے روز 100 انڈیکس کی 37 ہزار 400 کی نفسیاتی حد بحال ہوگئی تھی، تیزی کے نتیجے میں سرمایہ کاری مالیت میں 20 ارب 20 کروڑ روپے سے زائد کا اضافہ ہوا اور کاروباری حجم 9.16 فیصد کم ہوگیا، جبکہ 56.72 فیصد حصص کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔

    دوران ٹریڈنگ 100 انڈیکس 37 ہزار 697 پوائنٹس کی بلند سطح پر بھی دیکھا گیا تھا۔

    رواں ہفتے کے آغاز پر سرمایہ کاری مالیت میں 20 ارب 20 کروڑ 60 لاکھ 80 ہزار 556 روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں سرمایہ کاری کی مجموعی مالیت بڑھ کر 76 کھرب 61 ارب 91 کروڑ 40 لاکھ 33 ہزار 206 روپے ہوگئی تھی۔

  • اسد عمر کے استعفے کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں مندی

    اسد عمر کے استعفے کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں مندی

    کراچی: وزیر خزانہ اسد عمر کی وزارت خزانہ چھوڑنے سے متعلق مصدقہ اطلاعات کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج 100 انڈیکس میں 145 پوائنٹس کی کمی واقع ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسد عمر کے وزارت خزانہ چھوڑنے کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مندی چھا گئی، کاروبار کے دوران 100 انڈیکس میں 145 پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی۔

    کاروبار میں مندی کے بعد 100 انڈیکس 36 ہزار 600 پوائنٹس کی سطح سے نیچے آگیا۔

    خیال رہے کہ رواں ہفتے کے آغاز پر اسٹاک مارکیٹ میں تیزی دیکھی گئی تھی، منگل کے روز 100 انڈیکس کی 37 ہزار 400 کی نفسیاتی حد بحال ہوگئی تھی۔

    تیزی کے نتیجے میں سرمایہ کاری مالیت میں 20 ارب 20 کروڑ روپے سے زائد کا اضافہ ہوا اور کاروباری حجم 9.16 فیصد کم ہوگیا، جبکہ 56.72 فیصد حصص کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔

    دوران ٹریڈنگ 100 انڈیکس 37 ہزار 697 پوائنٹس کی بلند سطح پر بھی دیکھا گیا تھا۔

    رواں ہفتے کے آغاز پر سرمایہ کاری مالیت میں 20 ارب 20 کروڑ 60 لاکھ 80 ہزار 556 روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں سرمایہ کاری کی مجموعی مالیت بڑھ کر 76 کھرب 61 ارب 91 کروڑ 40 لاکھ 33 ہزار 206 روپے ہوگئی تھی۔

    خیال رہے کہ اسد عمر نے کچھ دیر قبل ایک ٹویٹ کیا تھا جس میں انہوں نے اعلان کیا کہ وہ اب کابینہ میں کوئی وزارت اپنے پاس نہیں رکھیں گے۔

    ٹویٹر پیغام میں انہوں نے اے آر وائی نیوز کی خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ کابینہ میں رد و بدل کے عمل میں وزیر اعظم عمران خان چاہتے تھے کہ میں خزانہ کے بجائے توانائی کی وزارت سنبھالوں، تاہم میں نے ان سے درخواست کی ہے کہ مجھے کابینہ میں کوئی عہدہ نہ دیا جائے۔

  • پاک فوج کا بھارت پر کامیاب وار، اسٹاک مارکیٹ بلندیوں کو چھونے لگی

    پاک فوج کا بھارت پر کامیاب وار، اسٹاک مارکیٹ بلندیوں کو چھونے لگی

    کراچی: بھارت کے بزدلانہ وار پر پاک فوج کے بھرپور جواب نے اسٹاک مارکیٹ کو آسمان کی بلندیوں پر پہنچا دیا، 100 انڈیکس 38 ہزار 858 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کاروباری ہفتے کے تیسرے دن بھارتی طیارے گرائے جانے کی خبریں سامنے آتے ہی پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی دیکھی جانے لگی، 100 انڈیکس میں 665 پوائنٹس کی ریکوری ہوئی۔

    صبح کے وقت 100 انڈیکس 38 ہزار 386 پوائنٹس پرٹریڈ کرنے لگا۔

    بعد ازاں وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے پرامن خطاب اور جنگی جنون میں مبتلا بھارت کو مذاکرات کی پیشکش کے بعد اسٹاک مارکیٹ کی تیزی میں مزید اضافہ ہوا۔

    آج کے روز مجموعی طور پر انڈیکس میں 1500 پوائنٹس کی ریکوری ہوئی، دن کے اختتام تک 100 انڈیکس 38 ہزار 858 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔

    خیال رہے کہ آج صبح پاک فضائیہ نے سرحدی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے 2 بھارتی طیارے مار گرائے ہیں۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے سربراہ میر جنرل آصف غفور کے مطابق بھارت کے 2 طیارے لائن آف کنٹرول کے اطراف میں گر کر تباہ ہوئے ہیں۔ ایک طیارہ بھارتی مقبوضہ کشمیر کے علاقے بڈگام میں گرا، جبکہ دوسرا طیارہ پاکستان کی جانب گرا ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی علاقے میں گرنے والے طیارے کے دونوں پائلٹ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے ہیں جبکہ پاکستانی علاقے میں گرنے والے جہاز کے ایک پائلٹ کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

  • نئی حکومت اورنئی انتظامیہ،  قومی ائیرلائن  ایک بار پھر بہتری کی راہ پرگامزن ہونے میں کامیاب

    نئی حکومت اورنئی انتظامیہ، قومی ائیرلائن ایک بار پھر بہتری کی راہ پرگامزن ہونے میں کامیاب

    کراچی : نئی حکومت اورنئی انتظامیہ قومی ائیرلائن کو ایک بارپھربہتری کی راہ پرگامزن کرنے میں کامیاب ہوگئی، پی آئی اے کاشیئر رواں ماہ کئی بار سب سے زیادہ فروخت ہونے والےشیئرز کی فہرست میں بھی شامل رہا،  انتظامیہ کی کاوششوں سے قومی ائیرلائن کوپچانوے ارب روپے کا منافع بھی ہوا۔

    تفصلات کے مطابق نئی حکومت اور نئی انتظامیہ کے ٹھوس اقدامات سے قومی ائیر لائن دوبارہ اونچی اڑان کے لئے تیار ہے ، ایک کے بعد ایک اقدامات سے سرمایہ کاروں کا پی آئی اے پر اعتماد بحال ہوگیا۔

    سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو نے سے پی آئی اے کے حصص کی قیمت میں اضافہ ہوا اور انتظامیہ کی کاوششوں کے نتیجے میں ائیرلائن کوپچانوے ارب روپے کا منافع بھی ہوا۔

    حصص کی قیمت میں اضافہ ، قومی ائیرلائن کوپچانوے ارب روپے کا منافع

    ایک ماہ میں پی آئی اے کے حصص کی قیمت میں دو روپے چھبیس پیسے کا اضافہ ہوا اور پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں شیئر سات روپے پینتس پیسے میں فروخت ہوا۔

    پی آئی اے کاشیئر رواں ماہ کئی بار سب سے زیادہ فروخت ہونے والےشیئرز کی فہرست میں بھی شامل رہا اور آج بھی پی آئی اے کا شیئر والیوم لیڈر ہے۔

    نئے سی ای او ائیرمارشل ارشدمحمود ملک کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کی بدحالی کی وجہ بد انتظامی اورکرپشن ہے، بحالی پلان میں نئے روٹس کا حصول،کفایت شعاری شامل ہے۔

    ائیرمارشل ارشدمحمود نے کہا نقصان میں چلنے والے روٹس بندکر جائیں گے ادارےکی بہتری کیلئے پانچ سالہ پلان کی تیاری بھی شروع کردی گئی ہے۔

  • پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں کاروبار کا مثبت آغاز

    پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں کاروبار کا مثبت آغاز

    کراچی: پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں کاروبار کا مثبت آغاز ہوا اور سو انڈیکس میں 99 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں کاروبار کے مثبت آغاز نے مارکیٹ میں اچھا تاثر چھوڑا، 100 انڈیکس میں ننانوے پوائنٹس کا ریکارڈ اضافہ ہوا۔

    اسٹاک ایکس چینج کا کہنا ہے کہ 99 پوائنٹس کا اضافہ ہونے کے بعد 100انڈیکس37ہزار894 کی سطح پر آگی۔

    قبل ازیں سال 2019 پاکستان اسٹاک ایکس چینج کے لیے مثبت ثابت ہوا، یکم جنوری کو 100 انڈیکس میں 500 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے اسٹاک مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کے آخری روز مندی کا رجحان رہا تھا۔

    پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں نئے سال کے ساتھ تیزی کا رجحان

    پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں سال دوھزار انیس سے تین روز قبل مندی کا شکار رہی، جعلی اکاؤنٹس میں شامل افراد کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کے بعد سرمایہ کار حصص فروخت کرتے رہے۔

    بعد ازاں اختتامی مراحل میں سو پوائنٹس کی ریکوری کے بعد انڈیکس 686 پوائنٹس کمی کے بعد 37 ھزار 167 پر بند ہوا تھا۔

  • اسٹاک مارکیٹ میں1400پوائنٹس کی کمی، سرمایہ کاروں کے اربوں روپے ڈوب گئے

    اسٹاک مارکیٹ میں1400پوائنٹس کی کمی، سرمایہ کاروں کے اربوں روپے ڈوب گئے

    کراچی : پاکستان اسٹاک مارکیٹ شدید مندی کی لپیٹ میں آگئی اور انڈیکس میں چودہ سو پوائنٹس کی کمی کے بعد چالیس ہزار پوائنٹس کی سطح برقرار نہ رکھ سکا۔

    تفصیلات کے مطابق مرکزی بینک کی جانب سے شرح سود میں ڈیڑھ فیصداضافے کے بعد پاکستان اسٹاک مارکیٹ شدید مندی کا رحجان ریکارڈ کیا گیا اور انڈیکس میں تین فیصد سے زائد کی کمی دیکھی گئی۔

    حصص بازار میں کاروبار کا آغاز ہی مندی سے ہوا اور ٹر یڈنگ کے دوران انڈیکس میں چودہ سو پوائنٹس کی مندی دیکھی گئی، کمی کے بعد بینچ مارک انڈیکس چالیس ہزار پوائنٹس کی سطح سے بھی نیچے آگیا اور انتالیس ہزار ایک سو چھ پوائنٹس پر ٹریڈ کررہا ہے۔

    شرح سود میں اضافے کے باعث مارکیٹ میں سرمائے کا انخلا ریکارڈ کیا جارہا ہے، ماہرین مندی کے باعث سرمایہ کاروں کے اربوں روپے ڈوب گئے ہیں۔

    یاد رہے اسٹيٹ بينک نے اگلے دو ماہ کيلئے مانيٹری پاليسی کا اعلان کرتے ہوئے ڈیڑھ فیصد اضافے سے شرح سود میں دس فيصد مقرر کردیا، شرح سود پانچ سال کی بلند ترین سطح پرپہنچ گئی تھی۔

    مزید پڑھیں : شرح سود پانچ سال کی بلند ترین سطح پرآگئی

    اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں سال جولائی سے اکتوبر تک مجموعی عالمی ادائیگیاں وصولیوں کے مقابلے4.8 ارب ڈالر زائد رہیں۔ مہنگائی کی شرح جولائی تا اکتوبر 2018 کے دوران5.9فیصد رہی۔

    خیال رہے گذشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا 100انڈیکس 373 پوائنٹس کم ہوکر 40496 پر بندہوا، ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق کاروباری ہفتےمیں 2232 پوائنٹس کےبینڈمیں کاروبارہوا، مارکیٹ میں 75 کروڑ99 لاکھ شیئرز کے سودے ہوئے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کاروبار کئے گئے شیئرز کی مالیت 48 ارب 56 کروڑ روپے رہی جبکہ مارکیٹ کیپٹلائزیشن 28ارب روپے سے کم ہوکر 8067 ارب روپے ہوئے۔

  • پاکستان کی دو کمپنیاں ایم ایس سی آئی  ایمرجنگ مارکیٹ انڈیکس سے خارج

    پاکستان کی دو کمپنیاں ایم ایس سی آئی ایمرجنگ مارکیٹ انڈیکس سے خارج

    کراچی : ایم ایس سی آئی انڈیکس کے ششماہی ریویو میں پاکستان کے ویٹیج میں کمی کردگئی اور پاکستان کی دو کمپنیاں ایم ایس سی آئی ایمرجن مارکیٹ  انڈیکس سے خارج ہوگئیں ،کمپنیوں کےاسمال کیپ انڈیکس میں ڈالنے سے غیرملکی سرمایہ کاری کے انخلا کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم ایس سی آئی انڈیکس نے ششماہی ریویو جاری کردیا ، جس میں پاکستان کاویٹیج کم ہوکر صفر اعشاریہ صفر 4فیصد ہوگیا جوکہ پہلے صفراعشاریہ صفر سات نو فیصد تھا۔

    ایم ایس سی آئی انڈیکس میں پاکستان کی دو کمپنیوں ایمرجنگ مارکیٹ انڈیکس سے خارج کر کے اسمال کیپ انڈیکس میں شامل کیا گیا ہے جبکہ 2 پاکستانی کمپنیوں کو اسمال کیپ انڈیکس سے بھی نکالا گیا ہے، کمپنیوں کے اخراج سے غیر ملکی سرمایہ کاری کے انخلاء کا امکان ہے۔

    پاکستان کےعلاوہ ترکی،تائیوان اورملائیشیا کی کمپنیاں بھی انڈیکس سے خارج کی گئی ہے، ترکی کی 6،تائیوان اور ملائیشیا کی 4، 4 کمپنیاں خارج ہوئی ہیں جبکہ بھارت کی 2 کمپنیوں کو بھی انڈیکس سےخارج کیا گیا ہے۔

    چین کی 12 کمپنیوں کو انڈیکس میں شامل اور 10 کو انڈیکس سے نکالا گیا ہے جوکہ چین کے ویٹیج میں اضافے کا باعث بنا ہے، ایم ایس سی آئی انڈیکس کی ری بیلنسنگ کا اطلاق 30نومبرسےہوگا۔

    دوسری جانب یم ایس سی آئی انڈیکس کے فیصلے کے اثرات اسٹاک مارکیٹ میں نظر آئے، کاروبارکے آغاز پر ہی اسٹاک مارکیٹ میں منفی رجحان دیکھا گیا اور 100 انڈیکس میں 380 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی، جس کے بعد 100 انڈیکس 40 ہزار 800 کی سطح سے بھی نیچے آگیا۔

    خیال رہے مئی 2017 میں پاکستان اسٹاک مارکیٹ باقاعدہ طور پر ایم ایس سی آئی ایمر جنگ مارکیٹ انڈیکس میں شامل کیا گیا تھا، لارج کیپ کمپنیوں میں او جی ڈی سی، حبیب بینک ، یو بی ایل ، اینگرو اور دیگر شامل تھیں جبکہ اسمال کیپ انڈیکس میں پاکستان کی ستائیس کمپنیاں شامل کی گئی تھیں، جن میں اینگرو فرٹیلائزر، فوجی فرٹیلائز ، فوجی سیمنٹ، پاک سوزوکی،ہونڈا اٹلس، پاکستان آئل فیلڈز اور پاکستان اسٹیٹ آئل شامل تھی۔

  • پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں مثبت کاروبار، 883 پوائنٹس کا اضافہ

    پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں مثبت کاروبار، 883 پوائنٹس کا اضافہ

    کراچی / اسلام آباد: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان رہا اور 100 انڈیکس 883 پوائنٹس اضافے کے بعد بند ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق کاروباری ہفتے کے چوتھے روز بھی پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں نمایاں تیزی کےساتھ کاروبارکا آغاز ہوا اور پہلے ہی سیشن میں 400 پوائنٹس کی حد بحال ہوئی۔

    دوسرے سیشن میں بھی سرمایہ کاروں نے شیئرز کی لین دین میں کافی دلچسپی دکھائی اور مارکیٹ میں مزید 300 پوائنٹس زیادہ ہوئے جس کے بعد 100 انڈیکس 41ہزار 600 کی حد پر بحال ہوا۔

    ٹریڈنگ کے دوران مارکیٹ میں مجموعی طور پر 950 پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا جس کے بعد مارکیٹ 100 انڈیکس 41 ہزار 800 تک پہنچا مگر آخری ایک گھنٹے میں انڈیکس پوائنٹس نیچے کی طرف آئے۔

    اسٹاک مارکیٹ بند ہونے تک مارکیٹ میں مجموعی طور تیزی ہی رہی اور 100 انڈیکس 883 پوائنٹس اضافے کے بعد 41ہزار 781 پر بند ہوا، مجموعی طور پر 40 کروڑ سے زائد حصص کی لین دین ہوئی۔

    معاشی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ کافی عرصے کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں کاروباری حجم بہترسطح پردیکھاگیا جو ایک اچھی علامت ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔